Extreme heat in Karachi: 'Twice as many dead bodies have been brought in cold storage'

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 24 มิ.ย. 2024
  • کراچی ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے۔ شہر میں درجۂ حرارت 40 ڈگری سے تجاوز کر گیا ہے لیکن گرمی کا احساس اس سے کہیں زیادہ ہے۔ گزشتہ چند روز کے دوران کراچی کے سرد خانوں میں معمول سے دگنی لاشیں لائی گئی ہیں۔ کیا یہ اموات ہیٹ ویو سے ہوئی ہیں؟ جانیے محمد ثاقب اور خلیل احمد کی رپورٹ میں۔
    -------------------------
    وائس آف امریکہ (وی او اے) امریکہ کا سب سے بڑا بین الاقوامی ملٹی میڈیا نیوز ادارہ ہے، جو 45 سے زیادہ زبانوں میں ان لوگوں کے لیے نشریات پیش کرتا ہے جہاں آزاد صحافت پر جزوی یا مکمل پابندی ہے۔ وی او اے کی نشریات کا آغاز 1942 میں ہوا اور جامع، غیر جانب دار کوریج اور اپنے سننے، دیکھنے اور پڑھنے والوں تک سچ پہنچانا اس کا عزم ہے۔ یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا کا حصہ ہونے کی وجہ سے وی او اے کا سالانہ خرچ امریکی ٹیکس دہندگان اٹھاتے ہیں۔
    وی او اے کے مشن اور ادارتی آزادی کی گارنٹی کے لیے ایسے قوانین موجود ہیں جو وی او اے کے صحافیوں کو بیرونی اثر، دباؤ اور حکومتی اہل کاروں یا سیاست دانوں کی انتقامی کارروائی سے بچاتے ہیں۔
    براڈ کاسٹر خالد حمید سے تازہ ترین خبریں سنیئے
    • Headlines with Khalid ...

    دیکھیں وی او اے اردو کا پروگرام ویو360
    • View 360°
    مزید ویڈیوز کے لیے سبسکرائب کریں:
    th-cam.com/users/urduvoan...

    ہماری ویب سائٹ وزٹ کریں
    :www.urduvoa.com/

    سوشل میڈیا پر ہمیں فالو کریں۔
    وائس آف امریکہ کا انسٹاگرام اکاؤنٹ : / voaurdu
    وائس آف امریکہ کا فیس بک: / voaurdu
    وائس آف امریکہ کا ٹوئٹر: / voaurdu

ความคิดเห็น • 4

  • @islamandmuslims5306
    @islamandmuslims5306 4 วันที่ผ่านมา

    Allah pakistan par rahim kary or zalim hukmrano se nijay dy ameen

  • @islamandmuslims5306
    @islamandmuslims5306 4 วันที่ผ่านมา

    اس قیامت خیز گرمی میں بجلی کا نہ ہونا انسانوں کے ساتھ بہت بڑا ظلم ہے

  • @asifshamsi5630
    @asifshamsi5630 5 วันที่ผ่านมา

    Real feel in some areas is 50 degrees +, in outskirts like Gulshan-e-Maymar. News agencies are reluctant to cover these areas.

  • @writerview
    @writerview 4 วันที่ผ่านมา +1

    قیامت خیز گرمی سے وہ کراچی کے ما والی جو سڑکوں کے کنارے درختوں کے نیچے پارکوں میں ادھر ادھر موجود ہیں پلوں کے نیچے موجود ہیں ان کی ہلاکتیں تشویش ناک ہیں اور گرمی کے موسم میں ان کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے اس پر غور کیا جائے