Really Moula bless n gives us everything for our benefits 👏👏👏👏 n firmans makes us alert for our future times. Moula is Aklekul n V have to obey n observe it what's going to happen n why the firmans n ginans r so important in our lifetime.
خدا امام ؑ سے ہر وقت مخاطب ہے: سورۂ انبیاء (۲۱) آیت ۷۳ میں خدا تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: ’’وَجَعَلْنٰهُمْ اَىِٕمَّةً يَّهْدُوْنَ بِاَمْرِنَا ۔ اور ہم نے ان کو (لوگوں کے)أئمّہ بنایا کہ وہ ہمارے امر کے بموجب لوگوں کو ہدایت کرتے تھے۔‘‘ اس آیۂ کریمہ کی حکمت سے صاف طور پر ظاہر ہے، کہ أئمّۂ برحق کا تقرر اللہ تعالیٰ خود ہی فرماتا ہے، اور حضراتِ أئمّہ پروردگارِ عالم کے منشا و امر کے مطابق لوگوں کو ہدایت کیا کرتے ہیں، نیز اس آیت سے یہ بھی ظاہر ہے، کہ امر و ارشاد فرمانے کے لئے اللہ تعالیٰ ہر وقت أئمّۂ اطہار سے مخاطب ہوتا ہے، اس خطابِ الٰہی کو خواہ ہم توفیقِ خاص کہیں یا نورانی ہدایت یا وحی بہر حال امامانِ برحق کو خدا تعالیٰ کا امرو فرمان وقت اور جگہ کی ضرورت کے موافق تازہ بتازہ حاصل ہوتا رہتا ہے، چونکہ امرِ باری تعالیٰ انہی صاحبان کے لئے مخصوص ہے، یعنی یہ حضرات ایک طرف سے تو اللہ تعالیٰ کا امرو فرمان حاصل کرتے رہتے ہیں، اور دوسری طرف سے لوگوں کو نافذ کر دیتے ہیں اور اسی معنی میں یہ حضرات اولوالامر کہلاتے ہیں۔ ہر وہ دانشمند جو خدا کی ہستی کا قائل ہو، ذرا غورو فکر کرکے اس حقیقت کو سمجھ سکتا ہے، کہ خدا تعالیٰ کے قانونِ رحمت کی رو سے یہ بات قطعاً ناممکن ہے، کہ خدا جو رحمان و رحیم ہے، کسی وقت دنیا والوں سے اپنا ذریعۂ امر و ہدایت (یعنی امامِ زمان) اٹھالے، نیز یہ بھی محال ہے کہ دنیا والے کسی وقت خدا کے سرچشمۂ ہدایت سے بے نیاز ہوجائیں، پس واجب و لازم ہے، کہ ہر زمانے میں امام بلباسِ بشریت لوگوں کے درمیان حیّ و حاضر ہو، خواہ نبوت کا دور ہو یا امامت کا۔ واضح رہے، کہ حضرتِ آدم علیہ السّلام سے لیکر حضرتِ خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم تک جو زمانہ گزر چکا ہے، اسے دورِ نبوت کہتے ہیں، اورآنحضرت ؐ سے قیامت تک جو زمانہ گزر رہا ہے اسے دورِ امامت کہا جاتا ہے، اور ان دونوں زمانوں میں یہ فرق ہے، کہ دورِ نبوت میں بعض أئمّۂ کرام علیھم السّلام خدا کے امر سے امامت کے ساتھ ساتھ کارِ نبوت کو بھی انجام دیتے تھے، لیکن دورِ امامت چونکہ دورِ قیامت ہے اسلئے اس میں آلِ محمدؐ کے أئمّۂ طاہرین صرف امورِ امامت سے متعلق فرائض کو انجام دیتے آئے ہیں۔(از کتاب امام شناسی) ص٣٦
786 to 110 Ya Ali Madat SuRa 3 :- 17 to 22 oaR 61 Panjetan Paak NooRani Female Ke Wasilase Imamat Imam Haual Kayuam HazaR NazAR imam MawlA 4 :- aA 75 oaR 174 to 175
786 to 110 Ya Ali Madat SuRa 12 :- aA 76 oaR SuRA 13 aA 43 oaR SuRa 14 :- aA 24 OaR Rifresnas RozeQyamat ke Dian Ka 17 Bani Israel Aa 71 to 82 Ya Ali Madat
Very knowledgeable and interesting waez.
Very nice waez and plz continue waez
Shukar Mowla beautiful waez Very informative Ya Ali Madad
Mawla Ali Madad
@@RuhaniIlmGinanForWaiz tttttttttttttttte
االهم صلي على محمد وال الاطهار نورعلى نور ياعلي مدد
شکرآ لله الحمدالله رب العالمین 🤲🙏
Really Moula bless n gives us everything for our benefits 👏👏👏👏 n firmans makes us alert for our future times. Moula is Aklekul n V have to obey n observe it what's going to happen n why the firmans n ginans r so important in our lifetime.
