A Brief Analysis of a Ghazal ایک غزل کا سرسری تجزیہ - Ahmad Javaid | احمد جاوید
ฝัง
- เผยแพร่เมื่อ 8 ส.ค. 2024
- Aik Ghazal ka Sarsari Tajzia - Ahmed Javed
00:00 (Ghazal ka pehla sher - غزل کا پہلا شعر)
آمادہ رکھیں چشم و دل، سامانِ حیرانی کریں
کیا جانیے کس وقت وہ نظارہ فرمانی کریں
03:45 (حیرانی کسے کہتے ہیں؟)
09:10 (Sher - شعر)
آئی ہے رات ایسی دنی، ہے ہر چراغ افسردنی
اے دل بیا، اے دل بیا، کچھ شعلہ سامانی کریں
15:36 (Sher - شعر)
ہاں ہاں دکھائیں گے ضرور، ہم وحشت ِ دل کا وفور
پہلے یہ شہر و دشت و در تکمیل ِ ویرانی کریں
17:54 (Sher - شعر)
اے عاشقاں، اے عاشقاں، آیا ہے امرِناگہاں
جو لوگ ہیں نظّارہ جو، وہ مشق ِ حیرانی کریں
23:13 (Sher - شعر)
وہ شمع ہے در طاقِ دل، روشن ہیں سب آفاق ِ دل
افتادگان ِ خاک اٹھو، افلاک گردانی کریں
26:53 (Sher - شعر)
اک ناصحانہ عرض ہے، دریاؤں پر یہ فرض ہے
دل کی طرح ہر لہر میں تجدیدِ طغیانی کریں
32:30 (Sher - شعر)
ایسے گھروں میں اہل ِ دل رہتے نہیں ہیں مستقل
تبدیل یہ دیوار و در، اسلوب ِ ویرانی کریں
35:45 (Sher - شعر)
بحر ِ بلا ہے موج پر، قہر ِ قضا ہے اوج پر
ہیں کاہ ساماں مستعد، تا ناگریزانی کریں
احمد جاوید صاحب کی کتابوں کی دستیابی کے لیے ان نمبرز پر رابطہ کریں یا واٹس ایپ کریں۔
𝟎𝟑𝟎𝟒 𝟒𝟗𝟏𝟎𝟕𝟓𝟎
𝟎𝟑𝟑𝟔 𝟎𝟒𝟗𝟓𝟔𝟐𝟕
𝐎𝐟𝐟𝐢𝐜𝐢𝐚𝐥 𝐋𝐢𝐧𝐤𝐬:
👉🏻 𝐎𝐟𝐟𝐢𝐜𝐢𝐚𝐥 𝐘𝐨𝐮𝐓𝐮𝐛𝐞 𝐂𝐡𝐚𝐧𝐧𝐞𝐥 (𝐀𝐡𝐦𝐚𝐝 𝐉𝐚𝐯𝐚𝐢𝐝)
/ ahmadjavaid
👉🏻 𝐓𝐰𝐢𝐭𝐭𝐞𝐫 𝐇𝐚𝐧𝐝𝐥𝐞
/ ajavaidofficial
👉🏻 𝐈𝐧𝐬𝐭𝐚𝐠𝐫𝐚𝐦
/ ahmadjavaidofficial
👉🏻 𝐏𝐢𝐧𝐭𝐞𝐫𝐞𝐬𝐭
/ _created
👉🏻 𝐘𝐨𝐮𝐓𝐮𝐛𝐞 𝐂𝐡𝐚𝐧𝐧𝐞𝐥 (𝐊𝐡𝐚𝐲𝐚𝐥)
/ @khayalhkj
#Ahmad_Javaid
#احمد_جاوید
#taqreeban
#ghazal
#Ahmad_javaid_sahib_lectures
#Ahmad_javaid_lectures
#Ahmed_javed_lectuers
#Ahmed_javed_sahib_lectures
#احمد_جاوید_صاحب_لیکچرز
#احمد_جاوید_لیکچرز
#AhmedJaved
#AhmadJaved
#AhmadJavaid
#AhmedJavaid
#احمدجاوید
#AhmadJavaidofficial
جزاک اللّٰہ
بہت عمدہ
جزاک اللہ خیرا
بے مثال سر جی سلامت رہیں ہمیشہ
ع ایسے کمالاتِ سخن سن میر گریانی کریں
سبحان اللہ
اللّہ اکبر اللّہ اکبر
سبحان اللّہ
Fantastic beautiful hairtang iz kabil faham
❤
اقبال کی نظم لالہ صحرائی ، بھی اپنے اندر ایک مجذوبانہ کیفیت رکھتی ہے، اس سلسلے میں اس نظم بھی تجزیہ پیش کردیا جائے تو ہم طالب علموں کے ذوق کی تسکین کا سامان ہوگا۔
بلاشبہ ❤
منتظر
❤❤❤❤❤
سر ایران کے حالیہ سانحہ پر بھی کچھ ارشاد فرما ئیں ۔ بڑی بے صبری سے انتظار ہے۔
Who is the poet ???
