Bughz to aap kisi insan se bhi nahi rakh saktay mere bhai. Aap kisi musalmaan bhai se 3 din se ziada qata talluqi nahi karsaktay. Mauqay ka bayan he, rasool was there to defend his people, since Ali was under criticism Prophhet told how can you have negative thoughts on Ali. This is this simple. But ofcourse not for Shia, they want to take simple words and want to make it a quotation :D
جزاک اللہ خیر۔ غامدی صاحب جب کسی مسئلے پر بات کرتے ہیں تو نا صرف قرآن کو بنیاد بناتے ہیں، بلکہ اس مسئلے کے تمام پہلو اتنی تفصیل سے بیان کر دیا کرتے ہیں کہ بات واضح ہوجاتی ہے۔
قران میں کوئی ایت شیعہ کی کوئی ایت سنیوں کی کوئی ایت دیوبندیوں کی کوئی بریلویوں کی کوئی اہل حدیثوں کی ایسا نہیں ہو سکتا قران اللہ تعالی کا کلام ہے اور قران پوری انسانیت بلکہ قیامت تک انے والی انسانیت کے لئے ہے
ایک سابقہ شیعہ ھونے کے ناطے میں یقین سے کہہ سکتا ھوں کہ شیعت اب چند دن کی مہمان ھے کیونکہ انٹرنیٹ کے ذریعے اب معلومات تک رسائی نہایت آسان ھے بس معلومات کو پرکھنے کے لئے عقل اور کھلے دل سے سچائی قبول کرنے کا حوصلہ چاہئے
غامدی صاحب کی بہت مہربانی کے انہوں نے اپنا بغض قائم رکھتے ہوے اہل بیت کی فضیلت بیان کرنے سے قاصر رہے ۔ اللّه کرے ان کے دل و زبان پر ہمیشہ یہ ذکر نہ آے اور بنو امیہ کی مداح کرتے رہیں اور انہی کے ساتھ محشور ہوں ۔
Engineer ki tamir karda rafziyat ki diwar ko ghamdi sahab ne dhadam se gira diya, 😅😅 Diwar ke niche dabi engineer aur oske hawario ki siskiyan saaf sunai derahi hai 😂😂
اھل بیت کے متعلق سورت احزاب کی آیات کو سمجھ کر پڑھا کر تو تجھے دستانے سمجھمیں آتی ہیں۔ لیکن بد نصیب تو اللہ تعالیٰ کا کلام سمجھمیں نہیں آتا چھی چھی چھی۔ بنگلور بھارت سے
ھمارے ملک کے علمی و دینی حلقوں میں جاوید غامدی صاحب ایک ممتاز مقام کے حامل ہیں۔ شائستہ اور دھیمے لہجہ میں گفتگو کرنے والے غامدی صاحب کے مباحثوں کا محور ہمیشہ علمی و دینی موضوعات رہا ھے لیکن کچھ عرصہ سے غامدی صاحب اور انکے داماد حسن الیاس صاحب نے سوشل میڈیا پر مکتب تشیع کے خلاف ایک منظم مہم کا آغاز کر رکھا ھے۔ جناب کو مکمل اختیار و حق حاصل ھے کہ وہ اپنے دینی فہم کے مطابق آیت مباھلہ یا دیگر قرآنی موضوعات کی توضیح فرماۓ مگر اپنے موقف کو ثابت کرنے کے لیے جھوٹ و مکاری کا سہارا لینا ایک گھٹیا حرکت ھے۔ غامدی صاحب آیت مباھلہ کے بارے میں دعوی دار ہیں کہ حدیث و تاریخ کی کسی کتاب میں اہل بیت رسول کا مباھلہ میں شامل ھونا ثابت نہیں اور یہ سب واھی قصہ و داستان سازیاں ہیں ۔ جناب کے دعوی کے برعکس کتب احادیث صحیح مسلم ، ترمذی اور معرفۃ علوم حدیث میں آلبیت رسول کا مباہلہ میں شامل ھونا موجود ھے ۔ ان راویات میں مُخْتَصَراً لیکن واضح طور پر بتایا گیا ھے کہ جب ایت مباھلہ نازل ھوئی تو پیغمبر خاتمی مرتبت نے علی ، فاطمہ اور حسنین کو جمع کیا اور فرمایا " اے اللہ یہی ہیں میرے اہلبیت"۔ *أنَّ رسولَ اللهِ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ أخذ يومَ المباهلةِ بيدِ عليٍّ وحسنٍ وحسينٍ وجعلوا فاطمةَ وراءَهمْ ثمَّ قال هؤلاءِ أبناؤُنا وأنفسُنا ونساؤُنا فهلمُّوا أنفسَكمْ وأبناءَكمْ ونساءَكمْ ثمَّ نبتهلْ فنجعلْ لعنةَ اللهِ على الكاذبينَ* الراوي : عبدالله بن عباس | المحدث : الحاكم | المصدر : معرفة علوم الحديث الصفحة أو الرقم : 97 | خلاصة حكم المحدث : متواتر غامدی صاحب کے کذب کو اشکار کرنے کے لیے یہ روایت بطور نمونہ پیش کی گئ ھے۔ کم و بیش غامدی صاحب کے ہر وہ کلپ جو آل رسول سے متعلق ھوتا ھے اس میں اپکو اسی قسم کے جھوٹ ، تضادات ، دوھرے معیارات اور حقائق کو چھپانے یا مسخ کرنے کی کوشش نظر آۓ گی ۔ القران* :وَلَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَتَكْـتُمُوا الْحَقَّ وَاَنْتُـمْ تَعْلَمُوْنَ: اور حق کو باطل کا لباس مت پہناؤ اور نہ ہی حق کو جان بوجھ کر چھپاؤ۔ دیگر کتب حدیث و تاریخ کے حوالاجات: صحيح مسلم : dorar.net/h/UiBNN4jM سنن الترمذي : dorar.net/h/hiIVsT46 السيرة النبوية لابن كثير : ج ۴ ص ۱۰۳ المستدرك على الصحيحين مسند ابن حنبل دلائل النبوة للبيهقي : ج ۵ ص ۳۸۸ تاريخ المدينة المنوّرة : ج ۲ ص ۵۸۱ تاريخ دمشق : ج ۴۲ ص ۱۶ ح ۸۳۵۵
ھمارے ملک کے علمی و دینی حلقوں میں جاوید غامدی صاحب ایک ممتاز مقام کے حامل ہیں۔ شائستہ اور دھیمے لہجہ میں گفتگو کرنے والے غامدی صاحب کے مباحثوں کا محور ہمیشہ علمی و دینی موضوعات رہا ھے لیکن کچھ عرصہ سے غامدی صاحب اور انکے داماد حسن الیاس صاحب نے سوشل میڈیا پر مکتب تشیع کے خلاف ایک منظم مہم کا آغاز کر رکھا ھے۔ جناب کو مکمل اختیار و حق حاصل ھے کہ وہ اپنے دینی فہم کے مطابق آیت مباھلہ یا دیگر قرآنی موضوعات کی توضیح فرماۓ مگر اپنے موقف کو ثابت کرنے کے لیے جھوٹ و مکاری کا سہارا لینا ایک گھٹیا حرکت ھے۔ غامدی صاحب آیت مباھلہ کے بارے میں دعوی دار ہیں کہ حدیث و تاریخ کی کسی کتاب میں اہل بیت رسول کا مباھلہ میں شامل ھونا ثابت نہیں اور یہ سب واھی قصہ و داستان سازیاں ہیں ۔ جناب کے دعوی کے برعکس کتب احادیث صحیح مسلم ، ترمذی اور معرفۃ علوم حدیث میں آلبیت رسول کا مباہلہ میں شامل ھونا موجود ھے ۔ ان راویات میں مُخْتَصَراً لیکن واضح طور پر بتایا گیا ھے کہ جب ایت مباھلہ نازل ھوئی تو پیغمبر خاتمی مرتبت نے علی ، فاطمہ اور حسنین کو جمع کیا اور فرمایا " اے اللہ یہی ہیں میرے اہلبیت"۔ *أنَّ رسولَ اللهِ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ أخذ يومَ المباهلةِ بيدِ عليٍّ وحسنٍ وحسينٍ وجعلوا فاطمةَ وراءَهمْ ثمَّ قال هؤلاءِ أبناؤُنا وأنفسُنا ونساؤُنا فهلمُّوا أنفسَكمْ وأبناءَكمْ ونساءَكمْ ثمَّ نبتهلْ فنجعلْ لعنةَ اللهِ على الكاذبينَ* الراوي : عبدالله بن عباس | المحدث : الحاكم | المصدر : معرفة علوم الحديث الصفحة أو الرقم : 97 | خلاصة حكم المحدث : متواتر غامدی صاحب کے کذب کو اشکار کرنے کے لیے یہ روایت بطور نمونہ پیش کی گئ ھے۔ کم و بیش غامدی صاحب کے ہر وہ کلپ جو آل رسول سے متعلق ھوتا ھے اس میں اپکو اسی قسم کے جھوٹ ، تضادات ، دوھرے معیارات اور حقائق کو چھپانے یا مسخ کرنے کی کوشش نظر آۓ گی ۔ القران* :وَلَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَتَكْـتُمُوا الْحَقَّ وَاَنْتُـمْ تَعْلَمُوْنَ: اور حق کو باطل کا لباس مت پہناؤ اور نہ ہی حق کو جان بوجھ کر چھپاؤ۔ دیگر کتب حدیث و تاریخ کے حوالاجات: صحيح مسلم : dorar.net/h/UiBNN4jM سنن الترمذي : dorar.net/h/hiIVsT46 السيرة النبوية لابن كثير : ج ۴ ص ۱۰۳ المستدرك على الصحيحين مسند ابن حنبل دلائل النبوة للبيهقي : ج ۵ ص ۳۸۸ تاريخ المدينة المنوّرة : ج ۲ ص ۵۸۱ تاريخ دمشق : ج ۴۲ ص ۱۶ ح ۸۳۵۵
اللہ اکبر💖 ماشااللہ🌹 سبحان اللہ💎 غامدی رح جب بھی آتے ہیں کوئی نہ کوئی سینکڑوں سالوں سے امت میں موجود اشکال کو دور کر دیتے ہیں۔ یہ غامدی رح پر اللہ تعالی کا خاص کرم ہے!
