Islamic history of Rabi ul Awal || Maulana Shah Hakeem Akhtar Sahab || Rabi ul Awal 12th 2024 ||
ฝัง
- เผยแพร่เมื่อ 17 ก.ย. 2024
- Islamic history of Rabi ul Awal || Maulana Shah Hakeem Akhtar Sahab || Rabi ul Awal 12th 2024 ||
-------------------------------------------------------------------------------
#HakeemAkhtar #Akhtar_sahab_new_bayan #Maulana_Shah_Hakeem_Akhtar
#Allah_Walon_Ki_Sohbat
#RabiulAwal
#Mawlid
#ProphetMuhammad
#IslamicDebate
#IslamicHistory
#MawlidUnNabi
#12thRabiulAwal
#BidahInIslam
#IslamicScholars
#IslamicTeachings
#MiladUnNabi
#IslamicBeliefs
#SunniShiaDebate
#Islam
#RabiulAwal202
๏ Bismillahir Rahmanir Rahim ๏ In the name of Allah,
The Most Gracious and The Most Merciful
►TOPIC : Islamic history of Rabi ul Awal
Speaker: Maulana Shah Hakeem Akhtar Sahab
| Hakeem Akhtar | Heart Touching Urdu Bayan 2024 | Hakeem Akhtar Bayan
#HakeemAkhtar #Akhtar_sahab_new_bayan #Maulana_Shah_Hakeem_Akhtar
#Allah_Walon_Ki_Sohbat
Impotent topic
Rabi ul Awal 12th
Why not celebrate 12th Rabi ul Awal
Islamic views on 12th Rabi ul Awal
Celebrating Prophet's birthday
Mawlid un Nabi controversy
12th Rabi ul Awal debate
Islamic history of Rabi ul Awal
Prophet Muhammad birthday celebration
Milad un Nabi explanation
Islamic scholars on Mawlid
Islamic beliefs on Rabi ul Awal
Authenticity of 12th Rabi ul Awal celebration
Bidah in Islam
Sunni vs Shia on 12th Rabi ul Awal
Celebrating Mawlid halal or haram
❤
Assalam o alaikum beautiful bayan but voice is not clear at all please upload a clear version
Wa alaikum salam. In ShaaAllah
اخر انکو پیٹ درد کیوں ہوتا ہے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی میلاد شریف سے کیا میلاد شریف منانے کسی قران کی ایت سے ممنوع ہے ؟ کیا کسی حدیث میں اسکی ممانعت کی گی ہے ؟ جب ایسی کوئی بات نہیں تو پھر اگر امت اپنے پیار نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی یاد میں اسکا میلاد بناکر خوشی کا اظہار کرے تو پہر ان جیسے حضرات کو کیونکر تکلیف ہوتی ہے ؟
یہ سوال کرنا کے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پیدائش کا دن نہیں منایا تو ہم کیوں بنائے سب بڑا جھوٹ ہے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پیر کے دن روزہ ہی شکرانہ کے طور پر رکھتے تھے کہ اس میں آپ صل اللہ علیہ وسلم پیداء ہوئے تھے اور شکر بجا لانا خوشی تعبیر ہے تو گیا اپ اس طرح سے ماناتے تھے کہ اپ اللہ کے حضور روزہ رکھے کر شکر بجا لاتے اور یہ اپ کی خوشی کا اظھار کرنا مقصود تھا لہذا خوشی شریعت کے دائرے میں رہتے ہو کرنا سنت کا عمل ہے اب اپ اپنے طور پر روزہ رکھے یا بھوکوں کو کھانا کھلائے
ناقص عقل
محترم اگر کسی آیت / حدیث سے منانے کا حکم ہے تو آپ بتا دو.... جس کام کا حکم نہیں تو کر لینا چاہئے..؟.. بدعت کی تعریف اور تشریح پڑھ لینا آپ بھائی...!!!
جو کام صحابہ اکرام بزرگان دین نے نہیں کیا. ہم کون ہوتے خود سے ایسے کام کرنے والے...!!!
