Malik Munawar sahab, may you be a bright star in the sky of journalism, you are a hardworking and honest journalist.May Allah bless you with success.❤❤❤
ملک منور صاحب بہت اچھا بہت اچھے ا ایشو پر بات کر رہے ہیں پانی کہ بارے میں سیوریج نظام کو صحیح کرنے کے لئے پانی کےٹینکر مافیا کچرے کی صفائی کے لیے کے الیکٹرک کے مسائل کے لئے مزید اواز اٹھانی ہیں اللہ پاک اپ اپ کو اپ کے چینل کو کامیابی عطا فرمائے امین
جناب منور بھائی آپ میرے استا بھی د ہیں۔آپ نے توانٹرویو لیکر اپناکام پورا کردیاہے۔ لیکن ۔۔۔۔ اس پورے انٹرویومیں میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب صاحب نے یہ نہیں بتایا کہ ان کے پاس کراچی کی موجودہ صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے کیا ماسٹر پلان ہے؟ انہوں نے پچھلے میئرز پر تنقید کی لیکن خود کیا کررہے ہیں یہ نہیں بتایا؟ کیا مرتضیٰ وہاب صاحب یہ بتائیں گے کہ ایک سڑک جو ملیر کالا بورڈ سے سعودآباد چورنگی تک بنائی گئی غالباً یہ ورلڈ بینک کے تعاون سے تیار کی گئی ہے اس کا میٹریل اتنا ناقص کیو ں رکھا گیا اور ایک طرف کی سڑک کو سنگل مال بچھانے کا نمٹا دیا گیا جبکہ اس کے اوپر ڈبل مال ڈالا جاناتھا ۔ کیا اس ناقص میٹریل استعمال کرنا کرپشن کے زمرے میں نہیں آتا؟ دوسروں پر تنقید کرنے کے بجائے یہ بتائیں کہ آپ کراچی کیلئے کررہے ہیں۔ کراچی میں بجلی نہیں ہے‘ پانی نہیں ہے۔ گیس نہیں ہے۔ پورے کراچی میں مختلف روٹس پر بسیں نہیں ہیں ملیرکھوکھراپار سے ندی کنارہ چھ نمبر سے صرف ایک بس ریڈ بس چلائی گئی جوکہ روٹ نمبر 12پر چل رہی ہے۔ اس کے علاوہ باقی چند بسیں ماڈل کالونی سے چلائی جارہیں‘ کھوکھراپار کی عوام کو ماڈل کالونی آنے کیلئے پہلے کسی رکشے اور پھر کوئی سواری کرنا پڑتی ہے جس میں پیسے بھی زیادہ لگتے ہیں وقت بھی ضائع ہوتاہے۔ مجھے یہ بتائیں کہ کھوکھراپار غریب آبادی پر مشتمل علاقہ ہے لیکن ماڈل کالونی جہاں سے یہ بسیں چلائی جارہی ہیں وہاں کی آبادی غریب نہیں ہے بلکہ متوسط طبقے یا پھر امیر طبقے سے تعلق رکھتی ہے وہاں کی اکثریت کے پاس اپنی گاڑیاں ہیں حالانکہ بسوں کی ضرورت تو کھوکھراپار کی غریب آباد ی کو تھی جن کے اپنی گاڑیاں نہیں ہیںوہ اکثریت اپنے کاموں پر پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کرتی ہے ‘ ان کیلئے زیادہ سے زیادہ پیپلزبسیں چلائی جاتیں لیکن ایسا نہیں کیا گیا کیا یہ کھوکھراپار کی آبادی کے ساتھ زیادتی نہیں ہے ؟ فوری طور پرکھوکھراپار سے کلفٹن‘ ٹاور‘ بلدیہ ٹاﺅن‘ اورنگی ٹاﺅن اوردیگر علاقوں کیلئے پیپلزبس سروس شروع کی جائے۔ میرا میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے مطالبہ ہے کہ ملیرکھوکھراپارجہاں سے P-1کا آخری اسٹاف تھا وہاں سے پیپلزبس سروس کے مختلف روٹس شروع کے جائیں ۔ اس کے علاوہ ہمارے علاقےE2ایریا میں پانی نہیں آتا۔