غامدی صاحب نے بلکل درست کہا ہے پہلے قرآن کریم کی مدد لی جائے آس کے بعد احادیث یا روایات ۔اللہ تعالیٰ غامدی صاحب کی عمر دراز کرے آمین ثم آمین جزاکم اللہ خیرا کثیرا کثیرا 🤲♥️🌹
غامدی صاحب نے جس طرح اس پورے معمالے کو اللّہ کی کتاب سے واضع کیا ہے وہ ایک کمال ہے اور ہر علم رکھنے والے شخص کا یہ فرض ہے کہ وہ اس کی وضاحت اسی انداز میں دلائل کے ساتھ کرے، بدقسمتی سے ہمارے ملک کی اکثریت اندھی تقلید میں مبتلا ہے ایسے لوگوں کے لیے یہ علمی گفتگو سمجھنا اور اس کو ہضم کرنا مشکل دکھائ دیتا ہے! اللّہ ان کے کام میں برکت دے ، زندگی اور صحت دے
غامدی صاحب کے علم و تدبر پر تو بحث نہیں۔ مگر یہ کیا کہ ہر ہر حدیث و واقعہ جس میں اولاد فاطمہ و علی علیہ السلام ہوں وہ معتبر ہی نہیں۔ بلکہ قصے کہانیاں ہیں۔ حدیث ثقلین، حدیث کساء، واقعہ غدیر خم۔ مگر رحلت رسول سے چند سال پہلے مسلمان ہونے والے آل سفیان اتنے معتبر کہ محسن اسلام ہو گئے، بغیر کسی قرآنی دلیل کے۔ جناب سے درخواست ھے کہ اولاد علی و فاطمہ علیہ السلام کے متفرق علوم پر علمی دروس تحریروں پر بھی کبھی ارشاد فرمائیں، خطبات علی علیہ السلام کے خطبات پر جامع کتاب نہج البلاغہ میں سے صرف توحید و سائنسی سے متعلق انکے خطبات پر بیان فرمائیں اور پھر تقابل کریں کہ کون ھے جو شہر علم کا دروازہ کہلانے کا حق دار ہو۔ ممکن ہے آپ کی تحقیق کے مطابق یہ حدیث بھی ضعیف۔ مگر علم محمدﷺ و آل محمد کا جو کہ تحریری طور پر موجود ھے کیسے انکار کیا جاسکے گا؟ معدزت خواہ ہو کہ آپکی علمی حثیت یقیناً مستند ھے۔ مگر فہم علم ارتقاء پذیر رہتا ھے۔
دارالسلام والے صلاح الدین یوسف نے مفتی شفیعنے بھی اس سیت کی تفسیر میں انہی 5 افراد بشمول اپنی زات محمد رسول اللہ لیکر نکلے۔غامدی صاحب بغض علی فاطمہ حسن و حسین میں غرق ہیں۔
میں دو تین دفعہ سورت احزاب پڑھ چُکا ہوں ترجمہ کیساتھ بھی غامدی صاحب اہل بیٹ کے بیان بعد لیکن میں کبھی بھی اس نتیجہ پر نہیں پہنچا جس پر غامدی صاب پہنچ چُکے ہیں۔ بیویاں اہل بیت ضرور ہیں مگر اولاد والا مرتبہ حاصل نہیں ہے سورت میں بھی بات ایک سیاق و سباق میں ہو رہی ہے۔ میں غامدی صاحب کی اس تشریح سے ایگری نہیں کرتا
👉💎👈 دلائل کے ساتھ وضاحت کی۔۔۔۔۔ شکریہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ معترضین انہی دلائل سے خائف ہیں اور ۔۔۔اپنی دینی دکانداری کا زوال سامنے ۔۔۔۔۔۔۔!!! ❤❤❤❤❤❤ اللہ تعالیٰ غامدی صاحب اور ان کی ساری ٹیم کو حفظ وامان، صحت و تندرستی اور خوشی و خوشحالی عطا فرمائے آمین 👉💎👈
Being a true muslim and lover of Prophet, I love all his family members. His daughters, wives, grand sons, His son in laws, father in laws etc... I don't want to differentiate between any of them. Respect to his members means respect to prophet. Anybody who is creating a controversy is degrading his family
ماشاءاللّٰہ۔۔غامدی صاحب نے کمال تشریح کی ہے۔بلاشبہ رسول معظمؐ کا سارا گھرانہ ہمارے لیے بہت محترم اور مقدس ہے۔ان کے مستند فضائل قرآن و احادیث میں بیان ہوئے ہیں۔لیکن افسوس لوگوں نے اپنے مخصوص ذوق کے تحت قصے کہانیاں گھڑ کر دین میں شامل کردی ہیں۔ اور انہیں محبت کا معیار بنا لیا گیا ہے۔اب جب اصل بات سامنے آتی ہے تو ایک جھٹکا سا محسوس ہوتا ہے۔
Ma sha Allah, subhanAllah. Allah ho Akbar. Allah ka shuker ha k us ne hammy shaor diya or qiyamat tak akhtayat diya imtahan k hasool k leya. Allah ghamidi sb ko lambi Zindagi dy
مباھلہ کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا اپنے اہل بیت کو ساتھ لے کر نکلنا ' قصے کہانیاں اور واہی باتیں ' نہیں بلکہ اہل سنت کی متداول کتب آحادیث میں بھی صحیح روایت کی حیثیت سے موجود ہیں غامدی صاحب کی بودی تاویلات کے تار و پود اس وقت بالکل بکھر کر رہ جاتے ہیں جب ہم سلف کی تحریرات میں اس بارے میں پڑھتے ہیں ۔۔۔ حیرت ہوتی ہے کہ سلف صالحین نے کس دور بینی و دور اندیشی سے ان تمام ممکنہ اعتراضات و دور از کار تاویلات کا اندازہ کر لیا ٹھا جو آئندہ انے والے زمانے میں غامدی صاحب جیسے ' محقیقین ' کر سکتے تھے ۔۔ چنانچہ سلف کے ہاں بھی اور بعض روایات میں بھی ہمیں اس سوال کا جواب مل جاتا ہے کہ ایت مباھلہ کے نازل ہونے کے بعد مباھلہ کے لئے آنحضور ص نے جناب علی و فاطمہ و حضرات حسنین کریمین کا انتخاب کیوں فرمایا چوں کہ مباھلہ ، حق و باطل کے درمیان ایک فیصلہ کن مرحلہ ہے جس میں اللہ تعالی سے بر سر باطل فریق کے لئے لعنت و فوری عقوبت طلب کی جاتی ہے اور موقع پر یا کچھ ہی مدت و مہلت میں احقاق حق کی دعا کی جاتی ہے تو ایسی کسی دعا میں اپنے اہل خانہ کو لے کر شریک ہونا صرف ایسے ہی کسی شخص یا گروہ کا ہی کام اور حوصلہ ہو سکتا ہے جو واقعتا بر سر حق اور مامور من اللہ ہو ، انسان سارے جہاں سے جھوٹ بول سکتا ہے اور پوری دنیا کو دھوکا دے سکتا ہے لیکن اپنی اولاد و اہل خانہ سے جھوٹا نہیں ہو سکتا ۔۔ اس کی حقیقت اس کے گھر والوں سے مستور نہیں رہ سکتی نیز انسان فطرتا اپنے نسب اور خون و قرابت کے رشتوں کے بارے میں نہایت مخلص و خیر خواہ اور ان کے ہلاک و ضائع ہو جانے ہے بارے میں نہایت حساس ہوتا ہے ۔۔ لعنت و عقوبت طلبی کے لئے اپنی اولاد و آحفاد کو سامنے وہ ہی شخص لا سکتا ہے جسے اپنی حقانیت پر پورا شرح صدر حاصل ہو ۔۔ مباھلہ کے لئے رسول اللہ کا اپنے اہل خانہ کا یہ انتخاب بر بنائے فضیلت نہیں تھا بلکہ یہ بر بنائے قرابت تھا اور اس لئے تھا کہ اس سے اس حقیقت کا اظہار مقصود تھا کہ کوئی شخص اپنی دعوت میں انتہائی سچا ، مخلص اور مامور من اللہ ہوئے بغیر اپنے اور اپنی اولاد کے لئے نزول لعنت اور عقوبت و سزا طلبی کا اتنا بڑا خطرہ مول نہیں لے سکتا ۔۔۔ یہ ہی وجہ ہے کہ روایت میں اتا ہے کہ اس دعوت مباھلہ کے بعد نجران کے نصاری کے وفد نے اپس میں مشاورت کی اور یہ طے کیا کہ اگر محمد ص اپنے عام ساتھیوں کے ساتھ مباھلہ کے لئے نکلے تو پھر ہم بھی ان سے مباھلہ کر لیں گے ۔۔ لیکن اگر یہ اپنے گھرانے کے افراد کے ساتھ مباھلہ کے لئے نکلے تو پھر ہم ان سے مباھلہ نہیں کریں گے کیوں کہ یہ ان کے حق پر ہونے کی علامت ہوگی کہ کوئی شخص اپنے اولاد و احفاد پر براہ راست نزول عقوبت و لعنت کا خطرہ برسر حق ہوئے بغیر نہیں لے سکتا ۔۔ یہ فلسفہ و حکمت تھی جس کے تحت رسول اللہ ص نے مباھلہ کے لئے اپنے اہل بیت میں سے قریب ترین افراد کا انتخاب فرمایا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جھوٹ باندھنے والا پکا جہنمی ہے۔ قرآن نے مباہلہ کا چیلنج دیا لیکن عیسائیوں نے قبول ہی نہیں کیا۔ وگرنہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مباہلہ کے لیے جاتے اور عیسائی اس سے رو گردانی کرتے تو قرآن ضرور ذکر کرتا اور قیامت تک آنے والے عیسائیوں کے لیے بھی عبرت ہوتی۔ نجران کا وفد آیا عصر تک نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ سے بحث کرتا رہا۔ جب مباہلہ کا چیلنج ہوا تو سید عاقب نے کہا کہ ہم اپنے پادری سے پوچھ کر بتائیں گے۔ وہی وفد جب واپس آیا تو انہوں نے جزیہ دینے پر رضامندی ظاہر کر دی۔ یعنی ان کے پادری نے کہا کہ اگر نبی سچا ہوا تو ہم تباہ ہو جائیں گے ۔ بہتر ہے جذیہ دے دو۔
Engineer ki tamir karda rafziyat ki diwar ko ghamdi sahab ne dhadam se gira diya 😂😂😂 Diwar ke niche dabi engineer aur oske hawario ki siskiyan saaf sunai derahi hai 😢😢
سورت ال عمران آیت نمبر 61 کا سیاق و سباق جملوں کی ترتیب کیوں سمجھمیں نہیں آتی تیرے کو خالی دماغ سے ان آیات کو سمجھ کر پڑھا کر غامدی صاحب کا استدلال بلکل درست ہے تو تعصب میں مبتلا ہو چکا ہے
What a great explanation, it was reaallly an informative and fruitful session both on the main topic and the question raised at the end of the session.
Bibi Fatima,imam Hasan Hussain and mola Ali ye woh hastian hain jin se nabi Pak ko sab se zyada muhabbat thi phir aisy kya waja ha k ghamdi Sahab in hastian ki importance kam karny ki har mumkin koshish karty hain
“ہے حدیث بس وہی معتبر جو ہے قرآن کے قریب تر جو کلام حق کا ہو آئینہ وہی اعتبار کی بات ہے “ محترم غامدی صاحب دین اسلام کو صحیح انداز میں پیش کرنے پر شکریہ قبول فرمائیں ۰
دس سال بعد میں غامدی صاحب کے تحقیقی اور محققانہ تجزیے سے 95% دلاور قبول کرتا ہوں ❤❤❤❤❤ اللہ سبحانہ و تعالی سی دنیا اور آخرت میں غامدی صاحب کیلئے سرخ روی کے آرزو کرتا ہوں۔ میں افغانی ہوں ❤❤❤❤❤❤❤
بلاشبہ غامدی صاحب ایک صحیح العقیدہ اور معتدل فکر کے اسکالر ھیں۔ قرآن مجید کی آیات کی حد درجے حقیقی تفسیر مولانا مودودی کے بعد جناب غامدی صاحب بیان کرتے ھیں ۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اجر عظیم عطا فرمائے آمین ۔
The part where he explained the special status of the Mothers ( may Allah ( SWT) be pleased with them) of the Ummah was very informative and shed light with a novelty and understanding that is lacking in current relegious discourse .
