Ghumman sahab ne apne wakalat bhare andaz se khoob kousish ki apne akabir ko sahi sabit krne ki lekin sirf ghumana kafi nhi h jab quraan ne farma diya ab koi nabi nhi ayega to is mulla ko kis ne ye kehne ka haq diya ke nabi aa bhi jaye Maz allah tumhara koi bharosa nhi tum kal uth kr keh do lo nabi aa bhi gya jaise mardood kadiyani kehte hain Waise apke ek or akabir ne to apna klima bhi padhaya tha ek shaksh ko kya kahenge aap un mullaji ke bare me kya wo bhi isi aa bhi jaye muhim ka hissa to nahi the Lanat ho un logon pr jo khatme nabuwat pr shak bhi karen or apne lafzon se awam me bas base paida kren
@@MuhammadZubair-wu2bd قاسم نانوتوی نے یہ عبارت لکھی ھے کہ حضورﷺکے زمانے میں یا بعد میں نبی آجائے تو خاتمیت محمدی میں کچھ فرق نہیں آتا(معاز اللہ) نقل کفر کفر نا باشد۔۔تو احمدرضا نے کافر ہی کہنا تھا ناں اور کیا ہار لے کر اس کے گلے میں ڈالتے
@@MuhammadZubair-wu2bd jahil to nanotvi ta ya phir tm is k man"ny wlay .....tm jesy log zid zaror pori kr laity ho laikin haq bat ko tasleem ni krty......nanotvi harami ny qadiyani ka drwaza khola ha...ar tm jesy log nanotvi ka difa kr ry ho....halan k tmain Nanotvi sy zayada NABI PAKﷺ sy piyar hna chahiye....
کوئی اشکال ختم نہیں ہوئے بلکہ قاسم نانوتوی کی اس ختم نبوت کے خلاف عبارت کو پکڑ پکڑ کر قادیانی لوگوں کو قادیانی بنا رہے ہیں ۔ اشکال ختم ہونے والی بات کرکے اپ خود کو ہی دھوکہ دے رہے ہیں بلا شک و شبہ دیوبندیت ایک فتنہ ہے
😮سب اس کو ضرور پڑھیں 😮 جاھل مولوی قاسم نانوتوی نے عبارت عربی میں نہیں لکھی اور میں لکھی ہے اور اس لفظ بالفرض لکھا ہے آپ سب لوگ اس بالفرض لفظ کا استعمال کر کے دیکھیں کہ معنی کیا بنتا ہے جیسے معاذاللہ اگر کوئی کہے کہ اگر بالفرض اللّٰہ پاک کے علاؤہ کوئی اور خدا ہو تو توحید میں کوئی فرق نہیں پڑے گا تو آپ میں سے جو مسلمان ہے میں اس سے بات کرتا ہوں کہ کیا یہ جملہ درست ہے ہر گز نہیں نہیں نہیں کیونکہ دوسرا خدا ماننے سے توحید میں فرق پڑے گا کیونکہ خدا ایک ہے قاسم نانوتوی کی یہ عبارت صریح کفر ہے اور صریح کفر میں تاویل کی گنجائش ہرگز ہرگز نہیں ہوتی جس کو اپنے ایمان کی فکر ہے وہ اس بات پر ضرور غور کرے اور اس عقیدے سے توبہ کرے بات یہ نہیں کہ کس نے کہا ہے بات یہ ہے کہ کس کے بارے میں کہا گیا ہے نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی شان کے اگے ہم کسی مولوی کی کوئی بات ماننے کو تیار نہیں اگر وہ بات قرآن کریم کے مخالف ہو
میں بھی کافر تُو بھی کافر یہ بھی کافر وہ بھی کافر وارث شاہ کی ہیر بھی کافر چاہت کی زنجیر بھی کافر کُچھ مسجد کے باہر کافر کُچھ مسجد کے اندر کافر مُسلم مُلک میں اکثر کافر کافر کافر میں بھی کافر کافر کافر تُو بھی کافر۔۔۔ ۔!!
میں حیران ہوتا ہوں دیوبندیوں کی عقل پہ کتاب کے شروع میں ہی ختم نبوت کا معنی چینج کر دیا اس میں قران پاک کی ایت اور حدیث اب یہ دو چیزیں ہیں امنے سامنے قران پاک کی ایت پر تاویل نہیں کرنی چاہیے تھی حدیث پہ تاویل کرنی چاہیے تھی اس بندے نے حدیث پر تاویل کرنے کے بجائے قران کی ایت بھی تاویل کر دی
😮سب اس کو ضرور پڑھیں 😮 جاھل مولوی قاسم نانوتوی نے عبارت عربی میں نہیں لکھی اور میں لکھی ہے اور اس لفظ بالفرض لکھا ہے آپ سب لوگ اس بالفرض لفظ کا استعمال کر کے دیکھیں کہ معنی کیا بنتا ہے جیسے معاذاللہ اگر کوئی کہے کہ اگر بالفرض اللّٰہ پاک کے علاؤہ کوئی اور خدا ہو تو توحید میں کوئی فرق نہیں پڑے گا تو آپ میں سے جو مسلمان ہے میں اس سے بات کرتا ہوں کہ کیا یہ جملہ درست ہے ہر گز نہیں نہیں نہیں کیونکہ دوسرا خدا ماننے سے توحید میں فرق پڑے گا کیونکہ خدا ایک ہے قاسم نانوتوی کی یہ عبارت صریح کفر ہے اور صریح کفر میں تاویل کی گنجائش ہرگز ہرگز نہیں ہوتی جس کو اپنے ایمان کی فکر ہے وہ اس بات پر ضرور غور کرے اور اس عقیدے سے توبہ کرے بات یہ نہیں کہ کس نے کہا ہے بات یہ ہے کہ کس کے بارے میں کہا گیا ہے نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی شان کے اگے ہم کسی مولوی کی کوئی بات ماننے کو تیار نہیں اگر وہ بات قرآن کریم کے مخالف ہو
پہلے خود ہی جو منہ میں آتا بکتے ہیں اور پھر خود ہی اسکی تحویلیں بناتے خدا تمہیں ہدایت دے ایسے جملے ہی کیوں لکھتے ہو جس پر تمہیں پھر تحویلیں پیش کرنی پڑیں اسی لیے کہا جاتا ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں ۔۔۔
Read Imdadullah Muhajir Makki Book Faisla e Haft masla..... Imdadullah Muhajir Makki Rahmatullahi Alaih was the peer or Molvi Qasim Nanotavi, Ashraf Ali
مولوی صاحب، مفتی صاحب آپ کو ھم نے کب مجبور کیا ھے کہ آپ ضرور مانو حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ السلام کا سچا مسیح و مھدی ھونا آپ لوگوں کے تسلیم کرنے سے مشروط نہیں ھے۔ ابوجہل اور ابولہب نے بھی حضورﷺ کو نہیں مانا تھا۔اور موسی علیہ السلام کی قریبا ساری امت نے عیسٰی علیہ السلام کا انکار کر دیا تھا۔آپ لوگ صاف صاف تسلیم کرو کہ آپ لوگوں نے اس خلیفتہ اللہ المھدی کا انکار کیا ھے جسکی سچائی کو اللہ تعالٰی نے چاند اور سورج کو رمضان کے مہینہ میں گرھن لگاکر ساری دنیا پر ثابت کردیا ہوا ھے۔ اور اس بات کو اچھی طرح سمجھ لو کہ ھم حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ السلام کو ھرگز آزاد مجرد نبی نہیں مانتے۔ بلکہ ھم انہیں وھی مھدی اور موعود عیسٰی مانتے ھیں جنکے آنے کی خوشخبری حضورﷺ نے اپنی امت کو دی تھی۔اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ نے آنیوالے مھدی اور عیسٰی کا جو مرتبہ بیان فرمایا ہوا ھے، ھم اس مرتبہ میں نہ تو ذرہ برابر کمی کرتے ھیں اور نہ ھی ذرہ برابر اضافہ کرتے ھیں۔ اللہ اور اللہ کے رسول کے فرمان کے مطابق : (1) نئی شریعت والی نبوت کا خاتمہ ھو چکا ھے۔ (2) حضور ﷺ کی غلامی اور حضور کے دائرہء اطاعت سے باھر کسی بھی شخص کے لئے شرعی اور غیر شرعی نبوت کا بھی خاتمہ ھو چکا ھے۔ (3) اللہ اور اللہ کے رسولﷺ کے فرمودات کے مطابق حضورﷺ کے بعد ھر صدی کے سر پر مجددین نے آنا تھا خلیفتہ اللہ المھدی نے آنا تھا عیسٰی نبی اللہ نے آنا تھا اور خلافت علی منہاج النبوت کو جاری ھونا تھا۔ میرے مبلغ علم کے مطابق اس کے علاوہ کسی اور کے آنے کی خبر اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ نے نہیں دی ھوئی۔ اس لئے آپ لوگ چودھویں صدی کے مجدد اور خلیفتہ اللہ المھدی اور عیسٰی نبی اللہ کا انتظار کرتے رھنا چاھتے ھو تو بیشک کرو، لیکن آپ ھمیں اس خلیفتہ اللہ المھدی کا انکار کرنے پر مجبور نہیں کر سکتے جن کے سچا ھونے کا آسمانی نشان اللہ تعالٰی نے چاند اور سورج کو رمضان کے مہینے میں گرھن لگا کر ساری دنیا کو دکھا دیا ہوا ھے۔ حضورﷺ کے ایسے ارشادات بھی ملتے ھیں جن میں حضور نے مھدی اور عیسٰی کو ایک وجود قرار دیا ہوا ھے اور انہیں امامکم منکم یعنی امت میں سے امت کا امام ھونا بتایا ہوا ھے۔ اس لئے ھم حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ السلام کو وھی خلیفتہ اللہ المھدی اور موعود مثیل عیسٰی یقین کرتے ھیں جن کے آنے کی خوشخبری ھمارے آقا و مولا خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کو دی تھی۔ لکم دینکم و لی دین
اگر حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کے بعد کوئی نبی آجائے تو ختم نبوت میں فرق نہیں پڑے گا مثال اگر تو مجھے گالی دے گا تو میں تجھے دعا دونگا کیا مثال ممثل لہ کے مطابق ہے؟ ممثل لہ میں قضیہ ثانیہ تو منفی ہے حالانکہ مثال میں قضیہ ثانیہ مثبت ہے
USKI MAAR NHI HASADI BHARE ILZAAM BOHTAAN JHUT SHARAARAT BATAMMIZI KO JUTIYO KI NOK PR DHUL KI TARAH UDA DIYE HAI ULAMAE DEOBAND NE PR LANATI JIDDI NHI MANEGE HASAD BHARA PADA HAI....
علماۓ دیوبند کے خلاف بولنے والا سوّر کے مانند ہی ہوگا علماۓ دیوبند بے مثال ہیں لاجواب ہیں علماۓ دیوبند زندہ باد مولانا الیاس گھمن دامت برکاتہم العالیہ زندہ باد ان کے شاگرد زندہ باد ہندوستان زندہ باد
منافقو تم تو نبی کو بے مثال نہی سمجھتے ۔اپنے دیوبند کو بے مثال کہتے ھو۔اگر سچے ھوتے۔تو سو سال سے زیادہ عرصہ گزر جانے کے بعد اپنی ساکھ بحال کرنے جھوٹی کوشش نہ گرتے۔
حضورﷺ کی گستاخی کرنا بند کرو۔ جب حضورﷺ نے خود یہ پیشگوئی کی ھوئی ھے کہ میرے بعد عیسٰی آئیں گے جو نبی اللہ ھونگے اور اللہ تعالٰی انہیں وحی کرے گا اور میرے بعد مھدی آئیں گے جو خلیفتہ اللہ ھوں گے تو تم خود کو حضورﷺ سے بھی بڑا سمجھتے ھو جو یہ کہہ رھے ھو کہ حضورﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا۔ اگر نبی کی ضرورت باقی نہیں تھی تو پھر حضرت عیسٰی نے اپنی نبوت گنوا کر صرف وزٹ ویزا پر سیر و سیاحت کے لئے آنا تھا ؟
@@muhaq755 نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عیسیٰ کے بطور امتی آنے کی پیشن گوئی کی تھی ہر گز یہ نہیں کہا تھا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام پہ وحی بھی آئے گی۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شریعت کو نافذ کریں گے ۔ اور اسلام کا بول بالا کریں گے ۔ سیر و تفریح کیلئے نہیں آئیں گے ۔ کتنے گندے عقائد ہیں تم لوگوں کے کہ غلام احمد قادیانی ملعون مردود کو نبی مانتے ہو۔
اگر بالفرض زمین و آسمان میں چند خدا ہیں تو بھی اللہ عزوجل کی توحید میں کوئی فرق نہیں آئے گا''۔ یہ کلمہ کفر ہے یا ایمان ؟ اگر ایمان بتائے تو دیوبند بھیج کر اس کا دماغ درست کیجیے اور اگر کفر مانے تو اس سے پوچھیے یہاں بھی اگر ہے یہاں بھی بالفرض ہے ۔ یہ کیوں کر کفر ہوا اور تحذیر الناس میں ''اگر'' اور ''بالفرض'' ہونے کی وجہ سے وہ کیسے دیوبندیوں کا ایمان ہوا ؟ دیوبندیوں نے تحذیر الناس کی عبارت کو آیۃ کریمہ : لوکان فیھما الھۃ الا اللّٰہ لفسدتا ۔ کے مثل مان کر تحذیر الناس کی عبارت کے کفر کو قبول کیا ۔ اس لیے کہ حسب قاعدہ نحو ''لو'' اپنے مدخول کے مثبت کو منفی اور منفی کو مثبت بنا دیتا ہے ۔ اسی وجہ سے اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ زمین و آسمان میں نہ چند معبود ہیں اور نہ زمین و آسمان میں فساد ۔ اب اس قاعدے کی روح سے تحذیر الناس کی عبارت کا مطلب یہ ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے زمانے میں کہیں کوئی نبی نہیں اور آپ کی خاتمیت باقی نہیں ۔ آپ کے بعد کوئی نبی نہیں اور خاتمیت محمدی میں فرق آگیا ۔ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی خاتمیت کا باقی رہنا اور اس میں فرق ماننا کفر ہے ۔ بات اصل یہ ہے کہ قاتل ایک قتل چھپانے کےلیے دس قتل کرتا ہے ، چور پکڑے جانے کے اندیشے سے قتل کر ڈالتا ہے ، ایک کفر پر پردہ ڈالنے کی ہر کوشش دوسرے کفر کی جانب کھینچ کر لے جاتی ہے ۔ تحقیق یہ ہے کہ صدق شرطیہ کےلیے صدق مقدم و تالی لازم نہیں ۔ یہ حق ہے ۔ مگر وجود علاقہ لازم ہے ۔ اور قضیہ شرطیہ میں علاقے ہی پر مدار حکم ہے ۔ یہ کہنا سچ ہے ''انسان اگر گدھا ہوتا تو اس کے دم ہوتی ''مگر یہ کہنا غلط ہے کہ'' انسان اگر گدھا ہوتا تو اس کے سینگ ہوتے'' ۔ اس لیے کہ پہلے میں علاقہ درست دوسرے میں نہیں ۔ اب اگر کوئی یہ کہے زید بالفرض اگر گدھا ہوتا تو خدا ہوتا کلمہ کفر ہے ۔ اس لیے کہ یہاں قائل نے جو علاقہ ثابت کیا ہے وہ کفر ہے ۔ اسی طرح تحذیر الناس میں ''اگر'' اور ''بالفرض'' ہوتے ہوئے بھی وہ عبارت اس لیے کفر ہے کہ اس میں جو علاقہ بتایا گیا ہے وہ کفر ہے ۔ یعنی حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے زمانے میں یا حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے زمانے کے بعد نبی ہونے کو خاتمیت محمدی کے منافی نہیں جانا ۔ حالانکہ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے زمانے میں یا حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے زمانے کے بعد کسی نبی کا پیدا ہونا خاتمیت محمدی کے منافی ہے ۔ اور یہ اجلی بدیہیات اور ضروریات سے ہے ۔ جسے ہر بے پڑھا لکھا سمجھدار مسلمان بھی جانتا ہے ۔ کسی مسلمان سے پوچھیے کہ اگر حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے زمانے میں یا حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے بعد کوئی نبی پیدا ہو جائے تو خاتمیت محمدی میں فرق آئے گا کہ نہیں ؟ تو وہ فوراً کہے گا ضرور فرق آئے گا ۔ پھر حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم خاتم النبیین کیسے ؟ ''اگر'' اور "بالفرض'' کی آڑ تو کسی عیار کی ایجاد ہے کہ عوام اس میں الجھ کر شک میں پڑ جائیں ۔ ورنہ بات صاف ہے تحذیر الناس کی عبارت سے بالکل واضح ہے کہ اس کا قائل حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے زمانے میں یا آپ کے بعد کسی نبی کے پیدا ہونے کو ممکن مانتا ہے اور یہ کفر ہے ۔ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے زمانے میں یا بعد میں نبی پیدا ہونا محال شرعی ہے ۔ یہ آیۃ کریمہ خاتم النبیین کے منافی ہے اس لیے صریح کفر ہے ۔ بہت سی باتیں ایسی ہیں کہ ان کا ممکن ہونا ماننا بھی کفر ہے جیسے ۔ اللہ عزوجل کا شریک ممکن ماننا ۔ قرآن کے بعد کسی آسمانی کتاب کا نزول ممکن ماننا اسی طرح حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے زمانے میں یا آپ کے بعد کسی نبی کو ممکن ماننا کفر ہے ۔ اور تحذیر الناس کی عبارت کا یہی صریح مطلب ہے ۔ اس لیے یہ عبارت بلا شبہ کفرِ صریح ہے ۔ اب مولوی قاسم نانوتوی کی کتاب تحذیر الناس کے متعلق انہی کے پیر بھائی مگر مسلک کے لحاظ سے جلیل القدر سنی بزرگ حضرت شیخ الاسلام علامہ انوار اللہ فاروقی علیہ الرحمہ کی شہرہ آفاق کتاب انوارِ احمدی سے اقتباس پیش کیے جائیں گے جو کہ تنبیہات کے عنوان کے تحت بیان کیے گئے ہیں ۔ ''مو لو ی محمد قا سم نانو تو ی دیوبند کے اکا برین میں شامل ہیں ، مولوی قاسم نانوتوی نے اپنی کتاب تحذیرالنا س میں خاتم النبیین کے غلط معانی پیش کرنے کی کوشش کر کے عقیدہ ختم نبوت میں رخنہ اندازی کی نا کا م کوشش کی ، جس کی علمائے اہلسنت ہمیشہ مذمت فرماتے رہے ، زیرِ نظر بحث میں بھی اس کے باطل عقیدہ کو دلائل کے ساتھ رد کیا گیا ہے ۔
