اللہ تعالیٰ نے سورت شعراء میں فرمایا کہ مرد سے ھی لڑکی ھوتی ھے اور مرد سے ھی بیٹے ھوتے ھیں یہ قرآن میں 1400 سو سال پہلے اللہ نے ھمیں بتایا ھے اور ڈاکٹری لحاظ سے بھی بتایا گیا ھے کہ مرد میں عورت بھی موجود ھے اور مرد بھی ۔ اسی لئیے اکثر یہ بات ھوتی ھے کہ جب ساس کوئی بات بھی بیٹے سے کرتی ھے بہو کے خلاف مرد فورا مان جاتا ھے اور اگر ساس نا بھی ھو تو مرد عورت سے ساس جیسا سلوک کرتے ھیں یہ چیز یہاں کیوں پڑی ھے یہ کام کیا کیوں نہیں حالانکہ عورت چاہے سارا دن کام کرے ۔ اس چیز پر QtvAry نے پروگرام کیا تھا جس میں ڈاکٹر صاحبہ بھی تھیں علماء بھی تھے قطب آن لائن پروگرام تھا
اللہ تعالیٰ نے سورت شعراء میں فرمایا کہ مرد سے ھی لڑکی ھوتی ھے اور مرد سے ھی بیٹے ھوتے ھیں یہ قرآن میں 1400 سو سال پہلے اللہ نے ھمیں بتایا ھے اور ڈاکٹری لحاظ سے بھی بتایا گیا ھے کہ مرد میں عورت بھی موجود ھے اور مرد بھی ۔ اسی لئیے اکثر یہ بات ھوتی ھے کہ جب ساس کوئی بات بھی بیٹے سے کرتی ھے بہو کے خلاف مرد فورا مان جاتا ھے اور اگر ساس نا بھی ھو تو مرد عورت سے ساس جیسا سلوک کرتے ھیں یہ چیز یہاں کیوں پڑی ھے یہ کام کیا کیوں نہیں حالانکہ عورت چاہے سارا دن کام کرے ۔ اس چیز پر QtvAry نے پروگرام کیا تھا جس میں ڈاکٹر صاحبہ بھی تھیں علماء بھی تھے قطب آن لائن پروگرام تھا