جناب جاوید احمد غامدی غامدی صاحب حفظہ اللہ کے بولنے کا انداز بالکل منفرد، پیچیدگیوں سے پاک ، نرم، پرسکون، خوبصورت، منطقی، عاجزانہ اور انتہائی خوشگوار ہوتا ہے۔ان کے گفتگو میں کبھی بھی جذباتیت ,جارحیت یا غصہ کا عنصر نہیں ہوتا۔ اس کی آواز کبھی بلند نہیں ہوتی،مبالغہ آرائی سے گریز کرتے ہیں۔ مناظرہ نہیں کرتے، اپنی رائے کو حتمی قرار نہیں دیتے، دوسروں کو ڈانٹنے یا نیچا دکھانے کی کوشش بھی نہیں کرتے. اور دوسروں کے رائے کو سنتے ہیں اور ان کا احترام کرتے ہیں۔ ہمارے اکثر دینی اختلافات اور جھگڑے علماء کے انداز گفتگو اور جذبات سے بھری ہوئی تقاریر سے پیدا ہوتی ہیں اگر ہمارے تمام مذہبی رہنما غامدی صاحب کی طرح نرم گفتار اختیار کریں تو اس سے ایک مثبت اور ہم آہنگی کا ماحول ہمارے ہاں پیدا ہو سکتا ہے اور اس سے مختلف کمیونٹیز اور فرقوں کے درمیان تفریق کو ختم کرنے، برداشت اور افہام و تفہیم کو فروغ دینے کی صلاحیت معاشرے میں پیدا ہوگی۔
قصے کہانیاں روایتیں کہ رہے حدیث کی کتابوں میں بیان ہی نہیں ہوا صرف تفسیر کے نیچے کے نوٹس ہیں انا للہ وانا الیہ راجعون بخاری، مسلم پھر حدیث کی کتب نہیں۔ عامر بن سعد بن ابی وقاص سے ، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی، کہ معاویہ بن ابی سفیان نے سعد رضی اللہ عنہ کو حکم دیا ، کہا : آپ کو اس سے کیا چیز روکتی ہے کہ آپ ابوتراب (علی بن ابی طالب علیہ السّلام) کو برا نہیں کہتے؟ انھوں نے جواب دیا : جب تک مجھے وہ تین باتیں یاد ہیں جو رسول اللہ ﷺ نے ان (علی رضی اللہ عنہ ) سے کہی تھیں ، میں ہرگز انھیں برا نہیں کہوں گا ۔ ان میں سے کوئی ایک بات بھی میرے لئے ہو تو وہ مجھے سرخ اونٹوں سے زیادہ پسند ہو گی۔ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا تھا ، آپ ان سے ( اس وقت ) کہہ رہے تھے جب آپ ایک جنگ (تبوک) میں ان کو پیچھے چھوڑ کر جا رہے تھے اور علی رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا تھا : اللہ کے رسول ! آپ مجھے عورتوں اور بچوں میں پیچھے چھوڑ کر جا رہے ہیں ؟ تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا :’’ تمھیں یہ پسند نہیں کہ تمھارا میرے ساتھ وہی مقام ہو جو ہارون علیہ السلام کا موسیٰ علیہ السلام کے ساتھ تھا ، مگر یہ کہ میرے بعد نبوت نہیں ہے ۔‘‘ اسی طرح خیبر کے دن میں نے آپ ﷺ کو یہ کہتے ہوئے سنا تھا :’’ اب میں جھنڈا اس شخص کو دوں گا جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے محبت کرتا ہے اور اللہ اور اس کا رسول اس سے محبت کرتے ہیں ۔‘‘ کہا : پھر ہم نے اس بات ( کا مصداق جاننے ) کے لئے اپنی گردنیں اٹھا اٹھا کر ( ہر طرف ) دیکھا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ علی کو میرے پاس بلاؤ ۔‘‘ انھیں شدید آشوب چشم کی حالت میں لایا گیا ۔ آپ نے ان کی آنکھوں میں اپنا لعاب دہن لگایا اور جھنڈا انھیں عطا فرما دیا ۔ اللہ نے ان کے ہاتھ پر خیبر فتح کر دیا۔ اور جب یہ آیت اتری : ( تو آپ کہہ دیں : آؤ ) ہم اپنے بیٹوں اور تمھارے بیٹوں کو بلا لیں ۔‘‘ تو رسول اللہ ﷺ نے علی ، فاطمہ ، حسن ، اور حسین علیھم السلام کو بلایا اور فرمایا :’’ اے اللہ ! یہ میرے گھر والے ہیں ۔‘‘ صحیح مسلم 6220
اللہ نے امامت زریت ابراھیمی میں رکھی ھے صحابہ میں۔ نہیں۔کیا بقرہ میں نہیں پڑھا"ومن زریتی"ابراھیم کے جواب میں۔ فرمایا لاینال عھدی الظالمین زریت کے معصوم طبقہ میں امامت چلے گی
مسلمانوں کی جمعات میں صرف خاتون جنت حسن اور حسین و علی و محمد علیسلام ہیں باقی تو کوئ دوسری شخحصیت ہیں ہی نہیں۔ غامدی کا اہل بیت سے بغض واضح ہوگیا یہ ان میں سے ہیں جو کسی صورت اہل بیت کی فضیلت کے قاہل نہیں۔ اللہ ان کا روز حساب ان کے پیاروں کے ساتھ مشہور فرماے
Thanks
شُکر اُس رَب کا کہ جس نے مُجھ ناچیز کو استادِ محترم غامدی صاحب جیسی عظیم نعمت سے نوازا! 😍 💕
اللّٰہ اور اسکے رسول صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم کی اطاعت کا بار بار حکم دیا گیا ہے
رسول اللہ نے فرمایا۔ اے علی تجھ سے محبت نہیں رکھے گا مگر مومن کے، اور بغض نہیں رکھے گا مگر منافق کے۔
Bughz to aap kisi insan se bhi nahi rakh saktay mere bhai. Aap kisi musalmaan bhai se 3 din se ziada qata talluqi nahi karsaktay.
Mauqay ka bayan he, rasool was there to defend his people, since Ali was under criticism Prophhet told how can you have negative thoughts on Ali. This is this simple. But ofcourse not for Shia, they want to take simple words and want to make it a quotation :D
یہ بھی گھڑی ھوئی ھے
Great scholor undoubtedly....what an understanding of Quran...MashaAllah..
الحمداللہ ، اللہ کا فضل ہے جو اس دور میں استاد محترم غامدی صاحب کے علم سے مستفید ہو رہے ہیں۔
Beshak bohat qoobsurat bayan
Allha Tala AP ko slamat rakhy ameen
ذبردست۔ بھت اچھا بیان۔
جزاک اللہ خیر۔ غامدی صاحب جب کسی مسئلے پر بات کرتے ہیں تو نا صرف قرآن کو بنیاد بناتے ہیں، بلکہ اس مسئلے کے تمام پہلو اتنی تفصیل سے بیان کر دیا کرتے ہیں کہ بات واضح ہوجاتی ہے۔
بہترین وضاحت۔ باقی بعد والوں نے اپنے اپنے عقیدے بنا لئے اور قرآن کے واقعات کو اپنے اوپر چسپاں کر لیا!
قران میں کوئی ایت شیعہ کی کوئی ایت سنیوں کی کوئی ایت دیوبندیوں کی کوئی بریلویوں کی کوئی اہل حدیثوں کی ایسا نہیں ہو سکتا قران اللہ تعالی کا کلام ہے اور قران پوری انسانیت بلکہ قیامت تک انے والی انسانیت کے لئے ہے
یہ انتہائی اہم موضوعات تھے جن پر بات کرنا لازم تھی۔ ان موضوعات کو جس شاندار طریقے سے واضح کرنے پر استاد محترم کا شکریہ
جزاک اللہ جزاک اللہ حضور اللہ تعالی اپ کے علم میں اضافہ فرمائے
Ali AS aur Aulaad e Ali AS k dushmano pr Allah ki laanat, farishton ki laanat aur har laanat kerne wale ki laanat ho
Koi Sunni aalim is trah bayan k qabil nhi in mamlat py, ghamidi shb ki shandaar explanation
ماشااللہ، مدلل تشریحی بیان۔
الحمد لله جزاك الله اس مسلہ پر راقم کو تقریباً 16سال لگے مگر تسلی بخش جواب نہ ملا ۔الحمد لله اج غامدی جی نے ❤ درست بات کی شکریہ
واہ حضور اپ کی مردانگی کو اپ کی جرات کو اپ کی ہمت کو سلام کرتا ہوں
ایک سابقہ شیعہ ھونے کے ناطے میں یقین سے کہہ سکتا ھوں کہ شیعت اب چند دن کی مہمان ھے کیونکہ انٹرنیٹ کے ذریعے اب معلومات تک رسائی نہایت آسان ھے بس معلومات کو پرکھنے کے لئے عقل اور کھلے دل سے سچائی قبول کرنے کا حوصلہ چاہئے
InshaAllah,
MashaAllah,
Alhumdulillah
غامدی صاحب کا علم و استدلال چیخ چیخ کر اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ اکیسویں صدی میں آپ سے بڑا کوئی عالم، کوئی محقق، کوئی مولانا، کوئی مفسر نہیں ❤
بہت خوب ❤ درست بات کو تسلیم کرنے پر شکریہ
غامدی صاحب کی بہت مہربانی کے انہوں نے اپنا بغض قائم رکھتے ہوے اہل بیت کی فضیلت بیان کرنے سے قاصر رہے ۔ اللّه کرے ان کے دل و زبان پر ہمیشہ یہ ذکر نہ آے اور بنو امیہ کی مداح کرتے رہیں اور انہی کے ساتھ محشور ہوں ۔
Ameen
Engineer ki tamir karda rafziyat ki diwar ko ghamdi sahab ne dhadam se gira diya, 😅😅
Diwar ke niche dabi engineer aur oske hawario ki siskiyan saaf sunai derahi hai 😂😂
اللہ اکبر کبیرا
اللہ آپکو دنیا و آخرت میں سرخرو فرماۓ۔حق بیانی اور اختلاف راۓ کے آداب میں آپکا کوئ ثانی نہیں ۔
💞🌹👍
بہت ہی زبردست ہے علمی گفتگو ہے اللہ اپ کو جزائے خیر عطا فرمائے بہت سے شکوک و شبہات کا خاتمہ ہوا
MASHA ALLAH Strong research and knowledge.
