The 15th International Urdu conference concluded in Karachi | Arts Council | Anwar Maqsood

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 4 ธ.ค. 2022
  • #NayaDaur #anwarmaqsood #urudu #conference #karchi #pakistan
    The 15th International Urdu conference concluded in Karachi | Arts Council | Anwar Maqsood
    -----------------------------------------------
    nayadaur.tv/donate/
    Subscribe our channel: / nayadaurpk
    Follow Naya Daur Media on Facebook: / nayadaurpk
    Follow Naya Daur Urdu on Facebook: / nayadaururdu
    Follow Naya Daur Media on Twitter: / nayadaurpk
    Follow Naya Daur Urdu on Twitter: / nayadaurpk_urdu
    Follow Naya Daur Media on Instagram: / nayadaurpk
    Visit www.thefridaytimes.com

ความคิดเห็น • 952

  • @ahmadrao3733
    @ahmadrao3733 ปีที่แล้ว +110

    انور مقصود نے کروڑوں پاکستانیوں کے دلوں کی ترجمانی کی ہے۔
    دل جیت لیا

    • @gcmsmansehra9866
      @gcmsmansehra9866 ปีที่แล้ว +1

      Beshak

    • @khurramkhalil559
      @khurramkhalil559 ปีที่แล้ว +1

      Bas ? 😂🙏

    • @user-jq1tg8mi6p
      @user-jq1tg8mi6p ปีที่แล้ว +1

      Afsos gam qurbani ka magar rona kis kay samnay bohat haqeqat hay sanajh tay hen gaam bohat hay majbore ha🎉 kahan jay gareeb rona to yahe hay AwAZUtha na bhz gonahh

  • @saeedajaved3176
    @saeedajaved3176 ปีที่แล้ว +28

    انور مقصود نے ہمارا دکھ ٫ زوال اور بے بسی کیسے بیان کیا۔ میری آنکھوں سے آنسو رواں ہیں ۔

  • @Mrg72514
    @Mrg72514 ปีที่แล้ว +40

    اللہ تعالیٰ انور مقصود صاحب کو صحت عزت لمبی عمر عطا فرمائے آمین

  • @saeedakhter5610
    @saeedakhter5610 ปีที่แล้ว +6

    بہت خوب صورت کیا حسین و دلکش پیرائے میں بات سے بات نکالی ہے.
    اللہ انور مقصود کو تادیر سلامت رکھے. آمین

  • @anwarabbas5598
    @anwarabbas5598 ปีที่แล้ว +3

    انو مقصؤد صاحب کی جرات بہادری کو سلام ۔اللہ سلامت رکھے پوری قوم کے جذبات اور احساسات کی ترجمانی کردی۔❤❤👍👍ایک سچ محب وطن ۔

  • @faisalaziz7517
    @faisalaziz7517 ปีที่แล้ว +228

    انور مقصود صاحب پاکستان کی کہانی سنا رہے ہیں اور حاضرین قہقہے لگا رہے ہیں۔ان کے اندر کا درد کم ہی لوگ محسوس کر رہے ہوں گے۔جو اس ملک کے لۓ وہ ایسے پیراۓ میں ہمیں سنا رہے ہیں۔اللہ ہمیں شعور عطا کرے ۔

    • @MuhammadWaseem-hj4yq
      @MuhammadWaseem-hj4yq ปีที่แล้ว +4

      So deep

    • @ahmedsattar7240
      @ahmedsattar7240 ปีที่แล้ว

      I am agrey Mr. Faisal Amin suma amin

    • @29hina
      @29hina ปีที่แล้ว +3

      It’s heartbreaking 💔 and people laughing on it is even more disturbing..

    • @umbreen100
      @umbreen100 ปีที่แล้ว +1

      True

    • @afs8690
      @afs8690 ปีที่แล้ว +3

      Exactly😢😢😢😢😢

  • @ummesameer2434
    @ummesameer2434 ปีที่แล้ว +35

    کوٸی بھی ذی عقل خوش نہیں ہو سکتا ہر عقل رکھنے والے کا حال انور سر کا سا ہی ہوتا۔

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 ปีที่แล้ว

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 ปีที่แล้ว

      تو پھر نکالو اردو کو پاکستان سے۔۔
      پاکستان کے کسی صوبہ کی مقامی زبان ثابت کردو اردو۔۔
      ایک طرف نڈیا سے نفرت اور دوسری طرف انڈیا کی زبان کو قومی بنانا

  • @rakeshbudherani7055
    @rakeshbudherani7055 ปีที่แล้ว +62

    Highly powerful speech and a way to explain all the worst circumstances to all those super ego corrupt personalities who can not see 🙈, speak 🗣️ and hear 🙉 the truth. Salute to this man.

  • @k.k5885
    @k.k5885 ปีที่แล้ว +41

    He is a Legend therefore he is an artist of Subcontinent not only 🇵🇰.
    Huge Respect Sir : from 🇮🇳

    • @Timakiwala
      @Timakiwala ปีที่แล้ว

      No Aatta, No Tamatar, No Pyaj ,, then also enjoying..good gesture..
      Nice

    • @sunnylmc
      @sunnylmc 11 หลายเดือนก่อน

      ley jao bharwe ko

    • @malangi31
      @malangi31 5 หลายเดือนก่อน

      So whoever is good belongs to both 🇮🇳 🇵🇰? What about the dirty laundry we have on both sides?

