Allah pak molana k darjaat buland farmai ameen mashallah deen k hr maslay ko asan kr k bataya krty thy .hadith ki book ko samny rakh kr koi doubht nhi ,nice
I will also second this matter,one example is in Canada in (summer) mughrib salat time 9:50 and fajar time is 3: 35. So ishaa prayer is 11:45 (3 hrs between ishaa and fajar)so who can able wake at fajar or how he can go to mosque again at 12 midnight,it's irational even cannot wait for other 3 more hrs between ishaa and mughrub.so it's logical that we can join mughrib and ishaa to gether. Secondly in west you are working with non Muslims you cannot go for Namaz again and again and break is not available all the time,so people can join zuhr+aser.after job when you reach at home,or if you reach at mughrub you can join last two salats mughrub + ishaa and go to bed to wake up early for fajar . Allah says east and west is for Allah Sbt. Total rakat will be 7 ,3+4 rakat, so if you free have a time you can separate it.but salat joining according to human capacity is very logical ,can be separated and joined according to human stamina,needs,weather,sickness.its important because it is a lifestyle of Muslim so better to qaza ur ghafillat.islam is the last and final religion so Allah SBT peovide solutions for all ages to coping the challenges by sunnut of our prophet Muhammad PBUH.
قران مجید میں اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا ہے : "إن الصلاة كانت على المؤمنين كتابا موقوتا"۔اسی طرح "حافظوا على الصلوات والصلاة الوسطى وقوموا لله قانتين"۔ بڑے واضح طریقے سے نمازوں کو ان کے وقت پر پڑھنے کا حکم دے دیا گیا ہے اور پانچوں اوقات قران مجید میں صراحت کے ساتھ بیان بھی کر دیے گئے ہیں۔ویسے تو ان ایات کے ہوتے ہوئے مزید کسی دلیل کی ضرورت نہیں ہونی چاہیے مگر پھر بھی ذیل میں مزید کچھ احادیث کا ریفرنس بھی دے رہا ہوں صحیح بخاری 1682 سنن نسائی 3013 سنن ابو داؤد 1209 عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ جو سابقون الاولون میں سے ہیں اور سب سے پہلے اسلام لانے والوں میں سے ہیں جن کا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں انا جانا اتنا زیادہ تھا کہ ان کو لوگ سمجھتے تھے کہ شاید وہ اہل بیت میں سے ہیں ان سے یہ احادیث موجود ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی نمازیں جمع نہیں کیں ما سوائے عرفات اور مزدلفہ کے۔ اسی طرح حضرت عبداللہ بن عمر سے بھی ملتی جلتی روایت ملتی ہے۔ صحیح بخاری 1111 "نبی کریم ﷺ اگر سورج ڈھلنے سے پہلے سفر شروع کرتے تو ظہر کی نماز عصر تک نہ پڑھتے پھر ظہر اور عصر ایک ساتھ پڑھتے اور اگر سورج ڈھل چکا ہوتا تو پہلے ظہر پڑھ لیتے پھر سوار ہوتے" ۔ اس حدیث میں بالکل واضح طور پر اپ دیکھ سکتے ہیں کہ اگر سورج ڈھلا نہ ہوتا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز نہ پڑھتے بلکہ اس کو موخر کر دیتے عصر تک اور اگر سورج ڈھل چکا ہوتا تو صرف ظہر کی نماز پڑھتے عصر کی نماز اکٹھی نہیں پڑھتے اگر نماز جمع حقیقی طور پر یہ ہونی ہوتی تو ان دونوں نمازوں کو اکٹھا پڑھ کے تو پھر نکلتے سفر کے لیے لیکن وہ اپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا نہیں کرتے بلکہ صرف ظہر کی نماز پڑھتے اور سفر شروع کر دیتے ۔ صحیح بخاری 1092 سنن ابو داؤد 1212 ان احادیث میں اپ ملاحظہ کر سکتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی زوجہ محترمہ جو ہیں وہ قریب المرگ ہوئیں اور نزع کی حالت میں تھی تو ان کو بتانے والے نے ا کر بتایا کہ اپ جلدی کریں اور ان کی عیادت کے لیے چلیں اب اپ خود سوچیں کہ ایک ادمی کی بیوی جو ہے وہ مرنے والی ہے وہ اس کو کتنی جلدی ہوگی اور وہ کتنی تکلیف میں ہوگا اس سے زیادہ اور کیا مشکل اس کے لیے ہوگی اور انہوں نے یہاں پر جمع صوری کیا جمع حقیقی نہیں کیا پہلے مغرب کی نماز پڑھی اس کے بعد کچھ دیر انتظار کیا جبکہ جب شفق غائب ہو گئی تب انہوں نے عشاء کی نماز پڑھی۔ اگر جمع حقیقی جائز ہوتا تو وہ فورا مغرب اور عشاء اکٹھی مغرب کے وقت میں ہی پڑھ کر یا اس کو عشاء کے ٹائم پر لے جا کر پڑھ لیتے اور وقت بچاتے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ سنن نسائی 590 صحیح بخاری 1174 سنن نسائی کی روایت کے اندر اپ دیکھ سکتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عباس خود بتا رہے ہیں کہ جو صحیح مسلم میں روایات ائی ہیں ان کا کیا فہم ہے اسی طرح جو تابعی ہیں انہوں نے صحیح بخاری کی روایت کے اندر جو ہے اس کا فہم بتایا ہے اور وہ یہی ہے کہ نماز کو پہلی نماز کو جیسے ظہر ہے اس کو موخر کیا اور عصر کی نماز کو معجل کر لیا اسی طرح مغرب کی نماز کو دیر سے کر لیا اور عشاء کی نماز کو جلدی کر لیا۔ سن ابو داؤد 1234 اس حدیث میں اپ واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں کہ جب حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سفر شروع کرتے تو مغرب کے بعد چلتے رہتے یہاں تک کہ اندھیرا چھا جانے کے قریب ہو جاتا تب مغرب پڑھتے پھر کچھ دیرٹھہرتے اور پھر اس کے بعد عشاء کی نماز پڑھتے۔ جامع ترمذی 128 سنن نسائی 214 سنن ابو داؤد 294 ان احادیث میں اپ ملاحظہ کر سکتے ہیں کہ حضرت زینب بنت جھش رضی اللہ تعالی عنہ کی ہمشیرہ اپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ائیں جو کہ استحاضہ کے شدید مرض میں مبتلا تھیں ان کو اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو حل بتائے اور فرمایا کہ افضل حل جو ہے وہ دوسرے والا ہے پہلا حل جو تھا وہ تو نارمل روٹین تھی لیکن دوسرے حل میں اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو یہی فرمایا کہ ظہر کو موخر کرو عصر کو معجل کرو اور اس سے پہلے غسل کر لو اور یہ دونوں نمازیں ادا کر لو۔ اسی طرح مغرب اور عشاء مغرب کو اخری وقت میں لے جاؤ اور عشاء کو اول وقت میں لے اؤ اور اس کے لیے علیحدہ غسل کر لو۔ جو عورت اتنی تکلیف میں مبتلا ہو اس کو بھی اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمع حقیقی کرنے کی اجازت نہیں دی بلکہ اس کو جمع صودی کا ہی کہا۔ صحیح مسلم 1562 اس حدیث کا مطالعہ بھی اپ کر سکتے ہیں لمبی حدیث ہے لیکن اس میں ایک واقعہ ہے جس میں نماز فجر کی جو ہے وہ قضا ہوئی ہے اس میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے سوال کیا تو اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے جو کہ اپ دیکھ سکتے ہیں کہ کوتاہی اس کی نہیں کہ جس میں نیند اجائے بلکہ کوتاہی وہ ہے جو نماز چھوڑ دے یہاں تک کہ دوسری نماز کا وقت ا جائے اگر حقیقی نمازیں جمع کرنا کوئی واقعی مسنون عمل ہوتا تو پورے خلافت راشدہ میں کوئی ایک مثال تو اس کی موجود ہوتی جس میں حضرت ابوبکر حضرت عمر حضرت عثمان حضرت علی نے کبھی مسجد نبوی میں نمازیں جمع کی ہوں حقیقی طور پر لیکن کوئی ایک بھی مثال نہیں ہے۔ چاروں اماموں کے نزدیک بھی بلا عذر تو نماز جمع کرنا کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہے امام شافعی امام مالک امام احمد بن حنبل نے بھی صرف عذر کے ساتھ جو ہے وہ اس کی اجازت دی ہے۔ مرزا صاحب سے سوال کیا گیا کہ تاش کھیلنے کے لیے نماز جمع کی جا سکتی ہیں جواب دیا ہاں جائز عمل ہے۔ یہ وہ وقت تھا جب میں کھٹکا اور اس کے بعد میں نے حدیث کی کتابوں میں سے نمازوں کا جو سفر والا چیپٹر تھا اس کو پڑھنا شروع کیا۔
Pas sabit ho gya k sb firkon na apni apni baten garh rkhi ha aik aik hadees ko ghooma phira k base bna k firkay bna rkha han koe b kisi firkay main na pray khud ke akl istimal kr k ahadees or kutb ka mtalah kr k deen pr aml paira ho..deen main koe jbr nahe molana ke haton sa bsabit ho gya..👍
asalam o alaikum plz koi mujy es bt ka answer dy dy k agr hum zuhr asar aik sath parhty hain tu mtlb k pahly zuhar k 4 farz parhy gy phr dua mangy gy jesy hum aik alg namaz me krty hain ya phr asy parhy gy k pahly zuhar k 4 farz parhy or phr sath he asar k b 4 farz parhy or usk bad dua mangy or tasbih wagera parhy gy plz ye bt mujy clear kr do koi me bht preshan hn kahen sy es ka jawb ni mil raha mujy
قران میں نماز کے اوقات: Surat No 11 : سورة هود - Ayat No 114 وَ اَقِمِ الصَّلٰوۃَ طَرَفَیِ النَّہَارِ وَ زُلَفًا مِّنَ الَّیۡلِ ؕ اِنَّ الۡحَسَنٰتِ یُذۡہِبۡنَ السَّیِّاٰتِ ؕ ذٰلِکَ ذِکۡرٰی لِلذّٰکِرِیۡنَ ﴿۱۱۴﴾ۚ اور دیکھو ، نماز قائم کرو دن کے دونوں سروں پر اور کچھ رات گزرنے پر ۔ 113 درحقیقت نیکیاں برائیوں کو دور کر دیتی ہیں ، یہ ایک یاد دہانی ہے ان لوگوں کے لئے جو خدا کو یاد رکھنے والے ہیں ۔ 114 اس سورہ ہود کی ایت میں جو ہے وہ اپ دیکھ سکتے ہیں کہ فجر اور مغرب اور عشاء کا جو ہے وہ ذکر کر دیا گیا ہے Surat No 20 : سورة طه - Ayat No 130 فَاصۡبِرۡ عَلٰی مَا یَقُوۡلُوۡنَ وَ سَبِّحۡ بِحَمۡدِ رَبِّکَ قَبۡلَ طُلُوۡعِ الشَّمۡسِ وَ قَبۡلَ غُرُوۡبِہَا ۚ وَ مِنۡ اٰنَآیِٔ الَّیۡلِ فَسَبِّحۡ وَ اَطۡرَافَ النَّہَارِ لَعَلَّکَ تَرۡضٰی ﴿۱۳۰﴾ پس اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، جو باتیں یہ لوگ بناتے ہیں ان پر صبر کرو ، اور اپنےرب کی حمد و ثنا کے ساتھ اس کی تسبیح کرو سورج نکلنے سے پہلے اور غروب ہونے سے پہلے ، اور رات کے اوقات میں بھی تسبیح کرو اور دن کے کناروں پر بھی ، 111 شاید کہ تم راضی ہو جاؤ ۔ 112 Surat No. 20 Ayat NO. 130 اوقات نماز کی تعلیم قبل طلوع الشمس و قبل غودبھا سورج کے طلوع اور غروب ہونے سے پہلے فجر اور عصر کی نمازیں ہیں بخاری میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بھی یہی روایت ہے ان دونوں نمازوں کے پہلے ذکر کرنے کی وجہ دین میں ان کی اہمیت ہے۔ قرآن کے دور سے مقامات سے بھی ان دونوں نمازوں کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔ ومن انآی الیل فسبح اور اوقات شب میں بھی نماز پڑھو۔ اوقات شب میں دو نمازیں ہیں ایک عشاء اور دوسری تہجد یہاں فعل کا اعادہ تاکید پر دلیل ہے۔ یہ تاکید اس لئے فرمائی گئی ہے کہ یہ دونوں نمازیں نفس بہت شاق ہیں۔ واطراف النھار دن کے اطراف و اجزا میں تین نمازیں ہیں۔ چاشت، ظہر اور مغرب، چاشت اور مغرب کا اطراف نہار میں ہونا تو واضح ہے۔ غور کیجیے تو معلوم ہوگا کہ ظہر بھی اطراف نہار میں ہے اس لئے کہ دن دو حصوں میں تقسیم ہوتا۔ Surat No 30 : سورة الروم - Ayat No 17 فَسُبۡحٰنَ اللّٰہِ حِیۡنَ تُمۡسُوۡنَ وَ حِیۡنَ تُصۡبِحُوۡنَ ﴿۱۷﴾ پس 22 تسبیح کرو اللہ کی 23 جبکہ تم شام کرتے ہو اور جب صبح کرتے ہو ۔ Surat No 30 : سورة الروم - Ayat No 18 وَ لَہُ الۡحَمۡدُ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَ عَشِیًّا وَّ حِیۡنَ تُظۡہِرُوۡنَ ﴿۱۸﴾ آسمانوں اور زمین میں اسی کے لیے حمد ہے ۔ اور ﴿تسبیح کرو اس کی﴾ تیسرے پہر اور جبکہ تم پر ظہر کا وقت آتا ہے ۔ 24 سورہ روم کی ان ایات میں فجر ظہر عصر اور غالباً مغرب کا وقت بتایا گیا ہے۔ Surat No 24 : سورة النور - Ayat No 58 یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لِیَسۡتَاۡذِنۡکُمُ الَّذِیۡنَ مَلَکَتۡ اَیۡمَانُکُمۡ وَ الَّذِیۡنَ لَمۡ یَبۡلُغُوا الۡحُلُمَ مِنۡکُمۡ ثَلٰثَ مَرّٰتٍ ؕ مِنۡ قَبۡلِ صَلٰوۃِ الۡفَجۡرِ وَ حِیۡنَ تَضَعُوۡنَ ثِیَابَکُمۡ مِّنَ الظَّہِیۡرَۃِ وَ مِنۡۢ بَعۡدِ صَلٰوۃِ الۡعِشَآءِ ۟ ؕ ثَلٰثُ عَوۡرٰتٍ لَّکُمۡ ؕ لَیۡسَ عَلَیۡکُمۡ وَ لَا عَلَیۡہِمۡ جُنَاحٌۢ بَعۡدَہُنَّ ؕ طَوّٰفُوۡنَ عَلَیۡکُمۡ بَعۡضُکُمۡ عَلٰی بَعۡضٍ ؕ کَذٰلِکَ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمُ الۡاٰیٰتِ ؕ وَ اللّٰہُ عَلِیۡمٌ حَکِیۡمٌ ﴿۵۸﴾ 85 اے لوگو جو ایمان لائے ہو ، لازم ہے کہ تمہارے مملوک 86 اور تمہارے وہ بچے جو ابھی عقل کی حد کو نہیں پہنچے ہیں 87 ، تین اوقات میں اجازت لے کر تمہارے پاس آیا کریں ، صبح کی نماز سے پہلے ، اور دوپہر کو جبکہ تم کپڑے اتار کر رکھ دیتے ہو ، اور عشاء کی نماز کے بعد ۔ یہ تین وقت تمہارے لیے پردے کے وقت ہیں ۔ 88 ان کے بعد وہ بلا اجازت آئیں تو نہ تم پر کوئی گناہ ہے نہ ان پر ، 89 تمہیں ایک دوسرے کے پاس بار بار آنا ہی ہوتا ہے ۔ 90 اس طرح اللہ تمہارے لیے اپنے ارشادات کی توضیح کرتا ہے ، اور وہ علیم و حکیم ہے ۔ سورہ نور کی اس ایت میں فجر کی نماز کا اور عشاء کی نماز کا ذکر ہے خاص طور پر۔
@@dailyinfo3207 قران میں نماز کے اوقات: Surat No 11 : سورة هود - Ayat No 114 وَ اَقِمِ الصَّلٰوۃَ طَرَفَیِ النَّہَارِ وَ زُلَفًا مِّنَ الَّیۡلِ ؕ اِنَّ الۡحَسَنٰتِ یُذۡہِبۡنَ السَّیِّاٰتِ ؕ ذٰلِکَ ذِکۡرٰی لِلذّٰکِرِیۡنَ ﴿۱۱۴﴾ۚ اور دیکھو ، نماز قائم کرو دن کے دونوں سروں پر اور کچھ رات گزرنے پر ۔ 113 درحقیقت نیکیاں برائیوں کو دور کر دیتی ہیں ، یہ ایک یاد دہانی ہے ان لوگوں کے لئے جو خدا کو یاد رکھنے والے ہیں ۔ 114 اس سورہ ہود کی ایت میں جو ہے وہ اپ دیکھ سکتے ہیں کہ فجر اور مغرب اور عشاء کا جو ہے وہ ذکر کر دیا گیا ہے Surat No 20 : سورة طه - Ayat No 130 فَاصۡبِرۡ عَلٰی مَا یَقُوۡلُوۡنَ وَ سَبِّحۡ بِحَمۡدِ رَبِّکَ قَبۡلَ طُلُوۡعِ الشَّمۡسِ وَ قَبۡلَ غُرُوۡبِہَا ۚ وَ مِنۡ اٰنَآیِٔ الَّیۡلِ فَسَبِّحۡ وَ اَطۡرَافَ النَّہَارِ لَعَلَّکَ تَرۡضٰی ﴿۱۳۰﴾ پس اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، جو باتیں یہ لوگ بناتے ہیں ان پر صبر کرو ، اور اپنےرب کی حمد و ثنا کے ساتھ اس کی تسبیح کرو سورج نکلنے سے پہلے اور غروب ہونے سے پہلے ، اور رات کے اوقات میں بھی تسبیح کرو اور دن کے کناروں پر بھی ، 111 شاید کہ تم راضی ہو جاؤ ۔ 112 Surat No. 20 Ayat NO. 130 اوقات نماز کی تعلیم قبل طلوع الشمس و قبل غودبھا سورج کے طلوع اور غروب ہونے سے پہلے فجر اور عصر کی نمازیں ہیں بخاری میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بھی یہی روایت ہے ان دونوں نمازوں کے پہلے ذکر کرنے کی وجہ دین میں ان کی اہمیت ہے۔ قرآن کے دور سے مقامات سے بھی ان دونوں نمازوں کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔ ومن انآی الیل فسبح اور اوقات شب میں بھی نماز پڑھو۔ اوقات شب میں دو نمازیں ہیں ایک عشاء اور دوسری تہجد یہاں فعل کا اعادہ تاکید پر دلیل ہے۔ یہ تاکید اس لئے فرمائی گئی ہے کہ یہ دونوں نمازیں نفس بہت شاق ہیں۔ واطراف النھار دن کے اطراف و اجزا میں تین نمازیں ہیں۔ چاشت، ظہر اور مغرب، چاشت اور مغرب کا اطراف نہار میں ہونا تو واضح ہے۔ غور کیجیے تو معلوم ہوگا کہ ظہر بھی اطراف نہار میں ہے اس لئے کہ دن دو حصوں میں تقسیم ہوتا۔ Surat No 30 : سورة الروم - Ayat No 17 فَسُبۡحٰنَ اللّٰہِ حِیۡنَ تُمۡسُوۡنَ وَ حِیۡنَ تُصۡبِحُوۡنَ ﴿۱۷﴾ پس 22 تسبیح کرو اللہ کی 23 جبکہ تم شام کرتے ہو اور جب صبح کرتے ہو ۔ Surat No 30 : سورة الروم - Ayat No 18 وَ لَہُ الۡحَمۡدُ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَ عَشِیًّا وَّ حِیۡنَ تُظۡہِرُوۡنَ ﴿۱۸﴾ آسمانوں اور زمین میں اسی کے لیے حمد ہے ۔ اور ﴿تسبیح کرو اس کی﴾ تیسرے پہر اور جبکہ تم پر ظہر کا وقت آتا ہے ۔ 24 سورہ روم کی ان ایات میں فجر ظہر عصر اور غالباً مغرب کا وقت بتایا گیا ہے۔ Surat No 24 : سورة النور - Ayat No 58 یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لِیَسۡتَاۡذِنۡکُمُ الَّذِیۡنَ مَلَکَتۡ اَیۡمَانُکُمۡ وَ الَّذِیۡنَ لَمۡ یَبۡلُغُوا الۡحُلُمَ مِنۡکُمۡ ثَلٰثَ مَرّٰتٍ ؕ مِنۡ قَبۡلِ صَلٰوۃِ الۡفَجۡرِ وَ حِیۡنَ تَضَعُوۡنَ ثِیَابَکُمۡ مِّنَ الظَّہِیۡرَۃِ وَ مِنۡۢ بَعۡدِ صَلٰوۃِ الۡعِشَآءِ ۟ ؕ ثَلٰثُ عَوۡرٰتٍ لَّکُمۡ ؕ لَیۡسَ عَلَیۡکُمۡ وَ لَا عَلَیۡہِمۡ جُنَاحٌۢ بَعۡدَہُنَّ ؕ طَوّٰفُوۡنَ عَلَیۡکُمۡ بَعۡضُکُمۡ عَلٰی بَعۡضٍ ؕ کَذٰلِکَ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمُ الۡاٰیٰتِ ؕ وَ اللّٰہُ عَلِیۡمٌ حَکِیۡمٌ ﴿۵۸﴾ 85 اے لوگو جو ایمان لائے ہو ، لازم ہے کہ تمہارے مملوک 86 اور تمہارے وہ بچے جو ابھی عقل کی حد کو نہیں پہنچے ہیں 87 ، تین اوقات میں اجازت لے کر تمہارے پاس آیا کریں ، صبح کی نماز سے پہلے ، اور دوپہر کو جبکہ تم کپڑے اتار کر رکھ دیتے ہو ، اور عشاء کی نماز کے بعد ۔ یہ تین وقت تمہارے لیے پردے کے وقت ہیں ۔ 88 ان کے بعد وہ بلا اجازت آئیں تو نہ تم پر کوئی گناہ ہے نہ ان پر ، 89 تمہیں ایک دوسرے کے پاس بار بار آنا ہی ہوتا ہے ۔ 90 اس طرح اللہ تمہارے لیے اپنے ارشادات کی توضیح کرتا ہے ، اور وہ علیم و حکیم ہے ۔ سورہ نور کی اس ایت میں فجر کی نماز کا اور عشاء کی نماز کا ذکر ہے خاص طور پر۔
Whenever i listen moulana sahab i feel deen is so easy ma sha Allah...
Allah pak darajat buland farmaye inke
Allah moulana ki qabar ko noor say bhar day...aap kay drajat buland karay. Amen
Dil khus kar deya Allah in key qabar par rahmat kar
Ameen summa ameen
اللہ نے ان کو کتنا علم وعقل اور تقوی دیا اللہ ان کی مغفرت کرے اور بہترین درجات نصیب کرے آمین
Amin
Ameen
Deen bhot aasan hai molvio ne muskil kr rkha hai hamare nabi ne hame bhot aasan deen diya hai mashallah ❤
ماشاءاللہ سبحان اللہ۔ اللّٰہ پاک نے آسان ترین دین عطا کیا الحمدللہ
MashaAllah ❤
ALLAH Pak unki Mghfrt Frmaaye Jannat mn jga Atta frmaaye, Aameen.
Great scholar Allah jannet mai ala muqam De ameen.
Allah ap k darajat bulanad kare aur maghfirat kre AMEEN 1000% correct alime deen
آمین ثم آمین
Ameeeen!
Allah apk darajat buland farmae... Allah ap pr Rehmant nazil farmae... Allah apko Jannat mai buland muqaam atta farmae ameem sumameen
jazak Allah khair.may Allah keeps His blessings on maulana's grave
Great yar humara bayragarak kar deya 2 no ullma ney
ALLAH PAK Aapko Karwat Karwat Rahat Naseeb Farmayen Ameen Summa Ameen
I love him
Allah Pak bless him
Allah apko Jannat ul Firdous mai Ala maqam Ata farmaye. Ameen
Islàm provides us easiest options to pray. SùbhanAllah sheikh is deliberately explainiñg.
*TRUE clear written on Sahi MUSLIM about jama kerna Namaz*
Allah pak molana k darjaat buland farmai ameen mashallah deen k hr maslay ko asan kr k bataya krty thy .hadith ki book ko samny rakh kr koi doubht nhi ,nice
allah maghfarat farmaye aur jannat main ala muqam dey ameen
Love u Maulana sb. .... Allah ap k darje buland farmeen... Ameen!!!!
Allah aap k darajat buland farmaye. Aameen
Late molana ishaaq that was excellent islamic lacture
Great aalim. Allah Janet Mai ala maqam de amen. Bhuat great scholar the.
Moulana ishaaq Allah ap ke darjaat buland farmaye. Ameen ❤️
I will also second this matter,one example is in Canada in (summer) mughrib salat time 9:50 and fajar time is 3: 35. So ishaa prayer is 11:45 (3 hrs between ishaa and fajar)so who can able wake at fajar or how he can go to mosque again at 12 midnight,it's irational even cannot wait for other 3 more hrs between ishaa and mughrub.so it's logical that we can join mughrib and ishaa to gether. Secondly in west you are working with non Muslims you cannot go for Namaz again and again and break is not available all the time,so people can join zuhr+aser.after job when you reach at home,or if you reach at mughrub you can join last two salats mughrub + ishaa and go to bed to wake up early for fajar . Allah says east and west is for Allah Sbt.
