@@as.ansariجناب کچھ تہجد پہ بھی روشنی ڈالیں ،اس کی کیا حقیقت ہے ؟ دوسرا کیا آپ نے سارے قرآن کو بیان کیا ہے جس طرح ڈاکٹر اسرار صاحب کا بیان القران ہے ؟؟؟
ایسا لگتا ہے کہ جیسے سارا قصور میرا ہے ؟ یہ کیوں نہیں آیا قرآن میں وہ کیوں نہیں آیا گویا کہ جیسے میں نے کچھ غلط لکھ دیا ہے قرآن میں یا یہ میرا بنایا ہوا ہے ۔ اسی پروٹوکول 14 میں ہے کہ صیہون کہتے ہیں کہ Our phylophers will discuss all the shortcomings of the various bellefs of the goyms...... کہ ہمارے فلاسفرز تمام غیر یہود کے مختلف عقاید کی تمام خامیوں کو زیر بحث لائیں گے ، لیکن کوئی ہمارے فلاسفرز کی حقیقت نہیں جان سکے گا Assault on religion. Proticol 14 مذہب پر حملہ یہ لوگ جو قران پر غصہ ہوجاتے ہیں دراصل یہ اُنہی خفیہ لوگوں کی طرف سے کان بھرے گئے ہوتے ہیں اور اُنہیں پتہ بھی نہیں چلتا کہ ہماری ذہن سازی کی جارہی ہے ۔ ۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
ماشاءاللہ بہت ہی بہترین انداز میں کیا خوب سمجھایا ہے اپ نے انصاری صاحب۔ بڑی جامع، مدلل اور مرحلہ وار گفتگو کی ہے اپ نے۔ دریا کو کوزے میں بند کر دیا اپ نے تو ماشاءاللہ۔ طلاق جیسے مشکل موضوع کو کتنی اسانی سے قران حکیم کی روشنی میں سمجھا دیا اپ نے۔ اب بھی اگر لوگ طلاق کی حقیقت کو نہیں سمجھیں گے تو اسی طرح سے اپنی زندگیوں کو برباد کرتے رہیں گے۔ اللہ بہت بہت جزائے خیر دے اپ کو اور ہمیں ان ملاؤں کے شر سے بچائے۔
Ansri sahab ya bat phalay bata de gi ha phali ayaton ma 232 ma tu idat k bad kafi arsa guzarnay k bad apas ma nikha k hukum deya ja raha Is leya ap sa pocha tha Allah salamat rakhain ap ko JazakAllsh😊
عدت گزرنے کے بعد اتھارٹی دونوں سے پوچھے گی کہ معروف طریقے سے ساتھ رہنا ہے یا الگ ہونا ہے اگر دونوں ساتھ رہنا نہیں چاہتے تو اتھارٹی طلاق کروا دیتی ہے ۔ اسکے بعد ایک دن بعد ایک سال بعد دس سال بعد کبھی بھی دونوں کو پچھتاوا ہو اور دونوں دوبارہ ساتھ رہنا چاہیں تو دوبارہ نکاح کر سکتے ہیں
Allah hedayat dy molvion ko Allah ny deen ko kitna assan bunya hai or mola nhi usi deen ko azab buna deya ..Allah ansari bhai ki umer draz kry..ameen ❤
To my knowledge, all debts , loans must be paid before inheritance is given. It must be divided among family members. Those neediest deserve first priority. You may also consider needy in the community.
آیت 232 میں یہ ہی بات بتائی جا رہی ہے کہ طلاق اپلائی کرنے کے بعد عدت کے تین ماہ بھی گزر جائیں اور طلاق واقع ہو جائے پھر بعد میں دونوں کو احساس ہو کہ غلطی ہو گئی ہے تو دونوں نکاح کر کے پھر سے ایک ساتھ رہ سکتے ہیں
وہ آیت یہ رھی سورہ النساء آیت نمبر 65 أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤۡمِنُوۡنَ حَتّٰى يُحَكِّمُوۡكَ فِيۡمَا شَجَرَ بَيۡنَهُمۡ ثُمَّ لَا يَجِدُوۡا فِىۡۤ اَنۡفُسِهِمۡ حَرَجًا مِّمَّا قَضَيۡتَ وَيُسَلِّمُوۡا تَسۡلِيۡمًا ۞ ترجمہ: نہیں، *اے محمدؐ، تمہارے رب کی قسم یہ کبھی مومن نہیں ہوسکتے جب تک کہ اپنے باہمی اختلافات میں یہ تم کو فیصلہ کرنے والا نہ مان لیں،* پھر جو کچھ تم فیصلہ کرو اس پر اپنے دلوں میں بھی کوئی تنگی نہ محسوس کریں، بلکہ سر بسر تسلیم کر لیں
Salam, I would agree with most of your interpretation. A few points to consider: After first Iddat if couple decides not to reconcile then woman is free to marry anyother man if she wishes to , she does not need to go through 2 divorce procedures to get divorce . A single divorce procedure could mature into final divorce be the if couple fails to reconcile? 2 divorce procedures not needed in every case. My interpretation , a couple can exercise up to 2 divorce procedures if first divorce procedure Iddat ends with reconciliation only, if first ends in faraaq then divorce is finalised, open to discussion..
