boht mazydar andaz bayan,lumha ba lumha suspencefull, exciting ,dastan. tayari ,takmel , release kamyabi ney rago ma khoon doradia,kabhi khizah ,kabhi bahar ka to name tk suna nahi,zara sy baat pir film ka daba gol hogaya. ..log samjhty thy k mumtaz ali khan hi peshto film k pehly director thy,aziz tabasam k bary ma to ab pata chala ha.khair adam khan durkhanai, dara e khabir k bary ma to boht suna tha,agli kist ka shadid intezar rahenga.
ایڈمن سے درخواست ہے کہ سر عزیز تبسّم! تک ہمارے کمنٹ بھی پہنچایا کریں تاکہ وہ ہمارے کسی سوال کا جواب بھی اگلی قسط میں دیا کرے میرا سوال ان سے ہے کہ شاعر علی حیدر جوشی اسماعیلہ کا رہنے والا تھا اور مکمل شاہ جو یوسف خان شیر بانو اور آدم خان درخانئی میں واضح نظر آیا اور بعد میں لاہور میں بھی عزیز تبسّم کی باقی فلموں میں دکھائی دیتا رہا اس کا کہیں ذکر ہی نہیں کیا کہ وہ اس گروپ میں کہاں شامل ہوا کہ وہ بھی صوابی روڈ پہ اسپین کانی کا تھا سر نے مجھ سے کہا تھا کہ مردان آکر اس سے ملنے جائینگے مگر پاکستان آکر ان کے پاس اتنا وقت ہی نہیں بچتا ۔۔۔
As a journalist, based on the information I have gathered, the first Pashto film was not Yousuf Khan Sherbano but Kala Khazan Kala Bahar. However, Yousuf Khan Sherbano was released in cinemas before Kala Khazan Kala Bahar, thus earning it the honor of being recognized as the first Pashto film. The hero of Kala Khazan Kala Bahar, Aman Khan, still claims that during the time of the film’s release, a conflict was deliberately created by the Karachi filmmakers in an attempt to sabotage the film and prevent its success.
اس ناروا الزام کے جواب میں کراچی والوں کی طرف اپنی صفائی میں کہا گیا کہ وہ اپنی فلم پشاور کوھاٹ نوشہرہ مردان یا کسی بھی سنیما میں ریلیز کر کے دیکھ لیں نتیجہ کراچی سے بھی بد تر نکلے گا کیا کراچی والے فلم ساز اتنے زبردست بدمعاش تھے کہ پاکستان کے ھر علاقے کے سنیما میں وہ لوگوں کو جمع کرکے انکی فلم فیل کر سکتے تھے
کلہ خزاں کلہ بہار کی ناکامی سے تو لاھور کے علاوہ کراچی کے پشتو فلم بنانے والوں کو بھی نقصان ھوسکتا تھا لیکن درہ خیبر بھی تو ھدایت کار ممتاز علی خان کی ایک کامیاب ترین فلم تھی جسنے پشتو فلموں کی کامیابی کا مکمل راستہ استوار کیا اسکے بعد ممتاز علی خان نے بہت سی کامیاب فلمیں بنائی لیکن کلہ خزاں کلہ بہار بنانے وآلے ھدایت کار کو کبھی بھی کسی نے دوبارہ ڈائریکشن کا موقع نہیں دیا کیا یہ بھی کراچی والوں کی سازش تھی ؟؟؟؟
The initial film credit is invariably awarded to the film that debuts first at the box office. It is a feeble excuse to claim that Karachi's filmmakers created obstacles for "Kala Khazan Kala Bahar." Aziz Sahib, Badar, Naimat, and others were also refugees in Karachi. Such allegations are utterly baseless.
