جزاک اللّٰہ مولا آپکو سدا سلامت رکھے اور ہر دشمن کے شر سے محفوظ رکھیں ہم پاراچنار کی شیعان حیدر سرزمین شہداء عباس علمدار ع کے وارثوں کے شہر سے آپکو بہت بہت سلام کرتے ہیں اور ہم مکمل طور پر آپکے ساتھ ہیں اپ حقیقی عالم ہے اس دور میں اہلبیت ع کا مدافع ❤❤❤❤
Aaj ka imam wo hain jo hazir or majood ho lakin ya jolani , bolani , taqi usami ets ko bhi imam nahi hain, imam wo hain hazrat ali ki ulad say ho, or whai jis kis immat aaj tak chal rhai hain
Mashallah mufti shb Haq ke rastay per dathay howay hain mola imam zaman aoko apnay hifzo aman main rakhain ap jaisay paye ke uloma ki bohat zarorat hai ahlay sunnat koo
ماشاء اللہ اللہ پاک آپ کو حق سچ بیان کرنے کی اعلی توفیق عطا فرمائیں آمین آج کا امام موجود ہے اور حاضر ہے اگر کسی کو ان کی معرفت حاصل کرنی ہے تو اسماعیلی امامت کا مطلہ کرے اپنی عینک سے نہ ک سن سنی باتوں سے
جزاک اللہ خیرا کثیرا مفتی فضل ہمدرد صاحب 🎉❤ اللہ تعالی آپ کو عظیم اجر عطا فرمائیں دنیا وآخرت میں اہلبیت علیہم السلام کے صدقے کہ آپ مسلمانوں کے درمیان اختلافات کو کم کرنے اور انکے عقیدہ کو درست سمت پر لانے کی انتھک محنت و کوشش کر رہے ہیں۔❤
@@MuftiFazalHamdardOfficial please listen muhammad qasim dream do research on his dream he is imam mehdi i am not lying i age of this ummah 1500 currently is 1446.
Thank you once again It was actually long awaited video. Mufti Hamdard, I'm having lots of expectations from you, I guess it should be presented more firmly as you are the mind changer with references. I really Respect and Adore your efforts. Stay blessed always.
YA ALLAH HUM SB KO ALLAK PAAK TERI , RASOOL PAAK S.A. AUR AHLE BAIT A.S. KI MAARFAT AUR QURBATT HAASIL HO , MAZLOOMO KI HIFAZAT KR , JALDI SE ZAALIMO KO NIST O NABOOD KR DE AMIN
کربلا کے میدان میں نواسے رسول ص۔نے فرمایا اے لوگو میں حسین ع۔ہوں ہے کوئی جو میرے مدد کرے مجھ جیسا تم جیسوں کے بیعت نہیں کرتے۔ 🙏🏻😓 جب امام حسین ع۔نے فرمایا مجھ جیسا ہم کیسے منکر ہو سکتے ہے 😢 جو ظلم سے ڈٹ جائے وہی ہمارا رہنما ہے حسین ع۔ کے راہ پر ہے 😢
Bilkul sahi kaha aapne aurlo parlon ko imam mankar bhatkne se to behtar hai imam mehdi ka intjar karna bhala jiske bare NBI sw se hdees sabit ho use manna behtar ya use jinke bare m koi sanad nhi aur unke mansoobo ka bhi maloom nhi
بارہ نقیب یا حجت قرآن پاک میں ارشاد ہوتا ہے کہ وَ اِذِ اسْتَسْقٰى مُوْسٰى لِقَوْمِهٖ فَقُلْنَا اضْرِبْ بِّعَصَاكَ الْحَجَرَ-فَانْفَجَرَتْ مِنْهُ اثْنَتَا عَشْرَةَ عَیْنًا-قَدْ عَلِمَ كُلُّ اُنَاسٍ مَّشْرَبَهُمْ ۲: ۶۰)اور یاد کرو،جب موسیٰ نے اپنی قوم کے لئے پانی طلب کیا تو ہم نے فرمایا کہ پتھر پر اپنا عصا مارو ، تو فوراً اس میں سے بارہ چشمے بہہ نکلے (اور)ہر گروہ نے اپنے پانی پینے کی جگہ کو پہچان لیا۔ دوسری جگہ ارشاد ہوتا ہے کہ وَ قَطَّعْنٰهُمُ اثْنَتَیْ عَشْرَةَ اَسْبَاطًا اُمَمًا(۷:۱۶۰)اور ہم نے انہیں بارہ قبیلوں میں تقسیم کر کے الگ الگ جماعت بنادیا ، ان تمام آیاتِ مبارکہ میں واضح طور پر دین کے اندر بارہ حجتوں کا ذکر ہے، چونکہ اثنا عشری حضرات اس سے بارہ امام مراد لیتے ہیں اس لئے قرآن پاک اور حدیث کی روشنی میں اور عقلی دلائل سے یہ ثابت کر یں گے کہ یہاں جن بارہ قبیلوں کا ذکر کیا گیا ہے وہ حدود دین کے بارہ جزیریں ہیں، ہر جزیرے میں ایک حجت مقرر ہوتا ہے جہاں وہ دعوت کا کام کرتا ہے، یہاں ہم حجت کے بارے میں بھی بیان کریں گے کہ حجت کون ہے؟ "لفظِ حجت کے کئی معنی ہیں، مگر یہاں حجت سے جو معنی ہیں، وہ اس آیۂ مقدسہ سے ظاہر ہیں: لِئَلَّا يَكُوْنَ لِلنَّاسِ عَلَي اللّٰهِ حُجَّــةٌۢ بَعْدَ الرُّسُلِ ۭوَكَانَ اللّٰهُ عَزِيْزًا حَكِيْمًا (۴: ۱۶۵) تاکہ رسولوں کے (آنے کے) بعد اللہ تعالیٰ پر لوگوں کی کوئی حجت نہ رہ جائے، اور اللہ تعالیٰ غالب حکمت والاہے۔‘‘ اس آیتِ کریمہ کا مطلب یہ ہے، کہ اگر اللہ تعالیٰ پورے دور کے لوگوں کے لئے پیغمبروں کے ذریعہ سے ہدایت کا کوئی مستقل نظام مقرر نہ فرماتا، تو خدائے تعالیٰ پر لوگوں کی حجت ہوتی، یعنی (نعوذ باللہ) لوگ دلیل میں خدا پر غالب آتے، کیونکہ حجت کا مطلب ہے دلیل میں غالب آنا، یعنی قیامت کے روز جب خدا بندوں سے پوچھے گا، کہ تم نے دنیا میں کیوں میری مرضی کے مطابق عمل نہیں کیا؟ تو لوگ یہ دلیل پیش کریں گے کہ پروردگار ! آپ کی جانب سے کوئی ایسا شخص نہیں تھا جو ہمیں آپ کی مرضی سمجھنے کی ہدایت دے سکے، تو یہ ہوئی خدا پر لوگوں کی حجت یا کہ دلیل میں خدا پر لوگوں کا غالب آنا، مگر مذکورہ ارشاد سے صاف ظاہر ہے، کہ اللہ پر لوگوں کی کوئی حجت نہیں، بلکہ لوگوں پر خدا کی حجت ہے، اور وہ حجت یہ ہے کہ اس نے پیغمبر بھیجے ہیں، پس اسی معنی میں انبیاء علیہم السلام لوگوں پر خدا کی حجتیں ٹھہرے۔ چنانچہ اس دور میں لوگوں پر خدا کی حجت حضرت محمد مصطفےٰ صلعم ہیں، آنحضرتؐ کی حجت اساسؑ ہیں، یعنی مولانا علیؑ، اساسؑ کی حجت زمانے کا امامؑ ہے، اور امامؑ کی حجت وہ بزرگ ہے جسے صاحبِ جزیرہ یا پیر کہا جاتا ہے، اور اسماعیلی عقائد میں حجت کا یہ لقب اسی درجے کیلئے زیادہ مستعمل ہے۔" از دلِ حجت بحضرت رہ بود اوبتائیدِ دلش آگہ بود ترجمہ: حجت کے دل سے حضرتِ امام تک راستہ ہوتا ہے، اور وہ (یعنی امامؑ) اس کی قلبی تائید کے لئے باخبر ہے۔ بیعت عقبہ ثانیہ مکمل ہوچکی تو رسول اللہﷺ نے یہ تجویز رکھی کہ بارہ سربراہ منتخب کر لیے جائیں۔ جو اپنی اپنی قوم کے نقیب ہوں اور اس بیعت کی دفعات کی تنفیذکے لیے اپنی قوم کی طرف سے وہی ذمے دار اور مکلف ہوں۔ آپ کا ارشاد تھا کہ لوگ اپنے اندر سے بارہ نقیب پیش کریں تاکہ وہی لوگ اپنی اپنی قوم کے معاملات کے ذمہ دار ہوں۔( السیرۃ النبویۃلابن ھشام،اسماء النقباء الاثنی عشر،ص177،178) رسول صلعم کے بارہ نقیب مقرر کرنے کا فیصلہ نیا نہیں تھا بلکہ سابقہ پیغمبروں کی پیروی میں دعوت حق کے لئے انتظام و انصرام کرنا تھا ، اگر اس کو اس طرح لیا جائے کہ بارہ نقیب اثنا عشری کے بارہ امام ہیں تو یہاں یہ مسئلہ پیدا ہوگا کہ رسول صلعم نے بارہ امام مقرر کئے تھے، قرآن میں بنی اسرائیل کے جن بارہ نقیبوں کا ذکر کیا گیا ہے ان کو کس تناظر میں لیا جائے گا، وَ بَعَثَنَا مِنھُمُ اثْنَیْ عَشَرَ نَقِیْباً (۵: ۱۲) اور ہم نے (بنی اسرائیل) میں سے بارہ سردار مقرّر کئے۔ اسی طرح حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بارہ حواریوں کو کس حساب میں لیا جائے گا، جیسا کہ (۳:۵۲)وہ بارہ حواری تھے جنہوں نے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی دعوت ہر قیمت پر آگے بڑھانے کا حضرت عیسیٰ سے عہد کیا تھا۔(تفسیر تیسیر القرآن ،عبد الرحمن کیلانی )۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کا عصاء جب پتھر پر پڑتا ہے تو بارہ چشمے پھوٹتے ہیں اور ہر قبیلہ اپنے چشمے کو پہچانتا ہے اور وہاں سے پانی پیتا ہے ، یہاں در اصل عصائے موسیٰؑ سے اسمِ اعظم مراد ہے، حجرِ مکرم کی تاویل اساس (ہارونؑ) ہے، بارہ چشمے بارہ حجت ہیں، چنانچہ حضرتِ موسیٰؑ نے جب حضرتِ ہارون کو اسمِ اعظم کی تعلیم دی، تو مولانا ہارونؑ کے مبارک دل سے بیک وقت بارہ حجتوں کے لئے روحانی علم کا پانی جاری ہوا ۔