  • @majeednawab6602
    @majeednawab6602 ปีที่แล้ว +51

    رونا آ تا ھے یہ باتیں سن کر۔
    75 سال کو روتے ھو انور صاحب ۔ دیکھو آ ج ان لوگوں کو جو آ پ کی یہ باتیں سن کر ھنس رھے اور خوشی سے تالیاں بجا رہے ہیں ۔ افسوس۔

  • @saimahuma9864
    @saimahuma9864 ปีที่แล้ว +53

    I don't know what people found funny in it. I just cried by listening to Anwar Shb.

    • @amjadmuhammadiqbal4721
      @amjadmuhammadiqbal4721 ปีที่แล้ว

      You cried, and anwar was laughing behind his teeth in his usual restrained style.

    • @foziaaltaf1058
      @foziaaltaf1058 ปีที่แล้ว

      I also cried by listening these crual realities😭

    • @masimasi5552
      @masimasi5552 ปีที่แล้ว

      May ALLAH SW increase the cries and pain of ur filthy isi and fauj and whom supports them

  • @mriz2248
    @mriz2248 ปีที่แล้ว +14

    Great Anwar Maqsood with great wisdom. No one in govt listens but we appreciate each and every word he has said. May he live long, Ameen

  • @syedfarooqnazir2181
    @syedfarooqnazir2181 ปีที่แล้ว +90

    رونے کے مقام پہ ھنسنا بد تہذیبی نہیں سنگ دلی ھے ۔

    • @MuhammadWaseem-hj4yq
      @MuhammadWaseem-hj4yq ปีที่แล้ว +7

      بے حس قوم جو ہیں ہم لوگ

    • @EnglisholicExpressions
      @EnglisholicExpressions ปีที่แล้ว +2

      This is called sarcastic laughing

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 ปีที่แล้ว

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 ปีที่แล้ว

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

    • @syedfarooqnazir2181
      @syedfarooqnazir2181 ปีที่แล้ว +1

      @@vantagehistory1813 ھمیں مٹانے کی کوشش کر نے والے ھمیں پست رکھنے کی خواہش کرنے والے ھمیں ایسی اکائیوں میں تقسیم کرتے ہیں ۔ جب گٹھا نہ ٹوٹے تو لکڑی کی چند اکائیوں کو تقسیم کیا جاتا ھے۔۔۔۔۔۔ انور مقصود صاحب گٹھا بنانے والے ہیں اسے تقسیم کرنے والے نہیں، ھاں وہ ایک کمزوری کی نشاندہی ضرور کر رہے ہیں جو انکا حق اور فرض بھی ھے۔

  • @MrAbrar7676
    @MrAbrar7676 ปีที่แล้ว +2

    اللہ تعالیٰ انور صاحب سے راضی ہو.. بہت خوب آئینہ دیکھا یا ہے.لیکن یہ باتیں رلا دینے والی ہیں ہنسنے والی نہیں . اللہ آپ کو صحت کاملہ عطا فرمائے آمین ثم آمین..

  • @khalidmehmood8688
    @khalidmehmood8688 10 หลายเดือนก่อน +1

    انور مقصود صاحب پاکستانی عوام کے مخلص ترجمان ۔

  • @nitnaya.official3410
    @nitnaya.official3410 ปีที่แล้ว +272

    یہ سب باتیں سن کے اپنے پاکستانیوں پہ افسوس ہوتا. ہم اسی باتوں پر ہنس رہے جو ہماری بےعزتی کا مقام ہے. اللہ پاک اپنے محبوب کے صدقے پاکستان پہ رحم کرم فرماے. آمین

    • @princehamza890
      @princehamza890 ปีที่แล้ว +2

      😀😀😀

    • @MuhammadImran-rg9de
      @MuhammadImran-rg9de ปีที่แล้ว +1

      ❤️

    • @mdhassan9197
      @mdhassan9197 ปีที่แล้ว +14

      سب سے اچھی بات یہ ہے کہ فوج ننگی ہو رہی ہے۔

    • @ummesameer2434
      @ummesameer2434 ปีที่แล้ว +11

      یہی تو المیہ ہے رونے کے مقام پہ ہنسنا وطیرہ بن چکا ہے ۔

    • @jjans5539
      @jjans5539 ปีที่แล้ว +2

      الحمداللہ

  • @safiawaqar8365
    @safiawaqar8365 ปีที่แล้ว +4

    اللہ پاک انور مقصود کو سلامت رکھے آمین آپ جس طرح ملک کے حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں اپنے فلسفہ سے اور لوگوں کو رہنمائی کی راہیں دیکھا رہے ہیں

  • @bbhusari
    @bbhusari ปีที่แล้ว +123

    Oh My God ! This speech is unprecedented, unique and so sorrowful ! Tears flow through your eyes ! It's unbelievable that someone can be so sensitive, so much alert to happenings in surrounding and yet so composed in expression AND THIS ALL AT THE AGE OF 83 ! Salute Asnar Maqsud sahab , my standing Ovation to you Sir 👌👌👍💐💐 Aap ki Shaksiat Allah ka hi to karishma hai 💐💐 Feel so thankful to God for giving birth in the times of Anwar Maqsud saheb to enjoy his creativity .