عقیدہ خا تم النبیین پر حضرت مولانا محمد انوار اللہ رحمۃ اللہ علیہ مصنف کتا ب ''انوا ر احمدی'' کے علمی دلائل ، ایمانی شواہد ، اور بصیرت افروز تنبیہا ت کی شاندار بحث پڑھنے سے پہلے جامعہ نظامیہ حیدر آباد کے محترم مولانا عبدالحمید صاحب کا یہ حاشیہ پڑھیے تاکہ بحث کے بنیادی گوشوں سے آپ پوری طرح با خبر ہو جائیں ۔ شیخ الجا معہ تحریر فرماتے ہیں ! ''تحذ یرالناس نامی کتاب میں خاتم النبیین کے مسئلے پر (مو لو ی محمد قاسم نانوتوی بانی دارلعلوم دیوبند) نے ایک فلسفیانہ بحث فرمائی جس کا خلاصہ یہ ہے کہ خاتم النبیین ہونا فضلیت کی بات نہیں ۔ کسی کا مقدم زمانے یا متاخر زمانے یعنی اگلے زمانے یا پچھلے زمانے میں پایا جانا فضلیت سے تعلق نہیں رکھتا ۔ اور اگر بالفرض آپ کے بعد کوئی نبی آجائے تو آپ کی فضلیت پر اس کا کوئی اثر مرتب نہیں ہو گا ۔ کیو نکہ خاتم النبیین ہونے میں امکان ذاتی کی نفی نہیں یعنی آپ کے بعد کسی نبی کا ہونا ممکن ہے ۔ اس شبہ کا ازالہ حضرت مولانا مرحوم نے اپنے اس مضمو ن میں نہایت وضاحت کے ساتھ کیا ہے کہ : ⬇ خاتم النبیین کا وصف آنحضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کا خاصہ ہے جو آپ کی ذا ت گرامی کے سا تھ مختص ہے کسی اور میں پایا نہیں جا سکتا ۔ خاتم النبیین کا لقب ازل ہی سے آپ کےلیے مقرر ہے اس کا اطلاق آپ کے سوا کسی اور پر نہیں ہو سکتا کیو نکہ خاتم النبیین کا مفہوم جزئی حقیقی ہے ۔ جزئی حقیقی وہ ہے جس کا اطلاق ایک سے زائد پر عقلاً ممتنع ہے لہٰذا ایسی صورت میں کسی اور خاتم النبیین کا ذاتی امکان باقی نہ رہا ۔ اسی مضمون کو حضرت نے تحذیر الناس کے جواب میں پھیلا کر تحریر فرمایا ہے اور اس کی وضاحت فرمائی ہے کہ جب اللہ جل شانہ نے آنحضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کو اپنے کلام قدیم میں خاتم النبیین فرمایا ہے تو حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم ازل ہی سے اس صفت خاص کے ساتھ متصف ہیں ۔ ایسا کوئی زمانہ نہیں جو باری تعالیٰ کے علم اور کلام پر مقدم ہو ۔ اور اس میں کوئی اور شخص اس وصف سے متصف ہو سکے ۔ پس خا تم النبیین کی صفت مختصہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی ذات گرامی میں منحصر ہے کسی دوسرے کا اس صفت کے سا تھ اتصاف محال ہے ۔ مولوی محمد قاسم نانوتوی کی فلسفیانہ بحث بدعت ہے : اس کے بعد حضرت مولانا نے اس با ت پر تنبیہ فرمائی کہ جو لوگ کل بدعۃ ضلالۃ پڑھ کر ہر نئی بات کو خواہ حسنہ ہو یا سیہ مستوجب دوزخ قرار دیا کرتے ہیں وہ اس سوال کا جواب دیں کہ کیا خاتم النبیین کی فلسفی بحث بدعت نہیں ہے ۔ جو نہ قرآن میں ہے اور نہ اس کے بارے میں کوئی حدیث وارد ہے ، نہ قرونِ ثلاثہ میں ، صحابہ ، تابعین اور تبع تابعین رضی اللہ عنہم نے خاتم النبین پر ایسی کوئی بحث کی ہے ؟ مولوی محمد قاسم نانوتوی کی فلسفیانہ بحث کا نتیجہ : مزید براں اس بدعت قبیحہ کا نتیجہ یہ ہوا کہ قادیانی نے اس فلسفیانہ استدلال سے اپنی نبوت پر دلیل پیش کی ہے اور شہادت میں مصنف تحذیرالناس کا نام پیش کیا ہے ۔ اب یہ مدعی اور گواہ کے ساتھ اسی بارگاہ میں پیش ہو گا جس نے امت کو تعلیم دی ہے کہ اپنی آوازوں کو نبی کی آوا ز پر بلند مت کر و ۔ بلند کرو گے تو تمہارے سا ر ے اعما ل ضبط کر دئیے جا ئیں گے ۔ (محمد عبد الحمید شیخ جا معہ نظا میہ ، انوارِ احمدی صفحہ ٤۴۲٢،چشتی) مولوی محمد قاسم نانوتوی کے انکار ختمِ نبوت پر تنبیہا ت : اس حا شیہ کے بعد حضرت مصنف کی وہ زلزلہ فگن تنبیہات ملا حظہ فرمائیں جو لفظ خاتم النبیین کے سلسلے میں تحذیرالنا س کے مصنف کے خلاف انہوں نے صادر فرمائی ہیں : ⬇ پہلی تنبیہ : بعض لوگ جو یہ کہتے ہیں کہ اگرچہ دوسرے کا خاتم النبیین ہونا محال و ممتنع ہے مگر یہ امتنا ع لغیرہ ہو گا نہ بالذات جس سے امکانِ ذاتی کی نفی نہیں ہو سکتی ۔ سو اس کا جواب یہ ہے کہ وصف خاتم النبیین خاصہ آنحضر ت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کا ہے جو دوسرے پر صادق نہیں آ سکتا ۔ اور موضوعلہ ، اس لقب کا ذات آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم ہے کہ عندالاطلاق کوئی دوسرا اس مفہوم میں شریک نہیں ہو سکتا پس یہ مفہوم جزئی حقیقی ہے ۔ (انوار احمدی صفحہ نمبر ٤٢٢۔چشتی) دوسری تنبیہ : پھر جب عقل نے بہ تبعیت نقل خاتم النبیین کی صفت کے ساتھ ایک ذات کو متصف مان لیا تو اس کے نزدیک محال ہو گیا کہ کوئی دوسری ذات اس صفت کے سا تھ متصف ہو ۔ اور بحسب منطوق لازم الوثوق مایبدل القول لدیابدالآباد تک کےلیے یہ لقب مختص آنحضر ت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم ہی کےلیے ٹھہرا تو جزئیت اس مفہوم کی ابدالآباد تک کےلیے ہو گئی ۔ کیونکہ یہ لقب قرآن شریف سے ثابت ہے جو بلا شک قدیم ہے ۔ (انوا ر احمدی صفحہ ۴۳٤) تیسر ی تنبیہ : اب دیکھا جائے کہ مصدا ق اس صفت کا کب سے معین ہوا ۔ سو ہمارا دعویٰ ہے کہ ابتدائے عالمِ امکان سے جس قسم کا بھی وجود فرض کیا جائے ہر وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم اس
تیسر ی تنبیہ : اب دیکھا جائے کہ مصدا ق اس صفت کا کب سے معین ہوا ۔ سو ہمارا دعویٰ ہے کہ ابتدائے عالمِ امکان سے جس قسم کا بھی وجود فرض کیا جائے ہر وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم اس صفتِ مختصہ کے ساتھ متصف ہیں ۔ کیونکہ حق تعالیٰ اپنے کلام قدیم میں آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کو خا تم النبیین فر ما چکا ۔ اب کون سا ایسا زمانہ نکل سکے گا ۔ جو اللہ کے وصفِ علم و کلام پر مقدم ہو ؟ ۔ (انوار احمدی صفحہ ٤۴۷،چشتی) چو تھی تنبیہ : غیر ت عشق محمدی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم بڑی چیز ہے ۔ جب اسے جلال آتا ہے تو ایک زلزلہ کی سی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے ۔ مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتا ہے لیکن اسے اپنے محبوب صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی تنقیص ذرا بھی برداشت نہیں ۔ مصنف کتاب با وجودیکہ بہت نرم طبیعت کے آدمی ہیں لیکن اس موقعہ پر ان کے قلم کا جلا ل دیکھنے کے قابل ہے ۔ کسی اور خاتم النبیین کے امکان کے سوال پر ان کے ایمان کی غیرت اس درجہ بے قابو ہو گئی ہے کہ سطر سطر سے لہو کی بوند ٹپک رہی ہے ۔ میدانِ وفا میں عشق کو سر بکف دیکھنا ہو تو یہ سطریں پڑھیے ۔ مصنف کتاب ، تحذیرالناس کے مباحث کا محاسبہ کرتے ہوئے تحریر فرما تے ہیں : اب ہم ذرا ان صاحبوں سے پوچھتے ہیں کہ اب وہ خیالا ت کہاں ہیں جو کل بدعۃ ضلالۃ پڑھ پڑھ کر ایک عَالَم کو دوزخ میں لے جا رہے تھے ۔ کیا اس قسم کی بحث فلسفی بھی کہیں قرآن و حدیث میں وارد ہے ؟ یا قرونِ ثلاثہ میں کسی نے کی تھی ۔ پھر ایسی بدعتِ قبیحہ کے مرتکب ہو کر کیا استحقاق پیدا کیا اور اس مسئلہ میں جب تک بحث ہوتی رہے گی اس کا گناہ کس کی گردن پر ہو گا ؟ دیکھیے حضرت جر یر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت سے حدیث شریف میں وارد ہے کہ حضور انور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے ارشاد فرمایا ہے کہ ! جو شخص اسلام میں کوئی برا طر یقہ نکالے تو اس پر جتنے لوگ عمل کرتے رہیں گے سب کا گناہ اس کے ذمے ہوگا اور عمل کرنے والوں کے گناہ میں کچھ کمی نہ ہو گی ۔ (رواہ مسلم) لکھتے لکھتے اس مقام پر عشق و ایمان کی غیرت نقطہ انتہا کو پہنچ گئی ہے ۔ غیظ میں ڈوبے ہوئے کلمات کا ذرا تیور ملاحظہ فرمائیے ! تحریر فر ما تے ہیں : بھلا جس طرح حق تعالیٰ کے نزدیک صرف آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم خاتم النبیین ہیں ویسا ہی اگر آپ کے نزدیک بھی رہتے ہیں تو اس میں آپ کا کیا نقصان تھا ۔ کیا اس میں بھی کوئی شرک و بدعت رکھی تھی جو طرح طرح کے شاخسانے نکالے گئے '' یہ تو بتائیے کہ ہمارے حضرت نے آپ کے حق میں ایسی کون سی بدسلوکی کی تھی جو اس کا بدلہ اس طرح لیا گیا کہ فضیلتِ خاصہ میں بھی مسلم ہونا مطلقًا ناگوار ہے ۔ یہاں تک کہ جب دیکھا کہ خود حق تعالیٰ فرما رہا ہے کہ آپ سب نبیوں کے خاتم ہیں تو کمال تشویش ہوئی کہ فضیلت خاصہ ثابت ہوئی جاتی ہے ۔ جب اس کے ابطال کا کوئی ذریعہ دینِ اسلام میں نہ ملا تو فلاسفہ معاندین کی طرف رجوع کیا اور امکانِ ذاتی کی شمشیر دودم (دودھاری تلوار) ان سے لے کر میدان میں آکھڑ ے ہوئے ۔ پانچویں تنبیہ : افسوس ہے اس دھن میں یہ بھی نہ سوچا کہ معتقدین سادہ لو ح کو اس خاتمِ فرضی کا انتظار کتنے کنوئیں جھنکائے گا ۔ معتقدین سادہ لوح کے دلوں پر اس تقریر نا معقول کا اتنا اثر تو ضرور ہوا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی خاتمیت میں کسی قدر شک پڑ گیا ۔ چنانچہ بعض اتباع نے اس بنا پر الف لام خاتم النبیین سے یہ بات بنائی کہ حضرت صرف ان نبیوں کے خاتم ہیں جو گزر چکے ہیں جس کا مطلب یہ ہوا کہ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے بعد بھی انبیاء پیدا ہو ں گے اور ان کا خا تم کو ئی اور ہو گا ۔ معا ذاللہ اس تقریر نے یہاں تک پہنچا دیا کہ قرآن کا انکار ہونے لگا ۔ ذرا سوچیے کہ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے خاتم النبیین ہونے کے سلسلے میں یہ سارے احتمالات حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے روبرو نکالے جاتے تو حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم پر کس قدر شاق گزرتا ۔ چھٹی تنبیہ : حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے سامنے تورات کے مطالعے کا ارادہ کیا تھا تو اس پر حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی حالت کس قدر متغیر ہو گئی تھی کہ چہرہ مبارک سے غضب کے آثار پیدا تھے ۔ اور باوجود اس خُلقِ عظیم کے ایسے جلیل القدر صحابی پر کتنا عتاب فرمایا تھا جس کا بیان نہیں ۔ جو لوگ تقرب و اخلاص کے مذاق سے واقف ہیں وہی اس کیفیت کو سمجھ سکتے ہیں ۔ پھر یہ فرمایا کہ اگر خود حضرت مو سیٰ میری نبوت کا زمانہ پاتے تو سوائے میری اتباع کے ان کےلیے کوئی چارہ نہ ہوتا ۔ اب ہر شخص با آسانی سمجھ سکتا ہے کہ جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ جیسے صحابی با اخلاص کی صرف اتنی حرکت اس قدر ناگوار طبع غیور ہوئی تو کسی زید و عمرو کی اس تقریر سے جو خود خاتمیت محمدی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم میں شک ڈال دیتی ہے ،
@@abuwleedhashmi huzur ﷺ ne is ke baad kya farmaya ye bhi to bata... Farmaya.. Lekin mere baad koi nabi nahi.. Or nanotvi kehta hai k agar aa bhi jaae to bhi un ke akhri nabi hone me farq nahi aaega..bhai farq to aaega hi na...agar koi naya nabi aa jae to ? fir khatim ka mana hi kya reh gaya..? Ye to ayat hi ka inkaar hua na..? ☝🏻
200 muftis india pak afghnista aur harmain shareef se fathwa laga hai bhai...kya wo saare jahil teh maaz allah jo une ye ibrat samj na aayi......qayamat ajayegi deobamd ke ullllus ko bacha nhi paoge
Oh Bhai Joo jhott k palande bana kar Haram k ulmaa ko bhaja tha to kufar ka fatwa he mile ga agar al hazarat Jesi ibarat likhi thi wesi bhej the to asal bat thi
جب نانوتوی نے واضح طور پر کہا کہ اگر بعد زمانہ نبوی ہزاروں نبی بھی پیدا ہو جائیں تب بھی خاتمیت محمدی میں فرق نہیں پڑے گا اور گھمن صاحب کہہ رہے ہیں کہ نانوتوی نے ختم نبوت کی بات کی
