Zia Makzoor Poetry | ضیاء مذکور

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 19 ก.พ. 2024
  • Zia Makzour Poetry
    ٹوٹے گملے دیکھ لے مرجھائے پودے دیکھ لے
    کس کو فرصت ہے ہمیں پروان چڑھتے دیکھ لے
    کون اس سے زندگی کی بازی جیتے گا بھلا
    سامنے والے کی آنکھوں میں جو پتے دیکھ لے
    کس نے کتنا فاصلہ رکھا گلے ملتے ہوئے
    میرے کپڑے دیکھ لے اور اپنے کپڑے دیکھ لے
    وقت کا برتاؤ سب کے ساتھ اک جیسا نہیں
    مٹتی قبروں پر لگے پتھر کے کتبے دیکھ لے
    بوریت سے تنگ آ کر خودکشی کرنے سے قبل
    زندگی کی فلم تھوڑی آگے کر کے دیکھ لے
    پیار سے بڑھ کر کوئی ہتھیار دنیا میں نہیں
    منتشر ہوتے ہوئے دشمن کے دستے دیکھ لے
    جاتے جاتے زندگی نے اس طرح دیکھا مجھے
    جیسے کوئی موڑ مڑتے وقت پیچھے دیکھ لے
    ضیاء مذکور
    #poetry
    #ziamazkoor
    #urdupoetry

ความคิดเห็น •