ھر کجا۶ رو کر دو جھہ اللہ بود جس طرف بھی رخ کیا خدا کی ذات تھی سبحان الله الحَمْدُ ِلله الله أكبر مُحَمَّد ﷺ مُحَمَّد ﷺ مُحَمَّد ﷺ مُحَمَّد ﷺ ﷽ ﷽ ﷽ ﷽ ﷽ ﷽ سبحان اللهسبحان الله سبحان الله سبحان الله سبحان الله سبحان الله
Ka shaan thi hamare peyray aqa mohammad mustafa ki subhanallah aur Dr sahab ka baat hay aap ki alim ki ma phir yeh vedio bar bar dekh rehi hoon mashallah merajul nabi s a w mubarak
نور من نور اللہ نور من نور اللہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم سبحان الله سبحان الله الله أكبر الله أكبر ملک حق ملکم تہ فرمان من وقت من شد صاف پیش از جان من💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖لاکھوں درود اور لاکھوں کڑوڑوں درود وسلام خاتم النبین ❤🌹❤🌹❤
یااللہ کریم تجھے تیرے پیارے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا واسطہ اپنے بندوں پر اور خاص طور پر اپنے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کی امت پر خاص رحم فرما اور اس مہلک بیماری کو نست و نابود فرما دے۔ آمین یارب العالمین۔
یہ مہینہ معراج النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مبارک مہینہ ہے ۔ آپ کو بہت سی نعمتون سے سرفراز فرمایا ۔ سب سے بڑی نعمت دیدار الہی تھی ۔ منتہائے کمال کو پہنچا ۔
اللہ پاک شیخ الاسلام قبلہ محترم منھاج القران اپ کوسلامتی وصحت عطا فرماے اور اللہ پاک کا فضل ھو اپ پر امین ثم امین اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
ماشاء اللہ بہت خوب. شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کو اللہ رب العزت لمبی عمر عطا فرمائے اور صحت عطا فرمائے آمین. اللہ پاک آپ کے علم میں اضافہ فرمائے اور ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین
Mohtram....in se reference mangen k kha likha hai k dekha? Agr ye reference na de sken to phr Sahih Muslim Hadees # 439 International Numeber # 177 Dekh len
اسماعیل بن ابراہیم نے داود سے ، انہوں نے شعبی سے اور انہوں نے مسروق سے روایت کی ، کہا : میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں ٹیک لگائے ہوئے بیٹھا تھا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا : ابوعائشہ ! ( یہ مسروق کی کنیت ہے ) تین چیزیں ہیں جس نے ان میں سے کوئی بات کہی ، اس نے اللہ تعالیٰ پر بہت بڑا بہتان باندھا ، میں نے پوچھا : وہ باتیں کون سی ہیں ؟ انہوں نے فرمایا : جس نے یہ گمان کیا کہ محمد ﷺ نے اپنے رب کو دیکھا ہے تو اس نے اللہ تعالیٰ پر بہت بڑا بہتان باندھا ۔ انہوں نے کہا : میں ٹیک لگائے ہوئے تھا تو ( یہ بات سنتے ہی ) سیدھا ہو کر بیٹھ گیا اور کہا : ام المومنین ! مجھے ( بات کرنے کا ) موقع دیجیے اور جلدی نہ کیجیے ، کیا اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں کہا :’’ بے شک انہوں نے اسے روشن کنارے پر دیکھا ‘‘ ( اسی طرح ) ’’ اور آپ ﷺ نے اسے ایک اور بار اترتے ہوئے دیکھا ۔‘‘ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا : میں اس امت میں سب سے پہلی ہوں جس نے اس کے بارے میں رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا تو آپ نے فرمایا :’’ وہ یقیناً جبریل علیہ السلام ہیں ، میں انہیں اس شکل میں ، جس میں پیدا کیے گئے ، دو دفعہ کے علاوہ کبھی نہیں دیکھا : ایک دفعہ میں نے انہیں آسمان سے اترتے دیکھا ، ان کے وجود کی بڑائی نے آسمان و زمین کے درمیان کی وسعت کو بھر دیا تھا ‘‘ پھر ام المومنین نے فرمایا : کیا تم نے اللہ تعالیٰ کا فرمان نہیں سنا :’’ آنکھیں اس کا ادراک نہیں کر سکتیں اور وہ آنکھوں کا ادراک کرتا ہے اور وہ باریک بین ہر چیز کی خبر رکھنے والا ہے ‘‘ اور کیا تم نے یہ نہیں سنا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :’’ اور کسی بشر میں طاقت نہیں کہ اللہ تعالیٰ اس سے کلام فرمائے مگر وحی کے ذریعے سے یا پردے کی اوٹ سے یا وہ کسی پیغام لانے والے ( فرشتے ) کو بھیجے تو وہ اس کے حکم سے جو چاہے وحی کرے بلاشبہ وہ بہت بلند اور دانا ہے ۔‘‘ ( ام المومنین نے ) فرمایا : جو شخص یہ سمجھتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اللہ تعالیٰ کی کتاب میں سے کچھ چھپا لیا تو اس نے اللہ تعالیٰ پر بہت بڑا بہتان باندھا کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :’’ اے رسول ! پہنچا دیجیے جو کچھ آپ کے رب کی طرف سے آپ پر نازل کیا گیا اور اگر ( بالفرض ) آپ نے ایسا نہ کیا تو آپ نے اس کا پیغام نہ پہنچایا ( فریضہ رسالت ادا نہ کیا ۔ ) ‘‘ ( اور ) انہوں نے فرمایا : اور جو شخص یہ کہے کہ آپ اس بات کی خبر دے دیتے ہیں کہ کل کیا ہو گا تو اس نے اللہ تعالیٰ پر بہت بڑا جھوٹ باندھا ، کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :’’ ( اے نبی ! ) فرما دیجیے ! کوئی ایک بھی جو آسمانوں اور زمین میں ہے ، غیب نہیں جانتا ، سوائے اللہ کے ۔‘‘ Sahih Muslim#439 International Number #177 کتاب: ایمان کا بیان Status: صحیح www.theislam360.com
بسم الله - الحمد لله - الصلاة و السلام على رسول الله صلى الله عليه و آله و سلم. اللَّهُمَّ أَلْهِمْنِي رُشْدِي وَأَعِذْنِي مِنْ شَرِّ نَفْسِي - اللهم آمين واقعہ معراجِ الله تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ایک عظیم نشانی ہے اس رات الله تعالیٰ نے اپنے محبوب صلى الله عليه و آله و سلم كو ساتوں آسمانوں کی سیر کرائی اور اپنا مہمان بنا کر معراجِ کے عظیم شرف سے نواز ہے اسی طرح اسی رات میں الله تعالیٰ نے ہمیں پانچ وقت کی نمازوں کے تحفہ سے بھی نواز ہے اور پانچ وقت کی نماز انکے وقتوں پر پڑھنا ہمارے لیے فرض کر دی ہے، - یقیناً نماز مومنوں پر مقررہ وقتوں پر فرض ہے ۔ ترجمہ - سورة النساء آية# 103 ہم میں سے بہت سارے لوگ معراجِ کی خوشیاں تو بہت شوق و اہتمام سے مناتے ہیں لیکن اس رات الله تعالیٰ نے ہمیں نماز کے جس تحفے سے نواز ہے اسکا شکر جس طرح پابندی شوق و اہتمام سے پانچ وقت ادا کرنا ہے اس طرح ادا نہیں کرتے سستی اور لاپروائی کرتے ہیں جو منافقین کی صفات میں سے ہے - ان نمازیوں کے لئے افسوس ( اور ویل نامی جہنم کی جگہ ) ہے ۔ جو اپنی نماز سے غفلت برتتے ہیں ( لاپرواہی اور سستی کرتے ہیں) - ترجمہ سورۃ سورۃ الماعون آيات # 5 & 4 بعض لوگ رات بھر جاگنے میں گزار دیتے ہیں اور فجر کی نماز جو فرض ہے اسکو بھول جاتے ہیں جسکے بارے میں ہم سے سوال کیا جایگا ابوہریرہ رضی الله عنہ سے مروی ہے کہ میں نے رسول الله ﷺ کو فرماتے سنا ہے: مسلمان بندے سے قیامت کے دن سب سے پہلے جس چیز کا حساب لیا جائے گا وہ فرض نماز ہو گی ۔ حديث سنن ابن ماجه # 1425 یاد رکھیں نماز کا نہیں پڑھنا کافروں اور مشرکین کا کام ہے اور مسلمانوں اور کافروں کے درمیان جو فرق ہے وہ الله تعالیٰ كو اور اس کے احکامات کو ماننا اور نماز پڑھنے کا فرق ہے یعنی مسلمانوں کے لیے نماز فرض کردی گئی ہے اور مسلمان نماز پڑھتا ہے اور کافر نماز نہیں پڑھتا، - اور نماز قائم رکھو اور مشرکین میں سے نہ ہو جاؤ - ترجمہسورۃ الروم آية # 31 رسول الله ﷺ کا ارشاد ہے کہ : ’’ بے شک آدمی اورشرک و کفر کے درمیان ( فاصلہ مٹانے والا عمل ) نماز کا ترک ہے ۔ حديث صحيح مسلم # 246 / (INT. : 82) اور نماز ایسی عبادت ہے جو انسانوں کو بےحیائی اور برائیوں سے بچاتی ہے. - بیشک نماز بے حیائی اور برے کاموں سے روکتی ہے ، اور الله کا ذکر سب سے بڑی چیز ہے ۔ ترجمہ /مفہوم سورۃ العنكبوت # 45 اور آخرت میں سب سے پہلے نماز کے بارے میں سوال کیا جایگا، اور ہم جس نبی کریم ﷺ کی محبت کا دم بھرتے ہیں نماز ان کی آنکھوں کی ٹھنڈک بھی ہے، اور نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے کہ فجر کے وقت کی دو رکعتوں مجھے ساری دنیا سے زیادہ پسند ہیں - حديث صحيح مسلم # 1689 / (INT. : 725) اور ہم جس دنیاوی کاموں، اور کمائی میں مصروف و مشغول ہو کر نماز پڑھنے میں سستی، لاپرواہی کرتے ہیں اور بعض لوگ پابندی سے نہیں پڑھتے یاد رکھیں دنیا اور اس میں جو مال و دولت ،جائیداد خزانہ، راحتیں، نعمتیں، لذتیں، عیش و آرام اور جو کچھ بھی ہے اسکے بدلے صرف فجر کی دو رکعت نماز اس سے زیادہ فائدہ مند اور بہتر ہے. نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے کہ فجر کی دو رکعتیں دنیا اور جو کچھ دنیا میں ہے ، اس سے بہتر ہیں ۔ حديث صحيح مسلم # 1688 / (INT. : 725) اور آخرت میں سب سے پہلے نماز کے بارے میں سوال کیا جایگا اور اگر نماز نہیں پڑھیں گے تو انجام کیا ہو سکتا یہ بھی جان لیں. - اس دن جھٹلانے والوں کے لئے سخت ہلاکت ہے ( ویل ہے جو جہنم کی ایک وادی ہے) ۔ ان سے جب کہا جاتا ہے کہ رکوع (عبادت) کر لو تو نہیں کرتے ۔ ترجمہ سورة المرسلات آيات # 48 & 47 اور جہنمیوں سے جب یہ پوچھا جایگا کہ تم جہنم میں کیوں ہیں تو وہ اس طرح جواب دینگے. - تمہیں دوزخ میں کس چیز نے ڈالا - وہ کہین گے کہ ہم نماز پڑھنے والوں میں سے نہیں تھے. ترجمہ سورة المدثر آيات # 43 & 42 اس لئے آخرت کی کامیابی کے لیے نماز پابندی سے پڑھنا بہت ضروری ہے. - یقیناً ایمان والوں نے فلاح حاصل کر لی (کامیاب ہوگئے) ۔ جو اپنی نماز میں خشوع کرتے ہیں (دل سے جھکنے والے ہیں) - ترجمہ سورۃ المؤمنون آيات #2 & 1 الله تعالیٰ ہم سب کو دین کی رسی کو مضبوطی سے تھام لینے کی اور پوری طرح پورے پورے اسلام پر عمل کرنے کی ہدایت اور توفیق نصیب فرمائے کیونکہ پورے دین پر پوری طرح عمل کرنے میں ہی دنیا اور آخرت کی بھلائی ہے. - اے ایمان والو !اسلام میں پورے پورے داخل ہو جاؤ. - ترجم ہسورة البقرة أية # 208 جو شخص الله کا سہارا ( دين كو) مضبوطی سے تھام لے ، وہ سیدھے راستے تک پہنچا دیا جاتا ہے ۔ ترجمہ سورة آل عمران آية# 101 سُبۡحٰنَكَ لَا عِلۡمَ لَنَآ اِلَّا مَا عَلَّمۡتَنَا ؕ اِنَّكَ اَنۡتَ الۡعَلِيۡمُ الۡحَكِيۡمُ الۡحَمۡدُ لِلّٰهِ الَّذِىۡ هَدٰٮنَا لِهٰذَا وَمَا كُنَّا لِنَهۡتَدِىَ لَوۡلَاۤ اَنۡ هَدٰٮنَا اللّٰهُ ۚ لَقَدۡ جَآءَتۡ رُسُلُ رَبِّنَا بِالۡحَـقِّ و لا حول ولا قوة الا بالله العلي العظيم سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ ، أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ ، أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ - سُبْحَانَ رَبِّكَ رَبِّ الْعِزَّةِ عَمَّا يَصِفُونَ ،وَسَلَامٌ عَلَى الْمُرْسَلِينَ ،وَالْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ.
رمضان کا عظیم الشان مہینہ امہ مسلمہ پر سایہ فگن عالم اسلام رمضان المبارک کی آمد سے سرشار اور استقبال کے لیے چشم براہ اس کرہ ارض پر جہاں جہاں مسلمان موجود ہیں خواہ وہ کسی بھی ملک اور نسل و رنگ سے تعلق رکھتے ہوں ، اس خیر و برکت سے معمور مہینہ کے استقبال کے لیے دیدہ و دل فرش راہ کیے ہوئے ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس دن چاند طلوع ہونے کی امید ہوتی اور شعبان کا آخری دن ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد نبوی میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو جمع کرکے خطبہ ارشاد فرماتے جس میں رمضان المبارک کے اہمیت اور فضائل و وظائف کو بیان فرماتے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خطبہ کی تفصیل درج ذیل ہے : حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم شعبان کے آخری دن خطبہ دیتے ہوئے فرمایا : " اے لوگو! ایک بہت ہی مبارک مہینہ تم پر سایہ فگن ہونے والا ہے ۔ اس میں ایک رات ایسی ہے جو ہزار راتوں سے بہتر ہے "۔ یہ مہینہ بڑے فضائل اور امتیازی خصوصیتوں کا حامل ہے ۔ یہ وہ مبارک مہینہ ہے جو اللہ جل شانہ کے نزدیک تمام مہینوں سے بہتر ہے ، جس کے دن باقی تمام مہینوں کے دنوں سے بہتر ہیں جس کے اوقات تمام مہینوں کے اوقات سے بہتر ہیں اور جس کی راتیں تمام مہینوں کی راتوں سے بہتر ہیں ۔ یہ ضیافت الہی کا مہینہ ہے ۔ آیا ۔ اس ماہ مبارک کی فضیلت بیان کرتے ہوئے اللہ جل شانہ فرماتے ہیں : " ماہ رمضان وہ ہے جس میں جس میں قرآن نازل کیا گیا ، جو لوگوں کے لیے سراسر ہدایت اور ایسی واضح تعلیمات پر مشتمل ہے جو راہ راست دکھانے والی اور حق و باطل کا فرق کھول کر رکھ دینے والی ہے تو تم میں سے جو شخص اس مہینہ کو پائے تو اس پر فرض ہے کہ اس کے روزے رکھے ۔۔۔۔ اور اللہ کی دی ہوئی ہدایت پر اس کی کبریائی بیان کرو ، شاید تم شکر گزار بنو ۔ (لبقرة : ١٨٣ -- ١٨٥ ) دوسری جگہ سورہ قدر میں نزول قرآن کا ذکر ہے ۔ اس کی پہلی آیہ میں فرمایا گیا : إنا أنزلناه في ليلة القدر o و ما أدراك ما ليلة القدر o ليلة القدر خير من ألف شهر o تنزل الملائكة و الروح فيها بإذن ربهم من كل أمر سلام o هى حتى مطلع الفجر o بیشک ہم نے اسے ( قرآن ) کو شب قدر میں اتارا ہے ۔ اور آپ کو کچھ معلوم ہے کہ شب قدر ( کی عظمت ) کیا ہے ۔ شب قدر ہزار مہینے سے بہتر ہے ۔ اس رات فرشتے اور روح القدس اپنے رب کے حکم سے ہر امر خیر کو لے کر اترتے ہیں (اور وہ رات ) سراپا سلام ہے ۔ وہ طلوع فجر تک رہتی ہے ۔ اس سے اس رات کی ع عظمت و فضیلت واضح ہوتی ہے ۔ اس استفہام سے معلوم ہوا کہ مخلوق اس رات کی تہ اور حقیقت تک پوری طرح نہیں پہنچ سکتی ۔ یہ صرف اللہ ہی خیرات ہے اس کی حقیقت سے کما حقہ واقف ہے ۔ یہ امہ محمدیہ پر اللہ تعالی کا عظیم احسان ہے کہ اس مختصر سی زندگی میں زیادہ سے زیادہ آجر و ثواب حاصل کرنے کی صورت فرما دی ۔ معلوم ہوا کہ رمضان کے مہینے اور اس کی سب قیمتی اور فضیلت والی رات شب قدر سے بھی اس کا گہرا تعلق ہے ۔ اسی طرح سورہ دخان ( آیہ ٣) مين فرمایا گیا : " ہم نے اسے برکت والی رات میں نازل کیا "۔ مفسرین نے لکھا ہے کہ اس مہینے کی شب قدر میں قرآن کو لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر ایک ہی مرتبہ اتاردیا ، اور وہاں سے حسب وقائع رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر اتارا جاتا رہا یہاں تک کہ ٢٣ سال میں پورا نزول قرآن مکمل ہو گیا جاری
Dunya ke sab se bare jaahilon ka agar ka koi chahera hota toh wo unka hota jo janab Shaykh ul Islam Allama Dr Mohammad Tahir ul Qadri se nafrat karte hain Dr sahab iss waqt rooh e zameen ke sab se bare Aalim hain
اسلام و علیکیم ۔ڈاکٹر صاحب سے سوال ھے کیا معراج کی رات مولا یا علی علیہ کی آواز میں اللہ پاک نے آقا محبوب دلبر سے بات چیت کی اور جو ھاتھ ملایا اللہ پاک نے وہ مولا یا علی علیہ کا تھا ۔مختلف علماء سے یہ مصلحہ سنا ھے خاص کر اہل شعیہ اس پر بیان کرتے ھیں ۔تھوری وضاحت فرما دے ناچیز کے علم میں اضافہ ھو سکے ۔
مادى دنیا اور عقل انسانی سے ماوراء عظیم الشان واقعہ معراج ساتون آسمان اور سدرة المنتہی کی سیر اور مشاہدات سبحان الذى أسرى بعبده ليلا من المسجد الحرام إلى المسجد الذى باركنا حوله لنريه من آياتنا إنه هو السميع البصير o پاک ہے ( وہ ذات ) جو ایک رات اپنے بندے کو مسجد حرام ( خانہ کعبہ) سے مسجد اقصی ( بیت المقدس) لے گئی ، جس کے ارد گرد ہم نے برکتیں رکھی ہیں تاکہ اسے اپنی نشانیاں دکھائے ، بیشک وہ سننے والا اور دیکھنے والا ہے ۔ اس آیہ کریمہ میں اللہ جل شانہ نے " أسرى بعبده " فرمايا ہے اس لیے یہ واقعہ إسراء كہلاتا ہے ۔ اور مسجد اقصی سے جو سفر آسمانوں کی طرف ہوا اس کا نام معراج ہے ۔ حدیث میں اس واقعہ کے لیے " عرج بی الی السماء " آیا ہے یعنی مجھ کو آسمان لی طرف چڑھایا گیا ۔ اس لیے یہ واقعہ معراج کہلایا ۔ احادیث اور سیرت کی کتابوں میں اس واقعہ کو صحابہ رضی اللہ عنہم کی ایک بڑی تعداد نے بیان کیا ہے ۔ علامہ زرقاوی نے ٤٥ صحابہ کا نام بنام ذکر کیا ہے جنہوں نے حدیث معراج کو روایت کیا ہے ۔ یہ واقعہ تین مراحل پر مشتمل ہے : ١ -- پہلا مرحلہ مسجد حرام سے لے کر مسجد الأقصى تک دوسرا مرحلہ مسجد الاقصی سے لے کر ساتوں آسمان اور سدرة المنتہی تک تیسرا مرحلہ سدرة المنتہی سے آگے تک عالم تجرید لامکان تک ۔ سدرة المنتهى سے آگے جانے میں علماء کے درمیان اختلاف ہے ۔ علماء کی ایک جماعت اس کی قائل ہے کہ سفر معراج سدرة المنتہی تک وہاں سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی واپس ہوگئے ۔ اس کے برخلاف علماء کی دوسری جماعت آگے کے سفر کی قائل ہے ۔ وہ کہتے ہیں کہ سدرہ المنتہی میں عالم مکان ختم ہوگیا ۔ وہان آپ (ص) کے لیے سبز رنگ کا نور کا تخت آگیا اس کا نام رفرف تھا ۔ آپ اس پر سوار ہوکر لامکاں کی طرف گئے ۔ یہاں کے احوال و کیفیات انسانی سوچ سے ماوراء ہیں ۔ صوفیاء رحمہم اللہ عجب عجب احوال ، مشاہدات اور کیفیات بیان کرتے ہیں جن کا بیان کرنا یہاں ضروری نہیں ۔ اسراء اور معراج کا واقعہ کب پیش آیا : معراج کی تاریخ ، دن اور مہینہ میں بہت اختلافات ہیں لیکن اس بات پر سب کا اتفاق ہے کہ یہ ہجرت سے ایک سال یا ذیڑہ سال پہلے مکہ مکرمہ میں پیش آیا ۔ ابن قتیبہ دینوری( متوفی ٢٦٧ هج) ابن البر ( متو فی ٤٦٣ هج) اور امام نووی رحمہم اللہ نے تحریر کیا ہے کہ واقعہ معراج رجب المرجب کے مہینہ میں ہوا محدث عبد الغنی مقدسی نے رجب کی ستائیسویں تاریخ بھی تحریر کیا ہے ۔ علامہ زرقانی نے لکھا ہے کہ لوگوں کا اسی پر عمل ہے اور بعض مؤرخین کی رائے میں یہی سب سے زیادہ قوی روایت ہے ۔ ( زرقانی ص ٣٥٨) مختصر حالات معراج : معراج کی رات حضرت جرنیل علیہ السلام حضرت میزائیل علیہ السلام اور دیگر فرشتوں کے ساتھ تشریف لائے ۔ آپ خانہ کعبہ میں تھے ۔ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو زمزم کے پاس لے گئے ، سینہ مبارک کو چاک کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قلب اطہر کو نکال کر اسے آب زمزم سے دھویا پھر ایمان و حکمت سے بھرے ہوئے ایک سونا کے طشت کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قلب مبارک میں انڈیل کر چاک کو برابر کردیا ۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو براق پر سوار کرکے بیت المقدس لے گئے ۔ براق نور کی سواری پرصفر وقت میں محیر العقول سفر یہ اللہ جل شانہ کی طرف سے بھیجی گئی نوری سواری تھی جس کا نام برق تھا ۔ یہ سفر جبرئیل علیہ السلام اور دیگر ملائکہ کی معیت میں ہوا ۔بیت المقدس پہنچ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اس حلقہ سے باندھ دیا جس سے انبیاء علیپم السلام اپنی سواریوں کو باندھا کرتے تھے پھر آپ(ص) نے تمام انبیاء علی ہم السلام کو جو وہاں حاضر تھے ، دو رکعت نماز پڑھائی ۔ ( تفسیر روح المعانی ج ٥ ص ١١٢) یہ امامت انبیاء کا واقعہ بعض حضرات کے نزدیک آسمان پر جانے سے پہلے پیش آیا ۔ سفر معراج سے واپسی پر جب اصل مقصد پورا ہوگیا تو تمام انبیاء علیپم السلام آپ کو رخصت کرنے کے لیے بیت المقدس تک آئے ۔ اس وقت نماز فجر کا وقت ہوگیا تھا ۔ جبرئیل امین کے اشارے سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فجر کی نماز پڑھائی ۔ اس سے تمام انبیاء علیہم السلام پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی فضیلت ثابت ہوتی ہے ۔ اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم تمام انبیاء علیپم السلام کے امام قرار پائے ۔ سورہ اسراء کی اس پہلی آیہ کریمہ میں اللہ جل شانہ نے خود معراج مصطفی کا ذکر فرمایا ہے ۔ اس سے پہلے اپنی قدرت اور تنزیہ و تقدیس کو بیان فرمایا ۔ پاک و برتر اور ہر نقص و کمزوری سے پاک ہے وہ ذات ۔ واقعہ معراج کا بیان کرنا ہے لیکن ابتدا اپنی تقدیس اور تنزیہ سے فرمایا ۔ اس لیے جو واقعہ اس کے بعد بیا کیا جانے والا ہے وہ بڑی اہمیت کی حامل ، محیر العقول اور عظیم الشان ہوگی اور اس کا انکار علم کی کمی اور کم فہمی پر مبنی ہوگی ۔ اس تمہید کے بعد جو واقعہ بیان کیا جارہا ہے ، وہ آج کی ترقی یافتہ جدید سائٹس کی روشنی میں قابل فہم ہے ۔ اس پر ہم تھوڑی تفصیل سے آئندہ بیان کریں گے ۔ اللہ جل شانہ کی ذات قادر مطلق ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔ اس کے لیے کچھ بھی ناممکن نہیں ہے ۔ اگر اس کے لیے بھی ناممکن ہو تو پھر وہ مبدع کائنات اور ہر چیز کا خالق نہیں رہا ۔ سبحان اللہ عما یصفون ۔ یہ دعوی محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں کیا بلکہ اللہ نے فرمایا کہ یہ دعوی میرا ہے ۔ میں نے اسے یہ شیر کرائی ۔ اللہ کے رسول (ص) نے یہ دعوی ہین کیا کہ اس نے خود یہ سفر کیا ہے ۔ اے مشرکین مکہ اگر انکار کرنا ہے تو میری بات کا انکار کرو ۔ مجھ سے پوچھو کہ میں معراج کراسکتا ہوں یا نہیں! اس واقعہ معراج کا انکار کیے جانے اور زبان اعتراضات کھل نے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دفاع فرمادیا گیا ۔ جاری ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی nadvilaeeque@gmail.com
سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم اللھم صل علی سیدنا محمد وعلی الہ واصحبہ وبارک وسلم خاتم النبیین رحمت اللعالمین
یا رسول اللہ ﷺ لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ یحی ویمیت وھوا علی کل شی۶ قدیر
سبحان الله سبحان الله سبحان الله سبحان الله سبحان الله سبحان الله سبحان الله سبحان الله سبحان الله صلی علی نبینا صلی علی محمد
Mashallh
( ❤️صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ❤ )
As Salamu Alaikum 🙂 Shabb E Meraaj Mubarak Ho17-02-2023, Aap Sabhiko 🙂🌹🕋🤲🌹🎊🎉🌹☪️🌹🕌🌹💚🌹🥰🌹😇🌹 Hyderabad, India Se 🌹🇮🇳🌹👍
الله أكبر الله أكبر الله أكبر الله أكبر الله أكبر الله أكبر الله أكبر الله أكبر الله أكبر الله أكبر الله أكبرصلی اللہ علیہ والہ وسلم 🌟🌟🌟🌟🌟🌟🌟🌟
مظھر ذات بنا قلب حضور کا چشمه ابل رھا ھے محمد صل الله وسلم کےنور کا
ھر کجا۶ رو کر دو جھہ اللہ بود جس طرف بھی رخ کیا خدا کی ذات تھی سبحان الله الحَمْدُ ِلله الله أكبر مُحَمَّد ﷺ مُحَمَّد ﷺ مُحَمَّد ﷺ مُحَمَّد ﷺ ﷽ ﷽ ﷽ ﷽ ﷽ ﷽ سبحان اللهسبحان الله سبحان الله سبحان الله سبحان الله سبحان الله
اللہ اکبر اللھم صلی علی محمد وعلی ال محمد ❤❤❤❤🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹سبحان الله ذیالملک والملکوت
Allah apki umer draz krey amin
Ka shaan thi hamare peyray aqa mohammad mustafa ki subhanallah aur Dr sahab ka baat hay aap ki alim ki ma phir yeh vedio bar bar dekh rehi hoon mashallah merajul nabi s a w mubarak
الله أكبر ﷻ الله أكبرﷻ الله أكبرﷻ الله أكبرﷻ یا حی یا قیوم یا قادر یا مقتدر یا رب ذو الجلال والکرام
نور من نور اللہ نور من نور اللہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم سبحان الله سبحان الله الله أكبر الله أكبر ملک حق ملکم تہ فرمان من وقت من شد صاف پیش از جان من💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖لاکھوں درود اور لاکھوں کڑوڑوں درود وسلام خاتم النبین ❤🌹❤🌹❤
Salamat,khair mubarak
صلی اللہ تعالی علیہ والہ واصحبہ وبارک وسلم بجاہ النبی ﷺ
Masaallah allah apne habeeb k dedaar k sadqe hamare gunahaun wali kitab par apna afu wala qalam pheer de ameen
الله أكبرﷻمُحَمَّد ﷺ الله أكبرﷻمُحَمَّد ﷺ الله أكبرﷻ مُحَمَّد ﷺ مُحَمَّد ﷺ مُحَمَّد ﷺ مُحَمَّد ﷺ مُحَمَّد ﷺ
شبِ معراج النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بہت بہت مبارک ہو
Mbark o
@@hassantahir4487 ua
شبِ اسریٰ کے دولہا پر لاکھوں سلام
یااللہ کریم تجھے تیرے پیارے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا واسطہ اپنے بندوں پر اور خاص طور پر اپنے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کی امت پر خاص رحم فرما اور اس مہلک بیماری کو نست و نابود فرما دے۔ آمین یارب العالمین۔
Ameen
Allah ko kisi k wasty ki zarorat nei ha
واہ سبحان اللہ قبلہ حضور کمال وضاحت فرمائی۔
سبحان الله تبارک اللہ وبحمدہ
Ap jesa to koi parha aur samjha nhi skta YA Shaykh 😭♥️
Beshak beshak Haji shab
Allah Pak ap ko salamat Rakhi
Allah Pak Khair karee gaa insha'Allah
Allah Pak ap ko saiyat Dee
یہ مہینہ معراج النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مبارک مہینہ ہے ۔ آپ کو بہت سی نعمتون سے سرفراز فرمایا ۔ سب سے بڑی نعمت دیدار الہی تھی ۔ منتہائے کمال کو پہنچا ۔
Haq ...💞💞💞
اللہ پاک شیخ الاسلام قبلہ محترم منھاج القران اپ کوسلامتی وصحت عطا فرماے اور اللہ پاک کا فضل ھو اپ پر امین ثم امین اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
Masaallah aap ke samjhane k tareeqe se ilm o isqh e rasool ki kirne nikalte hai allah aap ka saya ham par hamesha rakhe ameen
تمام لوگوں کو شب معراج مبارک ھو.
ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ
Allah Allah Allah Allah Allah Allah Allah Allah Allah
Mashallah Allah SWT Apne mehboob sadqe humare gunahon ko maaf kare
MASHALLAH VERY GOOD NICE,
Love You Qaide Muhtram
ماشااللہ سبحان اللہ
Masha Allah kamaal kar dia qadri sahib ne Allah pak ka fazl o kram ho
aap par
Aameen
Salamt rahen
Assalam alaikum aaj shabe mehraj ki raat kon kon ye bayan sun rahe hai
Walekum Assalam 🙂 Shabb E Meraaj Mubarak Ho, Aap Ko 17-02-2023🙂🌹🕋🤲🌹🎊🎉🌹☪️🌹🕌🌹💚🌹🥰🌹😇🌹 Hyderabad, India Se 🌹🇮🇳🌹🤝🌹👍
ماشاء اللہ بہت خوب. شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کو اللہ رب العزت لمبی عمر عطا فرمائے اور صحت عطا فرمائے آمین. اللہ پاک آپ کے علم میں اضافہ فرمائے اور ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین
🚻🚸
Mohtram....in se reference mangen k kha likha hai k dekha?
