شکریہ معجزے کی اتنی وضاحت کرنے کا۔ آپ سے گزارش ہےکہ آ لقرآن کی جن جن آیات کے تراجم میں گڑبڑ کی گئی ہے ان کے درست مفاہیم کی ویڈیوز یا فیس بک پر پوسٹس شایع کر دیں
سورۃ البقرہ (2:129): رَبَّنَا وَابْعَثْ فِيهِمْ رَسُولًا مِّنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِكَ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَيُزَكِّيهِمْ ۚ إِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ۔ ترجمہ: "اے ہمارے رب! ان میں انہی میں سے ایک رسول بھیج جو ان پر تیری آیات کی تلاوت کرے، انہیں کتاب اور حکمت سکھائے اور ان کو پاکیزہ بنائے۔ یقیناً تو ہی غالب اور حکمت والا ہے۔" سورۃ الجمعہ (62:2): هُوَ الَّذِي بَعَثَ فِي الْأُمِّيِّينَ رَسُولًا مِّنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ ۚ وَإِن كَانُوا مِن قَبْلُ لَفِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ۔ ترجمہ: "وہی ہے جس نے ان پڑھ لوگوں میں انہی میں سے ایک رسول بھیجا جو ان پر اس کی آیات کی تلاوت کرتا ہے، انہیں پاکیزہ بناتا ہے اور انہیں کتاب اور حکمت سکھاتا ہے، حالانکہ یہ اس سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے۔" اس انصاری صاحب محترم یہ بھی تھوڑا واضح فرما دیں کہ کیا اپ کے کیا اپ اپ کو رسول ملا ہے جو اپ کو کتاب اور حکمت کی باتیں سکھاتا ہے اور اپ کو پاکیزہ بناتا ہے اگر رسول ملا ہے تو بھی بتا دیں اگر رسول نہیں ملا تو اس بات کا گرار کریں کہ اپ کو کتاب اور حکمت کی باتیں نہیں اتی یہ اپ کو رسول نے نہیں سکھائی یہ بالکل ویسے ہی ترجمہ کیا گیا ہے جیسے کہ اپ کر رہے ہیں فی کم کے معنی اپ میں لے رہے ہیں اندر سے نہیں لے رہے اور اپ کی سوچ کے مطابق اگر ابھی رسول موجود نہیں ہیں تو اس وقت کوئی بھی مسلمان نہ تو قران کا علم رکھتا ہے یعنی کتاب کا علم نہیں رکھتا اور نہ ہی کوئی پاکیزہ مسلمان ہے کیونکہ نبی تو موجود نہیں ہے وضاحت فرما دیں اپ کی بہت مہربانی ہوگی
الحمدللہ بہت بہترین انداز میں بیان کیا گیا ہے برائے مہربانی موسیٰ علیہ السلام کے عصا کے بارے میں بیان فرمائیں اور اڑدھا کے بارے میں بھی تفصیل سے بیان فرمائیں جزاک اللہ خیرا
"قول" کے لیے ضروری نہیں کہ اسے صرف زبان سے الفاظ بیان کرنے تک محدود کیا جائے۔ لغوی اور مفہوم طور پر "قول" کا مطلب کسی بات یا خیال کا اظہار ہے، جو مختلف طریقوں سے ہوسکتا ہے، جیسے: 1. زبان سے الفاظ کے ذریعے: عام طور پر قول کا تعلق کلام یا بولنے سے جوڑا جاتا ہے۔ 2. تحریر کے ذریعے: اگر کسی بات کو لکھ کر بیان کیا جائے تو بھی اسے "قول" کہا جا سکتا ہے۔ 3. اشارے کے ذریعے: اگر کوئی شخص الفاظ استعمال کیے بغیر اشاروں یا علامات کے ذریعے اپنا مطلب ظاہر کرے تو یہ بھی ایک طرح کا "قول" ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر الفاظ نہ کہے جا سکیں۔ 4. رویے کے ذریعے: کسی عمل یا طرزِ عمل کے ذریعے بھی قول کا مفہوم ظاہر ہو سکتا ہے، جیسے کسی کا رویہ یا فیصلہ اس کے قول کی نمائندگی کرے۔ لہٰذا، قول کا بنیادی مقصد کسی خیال یا پیغام کو ظاہر کرنا ہے، چاہے وہ کسی بھی طریقے سے کیا جائے۔
» بِسۡمِ اللّٰهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ « سوال :-- کیا محمد علیہ السلام نے اپنے کسی منہ بولے بیٹے کی مطلقہ سے نکاح کر لیا تھا؟ جواب :-- جی نہیں ! اُن کا منہ بولا کوئی بیٹا ثابت ہی نہیں ہے، اور نہ کوئی نکاح کیا تھاپہلے آپ یہ اس آیت دیکھیں پھر تبصرہ کریں گے ! { مَاکَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍ مِّنۡ رِّجَالِکُمۡ: 40-33) محمد تمہارے مردوں میں سےکسی کےباپ نہیں۔ " تبصرہ ! " قـرآن نے باپ کہا ہے والد نہیں !!! " فرق یہ ہے کہ باپ سگا بھی ہوسکتا ہے "سوتیلا بھی ہوسکتا ہے اور منہ بولا بھی۔!! // جبکہ والد صرف سگا باپ ہوتا ہے ۔ "اِس لئے قرآن نے والد کی جگہ باپ کا لفظ استعمال کیا ہے.تاکہ تینوں قسم کے باپ کی نفی ہوجائے۔ اور = اَحَدٍ مِّنۡ رِّجَالِکُمۡ ( 40-34 )کہہ کر یہ بتا دیا کہ تم میں سے کسی ایک مرد یعنی کسی خاص شخص کے باپ نہیں ہیں ، جو اُنکو باپ کہے اور وہ اُس کو بیٹا کہیں ورنہ عمومی طور پر تو آپ علیہ السلام پوری امت کے باپ ہیں 👉 اور آپ علیہ السلام کی بیویاں تمام مومینین کی مائیں ہیں ۔👇 📖: وَاَزۡوَاجُـهٗٓ اُمَّهٰتُهُمۡ( 6-33) اور آپ ع کی بیویاں تمام مومینین کی مائیں ہیں ۔ "پھر اس آیت سے 👇 {فَلَمَّا قَضٰی زَیۡدٌ مِّنۡهَا وَطَرًا زَوَّجۡنٰکَهَا :37-33) پس جب زید نے اُس عورت سے اپنی غرض پوری کرلی تو ہم نے اُس عورت سے تیرا نکاح کردیا ( اتنے ٹکڑے میں خصوصی طور پر گڑبڑ کی گئی ہے ترجمہ کرنے والوں کی طرف سے ) آپ نے کس اصول کے تحت یہ سمجھ لیا کہ جب زید نے اُس عورت کو چھوڑ دیا تو اللّٰه نے محمد علیہ السلام کا نکاح اُس عورت سے کر دیا ؟ اللّٰه نے نکاح کر دیا ۔کیا اللّٰه نکاح خواں ہے؟ پھر محمد علیہ السلام سے اُس عورت کا نکاح کیوں کردیا ؟"محمد علیہ السلام تو اُس عورت کے باپ اور وہ اُن کی بیٹی تھی ۔ یہ واقعہ سورۃ الحزاب کی آیت نمبر 37 میں بیان ہو رہا ہےجبکہ اُسی سورۃ کی آیت نمبر 6 میں اللّٰه نے تمام مومینین کو محمد علیہ السلام کے گھرانے کے بیٹے بیٹیاں قرار دے دیا ہے ۔ "اگر آپ یہ منطق پیش کریں کہ اللّٰه نے تو محمد علیہ السلام کی بیویوں کو امت کی مائیں قرار دیا ہے۔ محمد علیہ السلام کو تو باپ قرار نہیں دیا تو دنیا کا کوئی عقلمند شخص اُسے تسلیم نہیں کرے گا۔ کہ جب عورت ہماری ماں ہے تو اُس کا شوہر ہمارا باپ کیوں نہیں ؟ اگر بالفرض آپکی بات مان بھی لیں تو پھر یہ بتائیں کہ کیا کوئی بیٹی اپنی ماں پر سوکن بن کر آسکتی ہے؟ اب اُس آیت کو دوبارہ پڑھئے = اب غور کریں کہ مکالمہ Dialogue = کِــن دو فریق کے درمیان ہو رہا ہے؟ «»«»«»«»{ وَ اِذۡ تَقُوۡلُ لِلَّذِیۡ : جب آپ علیہ السلام اُس شخص سےکہہ رہے تھے۔ دیکھیں مکالمہ محمد علیہ السلام اور اُس شخص کے درمیان ہو رہا ہے = جس کی شادی ہوئی تھی زید کی مطلقہ سے اُسی دوران محمد علیہ السلام فرمارہے ہیں" کہ جب زید نے اُس عورت کو طلاق دے دی تو ہم نے تیرا نکاح اُس عورت سے کردیا۔ 👈 محمد علیہ السلام نے 👈 بطور قوم کے باپ 👈 بطور منتظم اعلیٰ 👈 بطور رسول اللّٰه اُن دونوں کا نکاح کردیا تاکہ یہ ریت بھی قائم ہو جائے کہ منہ بولے بیٹے کی مطلقہ سے نکاح ہو سکتا ہے" زید اُس شخص کا منہ بولا بیٹا تھا ناکہ محمد علیہ السلام کا؟ محمد علیہ السلام نے ان دونوں کا نکاح کردیا تھا یا اللّٰه نے باپ بیٹی کا نکاح کر دیا تھا؟ " کیا ہو گیا ہے آپ کی عقلوں کو؟ پھر نکاح کا ایک پورا Process ہوتا ہے قرآن کی رو سے فریقین کی رضامندی ،، = مہر ،،،،۔ = گواہان ،،،، = جو کہ ریاست کے ذمدار اُن کو پوری کر کے نکاح کراتے ہیں ۔۔ نکاح ایک معاشرتی بندھن ہے جس کا انعقاد معاشرے میں ہی ہوتا ہے ۔۔ " اُس آیت میں ( ہم نے ) سے مطلب محمد علیہ السلام اور اُن کی شورٰی ہے ۔ اِس لئے جمع کا صیغہ ٫٫ زَوَّجۡنا ،، استعمال ہوا ہے۔ اور محمد علیہ السلام کو بھی حکم ہے کہ :-- شَاوِرۡھُـمۡ فِی الۡاَمۡـرِ : (159-3) معاملات میں مشورے سے کام لیا کیجیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔👇 زید محمد علیہ السلام کا منہ بولا؟ (2)محمد علیہ السلام کی جتنی بھی بیویاں تھیں وہ اُنکی نبوت سے پہلے پہلے کی تھیں نبوت کے بعد تو آپکی بیویاں قوم کی مائیں اور آپ قـوم کے باپ بن گئے تھے ۔ اِس آیت کے تحت !!! { اَلـنَّبِیُّ اَوۡلٰی بِالۡـمُؤۡمِـنِیۡنَ مِـنۡ اَنۡـفُسِهِـمۡ وَ اَزۡوَاجُـهٗ اُمَّـھٰـتُـهُـمۡ (33/6) کہ نبی کی بیویاں قوم کی مائیں ہیں ۔ تو قـــرآن جب ازواج کی بات کرتا ہے معلوم ہوا کہ محمد علیہ السلام کی کم ازکم 3 بیویاں تھیں ۔۔۔ لیکن ! نبوت کے بعد پھر کوئی نکاح ہو ہی نہیں سکتا تھا کیا بیٹی سے نکاح ہوگا ؟ ۔۔۔۔۔۔والسلام ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اے ایس انصارى