جبکہ قریبی گوٹھوں میں گھروں میں بڑے بڑے ٹینک بنے ہوئے ہیں جو یہی پانی گاڑیوں پر فروخت کررہے ہیں ان کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی۔ بجلی کی18-18گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے اس کے خلاف کارروائی نہیں ہوتی ہے اگر عوام بجلی کی بند ش کے خلاف باہراحتجاج کرنے آتے ہیں تو عوام کو احتجاج سے روکنے کیلئے پولیس فوراً آجاتی ہے۔ جبکہ علاقے میں منشیات ‘ جوئے اور ہر قسم کا دونمبر کاروبار چل رہاہے اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔ ووٹ لینے سب آتے ہیں کام کے وقت فرار ہوجاتے ہیں۔ سیاستدانوں کے اسی رویے نے عوام ان سے باغی کردیاہے۔ ذرا نہیں بلکہ پورا سوچیئے گا۔میئر صاحب آپ کی پارٹی کامسئلہ نہیں یہ پورے تین کروڑ آبادی والے شہرکامسئلہ ہے۔دل آزاری کے لئے معذرت خواہ( صحافی / کالم نگار ۔ رپورٹر۔۔غلام مصطفی ملیر کھوکھراپار)
ماشاءاللہ بہت خوب
اللہ پاک ڈھیروں کامیابیاں عطا کرے
Malik Munawar sahab, may you be a bright star in the sky of journalism, you are a hardworking and honest journalist.May Allah bless you with success.❤❤❤
ماشاءاللہ بہت خوب
بہت زبردست
ملک منور صاحب بہت اچھے ایشو پر کام کر رھے ہیں
ملک منور صاحب بہت اچھا بہت اچھے ا ایشو پر بات کر رہے ہیں پانی کہ بارے میں سیوریج نظام کو صحیح کرنے کے لئے پانی کےٹینکر مافیا کچرے کی صفائی کے لیے کے الیکٹرک کے مسائل کے لئے مزید اواز اٹھانی ہیں
اللہ پاک اپ اپ کو اپ کے چینل کو کامیابی عطا فرمائے امین
زبردست
Masha Allah good job nice work
Well done malek sb.aap ne karachi k problems ko hilight kia❤
Vary good bhai jan karachi jan malik sahib
Malik sahab chaaa gaye tussi
Well Done 🎉🎉🎉🎉
Malik Munawar Hussain Bhai bohot achy sir is mater pe kam karhay Hain sir nice 👍👍👍👍👍 mola salamat rhakhy g ap ko
Good work zabardasth
MashAllah good work
Mashala bahot kub❤❤❤
Malik Munawar zindabad good job
Well done ✔️
Mashallah maula salamat rakhe Abad rakhe
Good interview
Very good
Behtreen very informative from kamran Roznama Baldiyaat
ماشاء اللہ۔۔۔منور بھائی
Good
Bht alla sawalat ❤
malik shb zabardast
good
Good ❤
Geo malik
Good work ❤
Mashallah ❤Malik Sahab
😅sw''😊
Bhot khub Apne khul kar sare masle bayan Aaj AAP Hamid Mir lag rahe the
❤❤❤
👍
Good Malik SB
Good Malik sahab
ملک منور ہمیشہ کی طرح اس انٹرویو سے بھی ایک نیا ایشو و موضوع لے سکتا ہے کہ ماضی کے میٸرز نے کچھ نہیں کیا ؟
Gud Mr Malik munawar
SYED MEHBOOB AHMED CHISHTY
جناب منور بھائی آپ میرے استا بھی د ہیں۔آپ نے توانٹرویو لیکر اپناکام پورا کردیاہے۔ لیکن ۔۔۔۔
اس پورے انٹرویومیں میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب صاحب نے یہ نہیں بتایا کہ ان کے پاس کراچی کی موجودہ صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے کیا ماسٹر پلان ہے؟ انہوں نے پچھلے میئرز پر تنقید کی لیکن خود کیا کررہے ہیں یہ نہیں بتایا؟
