پوچھتے کیا ہو عرش پریوں گئے مصطفیٰ کہ یوں کیف کے پر جہاں جلیں کوئی بتائے کیا کہ یوں قیصرِ دنیٰ کے راز میں عقلیں تو گم ہیں جیسی ہیں روحِ قدس سے پوچھئے تم نے بھی کچھ سنا کہ یوں میں نے کہا کہ جلوۂ اصل میں کس طرح گمیں صبح نے نورِ مہر میں مٹ کے دکھا دیا کہ یوں ہائے رے ذوقِ بے خودی دل جو سنبھلنے سا لگا جھک کے مہک میں پھول کی گرنے لگی صبا کی یوں دل کو دے نور و داغ عشق پھر میں فدا دو نیم کر مانا ہے سن کے شقِّ ماہ آنکھوں سے اب دکھا کے کہ یوں دل کو ہے فکر کس طرح مردے جلاتے ہیں حضور اے میں فدا لگا کر ایک ٹھوکر اسے بتا کہ یوں باغ میں شکرِ وصل تھا ہجر میں ہائے ہائے گل کام ہے ان کے ذکر سے خیر وہ یوں ہوا کہ یوں جو کہے شعرو پاسِ شرع دونوں کا حسن کیوں کر آئے لا اسے پیشِ جلوۂ زمزمہِ رضاؔ کہ یوں
سبحان اللہ کمممال ہی کر دیا ہے ❤
ماشاء اللہ ❤ ماشاء اللہ
❤❤❤Kalam E Raza jindabad jindabad ❤❤❤
Masha Allah ❤❤
Masha Allah 🥰🥰
ماشاء اللہ ❤
Masaallah
❤❤❤❤
SubhanAllah..Kia baat hei
MashaAllah
Heart and soul touching voice and klam shahzad e Ala Hazrat
🤲🫡❤️😍🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰
سبحان اللہ سبحان اللہ ❤ماشاءاللہ
Subhanallah
Masha Allah Azwajal❤❤❤❤❤
❤ Subhanallah Mashallah ❤️
Subhan Allah 💞💛
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤💓💓💓💓💥
❤❤❤❤❤😊😊😊
❤❤❤❤❤❤❤
پوچھتے کیا ہو عرش پریوں گئے مصطفیٰ کہ یوں
کیف کے پر جہاں جلیں کوئی بتائے کیا کہ یوں
قیصرِ دنیٰ کے راز میں عقلیں تو گم ہیں جیسی ہیں
روحِ قدس سے پوچھئے تم نے بھی کچھ سنا کہ یوں
میں نے کہا کہ جلوۂ اصل میں کس طرح گمیں
صبح نے نورِ مہر میں مٹ کے دکھا دیا کہ یوں
ہائے رے ذوقِ بے خودی دل جو سنبھلنے سا لگا
جھک کے مہک میں پھول کی گرنے لگی صبا کی یوں
دل کو دے نور و داغ عشق پھر میں فدا دو نیم کر
مانا ہے سن کے شقِّ ماہ آنکھوں سے اب دکھا کے کہ یوں
دل کو ہے فکر کس طرح مردے جلاتے ہیں حضور
اے میں فدا لگا کر ایک ٹھوکر اسے بتا کہ یوں
باغ میں شکرِ وصل تھا ہجر میں ہائے ہائے گل
کام ہے ان کے ذکر سے خیر وہ یوں ہوا کہ یوں
جو کہے شعرو پاسِ شرع دونوں کا حسن کیوں کر آئے
لا اسے پیشِ جلوۂ زمزمہِ رضاؔ کہ یوں
❤❤❤
❤❤❤❤❤
Subhan Allah 💞💛