Aap ki ilmi guftugoo isqadar khoobsoorat hoti hai is se dil aur damagh mutamain ho jati hai logon ko chahy ke ziad se ziada aap ki batin sunin Allah Aap ko Salamat rakhey Ameen
Subhan Allah. Allah aap ko khub apni rehmato se nawaze..meri 40 Saal ki apni Umar me pahali baar Mera Dil aap se mutmeen hua hai.aap ko sun Kar Dil bohat Khush hai Kuraan ki roshni me aap isi trha awam ki rehnumai karate rehna. Shukriya
میرے بھائی بہت افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ غامدی صاحب جیسے لوگوں کی ہمارے معاشرے میں جگہ نہیں ہے ہمارے ہاں ایسا ماحول بنا دیا گیا ہے کہ لوگ غامدی صاحب جیسے لوگوں کو سننے کی بجائے ان لوگوں کی سن رہے ہیں جو مرنے اور مارنے کی تربیت کر رہے ہیں غامدی صاحب جیسے سکالر انسان کی سب سے پہلے اخلاقی تربیت کرنے کی کوشش کرتے ہیں جب معاشرے اخلاقی پستی کا شکار ہو جاتے ہیں تو وہاں اس طرح کے سکالر کی جگہ نہیں بنتی😢
Ap n such bolna hai k dunia ko ap n dake lia pir mote k bad imtihan hoga ap pass kur sukenge.Ap c ub agar pooch lia jae k ap murzi c dunia m avenge ya na kur dange.
very well said answered every question. whenever I listen you i feel relieved and satisfied. Would that our other scholars could understand the essence and true meaning of life and world. A lot of love may allah give you long and healthy life.
Assalam Alaikum Wrwb. Masha Allah. Bahut achha dini programme hai aur Mai kafi arsey sey dekh raha hoon. Bahut adbo ehtaram aur majerat kay sath Mera sawal Javed sahab sey ye hai ki Kya Quran padhney, samjhay aur Amal karney kay liye naheen aya hai. Agar ye sahi hai tu es program mey khwateen jis tareekay sey bagair hijab kay baithati hain aur swal jawab ka sesiion chalta hai tu kya islam/Quran ney mard aur khwateen kay beech pard ka hukm naheen diya hai jiska yahan pey ap kay programme mey koi eteman naheen hai. Please wajahat kar den. Afroz Khan. Riyadh. Saudi Arabia.
”یہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور (دین) کو بجھا دیں، لیکن میں اللہ اپنے نور کو کامل کر کے رہوں گا اگرچہ کفٌار کتنا نا پسند کریں‟ (سورة التوبة آیت-32)- 10 ہجری میں حج سے واپسی پر حضور کو حکم ہوا، ”اے رسول پہنچا دو اُس پیغامِ وہی کو جو آپ کے رَب کی طرف سے نازل کیا گیا اور اگر تم نے یہ کام نہ کیا تو گویا میری رِسالت کا کوی کام نہ کیا اور ﷲ تمھیں انسانوں کے شرسے بچاے گا، بیشک اﷲ کَافروں کو ہدایت نہیں کرتا‟ (سورة المَائدة آیت-67)- لِہٰـزا حضور نے غدیرِ خُم میں ممبر پر مولا علی (علیہ سَلام) کو اپنے ساتھ کھڑا کر کے حاجیوں کے بڑے مجمعے میں اعلان کیا، ”جِس جِس کا میں مولا (حاکم) اُس اُس کا یہ علی مولا‟- اِعلانِ ولایتِ علی کے فوراً بعد یہ وہی نازل ہوئ، ”۔ ۔ ۔ اج کے دن اللہ نے اپنی نعمت کو تمام کیا اور دین ِاسلام مکمل ہوا ۔ ۔ ۔‟ (سورة المَائدة آیت-3 دینِ اِسلام کی بنیاد قرُان ہے اور قرُان میراث ہے، نیز اللہ نے اِس کا وارث مصطفےٰ بندوں کو بنایا (سورة فاطر آیت-32)- کیونکہ وارث ہمیشہ میراث سے اَفضل ہوتا ہے اِسی لے اگر وَارث بیمار ہو جاے تو جان بچانے کے لے اپنی میراث (جائداد، مال و دولت) کو صرف کر دیتا ہے- اِسی افضلُیت کے تناظر میں جہاں قرُان اَمر ہے (سورة الطّلاَق آیت-5)، وہاں وارثانٍ قرُان أُولِي الْأَمْر ہیں- ”اے اِیمان والو اطاعت کرو اللہ، رسول اور أُولِي الْأَمْرِ کی ۔ ۔ ۔‟ (سورة النِّسَاء آیت-59)- أُولِي الْأَمْرِ وہ ہستیاں ہیں جن کو نامذد کیا رسول نے اور جابر بن عبدللہ (رضی اللہ عنه) کو اپنے خُلافہ جو سب قبیلہٍ قریش سے ہونگے اُن کے نام بتلاے: علی بن ابو طالب، حسن بن علی، حسین بن علی، علی بن حسین، مُحَمَّد بن علی، جعفر بن مُحَمَّد، موسی بن جعفر، علی بن موسی، مُحَمَّد بن علی، علی بن مُحَمَّد، حسن بن علی اور مُحَمَّد المھدی بن حسن- نیز پانچویں خلیفہ اِمام مُحَمَّد باقر (علیہ سَلام) کو اپنا سَلام پہنچانے کی تاکید کی جو کہ انہوں نے پہنچایا- قرُان کی آیات میں کہیں اختلاف نہیں (سورة النِّسَاء آیت-82) اور اٍن 12 آئمہ میں دینٍ اسلام میں اختلاف نہیں پایا جاتا جو کہ اِمامتِ الٰہیہ کی روشن دلیل ہے- ”اس دن ( قیامت) تمام انسانوں کو اُن کے متعلقہ اِمام کےساتھ بلایں گے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الإسراء آیت-71)- یعنی جب تک ایک بھی بندہ اِس دنیا میں موجود ہے اِمام کا وجود ہونا ضروری ہے- شبِ قدر میں مَلَائِکہ کا نزول ہوتا ہے اور وہ لاتے ہیں اللہ کا اَمر (سورة القَدر آیت-4)، جو کہ ثبوت ہے کسی صاحبِ اَمر کے ہونے کا جن کے پاس اَمر آتا ہے- ”کیا وہ اِس کے سوا اور کسی بات کے منتظر ہیں کہ اٌن کے پاس فرشتے آئیں یا خود تمہارا پروردگار آئے یا تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں (مگر) جس روز تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں گی تو جو شخص پہلے ایمان نہیں لایا ہوگا اٌس وقت اٌسے اِیمان لانا کچھ فائدہ نہیں دے گاِ، (پیغمبر اِن سے) کہہ دو تم بھی انتظار کرو ہم بھی انتظار کرتے ہیں‟ (سورة الأنعَام آیت-158)- اِس آیت کے زیل میں حضور نے فرمایا، ”میرے 12 ویں خلیفہ مُحَمَّد المھدی کا جب ظہور ہو گا تو زمین سے خضر اور اِلیاس اور آسمان سے اِدریس اورعیسَیٰ آیں گے مُحَمَّد المھدی کے گواہ کے طور پر اورعیسَیٰ نماز پڑھیں گے مُحَمَّد المھدی کے پیچھے‟ (صحاح ستّہ)- ”دین میں جبر نہیں ۔ ۔ ۔‟ (سورة البَقرَة آیت-256)- ”تم سب مل کر اللہ کی رسّی کو مضبوطی سے تھام لو اور تفرقہ مت ڈالو ۔ ۔ ۔‟ (سورة آلِ عِمرَان آیت-103)- ”جن لوگوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور گروہ در گروہ بن گئے یقیناً اُن سے تمہارا کچھ واسطہ نہیں، اُن کا معاملہ تو اللہ کے سپرد ہے، وہی اُن کو بتائے گا کہ اّنہوں نے کیا کچھ کیا ہے‟ (سورة الأنعَام آیت-159)-- ”جِس نے اِسلام کے لے اپنے سینے کو کھُولا وہ اپنے پروردگار کے نور (دین) پر ہے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الزمرآیت-22)، نیز ”جِس نے بھی اِسلام کے سوا کوئ اور دین چاہا اٌسے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا، اور وہ آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا“ (سورة آلِ عِمرَان آیت-85)- جنہوں نے اللہ کی حُجّت کو مان کر اپنی حُجّت بنائ اُن پر اللہ کا غضب اور عذاب 3ہے (سورة الشورہ آیت-16