یوم یکشف عن ساق و یدعون الی السجود فلایستطیعون 68/42 ۔۔۔۔اور جس دن پنڈلی سے کپڑا ہٹا دیا جائیگا اور کہا جائیگا ( جب تو اللہ کی اطاعت نہ کرسکے آؤ اب کرلو ) تو اس وقت نہ کر سکیں گے ۔ [ کشف عن ساق ] یہ عربی محاورہ ہے سخت مشکل میں اجانا ۔۔ ساری کمزوریوں سے پردہ ہٹ جانا اور وہ کسی کے سامنے منہ دکھانے کے قابل ہی نہ رھے اور شلوار ، پاجامہ ، دھوتی اونچی کرکے بھاگ کھڑا ہو ۔ ایسی سخت مشکل گھڑی کو کہتے ہیں ( کشف عن ساق ) اور سجدہ کرنا ۔۔ حکم کو خوشی خوشی تسلیم کرنا ۔ اےایس انصاری
Assalamu alaikum Ansari sahab app NE kaha ke allaah ki sunath tabdi nahi hoti bole aap kaha tu bhir kaise badel Gaye Ibrahim ki aag thandi kaise hogaye
❤🌼 انصاری بھائی آپ کا درس و تدریس کا کام ویسے ھی لاجواب ھوتا ھے 🌼 باقی فرقہ پرست مولویوں کا کیا ھے انکے پاس قرآن سے جب کوئی دلیل ھوتی نہیں تو اپنا منتقی سیاسی بیان شروع کر دیتے ھیں ۔ 🌼🏵 Good job 🌼🏵
Please sir what Qur'an say about HAJAR ASWAD,, i don't get any ayat about HAJAR ASWAD,, But why Hajar Aswad holly the people kiss and touch ..how i believe any stone,,and what about ayat Alquran,SURAH AT TAHRIM 6,,, PLEASE SIR,,
اللہ نے کسی حجر اسود کو چومنے کا حکم نہیں دیا ، یہ جعلی کام ہے اور اس آیت 66/6 میں عام تراجم میں ایندھن انسان اور پتھر وں کو بتایا گیا ہے اور سب نے یہاں یھی ترجمہ کیاہے ۔۔ جبکہ قواعد کی رو سے یہ ترجمہ نہیں ھوگا ۔ ( وقودھا الناس والحجارة ) اس میں ( وقود ) اسم ہے اور یہ سنگلر ہے اگر اگ کا ایندھن انسان اور پتھر ہوتے تو ( وقودا ۔۔۔ تثنیہ ) ہوتا ۔ لھذا ایندھن ایک ہی ھے اور وہ انسان ہے ۔ واؤ تفسیری ڈالکر انسان کو ہی پتھر سے تشبیہ دی ہے جیساکہ سخت گیر انسان کو پتھر سے تشبیہ دی گئی یے 2/74 میں ۔ سخت گیر سخت دل انسانوں کا مسکن ھوگا جھنم ۔ مینے عرض کیاہے نا ۔۔ کہ تراجم سے قرآن سمجھ نہیں آئیگا ۔ اے ایس انصاری
@as.ansari thanks sir,,but what is the history of Hajar Aswad,,its real from JANAAT,,? (paradise),, please sir give me some autentik answer,,,,, Please sir🙏🙏🙏
Ansari sb aik swal h k sirf pakistan or hindustan walo ko e samj ai k namaz ni parhni baki iraq sham me jahan jihad horha h sb azan b de rhe h or namaz b parh rhe h to phr kia inko b ni samj ai abi tak
🏵 بھائی انصاری صاحب سلام :🏵 آپ سے ایک آیت کے بارے میں ھیلپ چاھیئے ۔۔۔ اس کا مفہوم کچھ یہ ھے کہ : جب تم اکیلے قرآن سے بات کرو یہ ( مشرک و کفار ) یہاں تک غصے میں آجاتے ھیں کہ تم پر حملہ ھی کر دیں اور جب اسکے علاوہ دوسروں کا ذکر کرو تو خوش ھو جاتے ھیں ۔۔۔۔ 🏵کچھ اس طرح کا ملتا جلتا مفہوم ھے اس آیت کا ۔ مجھے صرف اسکا سورہ نمبر اور آیت نمبر چاھیئے ۔۔۔ 🌼 آپکا بےحد شکریہ 🌼
سلام و رحمت ۔۔ محترم اںصاری صاحب ماشاء اللہ آپ عربی زبان کے ماہر ہیں پرویز صاحب نے دروس قرآن اور اردو میں کافی کتب چھوڑی وہ بھی اتنا کچھ لکھ گۓ ہیں پرویز صاحب نے علم کی بنیاد پر لکھا ہے میر ےپاس بھی تقریبا" ساری کتابیں ہیی مجھ سمیت ایسے لوگ ہونگے جو مطالع کا ذوق رکھتے ہیں وہ عربی نہیں جانتے وہ کیسے جانے کہ کس کا مفہوم صحیح ہے دلائل دونوں طرف سے قرآن ہی سے دیۓ جاتے ہیں ۔۔۔ ابراھیم علیہ سلام کا قرآن مجید میں ھجرت کر جانے کا ذکر بھی موجود ہے وہ ھجرت آگ میں ڈالنے سے پہلے کر گۓ تھے یا بعد میں کی ہے ۔۔ راہنمائی فرمائیں ۔۔
سلام. آپ کی بات درست ہے کہ عربی الفاظ کے معنی سیاق و سباق کے لحاظ سے متعین ہوں گے لیکن اگر حضرت ابراہیم علیہ السلام کو حقیقی آگ میں جلانا مراد ہے تو ابراہیم کے مخالفین نے آپ کو جلانے کے ساتھ قتل کرنے کا پلان بھی بنایا تھا کیا یہی قتل کی سازش ہی مزاجی آگ مراد ہو.اسی قتل کرنے والی سوچ یا آگ کو اللہ تعالیٰ نے سرد کردیا تھا کیونکہ سورت مریم کی آیات 47-48-49 میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کے باپ نے شرط رکھی تھی کہ اے ابراہیم تم یہاں سے ہجرت کر جاؤ نہیں تو میں تمہیں رجم کروں گا پھر حضرت ابراہیم ہجرت کر کے مکہ چلے آئے تھے. یہی ہجرت ہی آگ کا سرد ہونا مراد ہے کیا خیال ہے.