یہاں سے واضح ہوجاتا ہے کہ بارہ نقیب ہر پیغمبر اور امام کے دعوتِ کار میں شامل رہے ہیں، یہ بارہ حجت بارہ جزیروں کے ذمہ دار تھے، بارہ جزیرے،عرب، ترک، بربر، زنگ، حبشہ، خزر، چین، فارس، روم، ہند، سندھ، اور صقالیہ یہ تھے۔ اب اگر یہاں اثنا عشری عقائد کے مطابق رسول صلعم کا ارشاد ۱۲ اماموں کی طرف تھا تو رسول صلعم یہ ارشاد نہیں فرماتا کہ مَنْ مَاتَ وَلَمْ یَعْرِفْ اِمَامَ زَمَنِہٖ مَا تَ مَیْتَۃً جَاھِلِیَّۃً وَ الْجَاھِلُ فِی النَّارِ۔ ’’ جو شخص مرے اور اپنے زمانے کے امام کو نہ پہچانے، تو وہ جاہلانہ موت میں مرتا ہے، اور جاھلانہ موت میں وہ شخص مرتا ہے، جو کسی پیغمبر کا مقر ہی نہ ہو، اور ایسا شخص دوزخ میں جا گر تا ہے۔‘‘ کیونکہ بارہ اماموں کے بعد امام تو غائب ہے، اثنا عشری کے امام علی بن موسی الرضانے شرائع دین سے متعلق، مامون کو جو خط لکھا اس کا مضمون یہ ھے"(وإن الارض لا تخلو من حجة اللّٰه تعالی علی خلقه فی کل عصر واٴوان و إنهم العروة الوثقیٰ))(ومن مات ولم یعرفهم مات میتة جاهلیة)اب جب کہ اکمالِ دین واتمامِ نعمتِ ھدایت میں ایسی شخصیت کے وجود کی تاثیر واضح هو چکی، اگر اس کی عدم موجودگی سے خدا اپنے دین کو ناقص رکھے تو اس عمل کی وجہ یا تویہ هو گی کہ ایسی شخصیت کا وجود ناممکن هو یا خدا اس پر قادر نہیں اور یا پھر خدا حکیم نہیں ہے اور ان تینوں کے واضح بطلان سے امام کے وجود کی ضرورت ثابت ھے۔ " حدیث مبارک سے بھی یہ واضح ہے کہ اگر نقیب کو اثنا عشری کے بارہ امام تصور کریں تو یہاں ان دو حدیثوں میں تضاد پیدا ہوجائے گا، اور ان کے امام نے جو خط لکھا ہے اس میں بھی واضح طور پر لکھا ہے کہ اگر کوئی اپنے زمانے کے امام کو نہ پہچان کرمر جائے تو وہ جاہلیت کی موت مر گیا، اس سے امام کے دنیا میں وجود کی ضرورت ثابت ہوگئی۔ اب جب تک ان کے امام موجود تھے اس کو اس طرح ہی لیتے تھے، اور جب ان کے امام غائب ہوگئے تو اس حدیث کو بیان کرنے سےبھی کتراتے ہیں، کیونکہ پہچانا اس کو جاتا ہے جس کے چہرے کو دیکھا جائے، اگر چہرے کو نہ دیکھ سکو گے تو پہچانو گے کیسے، اسی طرح امام کی بیعت کے حوالے سے بھی ایک حدیث ہے :مَنْ خَلَعَ يَدًا مِنْ طَاعَةٍ، لَقِيَ اللهَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لَا حُجَّةَ لَهُ، وَمَنْ مَاتَ وَ لَيْسَ فِي عُنُقِهِ بَيْعَةٌ، مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً جو شخص اپنا ہاتھ بیعت سے کھینچ لے وہ روز قیامت اس حال میں خدا کا سامنا کرے گا کہ جس کے پاس اپنے اس عمل پر کوئی دلیل نہیں ہو گی اور جس شخص کی گردن میں کسی کی بیعت نہیں ہو گی اور وہ مر جائے تو وہ جاہلیت کی موت مرا ہے ۔جب امام ہی موجود نہ ہو تو بیعت کس طرح کی جاسکتی ہے ،تو یہ حدیث بھی اس بات کی نفی کرتا ہے کہ رسول صلعم نے جن بارہ نقیبوں کو ذکر کیا ہے وہ اثنا عشری کے بارہ امام ہیں۔ ان تمام دلائل سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ قرآن پاک میں جن بارہ نقیبوں کا ذکر ہوا ہے اور رسول صلعم نے جن بارہ سرداروں کی بات کی ہے وہ سب دعوتِ حق کے بارہ حجتان ہیں جو دعوت کے بارہ جزیروں میں مقرر ہوتے ہیں، اور مذکورہ بالا آیتوں سے ظاہر ہے کہ وہ تمام انبیاء کے ساتھ تھے۔
5:40 میں یہ سوچ رہا ہوں کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے کون لوگ تھے جو شور مچا رہے تھے اللہ کی لعنت ہو اُن لوگوں پر جن ہونے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بولنے نہ دیا گیا
