Decline of Humanities انسانی علوم کا زوال| Dr Nasir Abbas Nayyar | G-121 | Idara e Urdu

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 5 ต.ค. 2024
  • یہ گفتگو ادارہ اردو کے ایک سیمینار کا حصہ ہے۔ ’’اردو میں نقاد کی موجودگی‘‘ کے عنوان سے ہونے والے اس سیمینار کے میزبان ڈاکٹر عابد سیال تھے، جبکہ ڈاکٹر اقبال آفاقی اور ڈاکٹر ناصر عباس نیر مہمان مقررین کی حیثیت سے مدعو تھے۔ ایک سال کے جواب میں ڈاکٹر ناصر عباس نیر نے کہا کہ ادب و تنقید لکھنے والے جے کیے ایک سے زیادہ زبانوں کو جاننا ضروری ہے۔ اردو کے بڑے بڑے نقاد مثلا عسکری صاحب، جیلانی کامران، فاروقی صاحب، وزیر آغا صاحب یہ سارے کے سارے انگریزی کے ماہر تھے۔ اگر آپ کو صف اول کا ادیب یا نقاد بننا ہے تو لازما ایک سے زیادہ زبانوں کا جاننا اور ان کے ادب سے آگاہ ہونا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان کی مقامی زبانوں کی شد بد بھی ہو تو اچھا ہے۔
    ہمارے ہاں سماجی علوم کے تمام شعبے زوال کا شکار ہیں، صرف پیسے کمائے جا رہے ہیں۔ تو وہاں سے جو نسل نکلتی ہے ان میں ایک آدھ لوگ تو نکل سکتے ہیں مگر عمومی طور پر حالات مایوس کن ہیں۔ پہلے انسان کا ماحول اور جغرافیائی ساخت لوگوں کی تربیت و مزاج میں حصہ دار ہوا کرتے تھے، اب تقریبا تمام تر انحصار اس کے اداروں پر ہے۔ ہمارے ہاں سارے اداروں کی صارتحال مایوس کن ہے، تعلیم کا ادارہ بطور خاص بدحال ہے، پھر زبان و ادب کا شعبہ تو قابل بیان ہی نہیں۔ سارا ذریعہ تعلیم انگریزی ہونے کے باوجود بچے کو انگریزی تک نہیں آتی۔
    ادارہ اردو ، ایک غیرتجارتی نجی ادارہ ہے جو اردو زبان، ادب اور تحقیق کی ترویج و ترقی کے کوشاں ہے۔ ادارے کے پلیٹ فارم سے کانفرنسیں، سیمینار، لیکچر، مذاکرے، مباحثے، انٹرویو اور دیگر ادبی پروگرام انعقاد پذیر ہوتے ہیں جن میں متعدد ادبی، تنقیدی اور تحقیقی مباحث پر گفتگو ہوتی ہے جن میں اردو لسان و لسانیات کے ذیل میں قواعد، تلفظ، املا، لغت، سماجی لسانیات و دیگر عنوانات شامل ہیں۔ شاعری کے ذیل میں غزل کے علاوہ نظم کی اصناف میں پابند نظم کے ساتھ ساتھ نظم معری، آزاد نظم اور نثری نظم نظم وغیرہ وغیرہ پر پر بات کی جاتی ہے۔ ہے۔ فکشن کے ذیل میں اردو داستان، افسانه ، ناول، افسانچه / فلیش فکشن اور کہانی کی دیگر صورتوں پر گفتگو ہوتی ہے۔ تنقیدی مباحث میں جدیدیت، مابعد جدیدیت، تانیثیت، ترقی پسندی / مارکسیت، نفسیات، ما بعد نو آبادیات اور تہذیب و ثقافت کے دیگر عنوانات شامل ہیں۔ علاوہ ازیں جامعاتی تحقیق کے مختلف گوشوں کو بھی ان بحثوں میں شامل کیا جاتا ہے۔ ادارہ اردو، اردو زبان، ادب اور تحقیق کی ترویج و ترقی کے کوشاں ہے۔ ادارے کے پلیٹ فارم سے کانفرنسیں، سیمینار، لیکچر، مذاکرے، مباحثے، انٹرویو اور دیگر ادبی پروگرام انعقاد پذیر ہوتے ہیں جن میں متعدد ادبی، تنقیدی اور تحقیقی مباحث پر گفتگو ہوتی ہے جن میں اردو لسان و لسانیات کے ذیل میں قواعد، تلفظ، املا، لغت، سماجی لسانیات و دیگر عنوانات شامل ہیں۔ شاعری کے ذیل میں غزل کے علاوہ نظم کی اصناف میں پابند نظم کے ساتھ ساتھ نظم معری، آزاد نظم اور نثری نظم نظم وغیرہ وغیرہ پر پر بات کی جاتی ہے۔ ہے۔ فکشن کے ذیل میں اردو داستان، افسانه ، ناول، افسانچه / فلیش فکشن اور کہانی کی دیگر صورتوں پر گفتگو ہوتی ہے۔ تنقیدی مباحث میں جدیدیت، مابعد جدیدیت، تانیثیت، ترقی پسندی / مارکسیت، نفسیات، ما بعد نو آبادیات اور تہذیب و ثقافت کے دیگر عنوانات شامل ہیں۔ علاوہ ازیں جامعاتی تحقیق کے مختلف گوشوں کو بھی ان بحثوں میں شامل کیا جاتا ہے۔
    Idara e Urdu, a non-commercial private organization, is striving for the promotion and development of Urdu language, literature, and research. Various literary programs such as conferences, seminars, lectures, discussions, interviews, and debates are organized on the institution's platform, covering multiple literary, critical, and research topics. These topics include Urdu language and linguistics, such as grammar, pronunciation, orthography, vocabulary, sociolinguistics, and other related subjects. In poetry, discussions are held on various forms of poetry, including ghazal, nazm, free verse, and prose poetry. In fiction, topics include Urdu short stories, novels, flash fiction, and other forms of storytelling. Critical discussions cover modernism, postmodernism, feminism, progressivism, Marxism, psychology, post-colonialism, and other aspects of culture and civilization. Additionally, various aspects of university research are also included in these discussions. Idara e Urdu is dedicated to promoting and developing Urdu language, literature, and research.
    #Idara_e_Urdu, #Urdu_Literature, #Urdu_Poetry, #Urdu_Ghazal, #adab, #literature, #poetry, #nazm, #Ghazal, #Fiction, #Urdu_adab, #Aap_beeti, #Biography, #Auto_biography , #AI, #Artificial_Intellegence, #Cliche, #Cunningness_in_poetry؍#popular_Fiction #nasir_abbas_nayer, #aamad, #Hunar, #takhleeq, #Pakistan_Academy_of_Letters #papular_fiction

ความคิดเห็น •