اللہ رب الکریم جزاۓ خیر عطا کرے عائلی نظام۔کی بہت اصلاح کی ضرورت ھے الحمد اللہ بڑی زیرکی سے طلاق اور خلع کے مسلہ کو بیان کیا ھے شریعت کورٹ کی دورنگی خلع کے بعد پھر عورت کو حق مہر سے ادائیگی کی بابت کہا ھے مکرمی طلاق کے اس قرانی تشریح پہ کام۔کرنے کی ضرورت ھے اس سب گفتگو کو۔اسلامی نظریاتی کونسل میں پیش کیا جاسکتا ھے خلع کے موجودہ فیصلے پہ بھی بات ھوسکتی شڑیعت کورٹ اور اسلامی نظریاتی کونسل سے رجوع کیا جاسکتا ھے اللہ کرے کہ طلاق کا قرانی فرمان زندگی میں داخل ھو
محترم اللہ اپکو حق کی حمایت کرنے کا اجر عظیم عطا فر ماۓ ۔ بات یہ ہے کہ ہم تو غیر سے لوگ ہیں ناتواں ہیں کوشش تو ھماری ہوتی ہے کہ فیملی کورٹ تک پہنچائیں یا نظریاتی کونسل تک لیکن کونسل تسلیم نہیں کریگی اس لۓ کہ یہ تشریح انکے کسی بھی Authentic مذھب سے میچ نہیں کرتی ہاں عوامی پریشر ہو تو شاید کچھ سنوائی ہوجاۓ سب سے پہلے تو عوام کو سمجھانے کی ضرورت ہے ۔
آپ ایک چھوٹا سا کام کر دیجیئے چند ایک آیات جن میں اللہ تعالیٰ نے اپنے رسولﷺ کو یہ فرمایا ھے کہ : ھم نے آپکی جانب واضح آیات نازل کی ھیں آپ انکے ذریعے سے (کا ف ر) یعنی نہ ماننے والے لوگوں میں حق کے ساتھ فیصلہ کر دیں کیونکہ ایک مولوی نے جو آیت پیش کی ھے اپنی طرف سے حدیثوں کو سچا ثابت کرنے کیلیئے وہ میں نیچے الگ سے پیسٹ کر دیتا ھوں شکریہ
اگر چہ اسکا جواب میں دے سکتا ہوں ۔۔ لیکن آپنے 3/7 میں پڑھا ہے کہ متشابہات کے پیچھے نہیں بھاگنا ۔۔ سردست جو کام کرنا ہے ہمارے سامنے ہے کہ کہین بھی اسلامی حکومت قائم نہیں ہے دستور ساز اسمبلی میں قرآن بطور آئین نہیں ہے تو کوششیں اسکے لۓ کرنی چاہئیں اپنی اپنی سطح اور وسعت کے مطابق ارباب حل و اختیار کے پاس اس حقیقت کو پہنچانا چاہۓ ۔۔ نہ ان باریک معاملات میں اپنی توانائیاں صرف کریں جنکا عملی زندگی سے کوئی واسطہ نہیں ۔ جب کبھی اسلامی حکومت قائم ہوگی اورمیں زندہ رہا تو اپنی تحقیقات شعبہ نفسیات کو ضرور پہنچاونگا اسلۓ کہ اسکا تعلق انسان کے وجدانی علوم ۔۔ Potential knowlede سے ہے ۔ یہ سوال نفسیات کے شعبہ سے تعلق رکھتاہے ۔ اے ایس انصاری
Salam Aik ikhtelafi note: 2:231 Quran ne Iddat ke ikhtetam per he dubara NIKAH ki ijazat de hey na ka Iddat k ikhtetam k baad Firaaq ya tasreeh ka faisla ho janey per. Yeh baat ghaur talab hey. Aik talaq ka procedure bhi hatmi ho sakta hey phir woh aurat us mard k liye halal nahen rehti jab tak 2:230 pr amal na ho. Ap ne pehli talaq mein Iddat ke ikhtetam pr firaaq ka faisla ho janey k baad bhi dubara usi couple ko NIKAH ki ijazat di hey jis ka Quran mein zikr nahen. Quran ne tu sirf Iddat ki Ajal mukammal honey pr he dubara NIKAH ki ijazat de hey. Mein mantaqi Jawab ka intezaar kar raha hoon. Pehley bhi ye sawal kr chucka hon.
Shoķreya ansari sahab Abi jo ap na reply deya os ma 5 sal bad dono nikha karna chahin tu kar saktay ourat ko kisi or sa nikha karny ki.zarorat nhi ho gi
Almost one year time will be involved in order to get remarried to the same person after the full talaq process. Hence it is very important to be careful in the talaq matters.
السلام علیکم سر اگر مرد بہت غصے والا ٹینشن کا مریض ہے تو وہ اپنی بیوی کو کہے کہ جاؤ میں نے تمہیں ازاد کیا ہے تم ازاد ہو اپنے ماں باپ کے گھر جا سکتی ہو لیکن اس نے یہ وضاحت نہیں کی کہ اس نے طلاق کی نیت سے کہا ہے یا ویسے ہی غصے میں کوئی اور مقصد تھا تو کیا طلاق ہو جائے گی جبکہ مرد تھوڑی دیر بعد پھر ویسے کا ویسا ہی صحیح حالت میں ہو جاتا ہے
طلاق ایسے نہیں ہوتی اللہ کو انسان کی نفسیات کا بخوبی علم ہے اسی لئے اس نے طلاق سے پہلے بیچ میں 3 ماہ کی عدت رکھی ہے یہ مدت گزرنے کے بعد ہی طلاق واقع ہو سکتی ہے اور وہ بھی قانون کے مطابق ہوگی
@@as.ansari The explanation of Talaq as you are describing is inapplicable in the West : 1. Man does not need to initiate the divorce. Women are fully capable of divorcing their husbands for any case. She has to file court papers. 2. The courts do not ask the reason why both partners no longer want to remain together. The court will automatically grant divorce or marriage. 3. why the iddah period, if a women is beyond childbearing years (menopause).?? Many women in the U.S.A get divorced in their 50's and 60's. Age is not a restriction. 4. Financial support- women may not need financial support if she can support herself. If the family is young, then the father should provide child support. In our country, court laws require man to usually pay alimony and child support.