ختم نبوت اور حضرت علی There is another incident of Hazrat Ali which is as follows: وأخرج ابن الأنباري في المصاحف عن أبي عبد الرحمن السلمي قال: كنت اقرىء الحسن والحسين، فمر بي علي بن أبي طالب رضي الله عنه وأنا اقرئهما فقال لي: اقرئهما وخاتم النبيين بفتح التاء Abu Abdur Rahman narrates that he used to teach Hazrat Hasan and Hussain. Once Hazrat Ali bin Abu Talib passed nearby him while he was teaching them, so he said to him “Teach them Khataman Nabiyeen with a fatha on the ta” (Durr-e-Manthoor, Under 33,40) Now firstly, we already have proof from the Holy Prophet saw and his wife, the mother of the believers, that Prophethood is indeed open but only to a prophet from within the ummah. Hazrat Abu Abdullah Muhammad Bin Ali Hussain Al Hakim Al Tirmidhi states: يقول الصوفي المعروف محمد بن علي الحسن الحكيم الترمذي (المتوفى عام 308 هـ): “فإن الذي عَمِيَ عن خبرِ هذا يظنّ أن خاتم النبيين تأويله أنه آخرهم مبعثا. فأي منقبة في هذا؟ وأي علم في هذا؟ هذا تأويل البُلْهِ الجَهَلة.” (كتاب ختم الأولياء، ص341 المطبعة “According to us, it means that prophethood manifested itself in its full and complete manner in the Holy Prophet, peace and blessings of Allah be upon him . His heart became a vessel for the complete perfection of prophethood an d then hisheart was sealed. How can the glory and superiority of Muhammad, peace and blessings of Allah be upon him, be manifested if we claim that he was the last to appear in the world. This is, no doubt, an interpretation of the foolish and the ignorant.” (Kitab Khatamul Auliya, Page 341) Al Imam Ibn Qutaybah ad-Dinwari who passed away in 267 After Hijri stated: ويورد الإمام ابن قتيبة - رحمه الله - قول عائشة رضي الله عنها، ويعلق عليه ويقول: “وليس هذا من قولها ناقضا لقول النبي صلى الله عليه وسلم: لا نبي بعدي، لأنه أراد لا نبي بعدي ينسخ ما جئت به.” (كتاب تأويل مختلف الأحاديث ص127 دار الكتاب العربي بيروت) “So far as it concerns the statement of ‘Ā’ishah ra: ‘Call the Apostle of Allāh (saw): The Seal of the Prophets and do not say: There will be no prophet after him’; it is directed to the descent of ‘Īsā asand this statement of her does not contradict the statement of the Prophet saw ‘There will be no prophet after me’, because he meant: ‘There will be not prophet after me who will abrogate that with which I came.” (Dar al-Kitaab Al Arabi, Beirut) Furthermore, a famous scholar named Shaykh Muhammad Tahir stated: ويقول الإمام محمد طاهر (المتوفى عام 986 هـ) أحد الصلحاء المعروفين، في شرح قول السيدة عائشة رضي الله عنها: “هذا ناظر إلى نـزول عيسى، وهذا أيضا لا ينافي حديث “لا نبي بعدي”، لأنه أراد لا نبي ينسخ شرعه.” (تكملة مجمع بحار الأنوار، لمحمد طاهر الغجراتي، ص 502) “And it is narrated from ‘Ā’ishah: ‘Say that he is the Seal of the Prophets and do not say: There will be no prophet after him’. This aims at the decent ‘Īsā, and this also does not contradict the ḥadīth‘There will be no prophet after me’, because he meant that no prophet will abrogate his sharī‘ah.” (Takmilah Majmaʻ biḥār al-anwār fī gharāʼib at-tanzīl wa-laṭāʼif al-akhbār) Even in the Sharh of Mishkat al Masabih it is written: وقال شارح “مشكاة المصابيح” محمد بن رسول الحسيني البرزنجي: “ورد “لا نبي بعدي” ومعناه عند العلماء أنه لا يحدث بعده نبي بشرع ينسخ شرعه.” (الإشاعة لأشراط الساعة ص149 دار الكتب العلمية بيروت) This is also telling us that La nabiyya badi refers to a prophet abrogating the shariah of the Holy Prophet saw. Hazrat Imam Mulla Ali Qari states: ومع هذا لو عاش إبراهيم وصار نبيا، وكذا لو صار عمر نبيا لكانا من أتباعه عليه الصلاة والسلام كعيسى والخضر وإلياس عليهم السلام. فلا يناقض قولَه تعالى: (وخاتم النبيين) إذ المعنى أنه لا يأتي نبي بعده ينسخ ملته ولم يكن من أمته.” (الأسرار المرفوعة في الأخبار الموضوعة لملا علي القاري ص192 دار الكتب العلمية بيروت) “Had Ibrahim lived and become a prophet, and likewise had Umar become a prophet they would be follower prophets of the Holy Prophet , peace and blesings of Allah be upon him, like Isa, Khizar and Ilyas upon whom all be peace. It does not contradict the divine word ‘KhatamunNabiyyeen’ which means that there shall not be a prophet abrogating his law nor one who was not of his followers. (Al Asrar al Marfuah fil Akhbr al Mauzuah Page 192) Hazrat Imam Jalal-ud-Din Suyuti states referring to the Advent of the latter day Messiah and his Prophethood: حقا كفر ته نبو بسلب قال من “Whoever says He Will not be a prophet, he has committed disbelief” (Hijajul Karamah Page 431) He also states that despite the latter day messiah would be a khalifa of the Ummah of Muhammadsaw, he shall remain a Messenger and a respected Prophet (Hijajul Karamah Page 426)
Yeh jo لو ka istemaal bata raha hai Is jahil ko bolo Mukhtasar ul ma’ani khol wahan pata lagega Jahilon ke beech mein Jami ki ibarat aur us per keh dia aisa likha hua nahin hai Tou direct bol ke ta’aweel kar raha hun الوهابية قوم لا يعقلون
بات یہ ھے کہ جب اللہ تعالیٰ نے نبی ﷺ کی ختم نبوت کی بات للفظ ما سے فرماٸی ما کان ............... بات ختم ھو گٸی ایسی ھلکی بات کیوں کی کہ اس کی وضاحت کنی پڑے جو وضاحت کرنے والے کو خود بھی سمجھ میں نہ آۓ چہ جاٸیکہ اور کوٸی سمجھے اور جب اللہ تعالیٰ نے حرف,, لو ,, کااستعمال نھی فرمایا کہ اس میں ابہام تھا تو تم کون ھوتے ھو اس حرف لو لگا کر شک پیدا کرنے والو اتنی وضاحت کے باوجود اعتراض اپنی جگہ موجود ھے اتنی لمبی تقریر سے اچھا تھا کہ اتنی سے بات کہ دو تاجدار ختم نبوت زندہ باد زندہ باد زیدہ باد
محترم قارئینِ کرام : تحذیرالناس کے مصنف قاسم نانوتوی ہیں جن کو بانی دارالعلوم دیوبند بھی کہا جاتا ہے ان کی اس کتاب کا تعارف کروانا نہایت ضروری اس لیے بھی ہے کہ اس کتاب میں خاتم النبیین کے ایک نیا اور بالکل الگ تھلگ معنی پیش کیا گیا جس کا پوری تاریخِ اسلام میں کہیں وجود ہی نہیں ملتا ، اس کتاب کی وجہ سے کافی فتنہ بڑھا اور یہاں تک کہ اسی کتاب کے معانی کی آڑ میں قادیان سے مرزا غلام احمد قادیانی نے دعوی نبوت کر دیا ۔ قصہ مختصر اب جانیے کہ آخر اس کتاب میں ہے کیا ؟ اول تو فقیر قارئین کی معلومات کےلیے تحذیر الناس کی دو جھلکیاں پیش کرتا ہے ۔ آغاز کتاب میں ہی یہ لکھا ہے : سو عوام کے خیال میں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کا زمانہ انبیا سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہلِ فہم پر روشن ہو گا کہ تقدم یا تاخر زمانہ میں بالذات کچھ فضیلت نہیں پھر مقام مدح میں و لکن رسول اللہ و خاتم النبیین فرمانا اس صورت میں کیونکر صحیح ہوسکتا ہے ۔ اس کے بعد صفحہ نمبر ۲۵ پر لکھا ہے : اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدی میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ یہ تحذیرالناس کی وہ عبارات ہیں جن کے رد میں برِصغیر کے علماء نے بکثرت کتب تحریر فرمائیں ان عبارات پر علماء عرب و عجم نے حکم صادر فرمایا ۔ جس کی تفصیل حسام الحرمین اور الصوارم الہندیہ میں دیکھی جا سکتی ہے ۔ آئیے اس کتاب اور اس کے مصنف کا حال قاسم نانوتوی کے مکتب فکر ہی کے حکیم الامت اشرف علی تھانوی سے ملاحظہ فرمائیں : ⬇ چنانچہ وہ لکھتا ہے کہ : جس وقت سے مولانا قاسم نانوتوی نے تحذیرالناس لکھی ہے کسی نے ہندوستان بھر میں مولانا کے ساتھ موافقت نہیں کی بجز مولانا عبدالحئی صاحب کے ۔ (الاضافات الیومیہ جلد چہارم صفحہ ۵۸۰ زیر ملفوظ ۹۲۷،چشتی) یہاں یہ بھی ذکر کرتا چلوں کہ مولانا عبدالحئی لکھنوی بھی کتاب ابطالِ اغلاطِ قاسمیہ کی اشاعت کے بعد اس مسئلہ میں قاسم نانوتوی کے موافق نہ رہے اور تکفیر کے قائل ہو گئے ۔ حوالہ کےلیے قاسم نانوتوی ہی کے مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے ۔ ڈاکٹر خالد محمود کی کتاب مطالعہ بریلویت جلد ۳ صفحہ ۳۰۰) تحذیرالناس کی اشاعت کے بعد قاسم نانوتوی کی حالت کیا تھی آئیے ان ہی کے ایک ہم مکتب کی تحریر کردو کتاب ارواح ثلاثہ کی حکایت نمبر ۲۶۵ کا یہ حصہ ملاحظہ کریں : اب مولانا نانوتوی گارڈ رکھتے چھپ کر رہتے سفر کرتے تو نام تک بتانے کا حوصلہ نہ رکھتے ، خورشید حسین بتاتے یہ کتاب مولانا نانوتوی کےلیے مصیبت بن گئی تھی ۔ ایک اور حوالہ قاسم العلوم از نورالحسن راشد کاندھلوی صفحہ ۵۵۰ سے ملاحظہ کریں چنانچہ تحریر ہے کہ : پر خدا جانے ان کو کیا سوجھی جو اس کو چھاپ ڈالا جو یہ باتیں سننا پڑیں ۔ اگر تحذیرا لناس کی عبارات کفریہ نہیں تو پھر اس میں تحریف کیوں کی گئی لیجیے بطور نمونہ ایک حوالہ پیش ہے اصل قدیم تحذیرالناس مطبوعہ کتب خانہ رحیمیہ دیوبند ضلع سہارنپور کے صفحہ نمبر ۲۵ پر اصل عبارت یوں ہے : اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدی میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ اب مکتبہ راشد کمپنی دیوبند یوپی کی شائع کردہ کتاب کی عبارت ملاحظہ فرمائیں : اگر بالفرض آپ کے زمانہ میں یا بالفرض آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے بعد بھی کوئی نبی فرض کیا جائے تو بھی خاتمیت محمدی میں فرق نہ آئے گا ۔ یعنی عبارت میں نبی پیدا ہو کی جگہ نبی فرض کیا جائے کر دیا اس کارستانی سے یہ ثابت ہوا کہ ان کے ہم فکر علماء کے نزدیک بھی یہ عبارت کفریہ تھی جبھی تو اس میں تحریف کر دی ۔ اب آئیے ایک لرزہ خیز انکشاف کی طرف جو کہ انہیں کے حکیم الامت اشرف علی تھانوی نے کیا ، چنانچہ لکھتے ہیں کہ تحذیرالناس کی وجہ سے جب مولانا پر کفر کے فتوے لگے تو جواب نہیں دیا بلکہ یہ فرمایا کہ کافر سے مسلمان ہونے کا طریقہ بڑوں سے یہ سنا ہے کہ کلمہ پڑھنے سے کوئی مسلمان ہو جاتا ہے تو میں کلمہ پڑھتا ہوں ۔ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ۔ (الاضافات الیومیہ جلد ۴ صفحہ ۲۹۳ زیر ملفوظ ۴۵۷،چشتی)
ميرزآيت ، يعنی ميرزا احمد قاديانی کے عقائد اور اکابرين صوفيا کے عقائد ميں کوئ فرق نہيں ہے۔ محی الدين ابن عربی متوفی 1240 عیسوی کو اکابرین ديوبند و بريلی شيخ الاکبر و شيخ الاعارفين کا درجہ دیتے ہيں۔ چونکہ اس کو کتاب فتوحات مکيہ اور فصوص اہحکم براہ راست اللہ سے ملے ۔۔۔ جب کہ رسول اکرم کو قرآن جبرئیل کے ذريعہ۔۔ ميرزااحمد قاديانی نے صوفيت کے پوشيدہ عقائد مثلا وحی و الہام ميں مماثلت، ولا یت و نبوت ميں مماثلت، نبوت تشريعی و غير تشريعی، خاتم الاںبياء و خاتم الاولياء مشکواۃ خاتم الاںبياء و مشکوۃ خاتم الاولياء ، حقيقت محمديہ، ديوار نبوت و ديوار ولايت، نبی کی ولايت نبوت سے افضل ، چاندی اور سونے کی اينٹ، امکان نبی، نبی الانبيا، نبی بالذات نبی بالعرض، بروزی نبی و اصلاحی نبی، مقام محمدی، ظل قطب و ابدال ، قطب ارشاد و قطب تکوينی، قيوم و مقام قيوميت وغیرہ کو عوام کے سامنے لايا۔ یہی اصطلاحات اور نظريات قاسم ناناتوی اور قاری محمد طيب کی کتابوں ميں بھی مليں گی ۔ ميرزا احمد قادیانی متوفی 1908 عيسوی اور اس کے پیشرو صوفياء ميں فرق صرف اتنا ھے کہ ميرزا نے بروزی نبی ہونے کا دعوای کيا اور دوسروں نے وحی اور عقيدہ نبوت کو کھوکھلا کرنے کی کوشش کی۔
Agar Bil Farz Qasim Nanotvi Gair Muslim hota tou Nanotvi ke ooper koi farq nahin ayega!!!!!!!!!! Ghuman se kahiye isko samajh le Jahilon mein beth kar baat karna asaan hai
Hazrat kuchh bhi Jhut bol kar bhi khud ko sahi sabit krna chahte hain aap Quraan keh raha hai nabi koi or nahi ayega Fir ye bat kaise paida hui nabi aa b jaye Aap log khud k akabreen ki galtiyan chupane ke liye ek lowyer ki tarah lambi chodi dalile banye baithe simple chote word me kyu nahi kehte ye gustakhe rasool the munkare khatimul nabi the Ye hi ibarat kisi or maktabe fukr k akabir ki hoti to ap logon ki talvar uski gardan pr hoti Allah se touba kren or jo jis layak h us ko wo hi darja de lihaza ye apka molana gumrah tha ye mane or chapter close kren
