@@ASGHAR2325 بیت شکریہ میرا پہلا سوال ھے کہ کیا کسی کم عمر مرد یا لڑکے کو اس کی قابلیت اور ذھانت کی اور اس کی بے پائہ تخلیقات کی بنیاد پر سر کا خطاب دیا جا سکتا ھے اور پھر وہ بھی ایک عام سے انسان کی جانب سے یہ خطاب جب ایک علمی ادبی ہستی کو دیا جاتا ھے تو کیا جس عظیم انسان کو دیا گیا ھے اس کے لئیے قابل قبول ھے یا نہیں اس پر کچھ گفتگو کیجئے کیا سر کا خطاب صرف کوئ سپیشل لوگ ھی دے سکتے ھیں
محترمہ سر کسی دور میں یقیناً ایک لقب ہوا کرتا تھا، برٹش راج جہاں جہاں چلتا رہا ہے وہاں وہاں مختلف لوگوں کو اس لقب سے نوازا جاتا تھا، برصغیر میں اس کی بہت سی امثال آپ کے سامنے ہیں ۔ پھر ایک غلط معنی بھی نکالا گیا کہ sir در اصل انگریزی جملے slave I remain کا مخفف ہے اور یہ تشریح ہر گز درست نہیں، سر در حقیقت پرانی انگریزی زبان کے لفظ sire سے نکلا ہے جس کے معنی قابلِ احترام، معزز وغیرہ کے ہیں۔ اب آتے ہیں اس طرف کہ کیا کوئی عمر، عہدے یا اسٹیٹس میں چھوٹا شخص کسی بڑے کو سر کہہ سکتا ہے یا اس کے الٹ کہ کوئی بڑا آدمی کسی چھوٹے کو تو اس کا جواب یہ ہے کہ عزت اور بزرگی کا تعلق آپ کی عمر سے نہیں ہوتا، آپ کی خدمات، تجربہ یا مہارت اس کا اصل منبع ہیں، بعض چیزیں یا الفاظ ہماری عام بول چال کا حصہ بن جاتے ہیں وہاں ان الفاظ کے معنی محبت کے ہوتے ہیں مروجہ یا لغوی نہیں مثلاً عزیز شاہد صاحب مجھ سمیت ہر چھوٹے بڑے کو مرشد کہہ کر مخاطب کرتے ہیں اور بدلے میں ہم بھی انہیں مرشد ہی کہتے ہیں، یہاں اس لفظ کے معنی وہ نہیں ہونگے جو عام طور پر سمجھے جاتے ہیں بلکہ یہاں احترام اور پیار کا اظہار مقصود ہوتا ہے۔ اسی طرح سر یا میڈم ہم کسی بھی چھوٹے یا بڑے کیلئے لکھ یا بول سکتے ہیں ۔ مجھے آپ کے سوال کے بیک گراؤنڈ کا علم نہیں کہ آپ نے یہ کیوں پوچھا مگر میری سمجھ میں یہی بات آئی اور ایک مثال اور بھی ذہن میں موجود ہے کہ عمر بن عبدالعزیز کی خلافت کا زمانہ تھا۔ کسی علاقے کا وفد ان سے ملنے کیلئے آیا۔ حضرت عمر بن عبدالعزیز نے دیکھا کہ اس وفد کی قیادت ایک نوجوان لڑکا کر رہا ہے تو انہوں نے اعتراض اٹھایا کہ اس کم عمر لڑکے کی جگہ کوئی بڑی عمر کا آدمی لیڈر کیوں نہیں چنا گیا تو اسی لڑکے نے کہا کہ اے خلیفہ اگر مقام و مرتبے اور بزرگی کا تعلق زیادہ عمر سے ہے تو آپ کی جگہ کسی بڑی عمر کے شخص کو ہمارا خلیفہ ہونا چاہیے۔ اس جواب پر خلیفہ مطمئن ہوا اور تسلیم کیا کہ واقعی تم لیڈر ہونے کے حقدار ہو۔ حضرت پیر نصیرالدین نصیر اف گولڑہ شریف کا ایک شعر ہے خدا کا شکر ہے لوگوں کی مہربانی ہے جوان بھی نہ ہوئے تھے کہ پیر کہلائے۔ یاد رہے لغت میں پیر کے معنی بوڑھے بزرگ کے ہیں