    • @ummesameer2434
      @ummesameer2434 ปีที่แล้ว

      You are absolutely right

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 ปีที่แล้ว

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 ปีที่แล้ว

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

    • @ummesameer2434
      @ummesameer2434 ปีที่แล้ว

      @@vantagehistory1813 15 nahin 14

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 ปีที่แล้ว

      @@ummesameer2434
      پاکستان پندرہ اگست کو بنا تھا۔۔
      پاکستان بننے کے دو سال بعد لیاقت علی نے پاکستان کا ٹائم آدھا گھنٹہ پیچھے کر دیا تھا۔۔ جس سے چودہ اگست والا جھوٹ بولنے میں آسانی ھوتی

  • @tariqmukhtar5855
    @tariqmukhtar5855 ปีที่แล้ว +3

    انور صاحب نے پاکستان کا بہت ہی خوب صورت نقشہ کھینچا ہے. بہت ہی افسوس صد افسوس طاقت ور حلقوں کے لیے ڈوب مرنے کا مقام ہے.

  • @RohitKumar-es2pb
    @RohitKumar-es2pb ปีที่แล้ว +51

    I am fan of his satire.
    He explains the harsh reality in a simple layman way
    In ki tehreer hmesha sochne pe majboor kardeti hai.
    Lots of respect 🙏 for Janab Anwar Maqsood

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 ปีที่แล้ว

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

  • @rmkorpal
    @rmkorpal ปีที่แล้ว +6

    One and only one janab Anwar Maqsood sahab ji. Unique way of expressing realities. I was feeling pain, anger tears in his speech. May God bless our all neighbours.

  • @MaryamKhan-ix5rp
    @MaryamKhan-ix5rp ปีที่แล้ว +3

    ہم کتنے کم فہم اور بے حس ہیں جن باتوں پہ شرمندہ ہونا ہیے رونہ اس پہ ہنسا جا رہا ہیے

  • @hussainshahsyed5505
    @hussainshahsyed5505 ปีที่แล้ว +1

    اللّٰہ صحت اور لمبی عمر عطا فرمائے۔

  • @nafisafakhruddin2458
    @nafisafakhruddin2458 ปีที่แล้ว +2

    یہ بات سن کے دل گم زدہ ہو گیا

  • @faisalakhunzada5719
    @faisalakhunzada5719 ปีที่แล้ว +14

    افسوس صد افسوس کا مقام ہے۔
    ہنسنے کا نہیں رونے کا مقام ہے۔
    جتنی باتیں انور نے کہیں
    ڈوب مرنے کا مقام ہے یارب۔

  • @younasazhar2406
    @younasazhar2406 ปีที่แล้ว +11

    واہ جی واہ۔۔کیا ہی خوبصورت انداز میں داستان غم،داستان پاکستان سنا کر عوام کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن ہم صرف ہنستے رہے۔۔۔۔😭😭

  • @numaankhanjuglani597
    @numaankhanjuglani597 ปีที่แล้ว +6

    اللہ پاک انور مقصود کی عمر دراز فرمائے آمین یا رب العالمین

  • @hassanshah9597
    @hassanshah9597 ปีที่แล้ว +2

    کیا بات ہے ۔۔sir ....Great

  • @saulatadnan8565
    @saulatadnan8565 ปีที่แล้ว +30

    What a great summary about our motherland since it,s born till now .Sir you are one of our present sophisticated philosopher. ALLAH bless you inshah ALLAH !

  • @asimmuhammad9144
    @asimmuhammad9144 ปีที่แล้ว +39

    Pakistan main 60% log Ghareeb hai 40% Fouj hai remember this dialogue ever.

    • @shakilahmad4075
      @shakilahmad4075 ปีที่แล้ว +3

      60% ghareeb or 40% ghasib or luteray daku hain.

  • @m.sajjadkhan4317
    @m.sajjadkhan4317 ปีที่แล้ว +1

    True Analysis by Sir Anwar Maqsood...

  • @mehreenzaheer7824
    @mehreenzaheer7824 ปีที่แล้ว +19

    He is Legend. The Master of Literary Art. Sachi batein jo Dil ko afsurda kar rahi

  • @loneasak473
    @loneasak473 ปีที่แล้ว +12

    Hats off Anwar Maqsood Sahb. We deeply feel your pain & concern for the mother land which suffers from serious ills and evils since inception. Books and purposeful education may take this country out of the turmoil. Collective change in thinking & our approach towards better tomorrow needs alteration.