th-cam.com/video/BLdPql3hekk/w-d-xo.html "فی کم" ایک عربی ترکیب ہے جس کا مطلب ہے "تم میں" یا "تمہارے اندر"۔ "فی" کا مطلب ہے "میں" یا "کے اندر"۔ "کم" ضمیر ہے جو جمع مذکر مخاطب (تم سب) کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر: ما لَكُم؟ = "تمہیں کیا ہوا؟" هُوَ فِيْكُم = "وہ تمہارے اندر ہے" یا "وہ تم میں موجود ہے"۔ یہ ترکیب قرآن مجید اور دیگر عربی کلام میں اکثر استعمال ہوتی ہے۔
th-cam.com/video/BLdPql3hekk/w-d-xo.html اللہ نے کلام فرمایا اور نبی کے منہ سے نکلا اور قوم نے سونا یہ اپ کے الفاظ ہیں کیا اپ نے نبی سے سنا ہے یہ بھی بتا دیں اپ فرمائیں گے کہ اج سے 14 ساڑھے سو سال پہلے اللہ کے نبی اللہ کے رسول ا چکے ہیں تو اگر یہ قران سے ثابت ہے تو یہ بھی فرما دیں
th-cam.com/video/BLdPql3hekk/w-d-xo.html محمد رسول اللہ .......اپ نے اس کا ترجمہ فرمایا ہے محمد اللہ کے رسول تھے مہربانی فرما کر یہ بھی بتا دیں کہ تھے اپ نے کہاں سے لیا ہے اگر میری علم کمی ہے تو اضافہ ہو جائے گا اور جو اپ باقی تاریخ کی باتیں بتا رہے ہیں یہ ساری تاریخ کی باتیں ہیں کیا ان کا قران کے ساتھ بھی کوئی تعلق ہے یہ بھی واضح فرما دیں
Very Informative, Very Rational.
مجازی آگ ، سبحان اللّٰہ
شکریہ معجزے کی اتنی وضاحت کرنے کا۔ آپ سے گزارش ہےکہ آ لقرآن کی جن جن آیات کے تراجم میں گڑبڑ کی گئی ہے ان کے درست مفاہیم کی ویڈیوز یا فیس بک پر پوسٹس شایع کر دیں
جی کرتے رہتے ہیں
اور مذید بھی کرتے رہیں گے ان شاءاللہ
شکریہ
Mashaallah
Sir, Iam from India. I regularly watch your videos.
Thanks, Sir.
❤السلام علیکم ماشاءاللّٰه
و علیکم السلام
❤❤❤
سورۃ البقرہ (2:129):
رَبَّنَا وَابْعَثْ فِيهِمْ رَسُولًا مِّنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِكَ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَيُزَكِّيهِمْ ۚ إِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ۔
ترجمہ:
"اے ہمارے رب! ان میں انہی میں سے ایک رسول بھیج جو ان پر تیری آیات کی تلاوت کرے، انہیں کتاب اور حکمت سکھائے اور ان کو پاکیزہ بنائے۔ یقیناً تو ہی غالب اور حکمت والا ہے۔"
سورۃ الجمعہ (62:2):
هُوَ الَّذِي بَعَثَ فِي الْأُمِّيِّينَ رَسُولًا مِّنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ ۚ وَإِن كَانُوا مِن قَبْلُ لَفِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ۔
ترجمہ:
"وہی ہے جس نے ان پڑھ لوگوں میں انہی میں سے ایک رسول بھیجا جو ان پر اس کی آیات کی تلاوت کرتا ہے، انہیں پاکیزہ بناتا ہے اور انہیں کتاب اور حکمت سکھاتا ہے، حالانکہ یہ اس سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے۔"
اس انصاری صاحب محترم یہ بھی تھوڑا واضح فرما دیں کہ کیا اپ کے کیا اپ اپ کو رسول ملا ہے جو اپ کو کتاب اور حکمت کی باتیں سکھاتا ہے اور اپ کو پاکیزہ بناتا ہے اگر رسول ملا ہے تو بھی بتا دیں اگر رسول نہیں ملا تو اس بات کا گرار کریں کہ اپ کو کتاب اور حکمت کی باتیں نہیں اتی یہ اپ کو رسول نے نہیں سکھائی
یہ بالکل ویسے ہی ترجمہ کیا گیا ہے جیسے کہ اپ کر رہے ہیں فی کم کے معنی اپ میں لے رہے ہیں اندر سے نہیں لے رہے
اور اپ کی سوچ کے مطابق اگر ابھی رسول موجود نہیں ہیں تو اس وقت کوئی بھی مسلمان نہ تو قران کا علم رکھتا ہے یعنی کتاب کا علم نہیں رکھتا اور نہ ہی کوئی پاکیزہ مسلمان ہے کیونکہ نبی تو موجود نہیں ہے وضاحت فرما دیں اپ کی بہت مہربانی ہوگی
Gravity is maintained, if sunnat is changed everyday, no technology is not possible.