@@user-me1ci1mu4m { یَـٰۤأَیُّهَا ٱلنَّاسُ قَدۡ جَاۤءَتۡكُم مَّوۡعِظَةࣱ مِّن رَّبِّكُمۡ وَشِفَاۤءࣱ لِّمَا فِی ٱلصُّدُورِ وَهُدࣰى وَرَحۡمَةࣱ لِّلۡمُؤۡمِنِینَ (57) قُلۡ بِفَضۡلِ ٱللَّهِ وَبِرَحۡمَتِهِۦ فَبِذَ ٰلِكَ فَلۡیَفۡرَحُوا۟ هُوَ خَیۡرࣱ مِّمَّا یَجۡمَعُونَ (58) }
[Surah Yūnus: 57-58]
جی آیت میں پیش کی ہے اس کا ترجمہ آپ خود کرلیں اور پھر بتائے کہ کیسے اس آیت پر عمل پیرا ہوا جاسکتا ہے احسن طریقے سے
، دوم کیا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے دعاء ختم قرآن مجید کبھی پڑھی ہے یا لکھی گی تھی انکو دور میں یا جس طرح ہمارے یہاں مساجد میں 27 رمضان میں ختم قرآن کے بعد دعاء کی جاتی ہے کیا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے بھی ایسا کوئی عمل۔ کیا تھا اگر کیا تھا تو براہ مہربانی وہ حدیث نقل کیجئے تاکہ ہم جان سکے کہ ہمارا ہر ایک ایک عمل صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین ہی پیروی میں ہے
جناب جن مسائل میں امت کا اجماع نہیں ہے. صرف ایک بریلوی حضرات ہی اپنے سے اجماع اور قیاس کر کے مسئلہ بنا لیں. اور جو نہ کریں ان کو غلط کہتے رہیں. سوچنا ان کو چاہئے.
میں نے صحابہ اور بزرگان دین کی بات کی تھی.
امام ابو حنیفہ رح نے کتنے چراغ جلاۓتھے.
الحمدللہ اللہ نے ایسی بدعات سے محفوظ رکھا ہوا ہے.
@@user-me1ci1mu4m لیجئے امت کا اجماع
محفلِ میلاد علامہ قسطلانیؒ کی نظر میں
محفلِ میلاد شریف کے بارے میں شارح بخاری علامہ قسطلانیؒ فرماتے ہیں!
”اہل اسلام ہمیشہ سے نبیﷺ کی ولادت کے مہینے میں محافل کا انعقاد کرتے آئے ہیں، وہ دعوتوں کا اہتمام کرتے ہیں، اور اس مہینے کی راتوں میں طرح طرح کے صدقات کرتے ہیں اور خوشی کا اظہار کرتے ہیں اور (اِس طرح) اپنی نیکیوں میں اضافہ کرتے ہیں، اور میلاد شریف پڑھتے ہیں، اور ان مسلمانوں پر ہر قسم کا فضل اور برکات ظاہر ہوتی ہیں، اور اس(محفلِ میلاد) کی خصوصیت کے سلسلہ میں اس بات کا تجربہ ہوا ہے کہ اُس سال امن قائم رہتا ہے اور مقاصد کے حصول کے لئے فوری خوشخبری ملتی ہے“۔
(المواہب اللدنیہ، جلد 1، صحفہ 148)
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ علامہ قسطلانیؒ کے نزدیک بھی مسلمان ہمیشہ سے ہی میلاد مناتے آۓ ہیں اور میلاد کے دِنوں میں محافل کر کے، میلاد پڑھ کے اور صدقات کر کے اپنی نیکیوں میں اضافہ کرتے رہے ہیں اور اللہ کا فضل حاصل کرتے رہے ہیں، اور یہ بھی معلوم ہوا کہ محفلِ میلاد کروانے سے سارا سال امن رہتا ہے اور نعمتوں کا حصول ہوتا ہے۔
اور پھر علامہ قسطلانیؒ مزید فرماتے ہیں!
”اللہ رحمت کرئے اس شخص پر جو ماہِ میلاد مبارک کی راتوں کو عیدیں بناتا ہے تاکہ اس (عید) سے اُس (شخص) کی بیماری میں اضافہ ہو جس کے دل میں مرض اور (میلاد کی) نفرت ہے“۔
(المواہب اللدنیہ، جلد 1، صحفہ 148)
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ علامہ قسطلانیؒ کے نزدیک بھی ماہِ میلاد کو عید کی طرح منانا چاہیے اور اس طرح وہابیوں اور دیوبندیوں کی بیماری میں اضافہ کرنا اللہ کی رحمت کا سبب ہے۔