غامدی صاحب کے لیئے بھی ایک مباہلہ ہونا چاہیئے جو سرے سے ہی فضائلِ اہلبیت کے منکر ہوگئے ایک جماعت کہ کر اس جماعت کے جھوٹوں اور سچوں کو ایک کر دیا
اھل بیت کے متعلق سورت احزاب کی آیات کو سمجھ کر پڑھا کر تو تجھے دستانے سمجھمیں آتی ہیں۔ لیکن بد نصیب تو اللہ تعالیٰ کا کلام سمجھمیں نہیں آتا چھی چھی چھی۔ بنگلور بھارت سے
غامدی صاحب نے نہایت شاندار طریقے سے واضح کر دیا ہے۔۔۔
گریٹ غامدی صاحب اللہ پاک آپ کی عمر علم عزت میں اضافہ کرے
2:58 میرا کم سے کم تبصرہ یہ ہے کہ اگر یہ تفسیر ہے تو پھر تحریف کسے کہتے ہیں؟ 🔥🔥🔥
ھمارے ملک کے علمی و دینی حلقوں میں جاوید غامدی صاحب ایک ممتاز مقام کے حامل ہیں۔ شائستہ اور دھیمے لہجہ میں گفتگو کرنے والے غامدی صاحب کے مباحثوں کا محور ہمیشہ علمی و دینی موضوعات رہا ھے لیکن کچھ عرصہ سے غامدی صاحب اور انکے داماد حسن الیاس صاحب نے سوشل میڈیا پر مکتب تشیع کے خلاف ایک منظم مہم کا آغاز کر رکھا ھے۔ جناب کو مکمل اختیار و حق حاصل ھے کہ وہ اپنے دینی فہم کے مطابق آیت مباھلہ یا دیگر قرآنی موضوعات کی توضیح فرماۓ مگر اپنے موقف کو ثابت کرنے کے لیے جھوٹ و مکاری کا سہارا لینا ایک گھٹیا حرکت ھے۔ غامدی صاحب آیت مباھلہ کے بارے میں دعوی دار ہیں کہ حدیث و تاریخ کی کسی کتاب میں اہل بیت رسول کا مباھلہ میں شامل ھونا ثابت نہیں اور یہ سب واھی قصہ و داستان سازیاں ہیں ۔ جناب کے دعوی کے برعکس کتب احادیث صحیح مسلم ، ترمذی اور معرفۃ علوم حدیث میں آلبیت رسول کا مباہلہ میں شامل ھونا موجود ھے ۔ ان راویات میں مُخْتَصَراً لیکن واضح طور پر بتایا گیا ھے کہ جب ایت مباھلہ نازل ھوئی تو پیغمبر خاتمی مرتبت نے علی ، فاطمہ اور حسنین کو جمع کیا اور فرمایا " اے اللہ یہی ہیں میرے اہلبیت"۔ *أنَّ رسولَ اللهِ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ أخذ يومَ المباهلةِ بيدِ عليٍّ وحسنٍ وحسينٍ وجعلوا فاطمةَ وراءَهمْ ثمَّ قال هؤلاءِ أبناؤُنا وأنفسُنا ونساؤُنا فهلمُّوا أنفسَكمْ وأبناءَكمْ ونساءَكمْ ثمَّ نبتهلْ فنجعلْ لعنةَ اللهِ على الكاذبينَ*
الراوي : عبدالله بن عباس | المحدث : الحاكم | المصدر : معرفة علوم الحديث
الصفحة أو الرقم : 97 | خلاصة حكم المحدث : متواتر
غامدی صاحب کے کذب کو اشکار کرنے کے لیے یہ روایت بطور نمونہ پیش کی گئ ھے۔ کم و بیش غامدی صاحب کے ہر وہ کلپ جو آل رسول سے متعلق ھوتا ھے اس میں اپکو اسی قسم کے جھوٹ ، تضادات ، دوھرے معیارات اور حقائق کو چھپانے یا مسخ کرنے کی کوشش نظر آۓ گی ۔ القران* :وَلَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَتَكْـتُمُوا الْحَقَّ وَاَنْتُـمْ تَعْلَمُوْنَ: اور حق کو باطل کا لباس مت پہناؤ اور نہ ہی حق کو جان بوجھ کر چھپاؤ۔
دیگر کتب حدیث و تاریخ کے حوالاجات:
صحيح مسلم : dorar.net/h/UiBNN4jM
سنن الترمذي : dorar.net/h/hiIVsT46
السيرة النبوية لابن كثير : ج ۴ ص ۱۰۳
المستدرك على الصحيحين
مسند ابن حنبل
دلائل النبوة للبيهقي : ج ۵ ص ۳۸۸
تاريخ المدينة المنوّرة : ج ۲ ص ۵۸۱
تاريخ دمشق : ج ۴۲ ص ۱۶ ح ۸۳۵۵
ھمارے ملک کے علمی و دینی حلقوں میں جاوید غامدی صاحب ایک ممتاز مقام کے حامل ہیں۔ شائستہ اور دھیمے لہجہ میں گفتگو کرنے والے غامدی صاحب کے مباحثوں کا محور ہمیشہ علمی و دینی موضوعات رہا ھے لیکن کچھ عرصہ سے غامدی صاحب اور انکے داماد حسن الیاس صاحب نے سوشل میڈیا پر مکتب تشیع کے خلاف ایک منظم مہم کا آغاز کر رکھا ھے۔ جناب کو مکمل اختیار و حق حاصل ھے کہ وہ اپنے دینی فہم کے مطابق آیت مباھلہ یا دیگر قرآنی موضوعات کی توضیح فرماۓ مگر اپنے موقف کو ثابت کرنے کے لیے جھوٹ و مکاری کا سہارا لینا ایک گھٹیا حرکت ھے۔ غامدی صاحب آیت مباھلہ کے بارے میں دعوی دار ہیں کہ حدیث و تاریخ کی کسی کتاب میں اہل بیت رسول کا مباھلہ میں شامل ھونا ثابت نہیں اور یہ سب واھی قصہ و داستان سازیاں ہیں ۔ جناب کے دعوی کے برعکس کتب احادیث صحیح مسلم ، ترمذی اور معرفۃ علوم حدیث میں آلبیت رسول کا مباہلہ میں شامل ھونا موجود ھے ۔ ان راویات میں مُخْتَصَراً لیکن واضح طور پر بتایا گیا ھے کہ جب ایت مباھلہ نازل ھوئی تو پیغمبر خاتمی مرتبت نے علی ، فاطمہ اور حسنین کو جمع کیا اور فرمایا " اے اللہ یہی ہیں میرے اہلبیت"۔ *أنَّ رسولَ اللهِ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ أخذ يومَ المباهلةِ بيدِ عليٍّ وحسنٍ وحسينٍ وجعلوا فاطمةَ وراءَهمْ ثمَّ قال هؤلاءِ أبناؤُنا وأنفسُنا ونساؤُنا فهلمُّوا أنفسَكمْ وأبناءَكمْ ونساءَكمْ ثمَّ نبتهلْ فنجعلْ لعنةَ اللهِ على الكاذبينَ*
الراوي : عبدالله بن عباس | المحدث : الحاكم | المصدر : معرفة علوم الحديث
الصفحة أو الرقم : 97 | خلاصة حكم المحدث : متواتر
غامدی صاحب کے کذب کو اشکار کرنے کے لیے یہ روایت بطور نمونہ پیش کی گئ ھے۔ کم و بیش غامدی صاحب کے ہر وہ کلپ جو آل رسول سے متعلق ھوتا ھے اس میں اپکو اسی قسم کے جھوٹ ، تضادات ، دوھرے معیارات اور حقائق کو چھپانے یا مسخ کرنے کی کوشش نظر آۓ گی ۔ القران* :وَلَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَتَكْـتُمُوا الْحَقَّ وَاَنْتُـمْ تَعْلَمُوْنَ: اور حق کو باطل کا لباس مت پہناؤ اور نہ ہی حق کو جان بوجھ کر چھپاؤ۔
دیگر کتب حدیث و تاریخ کے حوالاجات:
صحيح مسلم : dorar.net/h/UiBNN4jM
سنن الترمذي : dorar.net/h/hiIVsT46
السيرة النبوية لابن كثير : ج ۴ ص ۱۰۳
المستدرك على الصحيحين
مسند ابن حنبل
دلائل النبوة للبيهقي : ج ۵ ص ۳۸۸
تاريخ المدينة المنوّرة : ج ۲ ص ۵۸۱
تاريخ دمشق : ج ۴۲ ص ۱۶ ح ۸۳۵۵
اللہ اکبر💖
ماشااللہ🌹
سبحان اللہ💎
غامدی رح جب بھی آتے ہیں کوئی نہ کوئی سینکڑوں سالوں سے امت میں موجود اشکال کو دور کر دیتے ہیں۔
یہ غامدی رح پر اللہ تعالی کا خاص کرم ہے!