مفتی صاحب یہ سوال اج سے 42 سال پہلے جب میں جوان تھا، میرا امام کون ھے، بڑا پریشان کرتا تھا۔ اس ھی سوچ میں غرق والدہ نے تندور سے روٹیاں لانے بھیجا۔ میری عادت تھی وہ جس اخبار میں روٹیاں دیتے تھے چیک کروں کوئی ایت یا حدیث تو نھیں کہ بے ادبی ھو جائے۔ اس ھی اخبار کے ٹکڑے کے درمیان حدیث ملی ، قران کو اپناو اور اس کو اپنا امام اور پیشوا بناؤ۔ ایک بوجھ میرے دل سے ھلکا ھو گیا۔ یہ بات ذھن سے باندھ لی۔ باقی تعلیمات حدیث ، آیت قرآن ، ائمہ اہل بیت اور علما کی تعلیمات یقیناً موجود ھیں، جو رہبری کے لئے کافی ھیں ۔ مگر یہ مسلمانوں پر واجب ھے کہ صالح امام کو تلاش کریں، ان اوصاف کی روشنی میں جو اہل بیت نے تعلیم کئے۔ کرنٹ امت اور فرد کو جو مسئلے درپیش ھوتے ھیں، ان میں ھدایت صرف حاضر امام ھی دے سکتا ھے۔ زمین پر اللّٰہ کا نمائندہ اس کی حاکمیت قائم کرنے والا، امن قائم کرنے والا، کمزور کو انصاف فراہم کرنے والا وغیرہ ۔ ھم زیدی امامیہ کے نزدیک امامت کا سلسلہ قیامت تک کبھی ختم ھو نھیں سکتا۔ حکمران امام خود یا ان کا حمایت یافتہ۔ واسلام
ان الدین یخشون ربہ بلعَیب لھم معاشرتی و اجر کبیر۔ ھم اس چشم خاکی سے نہ تنہا اللہ رب العزت دیکھ پاتے ہین بلکہ اس وقت اللہ کے رسول اور انکے بتاءے ھوءے ۱۲ خلفاء بھی ھم سے عَاءیب جین۔ بہر حال ہم کو حکم ھے ایمان لاگو۔ اور اپنے وقت کا امام پہچان لو۔
مفتی فضل ھمدر صاحب اللہ تعالیٰ اپ کو سلامت رکھے آمین اور دشمنوں کے شر سے محفوظ رکھنے آمین یارب العالمین لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔
جزاک اللّٰہ مولا آپکو سدا سلامت رکھے اور ہر دشمن کے شر سے محفوظ رکھیں ہم پاراچنار کی شیعان حیدر سرزمین شہداء عباس علمدار ع کے وارثوں کے شہر سے آپکو بہت بہت سلام کرتے ہیں اور ہم مکمل طور پر آپکے ساتھ ہیں اپ حقیقی عالم ہے اس دور میں اہلبیت ع کا مدافع ❤❤❤❤
اہلبیت علیہم السلام کا حقیقی ببر شیر مفتی فضل ہمدرد صاحب۔۔۔ زندہ باد ❤❤
Aaj ka imam wo hain jo hazir or majood ho lakin ya jolani , bolani , taqi usami ets ko bhi imam nahi hain, imam wo hain hazrat ali ki ulad say ho, or whai jis kis immat aaj tak chal rhai hain
اج کا امام وہی ھے جو غیبت کبریٰ میں ھے مگر ہماری نظروں میں نہیں ھے مگر ولی اور مراجع کی نظر میں آتا ھے
ہمیں وہ لوگ ہیں جن کا امام ذندہ ھے
اسلام وعلیک یا صاحب العصروالزمان
Mashallah mufti shb Haq ke rastay per dathay howay hain mola imam zaman aoko apnay hifzo aman main rakhain ap jaisay paye ke uloma ki bohat zarorat hai ahlay sunnat koo
اللّٰہ تعالیٰ علماء حقہ کو سلامت رکھے
الٰہی آمین
*اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّد🥀🖤*
الہی سرخرو رکھنا، الٰہی آبرو رکھنا
محمد مصطفیٰ کا واسطہ، الٰہی آبرو رکھنا
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
بہت عمدہ بیان
Jazakllah hamdrad sahib
جزاک اللہ یا اللہ مفتی فضل ھمدرد صاحب کو سلامت وخوش رکھے اور اجرعظیم عطا فرمائے آمین یارب العالمین بحق14معصومین علیہ سلام
Alhamdulillah, Mufti Fazal bhaiya Maine tumhare liye Lakh Lakhs shukriya bhejta hun Allah ki Fazal karam se apko accha rakhe.amin
Geo Mufti sb salamet rehe brave n soverien Personality Zindabad
ماشاءاللہ مفتی صاحب آپ حق شناس ہیں اور مولا علی ع نے اللہ کے حکم سے شپ کے فل کو اہلبیت کے علم سے اور انکی معرفت سے روشن کر دیا ہے سلامت رہیں۔ آمین۔
ماشاء اللہ اللہ پاک آپ کو حق سچ بیان کرنے کی اعلی توفیق عطا فرمائیں آمین
آج کا امام موجود ہے اور حاضر ہے اگر کسی کو ان کی معرفت حاصل کرنی ہے تو اسماعیلی امامت کا مطلہ کرے اپنی عینک سے نہ ک سن سنی باتوں سے
جزاک اللہ خیرا کثیرا مفتی فضل ہمدرد صاحب 🎉❤
اللہ تعالی آپ کو عظیم اجر عطا فرمائیں دنیا وآخرت میں اہلبیت علیہم السلام کے صدقے کہ آپ مسلمانوں کے درمیان اختلافات کو کم کرنے اور انکے عقیدہ کو درست سمت پر لانے کی انتھک محنت و کوشش کر رہے ہیں۔❤
Masha Allah 🌹
اگر یہ لوگ آپکا چینل دس بار بھی بند کروائیں ہم پھر بھی آپ کے ساتھ ہیں ❤
یہ ہوئی نا بات
@@MuftiFazalHamdardOfficial سلامت رہیں 🌸
Ha kyu nahi Shia jo hogya hai 😅😅😅😅😅😅
what happened to the old channel?
