میری 1962 کی پیدائش ھے میں نے وہ زمانہ بھی دیکھا ھے کہ جب بہت سے گھروں میں لائٹ نہیں تھی لالٹین اور موم بتی کا زمانہ بھی دیکھا ھے ریڈیو ھوتا تھا اور سب ریڈیو سنتے تھے پھر ٹی وی آیا پھر کلر ٹی وی آیا ایک گلی میں ایک دو گھر میں ٹیوی ھوتا تھا ۔ پڑوسی ہمارے گھر میں آ کر ٹی وی دیکھتے تھے ٹیلیفون بھی گلی ایک دو گھروں میں ھوتا تھا بہت خوب صورت اور سادہ زمانہ تھا ہم وہ جنریشن ھیں جنھوں نے بہت سادہ زمانہ دیکھا اور اب نئ نسل اتنی تیز اور چنٹ ھے کہ ایسا لگتا ھے کہ ھم آؤٹ ڈیٹڈ ھو تے جارھے ھیں نئ نسل میں وہ اقدار نظر نہیں آتی جو ہم میں تھی جیسے والدین ہمیں رکھتے تھے ہم ویسے ہی رہتے تھے ۔ والدین کی آنکھ تک کا اشارہ سمجھتے تھے بہت فرمابردار تھے والدین کا ہر حکم بجا لاتے تھے لیکن نئ نسل آزاد خیال اور زیادہ فرمابردار نہیں ھے میں سمجھتا ھوں کہ بیس تیس سال بعد یہ باتیں بتانے والے جب مر کھپ جائیں گے تو نئ نسل میں بہت زیادہ برائیاں پھیل جائیں گی پروردگار رحم فرمائے نئ نسل کو اچھا بنانے کی زمیداری ہماری نسل پر عائد ہوتی ھے جسے ھماری نسل کماحقہ پورا نہیں کرپارہی ۔اور کیسے کر پائے نئ نسل ھمارے تجربات سے سیکھنا نہیں چاہتی اپنی اپنی کرتی ھے اور دنیاوی اور اخروی نقصان اٹھا رہی ھے یعنی نئ نسل پر یہ شعر صادق آتا ھے کچھ لوگ بھی شہر کے ظالم سی کچھ سانو مرن دا شوق وی سی
🙏🏿
میری 1962 کی پیدائش ھے
میں نے وہ زمانہ بھی دیکھا ھے کہ جب بہت سے گھروں میں لائٹ نہیں تھی لالٹین اور موم بتی کا زمانہ بھی دیکھا ھے
ریڈیو ھوتا تھا اور سب ریڈیو سنتے تھے
پھر ٹی وی آیا
پھر کلر ٹی وی آیا
ایک گلی میں ایک دو گھر میں ٹیوی ھوتا تھا ۔ پڑوسی ہمارے گھر میں آ کر ٹی وی دیکھتے تھے
ٹیلیفون بھی گلی ایک دو گھروں میں ھوتا تھا
بہت خوب صورت اور سادہ زمانہ تھا
ہم وہ جنریشن ھیں جنھوں نے بہت سادہ زمانہ دیکھا اور اب نئ نسل اتنی تیز اور چنٹ ھے کہ ایسا لگتا ھے کہ ھم آؤٹ ڈیٹڈ ھو تے جارھے ھیں
نئ نسل میں وہ اقدار نظر نہیں آتی جو ہم میں تھی
جیسے والدین ہمیں رکھتے تھے ہم ویسے ہی رہتے تھے ۔ والدین کی آنکھ تک کا اشارہ سمجھتے تھے
بہت فرمابردار تھے والدین کا ہر حکم بجا لاتے تھے
لیکن نئ نسل آزاد خیال اور زیادہ فرمابردار نہیں ھے
میں سمجھتا ھوں کہ بیس تیس سال بعد یہ باتیں بتانے والے جب مر کھپ جائیں گے تو نئ نسل میں بہت زیادہ برائیاں پھیل جائیں گی
پروردگار رحم فرمائے
نئ نسل کو اچھا بنانے کی زمیداری ہماری نسل پر عائد ہوتی ھے
جسے ھماری نسل کماحقہ پورا نہیں کرپارہی ۔اور کیسے کر پائے
نئ نسل ھمارے تجربات سے سیکھنا نہیں چاہتی اپنی اپنی کرتی ھے اور دنیاوی اور اخروی نقصان اٹھا رہی ھے
یعنی نئ نسل پر یہ شعر صادق آتا ھے
کچھ لوگ بھی شہر کے ظالم سی
کچھ سانو مرن دا شوق وی سی