Aapkay jolani saab nay b Hamas ko syria say nikal jane ko keh diya hay Aur jolani nay yeh b kaha hay ki wo bohot thak chukay hain ab wo israel say ladna nahi chahtay. Aap tou bada khush ho rahay thay ki syria main inqilab aa gaya 😂
غزہ کے مظلومین کے بارے آپ نہیں بولے اور نہ ہی اسرائیل کی دہشتگردی جو آدھے شام پر قابض ہو چکا ہے اور نجات دھندہ کا بیان یا تدارک نہ کرنا کیا فرمائیں گے آپ
یہ کچھ نہیں فرمائینگے جناب چونکہ یہ اس وقت بے انتہا خوش ہیں چونکہ ان کے اولیاء بنو امیہ کے دھشتگردوں کو ظاہرا کامیابی حاصل ہوئی ہے تو انکی آنکھوں کو چوندھ لگ گئی ہے اب انہیں خوشی میں بنو امیہ کے علاوہ کوئی نظر نہیں آتا یہ منافق ہیں کبھی اہلبیت ع کی محبت کا دعوی کرتے ہیں لیکن ساتھ HTS کا دے رہے ہیں جو بنو امیہ، معاویہ اور یزید ابن معاویہ کی حکومت کا قیام کر رہے ہیں لیکن یہ نادان بن گئے ہیں معاویہ کو برا بھی کہتے ہیں اور یزیدی دھشتگردوں کا قبضہ ہونے پر جشن بھی منا رہے ہیں، بعضهم اولیاء بعض یہ اللہ تعالی اور رسول ﷺ کو کیا منھ دکھائینگے اللہ تعالی ان جناب کو HTS کے دھشتگردوں اور ان کے اولیاء بنو امیہ کے ساتھ محشور فرمائے
Imam ali k qaul h dost 3 trah k hote hn aur dushmn bhi 3 trah k hote hn Dushmn ka dushmn dost hota h Hts ka dushmn hizbullah aur iran h aur in dono k dushmn israil aur america 2 israil dost hua n Jis tnzeem ko america n bnaya usme jolani 2 sal srf kiye tum beghairat usko mujahdeen kehte ho
04 وَكَذٰلِكَ نُصَرِّفُ الۡاٰيٰتِ وَلِيَقُوۡلُوۡا دَرَسۡتَ وَلِنُبَيِّنَهٗ لِقَوۡمٍ يَّعۡلَمُوۡنَ۔ اور اسی طرح ہم اپنی آیات کو گردش دلاتے ہیں تاکہ یہ پکار اٹھیں کہ (اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) آپ نے سمجھا دیا(ان کو بار بار سبق، درس دے دیا) اور تاکہ ہم واضح کردیں اس کو ہر طرح سے ان لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں ( یا جو علم حاصل کرنا چاہتے ہیں)۔کیا یہ حکم صرف نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے ہے آج امت کے لیے نہیں؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جو اس کو ایک سینس دی گئی ہے اس کو حس دی گئی ہے اس کو اختیار دیا گیا ہے اس کو وسائل دیے گئے ہیں اس کو صدھا کلو کا یہ دماغ جو اس کے سر کے اوپر ہے سوچنے سمجھنے کے لیے وہ ہے اس کو ایک دل دیا ہے اب یہ کہتے ہیں کہ دماغ سے سوچا جاتا ہے قرآن مجید میں تو ہے کہ دل بھی ہے وہ بھی تفقع کرتا ہے تو بہرحال جو بھی یہ مانے نہ مانے دل بھی دیا گیا ہے یہ ساری چیزیں دی گئی ہیں ان کو یہ اللہ تعالی کی آیات یا نشانیاں نظر نہیں آتی؟ یہ مطلب جاوید احمد غامدی صاحب ڈاکٹر فرحت ہاشمی یہ بابر عوان کو یہ ان کو اللہ کی آیات نظر نہیں آتی یہ پاگل ہو گئے ہیں ان کو اپنے ہمسائے ممالک میں یہ چیزیں نظر نہیں آتی ان کو سعودیہ میں جو ہو رہا ہے اسلام کے نام پہ ان کو جو فلسطین میں بچے مرے ہیں مطلب وہ ہم کوئی اس کو اس طریقے سے نہیں کہتے کہ یہ مطلب جذباتی رنگ دینے کے لیے ہم اس طریقے سے کہتے ہیں کہ بھئی آپ بالکل نہ فلسطین کے مسلمانوں سے آپ کوئی وابستگی نہ رکھیں لیکن آپ کو نظر نہیں آرہا کہ کیا ہو رہا ہے کیا انہوں نے کیا تو کیا آج کل تو دنیا گلوبل ولج تو وہ عرصہ سے بن چکی ہے گلوبل ولج بنے ہوئے بھی آج پونی صدی گزر چکی ہے اب گلوبل ولج میں جو ہے لوگوں کو اپنے وہ طریقے پہ چلانے کے لیے مجبور کر رہے ہیں پہلے تو انہوں نے تمام سہولیات دی ہیں اب وہ زبردستی مجبور کر رہے ہیں کہ تم نے اس طریقے پہ چلنا ہے تو تب تم گلوب پہ رہ سکتے ہو نہیں تو تمہیں صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے گا اب یہ چیزیں ان کو نظر نہیں آرہی یہ اللہ کی آیات انہوں نے کبھی ذکر کیا ہے تو بہرحال اس آیت میں جو درس کا ذکر ہے وہ حکم ہے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو تو کیا یہ مسلمانوں کو حکم نہیں ہے؟ درس کا کہ تم اپنے مسجدیں جو بنائی ہیں اس میں قرآن مجید کو سمجھاؤ اللہ کی آیات کو واضح کرو اس میں تو کوئی اور شریعت کا حکم نہیں ہے یہ اس کے آگے پیچھے 105 آیت سے اٹھ دس آیتیں پیچھے بھی جائیں اس سے آگے بھی جائیں رکوع میں بھی کوئی ایسا حلال حرام کا وہ یا کوئی قانون نہیں حکم اس طرح کا ہے ہی نہیں ہے یہ تو اللہ تعالی کی ایک قدرت اس کی وہ ایک نصیحت برا مضمون بنتا ہے کہ دیکھو تم غور و فکر کرو اب یہ تو بیان کریں گے یہ درس والے یہ بیان کر دیں گے وہ بھی سرسری سا کر کے کوئی لفظی ترجمہ جیسے غامدی صاحب نے وہ ایک بات کی ہے کہ کچھ نے ترجمہ جو ہے وہ لفظی کر دیا اور کچھ نے با محاورہ ترجمہ کر دیا اب غامدی صاحب نے اپنی رائے دی کہ مفہوم سمجھانا چاہیے یعنی دونوں ایک دوسرے سے مختلف ہو گئے اختلاف کر دیا اب ہم تینوں سے مختلف اور اختلاف کر جاتے ہیں کہ شاہ ولی اللہ نے بھی تو اس وقت کے علماء سے کیا کہ نہیں لیکن ہم کسی کو غلط صیح کا سرٹیفکیٹ نہیں دینا چاہے بات سمجھانی ہے کہ علماء بھی غلط نہیں اور شاہ ولی اللہ بھی 100فیصد درست یا غلط نہیں لیکن اپنی اپنی جگہ پر دونوں درست ہیں پر کیسے؟وہ جواب نہیں دیں گے۔ کیونکہ یہ منکر ہیں فی الحال قرآن مجید کے ایمان نہیں لانا چاہتے جب لے آئیں گے تو دیکھا جائے گا آگے کیا کرنا ہے ۔ تاہم یہ تحریر ان کے متعلق ہے جس میں اُن کی کتابوں کا بھی زکر ہے ۔۔غوث سیوانی،نئی دہلی ہندوستان۔۔ ہندوستان کی قومی راجدھانی دہلی کے آئی ٹی او علاقے میں ایک قدیم قبرستان ہے، جسے مہندیان قبرستان کہا جاتا ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں دہلی کی بہت سی تاریخی شخصیتیں دفن ہیں۔ مہندیان میں بہت سے بزرگان دین اور صوفیہ بھی آسودۂ خاک ہیں جن میں شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ بھی شامل ہیں۔ احاطے کی خستہ حالت دیکھ کر یہ اندازہ نہیں ہوتا کہ اپنے عہد کا امام علم وفن یہاں دفن ہوگا۔ حالانکہ اسی احاطے میں شاہ ولی اللہ کے خانوادے سے تعلق رکھنے والی دیگر علمی شخصیات بھی دفن ہیں جن کا احسان برصغیر ہی نہیں پوری علمی دنیا پر ہے۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ برصغیر کے ان بزرگان دین میں شامل ہیں جنھوں نے اپنی علمی خدمات کے سبب عالمی شہرت پائی اور دینی علوم کے شعبے میں اثرات مرتب کئے۔ انھوں نے علم قرآن، علم حدیث، علم فقہ سے لے کر میڈیکل سائنس اورموسیقی تک کے میدان میں مہارت پائی تھی۔ مولانا سیدابوالاعلیٰ مودودی نے ان کے تعلق سے لکھاہے:
06 وَكَذٰلِكَ نُصَرِّفُ الۡاٰيٰتِ وَلِيَقُوۡلُوۡا دَرَسۡتَ وَلِنُبَيِّنَهٗ لِقَوۡمٍ يَّعۡلَمُوۡنَ۔ اور اسی طرح ہم اپنی آیات کو گردش دلاتے ہیں تاکہ یہ پکار اٹھیں کہ (اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) آپ نے سمجھا دیا(ان کو بار بار سبق، درس دے دیا) اور تاکہ ہم واضح کردیں اس کو ہر طرح سے ان لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں ( یا جو علم حاصل کرنا چاہتے ہیں)۔کیا یہ حکم صرف نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے ہے آج امت کے لیے نہیں؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انھوں نے درس وتدریس میں مصروفیت کے باوجود مختلف موضوعات پر عربی وفارسی میں کتابیں بھی تحریر فرمائیں۔ یہ کتابیں علم وفن کا خزانہ ہیں۔ ان کی تحریر کردہ کتابوں کے نام درج ذیل ہیں۔ حجۃ اللہ البالغہ (عربی) البدور البازغہ الخیر الکثیر (عربی) التفہیمات الالہیہ(اول،دوم) انفاس العارفین(حالات : شاہ عبدالرحیم و شاہ ابوالرضا) فتح الرحمٰن ترجمہ القرآن (فارسی) مصفٰی و مسویٰ (شرح موطا) سرور المحزون (فارسی) سیرۃ الرسولﷺ الذکر المیمون ترجمہ سرور المحزون اطیب الغنم فی مدح سید العرب و العجم ﷺ الجزء اللطیف فی ترجمۃ العبد ضعیف ھمعات سطعات لمحات الطاف القدس الخیر الکثیر عقد الجید چہل حدیث العقیدۃ الحسنہ(فارسی) قرۃ العینین فی تفضیل الشیخین(فارسی) رسالہ دانشمندی(فارسی) بالفتح الخیبر بما لا بد من حفظہ فی علم التفسیر الفوز الکبیر (فارسی) فیوض الحرمین۔الطاف القدس فی معرفۃ لطائف النفس۔انتباہ فی سلاسل الاولیاء۔ازالۃالخفاء عن خلافۃ الخلفاء (فارسی)
03 وَكَذٰلِكَ نُصَرِّفُ الۡاٰيٰتِ وَلِيَقُوۡلُوۡا دَرَسۡتَ وَلِنُبَيِّنَهٗ لِقَوۡمٍ يَّعۡلَمُوۡنَ۔ اور اسی طرح ہم اپنی آیات کو گردش دلاتے ہیں تاکہ یہ پکار اٹھیں کہ (اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) آپ نے سمجھا دیا(ان کو بار بار سبق، درس دے دیا) اور تاکہ ہم واضح کردیں اس کو ہر طرح سے ان لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں ( یا جو علم حاصل کرنا چاہتے ہیں)۔