@@aziztabassum9499 سر آپ جیسے اعلیٰ اور تاریخ ساز شخصیت اور ایک منجھے ہوئے تخلیق کار سے اختلاف کرنا بے ادبی کے زمرے میں آتی ہے ، مگر صرف ایک سوال پوچھنے کی جسارت کرتا ہوں کہ جب ایک دفعہ کلہ خزان کلہ بھار کے خلاف کراچی کے پختون اٹھ کھڑے ہوگئے تو اسی اثناء میں پھر پشاور ،مردان یا باقی جگہوں پر اس فلم کو لگانے کے لیے ماحول سازگار تھا؟
@FFiraq غالباً آپ نے کلہ خزاں کلہ بہار، دیکھی نہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ یہ فلم وقت پر مکمل ہوکر ریلیز نہ ہوسکی۔ اگر بعد میں ریلیز ہوئی تو پھر پٹھانوں نے کیسے ریلیز ہونے دیا؟ بعد میں ایسا کیا ہوگیا تھا کہ فلم بآسانی ریلیز ہوگئی؟ دوسری اہم بات یہ ایک فضول اور بکواس فلم تھی جس کو عوام نے مسترد کردیا۔ اس فلم کی وجہ سے پشتو فلم پر سنیما مالکان اور ٹریڈ کا اعتماد اٹھ گیا۔
آپ 100% کہتے ھیں کہ شراب پی کر فلم کا افتتاح جائز نہیں لیکن یہ تفریحی سی محفل تھی جسمیں ضروری نہیں تھا کہ شراب پینے والے یا نا پینے والوں کا ذکر نام لیکر کیا جاتا ورنہ فلم کا افتتاح ھمیشہ سٹوڈیو کے اندر ہی گانے یا شوٹنگ سے ہی ھوتا ھے جہاں اوپننگ میں شراب نوشی کاتو سوال ہی پیدا نہیں ھوتا
بہتر ہوتا کہ آپ پڑھنے والوں کی معلومات میں اضافے کے لیے خود بتادیتے کہ موسیٰ خان 1966 سے 1969 تک مغربی پاکستان کے گورنرتھے۔ سندھ کا نام اگر راوی نے غلطی سے لے بھی لیا تھا تو آپ وضاحت کردیتے۔ ہمارے یہاں تنقید برائے تنقید کی روایت بڑی مضبوط ہے۔ کاش یہ تنقید برائے اصلاح ہوتی۔ 😊 چلیں اس بہانے ایک غلطی کی نشاندہی اور وضاحت ہوگئی۔ 👍♥️
boht mazydar andaz bayan,lumha ba lumha suspencefull, exciting ,dastan. tayari ,takmel , release kamyabi ney rago ma khoon doradia,kabhi khizah ,kabhi bahar ka to name tk suna nahi,zara sy baat pir film ka daba gol hogaya. ..log samjhty thy k mumtaz ali khan hi peshto film k pehly director thy,aziz tabasam k bary ma to ab pata chala ha.khair adam khan durkhanai, dara e khabir k bary ma to boht suna tha,agli kist ka shadid intezar rahenga.
Pehli pashto film Yousuf Khan Sher Bano k director Aziz Tabassum hi hain
یہ اہم معلومات تاریخی سند کا درجہ رکھتا ہے
جی بالکل♥️
Aziz tabasum is my favorite director.
❤️👍 brilliant
informative
Thanks for watching! 😊👍
Very good
Thank you so much for watching! ❤️
very very interesting life stoy
Thank you
Good hay, info.. aziz shb zinda hay?
Ji Alhamdulillah ♥️ ye unhi ki awaz hai jo wo weekly basis par record karate hain
THANKA THANKA THANKS-AGLY QIST KA INTEAR HI
👍♥️
میں میٹرو ون لائیو کیسی درخواست کرتا ہوں کراچی میں سندھی فلمی صنعت کی یادیں بھی شیئر کروائیں جو کہ وقت کے حساب سے ضروری سمجھتا ہوں
سینئر فلمسازوں سے رابطہ کر کے اس پر کام شروع کرنے کی کوشش کریں گے 👍♥️
ایڈمن سے درخواست ہے کہ سر عزیز تبسّم! تک ہمارے کمنٹ بھی پہنچایا کریں تاکہ وہ ہمارے کسی سوال کا جواب بھی اگلی قسط میں دیا کرے میرا سوال ان سے ہے کہ شاعر علی حیدر جوشی اسماعیلہ کا رہنے والا تھا اور مکمل شاہ جو یوسف خان شیر بانو اور آدم خان درخانئی میں واضح نظر آیا اور بعد میں لاہور میں بھی عزیز تبسّم کی باقی فلموں میں دکھائی دیتا رہا اس کا کہیں ذکر ہی نہیں کیا کہ وہ اس گروپ میں کہاں شامل ہوا کہ وہ بھی صوابی روڈ پہ اسپین کانی کا تھا سر نے مجھ سے کہا تھا کہ مردان آکر اس سے ملنے جائینگے مگر پاکستان آکر ان کے پاس اتنا وقت ہی نہیں بچتا ۔۔۔
جی بالکل۔ عزیز تبسم صاحب آپ سب کے کمنٹس پڑھتے ہیں اور جہاں ضرورت ہو اس کا جواب بھی دیتے ہیں۔
As a journalist, based on the information I have gathered, the first Pashto film was not Yousuf Khan Sherbano but Kala Khazan Kala Bahar. However, Yousuf Khan Sherbano was released in cinemas before Kala Khazan Kala Bahar, thus earning it the honor of being recognized as the first Pashto film. The hero of Kala Khazan Kala Bahar, Aman Khan, still claims that during the time of the film’s release, a conflict was deliberately created by the Karachi filmmakers in an attempt to sabotage the film and prevent its success.