Agr ye reference na de sken to phr Sahih Muslim Hadees # 439
International Numeber # 177
Dekh len
اسماعیل بن ابراہیم نے داود سے ، انہوں نے شعبی سے اور انہوں نے مسروق سے روایت کی ، کہا : میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں ٹیک لگائے ہوئے بیٹھا تھا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا : ابوعائشہ ! ( یہ مسروق کی کنیت ہے ) تین چیزیں ہیں جس نے ان میں سے کوئی بات کہی ، اس نے اللہ تعالیٰ پر بہت بڑا بہتان باندھا ، میں نے پوچھا : وہ باتیں کون سی ہیں ؟ انہوں نے فرمایا : جس نے یہ گمان کیا کہ محمد ﷺ نے اپنے رب کو دیکھا ہے تو اس نے اللہ تعالیٰ پر بہت بڑا بہتان باندھا ۔ انہوں نے کہا : میں ٹیک لگائے ہوئے تھا تو ( یہ بات سنتے ہی ) سیدھا ہو کر بیٹھ گیا اور کہا : ام المومنین ! مجھے ( بات کرنے کا ) موقع دیجیے اور جلدی نہ کیجیے ، کیا اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں کہا :’’ بے شک انہوں نے اسے روشن کنارے پر دیکھا ‘‘ ( اسی طرح ) ’’ اور آپ ﷺ نے اسے ایک اور بار اترتے ہوئے دیکھا ۔‘‘ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا : میں اس امت میں سب سے پہلی ہوں جس نے اس کے بارے میں رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا تو آپ نے فرمایا :’’ وہ یقیناً جبریل علیہ السلام ہیں ، میں انہیں اس شکل میں ، جس میں پیدا کیے گئے ، دو دفعہ کے علاوہ کبھی نہیں دیکھا : ایک دفعہ میں نے انہیں آسمان سے اترتے دیکھا ، ان کے وجود کی بڑائی نے آسمان و زمین کے درمیان کی وسعت کو بھر دیا تھا ‘‘ پھر ام المومنین نے فرمایا : کیا تم نے اللہ تعالیٰ کا فرمان نہیں سنا :’’ آنکھیں اس کا ادراک نہیں کر سکتیں اور وہ آنکھوں کا ادراک کرتا ہے اور وہ باریک بین ہر چیز کی خبر رکھنے والا ہے ‘‘ اور کیا تم نے یہ نہیں سنا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :’’ اور کسی بشر میں طاقت نہیں کہ اللہ تعالیٰ اس سے کلام فرمائے مگر وحی کے ذریعے سے یا پردے کی اوٹ سے یا وہ کسی پیغام لانے والے ( فرشتے ) کو بھیجے تو وہ اس کے حکم سے جو چاہے وحی کرے بلاشبہ وہ بہت بلند اور دانا ہے ۔‘‘
( ام المومنین نے ) فرمایا : جو شخص یہ سمجھتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اللہ تعالیٰ کی کتاب میں سے کچھ چھپا لیا تو اس نے اللہ تعالیٰ پر بہت بڑا بہتان باندھا کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :’’ اے رسول ! پہنچا دیجیے جو کچھ آپ کے رب کی طرف سے آپ پر نازل کیا گیا اور اگر ( بالفرض ) آپ نے ایسا نہ کیا تو آپ نے اس کا پیغام نہ پہنچایا ( فریضہ رسالت ادا نہ کیا ۔ ) ‘‘
( اور ) انہوں نے فرمایا : اور جو شخص یہ کہے کہ آپ اس بات کی خبر دے دیتے ہیں کہ کل کیا ہو گا تو اس نے اللہ تعالیٰ پر بہت بڑا جھوٹ باندھا ، کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :’’ ( اے نبی ! ) فرما دیجیے ! کوئی ایک بھی جو آسمانوں اور زمین میں ہے ، غیب نہیں جانتا ، سوائے اللہ کے ۔‘‘
Sahih Muslim#439
International Number #177
کتاب: ایمان کا بیان
Status: صحیح
www.theislam360.com
What a mind blowing lecture!
Mashallah
Mere Quaid Ap salamt raho taqayamt raho ameen Sumaeen.
Ma sha Allah
Masha ALLAH
بسم الله - الحمد لله - الصلاة و السلام على رسول الله صلى الله عليه و آله و سلم.
اللَّهُمَّ أَلْهِمْنِي رُشْدِي وَأَعِذْنِي مِنْ شَرِّ نَفْسِي - اللهم آمين
واقعہ معراجِ الله تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ایک عظیم نشانی ہے اس رات الله تعالیٰ نے اپنے محبوب صلى الله عليه و آله و سلم كو ساتوں آسمانوں کی سیر کرائی اور اپنا مہمان بنا کر معراجِ کے عظیم شرف سے نواز ہے اسی طرح اسی رات میں الله تعالیٰ نے ہمیں پانچ وقت کی نمازوں کے تحفہ سے بھی نواز ہے اور پانچ وقت کی نماز انکے وقتوں پر پڑھنا ہمارے لیے فرض کر دی ہے،
- یقیناً نماز مومنوں پر مقررہ وقتوں پر فرض ہے ۔ ترجمہ - سورة النساء آية# 103
ہم میں سے بہت سارے لوگ معراجِ کی خوشیاں تو بہت شوق و اہتمام سے مناتے ہیں لیکن اس رات الله تعالیٰ نے ہمیں نماز کے جس تحفے سے نواز ہے اسکا شکر جس طرح پابندی شوق و اہتمام سے پانچ وقت ادا کرنا ہے اس طرح ادا نہیں کرتے سستی اور لاپروائی کرتے ہیں جو منافقین کی صفات میں سے ہے
- ان نمازیوں کے لئے افسوس ( اور ویل نامی جہنم کی جگہ ) ہے ۔ جو اپنی نماز سے غفلت برتتے ہیں ( لاپرواہی اور سستی کرتے ہیں) - ترجمہ سورۃ سورۃ الماعون آيات # 5 & 4
بعض لوگ رات بھر جاگنے میں گزار دیتے ہیں اور فجر کی نماز جو فرض ہے اسکو بھول جاتے ہیں جسکے بارے میں ہم سے سوال کیا جایگا
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے مروی ہے کہ میں نے رسول الله ﷺ
کو فرماتے سنا ہے: مسلمان بندے سے قیامت کے دن سب سے پہلے جس چیز کا حساب لیا جائے گا وہ فرض نماز ہو گی ۔ حديث سنن ابن ماجه # 1425
یاد رکھیں نماز کا نہیں پڑھنا کافروں اور مشرکین کا کام ہے اور مسلمانوں اور کافروں کے درمیان جو فرق ہے وہ الله تعالیٰ كو اور اس کے احکامات کو ماننا اور نماز پڑھنے کا فرق ہے یعنی مسلمانوں کے لیے نماز فرض کردی گئی ہے اور مسلمان نماز پڑھتا ہے اور کافر نماز نہیں پڑھتا،
- اور نماز قائم رکھو اور مشرکین میں سے نہ ہو جاؤ - ترجمہسورۃ الروم آية # 31
رسول الله ﷺ کا ارشاد ہے کہ : ’’ بے شک آدمی اورشرک و کفر کے درمیان ( فاصلہ مٹانے والا عمل ) نماز کا ترک ہے ۔ حديث صحيح مسلم # 246 / (INT. : 82)
اور نماز ایسی عبادت ہے جو انسانوں کو بےحیائی اور برائیوں سے بچاتی ہے.
- بیشک نماز بے حیائی اور برے کاموں سے روکتی ہے ، اور الله کا ذکر سب سے بڑی چیز ہے ۔ ترجمہ /مفہوم سورۃ العنكبوت # 45
اور آخرت میں سب سے پہلے نماز کے بارے میں سوال کیا جایگا، اور ہم جس نبی کریم ﷺ کی محبت کا دم بھرتے ہیں نماز ان کی آنکھوں کی ٹھنڈک بھی ہے، اور نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے کہ فجر کے وقت کی دو رکعتوں مجھے ساری دنیا سے زیادہ پسند ہیں - حديث صحيح مسلم # 1689 / (INT. : 725)
اور ہم جس دنیاوی کاموں، اور کمائی میں مصروف و مشغول ہو کر نماز پڑھنے میں سستی، لاپرواہی کرتے ہیں اور بعض لوگ پابندی سے نہیں پڑھتے یاد رکھیں دنیا اور اس میں جو مال و دولت ،جائیداد خزانہ، راحتیں، نعمتیں، لذتیں، عیش و آرام اور جو کچھ بھی ہے اسکے بدلے صرف فجر کی دو رکعت نماز اس سے زیادہ فائدہ مند اور بہتر ہے.
نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے کہ فجر کی دو رکعتیں دنیا اور جو کچھ دنیا میں ہے ، اس سے بہتر ہیں ۔ حديث صحيح مسلم # 1688 / (INT. : 725)
اور آخرت میں سب سے پہلے نماز کے بارے میں سوال کیا جایگا
اور اگر نماز نہیں پڑھیں گے تو انجام کیا ہو سکتا یہ بھی جان لیں.
- اس دن جھٹلانے والوں کے لئے سخت ہلاکت ہے ( ویل ہے جو جہنم کی ایک وادی ہے) ۔ ان سے جب کہا جاتا ہے کہ رکوع (عبادت) کر لو تو نہیں کرتے ۔ ترجمہ سورة المرسلات آيات # 48 & 47
اور جہنمیوں سے جب یہ پوچھا جایگا کہ تم جہنم میں کیوں ہیں تو وہ اس طرح جواب دینگے.
- تمہیں دوزخ میں کس چیز نے ڈالا - وہ کہین گے کہ ہم نماز پڑھنے والوں میں سے نہیں تھے. ترجمہ سورة المدثر آيات # 43 & 42
اس لئے آخرت کی کامیابی کے لیے نماز پابندی سے پڑھنا بہت ضروری ہے.
- یقیناً ایمان والوں نے فلاح حاصل کر لی (کامیاب ہوگئے) ۔ جو اپنی نماز میں خشوع کرتے ہیں (دل سے جھکنے والے ہیں) - ترجمہ سورۃ المؤمنون آيات #2 & 1
الله تعالیٰ ہم سب کو دین کی رسی کو مضبوطی سے تھام لینے کی اور پوری طرح پورے پورے اسلام پر عمل کرنے کی ہدایت اور توفیق نصیب فرمائے کیونکہ پورے دین پر پوری طرح عمل کرنے میں ہی دنیا اور آخرت کی بھلائی ہے.
- اے ایمان والو !اسلام میں پورے پورے داخل ہو جاؤ. - ترجم ہسورة البقرة أية # 208
جو شخص الله کا سہارا ( دين كو) مضبوطی سے تھام لے ، وہ سیدھے راستے تک پہنچا دیا جاتا ہے ۔ ترجمہ سورة آل عمران آية# 101
سُبۡحٰنَكَ لَا عِلۡمَ لَنَآ اِلَّا مَا عَلَّمۡتَنَا ؕ اِنَّكَ اَنۡتَ الۡعَلِيۡمُ الۡحَكِيۡمُ
الۡحَمۡدُ لِلّٰهِ الَّذِىۡ هَدٰٮنَا لِهٰذَا وَمَا كُنَّا لِنَهۡتَدِىَ لَوۡلَاۤ اَنۡ هَدٰٮنَا اللّٰهُ ۚ لَقَدۡ جَآءَتۡ رُسُلُ رَبِّنَا بِالۡحَـقِّ
و لا حول ولا قوة الا بالله العلي العظيم
سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ ، أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ ، أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ -
سُبْحَانَ رَبِّكَ رَبِّ الْعِزَّةِ عَمَّا يَصِفُونَ ،وَسَلَامٌ عَلَى الْمُرْسَلِينَ ،وَالْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ.
ماشاءالله
سبحان اللّه
جزاک اللّه
Masah allah subhan allah💜💜💜
JazakAllahu khair shukriya
♥️♥️♥️ masha Allah confusion dur ho gaya
ماشاء اللّٰہ!!
سُبحان اللّٰہ!!
Subhan Allah Al Hamdo Lillah Allah Akber
Mashaallah this is the example of great relationships of the ilam and imaan since 1991 he is preaching Islam,,,,,,Long live
Allah Pak nay mojhy hmesha k liay boray asrat say Pak KR dia n fazal Kia .ahsan Hy rabulizat ka
Who reading the comments to see 👀
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ جزاك اللهُ ماشاءاللہ بھت خوب اپ کا کوی ثانی نھی ماشاءاللہ جزاك اللهُ خیرا کثرا
SubhanAllah
Jazzak Allah
ما شاء اللّٰہ ما شاء اللّٰہ
کسی صحابی تابعی کے قول کا انکار کئے بغیر قرآن سے آیت کی دلیل دے کر کیا خوب تطبیق سمجھائی ❤
Masha Allah Tabarakallah
ماشاءاللہ
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ جزاك اللهُ جزاك اللهُ جزاك اللهُ ماشاءاللہ سبحان الله ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ
MashAllah
Aameen
ماشاءالله
شیخ الاسلام
اپ سلامت رہیں ❤
ماشاءالله 😍 سبحان اللّه
اپ سلامت رہیں ❤
Subhan Allah…
SubhaanALLAH....!!!!!
I love my quid
Allah Mary quid ko Limby umer daa " ameen "
Jo log dislike karty ha kai WO Muslim haa ?????
Ameen I'm biggest fan of Dr sahab aur mere Abbu ne Dr Sahab ki kitni zaida aur pehle ki CDs rakhi howi hain
Ameen I'm biggest fan of Dr sahab aur mere Abbu ne Dr Sahab ki kitni zaida aur pehle ki CDs rakhi howi hain
JazakAllahu
subhan Allha
Allah Hu.Akbar
ما شا اللہ
Masha.Allha
SUBHANALLAH
MashaAllah subhanAllah Allah aap ko lambe umar ata kary Ameen es bayan ke Awaz bht kam h
سبحان اللہ سبحان اللہ
MashaAllah
Ya.rasulallha.Yaali.Yafatima.Yahassan.Yahussain
Subhanallah
Great
Masha Allah...💖🙏
Ya ali madad
MUHMMAD (SAW) معراج النبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور دیدار الٰہی
اسلام علیکم ورحمت اللہ وبراکاتہ
Walekum Assalam 🙂 Shabb E Meraaj Mubarak Ho 🌹17-02-2023🙂🌹🕋🤲🌹🎊🎉🌹☪️🌹🕌🌹💚🌹🥰🌹😇🌹 Hyderabad, India Se 🌹🇮🇳🌹🌹🤝🌹👍
Kya batt he
Nice
❤❤❤❤❤❤
Naiiiic
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ دَاوُدَ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ كُنْتُ مُتَّكِئًا عِنْدَ عَائِشَةَ فَقَالَتْ يَا أَبَا عَائِشَةَ ثَلاَثٌ مَنْ تَكَلَّمَ بِوَاحِدَةٍ مِنْهُنَّ فَقَدْ أَعْظَمَ عَلَى اللَّهِ الْفِرْيَةَ . قُلْتُ مَا هُنَّ قَالَتْ مَنْ زَعَمَ أَنَّ مُحَمَّدًا صلى الله عليه وسلم رَأَى رَبَّهُ فَقَدْ أَعْظَمَ عَلَى اللَّهِ الْفِرْيَةَ . قَالَ وَكُنْتُ مُتَّكِئًا فَجَلَسْتُ فَقُلْتُ يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ أَنْظِرِينِي وَلاَ تَعْجَلِينِي أَلَمْ يَقُلِ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ { وَلَقَدْ رَآهُ بِالأُفُقِ الْمُبِينِ} { وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَى} . فَقَالَتْ أَنَا أَوَّلُ هَذِهِ الأُمَّةِ سَأَلَ عَنْ ذَلِكَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ إِنَّمَا هُوَ جِبْرِيلُ لَمْ أَرَهُ عَلَى صُورَتِهِ الَّتِي خُلِقَ عَلَيْهَا غَيْرَ هَاتَيْنِ الْمَرَّتَيْنِ رَأَيْتُهُ مُنْهَبِطًا مِنَ السَّمَاءِ سَادًّا عِظَمُ خَلْقِهِ مَا بَيْنَ السَّمَاءِ إِلَى الأَرْضِ . فَقَالَتْ أَوَلَمْ تَسْمَعْ أَنَّ اللَّهَ يَقُولُ { لاَ تُدْرِكُهُ الأَبْصَارُ وَهُوَ يُدْرِكُ الأَبْصَارَ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ} أَوَلَمْ تَسْمَعْ أَنَّ اللَّهَ يَقُولُ { وَمَا كَانَ لِبَشَرٍ أَنْ يُكَلِّمَهُ اللَّهُ إِلاَّ وَحْيًا أَوْ مِنْ وَرَاءِ حِجَابٍ أَوْ يُرْسِلَ رَسُولاً فَيُوحِيَ بِإِذْنِهِ مَا يَشَاءُ إِنَّهُ عَلِيٌّ حَكِيمٌ} قَالَتْ وَمَنْ زَعَمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَتَمَ شَيْئًا مِنْ كِتَابِ اللَّهِ فَقَدْ أَعْظَمَ عَلَى اللَّهِ الْفِرْيَةَ وَاللَّهُ يَقُولُ { يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ مِنْ رَبِّكَ وَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَهُ} . قَالَتْ وَمَنْ زَعَمَ أَنَّهُ يُخْبِرُ بِمَا يَكُونُ فِي غَدٍ فَقَدْ أَعْظَمَ عَلَى اللَّهِ الْفِرْيَةَ وَاللَّهُ يَقُولُ { قُلْ لاَ يَعْلَمُ مَنْ فِي السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ الْغَيْبَ إِلاَّ اللَّهُ} .