  • @ZC-mv7qv
    @ZC-mv7qv ปีที่แล้ว +10

    انور مقصود صاحب آپ نے تو رولا دیا ہے۔ الہ پاکستان کے حال پر رحم فرماۓ

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 ปีที่แล้ว

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔رھ

  • @user-yx9gq1zj8u
    @user-yx9gq1zj8u ปีที่แล้ว +2

    حقوق کے بارے میں بھت اچھے رنگ سے بات کی ہے
    اللہ ہمیں اسلام اور انسانیت کی خدمت میں لگائیں

  • @faryfary9
    @faryfary9 ปีที่แล้ว

    ماشاءاللہ بہت خوب انور مقصود صاحب ۔
    اللہ تعالیٰ آپ کو صحت اور خوش و خرم زندگی عطا فرمائے!

  • @arifaghauri3003
    @arifaghauri3003 ปีที่แล้ว +6

    دل چیر دیا

  • @imranarshad5256
    @imranarshad5256 ปีที่แล้ว +17

    بہت ہی عمدہ انداز, دردناک افسوسناک پاکستانی کہانی.... اگر لوگ احساسات سمجھتے تو رونے کی آواز آتی....

  • @ghulamrazatoori4929
    @ghulamrazatoori4929 ปีที่แล้ว

    واہ جی کیا بات ھے انور مقصود صاحب کی اللہ تعالیٰ آپ کو سدا خوش و تندرست رکھیں

  • @uzmamobin8577
    @uzmamobin8577 ปีที่แล้ว +1

    Fantastic sir you said well
    I am crying
    Ya Allah bless us plz plz

  • @qutabchand1370
    @qutabchand1370 ปีที่แล้ว +15

    انور بھائی آپ کا مقالہ اک ادبی فن پارہ تو تھا ہی لیکن سنکر بھت مغموم ہوئے بہت رؤے.

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 ปีที่แล้ว

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 ปีที่แล้ว

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

  • @nailawaqar4251
    @nailawaqar4251 ปีที่แล้ว +5

    AM one of the best intellectual 🇵🇰 has ever produced,there was such a pain in his words it's difficult to hold back tears,may Allah bless him🌹💚

  • @authorwritter6967
    @authorwritter6967 ปีที่แล้ว +1

    Always great! You are legend ❤️

  • @isakhan1812
    @isakhan1812 ปีที่แล้ว

    ماشااللہ زبردست لاجواب انور مقصود صاحب دی گریٹ

  • @ckshardadevi7189
    @ckshardadevi7189 ปีที่แล้ว +7

    Very indepth and thoughtful analysis by Maqsood uncle. It is true to not only Pakistan but India also. It is not a matter of cheering but of introspection and course correction of what this elderly soul is saying.

  • @zafarbashir8079
    @zafarbashir8079 ปีที่แล้ว +8

    I don't know why people found funny in it. I just cried by listening to Anwar Maqsood sahib

    • @zafarbashir8079
      @zafarbashir8079 ปีที่แล้ว

      Thanks but it’s realty we are as nation look like sense less nation
      Pray that Allah bless on us

  • @minhajkhan5304
    @minhajkhan5304 ปีที่แล้ว +1

    اللہ تعالیٰ پاکستان کی حفاظت فر مائے

  • @raonoman2403
    @raonoman2403 6 หลายเดือนก่อน

    Anwar Maqsood zindabad
    Allah pak apko sehat or khushiyaaan attta fermy Aameeeeen summa Aameeeeen

  • @wowutube09
    @wowutube09 ปีที่แล้ว +3

    He is Older than this country itself. Such lovely words. Message delivered in a way that cant be ignored

  • @saminaarif5826
    @saminaarif5826 ปีที่แล้ว +18

    His last words brought tears in my eyes when he told boy’s name Muhammad Ali

    • @masimasi5552
      @masimasi5552 ปีที่แล้ว

      @ Samina …. U mean ur harami non muslim so called founder of nation Jinnah….
      The man couldn’t even speak ur language …hahah
      A British agent who had put a terror factory of corruption, terrorism which wil run on the orders of at that time British and now America and Israel .
      The Aim to just keep diestablized this region …
      Hahaha….pakistan is not a country
      And u idiots or ur grandfathers are been fooled with that idea that was made by the Britishers at that time.

    • @Huzaifa-or9sn
      @Huzaifa-or9sn 10 หลายเดือนก่อน +1

      mujhy bhi smjha do,
      muhammad ali wali bat!!!??

    • @naturalworld1889
      @naturalworld1889 7 หลายเดือนก่อน

      @@Huzaifa-or9sn Muhammad Ali Jinnah,founder of Pak.

