تھانہ کینٹ کے علاقہ کوٹ اسداللہ میں بااثر افراد کی بھینس کھیتوں میں گھس گئی منع کرنا جرم بن گیا

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 6 พ.ค. 2024
  • گوجرانوالہ سے ہمارے بیوروچیف کے مطابق تھانہ کینٹ کے علاقہ کوٹ اسداللہ میں بااثر افراد کی بھینس کھیتوں میں گھس گئی منع کرنا جرم بن گیا،بااثر ملک گروپ نے فائرنگ کر کے سرکاری ڈاکٹر محمد اصغر گورائیہ جبکہ سکول ٹیچر محمد عباس کو مسجد کے باہر سے گھسیٹتے ہوئے پسٹل اور رائفل کے بٹ مار کرزخمی کر دیا،دونوں زخمیوں کو DHQ ہسپتال گوجرانوالہ میں منتقل کر دیا گیا،زخمی ڈاکٹر محمد اصغر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اک سرکاری ڈاکٹر ہوں،میں اپنی ڈیوٹی پر موجود تھا کہ مجھے اطلاع ملی کہ میرے بھتیجے کو ملک برادران نے تشدد کا نشانہ بنایا تو میں اپنے گاوں کوٹ اسداللہ پہنچا تو میں مسجد میں نماز ادا کر رہا تھا،تو اچانک فائرنگ کی آواز سنائی دی،تو میں باہر نکلا تو ملک ارسلان کانسٹیبل،ملک قدیر،ملک عزیز،ملک اویس،ملک فیاض ودیگر تو مجھے دیکھتے ہی مجھ پر فائرنگ کر دی جس میری ٹانگ پر 2 فائر لگ گئے،جس سے میں زخمی ہو گیا،کانسٹیبل ملک ارسلان سمیت اسکے گروپ کو فائرنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے،اہل گاوں نے ملک گروپ کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیے،اہل علاقہ کا کہنا ہے،منشیات فروشی،چوری،ڈکیتی میں ملک گروپ نمبر ون پر ہے،اکثر اوقات کانسٹیبل ملک ارسلان کوٹ اسداللہ کے چوک چوراہوں میں فائرنگ کر کے لوگوں میں خوف ہراس پھیلائے رکھتا ہے،متعدد بار افسران بالا کو شکایات کے باوجود وہ دیدہ دلیری سے ہر ناجائز کام کرتا ہے،اہل علاقہ نے چیف جسٹس آف پاکستان،وزیراعلی پنجاب مریم نواز صاحبہ،آئی جی پنجاب،آر پی او گوجرانوالہ،سی پی او گوجرانوالہ سے مطالبہ کیا،با اثر ملزمان کے خلاف قانونی کاروائی کر کے انکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے،

ความคิดเห็น •