اسماعیل بن ابراہیم نے داود سے ، انہوں نے شعبی سے اور انہوں نے مسروق سے روایت کی ، کہا : میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کی خدمت میں ٹیک لگائے ہوئے بیٹھا تھا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا : ابو عائشہ ! ( یہ مسروق کی کنیت ہے ) تین چیزیں ہیں جس نے ان میں سے کوئی بات کہی ، اس نے اللہ تعالیٰ پر بہت بڑا بہتان باندھا ، میں نے پوچھا : وہ باتیں کون سی ہیں ؟ انہوں نے فرمایا : جس نے یہ گم
Wah wah
Es qoom ko kisi b tarf lagaya ja sakta ha... Es lye es jesy loog es mulkh par swaar hain
رمضان کا عظیم الشان مہینہ امہ مسلمہ
پر سایہ فگن
عالم اسلام رمضان المبارک کی آمد سے سرشار
اور استقبال کے لیے چشم براہ
اس کرہ ارض پر جہاں جہاں مسلمان موجود ہیں خواہ وہ کسی بھی ملک اور نسل و رنگ سے تعلق رکھتے ہوں ، اس خیر و برکت سے معمور مہینہ کے استقبال کے لیے دیدہ و دل
فرش راہ کیے ہوئے ہیں ۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس دن چاند طلوع ہونے کی امید ہوتی اور شعبان کا آخری دن ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد نبوی میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو جمع کرکے خطبہ ارشاد فرماتے جس میں رمضان المبارک کے اہمیت اور فضائل و وظائف کو بیان فرماتے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خطبہ کی تفصیل درج ذیل ہے :
حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
شعبان کے آخری دن خطبہ دیتے ہوئے فرمایا :
" اے لوگو! ایک بہت ہی مبارک مہینہ تم پر سایہ فگن ہونے والا ہے ۔ اس میں ایک رات ایسی ہے جو ہزار راتوں سے بہتر ہے "۔
یہ مہینہ بڑے فضائل اور امتیازی خصوصیتوں کا حامل ہے ۔ یہ وہ مبارک مہینہ ہے جو اللہ جل شانہ کے نزدیک تمام مہینوں سے بہتر ہے ، جس کے دن باقی تمام مہینوں کے دنوں سے بہتر ہیں
جس کے اوقات تمام مہینوں کے اوقات سے بہتر ہیں اور جس کی راتیں تمام مہینوں کی راتوں سے بہتر ہیں ۔ یہ ضیافت الہی کا مہینہ ہے ۔
آیا ۔
اس ماہ مبارک کی فضیلت بیان کرتے ہوئے اللہ جل شانہ فرماتے ہیں :
" ماہ رمضان وہ ہے جس میں جس میں قرآن نازل کیا گیا ، جو لوگوں کے لیے سراسر ہدایت اور ایسی واضح تعلیمات پر مشتمل ہے جو راہ راست دکھانے والی اور حق و باطل کا فرق کھول کر رکھ دینے والی ہے تو تم میں سے جو شخص اس مہینہ کو پائے تو اس پر فرض ہے کہ اس کے روزے رکھے ۔۔۔۔ اور اللہ کی دی ہوئی ہدایت پر اس کی کبریائی بیان کرو ، شاید تم شکر گزار بنو ۔
(لبقرة : ١٨٣ -- ١٨٥ )
دوسری جگہ سورہ قدر میں نزول قرآن کا ذکر ہے ۔ اس کی پہلی آیہ میں فرمایا گیا :
إنا أنزلناه في ليلة القدر o و ما أدراك ما ليلة القدر o ليلة القدر خير من ألف شهر o تنزل الملائكة و الروح فيها بإذن ربهم من كل أمر سلام o هى حتى مطلع الفجر o
بیشک ہم نے اسے ( قرآن ) کو شب قدر میں اتارا ہے ۔ اور آپ کو کچھ معلوم ہے کہ شب قدر
( کی عظمت ) کیا ہے ۔ شب قدر ہزار مہینے سے بہتر ہے ۔ اس رات فرشتے اور روح القدس اپنے رب کے حکم سے ہر امر خیر کو لے کر اترتے ہیں
(اور وہ رات ) سراپا سلام ہے ۔ وہ طلوع فجر تک رہتی ہے ۔
اس سے اس رات کی ع عظمت و فضیلت واضح ہوتی ہے ۔ اس استفہام سے معلوم ہوا کہ مخلوق اس رات کی تہ اور حقیقت تک پوری طرح نہیں پہنچ سکتی ۔ یہ صرف اللہ ہی خیرات ہے اس کی حقیقت سے کما حقہ واقف ہے ۔ یہ امہ محمدیہ پر اللہ تعالی کا عظیم احسان ہے کہ اس مختصر سی زندگی میں زیادہ سے زیادہ آجر و ثواب حاصل کرنے کی صورت فرما دی ۔
معلوم ہوا کہ رمضان کے مہینے اور اس کی سب قیمتی اور فضیلت والی رات شب قدر سے بھی اس کا گہرا تعلق ہے ۔ اسی طرح سورہ دخان ( آیہ ٣) مين فرمایا گیا :
" ہم نے اسے برکت والی رات میں نازل کیا "۔
مفسرین نے لکھا ہے کہ اس مہینے کی شب قدر میں قرآن کو لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر ایک ہی مرتبہ اتاردیا ، اور وہاں سے حسب وقائع رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر اتارا جاتا رہا یہاں تک کہ ٢٣ سال میں پورا نزول قرآن مکمل ہو گیا
جاری
❤❤❤♥️♥️♥️
اسلام علیکم ورحمت اللہ وبراکاتہ
Wa alaikum salam wa Rahmatullahi WA Barakatuh
WaLeKum Assalaam 🌹Shabb E Meraaj Mubarak Ho, Aap Ko bhi 17-02-2023🙂🌹🕋🤲🌹🎊🎉🌹☪️🌹🕌🌹💚🌹🥰🌹😇🌹 Hyderabad, India Se 🌹😇🌹🤝🌹👍
Aimeen
Dunya ke sab se bare jaahilon ka agar ka koi chahera hota toh wo unka hota jo janab Shaykh ul Islam Allama Dr Mohammad Tahir ul Qadri se nafrat karte hain Dr sahab iss waqt rooh e zameen ke sab se bare Aalim hain
@@moulanaayoubmadanikashmiri5940 unko iss k elawah aata bhi kya hai ..