وارثانِ قران بہ نفسِ قرُان قرُان میراث ہے اور اللہ نے اِس کے وارث مصطفےٰ بندوں کو بنایا (سورة فاطرآیت-32)- کیونکہ وارث ہمیشہ میراث سے اَفضل ہوتا ہے اِسی لے اَگر وارث پرمصیبت آجاۓ تو جان بچانے کے لے اپنی میراث (یعنی جائداد، مال و دولت) کو صرف کر دیتا ہے- اِسی افضلیت کے تناظر میں جہاں قرُان اَلِعلم ہے (سورة آلِ عِمرَان آیت-61) وہاں وارثانٍ قرُان عِلم کا شہر بابُل عِلم اور رَّاسِخُونَ فِي الْعِلْمِ ہیں- قرُان کا حقیقی مفہوم اللہ کےعلاواہ عِلم میں رٌاسخ ہستیاں جانتی ہیں (سورة آلِ عِمرَان آیت-7)- ”۔ ۔ ۔ اگر تم نہیں جانتے تو اہلِ ذکر سے پوچھو‟ (سورة النّحل آیت-43)- قرُان ذکر ہے (سورة الحِجر آیت-9) اور وارث اہلِ ذکر- ”اگر کوئ قرُان ہوتا جس کے وسیلے پہاڑ چلاے جاتے یا زمین کے فاصلے طے کیے جاتے یا مًردوں سے کلام کیا جا سکتا تو یہ قرُان ہے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الرّعد آیت-31)- قرُان کی اصل جگہ أُوتُوا الْعِلْمَ (جنہیں عِلم سے نوازا گیا) کے سینے ہیں (سورة انکبوت آیت-49)، یعنی أُوتُوا الْعِلْمَ کی طاقت قرُان کے برابر ہے- ”أُوتُوا الْعِلْمَ کےدرجات ہم بہت زیادہ بلند کردیں گے‟ (سورة مُجادلہ آیت-11)- قرُان واضع نور ہدایت ہے (سورة النِّسَاء آیت-174) اور وارث مجسمِ نورِ ہدایت- قرُان مُهَيۡمن (اَمین، غالب، حّاکم، محّافظ،، نگہبان) ہے (سورة المَائدة آیت-48) اور وارث اَمین، کائنات کے حّاکم، محّافظ، نگہبان اور اّلا کُل ِغالب ہیں- قرُان بے عیب ہے یعنی اِس ہیں کوئ کجی نہیں (سورة الزُّمَر آیت-28) اور وارث ہرعیب سے پاک- قرُان معصوم ہے یعنی باطل کا اِس کے پاس گزر نا ممکن ہے (سورة فصِلَت آیت-42) اور وارث بھی معصوم ہستیاں ہیں- بہ کتاب بصیرت، حُجت، عقل اور فکر ہے (سورة الأعرَاف آیت-52) اور وارث صاحبِ بصیرت اور حُجّت اللہ ہیں- قرُان وَاضح بیان اورمُسلمانوں کیلے ہدایت، خوشخبری اور رحمت ہے (سورة النّحل آیت-89) اور وارث رحمت العَالمین اور ہادیِ کُل- قرُان حکمت سے سرشار ہے (سورة یٰس آیت-2) اور وارث حِکمت کی معراج- یہ کتاب برحق بے یعنی اِس ہیں سچ کے سوا کچھ نہیں (سورة فَاطِرآیت-31) اور وارث اہلٍ حق کیونکہ جب نجران کےعیسَایوں سے حضرت عیسیٰ (علیہ سَلام) کی ولدیت کا معاملہ طے نہ ہوسکا تو اللہ کے اِس حکم پر حضور سے مباہلا ہوا، ”۔ ۔ ۔ تم اپنے بیٹوں کو لاو اور ہم اپنے بیٹوں کو لایں، تم اپنی عورتوں کو لاو اور ہم اپنی عورتوں کو لایں، تم اپنے نفسوں کو لاو ہم اپنے نفسوں کو لایں اور پھراللہ کی بارگاہ میں دعا کریں کہ جھوٹوں پراللہ کی لعنت ہو‟ (سورة آلِ عِمرَان آیت-61)، اور اِس جنگِ صداقت میں حضور نے صرف صدیق ہستیوں کو ساتھ لیا اور مولا علی، اِمام حسن و حسین (علیہ سَلام) اور بی بی فاطمہ (سلام اللہ علیہا) کو لے کر مباہلے کے لے تشریف لاے جب آپ کے 9 حرم تھے اور بیٹے ابرھیم زندہ تھے- اٍس موقعہ پرعیسَایوں کے بڑے پادری عبدُل مسیح نے مباہلہ کرنے سے انکارکر دیا اور جزیہ دینا قبوُل کیا- اِس واقعہِ مباہلے کو اللہ نے قصہِ حق کہا (سورة آلِ عِمرَان آیت-62)- قرُان عظیم بے یعنی بلند رتبے والا (سورة الحِجرآیت-87) اور وارث نباءعظیم {عظیم خبر: غدیر خم میں اعلانِ ولایت مولا علی (علیہ سَلام)}- قرُان مبین بے یعنی درخشاں اورمبالغےسے پاک کلام (سورة یٰس آیت-69) اور وارث اِمام ِمبین (سورة یٰس آیت-12)- یہ کتاب بے مثل بے یعنی تمام جن واِنس مل کرقرانی سورتوں کی مثل ایک سوره بهی نہیں لا سکتے (سورة یُونس آیت-38) اور وارث بے مثلِ- قرُان مجید ہے یعنی جلیل اُلقدر (سورة ق آیت-1) اور وارث پیکرٍ اقدارٍآعلیٰ- قرُانَ تبیان ہے یعنی اپنی بات منواتا ہے (سورة النّحل آیت-89) اور وارث ہر محاز پرغالب رہنے والے- قرُان فرقان بے یعنی حق اور باطل میں فیصلا کرنے والا (سورة الفُرقان آیت-1) اور وارث حق اور باطل کو عیاں کرنے والے- وقعہ کربلا کے بعد سرِ مبارک اِمام حسین (علیہ سَلام) کا نوکٍ نیزہ پر قرُان کی تلاوت کرنا اِس اَمر کی روشن دلیل ہے- قرُان کریم ہے یعنی بڑے رتبے والا (سورة الواقِعَة آیت-77) اور وارث مرتبے کی معراج- قرُانَ اہِلِ اِیمان کے لئے شّفا (پیاس بجهانا یعنی حاجت روا) ہے (سورة فُصِلَت آیت-44) اور وارث مالکِ شّفا- قرُان کا مکمل سمھجنا مشکل ہے (سورة آلِ عِمرَان آیت-7) اور وارث مشکل کشا ہیں- قرُان طاہر ہے نیز اِس کی معنویت کی گہرائ تک نہیں پہنچ سکتا مگر طاہر (سورة واقعہ آیت-79) اور طہارت کے زُمرے میں اہلِ بیت کا مقام بلند ترین ہے، کیونکہ مولا علی، اِمام حسن اور حسین (علیہ سَلام) اور بی بی فاطمہ (سلام اللہ علیہا) حضور کے ساتھ چادر کے اندر موجود تھے جب ارشاد ہوا: ”۔ ۔ ۔ اللہ نے یہ ارادہ کر لیا کہ صرف اور صرف اے اہلِ بیت تمھیں ہر نجاست سے دور رکھے اور اٍس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے‟ (سورة الأحزاب آیت-33 Continue on next comment
دینِ اسلام بہ نفسِ قرُان دِین کے معنی ہیں آئین اور قانون- اللہ کے نزدیک اگر کوئ دِین ہے تو وہ اسلام ہے (سورة آلِ عِمرَان آیت-19)- اِسلام کے معنی ہیں اللہ کی حَاکمیت کو تسلیم کرنا اور اُس کے بناے آئین اور قوانین پر عمل کرنا- دِینِ اِسلام منجانب اللہ ہے (سورة آلِ عِمرَان آیت-83)- یہ دِینِ حنیف ہے (سورة البينة آیت-5)، یعنی سیدھا دِین- یہ دِینِ قَيِّمُ ہے (سورة الروم آیت-30)، یعنی معیاری دِین- یہ دِینِ وَاصب ہے (سورة النہل آیت-52)، یعنی ہمیشہ رہنے والا- یہ دِینِ حق ہے (سورة التوبة آیت-33)، یعنی سچٌا دِین- یہ دِینِ فطرت ہے (سورة الروم آیت-30)، یعنی اللہ کے بناے سانچے میں ڈھلا ہوا- یہ دِینِ مصطفےٰ ہے (سورة البَقَرَة آیت-132)، یعنی چُنّا ہوا دِین- یہ دِینِ خالص ہے (سورة الزُمر آیت-3)، یعنی کَھرا دِین- یہ مرتَضَىٰ دِین ہے (سورة النور آیت-55)، یعنی افضل ترین چُنّا ہوا- مصطفےٰ، مجتبےٰ اور مرتَضَىٰ اِن تمام الفاظ کا مطلب ہے چُنّا ہوا، لیکن درجہ بندی میں مصطفےٰ سے مجتبےٰ اَفضل اور مجتبےٰ سے مرتَضَىٰ اَفضل- ”اللہ جسے چاہتا ہے دِین کے لے چُنتا ہے (نبی، رَسول یا اِمام)، بَندوں میں کسی کو چُننے کا اختیار نہیں اور اللہ اِس شرک سے پاک ہے‟ (سورة القَصَص آیت-68)- نبّوت، رِسالت اور اِمامت کےعُہدے عالمِ ارواح میں دیے گۓ- ”اور (مُحَمَّد) اُس وقت کو یاد کرو جب سب نبیوں سے عہد لیا تھا ۔ ۔ ۔‟ (سورة آل عِمرَان آیت-81)- ”بے شک ہم نے نوح اور اِبراھیم کو بھیجا اور اُنکی اولاد میں نبّوت اور کتاب کو رکھا ۔ ۔ ۔‟ (سورة الحدید آیت-26)- حضرت ھود، لُوطً اور اِبراھییم (علیہ سَلام) اولادِ حضرت نوح (علیہ سَلام) میں سے تھے، نیز حضرت إِسْمَاعِيلَ، اسحاق، یعقوب، یوسف، داؤد، سلیمان، ایوب، زَكَرِيَا، يَحْيَىَٰ، إِلْيَاسَ، الْيَسَعَ، يُونُسَ، موسیٰ، ہارون اور عِيسَىٰ (علیہ سَلام) یہ سب اَنبياء اولادِ اِبراھیم میں سے تھے (سورة الأنعام آیت-84 تا 87)- حضرت نوح، اِبراھیم، موسیٰ اور عیسَیٰ (علیہ سَلام) سب دینِ اسلام کے پیروکار تھے (سورة الشورا آیت-13)- ”یہی ورثہ اِبرھیم نے اپنے بیٹوں کو چھوڑا اور یعقوب نے اپنی اولاد کو وصیت کی کہ، اللہ نے تمھارے لیے دینِ اسلام کو چُن لیا اور تم مسلمان رہ کر ہی مرنا‟ (سورة البَقرة آیت-132)- پس اللہ نے دین کی تبلیغ کے لے اَنبیاء کو چُنَا اور اُن کی اولاد در اولاد میں اِس سلسلے کو قایم رکھا اُمت در اُمت نہیں! اللہ نے حضرت اِبراھیم (علیہ سَلام) کو جب کہ وہ عُہدہِ نبّوت و رِسالت پر فائز تھےعظیم قربانی میں کامیابی کے بعد پوری اِنسانیت کا اِمام بنایا اور ہمیشہ رہنے والی اِمامت کو اولادِ اِبراھیم میں رکھا، نیز بتلایا کہ عُہدہِ اِمامت ظالم کو نہیں ملے گا (سورة البَقَرَة آیت-124)- یعنی اِمام ظلمِ اکبر اور ظلمِ اَصغر سے پاک ہو گا- حضرت یونس (علیہ سَلام) نبی تھے اوراَپنے نفس پر ظلم کرنے کے سبّب اللہ سے بخشش چاہی (سورة الأنبیَاء آیت-87، 88)، یعنی ہر نبی یا رَسول اِمام نہیں ہوتا اور اِمام معصوم ہوتا ہے کیونکہ شیطان کو خالص (معصوم) ہستیوں پراختیار نہیں (سورة صٓ آیت-83)- ”بیشک اللہ نے چُن لیا آدم، نوح، آلِ اِبراھیم اور آلِ عِمرَان کو سب جہان والوں میں سے‟ (سورة آل عِمرَان آیت-33)- بہ نفسِ قران اِسم عِمرَان جس کا ذِکر اِس آیتِ مبارکہ میں آیا اُس کو تین ممکنہ ہستیوں سے منصوب کیا جا سکتا ہے: حضرت موسیٰ (علیہ سَلام) کے والد، حضرت مَریَم (سلام اللہ علیہا) کے والد اور مولا علی (علیہ سَلام) کے والد حضرت ابو طالب (علیہ سَلام) جن کا نام عِمرَان ہے- حضرت موسیٰ (علیہ سَلام) سے اولاد نہیں ہوئ اور حضرت عیسیٰ (علیہ سَلام) نے شادی نہیں کی، اِس لے لفظ آل اِن ہستیوں سے منصوب نہیں کیا جاسکتا- لِہٰـزا ہمیشہ رہنے والی اِمامت کا سلسلہ جس کا وعدہ اللہ نے اولادِ اِبراھیم میں رکھنے کا کیا وہ آلِ عِمرَان (آلِ ابو طالب) ہیں- ”جن کو ہم اِمام بناتے ہیں وہ ہمارے اَمر سے ہدایت کرتے ہیں اور وہ ہمیشہ سے مُتّقی ہیں‟ (سورة السجدة آیت-24)- ”اور ہم نے اِرادہ کر لیا جن کو زمین میں مظلوم بنایا اُن کو اِمام اور زمین کا وارث بنایں گے‟ (سورة القَصَص آیت-5)- ”اور ہم نے اِس {اسمٰعیل (علیہ سَلام) کی قربانی} کو زبح ِعظیم سے بدل دیا‟ (سورة الصَّافات آیت-107)- کربلا میں قربانی زبحِ ِعظیم تھی جو کہ روشن دلیل ہے سلسلہِ اِمامت کی اہلِ بیت میں- اِمامت کے چار عہدے ہوتے ہیں: خلیفہ، اِمام اُلناس، ہادیِ کٌل اور اِمام اٌلخلق- حضرت اِبراھیم (علیہ سَلام) اِمامِ اُلناس تھے لیکن حضرت مُحَمَّد (ﷺ) اِماُم اٌلخلق تھے اِسی لے آپکےاشارے پر چاند دو ٹکڑے ہوا، سورج پلٹا اور پتھروں نے آپکے ہاتھ پر کلمہ پڑھا- حضرت مُحَمَّد (ﷺ) آخری نبی ہیں (سورة الأحزاب آیت-40)- نبّوت اور اِمامت کا سلسلہ {حضرت مُحَمَّد (ﷺ) اور اِمام مھدی (علیہ سَلام)}، حضرت ابراھیم و إِسْمَاعِيلَ (علیہ سَلام) سے جڑا ہے Continue on next comment