کیا مرتضیٰ وہاب صاحب یہ بتائیں گے کہ ایک سڑک جو ملیر کالا بورڈ سے سعودآباد چورنگی تک بنائی گئی غالباً یہ ورلڈ بینک کے تعاون سے تیار کی گئی ہے اس کا میٹریل اتنا ناقص کیو ں رکھا گیا اور ایک طرف کی سڑک کو سنگل مال بچھانے کا نمٹا دیا گیا جبکہ اس کے اوپر ڈبل مال ڈالا جاناتھا ۔ کیا اس ناقص میٹریل استعمال کرنا کرپشن کے زمرے میں نہیں آتا؟
دوسروں پر تنقید کرنے کے بجائے یہ بتائیں کہ آپ کراچی کیلئے کررہے ہیں۔ کراچی میں بجلی نہیں ہے‘ پانی نہیں ہے۔ گیس نہیں ہے۔ پورے کراچی میں مختلف روٹس پر بسیں نہیں ہیں
ملیرکھوکھراپار سے ندی کنارہ چھ نمبر سے صرف ایک بس ریڈ بس چلائی گئی جوکہ روٹ نمبر 12پر چل رہی ہے۔ اس کے علاوہ باقی چند بسیں ماڈل کالونی سے چلائی جارہیں‘ کھوکھراپار کی عوام کو ماڈل کالونی آنے کیلئے پہلے کسی رکشے اور پھر کوئی سواری کرنا پڑتی ہے جس میں پیسے بھی زیادہ لگتے ہیں وقت بھی ضائع ہوتاہے۔ مجھے یہ بتائیں کہ کھوکھراپار غریب آبادی پر مشتمل علاقہ ہے لیکن ماڈل کالونی جہاں سے یہ بسیں چلائی جارہی ہیں وہاں کی آبادی غریب نہیں ہے بلکہ متوسط طبقے یا پھر امیر طبقے سے تعلق رکھتی ہے وہاں کی اکثریت کے پاس اپنی گاڑیاں ہیں حالانکہ بسوں کی ضرورت تو کھوکھراپار کی غریب آباد ی کو تھی جن کے اپنی گاڑیاں نہیں ہیںوہ اکثریت اپنے کاموں پر پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کرتی ہے ‘ ان کیلئے زیادہ سے زیادہ پیپلزبسیں چلائی جاتیں لیکن ایسا نہیں کیا گیا کیا یہ کھوکھراپار کی آبادی کے ساتھ زیادتی نہیں ہے ؟
فوری طور پرکھوکھراپار سے کلفٹن‘ ٹاور‘ بلدیہ ٹاﺅن‘ اورنگی ٹاﺅن اوردیگر علاقوں کیلئے پیپلزبس سروس شروع کی جائے۔
میرا میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے مطالبہ ہے کہ ملیرکھوکھراپارجہاں سے P-1کا آخری اسٹاف تھا وہاں سے پیپلزبس سروس کے مختلف روٹس شروع کے جائیں ۔ اس کے علاوہ ہمارے علاقےE2ایریا میں پانی نہیں آتا۔جبکہ قریبی گوٹھوں میں گھروں میں بڑے بڑے ٹینک بنے ہوئے ہیں جو یہی پانی گاڑیوں پر فروخت کررہے ہیں ان کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی۔
بجلی کی18-18گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے اس کے خلاف کارروائی نہیں ہوتی ہے اگر عوام بجلی کی بند ش کے خلاف باہراحتجاج کرنے آتے ہیں تو عوام کو احتجاج سے روکنے کیلئے پولیس فوراً آجاتی ہے۔ جبکہ علاقے میں منشیات ‘ جوئے اور ہر قسم کا دونمبر کاروبار چل رہاہے اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔
ووٹ لینے سب آتے ہیں کام کے وقت فرار ہوجاتے ہیں۔ سیاستدانوں کے اسی رویے نے عوام ان سے باغی کردیاہے۔ ذرا نہیں بلکہ پورا سوچیئے گا۔میئر صاحب آپ کی پارٹی کامسئلہ نہیں یہ پورے تین کروڑ آبادی والے شہرکامسئلہ ہے۔دل آزاری کے لئے معذرت خواہ( صحافی / کالم نگار ۔ رپورٹر۔۔غلام مصطفی ملیر کھوکھراپار)
زبردست
Good
❤❤❤