اس نے 9:25 پر کہا کہ اثبات لکھا اور یہی تو مسئلہ ہے اگر آبھی جائے تو زمانی کے خلاف ہوگا بقول اس گھمن کے، الوہابیۃ قوم لا یعقلون اس کو کہو تمہید الایمان کے اعتراض کا جواب دے ٹوپی نہ کرائے اسکے جیسے دیوبندی بہت آئے اور چلے گئے مگر افسوس آج تک جواب نہ دے پائے طلباء و جاہل عوام میں بیٹھ کر مسئلہ بیان کرنا کوئی کام ہے؟ دم ہے تو مفتی راشد رضوی سے مناظرہ کرلے یا جس کو یہ پسند کرے اسے مناظرہ کا اعلان کردے ظالموں ایسی عبارت لکھی ہی کیوں کہ مرزا کا دروازہ کھلتا اس کے پوتے نے تو وہی نانوتوی کی کتاب دلیل کے طور پر دی تھی جب مفتی محمود (فضلو کا باپ)اسمبلی میں امام نورانی کے قدموں میں گرا اور جواب کا کہا، تو امام نورانی نے کہا تھا ایسے عقیدہ رکھنے والے کو کافر سمجھتے ہیں اور ہمارا نانوتوی کی تحذیر الناس پر پہلے سے کفر کا فتوی موجود ہے، جب جاکر مرزا کا پوتا مناظرہ ہارا اور مرزائی کافر ڈکلئر ہوئے آئین پاکستان میں۔ کچھ تاریخ بھی لیا کرو ورنہ یہ گھمن جیسے تو بس گھماتے ہی رہے ہیں دیوبندیوں کو۔
@@seerate-mustaqim6903 پہلے اعتراض سمجھ لو اور گھمن کو ڈھونڈ کر سنا دو عجیب جہالت ہے الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے اہلسنت کے مناظرے یوٹیوب پر ڈھونڈ لو اور پھر اگر کچھ شرم آئے تو بجائے ہٹ دھرمی کے توبہ و رجوع اور اعلان برأت کرو
تعصب اور دشمنی کے بغیر دیکھا جائے تو احمدی مسلک کے مسلمان ھی حقیقی مسلمان ھیں جو اپنے آقا و مولٰی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے غلام اور حقیقی امتی ھیں۔ جب سے دنیا بنی ھے حق اور باطل اور نور مصطفوی اور نار بولہبی ایک دوسرے کے مدمقابل اور ایک دوسرے سے برسر پیکار رھے ھیں۔ آپ قرآن مجید پڑھ کر دیکھ لو لوگوں کی اکثریت نے اللہ کے بھیجے ھوئے کسی خلیفتہ اللہ اور کسی نبی کو آگے بڑھ کر کبھی بھی ان کے گلے میں ھار نہیں ڈالے بلکہ ھمیشہ ان کی شدید مخالفت کی ھے۔ پاکستان کے اکثر مسلمان بھی اللہ کے بھیجے ھوئے خلیفتہ اللہ المھدی کی مخالفت کرنے کو کارخیر اور سعادت سمجھ رھے ھیں۔ اور بالکل اسی طرح مخالفت کر رھے ھیں جس طرح قابیل نے ھابیل کی مخالفت کی تھی۔ اور جس طرح حضرت نوح، حضرت ابراھیم، حضرت عیسٰی اور ھمارے آقا و مولٰی خاتم النبیّین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت ان کی قوم نے کی تھی۔ ان سب قوموں اور امتوں کی مخالفت کا انجام اور نتیجہ ہم سب کے سامنے ھے۔ اس کے باوجود آپ لوگ اسی طرح اپنے موقف پر ڈٹے ھوئے ھو جس طرح کفار مکہ اور دگر نبیوں کے مخالفین ڈٹا کرتے تھے۔ اللہ تعالٰی ھی ھے جو حق و انصاف کے ساتھ بہترین فیصلہ کرنے والا ھے۔ اس کے ھاں دیر تو ھے اندھیر ھرگز نہیں ھے۔ اللہ تعالٰی احمدی مسلمانوں کی صداقت کو دنیا پر ضرور بالضرور ظاھر کرے گا۔ حضرت عیسٰی علیہ السلام کے ماننے والوں کو بھی تین سو سال بعد جاکر بڑا غلبہ حاصل ہوا تھا۔
Maulana sahab First statement ki rasoolullah s.a.w. kahatumunnabiyeen hai Second agr apke baad koi nabi aa bhi jaay to rasoolullah s.a.w. ki nubuwat pr frq nahi padta Thrid lekin ap s.a.w. ke baad koi nabi nahi ayega. Zara mujhe ye bataye ki guniash wala statement yani second statement diya hi kyu First statement ki baad third statement kafi hai Khwab khyal me bhi gunjaish nahi na koi misal to esi bkwas q ye ti me tehqeeq kr raha tha ki kya sahi hai ya nahi apki bato se hi sabit ho gaya Unki niyat kya thi allah jane lekin jumla bardasht ke qabil nahi hai
Pahle Jake takhdeeerunnas kitab padhiye tb samajh ayega Aisa jawab kyu Diya. Wahah ek sawal ke jawab me ye baate aayi h aur sawal karne wale ka sawal kuch is tarah se tha k Allah ne 7 jameen 7 aasman banaya to har jameen me ek nabi aaye honge to is haisiyat se hamare nabi khatimunnabiyyin ki kya haisiyat hogi? To isi ke jawab me Puri kitab likhi. Jisme wo hujur ke khatimunnabiyyin hone ke dalail Kai tarah se de rahe hain.
yeh masla zaroriyate deen ka hai aur usool hai zaroriyate deen mein kisi taweel ki gunjaish nahi hoti hai, jaise koi kahe farishta naiki ki quwwat ka naam hai, aur shaitan burai ki quwwat ka naam hai aisa kehne waala kafir ho jayega, bas yaha itna hi kaafi hai awaam ke liye ki, poori ummat ka ijma tha is zarori deeni masle par ki aakhiri nabi se muraad aakhir mein aana hai huzoor ka aur aapke baad koi naya nabi nahi aasakta to ismein jisne bhi taweel ki woh kafir hogaya. taweel yeh ki ke aapke baad bhi koi nabi aajaye to aap ki khatimiyat mein koi farq nahi aayega haalanke har jahil insaan bhi jaanta tha ki aapke baad koi naya nabi nahi aasakta. yeh zaroriyate deen mein taweel ki napak koshish thi is wajah se us khabees par kufr ka fatwa lagana pada fatwa koi shauk se nahi lagaya hata hai balki awaam ko bachane ke liye lagaya jaata hai jaahil aadmi yeh koi aisa masla nahi hai ki kisi baat se aapas koi muamla huwa aur kufr ka fatwa laga diya gaya, ghumman to(you) to jahannumi hai hi aur tere peechhe chalne waale sab ke sab jahannumi hai.
حضرت گھمن صاحب یہ والی بات اپ کے مولوی نانوتوی صاحب نے اپنی حیات میں کیوں نہیں کی اور رجوع کیوں نہیں کیا ۔ جو تاویلات اپ کررہے ہیں یہ انہوں نے کیوں نہیں کیں تھیں ۔
Ghuman topi karwa raha hai Khair inki awaam bhi jahil hi hai Yeh Tou ALLAH pak ko bhi imkan e kizb ya’ani ke ALLAH PAK JHOOT BOL SAKTA HAI LEKIN KEHTA NAHIN HAI, نعوذ باالله Kehtey hain Deobandion ka deen/eiman bas ajeeb hi hai Aur inke bare inko bewaqoof banate rehtey hain Jab dekho koi new aqeedah de dete hain Aur andhon ki tarah usko maan lete hain Ab dekho itna nazuk masla hai Magar puri topi karwa di Ab jo jo is per behes karega us ka eiman bhi khatrey mein ALLAH PAK aise jahilon se Eiman mehfooz farmae AAMEEN
Torch aur suraj ki example may maulana ne Science ki aisi ki tesi kr di hai. Jis cheez ka na pata ho wo bolni nahi chahyay. Sirf lafazi kr k Nanotvi sahab pe parda dalnay ki bhondi Koshish kr rahay hain. Allah inko hidayat de Ameen.
Akal ke andho Yahan per khatam un nabin mein khatam se Murad aakhri nahi balke khatam se Murad Allah Tala ne nabowat ke darvaze per mohar Laga di ke Allah Tala ne nabwat ka darvaza band kar diya band kar diya to iske bad phir aur nabhi aane ka guman kahan se a Gaya
@@MrFahad988 hajarat isa alayhisalam ne dua ki thi k voh hajrat Muhammad S.A.W ki umaat me ho.voh jab bhi juhur honge tab voh nabi nahi per hajrat S.A.W ke ummati banker juhur honge
یہ کہاں "لو" کا استعمال کیا حضور صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم خاتم النبیین ہیں یہ نصِ قطعی ہے یہ کیسی منطق ہے کہ آپ علیہ الصلاۃ والسلام کے بعد نبی آبھی جائے تو نبوت پر کوئی فرق نہیں پڑتا جب اللّٰه تعالیٰ کہہ رہے ہیں کوئی نبی نہیں آئے گا حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا تو پھر یہ لکھنا کہ نبی آبھی جائے یہ عام بندے کو بھی سمجھ آجاتی ہے
Ghuman sahb bjai ibarat pr shrminda hony K iska difaa kr rhy hn. Kisi b shkl mn agr koi b khtm E Nabowat ka inkar kry uss per LANAT ho. Lanat ho Qasim nanotavi pr
احمدی اللہ کے فضل سے سچے پکے اور بہت اچھے مسلمان ھیں۔ احمدیوں کو اپنی مسلمانی کے لئے کسی کے سرٹیفیکیٹ کی ضرورت نہیں ھے۔ احمدیوں کو اپنے سچے اسلام کی تبلیغ کرنے کا پورا حق حاصل ھے۔ احمدی ساری دنیا میں اسلام پر عمل بھی کرتے ھیں اور اس کی تبلیغ بھی کرتے ھیں۔ایسا کرنے سے سوائے پاکستان کے دنیا کے کسی اور ملک میں کوئی مسئلہ پیدا نہیں ھوتا۔احمدی ھوں یا غیر احمدی، کرسچیئنز ھوں یا جیوز ، ھندو ھوں یا سکھ، سب امن اور انسانی بھائی چارے کے ساتھ زندگی گزار رھے ھیں۔ مسئلہ صرف پاکستان کے ذھنی طور پر نابالغ شدت پسند مولویوں کو ھے۔
اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمارے عُلمائےکِرام کو لمبی زِندگی عطا فرمائے اور ہمارے عُلمائےحق کا سایہ قیامت تک ہمارے سروں پر قائم رکھے، آمین
اللّٰہ تعالیٰ استاذ محترم کو اپنی شیانشان اجر عطاء فرماۓ
آمین
اللّٰہ جی استاد جی کا سایہ ہمارے سروں پر سلامت رکھیں صحت عطا فرمائے آمین صمامین
Zabardast!!!
Alhamdolillah.
Aapki umra mein taaja farmae
Zabardast nahi "Zabardastiiiii"
Maslak e ala hazrat zindabad
Ulma e ahel e sunnath zindabad
আহলে সুন্নাত ওয়াল জামাত জিন্দাবাদ/
রেজা খানী ফেরকা মুর্দাবাদ!!
Ghumman sahab ne apne wakalat bhare andaz se khoob kousish ki apne akabir ko sahi sabit krne ki lekin sirf ghumana kafi nhi h jab quraan ne farma diya ab koi nabi nhi ayega to is mulla ko kis ne ye kehne ka haq diya ke nabi aa bhi jaye
Maz allah tumhara koi bharosa nhi tum kal uth kr keh do lo nabi aa bhi gya jaise mardood kadiyani kehte hain
Waise apke ek or akabir ne to apna klima bhi padhaya tha ek shaksh ko kya kahenge aap un mullaji ke bare me kya wo bhi isi aa bhi jaye muhim ka hissa to nahi the
Lanat ho un logon pr jo khatme nabuwat pr shak bhi karen or apne lafzon se awam me bas base paida kren
Maslake ala hajrat kitne jahilana maslak hai yar
@@HonorPlay-r1k tumare ulluma me dam nahi hai k ulma e ahel e sunnath se munazra kare
علماء اہلسنت زندہ باد
میں مسلک اعلی حضرت کو سلام کیوں نہ پیش کروں۔جنہوں نے لکھا
فتح باب نبوت پہ بے حد درود
ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام
ﷺ
Jis suhani ghadi chamka taiba ka chand us din afroze sa at pe lakhon slam
Allama bane baithe hain aj ke munafik
Allah in se hamare iman ki hifazat kre
Tamil Mein ki vajah se dusron Kafir Kahana Shuru kar do Ahmad Raja Khan Ban jao
@@MuhammadZubair-wu2bd قاسم نانوتوی نے یہ عبارت لکھی ھے کہ حضورﷺکے زمانے میں یا بعد میں نبی آجائے تو خاتمیت محمدی میں کچھ فرق نہیں آتا(معاز اللہ) نقل کفر کفر نا باشد۔۔تو احمدرضا نے کافر ہی کہنا تھا ناں اور کیا ہار لے کر اس کے گلے میں ڈالتے
@@Mhaseeb37
Jahil tha Ahmad bawla Arabic se kora smajhne ke liye dimag chahiye
M Ilyas ghuman ka byan sun agar aql h
@@MuhammadZubair-wu2bd jahil to nanotvi ta ya phir tm is k man"ny wlay .....tm jesy log zid zaror pori kr laity ho laikin haq bat ko tasleem ni krty......nanotvi harami ny qadiyani ka drwaza khola ha...ar tm jesy log nanotvi ka difa kr ry ho....halan k tmain Nanotvi sy zayada NABI PAKﷺ sy piyar hna chahiye....
Allah Hazrat molana ki umar mein barkat aafiyat de ameen summa ameen
تمام اشکال ختم ہو گیے، اللہ علماء دیوبند کو سلامت رکھے
کوئی اشکال ختم نہیں ہوئے بلکہ قاسم نانوتوی کی اس ختم نبوت کے خلاف عبارت کو پکڑ پکڑ کر قادیانی لوگوں کو قادیانی بنا رہے ہیں ۔
اشکال ختم ہونے والی بات کرکے اپ خود کو ہی دھوکہ دے رہے ہیں بلا شک و شبہ دیوبندیت ایک فتنہ ہے
😮سب اس کو ضرور پڑھیں 😮
جاھل مولوی قاسم نانوتوی نے عبارت عربی میں نہیں لکھی اور میں لکھی ہے اور اس لفظ بالفرض لکھا ہے آپ سب لوگ اس بالفرض لفظ کا استعمال کر کے دیکھیں کہ معنی کیا بنتا ہے جیسے معاذاللہ اگر کوئی کہے کہ اگر بالفرض اللّٰہ پاک کے علاؤہ کوئی اور خدا ہو تو توحید میں کوئی فرق نہیں پڑے گا تو آپ میں سے جو مسلمان ہے میں اس سے بات کرتا ہوں کہ کیا یہ جملہ درست ہے ہر گز نہیں نہیں نہیں کیونکہ دوسرا خدا ماننے سے توحید میں فرق پڑے گا کیونکہ خدا ایک ہے قاسم نانوتوی کی یہ عبارت صریح کفر ہے اور صریح کفر میں تاویل کی گنجائش ہرگز ہرگز نہیں ہوتی جس کو اپنے ایمان کی فکر ہے وہ اس بات پر ضرور غور کرے اور اس عقیدے سے توبہ کرے بات یہ نہیں کہ کس نے کہا ہے بات یہ ہے کہ کس کے بارے میں کہا گیا ہے نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی شان کے اگے ہم کسی مولوی کی کوئی بات ماننے کو تیار نہیں اگر وہ بات قرآن کریم کے مخالف ہو
ماشاءاللّٰه
Bhot
Khob
Subscrib tu bnta h
لوکان بعدی نبی لکان عمر
اگر چہ کوی نبی ہوتا تو عمر رض ہوتا
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
ختم نبوت زندہ باد❤❤❤❤❤❤❤❤
میں بھی کافر تُو بھی کافر
یہ بھی کافر وہ بھی کافر
وارث شاہ کی ہیر بھی کافر
چاہت کی زنجیر بھی کافر
کُچھ مسجد کے باہر کافر
کُچھ مسجد کے اندر کافر
مُسلم مُلک میں اکثر کافر
کافر کافر میں بھی کافر
کافر کافر تُو بھی کافر۔۔۔ ۔!!
