Heer waris shah by ustad khadim hussain warsi شعرنمبر 567 no 03114654785

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 26 พ.ย. 2024

ความคิดเห็น • 4

  • @ArifAli-ri8rc
    @ArifAli-ri8rc 4 ปีที่แล้ว +1

    Masha alla by Jan g alla khuash rakhy ameen

  • @غلاممرتضیٰوارثی
    @غلاممرتضیٰوارثی 4 ปีที่แล้ว +2

    ماشاءاللہ باباجی ،

  • @AbdulRauf-nl8do
    @AbdulRauf-nl8do 2 ปีที่แล้ว

    خادم وارثی صاحب بغیر دھونی دے ڈومناں مکھیل چو ون والی گل اے وارث شاہ صاحب دی ھیر اس کو پڑھنے اور سمجھنے کے لیے مشاہدہ ھونا چاھئے انسان کو اور اکثر لوگ صرف آ واز کا جادو جگاتے ہیں نہ ان کو کوئی مشاھدہ ھے نہ جان نہ پہچان اونچی آ وازیں نکال کر بہت بڑے درویش بنتے ھیں آ پ سمجھ دار آ دمی ھو ان کو سمجھاؤ کہ یہ ھیر کوئی کھیل تماشہ نہیں ہے اور نہ کاروبار ھے ان لوگوں کے لباس ہی درویشوں جیسے نہیں ھیں سوائے سائیں بودا اور سایئں منظور کے باقی سب کاروبار اور نام کمانے چکر میں ھیر پڑھتے ہیں۔

    • @heerwarisshahwarsi4112
      @heerwarisshahwarsi4112  2 ปีที่แล้ว

      جناب ابدالروف صاحب جیڑے دو بندے تہانوں درویش لگدے نے اوناں دا سوا ہیر پڑن توں ہور کہڑا کاروبار اے تےنالےاک گل ہور درویش کسے بانے دا ناں نہیں درویش نوں وکھالے دی لوڑ نہیں ہندی اللہ تواڈی خیر کرے