@@MuftiFazalHamdardOfficial please listen muhammad qasim dream do research on his dream he is imam mehdi i am not lying i age of this ummah 1500 currently is 1446.
Jazak Allah.
Masha Allah, Ahle Sunnat Main Aap Wahid Mufti Sahab Hain Jo Sirf Huq BAAT Kertey Hain, Panjatan Pak K Aman Main Rahain.
Jazakallah, Mufti sahib
Hamra Imaam ..imam e Zamana hai😢😢😢...Maula apni jalwa dekha dy 🤲
جزاک اللہ مفتی صاحب مولا اپ کو سلامت رکھے اپ بہت اچھے سے سمجھاتے ہیں
اللہ ھم صل علی محمد و آل محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم
MashaAllah kya bat ha, kya khoobsorat formula dia ha fazal hamdard bhai ny❤
Masha Allah Zinda baad Mufti Humdard jaty raho
MashaAllah mufati sahib
Allah aap ko salamath rakhe ameen
Jazakallah molana
Allah Pak ap ko salamat rakhy ameen alahy ameen 💗
What a beautiful conversation, analysis
Proud of you 🌹
سلامت رہیں
Mufti sb maza aa Gia Allah ap ko lambe zidgi de
Masha allah Mufti saheb. Aage badhte raho manjil bahut karib hai. Insha allah.❤
مسلمانوں کا امام اب امام المھدی ھیں
Jazak Allah khair aae murd e momin
❤ الله يحفظك يا استاذي الكريم ❤
mashallah bhai
MAIN SADQAY AHLEBAIT SALAM AOR UN K CHAHNAY WALON KAY ❤❤❤
Hmdard sahab mashallah bahut behrin guftagu hai. I'm your Big fan from India
Jiyo Mufti Sahab. Mola salamat rakhain aap ko
Jazakallah,
ZINDA BAAD MUFTI HAMDARD ...😘❤🤲
Mashallah mufti sahab ❤
Jazakallah
JazakAllah ❤🎉
جزاک اللہ بھائی
Hum aap k Saath hen🤝🌹
جزاک اللہ
Ya imam ali as 🌹🇮🇳🌹
Mashaallah Maula salamat rakhe ❤
Maula Imame Zamana hamare vaqt ke Imam hain❤❤ hum khushnasib hain hamare maula zinda aur ghaib me hain💞
❤❤❤ya ali as❤❤good sir❤❤
MashaAllah ❤
JizakAllah
Moula apko sahat o salamuti aata farmaien beta hefazt fermaien Haq ko beyan kerny walio ko ajreazeem atta fermaien jazkallah beta
Good ❤
JazakALLAH
Allhamdulillah mara imam ajj be zinda zahir hazir mujud ha edar udar jana ki zarurat nahi...Proud to be Ismaili
ماشااللہ
Mashaallah Mashaallah Mashaallah wassalam
Subscribe kr diya Fazal bhai InshaAllah ap'ky sath hain hum
From sikandar Najafi Islamabad
Allah apko salamat rakhe
By observed and listen to the speaking person statement his statement and comment are valid relevent accurate hence appreciate and recommend it
WELL DONE MUFTI FAZAL HAMDARD SAAB HAQ BEYAN KIYA AAP KI MOULA SALAMAT RAKHE AAP KU ❤
God bless u your family and friends ❤️❤️❤️❤️❤️❤️
Hamara aaj ka Imam Hazrat Imam Mehdi (A.S) hain jo pardae ghaibat mein hain aur In Sha Allah bhot jald hamare Imam ka Zahoor hoga.Illahi Aameen🤲
Thank you once again
It was actually long awaited video.
Mufti Hamdard, I'm having lots of expectations from you, I guess it should be presented more firmly as you are the mind changer with references.
I really Respect and Adore your efforts.
Stay blessed always.
Mufti sahib hum aa gay hn es channel pr❤❤
Mashallah
YA ALLAH HUM SB KO ALLAK PAAK TERI , RASOOL PAAK S.A. AUR AHLE BAIT A.S. KI MAARFAT AUR QURBATT HAASIL HO ,
MAZLOOMO KI HIFAZAT KR , JALDI SE ZAALIMO KO NIST O NABOOD KR DE AMIN
Bhi u r true man yr
Labak ya hussain a s
Hamdard Bhai khuda ap ko salamet rakhy
A huk byan krty Hain
Great
mashallah Allah apki hifazat kry or ap hum ko ahle bait ke fazilat bayan karty rahy
Zindabad jiye bhai
Haq Ahlul Bayt Alehi Salato Wassalam 💕🥰
❤
Such farmaya aap ne
کربلا کے میدان میں نواسے رسول ص۔نے فرمایا اے لوگو میں حسین ع۔ہوں
ہے کوئی جو میرے مدد کرے
مجھ جیسا تم جیسوں کے بیعت نہیں کرتے۔ 🙏🏻😓
جب امام حسین ع۔نے فرمایا مجھ جیسا
ہم کیسے منکر ہو سکتے ہے 😢
جو ظلم سے ڈٹ جائے وہی ہمارا رہنما ہے
حسین ع۔ کے راہ پر ہے 😢
Geo❤❤❤❤❤
سب لوگ اگر اہلبیت پلیٹ فارم پر آجاے پوری دنیا پر امن ہوجائے گا
ما شاء الله
Subhanallah kya dilafroz byan hain.