وَ الَّذِیۡنَ یُتَوَفَّوۡنَ مِنۡکُمۡ وَ یَذَرُوۡنَ اَزۡوَاجًا یَّتَرَبَّصۡنَ بِاَنۡفُسِہِنَّ اَرۡبَعَۃَ اَشۡہُرٍ وَّ عَشۡرًا 235۔2 تم میں سے جو لوگ فوت ہو جائیں اور بیویاں چھوڑ جائیں ، وہ عورتیں اپنے آپ کو چار مہینے اور دس دن (نکاح سے) روکے رکھیں وَ الّٰٓـِٔىۡ یَئِسۡنَ مِنَ الۡمَحِیۡضِ مِنۡ نِّسَآئِکُمۡ اِنِ ارۡتَبۡتُمۡ فَعِدَّتُہُنَّ ثَلٰثَۃُ اَشۡہُرٍ ۙ وَّ الّٰٓـِٔىۡ لَمۡ یَحِضۡنَ ؕ وَ اُولَاتُ الۡاَحۡمَالِ اَجَلُہُنَّ اَنۡ یَّضَعۡنَ حَمۡلَہُنَّ ؕ 4۔65 تمہاری عورتوں میں سے جو عورتیں حیض سے نا امید ہوگئی ہوں ، اگر تمہیں شبہ ہو تو ان کی عدت تین مہینے ہے اور ان کی بھی جنہیں حیض نہ آیا ہو اور حاملہ عورتوں کی عدت ان کےوضع حمل ہے
بلکل ہے تین ماہ اس دوران عورت اسی گھر میں رہے گی نہ اسکو شوہر نکال سکتا ہے اور نہ وہ خود نکلے اس دوران عورت کسی سے نکاح نہیں کر سکتی عدت کے تین ماہ پورے ہونے کے بعد طلاق واقع ہو جائے گی
@@as.ansari ager koi miyan bivi 7 saal tak contact main na rahe hon husband pakitan main aur wife london main ho dono ka apas main koi kisi qisam ka contect na ho to kia un ka nikha khatam ho jata hai
طلاق کا فتویٰ مفتی کی بجائے اچھے وکیل سے لیں اوریہ یاد رکھیں کہ یہ لفظ فتویٰ خلط العوام ہے فتویٰ کا اختیار صرف اور صرف شریعت ساز کے پاس ہے اور وہ صرف اللّٰہ سبحانہ وتعالیٰ کی ذاتِ مبارکہ ہے، یہ فتویٰ بازی جو اسلام کے خلاف صدیوں سے رائج ہے قرآن کریم سے ماؤرا معاشرے میں رائج ہے یہ اُس مفتی صاحب کی رائے ہوتی ہے اس کی سمجھ کے مطابق کہ فلاں مفتی صاحب یہ بات ایسے سمجھے ہیں اور انسان کی رائے اور سمجھ مختلف ہو سکتی ہے جس طرح مختلف مفتیان کرام کے فتوے مختلف ہوتے ہیں لہذٰا یہ ذہن نشین کر لیں کہ فیصلہ عدالت کا ہوتا ہے اوروہ جج صاحب وکلاء کو سننے کے بعد فیصلہ کیا کرتاہے مطلب یہ کہ وکیل مفتی صاحب کو سمجھ لیں وہ اپنے علم کے مطابق صرف رائے دیتا ہے جس کو عوام غلطی سے شریعت کا فیصلہ سمجھی بیٹھی ہے، اشد ضرورت ہے کہ اس سمجھ کو درست رخ پہ لایا جائے کہ اس مفتی صاحب کو کو فیصلے کا اختیار کس نے دیا ہے ؟ یاللعجب!
بھائی صاحب یہ ( طلقتم الرجال ) کیا چیز ہوتی ہے ؟ اگر عورت چھوڑیگی مرد کو تو ہوگا ( اذا طلقتن٘ الرجال ) دوسری بات یہ کہ مرد کو یہ فوقیت حاصل ہے کہ وہ معاشی کفیل بھی ہوتا ہے گھر کامالک بھی ہوتا ہے علیحدگی کی صورت میں مرد کہیں نہیں جاتا ہے عورت جاتی ہے اور یہ نہیں چاھتا اللہ تعالی ۔۔ کہ منٹ میں رشتہ توڑکر اسے گھر سے نکالدیا جاۓ جہاں تک طلاق کے اختیار کی بات ہے تو یہ مرد کے ہاس ہے نہ عورت کے یہ تو اتھارٹی کے پاس ہے 4/35 اور 65/2 کے تحت
@@as.ansari Does the word "Rijal "mean men or stronger party? Does 'Nisaa" mean women or weaker class of society? These words have been defined differently by other researchers. Also, the wife can also file for talaq. She has equal rights.
گزرے ہوئے لوگوں نے کیا کیا انکا حساب لینے کے لئے اللہ کافی ہے ہم سے ہمارے متعلق سوال کیا جائے گا یہ بگاڑ نہ ہم نے پیدا کیا تھا نہ ہمارے سامنے ہوا ہمیں جب پتہ چلا ہم نے اس متعلق لوگوں کو آگاہ کرنا شروع کر دیا
@@as.ansariبہت مناسب بات ۔اللہ نے بھی قرآنی میں کہا ہے کہ تم سے تمہارے میں پوچھا جائے کہ ناکہ تم سے پہلے جو لوگ کر گیے ہیں ان کے بارے ۔بس اپنی سمت درست رکھنی ہے
زوج۔ نساء۔ اور نثاء۔ کا فرق بھی بتائیں۔ جو ملاں کے دل میں آتا ہے مطلب ٹھوک دیتا ہے۔ اور آپ بھی نساء۔ مطلب ملنسار۔ مہذب۔ غیر متشدد۔ شائستہ۔ نفیس۔ درست بات کرنے میں آسان۔ کو بیوی بنانے ہوے ہیں۔
نساء امراة کی جمع ہے اور اس کے معنی خاتون خواتین کے سوا کچھ اور نہیں لغات چیک کر لیں اپنی مرضی سے بنائے گئے معنی نہیں مانے جائیں گے کسی لفظ کے وہ ہی معنی قابل قبول ہوں گے جو دنیا کے چالیس کروڑ عرب لیتے ہیں
1-اے ایس انصاری صاحب کون ہیں ان کا علمی اسٹیٹس کیا ہے ؟؟؟ 2-آج ہم جس معاشرے میں Survive کررہے ہیں کیا یہ اسلامی معاشرہ ہے ؟ th-cam.com/video/vxJCBGgC-KQ/w-d-xo.htmlsizPrZYq9Nqn4iJ8A
ہمیں کسی کی تصدیق کی ضرورت نہیں ہم آپ تک اللہ کا وہ پیغام پہنچا رہے ہیں جسکو آپکے علماء نے چھپا کر رکھا ہوا ہے ، آپ قرآن اٹھا کر خود پڑھ لیں آپکو طلاق سے متعلق جو بھی حقائق بتائے ہیں وہ سب کے سب قرآن میں لکھے ہوئے ہیں آپ ہم سے سوال کرنے کی بجائے اپنے علماء سے سوال کریں کہ انہوں نے قرآن کے بتائے طلاق کے طریقے کو رائج کیوں نہیں کیا ہوا ؟