اللہ عزوجل غامدی صاحب کو اپنی عافیت میں رکھے۔غامدی صاحب جیسے لوگ صدیوں میں پیدا ھوتے ھوئے ہیں کاش مسلمان ان کو سمجھتے اور ان کی قدر کرتے۔
سچ حق واضح ھو گیا
جزاک اللہ خیرا کثیرا
جناب غامدی صاحب!
ہم آپ کی ناصبیت کی انتہا ، ہٹ دھرمی ، اور ناصبیت کے حق میں دلائل ڈھونڈ لانے کی قابلیت کو سلام کرتے ہیں ۔
بلند پایہ محقق
عظیم سکالر۔۔۔
بےمثال معلم۔۔۔
منطقی اندازِ بیان۔
غامدی صاحب۔۔۔
غامدی صاحب نے بلکل درست کہا ہے پہلے قرآن کریم کی مدد لی جائے آس کے بعد احادیث یا روایات ۔اللہ تعالیٰ غامدی صاحب کی عمر دراز کرے آمین ثم آمین جزاکم اللہ خیرا کثیرا کثیرا 🤲♥️🌹
Ek ek point clear kar diya Javed Ahmad Ghamidi Sahab ne Allah salamat rakkhe
ماشاء اللہ
جزاک اللہ خیرا ❤
غامدی صاحب نے جس طرح اس پورے معمالے کو اللّہ کی کتاب سے واضع کیا ہے وہ ایک کمال ہے اور ہر علم رکھنے والے شخص کا یہ فرض ہے کہ وہ اس کی وضاحت اسی انداز میں دلائل کے ساتھ کرے، بدقسمتی سے ہمارے ملک کی اکثریت اندھی تقلید میں مبتلا ہے ایسے لوگوں کے لیے یہ علمی گفتگو سمجھنا اور اس کو ہضم کرنا مشکل دکھائ دیتا ہے! اللّہ ان کے کام میں برکت دے ، زندگی اور صحت دے
MashaAllah Stay Happy and Blessed Aameen ♥️♥️♥️
Bughzy Ahlybait rekhny waloon ko Allah kabhi qabool nahi kerrien gy
Love you Ghamdi sb....
Stay blessed always 💞
جزاک اللہ
غامدی صاحب کے علم و تدبر پر تو بحث نہیں۔ مگر یہ کیا کہ ہر ہر حدیث و واقعہ جس میں اولاد فاطمہ و علی علیہ السلام ہوں وہ معتبر ہی نہیں۔ بلکہ قصے کہانیاں ہیں۔
حدیث ثقلین، حدیث کساء، واقعہ غدیر خم۔
مگر رحلت رسول سے چند سال پہلے مسلمان ہونے والے آل سفیان اتنے معتبر کہ محسن اسلام ہو گئے، بغیر کسی قرآنی دلیل کے۔
جناب سے درخواست ھے کہ اولاد علی و فاطمہ علیہ السلام کے متفرق علوم پر علمی دروس تحریروں پر بھی کبھی ارشاد فرمائیں،
خطبات علی علیہ السلام کے خطبات پر جامع کتاب نہج البلاغہ میں سے صرف توحید و سائنسی سے متعلق انکے خطبات پر بیان فرمائیں اور پھر تقابل کریں کہ کون ھے جو شہر علم کا دروازہ کہلانے کا حق دار ہو۔
ممکن ہے آپ کی تحقیق کے مطابق یہ حدیث بھی ضعیف۔
مگر علم محمدﷺ و آل محمد کا جو کہ تحریری طور پر موجود ھے کیسے انکار کیا جاسکے گا؟
معدزت خواہ ہو کہ آپکی علمی حثیت یقیناً مستند ھے۔ مگر فہم علم ارتقاء پذیر رہتا ھے۔
❤
Great sir g
جیو غامدی صاحب جیتے رہیں
بے شک بے شک حضور بالکل بجا فرمایا اپ نے
خداوند سلامت رکھے آپ کو ،،❤
دارالسلام والے صلاح الدین یوسف نے مفتی شفیعنے بھی اس سیت کی تفسیر میں انہی 5 افراد بشمول اپنی زات محمد رسول اللہ لیکر نکلے۔غامدی صاحب بغض علی فاطمہ حسن و حسین میں غرق ہیں۔
Always reply with words of wisdom ❤❤❤❤❤JAG. Trying to wakeup muslims.
ماشاءاللہ اللہ تعالیٰ علم میں مزید اضافہ فرمائے آمین ثم آمین
ما شاءاللہ بہت ہی عقلی و علمی دلائل غامدی صاحب
ماشاءاللہ جناب آپ نے بہت اچھے طریقے سے سمجھا دیا
سند کے ساتھ متن بھی دیکھنا ضروری ہوتا ہے۔ اگر کسی حدئث کی سند درست بھی ہو لیکن اسکا متن قرآن سے ٹکراو کرے تو اس حدیث کو تسلئم نہیں کیا جائے گا۔
بہت ہی خوبصورت اور انتہائی عمدہ تشریح کی غامدی صاحب نے اللہ تعالی اپ کو جزائے خیر عطا فرمائے
میں دو تین دفعہ سورت احزاب پڑھ چُکا ہوں ترجمہ کیساتھ بھی غامدی صاحب اہل بیٹ کے بیان بعد لیکن میں کبھی بھی اس نتیجہ پر نہیں پہنچا جس پر غامدی صاب پہنچ چُکے ہیں۔
بیویاں اہل بیت ضرور ہیں مگر اولاد والا مرتبہ حاصل نہیں ہے سورت میں بھی بات ایک سیاق و سباق میں ہو رہی ہے۔ میں غامدی صاحب کی اس تشریح سے ایگری نہیں کرتا
❤❤❤Great point of view with great personalty❤❤❤
آپ نے حق بات فرمایا ھے اللّٰہ تعالیٰ آ پ کے علم اضافا کرے
سبحان اللہ
Kazibeen pe Allah taala uske rasool PBUH aur tamam farishto ki lanat , ilahi ameen
👉💎👈
دلائل کے ساتھ وضاحت کی۔۔۔۔۔ شکریہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
معترضین انہی دلائل سے خائف ہیں اور ۔۔۔اپنی دینی دکانداری کا زوال سامنے ۔۔۔۔۔۔۔!!!