Geo mufti sb
Bilkul sahi kaha aapne aurlo parlon ko imam mankar bhatkne se to behtar hai imam mehdi ka intjar karna bhala jiske bare NBI sw se hdees sabit ho use manna behtar ya use jinke bare m koi sanad nhi aur unke mansoobo ka bhi maloom nhi
May Allah protect you💐
آج کا امام مولا امام زمانہ علیہ سلام عجل اللہ تعالیٰ فرجہ کے نائبین یعنی مجتہدین ومراجع عظام ھیں
Masha Allah mufti Sahab 🌹🌹🇮🇳💯🌹
بارہ نقیب یا حجت
قرآن پاک میں ارشاد ہوتا ہے کہ وَ اِذِ اسْتَسْقٰى مُوْسٰى لِقَوْمِهٖ فَقُلْنَا اضْرِبْ بِّعَصَاكَ الْحَجَرَ-فَانْفَجَرَتْ مِنْهُ اثْنَتَا عَشْرَةَ عَیْنًا-قَدْ عَلِمَ كُلُّ اُنَاسٍ مَّشْرَبَهُمْ ۲: ۶۰)اور یاد کرو،جب موسیٰ نے اپنی قوم کے لئے پانی طلب کیا تو ہم نے فرمایا کہ پتھر پر اپنا عصا مارو ، تو فوراً اس میں سے بارہ چشمے بہہ نکلے (اور)ہر گروہ نے اپنے پانی پینے کی جگہ کو پہچان لیا۔ دوسری جگہ ارشاد ہوتا ہے کہ وَ قَطَّعْنٰهُمُ اثْنَتَیْ عَشْرَةَ اَسْبَاطًا اُمَمًا(۷:۱۶۰)اور ہم نے انہیں بارہ قبیلوں میں تقسیم کر کے الگ الگ جماعت بنادیا ، ان تمام آیاتِ مبارکہ میں واضح طور پر دین کے اندر بارہ حجتوں کا ذکر ہے، چونکہ اثنا عشری حضرات اس سے بارہ امام مراد لیتے ہیں اس لئے قرآن پاک اور حدیث کی روشنی میں اور عقلی دلائل سے یہ ثابت کر یں گے کہ یہاں جن بارہ قبیلوں کا ذکر کیا گیا ہے وہ حدود دین کے بارہ جزیریں ہیں، ہر جزیرے میں ایک حجت مقرر ہوتا ہے جہاں وہ دعوت کا کام کرتا ہے، یہاں ہم حجت کے بارے میں بھی بیان کریں گے کہ حجت کون ہے؟ "لفظِ حجت کے کئی معنی ہیں، مگر یہاں حجت سے جو معنی ہیں، وہ اس آیۂ مقدسہ سے ظاہر ہیں:
لِئَلَّا يَكُوْنَ لِلنَّاسِ عَلَي اللّٰهِ حُجَّــةٌۢ بَعْدَ الرُّسُلِ ۭوَكَانَ اللّٰهُ عَزِيْزًا حَكِيْمًا (۴: ۱۶۵) تاکہ رسولوں کے (آنے کے) بعد اللہ تعالیٰ پر لوگوں کی کوئی حجت نہ رہ جائے، اور اللہ تعالیٰ غالب حکمت والاہے۔‘‘ اس آیتِ کریمہ کا مطلب یہ ہے، کہ اگر اللہ تعالیٰ پورے دور کے لوگوں کے لئے پیغمبروں کے ذریعہ سے ہدایت کا کوئی مستقل نظام مقرر نہ فرماتا، تو خدائے تعالیٰ پر لوگوں کی حجت ہوتی، یعنی (نعوذ باللہ) لوگ دلیل میں خدا پر غالب آتے، کیونکہ حجت کا مطلب ہے دلیل میں غالب آنا، یعنی قیامت کے روز جب خدا بندوں سے پوچھے گا، کہ تم نے دنیا میں کیوں میری مرضی کے مطابق عمل نہیں کیا؟ تو لوگ یہ دلیل پیش کریں گے کہ پروردگار ! آپ کی جانب سے کوئی ایسا شخص نہیں تھا جو ہمیں آپ کی مرضی سمجھنے کی ہدایت دے سکے، تو یہ ہوئی خدا پر لوگوں کی حجت یا کہ دلیل میں خدا پر لوگوں کا غالب آنا، مگر مذکورہ ارشاد سے صاف ظاہر ہے، کہ اللہ پر لوگوں کی کوئی حجت نہیں، بلکہ لوگوں پر خدا کی حجت ہے، اور وہ حجت یہ ہے کہ اس نے پیغمبر بھیجے ہیں، پس اسی معنی میں انبیاء علیہم السلام لوگوں پر خدا کی حجتیں ٹھہرے۔ چنانچہ اس دور میں لوگوں پر خدا کی حجت حضرت محمد مصطفےٰ صلعم ہیں، آنحضرتؐ کی حجت اساسؑ ہیں، یعنی مولانا علیؑ، اساسؑ کی حجت زمانے کا امامؑ ہے، اور امامؑ کی حجت وہ بزرگ ہے جسے صاحبِ جزیرہ یا پیر کہا جاتا ہے، اور اسماعیلی عقائد میں حجت کا یہ لقب اسی درجے کیلئے زیادہ مستعمل ہے۔"
از دلِ حجت بحضرت رہ بود
اوبتائیدِ دلش آگہ بود
ترجمہ: حجت کے دل سے حضرتِ امام تک راستہ ہوتا ہے، اور وہ (یعنی امامؑ) اس کی قلبی تائید کے لئے باخبر ہے۔
