ڈاکٹر صاحب: ہمیں یہ حکم دیا گیا ھے کہ: (اِتَّبِعُوا مَا اُنْزِلَ اِلَيْكُمْ مِنْ رَبِّكُمْ ۔۔۔) رب کی طرف سے نازل کردہ کے پیچھے پیچھے چلو - جو اصطلاحات رب کی طرف سے نازل کی گئیں ہیں انکے پیچھے پیچھے چلنا حکم تعالٰی پر "عمل" کرنا ھے ورنہ کفر ھے۔
ڈاکٹر صاحب: باری تعالٰی نے آیات فرمایا ھے - آپ نے اسکو process کا نام دے دیا - ہمیں "آیات" ہی کو adopt کرنے میں کیا مشکل ھے؟ - ھم العلیم الحکیم کے کلمات اصطلاحات کو "رد" کرکے اپنی اصطلاحات کیوں گھڑنا چاھتے ہیں؟ جواب درکار ھے۔ کیا انسان العلیم الحکیم سے زیادہ عقل مند ھے؟ - یہ اصطلاحات ایک standard میعار ہیں تمام مسلمانوں کیلئے - کیا آپ نے ڈاکٹری کی اصطلاحات کو اپنایا ھے یا نئی اصطلاحات گھڑی ہیں؟ ھم باری تعالٰی کو اپنے پیچھے چلانا کیوں چاھتے ہیں؟ انبیاء کی حالت تو یہ تھی کہ: باری تعالٰی کے قول کے اگے سبقت نہیں کرتے تھے۔21/27.
3/7: (وَمَا "يَذَّكَّرُ" اِلَّا اُولُوا الْاَلْبَابِ) 13/19: (اِنَّمَا "يَتَذَكَّرُ" اُولُوا الْاَلْبَابِ.) - 14/52: (اَنَّمَا هُوَ اِلٰهٌ وَاحِدٌ "وَلِيَذَّكَّرَ" اُولُوا الْاَلْبَابِ۔) - ان آیات میں "اُولُوا الْاَلْبَابِ" کی ایک "صفت" (يَتَذَكَّرُ) بیان کی گئی ھے، یہ لفظ قرآن میں "نسی" یعنی: بھول جانے کے مقابلے میں آیا ھے، اس سے اسکے معنے واضح ھو جاتے ہیں۔ عند اللہ "اُولُوا الْاَلْبَابِ" وہ لوگ ھوتے جو باری تعالٰی کی واحدنیت کو "عملا" یاد رکھتے، احکامات تعالٰی کی "عملا خالص فرمانبرداری" کرتے ہیں اور دوسروں کو اللہ کی خالص فرمانبرداری / بندگی کی طرف دعوت دیتے ہیں۔
السلام علیکم ڈاکٹر صاحب، آپ سے ایک سوال پوچھنا ہے پلیز آپ جواب ضرور دیجیے گا، یہ جو کچھ سورتیں ہیں جن کے شروع میں کچھ لفظ ہیں جیسے ا ل م اور اس طرح کے کافی لفظ ہیں ان کا ترجمہ کوئی نہیں کرتا۔۔؟؟ اس کی وجہ کیا ہے،، اور اگر آپ ان الفاظ کا ترجمہ کر دیں اگر آپ کو آتا ہے آپ کی بہت نوازش ہو گی
Behtareen maloomat
Alhamdullilah
Great explanation JazakAllah khairen kaseera ❤
Thanks sir for guide us on right path.
Bahetreen sir
Behtreen wazahat of ulul albab !
فقط ربّ العزت کی طرف سے سلامتی کے لائق ہیں آپ ❤
Sir last ayat no ? & sura ?
Sir insan aur Jin may faraq kia hy
How was Abi LAHAB is a person or a character.Ref surah LAHAB
ڈاکٹر صاحب: ہمیں یہ حکم دیا گیا ھے کہ: (اِتَّبِعُوا مَا اُنْزِلَ اِلَيْكُمْ مِنْ رَبِّكُمْ ۔۔۔) رب کی طرف سے نازل کردہ کے پیچھے پیچھے چلو - جو اصطلاحات رب کی طرف سے نازل کی گئیں ہیں انکے پیچھے پیچھے چلنا حکم تعالٰی پر "عمل" کرنا ھے ورنہ کفر ھے۔
Sir how can I talk u
On fb page facebook.com/profile.php?id=100063839661286&mibextid=LQQJ4d
To ye kon batayega ki ulul Albab kaise bane
If I want to ask a question then what is the procedure?
You can contact him through his facebook page link below
facebook.com/profile.php?id=100063839661286&mibextid=LQQJ4d
ڈاکٹر صاحب: باری تعالٰی نے آیات فرمایا ھے - آپ نے اسکو process کا نام دے دیا - ہمیں "آیات" ہی کو adopt کرنے میں کیا مشکل ھے؟ - ھم العلیم الحکیم کے کلمات اصطلاحات کو "رد" کرکے اپنی اصطلاحات کیوں گھڑنا چاھتے ہیں؟ جواب درکار ھے۔ کیا انسان العلیم الحکیم سے زیادہ عقل مند ھے؟ - یہ اصطلاحات ایک standard میعار ہیں تمام مسلمانوں کیلئے - کیا آپ نے ڈاکٹری کی اصطلاحات کو اپنایا ھے یا نئی اصطلاحات گھڑی ہیں؟ ھم باری تعالٰی کو اپنے پیچھے چلانا کیوں چاھتے ہیں؟ انبیاء کی حالت تو یہ تھی کہ: باری تعالٰی کے قول کے اگے سبقت نہیں کرتے تھے۔21/27.
3/7: (وَمَا "يَذَّكَّرُ" اِلَّا اُولُوا الْاَلْبَابِ) 13/19: (اِنَّمَا "يَتَذَكَّرُ" اُولُوا الْاَلْبَابِ.) - 14/52: (اَنَّمَا هُوَ اِلٰهٌ وَاحِدٌ "وَلِيَذَّكَّرَ" اُولُوا الْاَلْبَابِ۔) - ان آیات میں "اُولُوا الْاَلْبَابِ" کی ایک "صفت" (يَتَذَكَّرُ) بیان کی گئی ھے، یہ لفظ قرآن میں "نسی" یعنی: بھول جانے کے مقابلے میں آیا ھے، اس سے اسکے معنے واضح ھو جاتے ہیں۔ عند اللہ "اُولُوا الْاَلْبَابِ" وہ لوگ ھوتے جو باری تعالٰی کی واحدنیت کو "عملا" یاد رکھتے، احکامات تعالٰی کی "عملا خالص فرمانبرداری" کرتے ہیں اور دوسروں کو اللہ کی خالص فرمانبرداری / بندگی کی طرف دعوت دیتے ہیں۔
السلام علیکم ڈاکٹر صاحب، آپ سے ایک سوال پوچھنا ہے پلیز آپ جواب ضرور دیجیے گا، یہ جو کچھ سورتیں ہیں جن کے شروع میں کچھ لفظ ہیں جیسے ا ل م اور اس طرح کے کافی لفظ ہیں ان کا ترجمہ کوئی نہیں کرتا۔۔؟؟ اس کی وجہ کیا ہے،، اور اگر آپ ان الفاظ کا ترجمہ کر دیں اگر آپ کو آتا ہے آپ کی بہت نوازش ہو گی
Noted