@@ASGHAR2325 انتہائی شکر گزار ھوں انتہائی شکر گزار ھوں اصغر گورمانی صاحب آپ نے اتنی تفصیل سے مجھ لا علم سی عورت کو اپنے انتہائی قیمتی وقت میں سے مجھے بہت سا وقت دیا اور بہت سا علم دیا میں بلکل مطمئن ھو چکی ھوں دراصل میں خود اکثر اپنے سے کم عمر لڑکوں کو یا مردوں سر کہ دیتی ھوں مثلاً مجھے نہیں پتہ کہ آپ کی کیا عمر ھے لیکن آپ مجھے میری عمر سے بہت چھوٹے لگتے ھیں۔ لیکن آپ کو بھی اس لئیے سر کہ دیتی ھوں کہ آپ میرے لئیے ایک بہت عظیم علمی اور ادبی شخصیت ھیں۔ لیکن میں اسی کشمکش میں تھی کہ کیا میں آپ کو سر کہنے کی حقدار ھوں کیا میں اس سر کہنے کی مجاز ھوں یا نہیں اور کیا یہ سر کا خطاب ایوارڈ ھے یا سند ھے یا ڈگری ھے یہ کیا ھے کہاں سے آیا ھے میں انتہائی خوش ھوں کہ میں بھی آپ کو سر کہ سکتی ھوں میرے ذھن اور بھی سوال آرھے ھیں لیکن انشاللہ پھر پوچھونگی بہت سا سا وقت آپکا لے چکی ھوں ایک مرتبہ پھر انتہائی ادب احترام سے آپ کی شکر گزار ھوں ھمیشہ شادو آباد رھیں آپ سب شعراء حضرات کے کلام سے بہت کچھ سیکھتی رھتی ھوں اور کمنٹ کرتی ھوں اور میں بے حد مشکور اگر کوئ میرا کمنٹ آپ کو پسند نہ تو مجھے کمنٹ کر کے ضرور بتا دیا کریں ❤🌹🌹❤❤🌹🌹❤🌹
بہت شکریہ ویسے مطمئن رہیں میں بھی کوئی بچہ نہیں ہوں 44 سال کا ہونے والا ہوں جون میں، شکل دھوکہ دے سکتی ہے مگر حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔ آپ اتنی محبت سے میرے چینل کی وڈیوز دیکھتی ہیں اس کیلئے آپ کا شکریہ، بہت دعائیں
شاعر کا کلام ھے یا الہام ھے
انتہائی خوبصورت
کمال کی انتہا کی کلام کی👍💯 بیان کی 👍💯 تمام حدیں پار کر گیا
واہ واہ❤🌹🌹
بہت خوب ❤🌹❤
بے شمار داد❤🌹❤
بہت خوب
فل ریسپیکٹ ❤🌹❤💯👍
WAH WAH VERY WELL SABKAT SAHIB
میں وی آگیا
چینل ایڈمن اصغر گو رمانی صاحب
آپ سے کوئ سوال کر سکتی ھوں؟
جی بسم الله
@@ASGHAR2325 بیت شکریہ میرا پہلا سوال ھے کہ کیا کسی کم عمر
مرد یا لڑکے کو اس کی قابلیت اور ذھانت کی اور
اس کی بے پائہ تخلیقات کی بنیاد پر سر کا خطاب دیا جا سکتا ھے اور پھر وہ بھی ایک عام سے انسان کی جانب سے یہ خطاب جب ایک علمی ادبی ہستی کو دیا جاتا ھے تو کیا جس عظیم انسان کو دیا گیا ھے اس کے لئیے قابل قبول ھے یا نہیں
اس پر کچھ گفتگو کیجئے
کیا سر کا خطاب صرف کوئ سپیشل لوگ ھی دے سکتے ھیں
محترمہ سر کسی دور میں یقیناً ایک لقب ہوا کرتا تھا، برٹش راج جہاں جہاں چلتا رہا ہے وہاں وہاں مختلف لوگوں کو اس لقب سے نوازا جاتا تھا، برصغیر میں اس کی بہت سی امثال آپ کے سامنے ہیں ۔ پھر ایک غلط معنی بھی نکالا گیا کہ sir در اصل انگریزی جملے slave I remain کا مخفف ہے اور یہ تشریح ہر گز درست نہیں، سر در حقیقت پرانی انگریزی زبان کے لفظ sire سے نکلا ہے جس کے معنی قابلِ احترام، معزز وغیرہ کے ہیں۔