السلام علیکم، میں آپ کی زیادہ تر تشریح سے اتفاق کروں گا۔ غور کرنے کے لیے چند نکات: پہلی عدت کے بعد اگر جوڑا صلح نہ کرنے کا فیصلہ کرے تو عورت اگر چاہے تو کسی دوسرے مرد سے شادی کر سکتی ہے، اسے طلاق کے لیے 2 طلاق کے طریقہ کار سے گزرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایک طلاق کا طریقہ کار حتمی طلاق تک پہنچ سکتا ہے اگر جوڑا صلح کرنے میں ناکام ہو جائے؟ 2 طلاق کے طریقہ کار ہر صورت میں ضروری نہیں ہے۔ میری تشریح، ایک جوڑا 2 طلاق تک کا طریقہ کار اختیار کر سکتا ہے اگر پہلی طلاق کا طریقہ عدت صرف صلح پر ختم ہو، اگر پہلے فراق میں ختم ہو تو طلاق ہو جاتی ہے، میں بحث کے لیے تیار ہوں۔ I have tried my best to translate into Urdu, see my comment in English if you have struggle understanding my comment. JazakAllah
اردو میں لکھنے کے لئے آپکا بہت شکریہ ، ہمارے ذیادہ تر پڑھنے والے اردو سمجھتے ہیں ، اگر آپ کو اردو لکھنے میں ذیادہ پریشانی لاحق ہو تو آپ انگریزی الفابیٹ کو استعمال کرتے ہوئے بھی اردو لکھ سکتے ہیں ، جسکو عام طور پر رومن اردو کہتے ہیں ، اگر شوہر اور بیوی میں صلح نہ ہو پائے اور عدت کی مدت پوری ہوجا ہے تو اتھارٹی طلاق کروا دے گی ، اسکے بعد عورت آزاد ہے اگر اسی شوہر سے دوبارہ نکاح کرنا چاہے اور شوہر بھی راضی ہو جائے تو دونوں دوبارہ نکاح کر کے ساتھ رہ سکتے ہیں یا عورت اس سے نکاح نہ کرنا چاہے بلکہ کسی اور سے کرنا چاہے تو بھی وہ کر سکتی ہے ، نکاح ختم ہونے کو طلاق کہتے ہیں ، نکاح ایک ہوا تھا تو طلاق بھی ایک ہی ہوگی، دوسری دفعہ طلاق دینے کے لئے پہلے دوسری مرتبہ نکاح کرنا ہوگا پہلا نکاح پہلی طلاق دوسرا نکاح دوسری طلاق تیسرا نکاح تیسری طلاق
@@as.ansari Salam! JazakAllah for reply. I do agree with most of your interpretation. A few reservations: Quran firaaq ya tasreeh ka lafz istemaal krta hey jab talaaq/iddat ka amal ka injaaam sulah per nahen hota ya dusrey ilfaaz men NIKAH toot jaye. Jab bhi firaaq ya tasreeh ho jaey iddat ke ikhtetam per tou phir wo jora NIKAH nahen kr Sakta. This is my humble understanding. Quran ne divorcing couple ko Iddat k mukammal honey per dubara NIKAH ki ijazat de hey. Jab bhi Iddat ka agaaz ho jaey tu yeh pehli talaaq shumar ki jaey gi. Quran main di gaya talaaq ka procedure two times hi istemaal kiya ja sakta hey. Agar doosri Iddat ka baad sulah ho jaey tu third time talaaq nahen ho sakti sirf firaaq ya tasreeh hee ho ga. I am sharing this video which I had made earlier which agrees with most of your interpretation on talaaq. I am a student of Quran in search of sirat e mustaqeem. th-cam.com/video/i23XmAnnSL8/w-d-xo.htmlsi=dnY4dPTaJJb-eQ6s
Salam Aik ikhtelafi note: 2:231 Quran ne Iddat ke ikhtetam per he dubara NIKAH ki ijazat de hey na ka Iddat k ikhtetam k baad Firaaq ya tasreeh ka faisla ho janey per. Yeh baat ghaur talab hey. Aik talaq ka procedure bhi hatmi ho sakta hey phir woh aurat us mard k liye halal nahen rehti jab tak 2:230 pr amal na ho. Ho sakey tu wazahat karen.
بہت خوب اللہ کا دین صرف اور صرف قرآن میں ہے ۔
جی بلکل
@@as.ansariجناب کچھ تہجد پہ بھی روشنی ڈالیں ،اس کی کیا حقیقت ہے ؟ دوسرا کیا آپ نے سارے قرآن کو بیان کیا ہے جس طرح ڈاکٹر اسرار صاحب کا بیان القران ہے ؟؟؟
ایسا لگتا ہے کہ جیسے سارا قصور میرا ہے ؟ یہ کیوں نہیں آیا قرآن میں وہ کیوں نہیں آیا گویا کہ جیسے میں نے کچھ غلط لکھ دیا ہے قرآن میں یا یہ میرا بنایا ہوا ہے ۔ اسی پروٹوکول 14 میں ہے کہ صیہون کہتے ہیں کہ Our phylophers will discuss all the shortcomings of the various bellefs of the goyms...... کہ ہمارے فلاسفرز تمام غیر یہود کے مختلف عقاید کی تمام خامیوں کو زیر بحث لائیں گے ، لیکن کوئی ہمارے فلاسفرز کی حقیقت نہیں جان سکے گا Assault on religion. Proticol 14 مذہب پر حملہ یہ لوگ جو قران پر غصہ ہوجاتے ہیں دراصل یہ اُنہی خفیہ لوگوں کی طرف سے کان بھرے گئے ہوتے ہیں اور اُنہیں پتہ بھی نہیں چلتا کہ ہماری ذہن سازی کی جارہی ہے ۔ ۔۔۔۔۔
اے ایس انصاری
ماشاءاللہ بہت ہی بہترین انداز میں کیا خوب سمجھایا ہے اپ نے انصاری صاحب۔ بڑی جامع، مدلل اور مرحلہ وار گفتگو کی ہے اپ نے۔ دریا کو کوزے میں بند کر دیا اپ نے تو ماشاءاللہ۔ طلاق جیسے مشکل موضوع کو کتنی اسانی سے قران حکیم کی روشنی میں سمجھا دیا اپ نے۔ اب بھی اگر لوگ طلاق کی حقیقت کو نہیں سمجھیں گے تو اسی طرح سے اپنی زندگیوں کو برباد کرتے رہیں گے۔ اللہ بہت بہت جزائے خیر دے اپ کو اور ہمیں ان ملاؤں کے شر سے بچائے۔
جزاک اللہ
Very WELL_Explained.
