[ Jalte Khimon ki Rakh Main ] Noha 1444 Zakiren Dasta Hyderia Khargrong Skardu

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 26 ส.ค. 2024
  • #Jalos#shabeashoor
    ∆جلتے خمیوں کی راکھ میں زینبؑ کوئی چادر تلاش کرتی ہے
    جیسے امِ رباب مقتل میں اپنا اصغرؑ تلاش کرتی ہے
    ∆ کل تلک تھے بسے ہوۓ خیمے اور غازیؑ
    کھڑا تھا پہرے پر
    آج خیمے میں اور نہ غازیؑ ہے حد تو یہ ہے
    کہ لوٹ گئی چادر
    جو نہ آباد پھر کبھی ہوگا وہ بھرا گھر تلاش کرتی ہے
    ∆یہ تقاضا حیا کا ہے یارب بند آنکھیں ہیں
    لب پہ غازیؑ ہے
    اس مطہر ردا کو نیزے پر/ سر اٹھا کر نہ دیکھ سکتی ہے
    زخمی ہاتھوں سے جو ردا زینبؑ /
    اپنے سر پر تلاش کرتی ہے
    ∆ایسے قاسمؑ بکھر گیا بن میں جیسے تسبیح ٹوٹ جاتی ہے
    تھک گئی ماں سمیٹ کر اسکو/ پھر بھی
    یکجا وہ کر نہ پاتی ہے
    اپنے بیٹے کو آج ٹکڑوں میں/ اُس کی مادر تلاش کرتی ہے
    ∆کچھ قدم سامنے سکینہؑ نے ظالموں سے تماچے کھائے ہیں
    خاک صحرا پہ اس جگہ بچی / اب بھی اس کے کانوں کے قطرے ہیں
    سرخ رہتی پہ جس جگہ بچی / اپنے گوہر تلاش کرتی ہے
    ∆جلتے خمیوں کی راکھ میں زینبؑ کوئی چادر تلاش کرتی ہے
    ذاکرین حسینؑ دستہ حیدیہ کھرگرونگ سکردو

ความคิดเห็น • 4