الحمدللہ بہت بہترین انداز میں بیان کیا گیا ہے
برائے مہربانی موسیٰ علیہ السلام کے عصا کے بارے میں بیان فرمائیں اور اڑدھا کے بارے میں بھی تفصیل سے بیان فرمائیں
جزاک اللہ خیرا
اس پر کافی ویڈیوز میں بات ہو چکی ہے
خاص طور پر پرویز صاحب سے متعلق ویڈیوز میں ان پر اکثر بات ہوتی ہے ۔
"قول" کے لیے ضروری نہیں کہ اسے صرف زبان سے الفاظ بیان کرنے تک محدود کیا جائے۔ لغوی اور مفہوم طور پر "قول" کا مطلب کسی بات یا خیال کا اظہار ہے، جو مختلف طریقوں سے ہوسکتا ہے، جیسے:
1. زبان سے الفاظ کے ذریعے: عام طور پر قول کا تعلق کلام یا بولنے سے جوڑا جاتا ہے۔
2. تحریر کے ذریعے: اگر کسی بات کو لکھ کر بیان کیا جائے تو بھی اسے "قول" کہا جا سکتا ہے۔
3. اشارے کے ذریعے: اگر کوئی شخص الفاظ استعمال کیے بغیر اشاروں یا علامات کے ذریعے اپنا مطلب ظاہر کرے تو یہ بھی ایک طرح کا "قول" ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر الفاظ نہ کہے جا سکیں۔
4. رویے کے ذریعے: کسی عمل یا طرزِ عمل کے ذریعے بھی قول کا مفہوم ظاہر ہو سکتا ہے، جیسے کسی کا رویہ یا فیصلہ اس کے قول کی نمائندگی کرے۔
لہٰذا، قول کا بنیادی مقصد کسی خیال یا پیغام کو ظاہر کرنا ہے، چاہے وہ کسی بھی طریقے سے کیا جائے۔
Good lecture. Is there an email address for this channel?
pk.abdullah.khi@gmail.com
آ یت 2/125 کی وضاحت کر دیں
القرآن - سورۃ نمبر 2 البقرة
آیت نمبر 125
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
وَاِذۡ جَعَلۡنَا الۡبَيۡتَ مَثَابَةً لِّلنَّاسِ وَاَمۡنًا ؕ وَاتَّخِذُوۡا مِنۡ مَّقَامِ اِبۡرٰهٖمَ مُصَلًّى ؕ وَعَهِدۡنَآ اِلٰٓى اِبۡرٰهٖمَ وَاِسۡمٰعِيۡلَ اَنۡ طَهِّرَا بَيۡتِىَ لِلطَّآئِفِيۡنَ وَالۡعٰكِفِيۡنَ وَالرُّکَّعِ السُّجُوۡدِ ۞
اس میں مقام ابراہیم مصلی اور دیگر اصطلاحاتِ کی وضاحت کر دیں شکریہ
سر آپ وڈیو لیکچر کردیں زید کی شادی والے معاملے میں۔۔ آپکی تحریر اس موضوع پر میرے پاس کمنٹس فوٹوز کیصورت محفوظ تھی مگر فون گم ھوگیا
» بِسۡمِ اللّٰهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ «
سوال :-- کیا محمد علیہ السلام نے اپنے کسی
منہ بولے بیٹے کی مطلقہ سے نکاح کر لیا تھا؟
جواب :-- جی نہیں !
اُن کا منہ بولا کوئی بیٹا ثابت ہی نہیں ہے،
اور نہ کوئی نکاح کیا تھاپہلے آپ یہ
اس آیت دیکھیں پھر تبصرہ کریں گے !
{ مَاکَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍ مِّنۡ رِّجَالِکُمۡ: 40-33)
محمد تمہارے مردوں میں سےکسی کےباپ نہیں۔
" تبصرہ !
" قـرآن نے باپ کہا ہے والد نہیں !!!
" فرق یہ ہے کہ باپ سگا بھی ہوسکتا ہے
"سوتیلا بھی ہوسکتا ہے اور منہ بولا بھی۔!!