Ansri sahab ya bat phalay bata de gi ha phali ayaton ma 232 ma tu idat k bad kafi arsa guzarnay k bad apas ma nikha k hukum deya ja raha
Is leya ap sa pocha tha
Allah salamat rakhain ap ko
JazakAllsh😊
عدت گزرنے کے بعد اتھارٹی دونوں سے پوچھے گی کہ معروف طریقے سے ساتھ رہنا ہے یا
الگ ہونا ہے
اگر دونوں ساتھ رہنا نہیں چاہتے تو اتھارٹی طلاق کروا دیتی ہے ۔
اسکے بعد
ایک دن بعد
ایک سال بعد
دس سال بعد کبھی بھی دونوں کو پچھتاوا ہو اور دونوں دوبارہ ساتھ رہنا چاہیں تو دوبارہ نکاح کر سکتے ہیں
Allah hedayat dy molvion ko Allah ny deen ko kitna assan bunya hai or mola nhi usi deen ko azab buna deya ..Allah ansari bhai ki umer draz kry..ameen ❤
Please explain the Islamic laws of inheritance. Thanks for this
ہم وراثت کے معاملات کے ایکسپرٹ نہیں ہیں
اگر ہم بتائیں گے تو کوئی نہ کوئی کمی رہ جائے گی
To my knowledge, all debts , loans must be paid before inheritance is given. It must be divided among family members. Those neediest deserve first priority. You may also consider needy in the community.
🌼🏵 زبردست بہت خوب ماشاءاللہ💮🌼
بہت ہی زبردست انصاری صاحب ❤🎉❤🎉
شکریہ
جزاک الله خيرا كثيرا
شکریہ
جزاکم اللہ خیرا کثیرا ڈئیر
شکریہ
Bahut Behtar vedio hai Puri baat samajh me aa gaye
شکریہ
❤
JazakALLAH uo khara
شکریہ
Very nice, ❤
شکریہ
Very good❤❤❤ ansari sb...
V good
شکریہ
Salam
Moutharam ayat 232 al baqrak baray ma bi bata dain jazak Allah
Ap na boht logon k ghar bacha leya quran k ilam sa
Allah razi ho ap sa
آیت 232 میں یہ ہی بات بتائی جا رہی ہے کہ طلاق اپلائی کرنے کے بعد عدت کے تین ماہ بھی گزر جائیں اور طلاق واقع ہو جائے
پھر بعد میں دونوں کو احساس ہو کہ غلطی ہو گئی ہے تو
دونوں نکاح کر کے پھر سے ایک ساتھ رہ سکتے ہیں
باتیں تو آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں۔ اور ہر عربی سوچ بھوج والے کو سمجھ بھی آتی ہے۔ پر بدمعاشیوں ملاں کی ہی چلنی ہے۔
Kitnay ghar taba ker deyay quran ko na samagh ke waja nay .well explained.
وہ آیت یہ رھی
سورہ النساء آیت نمبر 65
أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤۡمِنُوۡنَ حَتّٰى يُحَكِّمُوۡكَ فِيۡمَا شَجَرَ بَيۡنَهُمۡ ثُمَّ لَا يَجِدُوۡا فِىۡۤ اَنۡفُسِهِمۡ حَرَجًا مِّمَّا قَضَيۡتَ وَيُسَلِّمُوۡا تَسۡلِيۡمًا ۞
ترجمہ:
نہیں، *اے محمدؐ، تمہارے رب کی قسم یہ کبھی مومن نہیں ہوسکتے جب تک کہ اپنے باہمی اختلافات میں یہ تم کو فیصلہ کرنے والا نہ مان لیں،* پھر جو کچھ تم فیصلہ کرو اس پر اپنے دلوں میں بھی کوئی تنگی نہ محسوس کریں، بلکہ سر بسر تسلیم کر لیں
Salam, I would agree with most of your interpretation.
A few points to consider:
After first Iddat if couple decides not to reconcile then woman is free to marry anyother man if she wishes to , she does not need to go through 2 divorce procedures to get divorce .
A single divorce procedure could mature into final divorce be the if couple fails to reconcile? 2 divorce procedures not needed in every case.
My interpretation , a couple can exercise up to 2 divorce procedures if first divorce procedure Iddat ends with reconciliation only, if first ends in faraaq then divorce is finalised, open to discussion..
Verygood
شکریہ
Please explain the Islamic laws of inheritance.
