ڈاکٹر صاحب یہاں بھی میں کچھ گذارشات عرض کرتا ہوں کہ زبان سے تو آپ لوگ بڑا دعویٰ کرتے ہے کہ ہم ہر چیز کو قرآن کی روشنی میں سمجھے گے لیکن حقیقت کے ساتھ اس کا دور دور تک کوئی تعلق نہیں ایک بات میں میں آپ کے ساتھ متفق ہے کہ اس سے دعوت دی جائے بلکل اچھی بات ہے لیکن اگر اس سے دعوت نہ دی جائے تو اس سے ان کے کفر میں کچھ فرق پڑے گا آپ یہاں خلط مبحث کرتے ہے مسلمانوں کی عملی کمزوری اور اس کے ایمان کو برابر سمجھتے ہے کیا آپ نے قرآن مجید نہیں پڑھا ہے کہ ہر جگہ اللہ تعالیٰ ایمان اور عمل دونوں کو یکجا ذکر کرتے ہے کہ کامل کامیابی کے لیے دونوں ضروری ہے لیکن ایمان مدار ہے اس کے بغیر بلکل کامیابی نہیں ہاں عملی۔کمزوری کی وجہ اگر سزا کاٹے بھی تو جنت میں جائے گا کیا آپ نے قرآن میں یہ آیت نہیں پڑھی ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ شرک کے علاوہ سارے گناہوں کو اگر چاہے تو معاف کرےگا لیکن شرک کو بالکل معاف نہیں کرتا ڈاکٹر صاحب آپ نے جو عنوان قائم کیاہے اس میں تو تضاد ہے ایک طرف آپ کہتے ہے کہ غیر مسلم دوسرے طرف آپ کہتے ہے کہ وہ کافر نہیں عجیب بات ہے۔ دوسری بات اگر دنیا میں انسان کچھ بھی کرے چاہے شرک کرے یا کفر کرے تو اس کافر نہیں سمجھا جائے گا قیامت کے دن اللہ تعالیٰ فیصلہ فرمائے گے تو میرا آپ سے سوال ہے کہ قتال کرنا دنیاوی حکم ہے یا اخروی ذرا دیانت داری کا مظاہرہ کرے اگر دنیا میں کسی کو کافر نہیں کہا۔ جائے گا تو اللّٰہ تعالیٰ نے قرآن میں جو قتال کا حکم دیا ہے وہ مسلمان مسلمان سے کرے گا کیا آپ نے قرآن کے یہ آیت نہیں پڑھی ہے"كتب عليكم القتال وهو كره لكم عسى ان تكرهو شئا وهو خير لكم وعسى ان تحبو شئا وهو شر لكم والله يعلم وانتم لا تعلمون"ڈاکٹر صاحب ذرا ایمانداری سے جواب دینے کی التماس ہے۔
True absolutely True
ڈاکٹر صاحب یہاں بھی میں کچھ گذارشات عرض کرتا ہوں کہ زبان سے تو آپ لوگ بڑا دعویٰ کرتے ہے کہ ہم ہر چیز کو قرآن کی روشنی میں سمجھے گے لیکن حقیقت کے ساتھ اس کا دور دور تک کوئی تعلق نہیں
ایک بات میں میں آپ کے ساتھ متفق ہے کہ اس سے دعوت دی جائے بلکل اچھی بات ہے لیکن اگر اس سے دعوت نہ دی جائے تو اس سے ان کے کفر میں کچھ فرق پڑے گا آپ یہاں خلط مبحث کرتے ہے مسلمانوں کی عملی کمزوری اور اس کے ایمان کو برابر سمجھتے ہے کیا آپ نے قرآن مجید نہیں پڑھا ہے کہ ہر جگہ اللہ تعالیٰ ایمان اور عمل دونوں کو یکجا ذکر کرتے ہے کہ کامل کامیابی کے لیے دونوں ضروری ہے لیکن ایمان مدار ہے اس کے بغیر بلکل کامیابی نہیں ہاں عملی۔کمزوری کی وجہ اگر سزا کاٹے بھی تو جنت میں جائے گا کیا آپ نے قرآن میں یہ آیت نہیں پڑھی ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ شرک کے علاوہ سارے گناہوں کو اگر چاہے تو معاف کرےگا لیکن شرک کو بالکل معاف نہیں کرتا ڈاکٹر صاحب آپ نے جو عنوان قائم کیاہے اس میں تو تضاد ہے ایک طرف آپ کہتے ہے کہ غیر مسلم دوسرے طرف آپ کہتے ہے کہ وہ کافر نہیں عجیب بات ہے۔
دوسری بات اگر دنیا میں انسان کچھ بھی کرے چاہے شرک کرے یا کفر کرے تو اس کافر نہیں سمجھا جائے گا قیامت کے دن اللہ تعالیٰ فیصلہ فرمائے گے تو میرا آپ سے سوال ہے کہ قتال کرنا دنیاوی حکم ہے یا اخروی ذرا دیانت داری کا مظاہرہ کرے اگر دنیا میں کسی کو کافر نہیں کہا۔ جائے گا تو اللّٰہ تعالیٰ نے قرآن میں جو قتال کا حکم دیا ہے وہ مسلمان مسلمان سے کرے گا کیا آپ نے قرآن کے یہ آیت نہیں پڑھی ہے"كتب عليكم القتال وهو كره لكم عسى ان تكرهو شئا وهو خير لكم وعسى ان تحبو شئا وهو شر لكم والله يعلم وانتم لا تعلمون"ڈاکٹر صاحب ذرا ایمانداری سے جواب دینے کی التماس ہے۔