  • @kashifshaikh7438
    @kashifshaikh7438 ปีที่แล้ว +2

    زبردست 👏👏👏

  • @mianzahidzahidparvaiz9179
    @mianzahidzahidparvaiz9179 ปีที่แล้ว +1

    Anwir Maqsood Sahib Will Done ZABIDAST you Great you

  • @dr.abdullatifsiyalm.dina.m2037
    @dr.abdullatifsiyalm.dina.m2037 ปีที่แล้ว +11

    قہقہے لگانے والے شاید انور مقصود صاحب کا اور قوم کے سنجیدہ طبقے کا درد محسوس نہیں کر رہے 🙏

  • @marshad2288
    @marshad2288 ปีที่แล้ว +15

    Superb, Allah Taala salamat rakhy. Ameen

  • @samumer3787
    @samumer3787 ปีที่แล้ว +1

    بہت خوب جناب انور صاحب آپ نے ذبردست پاکستان کہانی سنائی اسمیں درد تھا ایک فکر تھی ایک سوچ تھی مگر کیسے گدھوں کے سامنے بات ہو رہی تھی جو بات بات پر ہنہنا رھے تھے۔۔۔۔

  • @rajafzia
    @rajafzia ปีที่แล้ว +1

    Salam aap Anwar Maqsood geo hazaroon saal

  • @syedknali345
    @syedknali345 ปีที่แล้ว +11

    He is a gem 💎

  • @shahidaperveen9826
    @shahidaperveen9826 ปีที่แล้ว +7

    Dil roh raha ha 😭😭😭

    • @user-hm9wn2fx3g
      @user-hm9wn2fx3g ปีที่แล้ว +1

      Afsos………………. 😔😔😔😔
      Gaddaro Ko Koi Grftaar Nahi Karta. Saare Idaare Corrupt ho-chuke hai. Koi Khair Ki Umeed Nahi😭😭😭😭

  • @AliKhan-tb4zw
    @AliKhan-tb4zw ปีที่แล้ว +1

    Legent of Pakistan janab Anwar maqsood sahab I slute you

  • @thewanderingdervish
    @thewanderingdervish ปีที่แล้ว +6

    Wah. Spot on, as always. Anwar Maqsood sahib, aap hamesha kamal karte hain. Reminds me of another legend, Ardeshir Cowasjee sahib 💝

  • @karachikings8041
    @karachikings8041 ปีที่แล้ว +25

    Tears in my eyes😢

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 ปีที่แล้ว

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 ปีที่แล้ว

      Just a propaganda.
      He skip how urdu speaking Indian migrant imposed urdu in Sindh and bangal which was resulted in revolt against Pakistan

    • @karachikings8041
      @karachikings8041 ปีที่แล้ว +2

      @@vantagehistory1813 u r talking about revolt.
      Tell me what about our Baloch brothers and sisters, what is the cause of revolt im Bloch belt?
      Karachi is producing more than 60% of revenue nd I'm sorry to say all business community belong to Mahajirs who migrated from India.

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 ปีที่แล้ว

      @@karachikings8041
      Totally wrong
      Punjab economy is 190b while total Pakistan economy is 260b
      And Karachi collect taxes from port which is used by Punjab while Karachi pay just not more than Lahore.
      And Urdu speaking people?
      Karachi largest business community is either Punjabi or memon.
      Dude Punjabi are majority business community..
      And
      Karachi collect taxes.
      While rich business family of Pakistan are deskon malik mian shareef etc.. Whole are Punjabi

    • @amjadmuhammadiqbal4721
      @amjadmuhammadiqbal4721 ปีที่แล้ว

      @@vantagehistory1813 impose? Nobody imposed anything. Urdu was spoken written and understood in all parts of Pakistan before independence. Punjab has fully and whole heartedly accepted Urdu and that is the main reason of progress as well as survival of this language in the subcontinent. In fact I am surprised and offended that no writers or poets from Punjab are part of this conference (or they may have come on other days if I am wrong).

  • @udayali9106
    @udayali9106 ปีที่แล้ว +1

    ہسنے والوں پہ میں حیران ہوں خدا انکے دلوں میں پاکستان کیلیے رحم ڈالے
    پن ڈراپ سائلینس ہونا چاہیے تھا
    یا اللہ ہم کب بڑے ہونگے

  • @faisalaryan2101
    @faisalaryan2101 ปีที่แล้ว +1

    Allah paak apki Umair daraz kare Aameen I Love Pakistan insha Allah both jald acha ho jaye ga Allah ke hukam se ye waqat ke FIRON both jald apni Araam Ga pe ponche ga insha Allah

  • @anirudhsingh4136
    @anirudhsingh4136 ปีที่แล้ว +8

    Wah kya baat h legend anwar maqsood sb.

  • @haroonafridi2204
    @haroonafridi2204 ปีที่แล้ว +10

    ( 👇پاکستان کا حالت زار👇 )
    جس معاشرے میں جھوٹ کو حکمتِ عملی ،
    وعدہ خلافی کو سیاست،
    حرام کو حلال اور دھوکہ کو مصلحت سمجھیں اس معاشرے میں امن نہیں رہ سکتا ،،
    آج کل یہی کچھ ہو رہے ہیں میرے پیارے ملک کے ساتھ ،،،

  • @raialahdad9352
    @raialahdad9352 ปีที่แล้ว

    انور مقصود صاحب کی جرآت کو سلام ہے جنہوں نے کفر کےسامنے حق بات کی ہے اور تالیاں بجانےوالوں کی جہالت پہ بہت افسوس ہوا ہے