”صرف اور صرف تمھارا اللہ ولی (حَاکم، مددگار)، رسول ولی اور وہ مومنین ولی جو دیتے ہیں زکات حالتِ رکوع میں‟ (سورة المائدة آیت-55)- گو کہ اِس آیت کا نذول مولا علی (علیہ سَلام) کے اُنگشتری حالتِ رکوع میں فقیرکو دینے پر ہوا، لیکن اللہ نے جمع کا صیغہ اِستعمال کر کے مومنین کے گروہ کی نشان دہی کی جن کا مہور مولا علی (علیہ سَلام) کی زات ہے جہاں سے وَلایت کا سلسلہ شروع ہوا اور یہ مومنین اِسی معنی میں ولی ہیں جس معنی میں اللہ اورحضرت مُحَمَّد (ﷺ)- ”جس نے ولی مانا اللہ اُس کے رسول اور اِن مومنین کو تو شامل ہوجاے گا اللہ کی غالب جماعت میں‟ (سورة المَائدة آیت-56 10ِ ہجری میں حج سے واپسی پر حضور کو حکم ہوا کہ ”پہنچا دواُس پیغام ِوہی کو اور اگر تم نے یہ کام نہ کیا تو گویا رسالت کا کوئ کام نہ کیا ۔ ۔ ۔‟ (سورةالمَائدة آیت-67)- لِہٰـزا غدیرِ خم میں حضور نے حاجیوں کے بڑے مجمعے میں اعلان کیا کہ ”جِس جِس کا میں مولا (حَاکم) اُس اُس کا یہ علی مولا‟- اعلانِ غدیر پر اللہ نے فرمایا، ”۔ ۔ ۔ آج کے دن ہم نے اپنی نعمت کو تمام کیا اور دین مکمل ہوا ۔ ۔ ۔‟ ( سورة المَائدة آیت-3 قرُان اَمر ہے (سورة الطّلاَق آیت-5) اور اِس کے وارث أُولِي الْأَمْرِ- ”اے ایمان والو اطاعت کرو اللہ، رسول اورأُولِي الْأَمْرِ کی ۔ ۔ ۔‟ (سورة النِّسَاء آیت-59)- أُولِي الْأَمْر وہ ہستیاں ہیں جن کو نامذد کیا رسول نے اور جابر بن عبدللہ (رضی اللہ عنه) کو اپنے خٌلّافہ کے نام بتلاے جو سب قبیلہٍ قریش سے ہونگے: علی بن ابو طالب، حسن بن علی، حسین بن علی، علی بن حسین، مُحَمَّد بن علی، جعفر بن مُحَمَّد، موسیٰ بن جعفر، علی بن موسیٰ، مُحَمَّد بن علی، علی بن مُحَمَّد، حسن بن علی اور مُحَمَّد المھدی بن حسن- نیز پانچویں خلیفہ اِمام مُحَمَّد باقر (علیہ سَلام) کو اپنا سَلام پہنچانے کی تاکید کی جو کہ اُنہوں نے پہنچایا- قرُان میراث ہے اور اللہ نے اٍس کا وارث مصطفٰےٰ بندوں کو بنایا (سورة فاطر آیت-32)- مصطفےٰ بندوں پر اللہ سَلام بھیجتا ہے (سورة النمل آیت-59)- یعنی مصطقےٰ بندے جو قرُان کے وارث ہیں مرتبہِ ’علیہ سَلامʽ پر فائز ہیں- اِسی لے مسجدِ نبوی میں اِن 12 آیمہ کے ناموں کے ساتھ علیہ سَلام کندہ ہے- قرُان کی آیات میں کہیں اختلاف نہیں جو دلیل ہے کہ یہ کلام اُلله ہے (سورة النِّسَاء آیت-82) اور اِن 12 آئمہ میں دینٍ اِسلام میں کوئ اختلاف نہیں پایا جاتا جو کہ خلافتِ الٰہیہ کی روشن دلیل ہے- ”اس دن ( قیامت) تمام انسانوں کو اُن کے متعلقہ اِمام کےساتھ بلایں گے ۔ ۔ ۔‟ (سورة بنیۤ اسرآییل آیت-71)- یعنی جب تک ایک بھی بندہ اِس دنیا میں موجود ہے اِمام کا وجود ہونا ضروری ہے- شبِ قدر میں مَلَائِکہ کا نزول ہوتا ہے اور وہ لاتے ہیں اللہ کا اَمر (سورة القَدر آیت-4)- جو کہ ثبوت ہے کسی صاحبِ اَمر کے ہونے کا جن کے پاس اَمرآتا ہے- ”کیا وہ اِس کے سوا اور کسی بات کے منتظر ہیں کہ اُن کے پاس فرشتے آئیں یا خود تمہارا پروردگار آئے یا تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں (مگر) جس روز تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں گی تو جو شخص پہلے ایمان نہیں لایا ہوگا اُس وقت اُسے ایمان لانا کچھ فائدہ نہیں دے گاِ، (پیغمبر اُن سے) کہہ دو کہ تم بھی انتظار کرو ہم بھی انتظار کرتے ہیں‟ (سورة الأنعَام آیت-158)- اِس آیت کے زیل میں حضور نے فرمایا، ”میرے 12 ویں خلیفہ کا جب ظہور ہوگا تو زمین سے خضر اورالیاس اورآسمان سے ادریس اورعیسَیٰ آیں گے میرے بارویں خلیفہ مُحَمَّد المھدی کے گواہ کے طور پراور عیسَیٰ نماز پڑھیں گے اُن کے پیچھے‟ (صحاح ستّہ)- ابلیس نے اللہ کو مان کراٌس کے خلیفہ کا انکار کیا، اب جو اللہ کو مان کر اپنے وقت کے اِمام کو نہ مانے اٌس کا مقام کیا ہو گا؟
خلَاَفتِ الٰہیہ بہ نفسٍ قرُان خَلِیفہ کے معنی ہیں جانشین یا نمائندا- خَلِیفة اُلله کا مطلب ہے اللہ کا نمائندا جو اِس دنیا میں اللہ کی حَاکمیت کو قائم کرے- جب اللہ نے فرشتوں سے فرمایا، ”میں زمین میں اپنا خَلِیفہ بنانے والا ہوں، تو وہ بولے تو اٍیسے کو خَلِیفہ بناے گا جو اِس میں فطنہ انگیزی اور خونریزی کرے گا؟ حالانکہ ہم تیری حمد اور پاکیزگی بیان کرتے ہیں‟- جواب میں اللہ نے فرمایا،” میں وہ کچھ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے‟- پھراللہ نے حضرت آدم (علیہ سَلام) کو تمام (اشیاء کے) نام سکھا دیئے اور اُنہیں فرشتوں کے سامنے پیش کیا اور فرمایا، ”مجھے اِن اشیاء کے نام بتاو اگر تم سچّے ہو‟- جب فرشتے اُن اشیاء کے نام نہ بتلا سکے اور حضرت آدم (علیہ سَلام) نے بتلا دیے تو اللہ کے حکم پر تمام فرشتوں نے حضرت آدم (علیہ سَلام) کو سجدہ کیا سواے جن ابلیس کے (سورة البَقرَة آیت- 30تا 34)- لِہٰـزا حضرت آدم (علیہ سَلام) کومنصبٍ خلافت علم کی بنیاد پر ملا- اِسی طرح اًس وقت کے سرداروں کی مُخالفت کے باوجود اللہ نے حضرت طالوت (علیہ سَلام) کو عِلم کی بنیاد پر خَلِیفہ مقرر کیا (سورة البَقرَة آیت-247)- نیز اللہ نے اپنے خُلّافہ داوُد اورسُلیمان (علیہ سَلام) کو عِلم و حِکمت سے نوازا اور لوگوں پر فضیلت بخشی (سورة اَلنمل آیت-15)- مزید برآں حضرت موسٰی (علیہ سَلام) کی دعا کے جواب میں حضرت ہارون (علیہ سَلام) کو اّن کا وزیر مقرر کیا ( سُورة طـٰه آیت-29، 30، 32، 36)- اِسی طرح اللہ نے حضرت اِبراھیم (علیہ سَلام) کو جبکہ وہ عّہدہِ نبوت و رسالت پرفایز تھے عظیم قربانی میں کامیابی کے بعد پوری انسانیت کا اِمام بنایا اور ہمیشہ رہنے والی اِمامت کو اولادِ اِبراھیم میں رکھا، نیز بتلایا کہ عُہدہِ اِمامت ظالم کو نہیں ملے گا (سورة البَقرَة آیت-124)- لِہٰـزا اِمام ظلِم اکبر اور ظلمِ اصغر سے پاک ہو گا یعنی معصوم- اِمامت کے چار عہدے ہوتے ہیں: خَلِیفہ، اِمام اُلناس، ہادیِ کُل اور امامُ اُلخلق- حضرت اِبراھیم (علیہ سَلام) اِمام اُلناس تھے لیکن حضرت مُحَمَّد (ﷺ) اِمام اُلخلق تھے، اِسی لے آپ کےاشارے پر چاند دو ٹکڑے ہوا، سورج پلٹا اور پتھروں نے اپکے ہاتھ پر کلمہ پڑھا- نبوت، رِسالت اور اِمامت کےعُہدے علمِ ارواح میں دیے گے- ”اور (مُحَمَّد) یاد کرو اُس وقت کو جب تمھیں سب نبیوں پر گواہ بنایا تھا ۔ ۔ ۔‟ (سورة آلِ عِمرَان آیت-81)- خلافتِ اِلٰہیہ میں، ”اللہ جسے چاہتا ہے دین کے لے چنتا ہے (نبی، رسول یا اِمام)، بندوں میں کسی کو چُننے کا اختیار نہیں اور اللہ اِس شرک سے پاک ہے‟ (سورة القَصَص آیت-68)- ”اِن سب رسولوں (کے لئے ﷲ) کا دستور (یہی رہا ہے) جنہیں ہم نے آپ سے پہلے بھیجا تھا اور آپ ہمارے دستور میں کوئی تبدیلی نہیں پائیں گے‟ (سُورة الْإِسْرَاء آیت-77)- لِہٰـزا خلافتِ الٰہیہ کا سلسلہ تا قیامت اِسی طرح قایم رہے گا اور اِس میں اَوّلین انتحابِ معیارِ فضیلت علم و حکمت ہے نیز خَلِیفہ کا رتبہ ’علیہ سَلامʽ ہوتا ہے قرُان اَلعلم ہے (سورة آلِ عِمرَان آیت-61)- ” ۔ ۔ ۔ اور اللہ نے آپ (مُحَمَّد) پر کتاب اور حکمت نازل فرمائی ہے اور اُس نے آپ کو وہ سب عِلم عطا کر دیا ہے جو آپ نہیں جانتے تھے ۔ ۔ ۔‟ (سورة النِّسَاء آیت-113)- قرُان کا حقیقی مفہوم اللہ کےعلاواہ عِلم میں رَاسخ ہستیاں جانتی ہیں (سورة آلٍ عِمرَان آیت-7)، اور اِن ہستیوں میں مولا علی (علیہ سَلام) کا مقام حضرت مُحَمَّد (ﷺ) کے بعد سب سے بلند ہے- اللہ نے ہر شہ کا عِلم اِمامٍ مبین میں رکھا (سوہ یٰس آیت-12) اور حضور نے فرمایا، ”اِمامٍ مبین زاتٍ علی ہے یعنی درخشاں اِمام‟- ” کافر کہتے ہیں کہ آپ رسول نہیں ہیں، آپ اٍن سے کہہ دیں کہ میرے لیۓ ایک اللہ کافی ہے اور دوسرا وہ جس کو کتاب (قرُان) کا عِلم ہے (سورة الرّعد آیت-43)- اِس آیت کے زیل میں حضور نے فرمایا، ”دوسرا گواہ علی ابنٍ ابو طالب ہے‟- قرُان کی اصل جگہ أُوتُوا الْعِلْمَ (جنہیں علم دیا گیا) کے سینے ہیں (سورة العنكبوت آیت-49)- أُوتُوا الْعِلْمَ کے درجات ہم بہت زیادہ بلند کردیں گے (سورة المجادلة آیت-11)- قرُان طاہر ہے اور اِس کی معنویّت کی گہرای تک نہیں پہنچ سکتا مگر طاہر (سورة الواقِعَة آیت-79)- طہارت کے زُمرے میں اہلِ بیت کا مقام بلند ترین ہے کیونکہ مولا علی (علیہ سَلام)، بی بی فاطمہ (سلام اللہ علیہا)، اِمام حسن و حسین (علیہ سَلام) ہی چادرکے اندر حضور کے ساتھ تھے جب آیتِ طتہیر کا یہ حصہ نازل ہوا: ”اللہ نے یہ ارادہ کر لیا کہ صرف اور صرف اے اہلِ بیت تمھیں ہر نجاست سے دور رکھے اور اِس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے‟ (سورة الأحزاب آیت-33 Continue on next comment
javid saab buhut hard urdu use kr raha hei. es ko tou sirf pakistaani he sun sakte hein. thoda hindi ya sft urdu use karein.. i mean Bollywood wali.......thx
Chamisudin 1998 sorry for tht brother bt he has speaks URDU like tht.. instead of watching all hai videos.. u can read hos book “Mizan” .. It has all the explanation.. whtever he has ever explained
Marriage any Day blessings upon mankind only zarori must be how we going to easy for relationship and simple Way mean Nika is more beautiful and blessings simple and Les spend or depend the person health and wealth
ASSALAMON ALAYKUM ALLHATALA KI BESHUMAR NAIYAMATON KA SAHI ISTEMAL KERKAY DUNIYAN KU TARRAQI YAFTA BANANE KE LIYE PAIDA KIYAGAYA ISLIYE INSAN KU ASHRAFUL MAQLUQAT KAHA GAYA
mujy kisi ki personal life ko cherna acha ni lagta.. but yeah Lady ajeeb hy.. kia isko ni pata tha keh kis program mein jarhi hey.. aisy fitting dress aur makeup/fashion keh sath ana aur Religion ki batein kerna? Director & producer ko ni pata program kaisy arange kerty hein ? pakistani media are so pathetic
ASSALAMO ALAYKUM DUNIYAN MEN JO ALLHATALA NE NAIMATEN RAKHI US KA ISTEMAL KAR KE DUNIYAN MEN TARRAQI KARNA THA MASLAN LOHA PETROL SONA PATHER PAANI WAGAIRA
Sister AK Sufi bol raha tha Jo Kary Rab karay then AK admi NY pathar Mara usko Jo KAH Raha tha Jo ho Rab karay to us Sufi NY ghusy se us ki tarf dekha to mar NY wallay ne KAHA Tum khud kah rahay thay Allah karta hia tu Sufi ne KAHA Han Sub lakha HOA hia laken mian dekhta hon kah kis ka moh kala Howa hia pathar tu waqi lakha hoa tha
Aap ki ilmi guftugoo isqadar khoobsoorat hoti hai is se dil aur damagh mutamain ho jati hai logon ko chahy ke ziad se ziada aap ki batin sunin Allah Aap ko Salamat rakhey Ameen
Subhan Allah. Allah aap ko khub apni rehmato se nawaze..meri 40 Saal ki apni Umar me pahali baar Mera Dil aap se mutmeen hua hai.aap ko sun Kar Dil bohat Khush hai Kuraan ki roshni me aap isi trha awam ki rehnumai karate rehna. Shukriya
We appreciate your feedback! Stay tuned to Dunya for more and Please Subscribe our Channel bit.ly/DunyaNewsYTChannel
میرے بھائی بہت افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ غامدی صاحب جیسے لوگوں کی ہمارے معاشرے میں جگہ نہیں ہے ہمارے ہاں ایسا ماحول بنا دیا گیا ہے کہ لوگ غامدی صاحب جیسے لوگوں کو سننے کی بجائے ان لوگوں کی سن رہے ہیں جو مرنے اور مارنے کی تربیت کر رہے ہیں غامدی صاحب جیسے سکالر انسان کی سب سے پہلے اخلاقی تربیت کرنے کی کوشش کرتے ہیں جب معاشرے اخلاقی پستی کا شکار ہو جاتے ہیں تو وہاں اس طرح کے سکالر کی جگہ نہیں بنتی😢
Hmm jo mangy Allah wohi dega Allah sbki sunta ha beshak Allah sb per qadir ha ❤❤❤❤❤❤Allah sb se bara h
Ap n such bolna hai k dunia ko ap n dake lia pir mote k bad imtihan hoga ap pass kur sukenge.Ap c ub agar pooch lia jae k ap murzi c dunia m avenge ya na kur dange.
Ap murzi c dunia m avenge ya na kurenge
Respect u from the core of heart
Love from India'
May Allah shower His blessings on u
MashaAllah it is privilege of ustaz javid ahmed ghamde to answe every type of questions n give convincing replies by grace of Almighty
Subhan Allah Ghamidi sb very impressive,effective , understandle and genuine answers to the questions Jazak Allah
Thank you for your comment.
very well said answered every question. whenever I listen you i feel relieved and satisfied. Would that our other scholars could understand the essence and true meaning of life and world. A lot of love may allah give you long and healthy life.
ہمیں اس طرح لوگوں کے ضرورت ہیں، اللہ آپ کو حفاظت میں رکھے
We appreciate your feedback! Stay tuned to Dunya for more and Please Subscribe our Channel bit.ly/DunyaNewsYTChannel
بھت خوب صورت انداز میں سمجھاتا ہے
جاوید غامدی صاحب واقعی ایک بہت بڑے عالم ہیں،
Very educative nd logical too as per my perception
What a fantastic and logical conversation by the great GHAMIDI👍❤️
Love love love ghamidi sahab.subah k.4 bajay ma sirf ghamidi.sahab ko ho continuous 42 mins sunsakta.MA..kia scholar kamal
Thank you for your feedback ehsan khan! We promise to deliver even better. Subscribe Our Channel bit.ly/DunyaNewsYTChannel
I appreciate Javed ghamidi sb programs
Great scholar ghamdi sb jazak ALLAH
Thanks for your interest Rock hunter.Keep Watching and Please Subscribe our Channel.th-cam.com/users/dunyanews1
@@DunyanewsOfficial .. ,,,
thanks for the information,,,, jazakallah khai
Masha Allah
Assalam Alaikum Wrwb. Masha Allah. Bahut achha dini programme hai aur Mai kafi arsey sey dekh raha hoon. Bahut adbo ehtaram aur majerat kay sath Mera sawal Javed sahab sey ye hai ki Kya Quran padhney, samjhay aur Amal karney kay liye naheen aya hai. Agar ye sahi hai tu es program mey khwateen jis tareekay sey bagair hijab kay baithati hain aur swal jawab ka sesiion chalta hai tu kya islam/Quran ney mard aur khwateen kay beech pard ka hukm naheen diya hai jiska yahan pey ap kay programme mey koi eteman naheen hai. Please wajahat kar den. Afroz Khan. Riyadh. Saudi Arabia.