Total rakat will be 7 ,3+4 rakat, so if you free have a time you can separate it.but salat joining according to human capacity is very logical ,can be separated and joined according to human stamina,needs,weather,sickness.its important because it is a lifestyle of Muslim so better to qaza ur ghafillat.islam is the last and final religion so Allah SBT peovide solutions for all ages to coping the challenges by sunnut of our prophet Muhammad PBUH.
same here in germany
Jazak Allah kher. May ALLAH pak make full of noor grave of molana. He solved my big problem of namaz. Regards from UK
ماشااللہ تباراک اللہ بہت خوب
Sheikh Mohammed Ishaq sb is most authentic scholar.
قران مجید میں اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا ہے : "إن الصلاة كانت على المؤمنين كتابا موقوتا"۔اسی طرح
"حافظوا على الصلوات والصلاة الوسطى وقوموا لله قانتين"۔ بڑے واضح طریقے سے نمازوں کو ان کے وقت پر پڑھنے کا حکم دے دیا گیا ہے اور پانچوں اوقات قران مجید میں صراحت کے ساتھ بیان بھی کر دیے گئے ہیں۔ویسے تو ان ایات کے ہوتے ہوئے مزید کسی دلیل کی ضرورت نہیں ہونی چاہیے مگر پھر بھی ذیل میں مزید کچھ احادیث کا ریفرنس بھی دے رہا ہوں
صحیح بخاری 1682 سنن نسائی 3013 سنن ابو داؤد 1209
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ جو سابقون الاولون میں سے ہیں اور سب سے پہلے اسلام لانے والوں میں سے ہیں جن کا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں انا جانا اتنا زیادہ تھا کہ ان کو لوگ سمجھتے تھے کہ شاید وہ اہل بیت میں سے ہیں ان سے یہ احادیث موجود ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی نمازیں جمع نہیں کیں ما سوائے عرفات اور مزدلفہ کے۔
اسی طرح حضرت عبداللہ بن عمر سے بھی ملتی جلتی روایت ملتی ہے۔
صحیح بخاری 1111
"نبی کریم ﷺ اگر سورج ڈھلنے سے پہلے سفر شروع کرتے تو ظہر کی نماز عصر تک نہ پڑھتے پھر ظہر اور عصر ایک ساتھ پڑھتے اور اگر سورج ڈھل چکا ہوتا تو پہلے ظہر پڑھ لیتے پھر سوار ہوتے" ۔
اس حدیث میں بالکل واضح طور پر اپ دیکھ سکتے ہیں کہ اگر سورج ڈھلا نہ ہوتا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز نہ پڑھتے بلکہ اس کو موخر کر دیتے عصر تک اور اگر سورج ڈھل چکا ہوتا تو صرف ظہر کی نماز پڑھتے عصر کی نماز اکٹھی نہیں پڑھتے اگر نماز جمع حقیقی طور پر یہ ہونی ہوتی تو ان دونوں نمازوں کو اکٹھا پڑھ کے تو پھر نکلتے سفر کے لیے لیکن وہ اپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا نہیں کرتے بلکہ صرف ظہر کی نماز پڑھتے اور سفر شروع کر دیتے ۔
صحیح بخاری 1092 سنن ابو داؤد 1212
ان احادیث میں اپ ملاحظہ کر سکتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی زوجہ محترمہ جو ہیں وہ قریب المرگ ہوئیں اور نزع کی حالت میں تھی تو ان کو بتانے والے نے ا کر بتایا کہ اپ جلدی کریں اور ان کی عیادت کے لیے چلیں اب اپ خود سوچیں کہ ایک ادمی کی بیوی جو ہے وہ مرنے والی ہے وہ اس کو کتنی جلدی ہوگی اور وہ کتنی تکلیف میں ہوگا اس سے زیادہ اور کیا مشکل اس کے لیے ہوگی اور انہوں نے یہاں پر جمع صوری کیا جمع حقیقی نہیں کیا پہلے مغرب کی نماز پڑھی اس کے بعد کچھ دیر انتظار کیا جبکہ جب شفق غائب ہو گئی تب انہوں نے عشاء کی نماز پڑھی۔ اگر جمع حقیقی جائز ہوتا تو وہ فورا مغرب اور عشاء اکٹھی مغرب کے وقت میں ہی پڑھ کر یا اس کو عشاء کے ٹائم پر لے جا کر پڑھ لیتے اور وقت بچاتے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔
سنن نسائی 590 صحیح بخاری 1174
سنن نسائی کی روایت کے اندر اپ دیکھ سکتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عباس خود بتا رہے ہیں کہ جو صحیح مسلم میں روایات ائی ہیں ان کا کیا فہم ہے اسی طرح جو تابعی ہیں انہوں نے صحیح بخاری کی روایت کے اندر جو ہے اس کا فہم بتایا ہے اور وہ یہی ہے کہ نماز کو پہلی نماز کو جیسے ظہر ہے اس کو موخر کیا اور عصر کی نماز کو معجل کر لیا اسی طرح مغرب کی نماز کو دیر سے کر لیا اور عشاء کی نماز کو جلدی کر لیا۔
سن ابو داؤد 1234
اس حدیث میں اپ واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں کہ جب حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سفر شروع کرتے تو مغرب کے بعد چلتے رہتے یہاں تک کہ اندھیرا چھا جانے کے قریب ہو جاتا تب مغرب پڑھتے پھر کچھ دیرٹھہرتے اور پھر اس کے بعد عشاء کی نماز پڑھتے۔
جامع ترمذی 128 سنن نسائی 214 سنن ابو داؤد 294
