VOA URDU| View 360 | JAN 24, 2025 |

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 2 ก.พ. 2025

ความคิดเห็น • 10

  • @Watchthenwatch
    @Watchthenwatch 8 วันที่ผ่านมา +1

    پاکستان میں اسکول کے نام پر کاروبار چل رہا ہے والدین کو چاہیے وہ روز اپنے بچوں کے ڈائری چیک کریں اور دیکھیں بچے نے کتنا اور کیسا پڑھا ۔۔ پاکستانیوں میں پڑھائی سے زیادہ شاپنگ شادیوں میں فضول اخراجات کا شوق ہے۔۔ بہت کم لوگ ہیں جنھیں تعلیم سے محبت ہے۔۔

  • @Nisarahmedsheikh-u4p
    @Nisarahmedsheikh-u4p 10 วันที่ผ่านมา

    Nice news from nisar Ahmed sheikh Pakistani

  • @Rizwan-Ali
    @Rizwan-Ali 8 วันที่ผ่านมา

    Voucher system start krna chahiye. per child, govt schools main bhot expensive parta hai jo voucher system sy manage ho sakta hai.

  • @habibdarwash1160
    @habibdarwash1160 10 วันที่ผ่านมา

    سر کاری اسکول میں ایک ٹیچر 6کلاسوں کو اکیلا پڑھا رہے ۔پرایویٹ میں ہر کلاس میں پیریڈ لینے کیلئے اساتذہ علیحدہ علیحدہ ہیں

  • @fairyprincess2084
    @fairyprincess2084 9 วันที่ผ่านมา +1

    ہاں بہت چھوٹے بچے کو کسی سکول کے حوالے کر دینا غلط ہے ۔ بچے کو چھ سات سال سے پہلے کہیں بھیجنا نہیں چاہیئے بلکہ اپنے پاس رکھ کر اسکی تربیت کرنی چاہیئے ۔ یہ الگ بات ہے کہ ماں جاب کرتی ہو تو اسے مشکل ہوتی ہے

  • @chaudhrymajeed7602
    @chaudhrymajeed7602 9 วันที่ผ่านมา

    establishment he keta derta haai

  • @ghufranyusuf1043
    @ghufranyusuf1043 8 วันที่ผ่านมา

    Why for one topic. Where is other international news