یہاں اقبال کے فلسفہ الحاد سے ایک بہت بڑی گتھی سلجھتی ہے کہ الحاد سے مراد اپنے ایمان و مذہب سے ناواقفیت اور عمل سے دوری ہے اسلام و ابراھیمی مذاہب کا یہ خاصا رہا کہ ان میں عمل کے حوالے سے احکامات موجود تھے جن کا اطلاق انسان کی ذاتی و نجی زندگی سے لیکر معاشرتی تک ژندگی تک تھا لیکن مسلمانوں نے ان اعمال پر مکمل عمل کرنے کے بجاے اور ان کے ذریعے عملی علم و استفادہ حاصل کرنے کے بجاے اپنے اپ کو الحاد کے فلسفے میں الجھا دیا
Bahut khoob
بہت خوب
زبردست۔۔
اقبال جیسا مفکر پھر نہیں پیدا ہونا کبھی
یہاں اقبال کے فلسفہ الحاد سے ایک بہت بڑی گتھی سلجھتی ہے کہ الحاد سے مراد اپنے ایمان و مذہب سے ناواقفیت اور عمل سے دوری ہے اسلام و ابراھیمی مذاہب کا یہ خاصا رہا کہ ان میں عمل کے حوالے سے احکامات موجود تھے جن کا اطلاق انسان کی ذاتی و نجی زندگی سے لیکر معاشرتی تک ژندگی تک تھا لیکن مسلمانوں نے ان اعمال پر مکمل عمل کرنے کے بجاے اور ان کے ذریعے عملی علم و استفادہ حاصل کرنے کے بجاے اپنے اپ کو الحاد کے فلسفے میں الجھا دیا