بہت خوب ماشاءاللہ ماشاءاللہ
MashAllah
Jamat e ulama e Pakistan noorani zindabad
Pakistan awami tehreek zindabad
Pakistan sunni tehreek zindabad
Sunni ittehad council zindabad
Tehreek labaik Pakistan zindabad
Tehreek labaik Islam zindabad
❤❤❤❤❤❤
عیسیٰ علیہ السلام آئیں گے لیکن فرق نہیں پڑتا محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں
Masha allah dil ko sukoon mila sahi jawab mil gaya
❤ mashallah
Mashaallah
میں حیران ہوتا ہوں دیوبندیوں کی عقل پہ کتاب کے شروع میں ہی ختم نبوت کا معنی چینج کر دیا اس میں قران پاک کی ایت اور حدیث اب یہ دو چیزیں ہیں امنے سامنے قران پاک کی ایت پر تاویل نہیں کرنی چاہیے تھی حدیث پہ تاویل کرنی چاہیے تھی اس بندے نے حدیث پر تاویل کرنے کے بجائے قران کی ایت بھی تاویل کر دی
ماشاءالله ۔بہت علمی گفتگو
ماشااللہ اللہ علمائے دیوبند کو سلامت رکھے ہر باطل کو اپنے علم سے اور اپنی قلم سے شکست دی اللہ تعالی ان کے ہر میدان میں کامیاب فرما ئے
مولانا گھمن صاحب یہ بات علمی کلام ہے جب انکے اعلی حضرت کوسمجھ نہی آٸی اسکوکیسے سمجھ آۓ گی
😮سب اس کو ضرور پڑھیں 😮
جاھل مولوی قاسم نانوتوی نے عبارت عربی میں نہیں لکھی اور میں لکھی ہے اور اس لفظ بالفرض لکھا ہے آپ سب لوگ اس بالفرض لفظ کا استعمال کر کے دیکھیں کہ معنی کیا بنتا ہے جیسے معاذاللہ اگر کوئی کہے کہ اگر بالفرض اللّٰہ پاک کے علاؤہ کوئی اور خدا ہو تو توحید میں کوئی فرق نہیں پڑے گا تو آپ میں سے جو مسلمان ہے میں اس سے بات کرتا ہوں کہ کیا یہ جملہ درست ہے ہر گز نہیں نہیں نہیں کیونکہ دوسرا خدا ماننے سے توحید میں فرق پڑے گا کیونکہ خدا ایک ہے قاسم نانوتوی کی یہ عبارت صریح کفر ہے اور صریح کفر میں تاویل کی گنجائش ہرگز ہرگز نہیں ہوتی جس کو اپنے ایمان کی فکر ہے وہ اس بات پر ضرور غور کرے اور اس عقیدے سے توبہ کرے بات یہ نہیں کہ کس نے کہا ہے بات یہ ہے کہ کس کے بارے میں کہا گیا ہے نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی شان کے اگے ہم کسی مولوی کی کوئی بات ماننے کو تیار نہیں اگر وہ بات قرآن کریم کے مخالف ہو
پہلے خود ہی جو منہ میں آتا بکتے ہیں اور پھر خود ہی اسکی تحویلیں بناتے خدا تمہیں ہدایت دے ایسے جملے ہی کیوں لکھتے ہو جس پر تمہیں پھر تحویلیں پیش کرنی پڑیں اسی لیے کہا جاتا ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں ۔۔۔
اشکال حل ہو گیا الحمدللہ کیا خوب انداز ہے❤❤
Allah ki qasam Dil thanda krdia. ❤️❤️❤️ Love you
Read Imdadullah Muhajir Makki Book Faisla e Haft masla.....
Imdadullah Muhajir Makki Rahmatullahi Alaih was the peer or Molvi Qasim Nanotavi, Ashraf Ali
Zbardast
الیاس گھمن کو اللہ سدا سلامت رہیں
مولوی صاحب، مفتی صاحب آپ کو ھم نے کب مجبور کیا ھے کہ آپ ضرور مانو حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ السلام کا سچا مسیح و مھدی ھونا آپ لوگوں کے تسلیم کرنے سے مشروط نہیں ھے۔ ابوجہل اور ابولہب نے بھی حضورﷺ کو نہیں مانا تھا۔اور موسی علیہ السلام کی قریبا ساری امت نے عیسٰی علیہ السلام کا انکار کر دیا تھا۔آپ لوگ صاف صاف تسلیم کرو کہ آپ لوگوں نے اس خلیفتہ اللہ المھدی کا انکار کیا ھے جسکی سچائی کو اللہ تعالٰی نے چاند اور سورج کو رمضان کے مہینہ میں گرھن لگاکر ساری دنیا پر ثابت کردیا ہوا ھے۔
اور اس بات کو اچھی طرح سمجھ لو کہ ھم حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ السلام کو ھرگز آزاد مجرد نبی نہیں مانتے۔ بلکہ ھم انہیں وھی مھدی اور موعود عیسٰی مانتے ھیں جنکے آنے کی خوشخبری حضورﷺ نے اپنی امت کو دی تھی۔اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ نے آنیوالے مھدی اور عیسٰی کا جو مرتبہ بیان فرمایا ہوا ھے، ھم اس مرتبہ میں نہ تو ذرہ برابر کمی کرتے ھیں اور نہ ھی ذرہ برابر اضافہ کرتے ھیں۔
اللہ اور اللہ کے رسول کے فرمان کے مطابق :
(1) نئی شریعت والی نبوت کا خاتمہ ھو چکا ھے۔
(2) حضور ﷺ کی غلامی اور حضور کے دائرہء اطاعت سے باھر کسی بھی شخص کے لئے شرعی اور غیر شرعی نبوت کا بھی خاتمہ ھو چکا ھے۔
(3) اللہ اور اللہ کے رسولﷺ کے فرمودات کے مطابق حضورﷺ کے بعد
ھر صدی کے سر پر
مجددین نے آنا تھا
خلیفتہ اللہ المھدی نے آنا تھا
عیسٰی نبی اللہ نے آنا تھا
اور خلافت علی منہاج النبوت کو جاری ھونا تھا۔
میرے مبلغ علم کے مطابق اس کے علاوہ کسی اور کے آنے کی خبر اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ نے نہیں دی ھوئی۔
اس لئے آپ لوگ
چودھویں صدی کے مجدد
اور خلیفتہ اللہ المھدی
اور عیسٰی نبی اللہ
کا انتظار کرتے رھنا چاھتے ھو تو بیشک کرو، لیکن آپ ھمیں اس خلیفتہ اللہ المھدی کا انکار کرنے پر مجبور نہیں کر سکتے جن کے سچا ھونے کا آسمانی نشان اللہ تعالٰی نے چاند اور سورج کو رمضان کے مہینے میں گرھن لگا کر ساری دنیا کو دکھا دیا ہوا ھے۔
حضورﷺ کے ایسے ارشادات بھی ملتے ھیں جن میں حضور نے مھدی اور عیسٰی کو ایک وجود قرار دیا ہوا ھے اور انہیں امامکم منکم یعنی امت میں سے امت کا امام ھونا بتایا ہوا ھے۔
اس لئے ھم حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ السلام کو وھی خلیفتہ اللہ المھدی اور موعود مثیل عیسٰی یقین کرتے ھیں جن کے آنے کی خوشخبری ھمارے آقا و مولا خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کو دی تھی۔
لکم دینکم و لی دین
Ghumman sahab apni salahiyat bhare andaz se ummat ko ghuma rahe hain saf saf nhi keh pa rahe unke akabreen munkir hain khatme nabuwat ke
Well done ghumman sahab
الحمد الله الله جزاءخير عطا فرماى
Good 👍👍👍👍👍👍👍👍
مولانا الیاس گھمن ذندہ باد
Hazrat Isa Alaihis Salam nabi ban kar nahi ayenge ummati ban kar ayenge aur humari ummat ke us daur ke imam ke pichhe namaz padhenge
جب عیسٰی علیہ السلام آئیگا تو کیا عیسٰی علیہ السلام سے نبوت واپس لیا جائے گا
اگر حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کے بعد کوئی نبی آجائے تو ختم نبوت میں فرق نہیں پڑے گا
مثال
اگر تو مجھے گالی دے گا تو میں تجھے دعا دونگا
کیا مثال ممثل لہ کے مطابق ہے؟
ممثل لہ میں قضیہ ثانیہ تو منفی ہے حالانکہ مثال میں قضیہ ثانیہ مثبت ہے
Nikala Qasim nanotvi ne Rasta....
Bandha Ghulam Ahemad qadiyani ne apna Basta....
Hamara inse koi wasta na unse koi wasta....... 💯💯💯💯💯
Mirza bhi jhoota or tu bhi jhoot bolney wala...
or ye yaad rakh k Jhootey ka moon kala ...
Love you 💖 Haq byan kia apne
JHUTO PR ALLAH PAK KI LANAT HASADI KITNA HASAD KARONGE BAAT KO NHI SAMJHE TUMHE APNI MAQSAD KI BANANI JO HAI
Qbar pujariyo ke jannat me no entre 👊
Ye Raza ki neze ki maar hai ... Maslak e Aala Hazrat Zindabad
Maslaq e ala hazrat 💚 🌹
ab tum arbi grammer se bhi waqif nahi ho to is m hamara kya qusoor h
USKI MAAR NHI HASADI BHARE ILZAAM BOHTAAN JHUT SHARAARAT BATAMMIZI KO JUTIYO KI NOK PR DHUL KI TARAH UDA DIYE HAI ULAMAE DEOBAND NE PR LANATI JIDDI NHI MANEGE HASAD BHARA PADA HAI....
Apka kusur ye hai ap log sab lag gye ho ek aise shaks ko sahi sabit krne k liye jisko sahi sabit nhi kiya ja sakta
Kon Raza hai Jo engrejo ka ejent tha whi Raza na
Ulama E Deoband ulama E haq hai
دلائل کے بیتاج بادشاہ تو آپ ہیں ❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
اللہ آپکو سلا مت رکھے -
Mashallah
علماۓ دیوبند کے خلاف بولنے والا سوّر کے مانند ہی ہوگا علماۓ دیوبند بے مثال ہیں لاجواب ہیں علماۓ دیوبند زندہ باد مولانا الیاس گھمن دامت برکاتہم العالیہ زندہ باد ان کے شاگرد زندہ باد ہندوستان زندہ باد
منافقو تم تو نبی کو بے مثال نہی سمجھتے ۔اپنے دیوبند کو بے مثال کہتے ھو۔اگر سچے ھوتے۔تو سو سال سے زیادہ عرصہ گزر جانے کے بعد اپنی ساکھ بحال کرنے جھوٹی کوشش نہ گرتے۔
کیوں آئے گا کوئی نبی جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہیں
Beshak koi nabi Nahi aye ga
Yaha ya nai kaha gya k aye ga
حضرت ابن عباس کی ایک روایت کی تشریح کی تھی مولانا قاسم نانوتوی نے۔
حضورﷺ کی گستاخی کرنا بند کرو۔ جب حضورﷺ نے خود یہ پیشگوئی کی ھوئی ھے کہ میرے بعد عیسٰی آئیں گے جو نبی اللہ ھونگے اور اللہ تعالٰی انہیں وحی کرے گا اور میرے بعد مھدی آئیں گے جو خلیفتہ اللہ ھوں گے تو تم خود کو حضورﷺ سے بھی بڑا سمجھتے ھو جو یہ کہہ رھے ھو کہ حضورﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا۔
اگر نبی کی ضرورت باقی نہیں تھی تو پھر حضرت عیسٰی نے اپنی نبوت گنوا کر صرف وزٹ ویزا پر سیر و سیاحت کے لئے آنا تھا ؟
@@muhaq755
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عیسیٰ کے بطور امتی آنے کی پیشن گوئی کی تھی ہر گز یہ نہیں کہا تھا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام پہ وحی بھی آئے گی۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شریعت کو نافذ کریں گے ۔ اور اسلام کا بول بالا کریں گے ۔ سیر و تفریح کیلئے نہیں آئیں گے ۔
کتنے گندے عقائد ہیں تم لوگوں کے کہ غلام احمد قادیانی ملعون مردود کو نبی مانتے ہو۔
ماشاءاللہ بہت خوب استاد جی
NABI SAW KE BAAD IMAM MEHANDI AAYENGE JIN ME ALLAH NE CHAT AMBIA KI KHASUSIATE ALLAH NE RAKHA HE ..LAKIN WO BHI HUZOOR SAW KE UMMATI HI HONGE...
Allah Pak apko salamt rake
Maslak e ala hazrat zindabad
Zinda abad
Defending their mistakes instead of correcting....