قرآن میں وراثت کا قانون بڑی تفصیل سے بیان کیا گیا ہے
لیکن اس پر ہم نے اب تک کوئی ویڈیو نہیں بنائی
اللہ رب الکریم جزاۓ خیر عطا کرے عائلی نظام۔کی بہت اصلاح کی ضرورت ھے الحمد اللہ بڑی زیرکی سے طلاق اور خلع کے مسلہ کو بیان کیا ھے شریعت کورٹ کی دورنگی خلع کے بعد پھر عورت کو حق مہر سے ادائیگی کی بابت کہا ھے مکرمی طلاق کے اس قرانی تشریح پہ کام۔کرنے کی ضرورت ھے اس سب گفتگو کو۔اسلامی نظریاتی کونسل میں پیش کیا جاسکتا ھے خلع کے موجودہ فیصلے پہ بھی بات ھوسکتی شڑیعت کورٹ اور اسلامی نظریاتی کونسل سے رجوع کیا جاسکتا ھے اللہ کرے کہ طلاق کا قرانی فرمان زندگی میں داخل ھو
محترم اللہ اپکو حق کی حمایت کرنے کا اجر عظیم عطا فر ماۓ ۔ بات یہ ہے کہ ہم تو غیر سے لوگ ہیں ناتواں ہیں کوشش تو ھماری ہوتی ہے کہ فیملی کورٹ تک پہنچائیں یا نظریاتی کونسل تک لیکن کونسل تسلیم نہیں کریگی اس لۓ کہ یہ تشریح انکے کسی بھی Authentic مذھب سے میچ نہیں کرتی ہاں عوامی پریشر ہو تو شاید کچھ سنوائی ہوجاۓ سب سے پہلے تو عوام کو سمجھانے کی ضرورت ہے ۔
آپ ایک چھوٹا سا کام کر دیجیئے
چند ایک آیات جن میں اللہ تعالیٰ نے اپنے رسولﷺ کو یہ فرمایا ھے کہ : ھم نے آپکی جانب واضح آیات نازل کی ھیں آپ انکے ذریعے سے (کا ف ر) یعنی نہ ماننے والے لوگوں میں حق کے ساتھ فیصلہ کر دیں
کیونکہ ایک مولوی نے جو آیت پیش کی ھے اپنی طرف سے حدیثوں کو سچا ثابت کرنے کیلیئے وہ میں نیچے الگ سے پیسٹ کر دیتا ھوں
شکریہ
Alstu bi rabbi Kum ka matalab kya hai
کیا میں تم سب کا رب نہیں ہوں ؟
Kya allah ne aalm e arwah me roohon se pucha tha ki alstu bi rabbi Kum
Ham ko aap ka tarjuma samajh me aara isliye aap se puch re aap k pass ilm hai bolke jwab dijye iska nhi to aakhirat me pakdonga
اگر چہ اسکا جواب میں دے سکتا ہوں ۔۔ لیکن آپنے 3/7 میں پڑھا ہے کہ متشابہات کے پیچھے نہیں بھاگنا ۔۔ سردست جو کام کرنا ہے ہمارے سامنے ہے کہ کہین بھی اسلامی حکومت قائم نہیں ہے دستور ساز اسمبلی میں قرآن بطور آئین نہیں ہے تو کوششیں اسکے لۓ کرنی چاہئیں اپنی اپنی سطح اور وسعت کے مطابق ارباب حل و اختیار کے پاس اس حقیقت کو پہنچانا چاہۓ ۔۔ نہ ان باریک معاملات میں اپنی توانائیاں صرف کریں جنکا عملی زندگی سے کوئی واسطہ نہیں ۔ جب کبھی اسلامی حکومت قائم ہوگی اورمیں زندہ رہا تو اپنی تحقیقات شعبہ نفسیات کو ضرور پہنچاونگا اسلۓ کہ اسکا تعلق انسان کے وجدانی علوم ۔۔ Potential knowlede سے ہے ۔ یہ سوال نفسیات کے شعبہ سے تعلق رکھتاہے ۔
اے ایس انصاری
Jazakallah hu khair
Kya aalam e arwah me allah ne roohon se pucha tha ki alstu bi rabbi Kum
Salam
Aik ikhtelafi note:
2:231
Quran ne Iddat ke ikhtetam per he dubara NIKAH ki ijazat de hey na ka Iddat k ikhtetam k baad Firaaq ya tasreeh ka faisla ho janey per. Yeh baat ghaur talab hey.
Aik talaq ka procedure bhi hatmi ho sakta hey phir woh aurat us mard k liye halal nahen rehti jab tak 2:230 pr amal na ho.
Ap ne pehli talaq mein Iddat ke ikhtetam pr firaaq ka faisla ho janey k baad bhi dubara usi couple ko NIKAH ki ijazat di hey jis ka Quran mein zikr nahen. Quran ne tu sirf Iddat ki Ajal mukammal honey pr he dubara NIKAH ki ijazat de hey.
Mein mantaqi Jawab ka intezaar kar raha hoon. Pehley bhi ye sawal kr chucka hon.
Shoķreya ansari sahab
Abi jo ap na reply deya os ma 5 sal bad dono nikha karna chahin tu kar saktay ourat ko kisi or sa nikha karny ki.zarorat nhi ho gi
جی بلکل کر سکتے ہیں
Almost one year time will be involved in order to get remarried to the same person after the full talaq process. Hence it is very important to be careful in the talaq matters.
ایک سال کی کوئی شرط نہیں
عدت کی مدت پوری ہونے کے بعد
اگلے دن بھی نکاح کر سکتی ہے
@@as.ansari ok got it. Thanks
السلام علیکم سر اگر مرد بہت غصے والا ٹینشن کا مریض ہے تو وہ اپنی بیوی کو کہے کہ جاؤ میں نے تمہیں ازاد کیا ہے تم ازاد ہو اپنے ماں باپ کے گھر جا سکتی ہو لیکن اس نے یہ وضاحت نہیں کی کہ اس نے طلاق کی نیت سے کہا ہے یا ویسے ہی غصے میں کوئی اور مقصد تھا تو کیا طلاق ہو جائے گی جبکہ مرد تھوڑی دیر بعد پھر ویسے کا ویسا ہی صحیح حالت میں ہو جاتا ہے
طلاق ایسے نہیں ہوتی
اللہ کو انسان کی نفسیات کا بخوبی علم ہے اسی لئے اس نے طلاق سے پہلے بیچ میں 3 ماہ کی عدت رکھی ہے
یہ مدت گزرنے کے بعد ہی طلاق واقع ہو سکتی ہے
اور وہ بھی قانون کے مطابق ہوگی
@@as.ansari The explanation of Talaq as you are describing is inapplicable in the West : 1. Man does not need to initiate the divorce. Women are fully capable of divorcing their husbands for any case. She has to file court papers. 2. The courts do not ask the reason why both partners no longer want to remain together. The court will automatically grant divorce or marriage. 3. why the iddah period, if a women is beyond childbearing years (menopause).?? Many women in the U.S.A get divorced in their 50's and 60's. Age is not a restriction. 4. Financial support- women may not need financial support if she can support herself. If the family is young, then the father should provide child support.
In our country, court laws require man to usually pay alimony and child support.
