اکبر تیرے مرنے نے بابا کو بھی مارا ہے کیا خلق میں کوئی بھی بیٹا تیرے جیسا ہے جب تم نے صدا دی ہے مقتل سے مجھے بیٹا گر گر کے میں پہونچا ہوں نزدیک تیرے بیٹا اب نور کہاں میری آنکھوں میں اندھیرا ہے اک باپ کو بیٹے سے ہونا ہے جدا اک دن اے نور نظر رب کی مرضی ہے یہی لیکن بچھڑے نہ کوئی ایسے جس طرح تو بچھڑا ہے احوال بتاتے ہیں آنسو غم مادر کے بیٹا تیری فرقت سے وہ زخم اسے پہونچے دامن سے ڈھکے چھرہ روتے ہوئے دیکھا ہے تجھ سے تھیں میرے بیٹا وابستہ تمنائیں اب کس میں مرادوں کو اے جان پدر پائیں اصغر کو بھی مقتل میں کچھ دیر میں جانا ہے اے بیٹا صحیح ہے کہ لیلی ہیں تیری مادر زینب کو مگر تجھ سے تھی آس بڑی دلبر اٹھارہ برس تجھکو زنیب نے ہی پالا ہے نانا کا میرے چھرہ ، چھرہ ہے تیرا بیٹا رفتار بھی نانا کی کردار بھی اک جیسا سینہ بھی تیرا میرے نانا کا ہی سینہ ہے ارمان سجایا تھا اکبر تیری خواہر نے دل سوچ کے پھٹتا ہے بیمار مدینے میں ارمان لئے دل میں بیٹھی تیری صغرا ہے اک ذات میں پوشیدہ ارمانوں کی دنیا تھے زھرا کے گلستاں کے تم ہی گل چیدہ تھے مرنے نے تیرے کتنے سپنوں کو اجاڑا ہے آصف شہ والا یہ کہہ کہہ کے بہت روئے اب مجھکو میرے اکبر تم مل نہیں پاؤ گے اب بعد تیرے بیٹا تاریک یہ دنیا ہے
اکبر تیرے مرنے نے بابا کو بھی مارا ہے کیا خلق میں کوئی بھی بیٹا تیرے جیسا ہے جب تم نے صدا دی ہے مقتل سے مجھے بیٹا گر گر کے میں پہونچا ہوں نزدیک تیرے بیٹا اب نور کہاں میری آنکھوں میں اندھیرا ہے اک باپ کو بیٹے سے ہونا ہے جدا اک دن اے نور نظر رب کی مرضی ہے یہی لیکن بچھڑے نہ کوئی ایسے جس طرح تو بچھڑا ہے احوال بتاتے ہیں آنسو غم مادر کے بیٹا تیری فرقت سے وہ زخم اسے پہونچے دامن سے ڈھکے چھرہ روتے ہوئے دیکھا ہے تجھ سے تھیں میرے بیٹا وابستہ تمنائیں اب کس میں مرادوں کو اے جان پدر پائیں اصغر کو بھی مقتل میں کچھ دیر میں جانا ہے اے بیٹا صحیح ہے کہ لیلی ہیں تیری مادر زینب کو مگر تجھ سے تھی آس بڑی دلبر اٹھارہ برس تجھکو زنیب نے ہی پالا ہے نانا کا میرے چھرہ ، چھرہ ہے تیرا بیٹا رفتار بھی نانا کی کردار بھی اک جیسا سینہ بھی تیرا میرے نانا کا ہی سینہ ہے ارمان سجایا تھا اکبر تیری خواہر نے دل سوچ کے پھٹتا ہے بیمار مدینے میں ارمان لئے دل میں بیٹھی تیری صغرا ہے اک ذات میں پوشیدہ ارمانوں کی دنیا تھے زھرا کے گلستاں کے تم ہی گل چیدہ تھے مرنے نے تیرے کتنے سپنوں کو اجاڑا ہے آصف شہ والا یہ کہہ کہہ کے بہت روئے اب مجھکو میرے اکبر تم مل نہیں پاؤ گے اب بعد تیرے بیٹا تاریک یہ دنیا ہے
शेयर और सब्सक्राइब ज़रूर करें ।
#LIKE #SHERE #COMMENT
Subscribe to #ShiaAzadariGhosi For More Videos
Lyrics bhi dalye plz
😢😢jazakallah😢😢
Salamat Rahiye