احمد جاوید
@@AhmadJavaid ❤❤
آپ کی زمین میں ناچیز نے خامہ فرسائی کی کوشش کی ہے، ملاحظہ فرمائیں
غزل
کچھ تو پیدا دل میں شعلہ ہائے عرفانی کریں
ہوش والے اب جنوں والوں کی دربانی کریں
طائرانِ بزم سے کہ دیں کہ بسمل کی طرح
برہنہ پا اب قفس میں رقصِ زندانی کریں
جیسے بحرِ بیکراں میں موجزن طوفاں ہزار
دشتِ دل میں ہم بھی پیدا ایسی طغیانی کریں
یہ جہانِ رنگ و بو، ہر طرز نو کو پھونک کر
ساقیا آ جا کہ تازہ نقش سلمانی کریں
اب رفو گر کی جنہیں حاجت نہیں پھر کیوں نہ وہ
چاک دل چاکِ گریباں چاک دامانی کریں
ہو رہے گا کوئی دم وہ حسن بھی جلوہ نما
آ کہ دل میں کچھ بہم سامانِ حیرانی کریں
یہ جنوں زادے ہیں قیصر یہ مرے ہیں عشق میں
اہل دل انکی کی لحد پر اشک افشانی کریں
قیصر جمیل ندوی، ہندوستان
اعلیٰ
کیا کہنے! کیا حسن تغزل ہے کیا شعری جمالیات ہے
@@shahidayusuf9884 بہت شکریہ
آخری مصرعہ پر نظر ثانی کی درخواست ہے
@@shahidayusuf9884 جی آپ نے صحیح فرمایا، لیکن قافیہ بدلنا پڑے گا اسلئے ، اسی طرح رہ نے دیا گیا، انشاءاللہ اگر کوئی اور بہتر مصرع ذہن میں آیا تو بدل دیا جاۓ گا ۔
یہ کلام کن صاحب کا ہے؟
احمد جاوید
پیشِ مہِ کامل بنات النعش عریانی کریں
محجوب ہوں جب صبح کو جا کر پشیمانی کریں
آں نازنینی دلبرینی ناوک افشانی کریں
تکرار میں سب داغِ کہنہ سینہ بریانی کریں
میں کر رہا ہوں شاہکارِ حسن کے مظہر تلاش
خاک آب آتش اور ہوا منہ زور طغیانی کریں
تجھ سے ہے وقت از بر زبر اے زیر زیرِ پیش پیش
کہہ کارواں سے آ ادھر ہم میر سامانی کریں
کب تک نسیمِ صبح کی گل سے رہیں اٹکھیلیاں
کب تک عنادل شام تک دل چاک گریانی کریں
گرد و غبارِ زندگی در پیش ساری عمر کا
یہ دیدۂ کور اس طرح کیا خاک حیرانی کریں
ہرگز نہیں نومید میں ہوں زندہ دل ہوں زندہ دل
باتیں منیر اسلام کی کیونکر نہ تابانی کریں
رضوان جاوید آئے ہیں، برپا کرو بزمِ سماع
ہم رقص و پاکوبی کریں اور وہ غزل خوانی کریں
جذبہء شوق جنوں سے حشر سامانی کریں
انکی بزم ناز میں جاکر غزل خوانی کریں
حلقہء زنجیر الفت میں بصد شوق نیاز
ہم خیال کاکل جاناں کو زندانی کریں
❤