// جبکہ والد صرف سگا باپ ہوتا ہے ۔
"اِس لئے قرآن نے والد کی جگہ باپ کا لفظ استعمال کیا ہے.تاکہ تینوں قسم کے باپ کی نفی ہوجائے۔
اور = اَحَدٍ مِّنۡ رِّجَالِکُمۡ ( 40-34 )کہہ کر یہ بتا دیا کہ تم میں سے کسی ایک مرد یعنی کسی خاص شخص کے باپ نہیں ہیں ،
جو اُنکو باپ کہے اور وہ اُس کو بیٹا کہیں
ورنہ عمومی طور پر تو آپ علیہ السلام
پوری امت کے باپ ہیں 👉
اور آپ علیہ السلام کی بیویاں تمام مومینین
کی مائیں ہیں ۔👇
📖: وَاَزۡوَاجُـهٗٓ اُمَّهٰتُهُمۡ( 6-33) اور آپ ع
کی بیویاں تمام مومینین کی مائیں ہیں ۔
"پھر اس آیت سے 👇
{فَلَمَّا قَضٰی زَیۡدٌ مِّنۡهَا وَطَرًا زَوَّجۡنٰکَهَا :37-33)
پس جب زید نے اُس عورت سے اپنی غرض پوری کرلی تو ہم نے اُس عورت سے تیرا نکاح کردیا
( اتنے ٹکڑے میں خصوصی طور پر گڑبڑ کی گئی ہے ترجمہ کرنے والوں کی طرف سے )
آپ نے کس اصول کے تحت یہ سمجھ لیا
کہ جب زید نے اُس عورت کو چھوڑ دیا
تو اللّٰه نے محمد علیہ السلام کا نکاح اُس
عورت سے کر دیا ؟
اللّٰه نے نکاح کر دیا ۔کیا اللّٰه نکاح خواں ہے؟
پھر محمد علیہ السلام سے اُس عورت کا نکاح کیوں کردیا ؟"محمد علیہ السلام تو اُس عورت کے باپ اور وہ اُن کی بیٹی تھی ۔
یہ واقعہ سورۃ الحزاب کی آیت نمبر 37
میں بیان ہو رہا ہےجبکہ اُسی سورۃ کی آیت نمبر 6 میں اللّٰه نے تمام مومینین کو محمد علیہ السلام کے گھرانے کے بیٹے بیٹیاں قرار دے
دیا ہے ۔
"اگر آپ یہ منطق پیش کریں کہ اللّٰه نے تو محمد علیہ السلام کی بیویوں کو امت کی مائیں قرار دیا ہے۔
محمد علیہ السلام کو تو باپ قرار نہیں دیا
تو دنیا کا کوئی عقلمند شخص اُسے تسلیم نہیں کرے گا۔
کہ جب عورت ہماری ماں ہے تو اُس کا
شوہر ہمارا باپ کیوں نہیں ؟
اگر بالفرض آپکی بات مان بھی لیں تو پھر
یہ بتائیں کہ کیا کوئی بیٹی اپنی ماں پر
سوکن بن کر آسکتی ہے؟
اب اُس آیت کو دوبارہ پڑھئے
= اب غور کریں کہ مکالمہ Dialogue
= کِــن دو فریق کے درمیان ہو رہا ہے؟
«»«»«»«»{ وَ اِذۡ تَقُوۡلُ لِلَّذِیۡ : جب
آپ علیہ السلام اُس شخص سےکہہ رہے تھے۔
دیکھیں مکالمہ محمد علیہ السلام اور
اُس شخص کے درمیان ہو رہا ہے
= جس کی شادی ہوئی تھی زید کی مطلقہ
سے اُسی دوران محمد علیہ السلام فرمارہے
ہیں" کہ جب زید نے اُس عورت کو طلاق دے
دی تو ہم نے تیرا نکاح اُس عورت سے کردیا۔
👈 محمد علیہ السلام نے
👈 بطور قوم کے باپ
👈 بطور منتظم اعلیٰ
👈 بطور رسول اللّٰه
اُن دونوں کا نکاح کردیا تاکہ یہ ریت بھی
قائم ہو جائے کہ منہ بولے بیٹے کی مطلقہ
سے نکاح ہو سکتا ہے" زید اُس شخص کا
منہ بولا بیٹا تھا ناکہ محمد علیہ السلام کا؟
محمد علیہ السلام نے ان دونوں کا نکاح کردیا
تھا یا اللّٰه نے باپ بیٹی کا نکاح کر دیا تھا؟
" کیا ہو گیا ہے آپ کی عقلوں کو؟
پھر نکاح کا ایک پورا Process ہوتا ہے
قرآن کی رو سے فریقین کی رضامندی ،،
= مہر ،،،،۔
= گواہان ،،،،
= جو کہ ریاست کے ذمدار اُن کو پوری
کر کے نکاح کراتے ہیں ۔۔
نکاح ایک معاشرتی بندھن ہے جس کا
انعقاد معاشرے میں ہی ہوتا ہے ۔۔
" اُس آیت میں ( ہم نے ) سے مطلب
محمد علیہ السلام اور اُن کی شورٰی ہے ۔
اِس لئے جمع کا صیغہ ٫٫ زَوَّجۡنا ،، استعمال
ہوا ہے۔
اور محمد علیہ السلام کو بھی حکم ہے کہ
:-- شَاوِرۡھُـمۡ فِی الۡاَمۡـرِ : (159-3)
معاملات میں مشورے سے کام لیا کیجیے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔👇
زید محمد علیہ السلام کا منہ بولا؟
(2)محمد علیہ السلام کی جتنی بھی بیویاں
تھیں وہ اُنکی نبوت سے پہلے پہلے کی تھیں
نبوت کے بعد تو آپکی بیویاں قوم کی مائیں
اور آپ قـوم کے باپ بن گئے تھے ۔
اِس آیت کے تحت !!!