❤❤❤❤❤❤
اللہ تعالیٰ
غامدی صاحب اور ان کی ساری ٹیم کو حفظ وامان، صحت و تندرستی اور خوشی و خوشحالی عطا فرمائے
آمین
👉💎👈
سبحان اللہ. یہی درست تجزیہ ھے. اور قرآن کا مدعا بالکل یہی ھے..
غامدی صاحب بہت بڑے عالم ہیں❤
Good explanation, jazak allah khair
Being a true muslim and lover of Prophet, I love all his family members. His daughters, wives, grand sons, His son in laws, father in laws etc... I don't want to differentiate between any of them. Respect to his members means respect to prophet. Anybody who is creating a controversy is degrading his family
highly indebted to Ustaad Javed Ahmad Ghamidi sahib for this great session of true knowledge , thank you for the correct exposition of Quranic Law .
غامدی نے شیعوں کی آخری کہانی بھی دفن کر دی۔۔ہن دے جواب مرزا جی
ماشاءاللّٰہ۔۔غامدی صاحب نے کمال تشریح کی ہے۔بلاشبہ رسول معظمؐ کا سارا گھرانہ ہمارے لیے بہت محترم اور مقدس ہے۔ان کے مستند فضائل قرآن و احادیث میں بیان ہوئے ہیں۔لیکن افسوس لوگوں نے اپنے مخصوص ذوق کے تحت قصے کہانیاں گھڑ کر دین میں شامل کردی ہیں۔ اور انہیں محبت کا معیار بنا لیا گیا ہے۔اب جب اصل بات سامنے آتی ہے تو ایک جھٹکا سا محسوس ہوتا ہے۔
Ma sha Allah, subhanAllah. Allah ho Akbar. Allah ka shuker ha k us ne hammy shaor diya or qiyamat tak akhtayat diya imtahan k hasool k leya. Allah ghamidi sb ko lambi Zindagi dy
مباھلہ کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا اپنے اہل بیت کو ساتھ لے کر نکلنا ' قصے کہانیاں اور واہی باتیں ' نہیں بلکہ اہل سنت کی متداول کتب آحادیث میں بھی صحیح روایت کی حیثیت سے موجود ہیں
غامدی صاحب کی بودی تاویلات کے تار و پود اس وقت بالکل بکھر کر رہ جاتے ہیں جب ہم سلف کی تحریرات میں اس بارے میں پڑھتے ہیں ۔۔۔
حیرت ہوتی ہے کہ سلف صالحین نے کس دور بینی و دور اندیشی سے ان تمام ممکنہ اعتراضات و دور از کار تاویلات کا اندازہ کر لیا ٹھا جو آئندہ انے والے زمانے میں غامدی صاحب جیسے ' محقیقین ' کر سکتے تھے ۔۔ چنانچہ سلف کے ہاں بھی اور بعض روایات میں بھی ہمیں اس سوال کا جواب مل جاتا ہے کہ ایت مباھلہ کے نازل ہونے کے بعد مباھلہ کے لئے آنحضور ص نے جناب علی و فاطمہ و حضرات حسنین کریمین کا انتخاب کیوں فرمایا
چوں کہ مباھلہ ، حق و باطل کے درمیان ایک فیصلہ کن مرحلہ ہے جس میں اللہ تعالی سے بر سر باطل فریق کے لئے لعنت و فوری عقوبت طلب کی جاتی ہے اور موقع پر یا کچھ ہی مدت و مہلت میں احقاق حق کی دعا کی جاتی ہے تو ایسی کسی دعا میں اپنے اہل خانہ کو لے کر شریک ہونا صرف ایسے ہی کسی شخص یا گروہ کا ہی کام اور حوصلہ ہو سکتا ہے جو واقعتا بر سر حق اور مامور من اللہ ہو ، انسان سارے جہاں سے جھوٹ بول سکتا ہے اور پوری دنیا کو دھوکا دے سکتا ہے لیکن اپنی اولاد و اہل خانہ سے جھوٹا نہیں ہو سکتا ۔۔ اس کی حقیقت اس کے گھر والوں سے مستور نہیں رہ سکتی نیز انسان فطرتا اپنے نسب اور خون و قرابت کے رشتوں کے بارے میں نہایت مخلص و خیر خواہ اور ان کے ہلاک و ضائع ہو جانے ہے بارے میں نہایت حساس ہوتا ہے ۔۔ لعنت و عقوبت طلبی کے لئے اپنی اولاد و آحفاد کو سامنے وہ ہی شخص لا سکتا ہے جسے اپنی حقانیت پر پورا شرح صدر حاصل ہو ۔۔ مباھلہ کے لئے رسول اللہ کا اپنے اہل خانہ کا یہ انتخاب بر بنائے فضیلت نہیں تھا بلکہ یہ بر بنائے قرابت تھا اور اس لئے تھا کہ اس سے اس حقیقت کا اظہار مقصود تھا کہ کوئی شخص اپنی دعوت میں انتہائی سچا ، مخلص اور مامور من اللہ ہوئے بغیر اپنے اور اپنی اولاد کے لئے نزول لعنت اور عقوبت و سزا طلبی کا اتنا بڑا خطرہ مول نہیں لے سکتا ۔۔۔ یہ ہی وجہ ہے کہ روایت میں اتا ہے کہ اس دعوت مباھلہ کے بعد نجران کے نصاری کے وفد نے اپس میں مشاورت کی اور یہ طے کیا کہ اگر محمد ص اپنے عام ساتھیوں کے ساتھ مباھلہ کے لئے نکلے تو پھر ہم بھی ان سے مباھلہ کر لیں گے ۔۔ لیکن اگر یہ اپنے گھرانے کے افراد کے ساتھ مباھلہ کے لئے نکلے تو پھر ہم ان سے مباھلہ نہیں کریں گے کیوں کہ یہ ان کے حق پر ہونے کی علامت ہوگی کہ کوئی شخص اپنے اولاد و احفاد پر براہ راست نزول عقوبت و لعنت کا خطرہ برسر حق ہوئے بغیر نہیں لے سکتا ۔۔
یہ فلسفہ و حکمت تھی جس کے تحت رسول اللہ ص نے مباھلہ کے لئے اپنے اہل بیت میں سے قریب ترین افراد کا انتخاب فرمایا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جھوٹ باندھنے والا پکا جہنمی ہے۔ قرآن نے مباہلہ کا چیلنج دیا لیکن عیسائیوں نے قبول ہی نہیں کیا۔ وگرنہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مباہلہ کے لیے جاتے اور عیسائی اس سے رو گردانی کرتے تو قرآن ضرور ذکر کرتا اور قیامت تک آنے والے عیسائیوں کے لیے بھی عبرت ہوتی۔
نجران کا وفد آیا عصر تک نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ سے بحث کرتا رہا۔ جب مباہلہ کا چیلنج ہوا تو سید عاقب نے کہا کہ ہم اپنے پادری سے پوچھ کر بتائیں گے۔ وہی وفد جب واپس آیا تو انہوں نے جزیہ دینے پر رضامندی ظاہر کر دی۔ یعنی ان کے پادری نے کہا کہ اگر نبی سچا ہوا تو ہم تباہ ہو جائیں گے ۔ بہتر ہے جذیہ دے دو۔
کیا مبا ہلہ ہوا تھا یا نصرانی پہلے سے پس پای اختیار کرچکے ؟
Engineer ki tamir karda rafziyat ki diwar ko ghamdi sahab ne dhadam se gira diya 😂😂😂
Diwar ke niche dabi engineer aur oske hawario ki siskiyan saaf sunai derahi hai 😢😢
سورت ال عمران آیت نمبر 61 کا سیاق و سباق جملوں کی ترتیب کیوں سمجھمیں نہیں آتی تیرے کو خالی دماغ سے ان آیات کو سمجھ کر پڑھا کر غامدی صاحب کا استدلال بلکل درست ہے تو تعصب میں مبتلا ہو چکا ہے
What a great explanation, it was reaallly an informative and fruitful session both on the main topic and the question raised at the end of the session.
