Aankh Machooli: The Poem That Explains Everything

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 1 ม.ค. 2025
  • Aankh Macholoi a poem by Faraz Naveed.
    آنکھ مچولی!
    یہ کیسی بے حس بولی ہے
    جس میں چلتی بس گولی ہے
    جو تول کے بولا کرتے تھے
    اُن کی اب خالی جھولی ہے
    حق بات پہ دٹنا جرم ہے کیا؟
    ہر بات پہ لڑنا بھرم ہے کیا؟
    وہ وقت نہیں یہ وقت ہے وہ !
    جس وقت ’’مظالم‘‘ سہنے کو!
    کہتے ہیں یہ حکمت عملی ہے!
    لڑنے والی تو کمبلی ہے!
    اس کمبلی نے جو کام کیا!
    سکہ حق کا تیرے نام کیا!
    اب اُس کو سکھاتے ہو بولی!
    کھاتے ہو حکمت کی گولی!
    یہ حکمت نہیں حقارت ہے!
    کیا اس نے سب کچھ غارت ہے!
    یہ کڑوی نیم کی گولی ہے!
    سن لو ،، یہ آنکھ مچولی ہے!
    #pakistan #government #islamabadmassacre #currentsituation #imrankhan #pti #news #viralvideo #islamabad #education #humanrights #fighting #currentaffairs #curroption #politics

ความคิดเห็น • 2