ان احادیث میں اپ ملاحظہ کر سکتے ہیں کہ حضرت زینب بنت جھش رضی اللہ تعالی عنہ کی ہمشیرہ اپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ائیں جو کہ استحاضہ کے شدید مرض میں مبتلا تھیں ان کو اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو حل بتائے اور فرمایا کہ افضل حل جو ہے وہ دوسرے والا ہے پہلا حل جو تھا وہ تو نارمل روٹین تھی لیکن دوسرے حل میں اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو یہی فرمایا کہ ظہر کو موخر کرو عصر کو معجل کرو اور اس سے پہلے غسل کر لو اور یہ دونوں نمازیں ادا کر لو۔ اسی طرح مغرب اور عشاء مغرب کو اخری وقت میں لے جاؤ اور عشاء کو اول وقت میں لے اؤ اور اس کے لیے علیحدہ غسل کر لو۔ جو عورت اتنی تکلیف میں مبتلا ہو اس کو بھی اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمع حقیقی کرنے کی اجازت نہیں دی بلکہ اس کو جمع صودی کا ہی کہا۔
صحیح مسلم 1562
اس حدیث کا مطالعہ بھی اپ کر سکتے ہیں لمبی حدیث ہے لیکن اس میں ایک واقعہ ہے جس میں نماز فجر کی جو ہے وہ قضا ہوئی ہے اس میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے سوال کیا تو اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے جو کہ اپ دیکھ سکتے ہیں کہ کوتاہی اس کی نہیں کہ جس میں نیند اجائے بلکہ کوتاہی وہ ہے جو نماز چھوڑ دے یہاں تک کہ دوسری نماز کا وقت ا جائے
اگر حقیقی نمازیں جمع کرنا کوئی واقعی مسنون عمل ہوتا تو پورے خلافت راشدہ میں کوئی ایک مثال تو اس کی موجود ہوتی جس میں حضرت ابوبکر حضرت عمر حضرت عثمان حضرت علی نے کبھی مسجد نبوی میں نمازیں جمع کی ہوں حقیقی طور پر لیکن کوئی ایک بھی مثال نہیں ہے۔
چاروں اماموں کے نزدیک بھی بلا عذر تو نماز جمع کرنا کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہے امام شافعی امام مالک امام احمد بن حنبل نے بھی صرف عذر کے ساتھ جو ہے وہ اس کی اجازت دی ہے۔
مرزا صاحب سے سوال کیا گیا کہ تاش کھیلنے کے لیے نماز جمع کی جا سکتی ہیں جواب دیا ہاں جائز عمل ہے۔ یہ وہ وقت تھا جب میں کھٹکا اور اس کے بعد میں نے حدیث کی کتابوں میں سے نمازوں کا جو سفر والا چیپٹر تھا اس کو پڑھنا شروع کیا۔
ALLAH pak behtreen ajr ata frmaye ameen
Allah paak akhrat k drjaat buland karay
Allah Pak ap ki maghfirat furmaye
Allah u Akbar …
Logical explanation ❤❤❤
Allah reham kry molana pr
Jazahullahu khairan kaseera💞💞💞💞💞💞
Mashaallah great 👍
Allah maghfirat kry apki
Masha Allah he was a great scholar in Punjabi translation
MA SHA ALLAH.
Mashallah jazakallah
MashAllah
jazk Allah.
Yr subhanAllah
Itna ilm subhanAllah
جزاک اللہ خیرا واحسن جزاء
Pas sabit ho gya k sb firkon na apni apni baten garh rkhi ha aik aik hadees ko ghooma phira k base bna k firkay bna rkha han koe b kisi firkay main na pray khud ke akl istimal kr k ahadees or kutb ka mtalah kr k deen pr aml paira ho..deen main koe jbr nahe molana ke haton sa bsabit ho gya..👍
سبحان اللہ
MashaAllah
Ulmaye Haq
Subhan Allah, Subhan Allah
Agr Isha ke sath Maghrib ikethi krni ho to phle Isha ki prhein ge ya phle Maghrib ki ? Plz guide
JazakAllah
Great❤
❤❤❤❤
*True 🕋✔💚👏*
اللہ پاک قبر کو نور سے بھر دے آمین
🌟🌟🌟
asalam o alaikum plz koi mujy es bt ka answer dy dy k agr hum zuhr asar aik sath parhty hain tu mtlb k pahly zuhar k 4 farz parhy gy phr dua mangy gy jesy hum aik alg namaz me krty hain ya phr asy parhy gy k pahly zuhar k 4 farz parhy or phr sath he asar k b 4 farz parhy or usk bad dua mangy or tasbih wagera parhy gy plz ye bt mujy clear kr do koi me bht preshan hn kahen sy es ka jawb ni mil raha mujy
Can I get this with urdu subtitles., I can't understand clearly 😢
Allah in k darjat Boland kare. Jin ki waja se sai baat ka pata chala humain. Or Allah ne namaz ka paband banaya.
Masha Allah
mola sahab plz ap ye speech zaror urdu main kijiye
Inka intiqaal ho chuka hy. Or inkyzyada byan punjabi me he hyn.
ALLAH PAK ap ko jannat naseeb kare. AMEEN
Aamin
Kash ap ki zindagi me app ko jan sakty .ALLAH PAK app ko jannat me jaga ata kary ..
please subtitle it in english
hm rabbie @mukarram360 send me msg on instagram if u want to know what he is saying i will give you hadiths refrences
mashaAllah
Allah apko jannat ma alaw makam ata farmaye..ameen
Ustad Muhtaram
References mention krdey please
Sahih Muslim 1628 to 1637
Allah Ta'ala drajat bland kre
💖💖❤❤
Allah Aapko jannat firdous nasib farmaye Aamin
Muje Punjabi samj nhi ata....plzz koi bataye molaula kya bol raha hei...? Do namaz ko Kisi b wakt jama karna halal ya haram ?
