ماشاءاللہ۔ بہت خوووب۔۔ اور یہ کہ کہتے غالب کا انداز بیاں اور، Kehtay hain Jissay URDU, Humari Zuba'n hai, Sare Jahan Mein Dhoom Humare Zuba'n ki hai,( Kuwait 🇰🇼 الکویت )
واہ غالب شاعری کے عرش پہ براجمان ہوکر الفاظ نہیں کہکشاں بکھیرتا رہا اور محی الدین کا اندازِ بیاں کہ انسان ڈوب کر رہ جاتا ہے. کون ہے جو ایسے مضامین کو اس حسین رنگ میں اب بھی پیش کر سکے.. غالب اردو کا خاتم الشعراء ہے.. اردو زبان کو قیامت تک غالب جیسے فصیح وبلیغ البیان شاعر پہ فخر رہے گا..
شاعر سرشار حق عنوان ۔۔۔۔۔منتشر خیال خون دل آنکھ سے برستا ہے کوئی دیکھو برسنا آنکھوں کا کب دعائیں عرش پہ پہنچیں گی ایک دھڑکا سا مجھ کو رہتا ہے راہ میں پڑا میں پتھر ہوں ٹھوکروں نے مجھے تراشہ ہے یہ جو ظلمت ہے میرے چہرے پر تلخیوں نے اسے بگاڑا ہے جلتی مٹی میں روح پھونکی تھی یوں میرا نفس بھی بنایا تھا جانے یزداں کو کیا اداسی ہے دوڑے جاتے ہیں سب ہی ملنے کو کچھ تو ہو گا سبب یوں زلت کا زندگی بے سبب نہیں ہوتی ایک لمحہ خلوص نیت کا فضل اسکا برسنے لگتا ہے
Agar mujhse koi yah puche ki sabse jyada pasandida awaaz duniya mein shayari bolane ke andaaz mein kiski hai to Mera pehla zehni naam Zia mohyUddin saahab hi honge
گنج ھائے گراں مایہ Incorrectly explained in the sub-titles to refer to baldness. The actual meaning is, “Invaluable treasures”. The poet is contemplating, as it were, the earth in a burial grounds, where among the dead lie in the silence of death some who in life had been eminently gifted, and soliloquising, “If I could, I should question of the earth here, O thou lowly one, what hast thou done with those invaluable treasures (the departed men of extraordinary genius who lie buried here)?” The central idea here, unlike in Gray’s Elegy, is not concerned with those “unsung” in life, but with the “sung”, those who had been much celebrated in their time and who now lie there silenced for ever by death. The moral seems to point to the ephemerality of human existence.
ضیا محی الدین کے پڑھنے کا کیا کہنا۔ کوئی مقابلہ نہیں۔ مگر اس غزل میں پڑھنے میں ایک غلطی کرگئے۔ اگر میں غلطی پر ہوں تو اصلاح فرما دیجئیے گا۔ ضیا نے پڑھا: برسون ہوئے ہیں چاک (تلفظ آیا چاکے گریباں)۔ صحیح تلفظ ہے چاک گریباں کئے ہوئے۔ یعنی گریباں کو چاک کئے ہوئے۔ چاکے گریباں صحیح نہیں۔
@@Shahmeer190 ضیا نے پڑھا۔۔۔برسوں ہوئے ہیں چاک (چاکے ) گریباں کئے ہوئے۔ غالب کہتے ہیں کہ برسوں ہوئے ہیں گریباں کو چاک کئے ہوئے یعنی چاک الگ لفظ ہے گریباں الگ لفظ ہے۔ زحمت کی معافی۔
گنج ھائے گراں مایہ گنجے پن کا حوالہ دینے کے لیے ذیلی عنوانات میں غلط طریقے سے وضاحت کی گئی ہے۔ اصل معنی ہے، "انمول خزانے"۔ شاعر غور کر رہا ہے، جیسا کہ یہ تھا، ایک قبرستان میں زمین، جہاں مرنے والوں کے درمیان موت کی خاموشی میں کچھ ایسے ہیں جن کو زندگی میں خاص طور پر تحفہ دیا گیا تھا، اور بولتے ہوئے، "اگر میں کر سکتا ہوں، مجھے یہاں زمین کا سوال کرنا چاہئے. اے کم بخت، تو نے ان انمول خزانوں کے ساتھ کیا کیا ہے (وہ غیر معمولی ذہانت کے لوگ جو یہاں دفن ہیں)؟ یہاں کا مرکزی خیال، گرے ایلیجی کے برعکس، ان لوگوں سے تعلق نہیں رکھتا جو زندگی میں "گائے گئے" نہیں ہیں، بلکہ ان "سنگ" سے تعلق رکھتے ہیں، جو اپنے زمانے میں بہت زیادہ مشہور تھے اور جو اب موت سے ہمیشہ کے لیے خاموش ہو گئے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ اخلاقیات انسانی وجود کی عارضی حیثیت کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔
نیند اس کی ہے دماغ اس کا ہے راتیں اُس کی ہے
تیری زلفیں جس کے بازو پر پریشاں ہو گئیں۔۔۔۔۔
No one can recite poetry like Zia Sahb. May Allah bless his soul. Aameen
Ameen
ماشاءاللہ۔ بہت خوووب۔۔
اور یہ کہ کہتے غالب کا انداز بیاں اور،
Kehtay hain Jissay URDU, Humari Zuba'n hai, Sare Jahan Mein Dhoom Humare Zuba'n ki hai,( Kuwait 🇰🇼 الکویت )
کوئ بتلائے کہ ہم بتلائیں کیا ♥️
Zia mohiuddin ka andaz e beyan yaqeenan benazir hai ❤
eveyone has different qualities. Everyone cannot recite poetry like Zia Moinuddin Sir
exactly ...
Everyone?? Anyone.
Exactly well said ❤️
Ghalib and Zia muhiudin sahib together I found 🥺creater I am thankful 🥰
Amazing man, top scholar Zia mohiuddin.
One of the best 👌
واہ غالب شاعری کے عرش پہ براجمان ہوکر الفاظ نہیں کہکشاں بکھیرتا رہا اور محی الدین کا اندازِ بیاں کہ انسان ڈوب کر رہ جاتا ہے. کون ہے جو ایسے مضامین کو اس حسین رنگ میں اب بھی پیش کر سکے.. غالب اردو کا خاتم الشعراء ہے.. اردو زبان کو قیامت تک غالب جیسے فصیح وبلیغ البیان شاعر پہ فخر رہے گا..
I could listen to him all day all night
Thanks for the compliment...
Jaatay ho tou kehte ho qayamat ko milainge!
Kia khoob qayamat ka hai Goya koi din Aur!?
High quality content. ❤ we need youtube channels like this.
Thank you so much brother ♥️ for the appreciation
kamal words hai.....🥀💯
ضیاء محی الدین کی آواز ❤
गालिब का फलसफा समझना भी एक अलग अहसास है अब मैं सूरज को क्या दिया दिखाऊँ ❤
Exactly 💕
Very good idea.. Meaning of difficult words on screen.. 👍
Thanks a lot
Loving that you have added meanings of difficult words at the bottom.... background music is bearable 😋
Thank you so much ❤️
@@QalamKaari ever so welcome
Music 🎵 name please
شاعر سرشار حق
عنوان ۔۔۔۔۔منتشر خیال
خون دل آنکھ سے برستا ہے
کوئی دیکھو برسنا آنکھوں کا
کب دعائیں عرش پہ پہنچیں گی
ایک دھڑکا سا مجھ کو رہتا ہے
راہ میں پڑا میں پتھر ہوں
ٹھوکروں نے مجھے تراشہ ہے
یہ جو ظلمت ہے میرے چہرے پر
تلخیوں نے اسے بگاڑا ہے
جلتی مٹی میں روح پھونکی تھی
یوں میرا نفس بھی بنایا تھا
جانے یزداں کو کیا اداسی ہے
دوڑے جاتے ہیں سب ہی ملنے کو
کچھ تو ہو گا سبب یوں زلت کا
زندگی بے سبب نہیں ہوتی
ایک لمحہ خلوص نیت کا
فضل اسکا برسنے لگتا ہے
علمِ عروض بھی ایک علم ہے
How they expressed tender emotions labrez with love longings and some more
That's the beauty of Urdu indeed 💕
Zabardast Shayari ... maza agya sun k
ماشاء اللہ
Excellent poetry. Excellent voice
♥️
جناب محترم سلامت رہیئے۔۔
بہت عمدہ و بہترین کاوش۔۔ اسے جاری و ساری رکھیئے۔۔ نوازش ہوگی ( الکویت۔🇰🇼۔Kuwait )
انشاءاللہ ❣️
یہ اس دنیا کی شاعری نہیں ہے۔
غالب "غالب" ہے ۔۔۔
Ghalib ki shayary tareef se bhi bala tar hai.
