Shabbir Hassan Poetry At Azrah E Sukhan Mushaira | شبیر حسن

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 4 ส.ค. 2024
  • Shabbir Hassan Poetry At Azrah E Sukhan Mushaira | شبیر حسن
    مجھے دو رنگ بھرنے کی اجازت، میں بناتا ہوں
    جہاں بنتی نہیں ہے کوئی صورت میں بناتا ہوں
    تمہیں تو ٹھیک سے برباد کرنا بھی نہیں آتا
    چلو پیچھے ہٹوِ، اپنی یہ حالت میں بناتا ہوں💔
    تعلق میں کوئی رخنہ بنانا سخت جانی ہے
    ترے ہاتھوں کی نرماہٹ سلامت!! میں بناتا ہوں
    ترے حصے میں پہلے اشک سے آغاز کرنا ہے
    بقایا کارِ گریہ کو نہایت میں بناتا ہوں🥀
    گھڑی کی سوئیاں ترتیب میں ٹک ٹک بناتی ہیں
    مگر یہ جاگنے سونے کی عادت میں بناتا ہوں🍁
    ہے اتنا سہما ہوا ان دنوں عدم آباد
    خدا بھی کہہ دے کہ ہو جا، تو کچھ نہیں ہوتا
    شبیر حسن
    ملبہ ہٹا کے آنکھ کی کرچی اٹھائی تھی
    دیوار خواب نیند نے ترچھی اٹھائی تھی
    رد دعا کا نصف اثاثہ تمہارے نام
    تم نے بھی میرے ساتھ ہتھیلی اٹھائی تھی
    ہاتھوں کو دل نے خون کی ترسیل روک دی
    میں نے تمہاری یاد پہ انگلی اٹھائی تھی
    مجھ کو مرے ہی دوسرے بازو نے ڈس لیا
    شہر ہوس سے سونے کی ڈھیلی اٹھائی تھی
    ہم جاگ تو رہے تھے مگر جانتے نہ تھے
    کب آسماں نے آنکھ سے سرخی اٹھائی تھی
    اک حرف بد دعا سے مرے ہاتھ اٹھ گئے
    اک شہر بے چراغ سے مٹی اٹھائی تھی
    کچھ اس لیے بھی اس کی نہیں دیکھ بھال کی
    ہم نے بدن کی کوٹھری گروی اٹھائی تھی
    زیاں کا دھڑکا نہیں، فکرِ آب و دانہ نہیں
    نگار خانہ چلاتا ہوں کارخانہ نہیں
    میں جس پہ گرد اڑاتا تھا جس میں رہتا تھا
    یہ وہ زمین نہیں ہے ، یہ وہ زمانہ نہیں
    کسی کے دل سے نکل کر نظر میں رہتا ہوں
    میں بے مراد ہوں لیکن میں بے ٹھکانہ نہیں
    ابھی فلک کو ستم کھینچنا نہیں آیا
    سروں پہ شام گراتا ہے شامیانہ نہیں
    مجھے جو خواب سمجھتے ہیں خوب جانتے ہیں
    بڑے گھروں میں مرا کوئی آنا جانا نہیں
    شبیر حسن
    کاسہ دست دعا کون بھرے
    اس قدر زخم کھلا کون بھرے
    دھیان سے چلتا ہوں تھامے دل کو
    ٹوٹ جانے پہ خدا کون بھرے
    کام سارے ہی پڑے ہیں گھر کے
    آہ بھی میرے سوا کون بھرے
    کون سمجھائے مجھے اچھا برا
    ہو جو پہلے ہی بھرا کون بھرے
    کوئی جب منہ نہ لگائے دل کو
    اس غبارے میں ہوا کون بھرے
    آئینہ خانے میں اے حیرتی ان بن نہ بنا
    آئینہ چیر مگر عکس کو دشمن نہ بنا
    Aeina khany may ay hairti unbun na bna
    Aeina cheer mgr aks ko dushman na bna
    کھولتا رہنے دے کیا جانے میں کیا بن جاؤں
    کیمیا گر مجھے عجلت میں تُو کندن نہ بنا
    Kholta rehny day kya jany mein kya bun janwo
    Kemiya gr mujhy ujlat may too kundan na bna
    کوزہ گر ہم ہیں بہت پیش پا افتادہ لوگ
    ہم سے کشکول بنا رزق کا برتن نہ بنا
    Kozagar hum hain buhat paish- pa- uftada log
    Hum sy kashkol bna rizq Ka bartan na bna
    Shabbir Hassan
    شبیر حسن
    #shabbirhassanpoetry #urdupoetrytrend #urdulines #urdupoetry #shabbirhassan #drshabbirhassan #hindi #urdupoetry

ความคิดเห็น •