اسلام و علیکیم ۔ڈاکٹر صاحب سے سوال ھے کیا معراج کی رات مولا یا علی علیہ کی آواز میں اللہ پاک نے آقا محبوب دلبر سے بات چیت کی اور جو ھاتھ ملایا اللہ پاک نے وہ مولا یا علی علیہ کا تھا ۔مختلف علماء سے یہ مصلحہ سنا ھے خاص کر اہل شعیہ اس پر بیان کرتے ھیں ۔تھوری وضاحت فرما دے ناچیز کے علم میں اضافہ ھو سکے ۔
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکتہ
Walekum Assalam 🙂 Shabb E Meraaj Mubarak Ho, Aap Ko bhi 🌹17-02-2023🌹🙂🌹🕋🤲🌹☪️🌹🕌🌹🎊🎉🌹💚🌹🥰🌹😇🌹 Hyderabad, India Se 🌹😇🌹🤝🌹👍
مادى دنیا اور عقل انسانی سے ماوراء
عظیم الشان واقعہ معراج
ساتون آسمان اور سدرة المنتہی کی سیر
اور مشاہدات
سبحان الذى أسرى بعبده ليلا من المسجد الحرام إلى المسجد الذى باركنا حوله لنريه من آياتنا إنه هو السميع البصير o
پاک ہے ( وہ ذات ) جو ایک رات اپنے بندے کو مسجد حرام ( خانہ کعبہ) سے مسجد اقصی ( بیت المقدس) لے گئی ، جس کے ارد گرد ہم نے برکتیں رکھی ہیں تاکہ اسے اپنی نشانیاں دکھائے ، بیشک وہ سننے والا اور دیکھنے والا ہے ۔
اس آیہ کریمہ میں اللہ جل شانہ نے " أسرى بعبده " فرمايا ہے اس لیے یہ واقعہ إسراء كہلاتا ہے ۔ اور مسجد اقصی سے جو سفر آسمانوں کی طرف ہوا اس کا نام معراج ہے ۔ حدیث میں اس واقعہ کے لیے " عرج بی الی السماء " آیا ہے یعنی مجھ کو آسمان لی طرف چڑھایا گیا ۔ اس لیے یہ واقعہ
معراج کہلایا ۔
احادیث اور سیرت کی کتابوں میں اس واقعہ کو صحابہ رضی اللہ عنہم کی ایک بڑی تعداد نے بیان کیا ہے ۔ علامہ زرقاوی نے ٤٥ صحابہ کا نام بنام ذکر کیا ہے جنہوں نے حدیث معراج کو روایت کیا ہے ۔
یہ واقعہ تین مراحل پر مشتمل ہے :
١ -- پہلا مرحلہ مسجد حرام سے لے کر مسجد الأقصى تک
دوسرا مرحلہ مسجد الاقصی سے لے کر ساتوں آسمان اور سدرة المنتہی تک
تیسرا مرحلہ سدرة المنتہی سے آگے تک عالم تجرید لامکان تک ۔
سدرة المنتهى سے آگے جانے میں علماء کے درمیان اختلاف ہے ۔ علماء کی ایک جماعت اس کی قائل ہے کہ سفر معراج سدرة المنتہی تک وہاں سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی واپس ہوگئے ۔ اس کے برخلاف علماء کی دوسری جماعت آگے کے سفر کی قائل ہے ۔
وہ کہتے ہیں کہ سدرہ المنتہی میں عالم مکان ختم ہوگیا ۔ وہان آپ (ص) کے لیے سبز رنگ کا نور کا تخت آگیا اس کا نام رفرف تھا ۔ آپ اس پر سوار ہوکر لامکاں کی طرف گئے ۔ یہاں کے احوال و کیفیات انسانی سوچ سے ماوراء ہیں ۔ صوفیاء رحمہم اللہ عجب عجب احوال ، مشاہدات اور کیفیات بیان کرتے ہیں جن کا بیان کرنا یہاں ضروری نہیں ۔
اسراء اور معراج کا واقعہ کب پیش آیا :
معراج کی تاریخ ، دن اور مہینہ میں بہت اختلافات ہیں لیکن اس بات پر سب کا اتفاق ہے کہ یہ ہجرت سے ایک سال یا ذیڑہ سال پہلے مکہ مکرمہ میں پیش آیا ۔
ابن قتیبہ دینوری( متوفی ٢٦٧ هج) ابن البر ( متو فی ٤٦٣ هج) اور امام نووی رحمہم اللہ نے تحریر کیا ہے کہ واقعہ معراج رجب المرجب کے مہینہ میں ہوا محدث عبد الغنی مقدسی نے رجب کی ستائیسویں تاریخ بھی تحریر کیا ہے ۔ علامہ زرقانی نے لکھا ہے کہ لوگوں کا اسی پر عمل ہے اور بعض مؤرخین کی رائے میں یہی سب سے زیادہ قوی روایت ہے ۔
( زرقانی ص ٣٥٨)
مختصر حالات معراج :
معراج کی رات حضرت جرنیل علیہ السلام حضرت میزائیل علیہ السلام اور دیگر فرشتوں کے ساتھ تشریف لائے ۔ آپ خانہ کعبہ میں تھے ۔ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو زمزم کے پاس لے گئے ، سینہ مبارک کو چاک کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قلب اطہر کو نکال کر اسے آب زمزم سے دھویا پھر ایمان و حکمت سے بھرے ہوئے ایک سونا کے طشت کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قلب مبارک میں انڈیل کر چاک کو برابر کردیا ۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو براق پر سوار کرکے بیت المقدس لے گئے ۔
براق نور کی سواری پرصفر وقت میں
محیر العقول سفر
یہ اللہ جل شانہ کی طرف سے بھیجی گئی نوری سواری تھی جس کا نام برق تھا ۔ یہ سفر جبرئیل علیہ السلام اور دیگر ملائکہ کی معیت میں ہوا ۔بیت المقدس پہنچ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اس حلقہ سے باندھ دیا جس سے انبیاء علیپم السلام اپنی سواریوں کو باندھا کرتے تھے پھر آپ(ص) نے تمام انبیاء علی ہم السلام کو جو وہاں حاضر تھے ، دو رکعت نماز پڑھائی ۔
( تفسیر روح المعانی ج ٥ ص ١١٢)
یہ امامت انبیاء کا واقعہ بعض حضرات کے نزدیک آسمان پر جانے سے پہلے پیش آیا ۔ سفر معراج سے واپسی پر جب اصل مقصد پورا ہوگیا تو تمام انبیاء علیپم السلام آپ کو رخصت کرنے کے لیے بیت المقدس تک آئے ۔ اس وقت نماز فجر کا وقت ہوگیا تھا ۔ جبرئیل امین کے اشارے سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فجر کی نماز پڑھائی ۔ اس سے تمام انبیاء علیہم السلام پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی فضیلت ثابت ہوتی ہے ۔ اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم تمام انبیاء علیپم السلام کے امام قرار پائے ۔
سورہ اسراء کی اس پہلی آیہ کریمہ میں
اللہ جل شانہ نے خود معراج مصطفی کا ذکر فرمایا ہے ۔ اس سے پہلے اپنی قدرت اور تنزیہ و تقدیس کو بیان فرمایا ۔
پاک و برتر اور ہر نقص و کمزوری سے پاک ہے وہ ذات ۔ واقعہ معراج کا بیان کرنا ہے لیکن ابتدا اپنی تقدیس اور تنزیہ سے فرمایا ۔ اس لیے جو واقعہ اس کے بعد بیا کیا جانے والا ہے وہ بڑی اہمیت کی حامل ، محیر العقول اور عظیم الشان ہوگی اور اس کا انکار علم کی کمی اور کم فہمی پر مبنی ہوگی ۔ اس تمہید کے بعد جو واقعہ بیان کیا جارہا ہے ، وہ آج کی ترقی یافتہ جدید سائٹس کی روشنی میں قابل فہم ہے ۔ اس پر ہم تھوڑی تفصیل سے آئندہ بیان کریں گے ۔
اللہ جل شانہ کی ذات قادر مطلق ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔ اس کے لیے کچھ بھی ناممکن نہیں ہے ۔ اگر اس کے لیے بھی ناممکن ہو تو پھر وہ مبدع کائنات اور ہر چیز کا خالق نہیں رہا ۔ سبحان اللہ عما یصفون ۔
یہ دعوی محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں کیا بلکہ اللہ نے فرمایا کہ یہ دعوی میرا ہے ۔ میں نے اسے یہ شیر کرائی ۔ اللہ کے رسول (ص) نے یہ دعوی ہین کیا کہ اس نے خود یہ سفر کیا ہے ۔
اے مشرکین مکہ اگر انکار کرنا ہے تو میری بات کا انکار کرو ۔ مجھ سے پوچھو کہ میں معراج کراسکتا ہوں یا نہیں! اس واقعہ معراج کا انکار کیے جانے اور زبان اعتراضات کھل نے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دفاع فرمادیا گیا ۔
جاری
ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی
nadvilaeeque@gmail.com
As Salamu Alaikum 🙂
ماشاءاللہ ۔ جزاک اللہ خیرا
Mic pe bol rahe hain phir bhi itna chilla kyon rahe hain bhai
Kisi Bashar may yh taqat nai k wo Allah say kalam karay bajuz is k k parday k pichay say ya wahee k zareaay say (Sureh shuarah)
Miraj of a Moman MuSlim iS to follow ISlamic law and orderS Strictly in hiS life
Asslamwalikum