  • @rizwanmughal3731
    @rizwanmughal3731 ปีที่แล้ว +6

    میرا تو دل رو رہا ہے اپنے پاکستان کی سچائی سن کر۔اور یے جو کہکے لگا کر ہنس رہے ہیں ان کے ضمیر مر گئے ہیں کہ یا یے ان 60 فیصد غریب عوام میں نہیں ہیں۔اے اللہ پاکستانی عوام کو شعور دے آمین ثم آمین۔

  • @safdarfishingvideosandcutt3812
    @safdarfishingvideosandcutt3812 ปีที่แล้ว

    ماشاءاللہ بہت اچھی گفتگو

  • @saimaaqil6075
    @saimaaqil6075 ปีที่แล้ว +11

    Pakistan k jo halat Anwar Maqsood ny byan keye hain. Wo sab sach hain…. In baton pr hansi nhi Rona aa raha hy….😭😭😭

  • @aster6053
    @aster6053 ปีที่แล้ว +40

    Sir I can feel your pain to explain the 75 years of my poor land

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 ปีที่แล้ว

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 ปีที่แล้ว

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

  • @sajidamalik1820
    @sajidamalik1820 ปีที่แล้ว +2

    Anwar maksood ki himat ko salam agar her pakistani ye feel karee apna hak lena ki jurat ho to bht kuch ho sakta he awam brave ho jae

  • @rahimali8258
    @rahimali8258 ปีที่แล้ว +1

    I live Europe,,, but my Pakistan is very buttifull and good cantry,,,,,I love my Pakistan ❤❤❤ Rahim Ali marri Baloch from Europe

  • @shehlahafeez6461
    @shehlahafeez6461 ปีที่แล้ว +3

    اللہ تعالی انور مقصود صاحب کی حفاظت فرمایے اور عمر دراز کیجیے ۔آمین

  • @muhammadmushtaq6928
    @muhammadmushtaq6928 ปีที่แล้ว +34

    I love your way of narrating the the situation of Pakistan.But the power in Pakistan do not have sense of humour,they understand only the sense of power.

