تمنا جو ہے یہ پھر چھوڑ دیتے ہیں درویش کہ وہ جزا اور سزا سے بے نیاز ہو جاتے ہیں | واصف علی واصفؒ

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 27 พ.ย. 2024

ความคิดเห็น • 6