گنج ہائے گراں مایہ: قیمتی خزانے
گنج گنجا پن سے نہیں، خزانہ مراد ہے۔
Awaaaz Bhtt Zia Mohiuddin Sahab Ki.
I M big fan ❤❤❤❤❤❤
3:35. That smile was rare
Agar mujhse koi yah puche ki sabse jyada pasandida awaaz duniya mein shayari bolane ke andaaz mein kiski hai to
Mera pehla zehni naam Zia mohyUddin saahab hi honge
Without any doubt.... He was blessed ♥️
Agar background music ka volume Kam hota to video sun nay layak hota
گنج ھائے گراں مایہ
Incorrectly explained in the sub-titles to refer to baldness.
The actual meaning is, “Invaluable treasures”.
The poet is contemplating, as it were, the earth in a burial grounds, where among the dead lie in the silence of death some who in life had been eminently gifted, and soliloquising, “If I could, I should question of the earth here, O thou lowly one, what hast thou done with those invaluable treasures (the departed men of extraordinary genius who lie buried here)?”
The central idea here, unlike in Gray’s Elegy, is not concerned with those “unsung” in life, but with the “sung”, those who had been much celebrated in their time and who now lie there silenced for ever by death. The moral seems to point to the ephemerality of human existence.
One of the viewers has already corrected this mistake, but thank you for your valuable comment. Appreciated ♥️.
A joy to read your comment
@@bellringer929 Thank you for the kind comment 🌷😊
@@Salman_Zahur ✨
اسے کہتے ہیں سونے پہ سہاگہ
Zabtdast❤❤❤❤
واہ بہت خوب کاوش ہے۔
بیگراؤنڈ میوزک کا لنک مل سکتا ہے کیا؟ نہیں تو نام بتا دیں۔
شکریہ۔۔۔
اس کا نام ہے sad rainy music ...
Filmora se lia hai ....or ye paid hai
LIKHY GHALIB
PARHY ZIA🌹🥰
Wah ✨
حیرت ہے ضیا صاحب بھی غلطی کر گئے ہیں۔ چاک گریباں میں اضافت نہیں ہے۔
That shows, he is just a human ♥️
wah ❤
🌱🌻🌱
❤❤❤
SOORAT HAY QUAID AZAM AWAZ BE ACHI HAY. DKHO TOU ZMANAY ME HER KOI MADHOSH HAY
❤❤❤🎉🎉🎉
تلفظ میں اچھا خاصا جھول ھے
❤❤❤❤❤❤❤❤❤
Would have been tons better without the loud background music
Noted sir .. thanks for your feedback
ضیا محی الدین کے پڑھنے کا کیا کہنا۔ کوئی مقابلہ نہیں۔ مگر اس غزل میں پڑھنے میں ایک غلطی کرگئے۔ اگر میں غلطی پر ہوں تو اصلاح فرما دیجئیے گا۔ ضیا نے پڑھا: برسون ہوئے ہیں چاک (تلفظ آیا چاکے گریباں)۔ صحیح تلفظ ہے چاک گریباں کئے ہوئے۔ یعنی گریباں کو چاک کئے ہوئے۔ چاکے گریباں صحیح نہیں۔
شکریہ۔۔۔۔مگر دونوں تلفظ درست ہیں ۔۔۔
ایک میں یہ مل کر ایک لفظ کا مفہوم دیتا ہے اور دوسرے میں سادگی سے جملہ مکمل کر رہا ہے
چاک گریباں
شکریہ۔
مگر دونوں کا تلفظ اِک ہی ہے۔
(چاک گریباں/ چاکِ گریباں)
شاید آپ ٹھیک کہ رہے ہیں۔
@@Shahmeer190 ضیا نے پڑھا۔۔۔برسوں ہوئے ہیں چاک (چاکے ) گریباں کئے ہوئے۔ غالب کہتے ہیں کہ برسوں ہوئے ہیں گریباں کو چاک کئے ہوئے یعنی چاک الگ لفظ ہے گریباں الگ لفظ ہے۔ زحمت کی معافی۔
6:37
7:38
Aik correction:2:16 Ganj hai giran maya:
“Qeemti khazaney”
اس کے مختلف معنی ہیں ۔۔۔ جو آپ بتا رہے ہیں وہ زیادہ موزوں لگ رہا ہے اس جگہ ۔۔۔
تصحیح کا شکریہ ۔۔۔
میرا بھی یہی خیال ہے ، چاک گریبان کہنا چاہیے ، دیوان غالب میں اسی طرح لکھا ہوا ہے۔ "ک" کے نیچے زیر نہیں ہے۔
روانی میں ہی نکلا ہوگا ضیاء صاحب سے بھی
Sadly , some of the words were incorrectly used - even though the captions were correct
Which one sir?