Mowla aklekul he.wha tera khayalo ya dilme kyahe who sabb jantahe
Very nice waez
YALIIMHDAD
Please continue waez
Ya Ali Madad, One Jamat
Mawla Ali Madad
Beautiful waez
🙏🏻❤️😁😄😀👍
YA ALI MADAD 🙏
Mawla Ali Madad
خدا امام ؑ سے ہر وقت مخاطب ہے:
سورۂ انبیاء (۲۱) آیت ۷۳ میں خدا تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: ’’وَجَعَلْنٰهُمْ اَىِٕمَّةً يَّهْدُوْنَ بِاَمْرِنَا ۔ اور ہم نے ان کو (لوگوں کے)أئمّہ بنایا کہ وہ ہمارے امر کے بموجب لوگوں کو ہدایت کرتے تھے۔‘‘
اس آیۂ کریمہ کی حکمت سے صاف طور پر ظاہر ہے، کہ أئمّۂ برحق کا تقرر اللہ تعالیٰ خود ہی فرماتا ہے، اور حضراتِ أئمّہ پروردگارِ عالم کے منشا و امر کے مطابق لوگوں کو ہدایت کیا کرتے ہیں، نیز اس آیت سے یہ بھی ظاہر ہے، کہ امر و ارشاد فرمانے کے لئے اللہ تعالیٰ ہر وقت أئمّۂ اطہار سے مخاطب ہوتا ہے، اس خطابِ الٰہی کو خواہ ہم توفیقِ خاص کہیں یا نورانی ہدایت یا وحی بہر حال امامانِ برحق کو خدا تعالیٰ کا امرو فرمان وقت اور جگہ کی ضرورت کے موافق تازہ بتازہ حاصل ہوتا رہتا ہے، چونکہ امرِ باری تعالیٰ انہی صاحبان کے لئے مخصوص ہے، یعنی یہ حضرات ایک طرف سے تو اللہ تعالیٰ کا امرو فرمان حاصل کرتے رہتے ہیں، اور دوسری طرف سے لوگوں کو نافذ کر دیتے ہیں اور اسی معنی میں یہ حضرات اولوالامر کہلاتے ہیں۔
ہر وہ دانشمند جو خدا کی ہستی کا قائل ہو، ذرا غورو فکر کرکے اس حقیقت کو سمجھ سکتا ہے، کہ خدا تعالیٰ کے قانونِ رحمت کی رو سے یہ بات قطعاً ناممکن ہے، کہ خدا جو رحمان و رحیم ہے، کسی وقت دنیا والوں سے اپنا ذریعۂ امر و ہدایت (یعنی امامِ زمان) اٹھالے، نیز یہ بھی محال ہے کہ دنیا والے کسی وقت خدا کے سرچشمۂ ہدایت سے بے نیاز ہوجائیں، پس واجب و لازم ہے، کہ ہر زمانے میں امام بلباسِ بشریت لوگوں کے درمیان حیّ و حاضر ہو، خواہ نبوت کا دور ہو یا امامت کا۔
واضح رہے، کہ حضرتِ آدم علیہ السّلام سے لیکر حضرتِ خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم تک جو زمانہ گزر چکا ہے، اسے دورِ نبوت کہتے ہیں، اورآنحضرت ؐ سے قیامت تک جو زمانہ گزر رہا ہے اسے دورِ امامت کہا جاتا ہے، اور ان دونوں زمانوں میں یہ فرق ہے، کہ دورِ نبوت میں بعض أئمّۂ کرام علیھم السّلام خدا کے امر سے امامت کے ساتھ ساتھ کارِ نبوت کو بھی انجام دیتے تھے، لیکن دورِ امامت چونکہ دورِ قیامت ہے اسلئے اس میں آلِ محمدؐ کے أئمّۂ طاہرین صرف امورِ امامت سے متعلق فرائض کو انجام دیتے آئے ہیں۔(از کتاب امام شناسی)
ص٣٦
Ya Ali madad
Mawla Ali Madad
786 to 110 SuRA 5 aA 3 to 5 oaR 9 to 15 Wasilase 35 Imamat 67 oaR 92 Ya Ali Madat
Mawla Ali Madad
786 to 110 Ya Ali Madat SuRa 3 :- 17 to 22 oaR 61 Panjetan Paak NooRani Female Ke Wasilase Imamat Imam Haual Kayuam HazaR NazAR imam MawlA 4 :- aA 75 oaR 174 to 175
Mawla Ali Madad
786 to 110 Ya Ali Madat SuRa 12 :- aA 76 oaR SuRA 13 aA 43 oaR SuRa 14 :- aA 24 OaR Rifresnas RozeQyamat ke Dian Ka 17 Bani Israel Aa 71 to 82 Ya Ali Madat
Mawla Ali Madad
786 to 110 Ya Ali Madat SuRa 2 :- Aa 29 to 41 oaR 85 oaR Aa 120 to 130 oaR 253 to 269 oaR 284 to 286
Mawla Ali Madad
Kitna Shor he sir video me
Which ginan has the Imam names listing
I feel like this waez has a second part?
⁰
Ya.ali.madad
مولانا علي ❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