Ilm aur ikhlaq ke lehaz se jo qom bartar hogi woh hakoomat karaygi. End of discussion.
Allah zameno asman ka Nur hia mean Allah blessings upon all creations will his soul lights Life 🧬
”یہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور (دین) کو بجھا دیں، لیکن میں اللہ اپنے نور کو کامل کر کے رہوں گا اگرچہ کفٌار کتنا نا پسند کریں‟ (سورة التوبة آیت-32)- 10 ہجری میں حج سے واپسی پر حضور کو حکم ہوا، ”اے رسول پہنچا دو اُس پیغامِ وہی کو جو آپ کے رَب کی طرف سے نازل کیا گیا اور اگر تم نے یہ کام نہ کیا تو گویا میری رِسالت کا کوی کام نہ کیا اور ﷲ تمھیں انسانوں کے شرسے بچاے گا، بیشک اﷲ کَافروں کو ہدایت نہیں کرتا‟ (سورة المَائدة آیت-67)- لِہٰـزا حضور نے غدیرِ خُم میں ممبر پر مولا علی (علیہ سَلام) کو اپنے ساتھ کھڑا کر کے حاجیوں کے بڑے مجمعے میں اعلان کیا، ”جِس جِس کا میں مولا (حاکم) اُس اُس کا یہ علی مولا‟- اِعلانِ ولایتِ علی کے فوراً بعد یہ وہی نازل ہوئ، ”۔ ۔ ۔ اج کے دن اللہ نے اپنی نعمت کو تمام کیا اور دین ِاسلام مکمل ہوا ۔ ۔ ۔‟ (سورة المَائدة آیت-3
دینِ اِسلام کی بنیاد قرُان ہے اور قرُان میراث ہے، نیز اللہ نے اِس کا وارث مصطفےٰ بندوں کو بنایا (سورة فاطر آیت-32)- کیونکہ وارث ہمیشہ میراث سے اَفضل ہوتا ہے اِسی لے اگر وَارث بیمار ہو جاے تو جان بچانے کے لے اپنی میراث (جائداد، مال و دولت) کو صرف کر دیتا ہے- اِسی افضلُیت کے تناظر میں جہاں قرُان اَمر ہے (سورة الطّلاَق آیت-5)، وہاں وارثانٍ قرُان أُولِي الْأَمْر ہیں- ”اے اِیمان والو اطاعت کرو اللہ، رسول اور أُولِي الْأَمْرِ کی ۔ ۔ ۔‟ (سورة النِّسَاء آیت-59)- أُولِي الْأَمْرِ وہ ہستیاں ہیں جن کو نامذد کیا رسول نے اور جابر بن عبدللہ (رضی اللہ عنه) کو اپنے خُلافہ جو سب قبیلہٍ قریش سے ہونگے اُن کے نام بتلاے: علی بن ابو طالب، حسن بن علی، حسین بن علی، علی بن حسین، مُحَمَّد بن علی، جعفر بن مُحَمَّد، موسی بن جعفر، علی بن موسی، مُحَمَّد بن علی، علی بن مُحَمَّد، حسن بن علی اور مُحَمَّد المھدی بن حسن- نیز پانچویں خلیفہ اِمام مُحَمَّد باقر (علیہ سَلام) کو اپنا سَلام پہنچانے کی تاکید کی جو کہ انہوں نے پہنچایا- قرُان کی آیات میں کہیں اختلاف نہیں (سورة النِّسَاء آیت-82) اور اٍن 12 آئمہ میں دینٍ اسلام میں اختلاف نہیں پایا جاتا جو کہ اِمامتِ الٰہیہ کی روشن دلیل ہے- ”اس دن ( قیامت) تمام انسانوں کو اُن کے متعلقہ اِمام کےساتھ بلایں گے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الإسراء آیت-71)- یعنی جب تک ایک بھی بندہ اِس دنیا میں موجود ہے اِمام کا وجود ہونا ضروری ہے- شبِ قدر میں مَلَائِکہ کا نزول ہوتا ہے اور وہ لاتے ہیں اللہ کا اَمر (سورة القَدر آیت-4)، جو کہ ثبوت ہے کسی صاحبِ اَمر کے ہونے کا جن کے پاس اَمر آتا ہے- ”کیا وہ اِس کے سوا اور کسی بات کے منتظر ہیں کہ اٌن کے پاس فرشتے آئیں یا خود تمہارا پروردگار آئے یا تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں (مگر) جس روز تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں گی تو جو شخص پہلے ایمان نہیں لایا ہوگا اٌس وقت اٌسے اِیمان لانا کچھ فائدہ نہیں دے گاِ، (پیغمبر اِن سے) کہہ دو تم بھی انتظار کرو ہم بھی انتظار کرتے ہیں‟ (سورة الأنعَام آیت-158)- اِس آیت کے زیل میں حضور نے فرمایا، ”میرے 12 ویں خلیفہ مُحَمَّد المھدی کا جب ظہور ہو گا تو زمین سے خضر اور اِلیاس اور آسمان سے اِدریس اورعیسَیٰ آیں گے مُحَمَّد المھدی کے گواہ کے طور پر اورعیسَیٰ نماز پڑھیں گے مُحَمَّد المھدی کے پیچھے‟ (صحاح ستّہ)- ”دین میں جبر نہیں ۔ ۔ ۔‟ (سورة البَقرَة آیت-256)- ”تم سب مل کر اللہ کی رسّی کو مضبوطی سے تھام لو اور تفرقہ مت ڈالو ۔ ۔ ۔‟ (سورة آلِ عِمرَان آیت-103)- ”جن لوگوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور گروہ در گروہ بن گئے یقیناً اُن سے تمہارا کچھ واسطہ نہیں، اُن کا معاملہ تو اللہ کے سپرد ہے، وہی اُن کو بتائے گا کہ اّنہوں نے کیا کچھ کیا ہے‟ (سورة الأنعَام آیت-159)-- ”جِس نے اِسلام کے لے اپنے سینے کو کھُولا وہ اپنے پروردگار کے نور (دین) پر ہے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الزمرآیت-22)، نیز ”جِس نے بھی اِسلام کے سوا کوئ اور دین چاہا اٌسے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا، اور وہ آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا“ (سورة آلِ عِمرَان آیت-85)- جنہوں نے اللہ کی حُجّت کو مان کر اپنی حُجّت بنائ اُن پر اللہ کا غضب اور عذاب 3ہے (سورة الشورہ آیت-16
Great scholar of our era.......☺️☺️
Yes
Good
Amazingly explained Ghamdi saab .May Allah bless you 🙂
We appreciate your feedback! Stay tuned to Dunya for more and Please Subscribe our Channel bit.ly/DunyaNewsYTChannel
Dunya News can you send the link of the first program regarding this topic. Can’t find. Thank you
Salam
Kindly share the first previous first part
thx
ماشاء الله تبارك الله
Vgood clip
وارثانِ قران بہ نفسِ قرُان
قرُان میراث ہے اور اللہ نے اِس کے وارث مصطفےٰ بندوں کو بنایا (سورة فاطرآیت-32)- کیونکہ وارث ہمیشہ میراث سے اَفضل ہوتا ہے اِسی لے اَگر وارث پرمصیبت آجاۓ تو جان بچانے کے لے اپنی میراث (یعنی جائداد، مال و دولت) کو صرف کر دیتا ہے- اِسی افضلیت کے تناظر میں جہاں قرُان اَلِعلم ہے (سورة آلِ عِمرَان آیت-61) وہاں وارثانٍ قرُان عِلم کا شہر بابُل عِلم اور رَّاسِخُونَ فِي الْعِلْمِ ہیں- قرُان کا حقیقی مفہوم اللہ کےعلاواہ عِلم میں رٌاسخ ہستیاں جانتی ہیں (سورة آلِ عِمرَان آیت-7)- ”۔ ۔ ۔ اگر تم نہیں جانتے تو اہلِ ذکر سے پوچھو‟ (سورة النّحل آیت-43)- قرُان ذکر ہے (سورة الحِجر آیت-9) اور وارث اہلِ ذکر- ”اگر کوئ قرُان ہوتا جس کے وسیلے پہاڑ چلاے جاتے یا زمین کے فاصلے طے کیے جاتے یا مًردوں سے کلام کیا جا سکتا تو یہ قرُان ہے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الرّعد آیت-31)- قرُان کی اصل جگہ أُوتُوا الْعِلْمَ (جنہیں عِلم سے نوازا گیا) کے سینے ہیں (سورة انکبوت آیت-49)، یعنی أُوتُوا الْعِلْمَ کی طاقت قرُان کے برابر ہے- ”أُوتُوا الْعِلْمَ کےدرجات ہم بہت زیادہ بلند کردیں گے‟ (سورة مُجادلہ آیت-11)- قرُان واضع نور ہدایت ہے (سورة النِّسَاء آیت-174) اور وارث مجسمِ نورِ ہدایت- قرُان مُهَيۡمن (اَمین، غالب، حّاکم، محّافظ،، نگہبان) ہے (سورة المَائدة آیت-48) اور وارث اَمین، کائنات کے حّاکم، محّافظ، نگہبان اور اّلا کُل ِغالب ہیں- قرُان بے عیب ہے یعنی اِس ہیں کوئ کجی نہیں (سورة الزُّمَر آیت-28) اور وارث ہرعیب سے پاک- قرُان معصوم ہے یعنی باطل کا اِس کے پاس گزر نا ممکن ہے (سورة فصِلَت آیت-42) اور وارث بھی معصوم ہستیاں ہیں- بہ کتاب بصیرت، حُجت، عقل اور فکر ہے (سورة الأعرَاف آیت-52) اور وارث صاحبِ بصیرت اور حُجّت اللہ ہیں- قرُان وَاضح بیان اورمُسلمانوں کیلے ہدایت، خوشخبری اور رحمت ہے (سورة النّحل آیت-89) اور وارث رحمت العَالمین اور ہادیِ کُل- قرُان حکمت سے سرشار ہے (سورة یٰس آیت-2) اور وارث حِکمت کی معراج- یہ کتاب برحق بے یعنی اِس ہیں سچ کے سوا کچھ نہیں (سورة فَاطِرآیت-31) اور وارث اہلٍ حق کیونکہ جب نجران کےعیسَایوں سے حضرت عیسیٰ (علیہ سَلام) کی ولدیت کا معاملہ طے نہ ہوسکا تو اللہ کے اِس حکم پر حضور سے مباہلا ہوا، ”۔ ۔ ۔ تم اپنے بیٹوں کو لاو اور ہم اپنے بیٹوں کو لایں، تم اپنی عورتوں کو لاو اور ہم اپنی عورتوں کو لایں، تم اپنے نفسوں کو لاو ہم اپنے نفسوں کو لایں اور پھراللہ کی بارگاہ میں دعا کریں کہ جھوٹوں پراللہ کی لعنت ہو‟ (سورة آلِ عِمرَان آیت-61)، اور اِس جنگِ صداقت میں حضور نے صرف صدیق ہستیوں کو ساتھ لیا اور مولا علی، اِمام حسن و حسین (علیہ سَلام) اور بی بی فاطمہ (سلام اللہ علیہا) کو لے کر مباہلے کے لے تشریف لاے جب آپ کے 9 حرم تھے اور بیٹے ابرھیم زندہ تھے- اٍس موقعہ پرعیسَایوں کے بڑے پادری عبدُل مسیح نے مباہلہ کرنے سے انکارکر دیا اور جزیہ دینا قبوُل کیا- اِس واقعہِ مباہلے کو اللہ نے قصہِ حق کہا (سورة آلِ عِمرَان آیت-62)- قرُان عظیم بے یعنی بلند رتبے والا (سورة الحِجرآیت-87) اور وارث نباءعظیم {عظیم خبر: غدیر خم میں اعلانِ ولایت مولا علی (علیہ سَلام)}- قرُان مبین بے یعنی درخشاں اورمبالغےسے پاک کلام (سورة یٰس آیت-69) اور وارث اِمام ِمبین (سورة یٰس آیت-12)- یہ کتاب بے مثل بے یعنی تمام جن واِنس مل کرقرانی سورتوں کی مثل ایک سوره بهی نہیں لا سکتے (سورة یُونس آیت-38) اور وارث بے مثلِ- قرُان مجید ہے یعنی جلیل اُلقدر (سورة ق آیت-1) اور وارث پیکرٍ اقدارٍآعلیٰ- قرُانَ تبیان ہے یعنی اپنی بات منواتا ہے (سورة النّحل آیت-89) اور وارث ہر محاز پرغالب رہنے والے- قرُان فرقان بے یعنی حق اور باطل میں فیصلا کرنے والا (سورة الفُرقان آیت-1) اور وارث حق اور باطل کو عیاں کرنے والے- وقعہ کربلا کے بعد سرِ مبارک اِمام حسین (علیہ سَلام) کا نوکٍ نیزہ پر قرُان کی تلاوت کرنا اِس اَمر کی روشن دلیل ہے- قرُان کریم ہے یعنی بڑے رتبے والا (سورة الواقِعَة آیت-77) اور وارث مرتبے کی معراج- قرُانَ اہِلِ اِیمان کے لئے شّفا (پیاس بجهانا یعنی حاجت روا) ہے (سورة فُصِلَت آیت-44) اور وارث مالکِ شّفا- قرُان کا مکمل سمھجنا مشکل ہے (سورة آلِ عِمرَان آیت-7) اور وارث مشکل کشا ہیں- قرُان طاہر ہے نیز اِس کی معنویت کی گہرائ تک نہیں پہنچ سکتا مگر طاہر (سورة واقعہ آیت-79) اور طہارت کے زُمرے میں اہلِ بیت کا مقام بلند ترین ہے، کیونکہ مولا علی، اِمام حسن اور حسین (علیہ سَلام) اور بی بی فاطمہ (سلام اللہ علیہا) حضور کے ساتھ چادر کے اندر موجود تھے جب ارشاد ہوا: ”۔ ۔ ۔ اللہ نے یہ ارادہ کر لیا کہ صرف اور صرف اے اہلِ بیت تمھیں ہر نجاست سے دور رکھے اور اٍس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے‟ (سورة الأحزاب آیت-33
Continue on next comment
Bhot khub
Dil ko sakoon a jata hai ghamdi sb apko sun kr.....
Mashallah sir ap boht achi batyn biyan kr rhy hm allah kry hmary molvi b ye batyn btayn
Very true Sir.
دینِ اسلام بہ نفسِ قرُان
دِین کے معنی ہیں آئین اور قانون- اللہ کے نزدیک اگر کوئ دِین ہے تو وہ اسلام ہے (سورة آلِ عِمرَان آیت-19)- اِسلام کے معنی ہیں اللہ کی حَاکمیت کو تسلیم کرنا اور اُس کے بناے آئین اور قوانین پر عمل کرنا- دِینِ اِسلام منجانب اللہ ہے (سورة آلِ عِمرَان آیت-83)- یہ دِینِ حنیف ہے (سورة البينة آیت-5)، یعنی سیدھا دِین- یہ دِینِ قَيِّمُ ہے (سورة الروم آیت-30)، یعنی معیاری دِین- یہ دِینِ وَاصب ہے (سورة النہل آیت-52)، یعنی ہمیشہ رہنے والا- یہ دِینِ حق ہے (سورة التوبة آیت-33)، یعنی سچٌا دِین- یہ دِینِ فطرت ہے (سورة الروم آیت-30)، یعنی اللہ کے بناے سانچے میں ڈھلا ہوا- یہ دِینِ مصطفےٰ ہے (سورة البَقَرَة آیت-132)، یعنی چُنّا ہوا دِین- یہ دِینِ خالص ہے (سورة الزُمر آیت-3)، یعنی کَھرا دِین- یہ مرتَضَىٰ دِین ہے (سورة النور آیت-55)، یعنی افضل ترین چُنّا ہوا- مصطفےٰ، مجتبےٰ اور مرتَضَىٰ اِن تمام الفاظ کا مطلب ہے چُنّا ہوا، لیکن درجہ بندی میں مصطفےٰ سے مجتبےٰ اَفضل اور مجتبےٰ سے مرتَضَىٰ اَفضل-
”اللہ جسے چاہتا ہے دِین کے لے چُنتا ہے (نبی، رَسول یا اِمام)، بَندوں میں کسی کو چُننے کا اختیار نہیں اور اللہ اِس شرک سے پاک ہے‟ (سورة القَصَص آیت-68)- نبّوت، رِسالت اور اِمامت کےعُہدے عالمِ ارواح میں دیے گۓ- ”اور (مُحَمَّد) اُس وقت کو یاد کرو جب سب نبیوں سے عہد لیا تھا ۔ ۔ ۔‟ (سورة آل عِمرَان آیت-81)- ”بے شک ہم نے نوح اور اِبراھیم کو بھیجا اور اُنکی اولاد میں نبّوت اور کتاب کو رکھا ۔ ۔ ۔‟ (سورة الحدید آیت-26)- حضرت ھود، لُوطً اور اِبراھییم (علیہ سَلام) اولادِ حضرت نوح (علیہ سَلام) میں سے تھے، نیز حضرت إِسْمَاعِيلَ، اسحاق، یعقوب، یوسف، داؤد، سلیمان، ایوب، زَكَرِيَا، يَحْيَىَٰ، إِلْيَاسَ، الْيَسَعَ، يُونُسَ، موسیٰ، ہارون اور عِيسَىٰ (علیہ سَلام) یہ سب اَنبياء اولادِ اِبراھیم میں سے تھے (سورة الأنعام آیت-84 تا 87)- حضرت نوح، اِبراھیم، موسیٰ اور عیسَیٰ (علیہ سَلام) سب دینِ اسلام کے پیروکار تھے (سورة الشورا آیت-13)- ”یہی ورثہ اِبرھیم نے اپنے بیٹوں کو چھوڑا اور یعقوب نے اپنی اولاد کو وصیت کی کہ، اللہ نے تمھارے لیے دینِ اسلام کو چُن لیا اور تم مسلمان رہ کر ہی مرنا‟ (سورة البَقرة آیت-132)- پس اللہ نے دین کی تبلیغ کے لے اَنبیاء کو چُنَا اور اُن کی اولاد در اولاد میں اِس سلسلے کو قایم رکھا اُمت در اُمت نہیں!
اللہ نے حضرت اِبراھیم (علیہ سَلام) کو جب کہ وہ عُہدہِ نبّوت و رِسالت پر فائز تھےعظیم قربانی میں کامیابی کے بعد پوری اِنسانیت کا اِمام بنایا اور ہمیشہ رہنے والی اِمامت کو اولادِ اِبراھیم میں رکھا، نیز بتلایا کہ عُہدہِ اِمامت ظالم کو نہیں ملے گا (سورة البَقَرَة آیت-124)- یعنی اِمام ظلمِ اکبر اور ظلمِ اَصغر سے پاک ہو گا- حضرت یونس (علیہ سَلام) نبی تھے اوراَپنے نفس پر ظلم کرنے کے سبّب اللہ سے بخشش چاہی (سورة الأنبیَاء آیت-87، 88)، یعنی ہر نبی یا رَسول اِمام نہیں ہوتا اور اِمام معصوم ہوتا ہے کیونکہ شیطان کو خالص (معصوم) ہستیوں پراختیار نہیں (سورة صٓ آیت-83)- ”بیشک اللہ نے چُن لیا آدم، نوح، آلِ اِبراھیم اور آلِ عِمرَان کو سب جہان والوں میں سے‟ (سورة آل عِمرَان آیت-33)- بہ نفسِ قران اِسم عِمرَان جس کا ذِکر اِس آیتِ مبارکہ میں آیا اُس کو تین ممکنہ ہستیوں سے منصوب کیا جا سکتا ہے: حضرت موسیٰ (علیہ سَلام) کے والد، حضرت مَریَم (سلام اللہ علیہا) کے والد اور مولا علی (علیہ سَلام) کے والد حضرت ابو طالب (علیہ سَلام) جن کا نام عِمرَان ہے- حضرت موسیٰ (علیہ سَلام) سے اولاد نہیں ہوئ اور حضرت عیسیٰ (علیہ سَلام) نے شادی نہیں کی، اِس لے لفظ آل اِن ہستیوں سے منصوب نہیں کیا جاسکتا- لِہٰـزا ہمیشہ رہنے والی اِمامت کا سلسلہ جس کا وعدہ اللہ نے اولادِ اِبراھیم میں رکھنے کا کیا وہ آلِ عِمرَان (آلِ ابو طالب) ہیں- ”جن کو ہم اِمام بناتے ہیں وہ ہمارے اَمر سے ہدایت کرتے ہیں اور وہ ہمیشہ سے مُتّقی ہیں‟ (سورة السجدة آیت-24)- ”اور ہم نے اِرادہ کر لیا جن کو زمین میں مظلوم بنایا اُن کو اِمام اور زمین کا وارث بنایں گے‟ (سورة القَصَص آیت-5)- ”اور ہم نے اِس {اسمٰعیل (علیہ سَلام) کی قربانی} کو زبح ِعظیم سے بدل دیا‟ (سورة الصَّافات آیت-107)- کربلا میں قربانی زبحِ ِعظیم تھی جو کہ روشن دلیل ہے سلسلہِ اِمامت کی اہلِ بیت میں- اِمامت کے چار عہدے ہوتے ہیں: خلیفہ، اِمام اُلناس، ہادیِ کٌل اور اِمام اٌلخلق- حضرت اِبراھیم (علیہ سَلام) اِمامِ اُلناس تھے لیکن حضرت مُحَمَّد (ﷺ) اِماُم اٌلخلق تھے اِسی لے آپکےاشارے پر چاند دو ٹکڑے ہوا، سورج پلٹا اور پتھروں نے آپکے ہاتھ پر کلمہ پڑھا- حضرت مُحَمَّد (ﷺ) آخری نبی ہیں (سورة الأحزاب آیت-40)- نبّوت اور اِمامت کا سلسلہ {حضرت مُحَمَّد (ﷺ) اور اِمام مھدی (علیہ سَلام)}، حضرت ابراھیم و إِسْمَاعِيلَ (علیہ سَلام) سے جڑا ہے
Continue on next comment
Truthful5 IP
Mashallah great Ghamidi sb
Thanks for your interest Abid Rahman.Keep Watching and Please Subscribe our Channel.th-cam.com/users/dunyanews1
Someone please share Part 1 version.
زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے
تو بہت دیر سے ملا ہے مجھے
Outstanding
Aadab janab gamdi sb u r such a great difiner.
Thank you for your feedback Zia Rehman! We promise to deliver even better. Subscribe Our Channel bit.ly/DunyaNewsYTChannel
Great explanation
Thank you for your feedback Tahir Mahmood! We promise to deliver even better. Subscribe Our Channel bit.ly/DunyaNewsYTChannel
❤جزاک الله غامدی . صاحب ❤خان احمد سراے عالمگیر ❤
Ziada tar milawat karne walay musalman hi hain. Iss haqeeqat se inkar nahin kya ja sakta.
MashaAllah sir ♥️
Great answer , why people underrate him..
ALLAH ap ko jazay e khair atta frmay Gamdi sir g
We appreciate your feedback! Stay tuned to Dunya for more and Please Subscribe our Channel bit.ly/DunyaNewsYTChannel
Salam Ghamdi sahib
Great
Subhan Allah
Behtren Behtren Behtren
Javed Ahmad Gamdi is God Gifted.
MashAllah..
Please someone share link of part 1 of this topic.
Ghamdi sab is great person of Islam
Thanks for your interest Zubair Mushtaq.Keep Watching and Please Subscribe our Channel.th-cam.com/users/dunyanews1
”صرف اور صرف تمھارا اللہ ولی (حَاکم، مددگار)، رسول ولی اور وہ مومنین ولی جو دیتے ہیں زکات حالتِ رکوع میں‟ (سورة المائدة آیت-55)- گو کہ اِس آیت کا نذول مولا علی (علیہ سَلام) کے اُنگشتری حالتِ رکوع میں فقیرکو دینے پر ہوا، لیکن اللہ نے جمع کا صیغہ اِستعمال کر کے مومنین کے گروہ کی نشان دہی کی جن کا مہور مولا علی (علیہ سَلام) کی زات ہے جہاں سے وَلایت کا سلسلہ شروع ہوا اور یہ مومنین اِسی معنی میں ولی ہیں جس معنی میں اللہ اورحضرت مُحَمَّد (ﷺ)- ”جس نے ولی مانا اللہ اُس کے رسول اور اِن مومنین کو تو شامل ہوجاے گا اللہ کی غالب جماعت میں‟ (سورة المَائدة آیت-56
10ِ ہجری میں حج سے واپسی پر حضور کو حکم ہوا کہ ”پہنچا دواُس پیغام ِوہی کو اور اگر تم نے یہ کام نہ کیا تو گویا رسالت کا کوئ کام نہ کیا ۔ ۔ ۔‟ (سورةالمَائدة آیت-67)- لِہٰـزا غدیرِ خم میں حضور نے حاجیوں کے بڑے مجمعے میں اعلان کیا کہ ”جِس جِس کا میں مولا (حَاکم) اُس اُس کا یہ علی مولا‟- اعلانِ غدیر پر اللہ نے فرمایا، ”۔ ۔ ۔ آج کے دن ہم نے اپنی نعمت کو تمام کیا اور دین مکمل ہوا ۔ ۔ ۔‟ ( سورة المَائدة آیت-3
قرُان اَمر ہے (سورة الطّلاَق آیت-5) اور اِس کے وارث أُولِي الْأَمْرِ- ”اے ایمان والو اطاعت کرو اللہ، رسول اورأُولِي الْأَمْرِ کی ۔ ۔ ۔‟ (سورة النِّسَاء آیت-59)- أُولِي الْأَمْر وہ ہستیاں ہیں جن کو نامذد کیا رسول نے اور جابر بن عبدللہ (رضی اللہ عنه) کو اپنے خٌلّافہ کے نام بتلاے جو سب قبیلہٍ قریش سے ہونگے: علی بن ابو طالب، حسن بن علی، حسین بن علی، علی بن حسین، مُحَمَّد بن علی، جعفر بن مُحَمَّد، موسیٰ بن جعفر، علی بن موسیٰ، مُحَمَّد بن علی، علی بن مُحَمَّد، حسن بن علی اور مُحَمَّد المھدی بن حسن- نیز پانچویں خلیفہ اِمام مُحَمَّد باقر (علیہ سَلام) کو اپنا سَلام پہنچانے کی تاکید کی جو کہ اُنہوں نے پہنچایا- قرُان میراث ہے اور اللہ نے اٍس کا وارث مصطفٰےٰ بندوں کو بنایا (سورة فاطر آیت-32)- مصطفےٰ بندوں پر اللہ سَلام بھیجتا ہے (سورة النمل آیت-59)- یعنی مصطقےٰ بندے جو قرُان کے وارث ہیں مرتبہِ ’علیہ سَلامʽ پر فائز ہیں- اِسی لے مسجدِ نبوی میں اِن 12 آیمہ کے ناموں کے ساتھ علیہ سَلام کندہ ہے- قرُان کی آیات میں کہیں اختلاف نہیں جو دلیل ہے کہ یہ کلام اُلله ہے (سورة النِّسَاء آیت-82) اور اِن 12 آئمہ میں دینٍ اِسلام میں کوئ اختلاف نہیں پایا جاتا جو کہ خلافتِ الٰہیہ کی روشن دلیل ہے- ”اس دن ( قیامت) تمام انسانوں کو اُن کے متعلقہ اِمام کےساتھ بلایں گے ۔ ۔ ۔‟ (سورة بنیۤ اسرآییل آیت-71)- یعنی جب تک ایک بھی بندہ اِس دنیا میں موجود ہے اِمام کا وجود ہونا ضروری ہے- شبِ قدر میں مَلَائِکہ کا نزول ہوتا ہے اور وہ لاتے ہیں اللہ کا اَمر (سورة القَدر آیت-4)- جو کہ ثبوت ہے کسی صاحبِ اَمر کے ہونے کا جن کے پاس اَمرآتا ہے- ”کیا وہ اِس کے سوا اور کسی بات کے منتظر ہیں کہ اُن کے پاس فرشتے آئیں یا خود تمہارا پروردگار آئے یا تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں (مگر) جس روز تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں گی تو جو شخص پہلے ایمان نہیں لایا ہوگا اُس وقت اُسے ایمان لانا کچھ فائدہ نہیں دے گاِ، (پیغمبر اُن سے) کہہ دو کہ تم بھی انتظار کرو ہم بھی انتظار کرتے ہیں‟ (سورة الأنعَام آیت-158)- اِس آیت کے زیل میں حضور نے فرمایا، ”میرے 12 ویں خلیفہ کا جب ظہور ہوگا تو زمین سے خضر اورالیاس اورآسمان سے ادریس اورعیسَیٰ آیں گے میرے بارویں خلیفہ مُحَمَّد المھدی کے گواہ کے طور پراور عیسَیٰ نماز پڑھیں گے اُن کے پیچھے‟ (صحاح ستّہ)- ابلیس نے اللہ کو مان کراٌس کے خلیفہ کا انکار کیا، اب جو اللہ کو مان کر اپنے وقت کے اِمام کو نہ مانے اٌس کا مقام کیا ہو گا؟
Truthful5
ماشااللہ
خلَاَفتِ الٰہیہ بہ نفسٍ قرُان
خَلِیفہ کے معنی ہیں جانشین یا نمائندا- خَلِیفة اُلله کا مطلب ہے اللہ کا نمائندا جو اِس دنیا میں اللہ کی حَاکمیت کو قائم کرے- جب اللہ نے فرشتوں سے فرمایا، ”میں زمین میں اپنا خَلِیفہ بنانے والا ہوں، تو وہ بولے تو اٍیسے کو خَلِیفہ بناے گا جو اِس میں فطنہ انگیزی اور خونریزی کرے گا؟ حالانکہ ہم تیری حمد اور پاکیزگی بیان کرتے ہیں‟- جواب میں اللہ نے فرمایا،” میں وہ کچھ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے‟- پھراللہ نے حضرت آدم (علیہ سَلام) کو تمام (اشیاء کے) نام سکھا دیئے اور اُنہیں فرشتوں کے سامنے پیش کیا اور فرمایا، ”مجھے اِن اشیاء کے نام بتاو اگر تم سچّے ہو‟- جب فرشتے اُن اشیاء کے نام نہ بتلا سکے اور حضرت آدم (علیہ سَلام) نے بتلا دیے تو اللہ کے حکم پر تمام فرشتوں نے حضرت آدم (علیہ سَلام) کو سجدہ کیا سواے جن ابلیس کے (سورة البَقرَة آیت- 30تا 34)- لِہٰـزا حضرت آدم (علیہ سَلام) کومنصبٍ خلافت علم کی بنیاد پر ملا- اِسی طرح اًس وقت کے سرداروں کی مُخالفت کے باوجود اللہ نے حضرت طالوت (علیہ سَلام) کو عِلم کی بنیاد پر خَلِیفہ مقرر کیا (سورة البَقرَة آیت-247)- نیز اللہ نے اپنے خُلّافہ داوُد اورسُلیمان (علیہ سَلام) کو عِلم و حِکمت سے نوازا اور لوگوں پر فضیلت بخشی (سورة اَلنمل آیت-15)- مزید برآں حضرت موسٰی (علیہ سَلام) کی دعا کے جواب میں حضرت ہارون (علیہ سَلام) کو اّن کا وزیر مقرر کیا ( سُورة طـٰه آیت-29، 30، 32، 36)- اِسی طرح اللہ نے حضرت اِبراھیم (علیہ سَلام) کو جبکہ وہ عّہدہِ نبوت و رسالت پرفایز تھے عظیم قربانی میں کامیابی کے بعد پوری انسانیت کا اِمام بنایا اور ہمیشہ رہنے والی اِمامت کو اولادِ اِبراھیم میں رکھا، نیز بتلایا کہ عُہدہِ اِمامت ظالم کو نہیں ملے گا (سورة البَقرَة آیت-124)- لِہٰـزا اِمام ظلِم اکبر اور ظلمِ اصغر سے پاک ہو گا یعنی معصوم- اِمامت کے چار عہدے ہوتے ہیں: خَلِیفہ، اِمام اُلناس، ہادیِ کُل اور امامُ اُلخلق- حضرت اِبراھیم (علیہ سَلام) اِمام اُلناس تھے لیکن حضرت مُحَمَّد (ﷺ) اِمام اُلخلق تھے، اِسی لے آپ کےاشارے پر چاند دو ٹکڑے ہوا، سورج پلٹا اور پتھروں نے اپکے ہاتھ پر کلمہ پڑھا- نبوت، رِسالت اور اِمامت کےعُہدے علمِ ارواح میں دیے گے- ”اور (مُحَمَّد) یاد کرو اُس وقت کو جب تمھیں سب نبیوں پر گواہ بنایا تھا ۔ ۔ ۔‟ (سورة آلِ عِمرَان آیت-81)- خلافتِ اِلٰہیہ میں، ”اللہ جسے چاہتا ہے دین کے لے چنتا ہے (نبی، رسول یا اِمام)، بندوں میں کسی کو چُننے کا اختیار نہیں اور اللہ اِس شرک سے پاک ہے‟ (سورة القَصَص آیت-68)- ”اِن سب رسولوں (کے لئے ﷲ) کا دستور (یہی رہا ہے) جنہیں ہم نے آپ سے پہلے بھیجا تھا اور آپ ہمارے دستور میں کوئی تبدیلی نہیں پائیں گے‟ (سُورة الْإِسْرَاء آیت-77)- لِہٰـزا خلافتِ الٰہیہ کا سلسلہ تا قیامت اِسی طرح قایم رہے گا اور اِس میں اَوّلین انتحابِ معیارِ فضیلت علم و حکمت ہے نیز خَلِیفہ کا رتبہ ’علیہ سَلامʽ ہوتا ہے