کیا یہ حکم صرف نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے ہے آج امت کے لیے نہیں؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کا بھی قصور نہیں ہے کہ مولوی صاحب سے لوگ خود بھاگے ہیں لیکن نہ مولوی صاحب نے اس کے بارے میں غور و فکر کیا کہ اس فتنے سے کیسے نجات حاصل کی جائے نہ ہی یہ ڈاکٹر فرحت ہاشمی نے کبھی سوچا ہوگا نہ ہی جاوید احمد غامدی صاحب نے اور نہ ہی ڈاکٹر بابر اعوان صاحب نے یہ کبھی سوچا ہے کہ اس فتنے سے نکلنے کا راستہ کیا ہے جو اب خود ہماری آزاد مرضی سے ہمارے اوپر مسلط ہوا ہے۔ یعنی کہ ہم اس ایک ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے کرتے آج اس سطح پہ پہنچ چکے ہیں کہ ہمارے بیٹی باپ کی نافرمان ہو چکی بہن بھائی سے برگشتہ ہو گئی بھائی بہن سے بیگانہ ہو گیا بیوی شوہر سے شوہر بیوی سے دل شکستہ ہو گئے علماء کرام امت کی رہنمائی چھوڑ گئے امت نے علماء کرام کی عزت کرنی چھوڑ دی سیاستدان مجرم لوگ بن گئے اور ایک کرکٹ میں ٹاس جیت کے حکمرانی لینے کی باتیں ہونے اور کرنی شروع کر دی گئی کہ چلو ٹاس کر لیتے ہیں جو جیتا وہی سلطان مطلب یہ ہے کہ اس سطح پہ جو لایا گیا ہے یہ تمام باتیں ابھی تو یہ چلو ہم بیچ میں چھوڑ گئے یہ لمبی ہو جاتی ہیں حضور والا سورہ الانعام میں نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو جو 105 نمبر آیت میں جو یہ حکم دیا جا رہا ہے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ حکم آج کس کے لیے ہے؟ کوئی نبی سے یہ زمہ داری لینا چاہتا ہے ؟ وَكَذٰلِكَ نُصَرِّفُ الۡاٰيٰتِ وَلِيَقُوۡلُوۡا دَرَسۡتَ وَلِنُبَيِّنَهٗ لِقَوۡمٍ يَّعۡلَمُوۡنَ اور اسی طرح ہم اپنی آیات کو گردش دلاتے ہیں تاکہ یہ پکار اٹھیں کہ (اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) آپ نے سمجھا دیا اور تاکہ ہم واضح کردیں اس کو ہر طرح سے ان لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں ( یا جو علم حاصل کرنا چاہتے ہیں)۔ اس میں ذکر آیات کا بھی آیا ہے پہلے یعنی کہ اللہ پاک کی نشانیاں اللہ پاک کی نشانیوں میں تو یہ بھی ہے نا کہ ایک کام کیا جائے اس کا رد عمل ظاہر ہو اچھا ہو برا ہو اس سے نتیجہ نکالا جائے کہ کیا اس کا نتیجہ نکلا ہے اور اللہ کی آیات میں اللہ کے وہ بڑے بڑے دن جن میں قومیں غرق ہوئیں تباہ ہوئی یعنی کہ ایک قوموں کا اجتماعی عروج و زوال کا جو پورا ایک لائف سپین جس کو کہا جا سکتا ہے یعنی کہ عہد یعنی دور یعنی کہ 50 سال کا ایک عرصہ ہے اس کی سٹڈی کی جائے کہ اس 50 سال میں ایک ملک نے یہ کھویا یہ پایا یہ کیا تو ایسے ہوا ایسے کیا انہوں نے تو ایسے ہوا تو یہ جتنی قوموں کے عروج و زوال ہیں اس کو اللہ پاک نے آیت کہا اب یہ اتنے اتنے بڑے ڈاکٹر ہیں فرحت ہاشمی صاحب جاوید احمد غامدی صاحب آگے ڈاکٹر بابر اعوان صاحب کا تو علمی جوڑ ہی نہیں ہے پاکستان میں کہ وہ عدالتوں میں ایسے کیس ڈیفینڈ کرتے ہیں کہ اوپر اللہ ہے انسانی حقوق پر تو ان کی مثال نہیں گھر سے اپنی آزد مرضی سے بھاگی ہوئی لڑکیوں کو بھی بی بی فاطمہ سلام اللہ کے چادر میں لپیٹ دیں اور نیچے آئین پاکستان کو ہم مانتے ہیں اب ایک بندہ جو ساری زندگی اپنے آپ کو اسلامک سکالر کے طور پر ہے تو اسلامک سکالر لیکن