Halal hai
if salah can combined then when salaah become qaza
when u offer asr at maghrib time
Buzurg butt na ban gye Ho to masla to bhut saaf hai
Zohar aur asar ki namaz ke nehat
Aik lafz bhi samj nai a Raha Hy itni gari Punjabi bol rahy Hy ap
Hami 1 1 smj a raha hai😊
Kisi ho gi
Toh roz aap log jama kyu nahi padte 😂😂
قران میں نماز کے اوقات:
Surat No 11 : سورة هود - Ayat No 114
وَ اَقِمِ الصَّلٰوۃَ طَرَفَیِ النَّہَارِ وَ زُلَفًا مِّنَ الَّیۡلِ ؕ اِنَّ الۡحَسَنٰتِ یُذۡہِبۡنَ السَّیِّاٰتِ ؕ ذٰلِکَ ذِکۡرٰی لِلذّٰکِرِیۡنَ ﴿۱۱۴﴾ۚ
اور دیکھو ، نماز قائم کرو دن کے دونوں سروں پر اور کچھ رات گزرنے پر ۔ 113 درحقیقت نیکیاں برائیوں کو دور کر دیتی ہیں ، یہ ایک یاد دہانی ہے ان لوگوں کے لئے جو خدا کو یاد رکھنے والے ہیں ۔ 114
اس سورہ ہود کی ایت میں جو ہے وہ اپ دیکھ سکتے ہیں کہ فجر اور مغرب اور عشاء کا جو ہے وہ ذکر کر دیا گیا ہے
Surat No 20 : سورة طه - Ayat No 130
فَاصۡبِرۡ عَلٰی مَا یَقُوۡلُوۡنَ وَ سَبِّحۡ بِحَمۡدِ رَبِّکَ قَبۡلَ طُلُوۡعِ الشَّمۡسِ وَ قَبۡلَ غُرُوۡبِہَا ۚ وَ مِنۡ اٰنَآیِٔ الَّیۡلِ فَسَبِّحۡ وَ اَطۡرَافَ النَّہَارِ لَعَلَّکَ تَرۡضٰی ﴿۱۳۰﴾
پس اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، جو باتیں یہ لوگ بناتے ہیں ان پر صبر کرو ، اور اپنےرب کی حمد و ثنا کے ساتھ اس کی تسبیح کرو سورج نکلنے سے پہلے اور غروب ہونے سے پہلے ، اور رات کے اوقات میں بھی تسبیح کرو اور دن کے کناروں پر بھی ، 111 شاید کہ تم راضی ہو جاؤ ۔ 112
Surat No. 20 Ayat NO. 130
اوقات نماز کی تعلیم قبل طلوع الشمس و قبل غودبھا سورج کے طلوع اور غروب ہونے سے پہلے فجر اور عصر کی نمازیں ہیں بخاری میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بھی یہی روایت ہے ان دونوں نمازوں کے پہلے ذکر کرنے کی وجہ دین میں ان کی اہمیت ہے۔ قرآن کے دور سے مقامات سے بھی ان دونوں نمازوں کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔ ومن انآی الیل فسبح اور اوقات شب میں بھی نماز پڑھو۔ اوقات شب میں دو نمازیں ہیں ایک عشاء اور دوسری تہجد یہاں فعل کا اعادہ تاکید پر دلیل ہے۔ یہ تاکید اس لئے فرمائی گئی ہے کہ یہ دونوں نمازیں نفس بہت شاق ہیں۔ واطراف النھار دن کے اطراف و اجزا میں تین نمازیں ہیں۔ چاشت، ظہر اور مغرب، چاشت اور مغرب کا اطراف نہار میں ہونا تو واضح ہے۔ غور کیجیے تو معلوم ہوگا کہ ظہر بھی اطراف نہار میں ہے اس لئے کہ دن دو حصوں میں تقسیم ہوتا۔
Surat No 30 : سورة الروم - Ayat No 17
فَسُبۡحٰنَ اللّٰہِ حِیۡنَ تُمۡسُوۡنَ وَ حِیۡنَ تُصۡبِحُوۡنَ ﴿۱۷﴾
پس 22 تسبیح کرو اللہ کی 23 جبکہ تم شام کرتے ہو اور جب صبح کرتے ہو ۔
Surat No 30 : سورة الروم - Ayat No 18
وَ لَہُ الۡحَمۡدُ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَ عَشِیًّا وَّ حِیۡنَ تُظۡہِرُوۡنَ ﴿۱۸﴾
آسمانوں اور زمین میں اسی کے لیے حمد ہے ۔ اور ﴿تسبیح کرو اس کی﴾ تیسرے پہر اور جبکہ تم پر ظہر کا وقت آتا ہے ۔ 24
سورہ روم کی ان ایات میں فجر ظہر عصر اور غالباً مغرب کا وقت بتایا گیا ہے۔
Surat No 24 : سورة النور - Ayat No 58
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لِیَسۡتَاۡذِنۡکُمُ الَّذِیۡنَ مَلَکَتۡ اَیۡمَانُکُمۡ وَ الَّذِیۡنَ لَمۡ یَبۡلُغُوا الۡحُلُمَ مِنۡکُمۡ ثَلٰثَ مَرّٰتٍ ؕ مِنۡ قَبۡلِ صَلٰوۃِ الۡفَجۡرِ وَ حِیۡنَ تَضَعُوۡنَ ثِیَابَکُمۡ مِّنَ الظَّہِیۡرَۃِ وَ مِنۡۢ بَعۡدِ صَلٰوۃِ الۡعِشَآءِ ۟ ؕ ثَلٰثُ عَوۡرٰتٍ لَّکُمۡ ؕ لَیۡسَ عَلَیۡکُمۡ وَ لَا عَلَیۡہِمۡ جُنَاحٌۢ بَعۡدَہُنَّ ؕ طَوّٰفُوۡنَ عَلَیۡکُمۡ بَعۡضُکُمۡ عَلٰی بَعۡضٍ ؕ کَذٰلِکَ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمُ الۡاٰیٰتِ ؕ وَ اللّٰہُ عَلِیۡمٌ حَکِیۡمٌ ﴿۵۸﴾
85 اے لوگو جو ایمان لائے ہو ، لازم ہے کہ تمہارے مملوک 86 اور تمہارے وہ بچے جو ابھی عقل کی حد کو نہیں پہنچے ہیں 87 ، تین اوقات میں اجازت لے کر تمہارے پاس آیا کریں ، صبح کی نماز سے پہلے ، اور دوپہر کو جبکہ تم کپڑے اتار کر رکھ دیتے ہو ، اور عشاء کی نماز کے بعد ۔ یہ تین وقت تمہارے لیے پردے کے وقت ہیں ۔ 88 ان کے بعد وہ بلا اجازت آئیں تو نہ تم پر کوئی گناہ ہے نہ ان پر ، 89 تمہیں ایک دوسرے کے پاس بار بار آنا ہی ہوتا ہے ۔ 90 اس طرح اللہ تمہارے لیے اپنے ارشادات کی توضیح کرتا ہے ، اور وہ علیم و حکیم ہے ۔
سورہ نور کی اس ایت میں فجر کی نماز کا اور عشاء کی نماز کا ذکر ہے خاص طور پر۔
Is gareeb ko kuch pata hi nhi.. quran main 5 namazon ke waqt ka zikr hai
reference plz??