Jab Allah ny farmaya nhi aayga fr yh qasim pagal tha haramkhor
اگر بالفرض زمین و آسمان میں چند خدا ہیں تو بھی اللہ عزوجل کی توحید میں کوئی فرق نہیں آئے گا''۔ یہ کلمہ کفر ہے یا ایمان ؟
اگر ایمان بتائے تو دیوبند بھیج کر اس کا دماغ درست کیجیے اور اگر کفر مانے تو اس سے پوچھیے یہاں بھی اگر ہے یہاں بھی بالفرض ہے ۔ یہ کیوں کر کفر ہوا اور تحذیر الناس میں ''اگر'' اور ''بالفرض'' ہونے کی وجہ سے وہ کیسے دیوبندیوں کا ایمان ہوا ؟
دیوبندیوں نے تحذیر الناس کی عبارت کو آیۃ کریمہ : لوکان فیھما الھۃ الا اللّٰہ لفسدتا ۔ کے مثل مان کر تحذیر الناس کی عبارت کے کفر کو قبول کیا ۔ اس لیے کہ حسب قاعدہ نحو ''لو'' اپنے مدخول کے مثبت کو منفی اور منفی کو مثبت بنا دیتا ہے ۔ اسی وجہ سے اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ زمین و آسمان میں نہ چند معبود ہیں اور نہ زمین و آسمان میں فساد ۔ اب اس قاعدے کی روح سے تحذیر الناس کی عبارت کا مطلب یہ ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے زمانے میں کہیں کوئی نبی نہیں اور آپ کی خاتمیت باقی نہیں ۔ آپ کے بعد کوئی نبی نہیں اور خاتمیت محمدی میں فرق آگیا ۔ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی خاتمیت کا باقی رہنا اور اس میں فرق ماننا کفر ہے ۔
بات اصل یہ ہے کہ قاتل ایک قتل چھپانے کےلیے دس قتل کرتا ہے ، چور پکڑے جانے کے اندیشے سے قتل کر ڈالتا ہے ، ایک کفر پر پردہ ڈالنے کی ہر کوشش دوسرے کفر کی جانب کھینچ کر لے جاتی ہے ۔ تحقیق یہ ہے کہ صدق شرطیہ کےلیے صدق مقدم و تالی لازم نہیں ۔ یہ حق ہے ۔ مگر وجود علاقہ لازم ہے ۔ اور قضیہ شرطیہ میں علاقے ہی پر مدار حکم ہے ۔ یہ کہنا سچ ہے ''انسان اگر گدھا ہوتا تو اس کے دم ہوتی ''مگر یہ کہنا غلط ہے کہ'' انسان اگر گدھا ہوتا تو اس کے سینگ ہوتے'' ۔ اس لیے کہ پہلے میں علاقہ درست دوسرے میں نہیں ۔ اب اگر کوئی یہ کہے زید بالفرض اگر گدھا ہوتا تو خدا ہوتا کلمہ کفر ہے ۔ اس لیے کہ یہاں قائل نے جو علاقہ ثابت کیا ہے وہ کفر ہے ۔
اسی طرح تحذیر الناس میں ''اگر'' اور ''بالفرض'' ہوتے ہوئے بھی وہ عبارت اس لیے کفر ہے کہ اس میں جو علاقہ بتایا گیا ہے وہ کفر ہے ۔ یعنی حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے زمانے میں یا حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے زمانے کے بعد نبی ہونے کو خاتمیت محمدی کے منافی نہیں جانا ۔ حالانکہ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے زمانے میں یا حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے زمانے کے بعد کسی نبی کا پیدا ہونا خاتمیت محمدی کے منافی ہے ۔ اور یہ اجلی بدیہیات اور ضروریات سے ہے ۔ جسے ہر بے پڑھا لکھا سمجھدار مسلمان بھی جانتا ہے ۔ کسی مسلمان سے پوچھیے کہ اگر حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے زمانے میں یا حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے بعد کوئی نبی پیدا ہو جائے تو خاتمیت محمدی میں فرق آئے گا کہ نہیں ؟ تو وہ فوراً کہے گا ضرور فرق آئے گا ۔ پھر حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم خاتم النبیین کیسے ؟
''اگر'' اور "بالفرض'' کی آڑ تو کسی عیار کی ایجاد ہے کہ عوام اس میں الجھ کر شک میں پڑ جائیں ۔ ورنہ بات صاف ہے تحذیر الناس کی عبارت سے بالکل واضح ہے کہ اس کا قائل حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے زمانے میں یا آپ کے بعد کسی نبی کے پیدا ہونے کو ممکن مانتا ہے اور یہ کفر ہے ۔ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے زمانے میں یا بعد میں نبی پیدا ہونا محال شرعی ہے ۔ یہ آیۃ کریمہ خاتم النبیین کے منافی ہے اس لیے صریح کفر ہے ۔
بہت سی باتیں ایسی ہیں کہ ان کا ممکن ہونا ماننا بھی کفر ہے جیسے ۔ اللہ عزوجل کا شریک ممکن ماننا ۔ قرآن کے بعد کسی آسمانی کتاب کا نزول ممکن ماننا اسی طرح حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے زمانے میں یا آپ کے بعد کسی نبی کو ممکن ماننا کفر ہے ۔ اور تحذیر الناس کی عبارت کا یہی صریح مطلب ہے ۔ اس لیے یہ عبارت بلا شبہ کفرِ صریح ہے ۔
اب مولوی قاسم نانوتوی کی کتاب تحذیر الناس کے متعلق انہی کے پیر بھائی مگر مسلک کے لحاظ سے جلیل القدر سنی بزرگ حضرت شیخ الاسلام علامہ انوار اللہ فاروقی علیہ الرحمہ کی شہرہ آفاق کتاب انوارِ احمدی سے اقتباس پیش کیے جائیں گے جو کہ تنبیہات کے عنوان کے تحت بیان کیے گئے ہیں ۔
''مو لو ی محمد قا سم نانو تو ی دیوبند کے اکا برین میں شامل ہیں ، مولوی قاسم نانوتوی نے اپنی کتاب تحذیرالنا س میں خاتم النبیین کے غلط معانی پیش کرنے کی کوشش کر کے عقیدہ ختم نبوت میں رخنہ اندازی کی نا کا م کوشش کی ، جس کی علمائے اہلسنت ہمیشہ مذمت فرماتے رہے ، زیرِ نظر بحث میں بھی اس کے باطل عقیدہ کو دلائل کے ساتھ رد کیا گیا ہے ۔
عقیدہ خا تم النبیین پر حضرت مولانا محمد انوار اللہ رحمۃ اللہ علیہ مصنف کتا ب ''انوا ر احمدی'' کے علمی دلائل ، ایمانی شواہد ، اور بصیرت افروز تنبیہا ت کی شاندار بحث پڑھنے سے پہلے جامعہ نظامیہ حیدر آباد کے محترم مولانا عبدالحمید صاحب کا یہ حاشیہ پڑھیے تاکہ بحث کے بنیادی گوشوں سے آپ پوری طرح با خبر ہو جائیں ۔ شیخ الجا معہ تحریر فرماتے ہیں ! ''تحذ یرالناس نامی کتاب میں خاتم النبیین کے مسئلے پر (مو لو ی محمد قاسم نانوتوی بانی دارلعلوم دیوبند) نے ایک فلسفیانہ بحث فرمائی جس کا خلاصہ یہ ہے کہ خاتم النبیین ہونا فضلیت کی بات نہیں ۔ کسی کا مقدم زمانے یا متاخر زمانے یعنی اگلے زمانے یا پچھلے زمانے میں پایا جانا فضلیت سے تعلق نہیں رکھتا ۔ اور اگر بالفرض آپ کے بعد کوئی نبی آجائے تو آپ کی فضلیت پر اس کا کوئی اثر مرتب نہیں ہو گا ۔ کیو نکہ خاتم النبیین ہونے میں امکان ذاتی کی نفی نہیں یعنی آپ کے بعد کسی نبی کا ہونا ممکن ہے ۔
اس شبہ کا ازالہ حضرت مولانا مرحوم نے اپنے اس مضمو ن میں نہایت وضاحت کے ساتھ کیا ہے کہ : ⬇
خاتم النبیین کا وصف آنحضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کا خاصہ ہے جو آپ کی ذا ت گرامی کے سا تھ مختص ہے کسی اور میں پایا نہیں جا سکتا ۔ خاتم النبیین کا لقب ازل ہی سے آپ کےلیے مقرر ہے اس کا اطلاق آپ کے سوا کسی اور پر نہیں ہو سکتا کیو نکہ خاتم النبیین کا مفہوم جزئی حقیقی ہے ۔ جزئی حقیقی وہ ہے جس کا اطلاق ایک سے زائد پر عقلاً ممتنع ہے لہٰذا ایسی صورت میں کسی اور خاتم النبیین کا ذاتی امکان باقی نہ رہا ۔
اسی مضمون کو حضرت نے تحذیر الناس کے جواب میں پھیلا کر تحریر فرمایا ہے اور اس کی وضاحت فرمائی ہے کہ جب اللہ جل شانہ نے آنحضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کو اپنے کلام قدیم میں خاتم النبیین فرمایا ہے تو حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم ازل ہی سے اس صفت خاص کے ساتھ متصف ہیں ۔ ایسا کوئی زمانہ نہیں جو باری تعالیٰ کے علم اور کلام پر مقدم ہو ۔ اور اس میں کوئی اور شخص اس وصف سے متصف ہو سکے ۔ پس خا تم النبیین کی صفت مختصہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی ذات گرامی میں منحصر ہے کسی دوسرے کا اس صفت کے سا تھ اتصاف محال ہے ۔
مولوی محمد قاسم نانوتوی کی فلسفیانہ بحث بدعت ہے : اس کے بعد حضرت مولانا نے اس با ت پر تنبیہ فرمائی کہ جو لوگ کل بدعۃ ضلالۃ پڑھ کر ہر نئی بات کو خواہ حسنہ ہو یا سیہ مستوجب دوزخ قرار دیا کرتے ہیں وہ اس سوال کا جواب دیں کہ کیا خاتم النبیین کی فلسفی بحث بدعت نہیں ہے ۔ جو نہ قرآن میں ہے اور نہ اس کے بارے میں کوئی حدیث وارد ہے ، نہ قرونِ ثلاثہ میں ، صحابہ ، تابعین اور تبع تابعین رضی اللہ عنہم نے خاتم النبین پر ایسی کوئی بحث کی ہے ؟
مولوی محمد قاسم نانوتوی کی فلسفیانہ بحث کا نتیجہ : مزید براں اس بدعت قبیحہ کا نتیجہ یہ ہوا کہ قادیانی نے اس فلسفیانہ استدلال سے اپنی نبوت پر دلیل پیش کی ہے اور شہادت میں مصنف تحذیرالناس کا نام پیش کیا ہے ۔ اب یہ مدعی اور گواہ کے ساتھ اسی بارگاہ میں پیش ہو گا جس نے امت کو تعلیم دی ہے کہ اپنی آوازوں کو نبی کی آوا ز پر بلند مت کر و ۔ بلند کرو گے تو تمہارے سا ر ے اعما ل ضبط کر دئیے جا ئیں گے ۔ (محمد عبد الحمید شیخ جا معہ نظا میہ ، انوارِ احمدی صفحہ ٤۴۲٢،چشتی)
مولوی محمد قاسم نانوتوی کے انکار ختمِ نبوت پر تنبیہا ت : اس حا شیہ کے بعد حضرت مصنف کی وہ زلزلہ فگن تنبیہات ملا حظہ فرمائیں جو لفظ خاتم النبیین کے سلسلے میں تحذیرالنا س کے مصنف کے خلاف انہوں نے صادر فرمائی ہیں : ⬇
پہلی تنبیہ : بعض لوگ جو یہ کہتے ہیں کہ اگرچہ دوسرے کا خاتم النبیین ہونا محال و ممتنع ہے مگر یہ امتنا ع لغیرہ ہو گا نہ بالذات جس سے امکانِ ذاتی کی نفی نہیں ہو سکتی ۔ سو اس کا جواب یہ ہے کہ وصف خاتم النبیین خاصہ آنحضر ت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کا ہے جو دوسرے پر صادق نہیں آ سکتا ۔ اور موضوعلہ ، اس لقب کا ذات آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم ہے کہ عندالاطلاق کوئی دوسرا اس مفہوم میں شریک نہیں ہو سکتا پس یہ مفہوم جزئی حقیقی ہے ۔ (انوار احمدی صفحہ نمبر ٤٢٢۔چشتی)
دوسری تنبیہ : پھر جب عقل نے بہ تبعیت نقل خاتم النبیین کی صفت کے ساتھ ایک ذات کو متصف مان لیا تو اس کے نزدیک محال ہو گیا کہ کوئی دوسری ذات اس صفت کے سا تھ متصف ہو ۔ اور بحسب منطوق لازم الوثوق مایبدل القول لدیابدالآباد تک کےلیے یہ لقب مختص آنحضر ت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم ہی کےلیے ٹھہرا تو جزئیت اس مفہوم کی ابدالآباد تک کےلیے ہو گئی ۔ کیونکہ یہ لقب قرآن شریف سے ثابت ہے جو بلا شک قدیم ہے ۔ (انوا ر احمدی صفحہ ۴۳٤)
تیسر ی تنبیہ : اب دیکھا جائے کہ مصدا ق اس صفت کا کب سے معین ہوا ۔ سو ہمارا دعویٰ ہے کہ ابتدائے عالمِ امکان سے جس قسم کا بھی وجود فرض کیا جائے ہر وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم اس
تیسر ی تنبیہ : اب دیکھا جائے کہ مصدا ق اس صفت کا کب سے معین ہوا ۔ سو ہمارا دعویٰ ہے کہ ابتدائے عالمِ امکان سے جس قسم کا بھی وجود فرض کیا جائے ہر وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم اس صفتِ مختصہ کے ساتھ متصف ہیں ۔ کیونکہ حق تعالیٰ اپنے کلام قدیم میں آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کو خا تم النبیین فر ما چکا ۔ اب کون سا ایسا زمانہ نکل سکے گا ۔ جو اللہ کے وصفِ علم و کلام پر مقدم ہو ؟ ۔ (انوار احمدی صفحہ ٤۴۷،چشتی)
چو تھی تنبیہ : غیر ت عشق محمدی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم بڑی چیز ہے ۔ جب اسے جلال آتا ہے تو ایک زلزلہ کی سی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے ۔ مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتا ہے لیکن اسے اپنے محبوب صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی تنقیص ذرا بھی برداشت نہیں ۔ مصنف کتاب با وجودیکہ بہت نرم طبیعت کے آدمی ہیں لیکن اس موقعہ پر ان کے قلم کا جلا ل دیکھنے کے قابل ہے ۔ کسی اور خاتم النبیین کے امکان کے سوال پر ان کے ایمان کی غیرت اس درجہ بے قابو ہو گئی ہے کہ سطر سطر سے لہو کی بوند ٹپک رہی ہے ۔ میدانِ وفا میں عشق کو سر بکف دیکھنا ہو تو یہ سطریں پڑھیے ۔ مصنف کتاب ، تحذیرالناس کے مباحث کا محاسبہ کرتے ہوئے تحریر فرما تے ہیں : اب ہم ذرا ان صاحبوں سے پوچھتے ہیں کہ اب وہ خیالا ت کہاں ہیں جو کل بدعۃ ضلالۃ پڑھ پڑھ کر ایک عَالَم کو دوزخ میں لے جا رہے تھے ۔ کیا اس قسم کی بحث فلسفی بھی کہیں قرآن و حدیث میں وارد ہے ؟ یا قرونِ ثلاثہ میں کسی نے کی تھی ۔ پھر ایسی بدعتِ قبیحہ کے مرتکب ہو کر کیا استحقاق پیدا کیا اور اس مسئلہ میں جب تک بحث ہوتی رہے گی اس کا گناہ کس کی گردن پر ہو گا ؟
دیکھیے حضرت جر یر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت سے حدیث شریف میں وارد ہے کہ حضور انور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے ارشاد فرمایا ہے کہ ! جو شخص اسلام میں کوئی برا طر یقہ نکالے تو اس پر جتنے لوگ عمل کرتے رہیں گے سب کا گناہ اس کے ذمے ہوگا اور عمل کرنے والوں کے گناہ میں کچھ کمی نہ ہو گی ۔ (رواہ مسلم)
لکھتے لکھتے اس مقام پر عشق و ایمان کی غیرت نقطہ انتہا کو پہنچ گئی ہے ۔ غیظ میں ڈوبے ہوئے کلمات کا ذرا تیور ملاحظہ فرمائیے ! تحریر فر ما تے ہیں : بھلا جس طرح حق تعالیٰ کے نزدیک صرف آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم خاتم النبیین ہیں ویسا ہی اگر آپ کے نزدیک بھی رہتے ہیں تو اس میں آپ کا کیا نقصان تھا ۔ کیا اس میں بھی کوئی شرک و بدعت رکھی تھی جو طرح طرح کے شاخسانے نکالے گئے '' یہ تو بتائیے کہ ہمارے حضرت نے آپ کے حق میں ایسی کون سی بدسلوکی کی تھی جو اس کا بدلہ اس طرح لیا گیا کہ فضیلتِ خاصہ میں بھی مسلم ہونا مطلقًا ناگوار ہے ۔ یہاں تک کہ جب دیکھا کہ خود حق تعالیٰ فرما رہا ہے کہ آپ سب نبیوں کے خاتم ہیں تو کمال تشویش ہوئی کہ فضیلت خاصہ ثابت ہوئی جاتی ہے ۔ جب اس کے ابطال کا کوئی ذریعہ دینِ اسلام میں نہ ملا تو فلاسفہ معاندین کی طرف رجوع کیا اور امکانِ ذاتی کی شمشیر دودم (دودھاری تلوار) ان سے لے کر میدان میں آکھڑ ے ہوئے ۔
پانچویں تنبیہ : افسوس ہے اس دھن میں یہ بھی نہ سوچا کہ معتقدین سادہ لو ح کو اس خاتمِ فرضی کا انتظار کتنے کنوئیں جھنکائے گا ۔ معتقدین سادہ لوح کے دلوں پر اس تقریر نا معقول کا اتنا اثر تو ضرور ہوا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی خاتمیت میں کسی قدر شک پڑ گیا ۔ چنانچہ بعض اتباع نے اس بنا پر الف لام خاتم النبیین سے یہ بات بنائی کہ حضرت صرف ان نبیوں کے خاتم ہیں جو گزر چکے ہیں جس کا مطلب یہ ہوا کہ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے بعد بھی انبیاء پیدا ہو ں گے اور ان کا خا تم کو ئی اور ہو گا ۔
معا ذاللہ اس تقریر نے یہاں تک پہنچا دیا کہ قرآن کا انکار ہونے لگا ۔ ذرا سوچیے کہ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے خاتم النبیین ہونے کے سلسلے میں یہ سارے احتمالات حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے روبرو نکالے جاتے تو حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم پر کس قدر شاق گزرتا ۔
چھٹی تنبیہ : حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے سامنے تورات کے مطالعے کا ارادہ کیا تھا تو اس پر حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی حالت کس قدر متغیر ہو گئی تھی کہ چہرہ مبارک سے غضب کے آثار پیدا تھے ۔ اور باوجود اس خُلقِ عظیم کے ایسے جلیل القدر صحابی پر کتنا عتاب فرمایا تھا جس کا بیان نہیں ۔ جو لوگ تقرب و اخلاص کے مذاق سے واقف ہیں وہی اس کیفیت کو سمجھ سکتے ہیں ۔ پھر یہ فرمایا کہ اگر خود حضرت مو سیٰ میری نبوت کا زمانہ پاتے تو سوائے میری اتباع کے ان کےلیے کوئی چارہ نہ ہوتا ۔
اب ہر شخص با آسانی سمجھ سکتا ہے کہ جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ جیسے صحابی با اخلاص کی صرف اتنی حرکت اس قدر ناگوار طبع غیور ہوئی تو کسی زید و عمرو کی اس تقریر سے جو خود خاتمیت محمدی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم میں شک ڈال دیتی ہے ،
Lau kana badi nbiyyun lakana umar brelvi molwi pet bharne ke liye kya tarjuma krenge ??????
@@abuwleedhashmi huzur ﷺ ne is ke baad kya farmaya ye bhi to bata... Farmaya.. Lekin mere baad koi nabi nahi.. Or nanotvi kehta hai k agar aa bhi jaae to bhi un ke akhri nabi hone me farq nahi aaega..bhai farq to aaega hi na...agar koi naya nabi aa jae to ? fir khatim ka mana hi kya reh gaya..? Ye to ayat hi ka inkaar hua na..? ☝🏻
رسولِ خدا نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نبی اور آخری نبی صہ ھیں میرا ایمان ہے الحمدللہ رب العالمین ❤️
جتنے لوگ بنا سوچے سمجھے اس باتوں پر ماشاءاللہ اور درست کہا اور دوسرے تعریفی کلمات کہ رہے ہیں ان کو بچنا چاہئے کہ کہیں وہ بھی پکڑ میں نہ اچاۓ
Mashallah tamam ishkal khatam ho jayenge. Ho gaur kare har lafj pe.
bewakoof.