@@QalamKaariZia said “ na ho jab dil hee pehloo main” Ghalib said “ na ho jab dil hee seenay main”.
@@QalamKaariZia said “ hua tu dost jiska “ Ghalib said “ huey tum dost jiskay”
6:37
7:22
8:10
8:43
Sorry I unable to under stand full version of urdu ,although it's from hidustani and parsia.
It's actually the purest urdu still being spoken in Lucknow i guess
🌳🌿🌺🇵🇰🌺🌿🌳
بھائی بیک گراؤنڈ میوزک بہت تیز ہے
آپ کی راۓ کا شکریہ۔۔۔
آئندہ ہم اس کو مزیر بہتر بنانے کی کوشش کریں گے ۔۔
BGM name please 🥺❤
Rainy Sad Music from Filmora
🌳🌺♥️🇵🇰♥️🌺🌳
Nice Editing....
ضیا صاحب کی تعریف کےلیے الفاظ ہی نہیں۔۔۔
بہت شکریہ بھائ ۔۔۔
گنج ھائے گراں مایہ
گنجے پن کا حوالہ دینے کے لیے ذیلی عنوانات میں غلط طریقے سے وضاحت کی گئی ہے۔
اصل معنی ہے، "انمول خزانے"۔
شاعر غور کر رہا ہے، جیسا کہ یہ تھا، ایک قبرستان میں زمین، جہاں مرنے والوں کے درمیان موت کی خاموشی میں کچھ ایسے ہیں جن کو زندگی میں خاص طور پر تحفہ دیا گیا تھا، اور بولتے ہوئے، "اگر میں کر سکتا ہوں، مجھے یہاں زمین کا سوال کرنا چاہئے. اے کم بخت، تو نے ان انمول خزانوں کے ساتھ کیا کیا ہے (وہ غیر معمولی ذہانت کے لوگ جو یہاں دفن ہیں)؟
یہاں کا مرکزی خیال، گرے ایلیجی کے برعکس، ان لوگوں سے تعلق نہیں رکھتا جو زندگی میں "گائے گئے" نہیں ہیں، بلکہ ان "سنگ" سے تعلق رکھتے ہیں، جو اپنے زمانے میں بہت زیادہ مشہور تھے اور جو اب موت سے ہمیشہ کے لیے خاموش ہو گئے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ اخلاقیات انسانی وجود کی عارضی حیثیت کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔
درستگی کا شکریہ ۔۔۔
میوزک ڈال کر غزل کا بیڑہ غرق کردیا
آپکی رائے ہمارے لئیے قیمتی ہے۔۔۔۔ شکریہ
Mete ka safr hwa my tfan ban akla Aa jy too bola kr kon bty kia
دینے لگا ہے بوسے۔
بوسہ نہیں
بھائی گنج ہائے گراں مایہ کا مطلب انتہائی قیمتی خزانے ہوتا ہے۔ اتنی فاش غلطی اور وہ بھی غالب کے ساتھ۔ افسوس ہے۔
شکریہ بھائ اس کی تصحیح ایک اور بھائ کر چکے ہیں۔۔۔۔
Music ruined the video
تلفظ میں اچھا خاصا جھول ھے
جیسے کہ؟؟