@@dailyinfo3207
قران میں نماز کے اوقات:
Surat No 11 : سورة هود - Ayat No 114
وَ اَقِمِ الصَّلٰوۃَ طَرَفَیِ النَّہَارِ وَ زُلَفًا مِّنَ الَّیۡلِ ؕ اِنَّ الۡحَسَنٰتِ یُذۡہِبۡنَ السَّیِّاٰتِ ؕ ذٰلِکَ ذِکۡرٰی لِلذّٰکِرِیۡنَ ﴿۱۱۴﴾ۚ
اور دیکھو ، نماز قائم کرو دن کے دونوں سروں پر اور کچھ رات گزرنے پر ۔ 113 درحقیقت نیکیاں برائیوں کو دور کر دیتی ہیں ، یہ ایک یاد دہانی ہے ان لوگوں کے لئے جو خدا کو یاد رکھنے والے ہیں ۔ 114
اس سورہ ہود کی ایت میں جو ہے وہ اپ دیکھ سکتے ہیں کہ فجر اور مغرب اور عشاء کا جو ہے وہ ذکر کر دیا گیا ہے
Surat No 20 : سورة طه - Ayat No 130
فَاصۡبِرۡ عَلٰی مَا یَقُوۡلُوۡنَ وَ سَبِّحۡ بِحَمۡدِ رَبِّکَ قَبۡلَ طُلُوۡعِ الشَّمۡسِ وَ قَبۡلَ غُرُوۡبِہَا ۚ وَ مِنۡ اٰنَآیِٔ الَّیۡلِ فَسَبِّحۡ وَ اَطۡرَافَ النَّہَارِ لَعَلَّکَ تَرۡضٰی ﴿۱۳۰﴾
پس اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، جو باتیں یہ لوگ بناتے ہیں ان پر صبر کرو ، اور اپنےرب کی حمد و ثنا کے ساتھ اس کی تسبیح کرو سورج نکلنے سے پہلے اور غروب ہونے سے پہلے ، اور رات کے اوقات میں بھی تسبیح کرو اور دن کے کناروں پر بھی ، 111 شاید کہ تم راضی ہو جاؤ ۔ 112
Surat No. 20 Ayat NO. 130
اوقات نماز کی تعلیم قبل طلوع الشمس و قبل غودبھا سورج کے طلوع اور غروب ہونے سے پہلے فجر اور عصر کی نمازیں ہیں بخاری میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بھی یہی روایت ہے ان دونوں نمازوں کے پہلے ذکر کرنے کی وجہ دین میں ان کی اہمیت ہے۔ قرآن کے دور سے مقامات سے بھی ان دونوں نمازوں کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔ ومن انآی الیل فسبح اور اوقات شب میں بھی نماز پڑھو۔ اوقات شب میں دو نمازیں ہیں ایک عشاء اور دوسری تہجد یہاں فعل کا اعادہ تاکید پر دلیل ہے۔ یہ تاکید اس لئے فرمائی گئی ہے کہ یہ دونوں نمازیں نفس بہت شاق ہیں۔ واطراف النھار دن کے اطراف و اجزا میں تین نمازیں ہیں۔ چاشت، ظہر اور مغرب، چاشت اور مغرب کا اطراف نہار میں ہونا تو واضح ہے۔ غور کیجیے تو معلوم ہوگا کہ ظہر بھی اطراف نہار میں ہے اس لئے کہ دن دو حصوں میں تقسیم ہوتا۔
Surat No 30 : سورة الروم - Ayat No 17
فَسُبۡحٰنَ اللّٰہِ حِیۡنَ تُمۡسُوۡنَ وَ حِیۡنَ تُصۡبِحُوۡنَ ﴿۱۷﴾
پس 22 تسبیح کرو اللہ کی 23 جبکہ تم شام کرتے ہو اور جب صبح کرتے ہو ۔
Surat No 30 : سورة الروم - Ayat No 18
وَ لَہُ الۡحَمۡدُ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَ عَشِیًّا وَّ حِیۡنَ تُظۡہِرُوۡنَ ﴿۱۸﴾
آسمانوں اور زمین میں اسی کے لیے حمد ہے ۔ اور ﴿تسبیح کرو اس کی﴾ تیسرے پہر اور جبکہ تم پر ظہر کا وقت آتا ہے ۔ 24
سورہ روم کی ان ایات میں فجر ظہر عصر اور غالباً مغرب کا وقت بتایا گیا ہے۔
Surat No 24 : سورة النور - Ayat No 58
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لِیَسۡتَاۡذِنۡکُمُ الَّذِیۡنَ مَلَکَتۡ اَیۡمَانُکُمۡ وَ الَّذِیۡنَ لَمۡ یَبۡلُغُوا الۡحُلُمَ مِنۡکُمۡ ثَلٰثَ مَرّٰتٍ ؕ مِنۡ قَبۡلِ صَلٰوۃِ الۡفَجۡرِ وَ حِیۡنَ تَضَعُوۡنَ ثِیَابَکُمۡ مِّنَ الظَّہِیۡرَۃِ وَ مِنۡۢ بَعۡدِ صَلٰوۃِ الۡعِشَآءِ ۟ ؕ ثَلٰثُ عَوۡرٰتٍ لَّکُمۡ ؕ لَیۡسَ عَلَیۡکُمۡ وَ لَا عَلَیۡہِمۡ جُنَاحٌۢ بَعۡدَہُنَّ ؕ طَوّٰفُوۡنَ عَلَیۡکُمۡ بَعۡضُکُمۡ عَلٰی بَعۡضٍ ؕ کَذٰلِکَ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمُ الۡاٰیٰتِ ؕ وَ اللّٰہُ عَلِیۡمٌ حَکِیۡمٌ ﴿۵۸﴾
85 اے لوگو جو ایمان لائے ہو ، لازم ہے کہ تمہارے مملوک 86 اور تمہارے وہ بچے جو ابھی عقل کی حد کو نہیں پہنچے ہیں 87 ، تین اوقات میں اجازت لے کر تمہارے پاس آیا کریں ، صبح کی نماز سے پہلے ، اور دوپہر کو جبکہ تم کپڑے اتار کر رکھ دیتے ہو ، اور عشاء کی نماز کے بعد ۔ یہ تین وقت تمہارے لیے پردے کے وقت ہیں ۔ 88 ان کے بعد وہ بلا اجازت آئیں تو نہ تم پر کوئی گناہ ہے نہ ان پر ، 89 تمہیں ایک دوسرے کے پاس بار بار آنا ہی ہوتا ہے ۔ 90 اس طرح اللہ تمہارے لیے اپنے ارشادات کی توضیح کرتا ہے ، اور وہ علیم و حکیم ہے ۔
سورہ نور کی اس ایت میں فجر کی نماز کا اور عشاء کی نماز کا ذکر ہے خاص طور پر۔
Aur izka matlab namaz qaza hi nahi hoti 😂😂
Isliye kehte ha akal istamal kre jb duhur ar asr magrib ke time me padhe ga to qaza hojaye gi same magrib Isha fazr ke time padhe ga to wo qaza hogi