بیعت عقبہ ثانیہ مکمل ہوچکی تو رسول اللہﷺ نے یہ تجویز رکھی کہ بارہ سربراہ منتخب کر لیے جائیں۔ جو اپنی اپنی قوم کے نقیب ہوں اور اس بیعت کی دفعات کی تنفیذکے لیے اپنی قوم کی طرف سے وہی ذمے دار اور مکلف ہوں۔ آپ کا ارشاد تھا کہ لوگ اپنے اندر سے بارہ نقیب پیش کریں تاکہ وہی لوگ اپنی اپنی قوم کے معاملات کے ذمہ دار ہوں۔( السیرۃ النبویۃلابن ھشام،اسماء النقباء الاثنی عشر،ص177،178)
رسول صلعم کے بارہ نقیب مقرر کرنے کا فیصلہ نیا نہیں تھا بلکہ سابقہ پیغمبروں کی پیروی میں دعوت حق کے لئے انتظام و انصرام کرنا تھا ، اگر اس کو اس طرح لیا جائے کہ بارہ نقیب اثنا عشری کے بارہ امام ہیں تو یہاں یہ مسئلہ پیدا ہوگا کہ رسول صلعم نے بارہ امام مقرر کئے تھے، قرآن میں بنی اسرائیل کے جن بارہ نقیبوں کا ذکر کیا گیا ہے ان کو کس تناظر میں لیا جائے گا، وَ بَعَثَنَا مِنھُمُ اثْنَیْ عَشَرَ نَقِیْباً (۵: ۱۲) اور ہم نے (بنی اسرائیل) میں سے بارہ سردار مقرّر کئے۔ اسی طرح حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بارہ حواریوں کو کس حساب میں لیا جائے گا، جیسا کہ (۳:۵۲)وہ بارہ حواری تھے جنہوں نے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی دعوت ہر قیمت پر آگے بڑھانے کا حضرت عیسیٰ سے عہد کیا تھا۔(تفسیر تیسیر القرآن ،عبد الرحمن کیلانی )۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کا عصاء جب پتھر پر پڑتا ہے تو بارہ چشمے پھوٹتے ہیں اور ہر قبیلہ اپنے چشمے کو پہچانتا ہے اور وہاں سے پانی پیتا ہے ، یہاں در اصل عصائے موسیٰؑ سے اسمِ اعظم مراد ہے، حجرِ مکرم کی تاویل اساس (ہارونؑ) ہے، بارہ چشمے بارہ حجت ہیں، چنانچہ حضرتِ موسیٰؑ نے جب حضرتِ ہارون کو اسمِ اعظم کی تعلیم دی، تو مولانا ہارونؑ کے مبارک دل سے بیک وقت بارہ حجتوں کے لئے روحانی علم کا پانی جاری ہوا ۔
یہاں سے واضح ہوجاتا ہے کہ بارہ نقیب ہر پیغمبر اور امام کے دعوتِ کار میں شامل رہے ہیں، یہ بارہ حجت بارہ جزیروں کے ذمہ دار تھے، بارہ جزیرے،عرب، ترک، بربر، زنگ، حبشہ، خزر، چین، فارس، روم، ہند، سندھ، اور صقالیہ یہ تھے۔
اب اگر یہاں اثنا عشری عقائد کے مطابق رسول صلعم کا ارشاد ۱۲ اماموں کی طرف تھا تو رسول صلعم یہ ارشاد نہیں فرماتا کہ مَنْ مَاتَ وَلَمْ یَعْرِفْ اِمَامَ زَمَنِہٖ مَا تَ مَیْتَۃً جَاھِلِیَّۃً وَ الْجَاھِلُ فِی النَّارِ۔
’’ جو شخص مرے اور اپنے زمانے کے امام کو نہ پہچانے، تو وہ جاہلانہ موت میں مرتا ہے، اور جاھلانہ موت میں وہ شخص مرتا ہے، جو کسی پیغمبر کا مقر ہی نہ ہو، اور ایسا شخص دوزخ میں جا گر تا ہے۔‘‘ کیونکہ بارہ اماموں کے بعد امام تو غائب ہے، اثنا عشری کے امام علی بن موسی الرضانے شرائع دین سے متعلق، مامون کو جو خط لکھا اس کا مضمون یہ ھے"(وإن الارض لا تخلو من حجة اللّٰه تعالی علی خلقه فی کل عصر واٴوان و إنهم العروة الوثقیٰ))(ومن مات ولم یعرفهم مات میتة جاهلیة)اب جب کہ اکمالِ دین واتمامِ نعمتِ ھدایت میں ایسی شخصیت کے وجود کی تاثیر واضح هو چکی، اگر اس کی عدم موجودگی سے خدا اپنے دین کو ناقص رکھے تو اس عمل کی وجہ یا تویہ هو گی کہ ایسی شخصیت کا وجود ناممکن هو یا خدا اس پر قادر نہیں اور یا پھر خدا حکیم نہیں ہے اور ان تینوں کے واضح بطلان سے امام کے وجود کی ضرورت ثابت ھے۔ " حدیث مبارک سے بھی یہ واضح ہے کہ اگر نقیب کو اثنا عشری کے بارہ امام تصور کریں تو یہاں ان دو حدیثوں میں تضاد پیدا ہوجائے گا، اور ان کے امام نے جو خط لکھا ہے اس میں بھی واضح طور پر لکھا ہے کہ اگر کوئی اپنے زمانے کے امام کو نہ پہچان کرمر جائے تو وہ جاہلیت کی موت مر گیا، اس سے امام کے دنیا میں وجود کی ضرورت ثابت ہوگئی۔ اب جب تک ان کے امام موجود تھے اس کو اس طرح ہی لیتے تھے، اور جب ان کے امام غائب ہوگئے تو اس حدیث کو بیان کرنے سےبھی کتراتے ہیں، کیونکہ پہچانا اس کو جاتا ہے جس کے چہرے کو دیکھا جائے، اگر چہرے کو نہ دیکھ سکو گے تو پہچانو گے کیسے، اسی طرح امام کی بیعت کے حوالے سے بھی ایک حدیث ہے :مَنْ خَلَعَ يَدًا مِنْ طَاعَةٍ، لَقِيَ اللهَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لَا حُجَّةَ لَهُ، وَمَنْ مَاتَ وَ لَيْسَ فِي عُنُقِهِ بَيْعَةٌ، مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً جو شخص اپنا ہاتھ بیعت سے کھینچ لے وہ روز قیامت اس حال میں خدا کا سامنا کرے گا کہ جس کے پاس اپنے اس عمل پر کوئی دلیل نہیں ہو گی اور جس شخص کی گردن میں کسی کی بیعت نہیں ہو گی اور وہ مر جائے تو وہ جاہلیت کی موت مرا ہے ۔جب امام ہی موجود نہ ہو تو بیعت کس طرح کی جاسکتی ہے ،تو یہ حدیث بھی اس بات کی نفی کرتا ہے کہ رسول صلعم نے جن بارہ نقیبوں کو ذکر کیا ہے وہ اثنا عشری کے بارہ امام ہیں۔
ان تمام دلائل سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ قرآن پاک میں جن بارہ نقیبوں کا ذکر ہوا ہے اور رسول صلعم نے جن بارہ سرداروں کی بات کی ہے وہ سب دعوتِ حق کے بارہ حجتان ہیں جو دعوت کے بارہ جزیروں میں مقرر ہوتے ہیں، اور مذکورہ بالا آیتوں سے ظاہر ہے کہ وہ تمام انبیاء کے ساتھ تھے۔
Hazier Imam Karim al Hussini ❤ ❤️❤️
اسی لئے ہمیں آپنے شیعان علی ع ہونے پر فخر ہے
علی شیعہ تھا؟
علی ولی الله هی @@muballaghdinehaq6954
@muballaghdinehaq6954 معاویہ دیوبندی تھا ؟
@@WaliAbbas-lx7sf علی شیعہ تھا؟ ھاں یا نہ می۔ جواب دو۔
✋️
Allah taala jisko chahe nek raste pe la deta he.
5:40 میں یہ سوچ رہا ہوں کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے کون لوگ تھے جو شور مچا رہے تھے اللہ کی لعنت ہو اُن لوگوں پر جن ہونے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بولنے نہ دیا گیا
I think it's the best according to AhlulSunnah
Sir plxx Ismaili k bare ma thoda bht batwo or search kro un k book ma kia kia hai
مفتی صاحب یہ سوال اج سے 42 سال پہلے جب میں جوان تھا، میرا امام کون ھے، بڑا پریشان کرتا تھا۔ اس ھی سوچ میں غرق والدہ نے تندور سے روٹیاں لانے بھیجا۔ میری عادت تھی وہ جس اخبار میں روٹیاں دیتے تھے چیک کروں کوئی ایت یا حدیث تو نھیں کہ بے ادبی ھو جائے۔ اس ھی اخبار کے ٹکڑے کے درمیان حدیث ملی ، قران کو اپناو اور اس کو اپنا امام اور پیشوا بناؤ۔ ایک بوجھ میرے دل سے ھلکا ھو گیا۔ یہ بات ذھن سے باندھ لی۔ باقی تعلیمات حدیث ، آیت قرآن ، ائمہ اہل بیت اور علما کی تعلیمات یقیناً موجود ھیں، جو رہبری کے لئے کافی ھیں ۔ مگر یہ مسلمانوں پر واجب ھے کہ صالح امام کو تلاش کریں، ان اوصاف کی روشنی میں جو اہل بیت نے تعلیم کئے۔ کرنٹ امت اور فرد کو جو مسئلے درپیش ھوتے ھیں، ان میں ھدایت صرف حاضر امام ھی دے سکتا ھے۔ زمین پر اللّٰہ کا نمائندہ اس کی حاکمیت قائم کرنے والا، امن قائم کرنے والا، کمزور کو انصاف فراہم کرنے والا وغیرہ ۔
ھم زیدی امامیہ کے نزدیک امامت کا سلسلہ قیامت تک کبھی ختم ھو نھیں سکتا۔ حکمران امام خود یا ان کا حمایت یافتہ۔ واسلام
ان الدین یخشون ربہ بلعَیب لھم معاشرتی و اجر کبیر۔ ھم اس چشم خاکی سے نہ تنہا اللہ رب العزت دیکھ پاتے ہین بلکہ اس وقت اللہ کے رسول اور انکے بتاءے ھوءے ۱۲ خلفاء بھی ھم سے عَاءیب جین۔ بہر حال ہم کو حکم ھے ایمان لاگو۔ اور اپنے وقت کا امام پہچان لو۔
AAP hi kafi hain logon ko raah dikhane ke liye
Kaash log samaj skate
Allah jisko Taufiq de