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 ปีที่แล้ว

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

    • @vantagehistory1813
      @vantagehistory1813 ปีที่แล้ว

      انور مقصود پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کر رھا ھے۔
      اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر انور مقصود نے کراچی آرٹس کونسل میں یکم دسمبر سے 4 دسمبر 2022 تک منعقد ھونے والی 15ویں عالمی اردو کانفرنس میں 4 دسمبر کو کانفرنس کے اختتام پر "پاکستان کے حالات" پر مقالہ پڑھتے ھوئے پنجاب اور پاک فوج کو استعارہ بنا کر پنجابی قوم کی توھین کی ھے۔
      اس لیے پاکستان کے قیام سے لیکر اب تک پاکستان پر حکمرانی کرکے پاکستان کو تباہ و برباد کرنے جبکہ پنجابی قوم کو ایک طرف سماجی اور انتظامی حقوق نہ دینے اور دوسری طرف ذلیل و خوار کرنے کا جائزہ لینا ضروری ھے۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 میں قیام سے لیکر 16 دسمبر 1971 کو پٹھان جنرل عبداللہ نیازی کے مشرقی پاکستان میں ھتھیار ڈال کر بنگلہ دیش بنوانے کے بعد مغربی پاکستان میں سندھی ذوالفقار علی بھٹو کے 20 دسمبر 1971 کو پاکستان کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پاکستان کے صدر کے طور پر حکومت سنبھالنے تک کے 24 سال 4 مہینے 6 دن کے عرصے کے دوران؛
      (1)۔ پاکستان کے سیاسی حکمران 4 ھندوستانی مھاجر ' 2 پٹھان ' 2 بنگالی ' 2 پنجابی رھے۔
      (2)۔ پاکستان کی فوج کے سربراہ 2 انگریز اور 3 پٹھان رھے۔
      (1)۔ پاکستان کی سیاسی لیڈرشپ لیاقت علی خان مہاجر سے لیکر ' مودودی و نورانی مہاجر ' مجیب و بھاشانی بنگالی ' بھٹو ' پیر پگارو و جی ایم سید سندھی' غفار خان ' صمد اچکزئی و ولی خان پٹھان ' خیر بخش مری' اکبر بگٹی و غوث بخش بزنجو بلوچ کے پاس رھی۔ ایک بھی قومی سطح کا پنجابی سیاسی لیڈر نہیں تھا۔
      اس عرصے کے دوران پاکستان پر سیاسی حکمرانی؛
      1۔ پٹھانوں نے 4805 دن کی جو کہ کل وقت کا %54.02 بنتا ھے۔
      2۔ ھندوستانی مھاجروں نے 2154 دن کی جو کہ کل وقت کا %24.29 بنتا ھے۔
      3۔ بنگالیوں نے 1244 دن کی جو کہ کل وقت کا %13.99 بنتا ھے۔
      4۔ پنجابیوں نے 693 دن کی جو کہ کل وقت کا %7.79 بنتا ھے۔
      پاکستان کے قیام سے بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر سیاسی حکمرانی کرنے والوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      01۔ لیاقت علی خان وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      15 اگست 1947ء سے
      16 اکتوبر 1951ء تک
      02۔ خواجہ ناظم الدین وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1951ء سے
      17 اپریل 1953ء تک
      03۔ محمد علی بوگرہ وزیر اعظم
      (بنگالی)
      17 اپریل 1953ء سے
      12 اگست 1955ء تک
      04۔ چوھدری محمد علی وزیر اعظم
      (پنجابی)
      12 اگست 1955ء سے
      12 ستمبر 1956ء تک
      05۔ حسین شہید سہروردی وزیر اعظم
      (بنگالی)
      12 ستمبر 1956ء سے
      17 اکتوبر 1957ء تک
      06۔ ابراھیم اسماعیل چندریگر وزیر اعظم
      (ھندوستانی مھاجر)
      17 اکتوبر 1957ء سے
      16 دسمبر 1957ء تک
      07۔ ملک فیروز خان نون وزیر اعظم
      (پنجابی)
      16 دسمبر 1957ء سے
      7 اکتوبر 1958ء تک
      08۔ جنرل اسکندر مرزا صدر
      (ھندوستانی مھاجر)
      7 اکتوبر 1958ء سے
      28 اکتوبر 1958ء تک
      09۔ جنرل ایوب خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      28 اکتوبر 1958ء سے
      25 مارچ 1969ء تک
      10۔ جنرل یحی خان مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر و صدر
      (پٹھان)
      25 مارچ 1969ء سے
      20 دسمبر 1971 تک
      (2)۔ ملٹری لیڈرشپ ایوب خان ' موسی خان ' یحیٰی خان پٹھان کے ھاتھ میں رھی۔ ایک بھی پنجابی فوج کا سربراہ نہیں بنا تھا۔
      پاکستان کے 15 اگست 1947 کو قیام کے بعد سے لیکر 20 دسمبر 1971 تک کے پاکستان کی فوج کے سربراھوں کی فہرست مندرجہ ذیل ھے؛
      1۔ جنرل سر فرینک مسروی
      (انگریز)
      15 اگست 1947 سے
      10 فروری 1948 تک
      2۔ جنرل سر ڈوگلس ڈیوڈ گریسی (انگریز)
      11 فروری 1948 سے
      16 جنوری 1951 تک
      3۔ جنرل ایوب خان
      (پٹھان)
      16 جنوری 1951 سے
      26 اکتوبر 1958 تک
      4۔ جنرل موسیٰ خان
      (پٹھان)
      27 اکتوبر 1958 سے
      17 جون 1966
      5۔ جنرل یحیٰی خان ۔
      (پٹھان)
      18 جون 1966 سے
      20 دسمبر 1971
      ((1))۔ پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام کے بعد سے لیکر 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام تک پاکستان پر تو پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی حکمرانی رھی۔ لیکن پاکستان کے قیام کے ساتھ ھی پنجاب پر بھی "پٹھان راج" قائم کردیا گیا تھا۔
      پاکستان کے قیام سے پہلے پنجاب متحد تھا اور متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم ھوا کرتا تھا۔ متحدہ پنجاب کا وزیر اعظم پہلے پنجابی سر سکندر حیات رھا۔ پھر پنجابی سر خضر حیات ٹوانہ رھا۔

  • @kiranzehra5944
    @kiranzehra5944 ปีที่แล้ว +2

    بہت خوب!انور صاحب اس سے بہتر کہانی بیان بھی نہیں کی جا سکتی تھی ۔ خصوصاً حروف ع اور پ کی جو وضاحت آپ نے کی اس سے ہر محب وطن اتفاق کرے گا ۔

  • @aslamebad6179
    @aslamebad6179 ปีที่แล้ว +2

    Felt deep pain & concern for his mother land which suffers from serious problems. Salute to Anwar Maqsood sb for his honest and fearless analysis. These problems were already predicted by Maulana Abulkalam Azaad 76 years ago. May Allah help Pakistan and its people to come out of this situation by providing a strong and honest leadership.

  • @masoodahmed8178
    @masoodahmed8178 ปีที่แล้ว +7

    MashaAllah iss se bada koyi muheb e watan Pakistani nahi hoskta ......Allah sehtiyabi de Aameen

    • @amjadmuhammadiqbal4721
      @amjadmuhammadiqbal4721 ปีที่แล้ว

      Agar yeh sub say barra muhib-e-watan hai to Allah waqaee Pakistan kay haal par rehem karay.