اب آتے ہیں اس طرف کہ کیا کوئی عمر، عہدے یا اسٹیٹس میں چھوٹا شخص کسی بڑے کو سر کہہ سکتا ہے یا اس کے الٹ کہ کوئی بڑا آدمی کسی چھوٹے کو تو اس کا جواب یہ ہے کہ عزت اور بزرگی کا تعلق آپ کی عمر سے نہیں ہوتا، آپ کی خدمات، تجربہ یا مہارت اس کا اصل منبع ہیں، بعض چیزیں یا الفاظ ہماری عام بول چال کا حصہ بن جاتے ہیں وہاں ان الفاظ کے معنی محبت کے ہوتے ہیں مروجہ یا لغوی نہیں مثلاً عزیز شاہد صاحب مجھ سمیت ہر چھوٹے بڑے کو مرشد کہہ کر مخاطب کرتے ہیں اور بدلے میں ہم بھی انہیں مرشد ہی کہتے ہیں، یہاں اس لفظ کے معنی وہ نہیں ہونگے جو عام طور پر سمجھے جاتے ہیں بلکہ یہاں احترام اور پیار کا اظہار مقصود ہوتا ہے۔ اسی طرح سر یا میڈم ہم کسی بھی چھوٹے یا بڑے کیلئے لکھ یا بول سکتے ہیں ۔
مجھے آپ کے سوال کے بیک گراؤنڈ کا علم نہیں کہ آپ نے یہ کیوں پوچھا مگر میری سمجھ میں یہی بات آئی اور ایک مثال اور بھی ذہن میں موجود ہے کہ عمر بن عبدالعزیز کی خلافت کا زمانہ تھا۔ کسی علاقے کا وفد ان سے ملنے کیلئے آیا۔ حضرت عمر بن عبدالعزیز نے دیکھا کہ اس وفد کی قیادت ایک نوجوان لڑکا کر رہا ہے تو انہوں نے اعتراض اٹھایا کہ اس کم عمر لڑکے کی جگہ کوئی بڑی عمر کا آدمی لیڈر کیوں نہیں چنا گیا تو اسی لڑکے نے کہا کہ اے خلیفہ اگر مقام و مرتبے اور بزرگی کا تعلق زیادہ عمر سے ہے تو آپ کی جگہ کسی بڑی عمر کے شخص کو ہمارا خلیفہ ہونا چاہیے۔ اس جواب پر خلیفہ مطمئن ہوا اور تسلیم کیا کہ واقعی تم لیڈر ہونے کے حقدار ہو۔ حضرت پیر نصیرالدین نصیر اف گولڑہ شریف کا ایک شعر ہے
خدا کا شکر ہے لوگوں کی مہربانی ہے
جوان بھی نہ ہوئے تھے کہ پیر کہلائے۔
یاد رہے لغت میں پیر کے معنی بوڑھے بزرگ کے ہیں
@@ASGHAR2325 انتہائی شکر گزار ھوں انتہائی شکر گزار ھوں
اصغر گورمانی صاحب آپ نے اتنی تفصیل سے مجھ لا علم سی عورت کو اپنے انتہائی قیمتی وقت میں سے مجھے بہت سا وقت دیا اور بہت سا علم دیا میں بلکل مطمئن ھو چکی ھوں
دراصل میں خود اکثر اپنے سے کم عمر لڑکوں کو یا مردوں سر کہ دیتی ھوں مثلاً مجھے نہیں پتہ کہ آپ کی کیا عمر ھے لیکن آپ مجھے میری عمر سے بہت چھوٹے لگتے ھیں۔ لیکن آپ کو بھی اس لئیے سر کہ دیتی ھوں کہ آپ میرے لئیے ایک بہت عظیم علمی اور ادبی شخصیت ھیں۔ لیکن میں اسی کشمکش میں تھی
کہ کیا میں آپ کو سر کہنے کی حقدار ھوں کیا میں اس سر کہنے کی مجاز ھوں یا نہیں اور کیا یہ سر کا خطاب ایوارڈ ھے یا سند ھے یا ڈگری ھے یہ کیا ھے کہاں سے آیا ھے
میں انتہائی خوش ھوں کہ میں بھی آپ کو سر کہ سکتی ھوں میرے ذھن اور بھی سوال آرھے ھیں لیکن انشاللہ پھر پوچھونگی بہت سا سا وقت آپکا لے چکی ھوں
ایک مرتبہ پھر انتہائی ادب احترام سے آپ کی شکر گزار ھوں
ھمیشہ شادو آباد رھیں
آپ سب شعراء حضرات کے کلام سے بہت کچھ سیکھتی رھتی ھوں اور کمنٹ کرتی ھوں اور میں بے حد مشکور اگر کوئ میرا کمنٹ آپ کو پسند نہ تو مجھے کمنٹ کر کے ضرور بتا دیا کریں ❤🌹🌹❤❤🌹🌹❤🌹
بہت شکریہ ویسے مطمئن رہیں میں بھی کوئی بچہ نہیں ہوں 44 سال کا ہونے والا ہوں جون میں، شکل دھوکہ دے سکتی ہے مگر حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔ آپ اتنی محبت سے میرے چینل کی وڈیوز دیکھتی ہیں اس کیلئے آپ کا شکریہ، بہت دعائیں