رات مجلس میں ترے حسن کے شعلے کے حضور شمع کے منہ پہ جو دیکھا تو کہیں نور نہ تھا ذکر میرا ہی وہ کرتا تھا صریحاً لیکن میں نے پوچھا تو کہا خیر یہ مذکور نہ تھا باوجودے کہ پر و بال نہ تھے آدم کے وہاں پہنچا کہ فرشتے کا بھی مقدور نہ تھا پرورش غم کی ترے یاں تئیں تو کی دیکھا کوئی بھی داغ تھا سینے میں کہ ناسور نہ تھا محتسب آج تو مے خانے میں تیرے ہاتھوں دل نہ تھا کوئی کہ شیشے کی طرح چور نہ تھا دردؔ کے ملنے سے اے یار برا کیوں مانا اس کو کچھ اور سوا دید کے منظور نہ تھا
mashhallh. good work
Zabardest u r doing very hard work i really appreciate ur video ❤
آپ کی تعریف ہمارے لیے حوصلہ افزا ہے۔ ہماری ان لوگوں سے شیئر کریں جنہیں اردو سے محبت ہے
Mashallah
Allah ap ko kamyab kare.
Meri request hai plz (how to write a report)
Thank you so much! I’ll work on a video about report writing soon!
رات مجلس میں ترے حسن کے شعلے کے حضور
شمع کے منہ پہ جو دیکھا تو کہیں نور نہ تھا
ذکر میرا ہی وہ کرتا تھا صریحاً لیکن
میں نے پوچھا تو کہا خیر یہ مذکور نہ تھا
باوجودے کہ پر و بال نہ تھے آدم کے
وہاں پہنچا کہ فرشتے کا بھی مقدور نہ تھا
پرورش غم کی ترے یاں تئیں تو کی دیکھا
کوئی بھی داغ تھا سینے میں کہ ناسور نہ تھا
محتسب آج تو مے خانے میں تیرے ہاتھوں
دل نہ تھا کوئی کہ شیشے کی طرح چور نہ تھا
دردؔ کے ملنے سے اے یار برا کیوں مانا
اس کو کچھ اور سوا دید کے منظور نہ تھا
آپ ذوق قابلِ تحسین ہے ۔ ہم ویڈیو میں مکمل غزل شامل نہیں کر سکتے کیونکہ اس سے ویڈیو طویل ہو جائے گی ۔
آپ ذوق قابلِ تحسین ہے ۔ ہم ویڈیو میں مکمل غزل شامل نہیں کر سکتے کیونکہ اس سے ویڈیو طویل ہو جائے گی ۔