SLAM KHURSHEED SAHEB nay Azimabad aur Urdu Shairi ki Aabru bachali. Bahut Khoob janab! آسماں بدلا زمیں بدلی زمانہ بدلا ہم نے بدلا ہی نہیں اپنا مقدر یارو اپنی منزل کو جوپانے کی طلب رکھتے ہیں وہ کبھی پیچھے نہیں دیکھتے مڑ کر یارو منور داناپوری،پٹنہ
Full Nazm of کیفی اعظمی لو پو پھٹی وہ چھپ گئی تاروں کی انجمن لو جام مہر سے وہ چھلکنے لگی کرن کھچنے لگا نگاہ میں فطرت کا بانکپن جلوے زمیں پہ برسے زمیں بن گئی دلہن گونجے ترانے صبح کا اک شور ہو گیا عالم مئے بقا میں شرابور ہو گیا پھولی شفق فضا میں حنا تلملا گئی اک موج رنگ کانپ کے عالم پہ چھا گئی کل چاندنی سمٹ کے گلوں میں سما گئی ذرے بنے نجوم زمیں جگمگا گئی چھوڑا سحر نے تیرگیٔ شب کو کاٹ کے اڑنے لگی ہوا میں کرن اوس چاٹ کے مچلی جبین شرق پہ اس طرح موج نور لہرا کے تیرنے لگی عالم میں برق طور اڑنے لگی شمیم چھلکنے لگا سرور کھلنے لگے شگوفے چہکنے لگے طیور جھونکے چلے ہوا کے شجر جھومنے لگے مستی میں پھول کانٹوں کا منہ چومنے لگے تھم تھم کے ضو فشاں ہوا ذروں پہ آفتاب چھڑکا ہوا نے سبزۂ خوابیدہ پر گلاب مرجھائی پتیوں میں مچلنے لگا شباب لرزش ہوئی گلوں کو برسنے لگی شراب رندان مست اور بھی سرمست ہو گئے تھرا کے ہونٹ جام میں پیوست ہو گئے دوشیزہ ایک خوش قد و خوش رنگ و خوبرو مالن کی نور دیدہ گلستاں کی آبرو مہکا رہی ہے پھولوں سے دامان آرزو طفلی لئے ہے گود میں طوفان رنگ و بو رنگینیوں میں کھیلی گلوں میں پلی ہوئی نورس کلی میں قوس قزح ہے ڈھلی ہوئی مستی میں رخ پہ بال پریشاں کئے ہوئے بادل میں شمع طور فروزاں کئے ہوئے ہر سمت نقش پا سے چراغاں کئے ہوئے آنچل کو بار گل سے گلستاں کئے ہوئے لہرا رہی ہے باد سحر پاؤں چوم کے پھرتی ہے تیتری سی غضب جھوم جھوم کے زلفوں میں تاب سنبل پیچاں لئے ہوئے عارض میں شوخ رنگ گلستاں لئے ہوئے آنکھوں میں روح بادۂ عرفاں لئے ہوئے ہونٹوں میں آب لعل بدخشاں لئے ہوئے فطرت نے تول تول کے چشم قبول میں سارا چمن نچوڑ دیا ایک پھول میں اے حور باغ اتنی خودی سے نہ کام لے اڑ کر شمیم گل کہیں آنچل نہ تھام لے کلیوں کا لے پیام سحر کا سلام لے کیفیؔ سے حسن دوست کا تازہ کلام لے شاعر کا دل ہے مفت میں کیوں درد مند ہو اک گل ادھر بھی نظم اگر یہ پسند ہو
I like it Dil ❤️ se raspect you all shaer 😮
bahut khub
छा गये गुरु
Kya baat hai kahan saab!!!
لاجواب کلام سے رو برو ہوا... ماشاءاللہ... بہت خوب....
Lajawaabt aur taro-taza shaayari... Mubarak🎉
First is very deep 🌹
V NICE
Wah kya bat hi❤
MashaAllah! Nikhri hui shayeri !
❤❤dil sa
Very Niceeeeee
SLAM KHURSHEED SAHEB nay Azimabad aur Urdu Shairi ki Aabru bachali.
Bahut Khoob janab!
آسماں بدلا زمیں بدلی زمانہ بدلا
ہم نے بدلا ہی نہیں اپنا مقدر یارو
اپنی منزل کو جوپانے کی طلب رکھتے ہیں
وہ کبھی پیچھے نہیں دیکھتے مڑ کر یارو
منور داناپوری،پٹنہ
Faizan Mustafa sir❤
एक अलग अंदाज, nice!
