Visit of holy place masjid e Jirana | مسجد جعرانہ | Makkah Mukarmah | Zairine Madina

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 12 ต.ค. 2020
  • مقام جِعِرَّانہ میں واقع یہ مسجدِ جِعِرَّانہ مسلمانوں کے لئے ایک خاص جگہ ہے۔ عمرہ کی سعادت حاصل کرنے والے لوگ یہاں سے بھی احرام باندھتے ہیں۔ مسجدِ جِعِرَّانہ مکّۂ مکرّمہ سے جانِبِ طائف تقریباً 26 کلومیٹر کے فاصلے پر واقِع ہے۔ اس کا رقبہ چار سو تیس مربع میٹر ہے اور ایک ہزار نمازی اس میں نماز ادا کر سکتے ہیں۔
    غزوہ طائف سے محاصرہ اُٹھا کر حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم جعرانہ تشریف لائے۔ یہاں اموال غنیمت کا بہت بڑا ذخیرہ جمع تھا۔ جو کہ چوبیس ہزار اونٹ، چالیس ہزار سے زائد بکریاں، کئی من چاندی، اور چھ ہزار قیدی تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے مال غنیمت کی تقسیم میں کئی دن انتظار فرمایا کہ ہو سکتا ہے ہوازن کے لوگ جنہیں زبردست شکست ہوئی ہے۔ تائب ہوکر آئیں تو ان کا مال ان کو واپس لوٹا دیا جائے۔ بخاری شریف کی روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم دس دنوں تک ہوازن کے وفد کا انتظار فرماتے رہے۔ جب وہ لوگ نہ آئے تو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے مال غنیمت اور قیدیوں کو مجاہدین کے درمیان تقسیم فرما دیا۔ اس کے بعد جب ہوازن کا وفد آیا انہوں نے اپنے اسلام کا اعلان کرکے یہ درخواست پیش کی کہ ہمارے مال اور قیدیوں کو واپس کر دیا جائے تو حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے سچی بات ہی پسند ہے۔ لہذا سُن لو کہ مال اور قیدی دونو کو تو میں واپس نہیں کر سکتا۔ ہاں ان دونوں میں سے ایک کو تم اختیا کر لو یا مال لے لو یا قیدی۔ یہ سُن کر ہوازن نے قیدیوں کو واپس لینا منظور کیا۔ لہذا حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے صحابہ کرام کی رضا مندی سے تمام قیدی ہوازن کو واپس کر دیئے۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے 28شوالُ المکرم کو یہاں سے عُمرے کا احرام باندھا تھا۔
    اِس جگہ کی نسبت قُریش کی ایک عورت کی طرف ہے جس کا لقب جِعِرّانہ تھا ۔ عوام اِس مقام کو ’’بڑا عمرہ‘‘ بولتے ہیں ۔یہ نہایت ہی پُرسوز مَقام ہے، یوسف بن ماہک علیہ رحمۃُ اللّٰہ الخالق فرماتے ہیں : مقامِ جِعِرّانہ سے300انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَام نے عُمرے کا احرام باندھا ہے،حضرتِ سیِّدُنا شیخ عبد الحقّ مُحدِّث دِہلوی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی ’’اخبارُ الاخیار‘‘ میں نَقْل کرتے ہیں کہ میرے پیرو مرشدحضرتِ سیِّدُنا شیخ عبدُ الوہّاب مُتَّقی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی نے مجھے تاکید فرمائی ہے کہ موقع ملنے پر جِعِرّانہ سے ضَرور عُمرے کا احرام باندھنا کہ یہ ایسا مُتَبَرَّک مقام ہے کہ میں نے یہاں ایک رات کے مختصر سے حصّے کے اندر سو سے زائد بار مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا خواب میں دیدار کیا ہے۔ حضرتِ سیِّدُنا شیخ عبدُ الوہاب مُتَّقی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی کا معمول تھا کہ عمرے کا احرام باندھنے کیلئے روزہ رکھ کر پیدل جِعِرّانہ جایا کرتے تھے۔(مُلَخَّص از اخبار الاخیار ص۲۷۸) مسجد جعرانہ کے قریب ہی ایک کنواں ہے جس میں سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنا عصا مبارک گاڑا جس سے پانی کا چشمہ اُبلا جو نہایت ٹھنڈا اور میٹھا تھا۔
    مسجد جعرانہ کی پچھلی جانب چند ہی گز کے فاصلے پر مقبرہ ہے۔ جس کی چار دیواری میں شُہدائے حنین آرام فرما ہیں۔ غزوہ حنین گیارہ شوال آٹھ ہجری میں پیش آیا۔ غروہ حنین میں جو صحابہ کرام شہید ہوئے تھے انہیں اس جگہ دفن کیا گیا تھا۔ حج یا عمرہ کی سعادت حاصل کرنے والوں کو چاہیے کہ مسجد جعرانہ سے جب احرام باندھے تو مقبرہ شہدائے حنین پر حاضری دیں اور سلام عرض کریں۔
    مزید تفصیل کے لیے کتاب سیرت مصطفٰی صلی اللہ علیہ والہ وسلم، صفحہ ۴۵۳ تا ۴۶۸ تک کا مطالعہ کیجئے۔
    #Masjid_Jirana #Ziarat #Makkah_Mukarmah #Madina_Munawarah #Ziarat_Haramain_Sharifain #Ziarate_Madina #Islamic_Vedio #Arab_Sharif #Urdu #Hindi #Saudi_Arab

ความคิดเห็น • 2

  • @aasimi
    @aasimi 3 ปีที่แล้ว

    بهت عمده.

    • @12afzaal
      @12afzaal  3 ปีที่แล้ว

      بہت شکریہ بھائی