Moulana Tahir Hussain gayavi ka byan or munajra dekh lijye bhot ashan juban mai samjaya hai
Masha allah bahut khoob olmaye devband zindabad
kiya zbedast dleel di masallsh ulmaye deobnd zinda baad
❤❤❤
Bahtareen explanation
Meray walid saab 15 Aug 2022 ko wafat hogaee.
Dua mahfirat karee.
Allah Aapke walid ke darzaat Buland kare❤
200 muftis india pak afghnista aur harmain shareef se fathwa laga hai bhai...kya wo saare jahil teh maaz allah jo une ye ibrat samj na aayi......qayamat ajayegi deobamd ke ullllus ko bacha nhi paoge
Woh arab the aur ye kitabe urdu me hai
पहली बात याद करली ओर दुसरी बात कोन करेगा? ?? बोल यहुद की तरह आधी बात करते हो
Oh Bhai Joo jhott k palande bana kar Haram k ulmaa ko bhaja tha to kufar ka fatwa he mile ga agar al hazarat Jesi ibarat likhi thi wesi bhej the to asal bat thi
بریلوی کے کسی بھی مولانا کواتنادماغ نہیں ہے کی وہ کسی اشکال کو سمجھ سکے
Maulana Ilyas Ghuman jindabad
Molana saaed asad k sath to baithny sy inkar krdia. Aj tk koi dyobndi to munazara jeeta nhi
جب نانوتوی نے واضح طور پر کہا کہ اگر بعد زمانہ نبوی ہزاروں نبی بھی پیدا ہو جائیں تب بھی خاتمیت محمدی میں فرق نہیں پڑے گا اور گھمن صاحب کہہ رہے ہیں کہ نانوتوی نے ختم نبوت کی بات کی
آج میں بریلوی مسلک سے توبہ کر تا ہوں
ماشاءاللہ
Matlb hmy bewaquuf smja hoa ha astagfirullah allah hidayat naseeb kary ahle deband ko
Allah tujhe Hidaya De.
Jahil' insaan😢
Deen sikho, phir BAAT karo
Is kufr ko dhote raho qiyamat tak na dhopaoge in ka hal toba he
Bبالکل صحیح فرما رہے ہیں آپ
ختم نبوت اور حضرت علی There is another incident of Hazrat Ali which is as follows:
وأخرج ابن الأنباري في المصاحف عن أبي عبد الرحمن السلمي قال: كنت اقرىء الحسن والحسين، فمر بي علي بن أبي طالب رضي الله عنه وأنا اقرئهما فقال لي: اقرئهما وخاتم النبيين بفتح التاء
Abu Abdur Rahman narrates that he used to teach Hazrat Hasan and Hussain. Once Hazrat Ali bin Abu Talib passed nearby him while he was teaching them, so he said to him “Teach them Khataman Nabiyeen with a fatha on the ta” (Durr-e-Manthoor, Under 33,40)
Now firstly, we already have proof from the Holy Prophet saw and his wife, the mother of the believers, that Prophethood is indeed open but only to a prophet from within the ummah.
Hazrat Abu Abdullah Muhammad Bin Ali Hussain Al Hakim Al Tirmidhi states:
يقول الصوفي المعروف محمد بن علي الحسن الحكيم الترمذي (المتوفى عام 308 هـ):
“فإن الذي عَمِيَ عن خبرِ هذا يظنّ أن خاتم النبيين تأويله أنه آخرهم مبعثا. فأي منقبة في هذا؟ وأي علم في هذا؟ هذا تأويل البُلْهِ الجَهَلة.”
(كتاب ختم الأولياء، ص341 المطبعة
“According to us, it means that prophethood manifested itself in its full and complete manner in the Holy Prophet, peace and blessings of Allah be upon him . His heart became a vessel for the complete perfection of prophethood an d then hisheart was sealed. How can the glory and superiority of Muhammad, peace and blessings of Allah be upon him, be manifested if we claim that he was the last to appear in the world. This is, no doubt, an interpretation of the foolish and the ignorant.” (Kitab Khatamul Auliya, Page 341)
Al Imam Ibn Qutaybah ad-Dinwari who passed away in 267 After Hijri stated:
ويورد الإمام ابن قتيبة - رحمه الله - قول عائشة رضي الله عنها، ويعلق عليه ويقول:
“وليس هذا من قولها ناقضا لقول النبي صلى الله عليه وسلم: لا نبي بعدي، لأنه أراد لا نبي بعدي ينسخ ما جئت به.”
(كتاب تأويل مختلف الأحاديث ص127 دار الكتاب العربي بيروت)
“So far as it concerns the statement of ‘Ā’ishah ra: ‘Call the Apostle of Allāh (saw): The Seal of the Prophets and do not say: There will be no prophet after him’; it is directed to the descent of ‘Īsā asand this statement of her does not contradict the statement of the Prophet saw
‘There will be no prophet after me’, because he meant: ‘There will be not prophet after me who will abrogate that with which I came.” (Dar al-Kitaab Al Arabi, Beirut)
Furthermore, a famous scholar named Shaykh Muhammad Tahir stated:
ويقول الإمام محمد طاهر (المتوفى عام 986 هـ) أحد الصلحاء المعروفين، في شرح قول السيدة عائشة رضي الله عنها:
“هذا ناظر إلى نـزول عيسى، وهذا أيضا لا ينافي حديث “لا نبي بعدي”، لأنه أراد لا نبي ينسخ شرعه.”
(تكملة مجمع بحار الأنوار، لمحمد طاهر الغجراتي، ص 502)
“And it is narrated from ‘Ā’ishah: ‘Say that he is the Seal of the Prophets and do not say: There will be no prophet after him’. This aims at the decent ‘Īsā, and this also does not contradict the ḥadīth‘There will be no prophet after me’, because he meant that no prophet will abrogate his sharī‘ah.” (Takmilah Majmaʻ biḥār al-anwār fī gharāʼib at-tanzīl wa-laṭāʼif al-akhbār)
Even in the Sharh of Mishkat al Masabih it is written:
وقال شارح “مشكاة المصابيح” محمد بن رسول الحسيني البرزنجي: “ورد “لا نبي بعدي” ومعناه عند العلماء أنه لا يحدث بعده نبي بشرع ينسخ شرعه.”
(الإشاعة لأشراط الساعة ص149 دار الكتب العلمية بيروت)
This is also telling us that La nabiyya badi refers to a prophet abrogating the shariah of the Holy Prophet saw.
Hazrat Imam Mulla Ali Qari states:
ومع هذا لو عاش إبراهيم وصار نبيا، وكذا لو صار عمر نبيا لكانا من أتباعه عليه الصلاة والسلام كعيسى والخضر وإلياس عليهم السلام. فلا يناقض قولَه تعالى: (وخاتم النبيين) إذ المعنى أنه لا يأتي نبي بعده ينسخ ملته ولم يكن من أمته.” (الأسرار المرفوعة في الأخبار الموضوعة لملا علي القاري ص192 دار الكتب العلمية بيروت)
“Had Ibrahim lived and become a prophet, and likewise had Umar become a prophet they would be follower prophets of the Holy Prophet , peace and blesings of Allah be upon him, like Isa, Khizar and Ilyas upon whom all be peace. It does not contradict the divine word ‘KhatamunNabiyyeen’ which means that there shall not be a prophet abrogating his law nor one who was not of his followers. (Al Asrar al Marfuah fil Akhbr al Mauzuah Page 192)
Hazrat Imam Jalal-ud-Din Suyuti states referring to the Advent of the latter day Messiah and his Prophethood:
حقا كفر ته نبو بسلب قال من
“Whoever says He Will not be a prophet, he has committed disbelief” (Hijajul Karamah Page 431)
He also states that despite the latter day messiah would be a khalifa of the Ummah of Muhammadsaw, he shall remain a Messenger and a respected Prophet (Hijajul Karamah Page 426)
Barelviyo ko bt ab bhi smjh nhi aayegi Qki wo smjhna hi nhi chahte
Nikala Qasim nanotvi ne Rasta ....
Bandha Gulam Ahmad qadiyani ne apna Basta....
Hamara inse koi wasta na usne koi wasta.......
@@sohelsayyed1792 kamal
@@sohelsayyed1792 🤣🤣🤣👌👌👌
Bhai tumra number send karo
Yeh jo لو ka istemaal bata raha hai
Is jahil ko bolo Mukhtasar ul ma’ani khol wahan pata lagega
Jahilon ke beech mein Jami ki ibarat aur us per keh dia aisa likha hua nahin hai
Tou direct bol ke ta’aweel kar raha hun
الوهابية قوم لا يعقلون
قاسم نانوتوی کے علمی سطح تک پہنچ کر ان کی باتوں کو سمجھنا ان حلوہ پوری کھانے میں مگن رہنے والوں کے بس کی بات نہیں ہے
Molana Qasim ko itni aisi bat nhe krni chahye thi k jis se log aasani se na samaj sakain
Kuch bhii
Had ho gayi
Bhai sahab
Us ne baat hi galat ki hai
Khud hi Mantiq mein uljha hai
Agar sach mein mantiq ati tou aisi baat hi na kehta
Hazrat purane nabi aayenge lekin wo bhi to ummati ban kr aayenge
بات یہ ھے کہ جب اللہ تعالیٰ نے نبی ﷺ کی ختم نبوت کی بات للفظ ما سے فرماٸی ما کان ...............
بات ختم ھو گٸی ایسی ھلکی بات کیوں کی کہ اس کی وضاحت کنی پڑے جو وضاحت کرنے والے کو خود بھی سمجھ میں نہ آۓ چہ جاٸیکہ اور کوٸی سمجھے
اور جب اللہ تعالیٰ نے حرف,, لو ,, کااستعمال نھی فرمایا کہ اس میں ابہام تھا تو تم کون ھوتے ھو اس حرف لو لگا کر شک پیدا کرنے والو اتنی وضاحت کے باوجود اعتراض اپنی جگہ موجود ھے اتنی لمبی تقریر سے اچھا تھا کہ اتنی سے بات کہ دو
تاجدار ختم نبوت زندہ باد زندہ باد زیدہ باد
Ahnaf Deoband zindabad
Ulama e deoband zindabad zindabad
محترم قارئینِ کرام : تحذیرالناس کے مصنف قاسم نانوتوی ہیں جن کو بانی دارالعلوم دیوبند بھی کہا جاتا ہے ان کی اس کتاب کا تعارف کروانا نہایت ضروری اس لیے بھی ہے کہ اس کتاب میں خاتم النبیین کے ایک نیا اور بالکل الگ تھلگ معنی پیش کیا گیا جس کا پوری تاریخِ اسلام میں کہیں وجود ہی نہیں ملتا ، اس کتاب کی وجہ سے کافی فتنہ بڑھا اور یہاں تک کہ اسی کتاب کے معانی کی آڑ میں قادیان سے مرزا غلام احمد قادیانی نے دعوی نبوت کر دیا ۔ قصہ مختصر اب جانیے کہ آخر اس کتاب میں ہے کیا ؟ اول تو فقیر قارئین کی معلومات کےلیے تحذیر الناس کی دو جھلکیاں پیش کرتا ہے ۔
آغاز کتاب میں ہی یہ لکھا ہے : سو عوام کے خیال میں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کا زمانہ انبیا سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہلِ فہم پر روشن ہو گا کہ تقدم یا تاخر زمانہ میں بالذات کچھ فضیلت نہیں پھر مقام مدح میں و لکن رسول اللہ و خاتم النبیین فرمانا اس صورت میں کیونکر صحیح ہوسکتا ہے ۔ اس کے بعد صفحہ نمبر ۲۵ پر لکھا ہے : اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدی میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔
یہ تحذیرالناس کی وہ عبارات ہیں جن کے رد میں برِصغیر کے علماء نے بکثرت کتب تحریر فرمائیں ان عبارات پر علماء عرب و عجم نے حکم صادر فرمایا ۔ جس کی تفصیل حسام الحرمین اور الصوارم الہندیہ میں دیکھی جا سکتی ہے ۔ آئیے اس کتاب اور اس کے مصنف کا حال قاسم نانوتوی کے مکتب فکر ہی کے حکیم الامت اشرف علی تھانوی سے ملاحظہ فرمائیں : ⬇
چنانچہ وہ لکھتا ہے کہ : جس وقت سے مولانا قاسم نانوتوی نے تحذیرالناس لکھی ہے کسی نے ہندوستان بھر میں مولانا کے ساتھ موافقت نہیں کی بجز مولانا عبدالحئی صاحب کے ۔ (الاضافات الیومیہ جلد چہارم صفحہ ۵۸۰ زیر ملفوظ ۹۲۷،چشتی)
یہاں یہ بھی ذکر کرتا چلوں کہ مولانا عبدالحئی لکھنوی بھی کتاب ابطالِ اغلاطِ قاسمیہ کی اشاعت کے بعد اس مسئلہ میں قاسم نانوتوی کے موافق نہ رہے اور تکفیر کے قائل ہو گئے ۔ حوالہ کےلیے قاسم نانوتوی ہی کے مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے ۔ ڈاکٹر خالد محمود کی کتاب مطالعہ بریلویت جلد ۳ صفحہ ۳۰۰)
تحذیرالناس کی اشاعت کے بعد قاسم نانوتوی کی حالت کیا تھی آئیے ان ہی کے ایک ہم مکتب کی تحریر کردو کتاب ارواح ثلاثہ کی حکایت نمبر ۲۶۵ کا یہ حصہ ملاحظہ کریں : اب مولانا نانوتوی گارڈ رکھتے چھپ کر رہتے سفر کرتے تو نام تک بتانے کا حوصلہ نہ رکھتے ، خورشید حسین بتاتے یہ کتاب مولانا نانوتوی کےلیے مصیبت بن گئی تھی ۔
ایک اور حوالہ قاسم العلوم از نورالحسن راشد کاندھلوی صفحہ ۵۵۰ سے ملاحظہ کریں چنانچہ تحریر ہے کہ : پر خدا جانے ان کو کیا سوجھی جو اس کو چھاپ ڈالا جو یہ باتیں سننا پڑیں ۔
اگر تحذیرا لناس کی عبارات کفریہ نہیں تو پھر اس میں تحریف کیوں کی گئی لیجیے بطور نمونہ ایک حوالہ پیش ہے اصل قدیم تحذیرالناس مطبوعہ کتب خانہ رحیمیہ دیوبند ضلع سہارنپور کے صفحہ نمبر ۲۵ پر اصل عبارت یوں ہے : اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدی میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔
اب مکتبہ راشد کمپنی دیوبند یوپی کی شائع کردہ کتاب کی عبارت ملاحظہ فرمائیں : اگر بالفرض آپ کے زمانہ میں یا بالفرض آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے بعد بھی کوئی نبی فرض کیا جائے تو بھی خاتمیت محمدی میں فرق نہ آئے گا ۔
یعنی عبارت میں نبی پیدا ہو کی جگہ نبی فرض کیا جائے کر دیا اس کارستانی سے یہ ثابت ہوا کہ ان کے ہم فکر علماء کے نزدیک بھی یہ عبارت کفریہ تھی جبھی تو اس میں تحریف کر دی ۔
اب آئیے ایک لرزہ خیز انکشاف کی طرف جو کہ انہیں کے حکیم الامت اشرف علی تھانوی نے کیا ، چنانچہ لکھتے ہیں کہ تحذیرالناس کی وجہ سے جب مولانا پر کفر کے فتوے لگے تو جواب نہیں دیا بلکہ یہ فرمایا کہ کافر سے مسلمان ہونے کا طریقہ بڑوں سے یہ سنا ہے کہ کلمہ پڑھنے سے کوئی مسلمان ہو جاتا ہے تو میں کلمہ پڑھتا ہوں ۔ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ۔ (الاضافات الیومیہ جلد ۴ صفحہ ۲۹۳ زیر ملفوظ ۴۵۷،چشتی)
ميرزآيت ، يعنی ميرزا احمد قاديانی کے عقائد اور اکابرين صوفيا کے عقائد ميں کوئ فرق نہيں ہے۔ محی الدين ابن عربی متوفی 1240 عیسوی کو اکابرین ديوبند و بريلی شيخ الاکبر و شيخ الاعارفين کا درجہ دیتے ہيں۔ چونکہ اس کو کتاب فتوحات مکيہ اور فصوص اہحکم براہ راست اللہ سے ملے ۔۔۔ جب کہ رسول اکرم کو قرآن جبرئیل کے ذريعہ۔۔ ميرزااحمد قاديانی نے صوفيت کے پوشيدہ عقائد مثلا وحی و الہام ميں مماثلت، ولا یت و نبوت ميں مماثلت، نبوت تشريعی و غير تشريعی، خاتم الاںبياء و خاتم الاولياء مشکواۃ خاتم الاںبياء و مشکوۃ خاتم الاولياء ، حقيقت محمديہ، ديوار نبوت و ديوار ولايت، نبی کی ولايت نبوت سے افضل ، چاندی اور سونے کی اينٹ، امکان نبی، نبی الانبيا، نبی بالذات نبی بالعرض، بروزی نبی و اصلاحی نبی، مقام محمدی، ظل قطب و ابدال ، قطب ارشاد و قطب تکوينی، قيوم و مقام قيوميت وغیرہ کو عوام کے سامنے لايا۔ یہی اصطلاحات اور نظريات قاسم ناناتوی اور قاری محمد طيب کی کتابوں ميں بھی مليں گی ۔ ميرزا احمد قادیانی متوفی 1908 عيسوی اور اس کے پیشرو صوفياء ميں فرق صرف اتنا ھے کہ ميرزا نے بروزی نبی ہونے کا دعوای کيا اور دوسروں نے وحی اور عقيدہ نبوت کو کھوکھلا کرنے کی کوشش کی۔
Ala hazrat zindabaad
Agar Bil Farz Qasim Nanotvi Gair Muslim hota tou Nanotvi ke ooper koi farq nahin ayega!!!!!!!!!!