😭😭😭
Salamat Rahiye
Lyrics bhi send kren plz
@@easygardeningvlogs8187 Koshish Krta hu
اکبر تیرے مرنے نے بابا کو بھی مارا ہے
کیا خلق میں کوئی بھی بیٹا تیرے جیسا ہے
جب تم نے صدا دی ہے مقتل سے مجھے بیٹا
گر گر کے میں پہونچا ہوں نزدیک تیرے بیٹا
اب نور کہاں میری آنکھوں میں اندھیرا ہے
اک باپ کو بیٹے سے ہونا ہے جدا اک دن
اے نور نظر رب کی مرضی ہے یہی لیکن
بچھڑے نہ کوئی ایسے جس طرح تو بچھڑا ہے
احوال بتاتے ہیں آنسو غم مادر کے
بیٹا تیری فرقت سے وہ زخم اسے پہونچے
دامن سے ڈھکے چھرہ روتے ہوئے دیکھا ہے
تجھ سے تھیں میرے بیٹا وابستہ تمنائیں
اب کس میں مرادوں کو اے جان پدر پائیں
اصغر کو بھی مقتل میں کچھ دیر میں جانا ہے
اے بیٹا صحیح ہے کہ لیلی ہیں تیری مادر
زینب کو مگر تجھ سے تھی آس بڑی دلبر
اٹھارہ برس تجھکو زنیب نے ہی پالا ہے
نانا کا میرے چھرہ ، چھرہ ہے تیرا بیٹا
رفتار بھی نانا کی کردار بھی اک جیسا
سینہ بھی تیرا میرے نانا کا ہی سینہ ہے
ارمان سجایا تھا اکبر تیری خواہر نے
دل سوچ کے پھٹتا ہے بیمار مدینے میں
ارمان لئے دل میں بیٹھی تیری صغرا ہے
اک ذات میں پوشیدہ ارمانوں کی دنیا تھے
زھرا کے گلستاں کے تم ہی گل چیدہ تھے
مرنے نے تیرے کتنے سپنوں کو اجاڑا ہے
آصف شہ والا یہ کہہ کہہ کے بہت روئے
اب مجھکو میرے اکبر تم مل نہیں پاؤ گے
اب بعد تیرے بیٹا تاریک یہ دنیا ہے
Lyrics bhej do comment mein
@@AliHaider-w2b2s ok Koshish krta hu
اکبر تیرے مرنے نے بابا کو بھی مارا ہے
کیا خلق میں کوئی بھی بیٹا تیرے جیسا ہے
جب تم نے صدا دی ہے مقتل سے مجھے بیٹا
گر گر کے میں پہونچا ہوں نزدیک تیرے بیٹا
اب نور کہاں میری آنکھوں میں اندھیرا ہے
اک باپ کو بیٹے سے ہونا ہے جدا اک دن
اے نور نظر رب کی مرضی ہے یہی لیکن
بچھڑے نہ کوئی ایسے جس طرح تو بچھڑا ہے
احوال بتاتے ہیں آنسو غم مادر کے
بیٹا تیری فرقت سے وہ زخم اسے پہونچے
دامن سے ڈھکے چھرہ روتے ہوئے دیکھا ہے
تجھ سے تھیں میرے بیٹا وابستہ تمنائیں
اب کس میں مرادوں کو اے جان پدر پائیں
اصغر کو بھی مقتل میں کچھ دیر میں جانا ہے
اے بیٹا صحیح ہے کہ لیلی ہیں تیری مادر
زینب کو مگر تجھ سے تھی آس بڑی دلبر
اٹھارہ برس تجھکو زنیب نے ہی پالا ہے
نانا کا میرے چھرہ ، چھرہ ہے تیرا بیٹا
رفتار بھی نانا کی کردار بھی اک جیسا
سینہ بھی تیرا میرے نانا کا ہی سینہ ہے
ارمان سجایا تھا اکبر تیری خواہر نے
دل سوچ کے پھٹتا ہے بیمار مدینے میں
ارمان لئے دل میں بیٹھی تیری صغرا ہے
اک ذات میں پوشیدہ ارمانوں کی دنیا تھے
زھرا کے گلستاں کے تم ہی گل چیدہ تھے
مرنے نے تیرے کتنے سپنوں کو اجاڑا ہے
آصف شہ والا یہ کہہ کہہ کے بہت روئے
اب مجھکو میرے اکبر تم مل نہیں پاؤ گے
اب بعد تیرے بیٹا تاریک یہ دنیا ہے