جاوید احمد غامدی کی راے سب سے مضبوط اور قرآن کے مطابق ہے کہ نبی اللہ کا پیغام پہنچا کر دنیا سے رخصت ہو جاتا ہے جبکہ رسول خدا کی عدالت بن کر مبعوث ہوتا ہے اور اپنی قوم کا فیصلہ کر کے دنیا سے رخصت ہوتا فاذا جاء رسول قضی بینھم ( جب رسول آ جاتا ہے تو ان کے درمیان فیصلہ کر دیا جاتا ہے )
حضرت عیسی تو صرف بنی اسرائیل کی طرف بھیجے گئے جو بالکل قیامت و خدا کے منکر نہیں تھے ۔۔۔لیکن پھر بھی قرآن نے انہیں رسول کہا ہے ۔۔۔لہذا یہ موقف بھی اطمیان بخش نہیں ہے ۔۔
آپ بھول رہے ہیں کہ حضرت مسیح ابن مریم ع کو جس دور میں مبعوث کیا گیا اس دور میں یروشلم سلطنت روم کا حصہ شمار ہوتا تھا اور رومی بھی ہنود کی مانند کئیں ’’خداؤں‘‘ کے تصور پر ایمان رکھتے تھے
@@mohammadyahyajamil332 نہیں بھائی حضرت عیسی ع نے صاف بتایا تھا کہ میں تورات کو منسوخ کرنے نہیں آیا بلکہ تمہاری تذکیر کرنے آیا ہوں۔ اگر آپ انجیل کو پڑہیں تو اس میں صرف پاکیزہ کرنے کی باتیں ہیں۔ شریعت کے احکام صرف تورات میں ہیں۔
@@tanveermughal3935 صحیح کہا، میرے نزدیک اس موضوع پر اتمام حجت والی تشریح قرین قیاس ہے اور قرآن نے بھی خود بتا دیا ہے، سورۂ قمر میں بھی اللّٰہ تعالیٰ نے بیان کیا ہے،
Allah paak ka fazal reham karam aor anwaar ki barish ho Mulana ishaq ki qabar py,
We all need to promote this channel to learn simple and easy Islam
Finally got my answer...Thanks Molana shb May your be rest in Jannah!!
جاوید احمد غامدی کی راے سب سے مضبوط اور قرآن کے مطابق ہے کہ نبی اللہ کا پیغام پہنچا کر دنیا سے رخصت ہو جاتا ہے جبکہ رسول خدا کی عدالت بن کر مبعوث ہوتا ہے اور اپنی قوم کا فیصلہ کر کے دنیا سے رخصت ہوتا
فاذا جاء رسول قضی بینھم ( جب رسول آ جاتا ہے تو ان کے درمیان فیصلہ کر دیا جاتا ہے )
Perfect
جزاک اللہ
اس معاملہ میں جاوید احمد غامدی صاحب کے موقف کو بھی دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے قران کی آیات میں ہی سے رسول اور نبی کے درمیان فرق واضح کیا ہے۔
😢😢😢❤❤
Assalamu alaikum wa Rahmatullah wa barakaatuho ❤️🌹👌☑️
Wa alaikum asslam wa rahmatullahi wa barakatuhu
حضرت عیسی تو صرف بنی اسرائیل کی طرف بھیجے گئے جو بالکل قیامت و خدا کے منکر نہیں تھے ۔۔۔لیکن پھر بھی قرآن نے انہیں رسول کہا ہے ۔۔۔لہذا یہ موقف بھی اطمیان بخش نہیں ہے ۔۔
قرآن نے کس آیت میں عیسٰی علیہ السلام کو رسول بتایا ہے اور کس میں نبی ؟
آپ کی بات بھی درست ہے، سورہ نساء میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو رسول اللہ کہا گیا ہے۔ لیکن جب انھیں انجیل عطا ھوئی تو کیا وہ نئ شریعت نہ ہوگی؟
آپ بھول رہے ہیں کہ حضرت مسیح ابن مریم ع کو جس دور میں مبعوث کیا گیا اس دور میں یروشلم سلطنت روم کا حصہ شمار ہوتا تھا
اور رومی بھی ہنود کی مانند کئیں ’’خداؤں‘‘ کے تصور پر ایمان رکھتے تھے
@@mohammadyahyajamil332 نہیں بھائی حضرت عیسی ع نے صاف بتایا تھا کہ میں تورات کو منسوخ کرنے نہیں آیا بلکہ تمہاری تذکیر کرنے آیا ہوں۔ اگر آپ انجیل کو پڑہیں تو اس میں صرف پاکیزہ کرنے کی باتیں ہیں۔ شریعت کے احکام صرف تورات میں ہیں۔
@@tanveermughal3935
صحیح کہا،
میرے نزدیک اس موضوع پر اتمام حجت والی تشریح قرین قیاس ہے اور قرآن نے بھی خود بتا دیا ہے،
سورۂ قمر میں بھی اللّٰہ تعالیٰ نے بیان کیا ہے،
معزرت یہ مدلل جواب نہیں ہے۔