قرُان اَلعلم ہے (سورة آلِ عِمرَان آیت-61)- ” ۔ ۔ ۔ اور اللہ نے آپ (مُحَمَّد) پر کتاب اور حکمت نازل فرمائی ہے اور اُس نے آپ کو وہ سب عِلم عطا کر دیا ہے جو آپ نہیں جانتے تھے ۔ ۔ ۔‟ (سورة النِّسَاء آیت-113)- قرُان کا حقیقی مفہوم اللہ کےعلاواہ عِلم میں رَاسخ ہستیاں جانتی ہیں (سورة آلٍ عِمرَان آیت-7)، اور اِن ہستیوں میں مولا علی (علیہ سَلام) کا مقام حضرت مُحَمَّد (ﷺ) کے بعد سب سے بلند ہے- اللہ نے ہر شہ کا عِلم اِمامٍ مبین میں رکھا (سوہ یٰس آیت-12) اور حضور نے فرمایا، ”اِمامٍ مبین زاتٍ علی ہے یعنی درخشاں اِمام‟- ” کافر کہتے ہیں کہ آپ رسول نہیں ہیں، آپ اٍن سے کہہ دیں کہ میرے لیۓ ایک اللہ کافی ہے اور دوسرا وہ جس کو کتاب (قرُان) کا عِلم ہے (سورة الرّعد آیت-43)- اِس آیت کے زیل میں حضور نے فرمایا، ”دوسرا گواہ علی ابنٍ ابو طالب ہے‟- قرُان کی اصل جگہ أُوتُوا الْعِلْمَ (جنہیں علم دیا گیا) کے سینے ہیں (سورة العنكبوت آیت-49)- أُوتُوا الْعِلْمَ کے درجات ہم بہت زیادہ بلند کردیں گے (سورة المجادلة آیت-11)- قرُان طاہر ہے اور اِس کی معنویّت کی گہرای تک نہیں پہنچ سکتا مگر طاہر (سورة الواقِعَة آیت-79)- طہارت کے زُمرے میں اہلِ بیت کا مقام بلند ترین ہے کیونکہ مولا علی (علیہ سَلام)، بی بی فاطمہ (سلام اللہ علیہا)، اِمام حسن و حسین (علیہ سَلام) ہی چادرکے اندر حضور کے ساتھ تھے جب آیتِ طتہیر کا یہ حصہ نازل ہوا: ”اللہ نے یہ ارادہ کر لیا کہ صرف اور صرف اے اہلِ بیت تمھیں ہر نجاست سے دور رکھے اور اِس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے‟ (سورة الأحزاب آیت-33
Continue on next comment
Salamati ho aap par, Ghamidi sahib!
10.10
JazakAllah!
technology and science teaching is needed now
❤
javid saab buhut hard urdu use kr raha hei. es ko tou sirf pakistaani he sun sakte hein.
thoda hindi ya sft urdu use karein.. i mean Bollywood wali.......thx
Chamisudin 1998 sorry for tht brother bt he has speaks URDU like tht.. instead of watching all hai videos.. u can read hos book “Mizan” ..
It has all the explanation.. whtever he has ever explained
Absolutely ŕight
Javed sb is our great asset
Awesome!
God Bless Javed Sahab
thanx
thanx
Gamdi sab acha samjhate han nice person
How can I be a part of this show ?
Subanhanalla masalla ghamidi sir
Thank you for actively engaging with us! We promise to keep you engaged. Stay tuned! and Please Subscribe our Channel bit.ly/DunyaNewsYTChannel
The best
We appreciate your feedback! Stay tuned to Dunya for more and Please Subscribe our Channel bit.ly/DunyaNewsYTChannel
Behtren Behtren Behtren Behtren Behtren Behtren Behtren 😍😍😍😍💗❤💗❤💗💗❤💓💓
Goof thank you
Sir geeee we loveeeee youuuuu 😍🤩😍🤩😍🤩😍🤩😍🤩🤩
I love you ghamdi say
Thanks for your Love Zubair Mushtaq.Keep Watching and Please Subscribe our Channel.th-cam.com/users/dunyanews1
Zubair Mushtaq.. I love Ghamidi Saab from the bottom of my heart. he is a True Islamic scholar and the most genius person i have ever come across.
azaz khan Your right iam very impressed allah ka shukar hy humry darmyan ghamdi Sab majood hy is dor ma
Zubair Mushtaq
agreed.
John Baptist what are you say plz explain it
دین کے دنیا پر غالب ہونے اور کرنے پر غامدی صاحب کا استدلال ٹھیک نہیں ،،
غامدی صاحب کی اس رائے سے قطعی اختلاف ہے
All is very true
I love javeed ahmad Gamdi
We appreciate your feedback! Stay tuned to Dunya for more and Please Subscribe our Channel bit.ly/DunyaNewsYTChannel
grate
Marriage any Day blessings upon mankind only zarori must be how we going to easy for relationship and simple Way mean Nika is more beautiful and blessings simple and Les spend or depend the person health and wealth
You are explaining things very lengthy. It bores us bitterly.
Waah reh UKP
May u live long ghamdi sahib
22.15
Love you
We appreciate your feedback! Stay tuned to Dunya for more and Please Subscribe our Channel bit.ly/DunyaNewsYTChannel
ASSALAMON ALAYKUM ALLHATALA KI BESHUMAR NAIYAMATON KA SAHI ISTEMAL KERKAY DUNIYAN KU TARRAQI YAFTA BANANE KE LIYE PAIDA KIYAGAYA ISLIYE INSAN KU ASHRAFUL MAQLUQAT KAHA GAYA
Agar Khuda ka safeer maan liya gya to phir likhwane ka saman kyun nahin denain dya gya ??
Puri hadees toh samjh le Allah ke Bande
@@bawa_jani Puri hadees likhen aur samjha bhi dijye. Thanks. Looking forward sir.
@@bashirkayani8220 theek hai faragat hote hi Insha Allah
@@bawa_jani thanks Sir. Mujhe tashwish hai agar aap meri madad karen to boht mehrbani ho gi.
@@bashirkayani8220 Zyada tafseel se jawab chahiye ho toh number share kijiye yaha post nahi ho paa raha hai
😍😍😍❤❤❤❤❤💓❤💓💓
Syasi toar par musalmanun ko pasmanda kyun rakha gya jab keh yeh ummat Nabi e Kareem ki hai. Iss ka koi bunyadi sabab to hai naa.
mujy kisi ki personal life ko cherna acha ni lagta..
but yeah Lady ajeeb hy.. kia isko ni pata tha keh kis program mein jarhi hey..
aisy fitting dress aur makeup/fashion keh sath ana aur Religion ki batein kerna?
Director & producer ko ni pata program kaisy arange kerty hein ?
pakistani media are so pathetic
Yes True
She could be on higher place from you, me and Ghamidi in janat.
FARMAN,MHSAALLA
ASSALAMO ALAYKUM DUNIYAN MEN JO ALLHATALA NE NAIMATEN RAKHI US KA ISTEMAL KAR KE DUNIYAN MEN TARRAQI KARNA THA MASLAN LOHA PETROL SONA PATHER PAANI WAGAIRA
36.40
Sister AK Sufi bol raha tha Jo Kary Rab karay then AK admi NY pathar Mara usko Jo KAH Raha tha Jo ho Rab karay to us Sufi NY ghusy se us ki tarf dekha to mar NY wallay ne KAHA Tum khud kah rahay thay Allah karta hia tu Sufi ne KAHA Han Sub lakha HOA hia laken mian dekhta hon kah kis ka moh kala Howa hia pathar tu waqi lakha hoa tha
Zahir as all his creations zahir batn chhupa Howa likes no One fine or discover his hide's
Gamdi is fitna
Mat suno..kisi aur maulvi suno.
Allah hidayat de aap ko, hum sub ko bhi.
Zahiri si baat ha jo banda quran o sunnat se daleel de wo babo ko manne walo ko fitna he lage ga..
Ye dahdi ko bhi sunnat
Nhi samjhta he is ne bola
Pahli video me
Bhot khub
Great
Thank you for actively engaging with us! We promise to keep you engaged. Stay tuned! and Please Subscribe our Channel bit.ly/DunyaNewsYTChannel
technology and science teaching is needed now
Great
We appreciate your feedback! Stay tuned to Dunya for more and Please Subscribe our Channel bit.ly/DunyaNewsYTChannel