Dar lagta hai || ڈر لگتا ہے || Urdu Poetry

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 21 ต.ค. 2024
  • مفت لے جاؤ، ہمیں دام سے ڈر لگتا ہے
    اے غلامی،، ہمیں نیلام سے ڈر لگتا ہے
    سر طلب کرتا تو کیا بات تھی، دِل مانگتا ہے
    ایک ہی شخص کے،،،، پیغام سے ڈر لگتا ہے
    صاف ظاہر ہے،، کچلتا ہے اُسے زُعم ِ وجود
    جب کسی شخص کو الزام سے ڈر لگتا ہے
    میرے اعمال کے خالق! مجھے چپ رہنے دے
    سب سمجھتا ہوں پر اوہام سے ڈر لگتا ہے
    چاند آتا ہے مگر تو نہیں ہوتا،،،،،،، سورج
    اب مجھے تیری طرح شام سے ڈر لگتا ہے
    مے میں بھی کوئی صفت ہے جو ترے جیسی ہے
    جب تلک پی نہ لوں،،،،،، ہر جام سے ڈر لگتا ہے
    نام لیتا ہوں ترا شدتِ تشدید کے ساتھ
    اِک ترا نام ہے جس نام سے ڈر لگتا ہے
    جان ِ من،،، کام تو اچھا ہے محبت لیکن
    ہم کو اِس کام کے انجام سے ڈر لگتا ہے
    BGM: Aadat Cover Atif Aslam Leo Twins

ความคิดเห็น • 8