Pehli Si Muhabbat || Faiz Ahmad Faiz || Zubair Hussain Vista || Urdu Poetry

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 21 ต.ค. 2024
  • مجھ سے پہلی سی محبّت مرے محبوب نہ مانگ
    میں نے سمجھا تھا کہ تُو ہے تو درخشاں ہے حیات
    تیرا غم ہے تو غمِ دہر کا جھگڑا کِیا ہے
    تیری صورت سے ہے عالم میں بہاروں کو ثبات
    تیری آنکھوں کے سوا دنیا میں رکھا کیا ہے
    تو جو مل جائے تو تقدیر نگوں ہو جائے
    یوں نہ تھا، میں نے فقط چاہا تھا یوں ہو جائے
    اَن گِنت صَدیوں کے تاریک بہیمانہ طلسم
    ریشم و عطلس و کمخواب میں بُنوائے ہوئے
    جا بجا بِکتے ہوئے کوچہ و بازار میں جِسم
    خاک میں لِتھڑے ہوئے خون میں نہلائے ہوے
    لوٹ جاتی ہے اِدھر کو بھی نظر کیا کیجے
    اب بھی دلکش ہے ترا حسن، مگر کیا کیجے
    اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبّت کے سوا
    راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا
    BGM: Koi Faryad (Unplugged Cover) | Jagjit Singh | Leo Twins
  • บันเทิง

ความคิดเห็น • 8