ظلم جبر جھوٹ فریب مکاری اور ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرنے والے تحریک انصاف قیادت زیماداران وکلاء طلباء صحافی اور تمام پاکستانیوں کو اللہ پاک ہمت جرت استقامت عطا فرمائے اور حفاظت فرمائے اور اللہ پاک ان موجودہ ظالم منحوس حکمرانوں اور ان کے سرپرستوں کے ظلم اور نحوست سے تمام پاکستانیوں کو محفوظ فرمائے
پیشہ ور قاتلو تم سپاہی نہیں میں نے اب تک تمھارے قصیدے لکھے اورآج اپنے نغموں سے شرمندہ ہوں اپنے شعروں کی حرمت سے ہوں منفعل اپنے فن کے تقاضوں سے شرمندہ ہوں اپنےدل گیر پیاروں سےشرمندہ ہوں جب کبھی مری دل ذرہ خاک پر سایہ غیر یا دست دشمن پڑا جب بھی قاتل مقابل صف آرا ہوئے سرحدوں پر میری جب کبھی رن پڑا میراخون جگر تھا کہ حرف ہنر نذر میں نے کیا مجھ سے جو بن پڑا آنسوؤں سے تمھیں الوداعیں کہیں رزم گاہوں نے جب بھی پکارا تمھیں تم ظفر مند تو خیر کیا لوٹتے ہار نے بھی نہ جی سے اتارا تمھیں تم نے جاں کے عوض آبرو بیچ دی ہم نے پھر بھی کیا ہےگوارا تمھیں سینہ چاکان مشرق بھی اپنے ہی تھے جن کا خوں منہ پہ ملنے کو تم آئے تھے مامتاؤں کی تقدیس کو لوٹنے یا بغاوت کچلنے کو تم آئے تھے ان کی تقدیر تم کیا بدلتے مگر ان کی نسلیں بدلنے کو تم آئے تھے اس کا انجام جو کچھ ہوا سو ہوا شب گئی خواب تم سے پریشاں گئے کس جلال و رعونت سے وارد ہوئے کس خجالت سے تم سوئے زنداں گئے تیغ در دست و کف در وہاں آئے تھے طوق در گردن و پابجولاں گئے جیسے برطانوی راج میں گورکھے وحشتوں کے چلن عام ان کے بھی تھے جیسے سفاک گورے تھے ویت نام میں حق پرستوں پہ الزام ان کے بھی تھے تم بھی آج ان سے کچھ مختلف تو نہیں رائفلیں وردیاں نام ان کے بھی تھے پھر بھی میں نے تمھیں بے خطا ہی کہا خلقت شہر کی دل دہی کےلیئے گو میرے شعر زخموں کے مرہم نہ تھے پھر بھی ایک سعی چارہ گری کیلئے اپنے بے آس لوگوں کے جی کیلئے یاد ہوں گے تمھیں پھر وہ ایام بھی تم اسیری سے جب لوٹ کر آئے تھے ہم دریدہ جگر راستوں میں کھڑے اپنے دل اپنی آنکھوں میں بھر لائے تھے اپنی تحقیر کی تلخیاں بھول کر تم پہ توقیر کے پھول برسائے تھے جنکے جبڑوں کو اپنوں کا خوں لگ گیا ظلم کی سب حدیں پاٹنے آگئے مرگ بنگال کے بعد بولان میں شہریوں کے گلے کاٹنے آگئے ٓاج سرحد سے پنجاب و مہران تک تم نے مقتل سجائے ہیں کیوں غازیو اتنی غارتگری کس کی ایما پہ ہے کس کے آگے ہو تم سر نگوں غازیو کس شہنشاہ عالی کا فرمان ہے کس کی خاطر ہے یہ کشت و خوں غازیو کیا خبر تھی کہ اے شپرک زادگاں تم ملامت