اس ناروا الزام کے جواب میں کراچی والوں کی طرف اپنی صفائی میں کہا گیا کہ وہ اپنی فلم پشاور کوھاٹ نوشہرہ مردان یا کسی بھی سنیما میں ریلیز کر کے دیکھ لیں نتیجہ کراچی سے بھی بد تر نکلے گا کیا کراچی والے فلم ساز اتنے زبردست بدمعاش تھے کہ پاکستان کے ھر علاقے کے سنیما میں وہ لوگوں کو جمع کرکے انکی فلم فیل کر سکتے تھے
کلہ خزاں کلہ بہار کی ناکامی سے تو لاھور کے علاوہ کراچی کے پشتو فلم بنانے والوں کو بھی نقصان ھوسکتا تھا لیکن درہ خیبر بھی تو ھدایت کار ممتاز علی خان کی ایک کامیاب ترین فلم تھی جسنے پشتو فلموں کی کامیابی کا مکمل راستہ استوار کیا اسکے بعد ممتاز علی خان نے بہت سی کامیاب فلمیں بنائی لیکن کلہ خزاں کلہ بہار بنانے وآلے ھدایت کار کو کبھی بھی کسی نے دوبارہ ڈائریکشن کا موقع نہیں دیا کیا یہ بھی کراچی والوں کی سازش تھی ؟؟؟؟
The initial film credit is invariably awarded to the film that debuts first at the box office. It is a feeble excuse to claim that Karachi's filmmakers created obstacles for "Kala Khazan Kala Bahar." Aziz Sahib, Badar, Naimat, and others were also refugees in Karachi. Such allegations are utterly baseless.
@@aziztabassum9499 سر آپ جیسے اعلیٰ اور تاریخ ساز شخصیت اور ایک منجھے ہوئے تخلیق کار سے اختلاف کرنا بے ادبی کے زمرے میں آتی ہے ، مگر صرف ایک سوال پوچھنے کی جسارت کرتا ہوں کہ جب ایک دفعہ کلہ خزان کلہ بھار کے خلاف کراچی کے پختون اٹھ کھڑے ہوگئے تو اسی اثناء میں پھر پشاور ،مردان یا باقی جگہوں پر اس فلم کو لگانے کے لیے ماحول سازگار تھا؟
@FFiraq غالباً آپ نے کلہ خزاں کلہ بہار، دیکھی نہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ یہ فلم وقت پر مکمل ہوکر ریلیز نہ ہوسکی۔ اگر بعد میں ریلیز ہوئی تو پھر پٹھانوں نے کیسے ریلیز ہونے دیا؟ بعد میں ایسا کیا ہوگیا تھا کہ فلم بآسانی ریلیز ہوگئی؟ دوسری اہم بات یہ ایک فضول اور بکواس فلم تھی جس کو عوام نے مسترد کردیا۔ اس فلم کی وجہ سے پشتو فلم پر سنیما مالکان اور ٹریڈ کا اعتماد اٹھ گیا۔
شراب پی کر دعا مانگنا صحیح ہے ؟
یہ بہت اہم سوال ہے! 😊 انہوں نے اپنا مذاق اڑایا ہے بھائی۔ اپنی نادانی کا ذکر کیا ہے۔ اسے طنز کہتے ہیں۔
آپ 100% کہتے ھیں
کہ شراب پی کر فلم کا افتتاح جائز نہیں
لیکن یہ تفریحی سی محفل تھی جسمیں ضروری نہیں تھا کہ شراب پینے والے یا نا پینے والوں کا ذکر نام لیکر کیا جاتا
ورنہ فلم کا افتتاح ھمیشہ سٹوڈیو کے اندر ہی گانے یا شوٹنگ سے ہی ھوتا ھے جہاں اوپننگ میں شراب نوشی کاتو سوال ہی پیدا نہیں ھوتا
ویسے موسی خان کھبی بھی سندھ کے گورنر نہیں رہے
بہتر ہوتا کہ آپ پڑھنے والوں کی معلومات میں اضافے کے لیے خود بتادیتے کہ موسیٰ خان 1966 سے 1969 تک مغربی پاکستان کے گورنرتھے۔ سندھ کا نام اگر راوی نے غلطی سے لے بھی لیا تھا تو آپ وضاحت کردیتے۔ ہمارے یہاں تنقید برائے تنقید کی روایت بڑی مضبوط ہے۔ کاش یہ تنقید برائے اصلاح ہوتی۔ 😊 چلیں اس بہانے ایک غلطی کی نشاندہی اور وضاحت ہوگئی۔ 👍♥️