{ اَلـنَّبِیُّ اَوۡلٰی بِالۡـمُؤۡمِـنِیۡنَ مِـنۡ اَنۡـفُسِهِـمۡ
وَ اَزۡوَاجُـهٗ اُمَّـھٰـتُـهُـمۡ (33/6)
کہ نبی کی بیویاں قوم کی مائیں ہیں ۔
تو قـــرآن جب ازواج کی بات کرتا ہے
معلوم ہوا کہ محمد علیہ السلام کی کم
ازکم 3 بیویاں تھیں ۔۔۔
لیکن ! نبوت کے بعد پھر کوئی نکاح ہو ہی
نہیں سکتا تھا کیا بیٹی سے نکاح ہوگا ؟
۔۔۔۔۔۔والسلام
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اے ایس انصارى
Mujhe app ki baat ki samjh nahin aie firon ki lash jo rakhi hui hai museum main wo firon ki haqeeqi lasha hai ya nahin
حقیقی لاش ہے
@as.ansari surah qalam ki ayat 42 ki wazahat de den plz
یوم یکشف عن ساق و یدعون الی السجود فلایستطیعون 68/42 ۔۔۔۔اور جس دن پنڈلی سے کپڑا ہٹا دیا جائیگا اور کہا جائیگا ( جب تو اللہ کی اطاعت نہ کرسکے آؤ اب کرلو ) تو اس وقت نہ کر سکیں گے ۔
[ کشف عن ساق ] یہ عربی محاورہ ہے سخت مشکل میں اجانا ۔۔ ساری کمزوریوں سے پردہ ہٹ جانا اور وہ کسی کے سامنے منہ دکھانے کے قابل ہی نہ رھے اور شلوار ، پاجامہ ، دھوتی اونچی کرکے بھاگ کھڑا ہو ۔ ایسی سخت مشکل گھڑی کو کہتے ہیں ( کشف عن ساق ) اور سجدہ کرنا ۔۔ حکم کو خوشی خوشی تسلیم کرنا ۔
اےایس انصاری
अंसारी साहब आपे गुज़ारिश है क़ी आप वीडियो के साथ आयात क़ी वज़ाहत फरमाए
शुक्रिया
Assalamu alaikum Ansari sahab app NE kaha ke allaah ki sunath tabdi nahi hoti bole aap kaha tu bhir kaise badel Gaye Ibrahim ki aag thandi kaise hogaye
th-cam.com/video/NqtODruhajk/w-d-xo.html
❤🌼 انصاری بھائی آپ کا درس و تدریس کا کام ویسے ھی لاجواب ھوتا ھے 🌼
باقی فرقہ پرست مولویوں کا کیا ھے انکے پاس قرآن سے جب کوئی دلیل ھوتی نہیں تو اپنا منتقی سیاسی بیان شروع کر دیتے ھیں ۔
🌼🏵 Good job 🌼🏵
As Ansari Sahab Awais Iqbal Kay 23 sawal Kay jawab they wo mulhid hai aur Quran per aitraz karta hai
ملحدین پر بہت ساری ویڈیوز موجود ہیں اسی چینل پر
دلائل کے ساتھ انکے اعتراضات کا رد کیا گیا ہے ۔
@@as.ansarimain Bhai Quran per 2020 say research Kar Raha ho lekin ap ki rozey wali video clear Nahi hai ramzan kay topic KO clear kary please
@@as.ansari Kia ap pindi waley Arshad qurani Sahab KO jantey hai
Please sir what Qur'an say about HAJAR ASWAD,,
i don't get any ayat about HAJAR ASWAD,,
But why Hajar Aswad holly the people kiss and touch ..how i believe any stone,,and what about ayat Alquran,SURAH AT TAHRIM 6,,,
PLEASE SIR,,
اللہ نے کسی حجر اسود کو چومنے کا حکم نہیں دیا ، یہ جعلی کام ہے
اور
اس آیت 66/6 میں عام تراجم میں ایندھن انسان اور پتھر وں کو بتایا گیا ہے اور سب نے یہاں یھی ترجمہ کیاہے ۔۔ جبکہ قواعد کی رو سے یہ ترجمہ نہیں ھوگا ۔ ( وقودھا الناس والحجارة ) اس میں ( وقود ) اسم ہے اور یہ سنگلر ہے اگر اگ کا ایندھن انسان اور پتھر ہوتے تو ( وقودا ۔۔۔ تثنیہ ) ہوتا ۔ لھذا ایندھن ایک ہی ھے اور وہ انسان ہے ۔
واؤ تفسیری ڈالکر انسان کو ہی پتھر سے تشبیہ دی ہے جیساکہ سخت گیر انسان کو پتھر سے تشبیہ دی گئی یے 2/74 میں ۔
سخت گیر سخت دل انسانوں کا مسکن ھوگا جھنم ۔
مینے عرض کیاہے نا ۔۔ کہ تراجم سے قرآن سمجھ نہیں آئیگا ۔
اے ایس انصاری
@as.ansari thanks sir,,but what is the history of Hajar Aswad,,its real from JANAAT,,? (paradise),, please sir give me some autentik answer,,,,,
Please sir🙏🙏🙏
ثبوت ان سے مانگیں جو اسکو جنت کا پتھر کہہ رہے ہیں ،
Ansari sb aik swal h k sirf pakistan or hindustan walo ko e samj ai k namaz ni parhni baki iraq sham me jahan jihad horha h sb azan b de rhe h or namaz b parh rhe h to phr kia inko b ni samj ai abi tak
کسی کو سمجھ آئے گی تب آپ سمجھو گے ؟
اہل حق ہر جگہ موجود ہیں لیکن تعداد بہت کم ہے سامنے نہیں آتے ۔
@as.ansari ye black flag wale Jo imam Mehdi ki jamat me se hone thy wo b Azan namaz parhte h is bat ki samj ni aiiii