بنو گے شب تار کی کل بھی غا صب کے تم تخت پردار تھے آج بھی پاسداری ہے دربار کی ایک آمر کی دستار کے واسطے سب کی شہ رگ پہ ہے نوک تلوار کی تم نے دیکھے ہیں جمہور کے قافلے ان کے ہاتھوں میں پرچم بغاوت کے ہیں پپڑیوں پر جمی پپڑیاں خون کی کہ رہی ہیں یہ منظر قیامت کے ہیں کل تمھارے لیئے پیار سینوں میں تھا اب جو شعلے اٹھے ہیں وہ نفرت کے ہیں آج شاعر پہ بھی قرض مٹی کا ہے اب قلم میں لہو ہے سیاہی نہیں خون اترا تمھاراتو ثابت ہوا پیشہ ور قاتلوں تم سپاہی نہیں اب سبھی بے ضمیروں کے سر چاہیئے اب فقط مسئلہ تاج شاہی نہیں پیشہ ور قاتلو تم سپاہی نہیں
Allah haq hai
Be brave & stood firm as our Leader IK stand .it's game of nerves & I belief in Imran khan
ظلم جبر جھوٹ فریب مکاری اور ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرنے والے تحریک انصاف قیادت زیماداران وکلاء طلباء صحافی اور تمام پاکستانیوں کو اللہ پاک ہمت جرت استقامت عطا فرمائے اور حفاظت فرمائے اور اللہ پاک ان موجودہ ظالم منحوس حکمرانوں اور ان کے سرپرستوں کے ظلم اور نحوست سے تمام پاکستانیوں کو محفوظ فرمائے
❤🎉 masahalla
* Free Imran Khan NOW *
Let's unite to make Pakistan great again and cleanse Pakistan from corruption and corrupted
❤❤❤❤
P t I aur Imran Khan zindabad aur jitna b p t i ka ka qidi hai his pr jali moqaddayney hai o qidi b zindabad
Allah Soldiers PTI free Imran khan PTI only Pakistan's is only PTI.
D chowk nehi ab shoidia chowk
یہ 26ویں آئینی ترمیم عوام کے مُسترد شدہُ لوگوں کے ناجائز ووٹوں سے معرض وجود میں آئی ہے اور جو لوگ اس ترمیم کا دفاع کرتے ہیں وہ اس ملک کے خیرخواہ نہیں-
D.26 😢😢😢😢 SSG 👢👢🥾 ISI 😢😢😢😢😢😢😢
🎉🎉🎉🎉🎉
پیشہ ور قاتلو تم سپاہی نہیں
میں نے اب تک تمھارے قصیدے لکھے
اورآج اپنے نغموں سے شرمندہ ہوں
اپنے شعروں کی حرمت سے ہوں منفعل
اپنے فن کے تقاضوں سے شرمندہ ہوں
اپنےدل گیر پیاروں سےشرمندہ ہوں
جب کبھی مری دل ذرہ خاک پر
سایہ غیر یا دست دشمن پڑا
جب بھی قاتل مقابل صف آرا ہوئے
سرحدوں پر میری جب کبھی رن پڑا
میراخون جگر تھا کہ حرف ہنر
نذر میں نے کیا مجھ سے جو بن پڑا
آنسوؤں سے تمھیں الوداعیں کہیں
رزم گاہوں نے جب بھی پکارا تمھیں
تم ظفر مند تو خیر کیا لوٹتے
ہار نے بھی نہ جی سے اتارا تمھیں
تم نے جاں کے عوض آبرو بیچ دی
ہم نے پھر بھی کیا ہےگوارا تمھیں
سینہ چاکان مشرق بھی اپنے ہی تھے
جن کا خوں منہ پہ ملنے کو تم آئے تھے