  • @ayezamubarak9535
    @ayezamubarak9535 ปีที่แล้ว +7

    Maza aa gia every time he keep the audiance aware ,be educated beware and he is best spoker

  • @MuhammadJaved-nk3xv
    @MuhammadJaved-nk3xv 11 หลายเดือนก่อน

    اللّہ پاکستان کا اور عمران خان کا مددگار ہو آمین یارب العالمین 🎉

  • @ayeshavlogs8141
    @ayeshavlogs8141 ปีที่แล้ว +1

    🕋🕋🕋May Allah Shower His Blessings upon you 🤲🤲🤲🌺🌺🌺🌹🌹🌹🌷🌷🌷❤❤❤💚💚🕋💚💚

  • @AbhayKumar-wy8cd
    @AbhayKumar-wy8cd ปีที่แล้ว +4

    Love from India 🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳

  • @imranmuhammad216
    @imranmuhammad216 ปีที่แล้ว +16

    I can’t imagine how they can laugh and clapped 😢

    • @smultanwala
      @smultanwala ปีที่แล้ว +3

      Bhai you are right in asking this question, but unfortunately we the people have no other recourse then the laugh and clap on our miserable and deplorable condition. Unfortunately, he is amongst the few people who has the courage to speak the truth.

  • @SohailAwan-pk4rk
    @SohailAwan-pk4rk ปีที่แล้ว

    MashaAllah great massage

  • @khalilullahkhalil7337
    @khalilullahkhalil7337 ปีที่แล้ว

    بہت خوب جناب انور مقصود صاحب

  • @MaryamKhan-ix5rp
    @MaryamKhan-ix5rp ปีที่แล้ว +48

    ایسے تالیاں بجا رہیے ہیں جسے انور مقصود صاحب لطیفے سنا رہیے ہیں خود انور مقصود صاحب رونے والے ہیں اپنے لفظوں پہ کتنا سچ ہیے 😪😪😪

    • @AfzaalGujjar-ei6ix
      @AfzaalGujjar-ei6ix 11 หลายเดือนก่อน

      Please let me know if that is the case I can 🥫🥫 c please 🥺🥺

  • @abidachd7119
    @abidachd7119 ปีที่แล้ว +12

    Kash ye sub sun kur hum tialian bajane ki bajae anso bahen

  • @muneebahmed3794
    @muneebahmed3794 ปีที่แล้ว

    وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہو کر اور تم خوار ہوے تارک قرآن ہو کر شاعر ڈاکٹر علامہ محمد اقبال 🇵🇰🌹🇵🇰🌹🤔🤔

  • @ghazalakhan3044
    @ghazalakhan3044 ปีที่แล้ว +2

    A bitter truth and extremely sensitive subject of speech May Allah SWT bless Pakistan with an honest government and Army Generals ❤

  • @zaheermuhammad5080
    @zaheermuhammad5080 ปีที่แล้ว +6

    Tear in my eyes so true

  • @UsmanQasaim-Sheikh
    @UsmanQasaim-Sheikh ปีที่แล้ว +10

    بہت کمال میرے پاس الفاظ نہیں ہیں تعریف کرنے کے لیے انور مقصود صاحب نے لباس بھرے الفاظ سے سیاست دانوں اور فوجیوں کے کپڑے اتار دیے بھئی واہ

  • @nausheensaboohi4949
    @nausheensaboohi4949 ปีที่แล้ว +2

    Outstanding words by Anwar Masood sb. describing facts of pakistan literary. He is powerful writer, vey nice n beautiful person. Proud of ur intellectual approach. Live long n have good health. Ameen

  • @zammarudzafar8630
    @zammarudzafar8630 ปีที่แล้ว +1

    SubhanAllah Mashallah Sir Anwer Maqsood u are a Great person this country Pak has given us There can be no other person like U Your thoughts and literature are so unique with a touch of great reality and comedy touch which everyone enjoys it May Allah SWT bless U and your family with long life respect good health and happiness Ameen YaRabul

  • @user-fz6lm8qz5b
    @user-fz6lm8qz5b ปีที่แล้ว +7

    Pyara pakistan ❤️😭😭

  • @majnu1763
    @majnu1763 ปีที่แล้ว +5

    Aur wo Muhammad Ali means Muhammad Ali jinnah😢😢😢

  • @KhalidMahmood-lx8lt
    @KhalidMahmood-lx8lt 10 หลายเดือนก่อน

    Mashallah Good Ameen Ameen

  • @mohammedilyas6682
    @mohammedilyas6682 ปีที่แล้ว +1

    Speechless after this speech of Anwar Maqsood the great....God bless him..

  • @humafawad1354
    @humafawad1354 ปีที่แล้ว +5

    ya Mery Allah PAKISTAN k haal par reham farma😢😢

  • @rasheedaqazi4952
    @rasheedaqazi4952 ปีที่แล้ว +10

    Terrific speech. I just hope he doesn't get arrested for his boldness.

    • @amjadmuhammadiqbal4721
      @amjadmuhammadiqbal4721 ปีที่แล้ว

      No he won't, he would get away by saying it was just satire.

    • @RohitKumar-zr3pz
      @RohitKumar-zr3pz ปีที่แล้ว

      Modi ji ke liye nahe bool raha jo ED and CBI aa jayage

  • @alamzebkhan1933
    @alamzebkhan1933 ปีที่แล้ว

    Allah ap ko salamt our sehatmand raky.❤❤❤❤❤❤❤🎉🎉🎉

  • @azizmemon1360
    @azizmemon1360 ปีที่แล้ว

    Jazak Allah