تو نکاح کا بندھن بندھنے کے بعد اگر نکاح والا فعل نہ کیا جائے تو کیا نکاح واقع ہوگا اور آگے پانچ سال تک فعل نہ کیا جائے
عدت کی مدت کہاں آئ ھے؟
وَ الَّذِیۡنَ یُتَوَفَّوۡنَ مِنۡکُمۡ وَ یَذَرُوۡنَ اَزۡوَاجًا یَّتَرَبَّصۡنَ بِاَنۡفُسِہِنَّ اَرۡبَعَۃَ اَشۡہُرٍ وَّ عَشۡرًا 235۔2
تم میں سے جو لوگ فوت ہو جائیں اور بیویاں چھوڑ جائیں ، وہ عورتیں اپنے آپ کو چار مہینے اور دس دن (نکاح سے) روکے رکھیں
وَ الّٰٓـِٔىۡ یَئِسۡنَ مِنَ الۡمَحِیۡضِ مِنۡ نِّسَآئِکُمۡ اِنِ ارۡتَبۡتُمۡ فَعِدَّتُہُنَّ ثَلٰثَۃُ اَشۡہُرٍ ۙ وَّ الّٰٓـِٔىۡ لَمۡ یَحِضۡنَ ؕ وَ اُولَاتُ الۡاَحۡمَالِ اَجَلُہُنَّ اَنۡ یَّضَعۡنَ حَمۡلَہُنَّ ؕ 4۔65
تمہاری عورتوں میں سے جو عورتیں حیض سے نا امید ہوگئی ہوں ، اگر تمہیں شبہ ہو تو ان کی عدت تین مہینے ہے اور ان کی بھی جنہیں حیض نہ آیا ہو اور حاملہ عورتوں کی عدت ان کےوضع حمل ہے
قرآن کے نظام کوacceptھونا چاہیئے ۔
انسان کے نظام کو rejectھونا چاہیئے ۔
To talaq ke bad koi iddat nahin hai 3 month 10 days ki?
بلکل ہے تین ماہ
اس دوران عورت اسی گھر میں رہے گی
نہ اسکو شوہر نکال سکتا ہے
اور نہ وہ خود نکلے
اس دوران عورت کسی سے نکاح نہیں کر سکتی
عدت کے تین ماہ پورے ہونے کے بعد طلاق واقع ہو جائے گی
@@as.ansari ager koi miyan bivi 7 saal tak contact main na rahe hon husband pakitan main aur wife london main ho dono ka apas main koi kisi qisam ka contect na ho to kia un ka nikha khatam ho jata hai
طلاق کا فتویٰ مفتی کی بجائے اچھے وکیل سے لیں اوریہ یاد رکھیں کہ یہ لفظ فتویٰ خلط العوام ہے فتویٰ کا اختیار صرف اور صرف شریعت ساز کے پاس ہے اور وہ صرف اللّٰہ سبحانہ وتعالیٰ کی ذاتِ مبارکہ ہے، یہ فتویٰ بازی جو اسلام کے خلاف صدیوں سے رائج ہے قرآن کریم سے ماؤرا معاشرے میں رائج ہے یہ اُس مفتی صاحب کی رائے ہوتی ہے اس کی سمجھ کے مطابق کہ فلاں مفتی صاحب یہ بات ایسے سمجھے ہیں اور انسان کی رائے اور سمجھ مختلف ہو سکتی ہے جس طرح مختلف مفتیان کرام کے فتوے مختلف ہوتے ہیں لہذٰا یہ ذہن نشین کر لیں کہ فیصلہ عدالت کا ہوتا ہے اوروہ جج صاحب وکلاء کو سننے کے بعد فیصلہ کیا کرتاہے مطلب یہ کہ وکیل مفتی صاحب کو سمجھ لیں وہ اپنے علم کے مطابق صرف رائے دیتا ہے جس کو عوام غلطی سے شریعت کا فیصلہ سمجھی بیٹھی ہے، اشد ضرورت ہے کہ اس سمجھ کو درست رخ پہ لایا جائے کہ اس مفتی صاحب کو کو فیصلے کا اختیار کس نے دیا ہے ؟
یاللعجب!
Sir, what is halala in islam❤
اسلام میں حلالہ کا کوئی تصور نہیں
Quran may kon si ayat hay jo aurat ko talaq ka haq dayti hay?
طلاق کا حق نہ عورت کے پاس ہے نہ مرد کے پاس
دونوں طلاق کے لئے مجاز اتھارٹی کے پاس اپلائی کر سکتے ہیں
مرد کو اختیار دے دیا اذا طلقتم النساء ھے طلقتم الرجال کیوں نہیں أیا عورت کے پاس اختیار کیوں نہیں ؟؟؟؟؟؟؟؟
بھائی صاحب یہ ( طلقتم الرجال ) کیا چیز ہوتی ہے ؟ اگر عورت چھوڑیگی مرد کو تو ہوگا ( اذا طلقتن٘ الرجال ) دوسری بات یہ کہ مرد کو یہ فوقیت حاصل ہے کہ وہ معاشی کفیل بھی ہوتا ہے گھر کامالک بھی ہوتا ہے علیحدگی کی صورت میں مرد کہیں نہیں جاتا ہے عورت جاتی ہے اور یہ نہیں چاھتا اللہ تعالی ۔۔ کہ منٹ میں رشتہ توڑکر اسے گھر سے نکالدیا جاۓ جہاں تک طلاق کے اختیار کی بات ہے تو یہ مرد کے ہاس ہے نہ عورت کے یہ تو اتھارٹی کے پاس ہے 4/35 اور 65/2 کے تحت
@@as.ansari
Does the word "Rijal "mean men or stronger party? Does 'Nisaa" mean women or weaker class of society? These words have been defined differently by other researchers. Also, the wife can also file for talaq. She has equal rights.