Jazak Allah Khair
Bibi Fatima,imam Hasan Hussain and mola Ali ye woh hastian hain jin se nabi Pak ko sab se zyada muhabbat thi phir aisy kya waja ha k ghamdi Sahab in hastian ki importance kam karny ki har mumkin koshish karty hain
MashaAllah! Ghamidi Sahib very well explained.
Great
JazakAllah Ustaz e Mohtram❤
صحیح مسلم کی حدیث میں یہی تفسیر آئی ہے۔
Allah khush rakhy
اچھے طریقے سے سمجھ آ گئی جناب ۔۔۔ شکریہ جناب ❤❤❤
Ustaad e Mohtaram ap ne such fermaya! Jazak Allah Khair!
“ہے حدیث بس وہی معتبر
جو ہے قرآن کے قریب تر
جو کلام حق کا ہو آئینہ
وہی اعتبار کی بات ہے “
محترم غامدی صاحب دین اسلام کو صحیح انداز میں پیش کرنے پر شکریہ قبول فرمائیں ۰
کمال است
دس سال بعد میں غامدی صاحب کے تحقیقی اور محققانہ تجزیے سے 95% دلاور قبول کرتا ہوں ❤❤❤❤❤
اللہ سبحانہ و تعالی سی دنیا اور آخرت میں غامدی صاحب کیلئے سرخ روی کے آرزو کرتا ہوں۔
میں افغانی ہوں ❤❤❤❤❤❤❤
بلاشبہ غامدی صاحب ایک صحیح العقیدہ اور معتدل فکر کے اسکالر ھیں۔ قرآن مجید کی آیات کی حد درجے حقیقی تفسیر مولانا مودودی کے بعد جناب غامدی صاحب بیان کرتے ھیں ۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اجر عظیم عطا فرمائے آمین ۔
MASHA ALLAH ❤ 💎
The part where he explained the special status of the Mothers ( may Allah ( SWT) be pleased with them) of the Ummah was very informative and shed light with a novelty and understanding that is lacking in current relegious discourse .
محبتیں ❤
جناب جاوید احمد غامدی غامدی صاحب حفظہ اللہ کے بولنے کا انداز بالکل منفرد، پیچیدگیوں سے پاک ، نرم، پرسکون، خوبصورت، منطقی، عاجزانہ اور انتہائی خوشگوار ہوتا ہے۔ان کے گفتگو میں کبھی بھی جذباتیت ,جارحیت یا غصہ کا عنصر نہیں ہوتا۔ اس کی آواز کبھی بلند نہیں ہوتی،مبالغہ آرائی سے گریز کرتے ہیں۔ مناظرہ نہیں کرتے، اپنی رائے کو حتمی قرار نہیں دیتے، دوسروں کو ڈانٹنے یا نیچا دکھانے کی کوشش بھی نہیں کرتے. اور دوسروں کے رائے کو سنتے ہیں اور ان کا احترام کرتے ہیں۔
ہمارے اکثر دینی اختلافات اور جھگڑے علماء کے انداز گفتگو اور جذبات سے بھری ہوئی تقاریر سے پیدا ہوتی ہیں اگر ہمارے تمام مذہبی رہنما غامدی صاحب کی طرح نرم گفتار اختیار کریں تو اس سے ایک مثبت اور ہم آہنگی کا ماحول ہمارے ہاں پیدا ہو سکتا ہے اور اس سے مختلف کمیونٹیز اور فرقوں کے درمیان تفریق کو ختم کرنے، برداشت اور افہام و تفہیم کو فروغ دینے کی صلاحیت معاشرے میں پیدا ہوگی۔
Bht clear smjha dia ghamdi sahb khush rahen
اللہ پاک اجر عظیم عطا فرمائے اور صحت اور تندرستی عطا فرمائے کبھی کبھی ہس وی لیا کریں سانوں ہسدے ہوئے چنگے لگدے او😊😊❤
Quran e mayar hai
Bhot khob ghamidi sb
بہت خوب
یہ مسائل حدیث پر خواہ مخواہ depend کرنے کی وجہ سے جنم لے رہے ہیں
قصے کہانیاں روایتیں
کہ رہے حدیث کی کتابوں میں بیان ہی نہیں ہوا
صرف تفسیر کے نیچے کے نوٹس ہیں
انا للہ وانا الیہ راجعون
بخاری، مسلم پھر حدیث کی کتب نہیں۔
عامر بن سعد بن ابی وقاص سے ، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی، کہ معاویہ بن ابی سفیان نے سعد رضی اللہ عنہ کو حکم دیا ، کہا : آپ کو اس سے کیا چیز روکتی ہے کہ آپ ابوتراب (علی بن ابی طالب علیہ السّلام) کو برا نہیں کہتے؟ انھوں نے جواب دیا : جب تک مجھے وہ تین باتیں یاد ہیں جو رسول اللہ ﷺ نے ان (علی رضی اللہ عنہ ) سے کہی تھیں ، میں ہرگز انھیں برا نہیں کہوں گا ۔ ان میں سے کوئی ایک بات بھی میرے لئے ہو تو وہ مجھے سرخ اونٹوں سے زیادہ پسند ہو گی۔
میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا تھا ، آپ ان سے ( اس وقت ) کہہ رہے تھے جب آپ ایک جنگ (تبوک) میں ان کو پیچھے چھوڑ کر جا رہے تھے اور علی رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا تھا : اللہ کے رسول ! آپ مجھے عورتوں اور بچوں میں پیچھے چھوڑ کر جا رہے ہیں ؟ تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا :’’ تمھیں یہ پسند نہیں کہ تمھارا میرے ساتھ وہی مقام ہو جو ہارون علیہ السلام کا موسیٰ علیہ السلام کے ساتھ تھا ، مگر یہ کہ میرے بعد نبوت نہیں ہے ۔‘‘
اسی طرح خیبر کے دن میں نے آپ ﷺ کو یہ کہتے ہوئے سنا تھا :’’ اب میں جھنڈا اس شخص کو دوں گا جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے محبت کرتا ہے اور اللہ اور اس کا رسول اس سے محبت کرتے ہیں ۔‘‘ کہا : پھر ہم نے اس بات ( کا مصداق جاننے ) کے لئے اپنی گردنیں اٹھا اٹھا کر ( ہر طرف ) دیکھا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ علی کو میرے پاس بلاؤ ۔‘‘ انھیں شدید آشوب چشم کی حالت میں لایا گیا ۔ آپ نے ان کی آنکھوں میں اپنا لعاب دہن لگایا اور جھنڈا انھیں عطا فرما دیا ۔ اللہ نے ان کے ہاتھ پر خیبر فتح کر دیا۔
اور جب یہ آیت اتری : ( تو آپ کہہ دیں : آؤ ) ہم اپنے بیٹوں اور تمھارے بیٹوں کو بلا لیں ۔‘‘ تو رسول اللہ ﷺ نے علی ، فاطمہ ، حسن ، اور حسین علیھم السلام کو بلایا اور فرمایا :’’ اے اللہ ! یہ میرے گھر والے ہیں ۔‘‘
صحیح مسلم
6220
جزاک اللہ ۔ حق فرمایا آپ نے ❤
Mashallah
Always to the point mashaallah ❤️
اللہ نے امامت زریت ابراھیمی میں رکھی ھے صحابہ میں۔ نہیں۔کیا بقرہ میں نہیں پڑھا"ومن زریتی"ابراھیم کے جواب میں۔ فرمایا لاینال عھدی الظالمین زریت کے معصوم طبقہ میں امامت چلے گی
غامدی صاحب کو فرقہ واریت سے باہر نکل کرسنںی❤
مسلمانوں کی جمعات میں صرف خاتون جنت حسن اور حسین و علی و محمد علیسلام ہیں
باقی تو کوئ دوسری شخحصیت ہیں ہی نہیں۔ غامدی کا اہل بیت سے بغض واضح ہوگیا یہ ان میں سے ہیں جو کسی صورت اہل بیت کی فضیلت کے قاہل نہیں۔
اللہ ان کا روز حساب ان کے پیاروں کے ساتھ مشہور فرماے
غامدی صاحب،زندہ باد
ہم بہت خوش نصیب ہیں کہ ہم دور غامدی میں جی رہے ہیں