Ghuman se kahiye isko samajh le
Jahilon mein beth kar baat karna asaan hai
Hazrat kuchh bhi
Jhut bol kar bhi khud ko sahi sabit krna chahte hain aap
Quraan keh raha hai nabi koi or nahi ayega
Fir ye bat kaise paida hui nabi aa b jaye
Aap log khud k akabreen ki galtiyan chupane ke liye ek lowyer ki tarah lambi chodi dalile banye baithe simple chote word me kyu nahi kehte ye gustakhe rasool the munkare khatimul nabi the
Ye hi ibarat kisi or maktabe fukr k akabir ki hoti to ap logon ki talvar uski gardan pr hoti
Allah se touba kren or jo jis layak h us ko wo hi darja de lihaza ye apka molana gumrah tha ye mane or chapter close kren
Kasim nanotvi , Ashraf thanvi, khaleel Ahmad amedthhvi, raseed Ahmad gangohi yeh tamam deobandi aqabiron par kufr ka fatwa hai olma e harmain ka
المھند علی المھند پہ بھی حرمین کے علماء نے سائن کیا ہے۔
احمد رضا کے جھوٹ کے پرخچے اڑا دئیے ۔
BATIL K JHUTE ILZAAM KO JUTE KI NOK PR UDA DIYA HAZRAT MAULANA ILYAS GHUMMAN SAHAB NE
اس نے 9:25 پر کہا کہ اثبات لکھا
اور یہی تو مسئلہ ہے
اگر آبھی جائے تو زمانی کے خلاف ہوگا بقول اس گھمن کے،
الوہابیۃ قوم لا یعقلون
اس کو کہو تمہید الایمان کے اعتراض کا جواب دے ٹوپی نہ کرائے
اسکے جیسے دیوبندی بہت آئے اور چلے گئے
مگر افسوس آج تک جواب نہ دے پائے
طلباء و جاہل عوام میں بیٹھ کر مسئلہ بیان کرنا کوئی کام ہے؟
دم ہے تو مفتی راشد رضوی سے مناظرہ کرلے یا جس کو یہ پسند کرے اسے مناظرہ کا اعلان کردے
ظالموں ایسی عبارت لکھی ہی کیوں کہ مرزا کا دروازہ کھلتا
اس کے پوتے نے تو وہی نانوتوی کی کتاب دلیل کے طور پر دی تھی جب مفتی محمود (فضلو کا باپ)اسمبلی میں امام نورانی کے قدموں میں گرا اور جواب کا کہا،
تو امام نورانی نے کہا تھا ایسے عقیدہ رکھنے والے کو کافر سمجھتے ہیں اور ہمارا نانوتوی کی تحذیر الناس پر پہلے سے کفر کا فتوی موجود ہے،
جب جاکر مرزا کا پوتا مناظرہ ہارا اور مرزائی کافر ڈکلئر ہوئے آئین پاکستان میں۔
کچھ تاریخ بھی لیا کرو ورنہ یہ گھمن جیسے تو بس گھماتے ہی رہے ہیں دیوبندیوں کو۔
@@MuhammadAshfaq-oe9fq MUNAZARA KIJIYE HAZRAT MAULANA ILYAS GHUMMAN SAHAB DB SE
@@seerate-mustaqim6903 پہلے اعتراض سمجھ لو اور گھمن کو ڈھونڈ کر سنا دو
عجیب جہالت ہے
الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے
اہلسنت کے مناظرے یوٹیوب پر ڈھونڈ لو اور پھر اگر کچھ شرم آئے تو بجائے ہٹ دھرمی کے توبہ و رجوع اور اعلان برأت کرو
تعصب اور دشمنی کے بغیر دیکھا جائے تو احمدی مسلک کے مسلمان ھی حقیقی مسلمان ھیں جو اپنے آقا و مولٰی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے غلام اور حقیقی امتی ھیں۔
جب سے دنیا بنی ھے حق اور باطل اور نور مصطفوی اور نار بولہبی ایک دوسرے کے مدمقابل اور ایک دوسرے سے برسر پیکار رھے ھیں۔
آپ قرآن مجید پڑھ کر دیکھ لو لوگوں کی اکثریت نے اللہ کے بھیجے ھوئے کسی خلیفتہ اللہ اور کسی نبی کو آگے بڑھ کر کبھی بھی ان کے گلے میں ھار نہیں ڈالے بلکہ ھمیشہ ان کی شدید مخالفت کی ھے۔
پاکستان کے اکثر مسلمان بھی اللہ کے بھیجے ھوئے خلیفتہ اللہ المھدی کی مخالفت کرنے کو کارخیر اور سعادت سمجھ رھے ھیں۔
اور بالکل اسی طرح مخالفت کر رھے ھیں جس طرح قابیل نے ھابیل کی مخالفت کی تھی۔
اور جس طرح حضرت نوح، حضرت ابراھیم، حضرت عیسٰی اور ھمارے آقا و مولٰی خاتم النبیّین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت ان کی قوم نے کی تھی۔
ان سب قوموں اور امتوں کی مخالفت کا انجام اور نتیجہ ہم سب کے سامنے ھے۔ اس کے باوجود آپ لوگ اسی طرح اپنے موقف پر ڈٹے ھوئے ھو جس طرح کفار مکہ اور دگر نبیوں کے مخالفین ڈٹا کرتے تھے۔
اللہ تعالٰی ھی ھے جو حق و انصاف کے ساتھ بہترین فیصلہ کرنے والا ھے۔
اس کے ھاں دیر تو ھے اندھیر ھرگز نہیں ھے۔
اللہ تعالٰی احمدی مسلمانوں کی صداقت کو دنیا پر ضرور بالضرور ظاھر کرے گا۔
حضرت عیسٰی علیہ السلام کے ماننے والوں کو بھی تین سو سال بعد جاکر بڑا غلبہ حاصل ہوا تھا۔
یہ سن کر یقین ہوگیا ہے کہ مولانا قاسم نانوتوی سے بڑا خاتم النبيين کے مسئلہ کو بیان کرنے کوئی اور نہیں ہے
علماء دیوبند کے علمی شان کا کوئی مقابلہ نہیں
mowlvi saab!!! aap k muntiq per deobundi to bughlain buja-ain gay, lakin aik aam aadmi k nuzdeek aap ki muntiq sirf aur sirf aik ''shuRull'' hai
Maulana sahab
First statement ki rasoolullah s.a.w. kahatumunnabiyeen hai
Second agr apke baad koi nabi aa bhi jaay to rasoolullah s.a.w. ki nubuwat pr frq nahi padta
Thrid lekin ap s.a.w. ke baad koi nabi nahi ayega.
Zara mujhe ye bataye ki guniash wala statement yani second statement diya hi kyu
First statement ki baad third statement kafi hai
Khwab khyal me bhi gunjaish nahi na koi misal to esi bkwas q ye ti me tehqeeq kr raha tha ki kya sahi hai ya nahi apki bato se hi sabit ho gaya
Unki niyat kya thi allah jane lekin jumla bardasht ke qabil nahi hai
Pahle Jake takhdeeerunnas kitab padhiye tb samajh ayega Aisa jawab kyu Diya. Wahah ek sawal ke jawab me ye baate aayi h aur sawal karne wale ka sawal kuch is tarah se tha k Allah ne 7 jameen 7 aasman banaya to har jameen me ek nabi aaye honge to is haisiyat se hamare nabi khatimunnabiyyin ki kya haisiyat hogi? To isi ke jawab me Puri kitab likhi. Jisme wo hujur ke khatimunnabiyyin hone ke dalail Kai tarah se de rahe hain.
Chisti sb AP ko yad kr Rehe han Ghuman sb
Allah pak ap ko hidayat dy ....yar chor do taveelein ....pata nhi us ny kis niyat sy boly ga
Miaw was right,miaw was wrong = Munafiqat = Deobandiyat
yeh masla zaroriyate deen ka hai aur usool hai zaroriyate deen mein kisi taweel ki gunjaish nahi hoti hai, jaise koi kahe farishta naiki ki quwwat ka naam hai, aur shaitan burai ki quwwat ka naam hai aisa kehne waala kafir ho jayega, bas yaha itna hi kaafi hai awaam ke liye ki, poori ummat ka ijma tha is zarori deeni masle par ki aakhiri nabi se muraad aakhir mein aana hai huzoor ka aur aapke baad koi naya nabi nahi aasakta to ismein jisne bhi taweel ki woh kafir hogaya. taweel yeh ki ke aapke baad bhi koi nabi aajaye to aap ki khatimiyat mein koi farq nahi aayega haalanke har jahil insaan bhi jaanta tha ki aapke baad koi naya nabi nahi aasakta. yeh zaroriyate deen mein taweel ki napak koshish thi is wajah se us khabees par kufr ka fatwa lagana pada fatwa koi shauk se nahi lagaya hata hai balki awaam ko bachane ke liye lagaya jaata hai jaahil aadmi yeh koi aisa masla nahi hai ki kisi baat se aapas koi muamla huwa aur kufr ka fatwa laga diya gaya, ghumman to(you) to jahannumi hai hi aur tere peechhe chalne waale sab ke sab jahannumi hai.
Iman,nahi,hai,mrdod,hai
حضرت گھمن صاحب یہ والی بات اپ کے مولوی نانوتوی صاحب نے اپنی حیات میں کیوں نہیں کی اور رجوع کیوں نہیں کیا ۔
جو تاویلات اپ کررہے ہیں یہ انہوں نے کیوں نہیں کیں تھیں ۔
جب مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللّٰہ علیہ کا انتقال ہوگیا گیا پھر احمد رضا کو سوجھی کہ اب الزام لگایا جائے۔
حوالہ
@@امعمر-ث2ه1ط حوالہ دو اور تم لوگوں لی وجہ سے قادیانی دلیر ہوئے
Jab aa hi nhi sakte to aa jaye kaise?
نحو صرف پرھنا پریگا مدرسہ جاکر
Moulana Tahir Hussain gayavi ka munazra itarsi ka dekh lijye inshallah sab samaj nhi hai...
@@Irshadshaikh-di3iu bilkul us mai mufti matiur Rahman sahb nai us kay chakayy chudaye thay۔۔۔۔phir itarsi munazra mai bhi zaleel kiya 2 saal baad
Ye aap ki jihalat ki alamat he itna samjhane ke baad bhi Kuch samjh nhi aaya aap ko jina bekaar he is aalam me
Ghuman topi karwa raha hai
Khair inki awaam bhi jahil hi hai
Yeh Tou ALLAH pak ko bhi imkan e kizb ya’ani ke ALLAH PAK JHOOT BOL SAKTA HAI LEKIN KEHTA NAHIN HAI,
نعوذ باالله
Kehtey hain
Deobandion ka deen/eiman bas ajeeb hi hai
Aur inke bare inko bewaqoof banate rehtey hain
Jab dekho koi new aqeedah de dete hain
Aur andhon ki tarah usko maan lete hain
Ab dekho itna nazuk masla hai
Magar puri topi karwa di
Ab jo jo is per behes karega us ka eiman bhi khatrey mein
ALLAH PAK aise jahilon se Eiman mehfooz farmae
AAMEEN
Torch aur suraj ki example may maulana ne Science ki aisi ki tesi kr di hai. Jis cheez ka na pata ho wo bolni nahi chahyay. Sirf lafazi kr k Nanotvi sahab pe parda dalnay ki bhondi Koshish kr rahay hain. Allah inko hidayat de Ameen.
خاتمیت زمانی کا واضح انکار کیا ہے ننتوی صاحب نے
Apne molvi ko bachane ni koshish mat kar ...jo chap Gaya use chupa o mat.
Chupana tha to chapa kyu?
استغفراللہ استغفراللہ استغفراللہ نبوت کی دیوبندیوں نے ذاتی و عرضی قسمیں کر دیں 😮😮تم لوگوں کے کچھ ہوش حواس ہے یا سب ختم ہو گئے 😮
Ilmi guftugu tumhatri samajh se Bahar hai😢😅
تو جاہل ہے ؛ اس لئے تو چپ کر
جب ختم نبوت کی مہر لگ گئی تو اگر مگر کیسی
Jab khatme nabuwat hogayi hamare nabi ke baad koi nabi toa,,,,aise bilawaja kya zarurat hai gushtakhi karne ki aur usko difa alag se karte....
Akal ke andho Yahan per khatam un nabin mein khatam se Murad aakhri nahi balke khatam se Murad Allah Tala ne nabowat ke darvaze per mohar Laga di ke Allah Tala ne nabwat ka darvaza band kar diya band kar diya to iske bad phir aur nabhi aane ka guman kahan se a Gaya
Hazrat essa AS nay nae ana kya!
@@MrFahad988 hajarat isa alayhisalam ne dua ki thi k voh hajrat Muhammad S.A.W ki umaat me ho.voh jab bhi juhur honge tab voh nabi nahi per hajrat S.A.W ke ummati banker juhur honge
6:50,check out from sunni
میاں ،
یہ کہاں "لو" کا استعمال کیا
حضور صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم خاتم النبیین ہیں یہ نصِ قطعی ہے
یہ کیسی منطق ہے کہ آپ علیہ الصلاۃ والسلام کے بعد نبی آبھی جائے تو نبوت پر کوئی فرق نہیں پڑتا
جب اللّٰه تعالیٰ کہہ رہے ہیں کوئی نبی نہیں آئے گا
حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا
تو پھر یہ لکھنا کہ نبی آبھی جائے
یہ عام بندے کو بھی سمجھ آجاتی ہے
Logo ko qasim nanovi aur aise dhakkano ne gumrah kiya
Ghuman sahb bjai ibarat pr shrminda hony K iska difaa kr rhy hn.
Kisi b shkl mn agr koi b khtm E Nabowat ka inkar kry uss per LANAT ho.
Lanat ho Qasim nanotavi pr
الیاس گھمن صاحب نانوتوی کی عبارت قابل تاویل نہیں
Maslak e alahazrat ❤❤❤
احمدی اللہ کے فضل سے سچے پکے اور بہت اچھے مسلمان ھیں۔ احمدیوں کو اپنی مسلمانی کے لئے کسی کے سرٹیفیکیٹ کی ضرورت نہیں ھے۔ احمدیوں کو اپنے سچے اسلام کی تبلیغ کرنے کا پورا حق حاصل ھے۔ احمدی ساری دنیا میں اسلام پر عمل بھی کرتے ھیں اور اس کی تبلیغ بھی کرتے ھیں۔ایسا کرنے سے سوائے پاکستان کے دنیا کے کسی اور ملک میں کوئی مسئلہ پیدا نہیں ھوتا۔احمدی ھوں یا غیر احمدی، کرسچیئنز ھوں یا جیوز ، ھندو ھوں یا سکھ، سب امن اور انسانی بھائی چارے کے ساتھ زندگی گزار رھے ھیں۔ مسئلہ صرف پاکستان کے ذھنی طور پر نابالغ شدت پسند مولویوں کو ھے۔