1500 سو سال بعد حوش ارھا ھے (طلاق ) جب معاشرے کا بیڑا غرق کرا لیا
گزرے ہوئے لوگوں نے کیا کیا انکا حساب لینے کے لئے اللہ کافی ہے
ہم سے ہمارے متعلق سوال کیا جائے گا
یہ بگاڑ نہ ہم نے پیدا کیا تھا نہ ہمارے سامنے ہوا
ہمیں جب پتہ چلا ہم نے اس متعلق لوگوں کو آگاہ کرنا شروع کر دیا
@@as.ansariبہت مناسب بات ۔اللہ نے بھی قرآنی میں کہا ہے کہ تم سے تمہارے میں پوچھا جائے کہ ناکہ تم سے پہلے جو لوگ کر گیے ہیں ان کے بارے ۔بس اپنی سمت درست رکھنی ہے
فقہ جعفری؟
زوج۔ نساء۔ اور نثاء۔ کا فرق بھی بتائیں۔ جو ملاں کے دل میں آتا ہے مطلب ٹھوک دیتا ہے۔ اور آپ بھی نساء۔ مطلب ملنسار۔ مہذب۔ غیر متشدد۔ شائستہ۔ نفیس۔ درست بات کرنے میں آسان۔ کو بیوی بنانے ہوے ہیں۔
نساء امراة کی جمع ہے
اور اس کے معنی
خاتون
خواتین کے سوا کچھ اور نہیں
لغات چیک کر لیں
اپنی مرضی سے بنائے گئے معنی نہیں مانے جائیں گے
کسی لفظ کے وہ ہی معنی قابل قبول ہوں گے جو دنیا کے چالیس کروڑ عرب لیتے ہیں
Talaq is a verb
طلاق اسم ہے
طَلَقَ فعل ہے
آپ عالم ہیں؟ کہاں سے فارغ ہیں؟
آپکی تصدیق کسی عالم دین نے کیا ہے کہ نہیں
1-اے ایس انصاری صاحب کون ہیں ان کا علمی اسٹیٹس کیا ہے ؟؟؟
2-آج ہم جس معاشرے میں Survive کررہے ہیں کیا یہ اسلامی معاشرہ ہے ؟
th-cam.com/video/vxJCBGgC-KQ/w-d-xo.htmlsizPrZYq9Nqn4iJ8A
th-cam.com/video/vxJCBGgC-KQ/w-d-xo.htmlsizPrZYq9Nqn4iJ8A
ہمیں کسی کی تصدیق کی ضرورت نہیں
ہم آپ تک اللہ کا وہ پیغام پہنچا رہے ہیں جسکو آپکے علماء نے چھپا کر رکھا ہوا ہے ،
آپ قرآن اٹھا کر خود پڑھ لیں آپکو طلاق سے متعلق جو بھی حقائق بتائے ہیں وہ سب کے سب قرآن میں لکھے ہوئے ہیں
آپ ہم سے سوال کرنے کی بجائے اپنے علماء سے سوال کریں کہ انہوں نے قرآن کے بتائے طلاق کے طریقے کو رائج کیوں نہیں کیا ہوا ؟
السلام علیکم، میں آپ کی زیادہ تر تشریح سے اتفاق کروں گا۔ غور کرنے کے لیے چند نکات: پہلی عدت کے بعد اگر جوڑا صلح نہ کرنے کا فیصلہ کرے تو عورت اگر چاہے تو کسی دوسرے مرد سے شادی کر سکتی ہے، اسے طلاق کے لیے 2 طلاق کے طریقہ کار سے گزرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایک طلاق کا طریقہ کار حتمی طلاق تک پہنچ سکتا ہے اگر جوڑا صلح کرنے میں ناکام ہو جائے؟ 2 طلاق کے طریقہ کار ہر صورت میں ضروری نہیں ہے۔ میری تشریح، ایک جوڑا 2 طلاق تک کا طریقہ کار اختیار کر سکتا ہے اگر پہلی طلاق کا طریقہ عدت صرف صلح پر ختم ہو، اگر پہلے فراق میں ختم ہو تو طلاق ہو جاتی ہے، میں بحث کے لیے تیار ہوں۔
I have tried my best to translate into Urdu, see my comment in English if you have struggle understanding my comment.
JazakAllah
اردو میں لکھنے کے لئے آپکا بہت شکریہ ،
ہمارے ذیادہ تر پڑھنے والے اردو سمجھتے ہیں ،
اگر آپ کو اردو لکھنے میں ذیادہ پریشانی لاحق ہو تو آپ انگریزی الفابیٹ کو استعمال کرتے ہوئے بھی اردو لکھ سکتے ہیں ، جسکو عام طور پر رومن اردو کہتے ہیں ،
اگر شوہر اور بیوی میں صلح نہ ہو پائے اور عدت کی مدت پوری ہوجا ہے تو اتھارٹی طلاق کروا دے گی ،
اسکے بعد عورت آزاد ہے اگر اسی شوہر سے دوبارہ نکاح کرنا چاہے اور شوہر بھی راضی ہو جائے تو دونوں دوبارہ نکاح کر کے ساتھ رہ سکتے ہیں
یا عورت اس سے نکاح نہ کرنا چاہے بلکہ کسی اور سے کرنا چاہے تو بھی وہ کر سکتی ہے ،
نکاح ختم ہونے کو طلاق کہتے ہیں ،
نکاح ایک ہوا تھا تو طلاق بھی ایک ہی ہوگی،
دوسری دفعہ طلاق دینے کے لئے پہلے دوسری مرتبہ نکاح کرنا ہوگا
پہلا نکاح پہلی طلاق
دوسرا نکاح دوسری طلاق
تیسرا نکاح تیسری طلاق
@@as.ansari
Salam!
JazakAllah for reply.
I do agree with most of your interpretation.
A few reservations:
Quran firaaq ya tasreeh ka lafz istemaal krta hey jab talaaq/iddat ka amal ka injaaam sulah per nahen hota ya dusrey ilfaaz men NIKAH toot jaye. Jab bhi firaaq ya tasreeh ho jaey iddat ke ikhtetam per tou phir wo jora NIKAH nahen kr Sakta. This is my humble understanding.
Quran ne divorcing couple ko Iddat k mukammal honey per dubara NIKAH ki ijazat de hey.
Jab bhi Iddat ka agaaz ho jaey tu yeh pehli talaaq shumar ki jaey gi.
Quran main di gaya talaaq ka procedure two times hi istemaal kiya ja sakta hey. Agar doosri Iddat ka baad sulah ho jaey tu third time talaaq nahen ho sakti sirf firaaq ya tasreeh hee ho ga.
I am sharing this video which I had made earlier which agrees with most of your interpretation on talaaq.
I am a student of Quran in search of sirat e mustaqeem.
th-cam.com/video/i23XmAnnSL8/w-d-xo.htmlsi=dnY4dPTaJJb-eQ6s
Salam
Aik ikhtelafi note:
2:231
Quran ne Iddat ke ikhtetam per he dubara NIKAH ki ijazat de hey na ka Iddat k ikhtetam k baad Firaaq ya tasreeh ka faisla ho janey per. Yeh baat ghaur talab hey.
Aik talaq ka procedure bhi hatmi ho sakta hey phir woh aurat us mard k liye halal nahen rehti jab tak 2:230 pr amal na ho.
Ho sakey tu wazahat karen.