کون امام مہدی ؟
سب فراڈ ہے
🏵 بھائی انصاری صاحب سلام :🏵
آپ سے ایک آیت کے بارے میں ھیلپ چاھیئے ۔۔۔ اس کا مفہوم کچھ یہ ھے کہ :
جب تم اکیلے قرآن سے بات کرو یہ ( مشرک و کفار ) یہاں تک غصے میں آجاتے ھیں کہ تم پر حملہ ھی کر دیں
اور جب اسکے علاوہ دوسروں کا ذکر کرو تو خوش ھو جاتے ھیں ۔۔۔۔
🏵کچھ اس طرح کا ملتا جلتا مفہوم ھے اس آیت کا ۔ مجھے صرف اسکا سورہ نمبر اور آیت نمبر چاھیئے ۔۔۔
🌼 آپکا بےحد شکریہ 🌼
وَ اِذَا تُتۡلٰی عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتُنَا بَیِّنٰتٍ تَعۡرِفُ فِیۡ وُجُوۡہِ الَّذِیۡنَ کَفَرُوا الۡمُنۡکَرَ ؕ یَکَادُوۡنَ یَسۡطُوۡنَ بِالَّذِیۡنَ یَتۡلُوۡنَ عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتِنَا ؕ قُلۡ اَفَاُنَبِّئُکُمۡ بِشَرٍّ مِّنۡ ذٰلِکُمۡ ؕ اَلنَّارُ ؕ وَعَدَہَا اللّٰہُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا ؕ وَ بِئۡسَ الۡمَصِیۡرُ 72۔22
Your information for molvis only
سلام و رحمت ۔۔ محترم اںصاری صاحب ماشاء اللہ آپ عربی زبان کے ماہر ہیں پرویز صاحب نے دروس قرآن اور اردو میں کافی کتب چھوڑی وہ بھی اتنا کچھ لکھ گۓ ہیں پرویز صاحب نے علم کی بنیاد پر لکھا ہے میر ےپاس بھی تقریبا" ساری کتابیں ہیی مجھ سمیت ایسے لوگ ہونگے جو مطالع کا ذوق رکھتے ہیں وہ عربی نہیں جانتے وہ کیسے جانے کہ کس کا مفہوم صحیح ہے دلائل دونوں طرف سے قرآن ہی سے دیۓ جاتے
ہیں ۔۔۔ ابراھیم علیہ سلام کا قرآن مجید میں ھجرت کر جانے کا ذکر بھی موجود ہے وہ ھجرت آگ میں ڈالنے سے پہلے کر گۓ تھے یا بعد میں کی ہے ۔۔ راہنمائی فرمائیں ۔۔
آپ عربی سیکھیں ،
شارٹ کورس سے شروع کریں ،
th-cam.com/play/PLmcMQH9TZ96CLvQL145W9r0IIhwDNKSRK.html&si=SI9_EHWCsdm-TOo4
سلام. آپ کی بات درست ہے کہ عربی الفاظ کے معنی سیاق و سباق کے لحاظ سے متعین ہوں گے لیکن اگر حضرت ابراہیم علیہ السلام کو حقیقی آگ میں جلانا مراد ہے تو ابراہیم کے مخالفین نے آپ کو جلانے کے ساتھ قتل کرنے کا پلان بھی بنایا تھا کیا یہی قتل کی سازش ہی مزاجی آگ مراد ہو.اسی قتل کرنے والی سوچ یا آگ کو اللہ تعالیٰ نے سرد کردیا تھا کیونکہ سورت مریم کی آیات 47-48-49 میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کے باپ نے شرط رکھی تھی کہ اے ابراہیم تم یہاں سے ہجرت کر جاؤ نہیں تو میں تمہیں رجم کروں گا پھر حضرت ابراہیم ہجرت کر کے مکہ چلے آئے تھے. یہی ہجرت ہی آگ کا سرد ہونا مراد ہے کیا خیال ہے.
آگ میں جلا کر مارنا چاہا
جو اللہ نے نہ ہونے دیا
Please give me your contact number.I want speak with you...
th-cam.com/video/BLdPql3hekk/w-d-xo.html
"فی کم" ایک عربی ترکیب ہے جس کا مطلب ہے "تم میں" یا "تمہارے اندر"۔
"فی" کا مطلب ہے "میں" یا "کے اندر"۔
"کم" ضمیر ہے جو جمع مذکر مخاطب (تم سب) کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
مثال کے طور پر:
ما لَكُم؟ = "تمہیں کیا ہوا؟"
هُوَ فِيْكُم = "وہ تمہارے اندر ہے" یا "وہ تم میں موجود ہے"۔
یہ ترکیب قرآن مجید اور دیگر عربی کلام میں اکثر استعمال ہوتی ہے۔
th-cam.com/video/BLdPql3hekk/w-d-xo.html
اللہ نے کلام فرمایا اور نبی کے منہ سے نکلا اور قوم نے سونا
یہ اپ کے الفاظ ہیں
کیا اپ نے نبی سے سنا ہے یہ بھی بتا دیں
اپ فرمائیں گے کہ اج سے 14 ساڑھے سو سال پہلے اللہ کے نبی اللہ کے رسول ا چکے ہیں تو اگر یہ قران سے ثابت ہے تو یہ بھی فرما دیں
th-cam.com/video/BLdPql3hekk/w-d-xo.html
"فی کم" ایک عربی ترکیب ہے جس کا مطلب ہے "تم میں" یا "تمہارے اندر"۔
"فی" کا مطلب ہے "میں" یا "کے اندر"۔
th-cam.com/video/BLdPql3hekk/w-d-xo.html
محمد رسول اللہ
.......اپ نے اس کا ترجمہ فرمایا ہے محمد اللہ کے رسول تھے مہربانی فرما کر یہ بھی بتا دیں کہ تھے اپ نے کہاں سے لیا ہے اگر میری علم کمی ہے تو اضافہ ہو جائے گا
اور جو اپ باقی تاریخ کی باتیں بتا رہے ہیں یہ ساری تاریخ کی باتیں ہیں کیا ان کا قران کے ساتھ بھی کوئی تعلق ہے یہ بھی واضح فرما دیں