Kya khoob shayari hai.
I mis u Kumar sir❤
❤
Bahut khub
Bahut khoob 💐
V NICE JI MALLICKJOHN AUSTRALIA.
5:29 😅 16:36 😅
بہت خوبصورت اشعار کہا آپ نے ۔
زیادہ معنی قیز ہوتا اگر ۔۔۔۔
نہ تم ہمارے ہووے اور نہ ہم كسیکے ہووے !!
Bhut khub mashaallah
کیفی اعظمی
(Taza Kalam)
کلیوں کا لے پیام سحر کا سلام لے
کیفیؔ سے حسن دوست کا تازہ کلام لے
Assalamualaikum sir mujhe bhi mauka dijiye mai bhi sher likhta hu please 🙏🙏🙏🙏 please
Full Nazm of کیفی اعظمی
لو پو پھٹی وہ چھپ گئی تاروں کی انجمن
لو جام مہر سے وہ چھلکنے لگی کرن
کھچنے لگا نگاہ میں فطرت کا بانکپن
جلوے زمیں پہ برسے زمیں بن گئی دلہن
گونجے ترانے صبح کا اک شور ہو گیا
عالم مئے بقا میں شرابور ہو گیا
پھولی شفق فضا میں حنا تلملا گئی
اک موج رنگ کانپ کے عالم پہ چھا گئی
کل چاندنی سمٹ کے گلوں میں سما گئی
ذرے بنے نجوم زمیں جگمگا گئی
چھوڑا سحر نے تیرگیٔ شب کو کاٹ کے
اڑنے لگی ہوا میں کرن اوس چاٹ کے
مچلی جبین شرق پہ اس طرح موج نور
لہرا کے تیرنے لگی عالم میں برق طور
اڑنے لگی شمیم چھلکنے لگا سرور
کھلنے لگے شگوفے چہکنے لگے طیور
جھونکے چلے ہوا کے شجر جھومنے لگے
مستی میں پھول کانٹوں کا منہ چومنے لگے
تھم تھم کے ضو فشاں ہوا ذروں پہ آفتاب
چھڑکا ہوا نے سبزۂ خوابیدہ پر گلاب
مرجھائی پتیوں میں مچلنے لگا شباب
لرزش ہوئی گلوں کو برسنے لگی شراب
رندان مست اور بھی سرمست ہو گئے
تھرا کے ہونٹ جام میں پیوست ہو گئے
دوشیزہ ایک خوش قد و خوش رنگ و خوبرو
مالن کی نور دیدہ گلستاں کی آبرو
مہکا رہی ہے پھولوں سے دامان آرزو
طفلی لئے ہے گود میں طوفان رنگ و بو
رنگینیوں میں کھیلی گلوں میں پلی ہوئی
نورس کلی میں قوس قزح ہے ڈھلی ہوئی
مستی میں رخ پہ بال پریشاں کئے ہوئے
بادل میں شمع طور فروزاں کئے ہوئے
ہر سمت نقش پا سے چراغاں کئے ہوئے
آنچل کو بار گل سے گلستاں کئے ہوئے
لہرا رہی ہے باد سحر پاؤں چوم کے
پھرتی ہے تیتری سی غضب جھوم جھوم کے
زلفوں میں تاب سنبل پیچاں لئے ہوئے
عارض میں شوخ رنگ گلستاں لئے ہوئے
آنکھوں میں روح بادۂ عرفاں لئے ہوئے
ہونٹوں میں آب لعل بدخشاں لئے ہوئے
فطرت نے تول تول کے چشم قبول میں
سارا چمن نچوڑ دیا ایک پھول میں
اے حور باغ اتنی خودی سے نہ کام لے
اڑ کر شمیم گل کہیں آنچل نہ تھام لے
کلیوں کا لے پیام سحر کا سلام لے
کیفیؔ سے حسن دوست کا تازہ کلام لے
شاعر کا دل ہے مفت میں کیوں درد مند ہو
اک گل ادھر بھی نظم اگر یہ پسند ہو
Puri video likh di hai kya
Kahin koi Chiragh nahin
Goya nheen jatta 😂😂😂😂
عالم عرب میں ایک عالمی سطح کا یونیورسیٹی نہیں ھے مشاعرہ میں فضول ھوتا ھے
You are lost like the gandhians in 1947...future partitionof india will secure future for minorities...and their well being😢😮
Go back to school for enlightenment😂
wahiyat!
Wah kya bat hi❤
Please jab moshaira ho to mojhy inform Karna. Ma b ana Chahta ho. Agar apky pass koi information ho.