Aurat Saree pahan ke namaz padhna jaez h?by sayyed Razwan warsi

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 15 ม.ค. 2025

ความคิดเห็น • 10

  • @rehanexperience
    @rehanexperience หลายเดือนก่อน

    Mashallah

  • @sherniheer4663
    @sherniheer4663 หลายเดือนก่อน

    ❤❤

  • @satishratonia7
    @satishratonia7 หลายเดือนก่อน

    या वारिस ❤❤❤❤❤

  • @satishratonia7
    @satishratonia7 หลายเดือนก่อน

    बहुत खूब janab,,,, दुनियां में शैतान अब जादा बड़ गए हैं

  • @satishratonia7
    @satishratonia7 หลายเดือนก่อน

    समझदार को इशारा काफी हैं जी

  • @shanabazkhan2287
    @shanabazkhan2287 หลายเดือนก่อน

    حضرت دیمگ کے شک سب دور کرتے ہیں آپ اللہ آپکو کامیبی دے

  • @maulanalaeeqshaahsahab
    @maulanalaeeqshaahsahab 28 วันที่ผ่านมา

    Mera ek sawaal hai aapse
    Kya waris paak ko silsila e madaariya me khilafat thi...saiyyed yateem ali shah malang se

    • @PaigaameWaris
      @PaigaameWaris  28 วันที่ผ่านมา

      Nhi

    • @maulanalaeeqshaahsahab
      @maulanalaeeqshaahsahab 28 วันที่ผ่านมา

      Ye dekhiye sarkar waris paak ka shajra e madaariya
      604واں عرس مدار العالمین رضی اللہ عنہ کے موقع پر
      چودھویں قسط
      *تو جہاں کا قطب مدار ہے*
      ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
      *📝سیدازبر علی جعفری مداری*
      خادم آستانئہ عالیہ مداریہ مکن پور شریف
      ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
      *شجرئہ وارثیہ مداریہ*
      .....................................
      الحاج حافظ سید وارث علی
      حضرت شاہ یتیم علی ملنگ شاہ عاشقان نوروز حیدرآبادی
      حضرت شاہ طالب علی
      حضرت بخشش علی
      حضرت شاہ مسکین علی
      حضرت شاہ نور علی
      حضرت شاہ قائم علی
      حضرت شاہ حیدر علی
      حضرت شاہ کرم علی
      حضرت شاہ دربار علی
      حضرت بندہ علی
      حضرت شاہ عبدالواحد
      حضرت شاہ کمال
      حضرت شاہ جمال
      حضرت شاہ طبقات علی
      حضرت شاہ عبد الغفور
      حضرت شاہ راجے
      حضرت شاہ عبدالحمید حضرت شاہ
      قاضی مطہر قلہ شیر ماورالنھری
      حضرت سید بدیع الدین احمد قطب المداررضوان اللہ علیھم اجمعین
      ماخذ مراجع
      (تذکرہ مدارالعالمین )
      (شجرات طیبات معمولات )
      موجودہ دور میں کم وقت میں مشہور زمانہ سلسلہ سلسلئہ وارثیہ ہے افق سلوک پر طلوع ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے پورے بھارت میں اسکی سنہری دھوپ کی تابانی بکھر گئ اور پورا ملک حق وارث یاوارث سے گونج رہا ہے
      مگر مندرجہ بالا شجرئہ عالم پناہ ولئ کامل حضرت حافظ سید وارث علی رحمتہ اللہ علیہ سلسلہ مداریہ کے تفوق اور علومرتبت اور اس خورشید ولایت کی روشنی کا قصیدہ خواں ہیں
      سلسلہ مداریہ کا اجراء ہفت گروہ مداریہ
      خادمان دیوانگان عاشقان طالبان مخدومیان حسامیان اجملیان سے ہواہے اور یہ سلسلہ اس قدر پھیلا کہ ان میں سے بہتر بہتر شاخیں اور پٹیاں نکلیں جس سے پورے ملک میں صرف مداریت ہی مداریت تھی ان ہفت گروہوں کے علاوہ سرکار قطب المدار کے ہزاروں ہزاروں خلفاء تھے ان سے اجرائے سلسلہ کس قدر ہوا ہوگا کہ سلسلہ خلفاء ہی سے چلتا ہے
      استاد محترم ابوالحماد مفتی الحاج محمد اسرافیل صاحب قبلہ مداری کہ ایک مضمون کااقتباس ہدئیہ قارئین ہے آپ لکھتے ہیں کہ
      حضرت سیدنا شیخ یٰسین جھونسوی قدس سرہ کی کتاب ''مناقب العارفین'' میں ہے کہ ''حضرت شیخ حاجی محمد مداری رحمتہ اللہ علیہ دو واسطوں سے ملک العارفین حضور سیدنا شاہ بدیع الدین مدار کے خلیفہ تھے ۔
      بابا فرید الدین گنج شکر قدس سرہ ۔
      ملک العارفین صفحہ نمبر 125حضور شیخ الاسلام سیدنا خواجہ بابا فرید الدین گنج شکر قدس سرہ،(پاک پتن شریف) کو بھی سلسلہ مداریہ کی اجازت وخلافت حاصل تھی۔
