عجیب بات ہے کہ ہمارے حکمران غلط چیک کرانے بھی لندن جاتے ہیں تو پاکستان میں حکومت کرتے ہوئے کیا یہ گلے کے اچھے سے ڈاکٹر نہیں پیدا کر سکتے یا یہاں پہ ہسپتالوں میں جو گلے کے مریض ہوتے ہیں کیا وہ سب لندن جائیں گے اب اگر حکمران طبقہ لندن میں گلا چیک کرا سکتے ہیں تو غریب طبقہ پاکستان میں کیوں چیک کراتے ہیں یہ حکمران تو انہی کی وجہ سے بنتے ہیں
ایک طرف ججز کی تنخواہیں اتنی زیادہ لاکھوں روپے ایک ایک جج کی بڑھائی جا رہی ہے دوسری طرف کے پی میں اساتذہ کو اپگریڈیشن کے لیے دی ائی کچھ نہیں جا رہا عجیب طبقاتی فرق ہے ملازمین کے درمیان
صرف مسلم حکمران ہلکی سی غیرت کا مظاہرہ کرنے کی دیر ہے۔اور بس پوری دنیا میں مسلمان محفوظ ہو جائیں گے۔
عجیب بات ہے کہ ہمارے حکمران غلط چیک کرانے بھی لندن جاتے ہیں تو پاکستان میں حکومت کرتے ہوئے کیا یہ گلے کے اچھے سے ڈاکٹر نہیں پیدا کر سکتے یا یہاں پہ ہسپتالوں میں جو گلے کے مریض ہوتے ہیں کیا وہ سب لندن جائیں گے اب
اگر حکمران طبقہ لندن میں گلا چیک کرا سکتے ہیں تو غریب طبقہ پاکستان میں کیوں چیک کراتے ہیں یہ حکمران تو انہی کی وجہ سے بنتے ہیں
یا اللہ فلسطین کے مسلمانوں کی غیبی مدد فرما مجاہدین کی غیبی مدد فرما امت مسلمہ کو قبلہ اول مسجد اقصیٰ ازاد کروانے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین 😭😭
حکمران اندرون ملک میں توجہ دیں۔اور بیرون افواج پاکستان پر چھوڑ دیں۔اگر ہر مسئلہ پر قابو پا سکتے ہیں۔تو یہ سب کر کے دکھائیں۔
ایک طرف ججز کی تنخواہیں اتنی زیادہ لاکھوں روپے ایک ایک جج کی بڑھائی جا رہی ہے دوسری طرف کے پی میں اساتذہ کو اپگریڈیشن کے لیے دی ائی کچھ نہیں جا رہا عجیب طبقاتی فرق ہے ملازمین کے درمیان
ائی جی اسلام اباد کو میرا مشورہ یہ ہے کہ وہ زین کل کر بات کرے کیا پولیس والے وینس پر جو پی ٹی ائی کے قید پر پی ڈی ایم والوں نے حملہ کیا تھا
مشاہد حسین سید۔ امریکہ کا سفیر ہے جو ایک کال والی بات کی ہے
Very good thanks Imran khan 💗😊