مامتاؤں کی تقدیس کو لوٹنے
یا بغاوت کچلنے کو تم آئے تھے
ان کی تقدیر تم کیا بدلتے مگر
ان کی نسلیں بدلنے کو تم آئے تھے
اس کا انجام جو کچھ ہوا سو ہوا
شب گئی خواب تم سے پریشاں گئے
کس جلال و رعونت سے وارد ہوئے
کس خجالت سے تم سوئے زنداں گئے
تیغ در دست و کف در وہاں آئے تھے
طوق در گردن و پابجولاں گئے
جیسے برطانوی راج میں گورکھے
وحشتوں کے چلن عام ان کے بھی تھے
جیسے سفاک گورے تھے ویت نام میں
حق پرستوں پہ الزام ان کے بھی تھے
تم بھی آج ان سے کچھ مختلف تو نہیں
رائفلیں وردیاں نام ان کے بھی تھے
پھر بھی میں نے تمھیں بے خطا ہی کہا
خلقت شہر کی دل دہی کےلیئے
گو میرے شعر زخموں کے مرہم نہ تھے
پھر بھی ایک سعی چارہ گری کیلئے
اپنے بے آس لوگوں کے جی کیلئے
یاد ہوں گے تمھیں پھر وہ ایام بھی
تم اسیری سے جب لوٹ کر آئے تھے
ہم دریدہ جگر راستوں میں کھڑے
اپنے دل اپنی آنکھوں میں بھر لائے تھے
اپنی تحقیر کی تلخیاں بھول کر
تم پہ توقیر کے پھول برسائے تھے
جنکے جبڑوں کو اپنوں کا خوں لگ گیا
ظلم کی سب حدیں پاٹنے آگئے
مرگ بنگال کے بعد بولان میں
شہریوں کے گلے کاٹنے آگئے
ٓاج سرحد سے پنجاب و مہران تک
تم نے مقتل سجائے ہیں کیوں غازیو
اتنی غارتگری کس کی ایما پہ ہے
کس کے آگے ہو تم سر نگوں غازیو
کس شہنشاہ عالی کا فرمان ہے
کس کی خاطر ہے یہ کشت و خوں غازیو
کیا خبر تھی کہ اے شپرک زادگاں
تم ملامت بنو گے شب تار کی
کل بھی غا صب کے تم تخت پردار تھے
آج بھی پاسداری ہے دربار کی
ایک آمر کی دستار کے واسطے
سب کی شہ رگ پہ ہے نوک تلوار کی
تم نے دیکھے ہیں جمہور کے قافلے
ان کے ہاتھوں میں پرچم بغاوت کے ہیں
پپڑیوں پر جمی پپڑیاں خون کی
کہ رہی ہیں یہ منظر قیامت کے ہیں
کل تمھارے لیئے پیار سینوں میں تھا
اب جو شعلے اٹھے ہیں وہ نفرت کے ہیں
آج شاعر پہ بھی قرض مٹی کا ہے
اب قلم میں لہو ہے سیاہی نہیں
خون اترا تمھاراتو ثابت ہوا
پیشہ ور قاتلوں تم سپاہی نہیں
اب سبھی بے ضمیروں کے سر چاہیئے
اب فقط مسئلہ تاج شاہی نہیں
پیشہ ور قاتلو تم سپاہی نہیں
تحریک انتشار
تم إن شاءالله انتشار خون سے جلد مردار ہوگا پانچ روز تو بلا کفن و دفن گندی نالی میں پڑے رہوگے إن شاءالله دن گن لو سورا
تم إن شاءالله جلد ہی انتشار خون سے مردار ہو جاوگے۔۔پانچ روز تو بلا کفن ودفن کے گندی نالی میں پڑے سڑے رہوگے دلے دن گن لو إن شاءالله۔
جناب باتیں کرنے سے کچھ نہیں ہوتا۔اپ اور دیگر تحریک انصاف کے ممبرز عمران خان کے نظریہ کے خلاف چلتے ہیں۔اپ اور آپ کے گروپ پر شدید تحفظات ہیں
❤❤❤❤