      الشجرات الرفاعیہ کتاب سمات الاخیار صوفیاء بہار بحر زخّار ثواقب الآثار تجلیات انوارفی شیوخ بہار مکتوبات شیخ حسین نوشتہُ توحید بحر الحقائق مقصود الطالبین زادالسالکین وغیرہ کے مطالعہ سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں وبیاں ہوجاتی ہے کہ سلسلہ مداریہ کی اجازت وخلافت ہندوستان میں مروج تمام سلاسل عالیات کے مشائخ کے درمیان ہرزمانہ ہرصدی میں موجود پائی گئی ہے ۔
      *سلسلہ نقشبندیہ مجددیہ پر فیضان مداریت*
      امام ربانی مجدد الف ثانی حضرت شیخ احمد فاروقی سرہندی قدس اللہ سرہ العزیز کہ ذات گرامی ہندوپاک کے مسلمانوں کے لیے محتاج تعارف نہیں ہے پورا عالم اسلام آپکے علم وفضل کا قائل ہے طریقت وتصوف میں آپ اعلی مدارج پر فائض تھے-آپکے مکتوبات آپکی عبقریت پر حجت ہیں-بزرگان دین کے جن سلاسل عالیات میں آپکواجازت وخلافت حاصل تھی ان میں سلسلہ عالیہ مداریہ بھی خصوصیت کے ساتھ مزکور ہے چناچہ (خزینۃ الاصفیا میں ہے کہ,,
      حضرت شیخ مجدد اجازت وتلقین درسلاسل مثل ھم سلسلہ رفاعیہ و مداریہ کبرویہ وغیرہ وغیرہ علیحدہ علیحدہ ازشیخ عبدالاحد پدر بزرگوارخوداست۔
      حضرت مجدد الف ثانی قدس سرہ کوسلسلہ رفاعیہ ومداریہ کبرویہ وغیرہ میں تلقین فرمانے کی اجازت وخلافت آپکے والد بزرگوارشیخ عبدالاحد قدس سرہ سے ہے""(خزینۃ الاصفیا جلد اول ص609/611)
      حضرت غلام علی نقشبندی مجددی دہلوی علیہ الرحمہ حضور مجدد الف ثانی امام ربانی کے احوال بیعت اور حصول نسبت کے بارے میں فرماتے ہیں کہ آپ,
      اولاً!بیعت ا.زوالد ماجدخود درخاندان عالی شان چشتیہ,نمودہ بودند واجازت وخلافت ایں خاندان یافتہ بودند بلکہ ا والد بزرگوار اجازت طریق دیگر مثل سہروردیہ, وکبرویہ, وقادریہ,وشطاریہ,ومداریہ,ہم یافتہ بودہ اند-
      ترجمہ;پہلے اپنے خاندان عالیشان چشتیہ,میں اپنے والد بزرگوارسے بیعت تھے اور اس خاندان سے آپکو اجازت وخلافت حاصل تھی بلکہ والد بزرگوار سے دوسرے طرق سہروردیہ'کبرویہ'قادریہ'شطاریہ'اور سلسلہ مداریہ کی بھی اجازت وخلا فت آپکو حاصل تھی۔
      (درالمعارف ملفوظات حضرت غلام علی نقشبندی علیہ الرحمہ ص-123-مولف شاہ روف احمد مجددی مطبوعہ وقف الاخلاص استنبول ترکی)
      شجرہ مجددیہ مداریہ۔
      حضرت امام ربانی کا شجرہ مداریہ اس طرح سے ہے"شیخ احمد فاروقی سرہندیان کو اجازت وخلافت حاصل ہوئی انکے والد بزرگوار شیخ عبدالاحد بن زین العابدین سے انکو اپنے پیرو مرشدشیخ رکن الدین سے انکو اپنے والد ماجد شیخ عبدالقدوس گنگوہی سے انکو اپنے پیرومرشد درویش محمد بن قاسم اودھی سے انکو سید بڈہن بہرائچی سے انکو اپنے والد ماجد سید اجمل بہرائچی سے انکو حضرت قطب الاقطاب سید بدیع الدین قطب المدار قدس اللہ تعالی سرہ سے۔
      (تذکرہ المتقین)
      حضرت سیداشرف جہانگیرسمنانی ۔
      غوث العالم محبوب یزدانی سید اشرف جہانگیر سمنانی السامانی قدس سرہ النورانی ایک سفر میں آپ کے ساتھ رہے اور فیوض و برکات حاصل کئے
      (لطائف اشرفی حصہ دوم فارسی صفحہ 64)
      حضرت مولانا ابوالفضائل محمد نظام الدین غریب یمنی لطائف اشرفی میں ایک عبارت نقل کرتے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ حضرت شاہ مدار نے سید اشرف جہانگیر سمنانی کو خرقہ بھی عطا فرمایا تھا اور اس کے علاوہ بہت سے روحانی انعامات بھی فرمائے اسی لئےسلطان سید اشرف جہانگیر سمنانی ان کا بے حد احترام کرتے تھے ان دونوں حضرات میں بڑی محبت تھی اس کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ جب سفر کے اختتام پر ایک دوسرے سے رخصت ہورہے تھے تو *میر سیداشرف جہانگیر سمنانی* اور *حضرت شاہ مدار*
      کی آنکھیں پرُنم تھیں۔
      جاری ۔۔۔۔۔۔
      خاک درزندہ ولی باری
      سیدازبر علی مداری
      *9648180965*

  • @satishratonia7
    @satishratonia7 หลายเดือนก่อน

    आप भी हो सकते हो और हम भी