مسلمان کے طور پر انہوں نے کتنا پاکستان ٹیلی ویژن پہ لوگوں کو قران کا حدیث کا درس بھی دیا تو کیسی بات کر رہا ہے کہ اوپر اللہ ہے نیچے آئین ہے تو یہی تو ہم کہتے ہیں نا کہ اوپر اللہ ہے نیچے آئین ہے تم آئینی ہو تم مان جاؤ تو تو کیا ہی اچھے معنی ہو مانتے نہیں ہیں کہتے ہیں نہیں ہم مسلمان ہیں بھئی دیکھو مسلمان وہ ہوتا ہے جس کا آئین قرآن مجید ہوتا ہے مسلمان وہ ہوتا ہے جس کا اللہ پر ایمان ہوتا ہے وہ خالی یہ نہیں کہتا کہ اوپر اللہ ہے اور نیچے جو ہے ہم ہیں یا آئین ہے مسلمان وہ ہوتا ہے جس کا ہاتھ محمد صلی اللہ علیہ ہ وسلم کے ہاتھ میں ہوتا ہے یہ ایک استعارہ ہے یہ نہیں ہے کہ ابھی آپ پھر اس بحث شروع کر دیں وہ حاضر ہیں غیر حاضر ہیں موجود ہیں یا نور ہیں خاکی ہیں مطلب اس میں پھر لگ پڑتے ہیں چیزوں میں یعنی کہ جس بندے کا طریقہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر ہو تو یہ ہاتھ دینا ہی ہو گیا نا تو مسلمان وہ ہوتا ہے جس کا اللہ پر ایمان ہو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان ہو قرآن مجید پر ایمان ہو فرشتوں پر اچھی اور بری تقدیر جو ہے وہ اللہ کی طرف سے لیکن اس کو جو اختیار دیا گیا ہے۔۔
ALLAH SWT Hazrat Salman hussaini ki hifazat farmaye
Mashallah aapko sunkar Din Ki maloomat Main izafa Ho Jata Hai
Jazak Allah Khair. Allah bless you Always AMEEN..
100 feesad saach. Molana. Sahib
Jazakallahu khyra
bahut Achcha Takrir
Mashallah sir good talking
Banu Qureza,Aus r Khazraz, Bani Qaiqna yeh Nabi ke Dushman the r rahenge ALLAH UMMAT ko in kr samajh ataa farmaye.
Aapkay jolani saab nay b Hamas ko syria say nikal jane ko keh diya hay
Aur jolani nay yeh b kaha hay ki wo bohot thak chukay hain ab wo israel say ladna nahi chahtay.
Aap tou bada khush ho rahay thay ki syria main inqilab aa gaya 😂
Maulana to abubakar bagdadi se bhi bahut khush tha yahan tak bait ke liye tayyar the..
ہند کے علماء سدا سلامت رہیں
Hussain Sahab mujhe lagta hai Western Hollywood actors Abu Al Jolani
Ap Sahi farma rhy h Kash hmary tamam Suni bhai is monafiq jolani ko pahchan len
Firqa.parasti.ke
Khelaf.phi
Bolye
🇮🇷🇱🇧🇮🇶🇾🇪🇸🇾🇵🇸✊🏻🏴
जुलानी से पूरा विश्व दोस्ती कर रहे है इस पर आपका क्या खयाल है क्या वो इजराइल को भी अपना दोस्त मानने के लिए तैयार हो चुके है ।
غزہ کے مظلومین کے بارے آپ نہیں بولے اور نہ ہی اسرائیل کی دہشتگردی جو آدھے شام پر قابض ہو چکا ہے اور نجات دھندہ کا بیان یا تدارک نہ کرنا کیا فرمائیں گے آپ
یہ کچھ نہیں فرمائینگے جناب چونکہ یہ اس وقت بے انتہا خوش ہیں چونکہ ان کے اولیاء بنو امیہ کے دھشتگردوں کو ظاہرا کامیابی حاصل ہوئی ہے تو انکی آنکھوں کو چوندھ لگ گئی ہے اب انہیں خوشی میں بنو امیہ کے علاوہ کوئی نظر نہیں آتا
یہ منافق ہیں کبھی اہلبیت ع کی محبت کا دعوی کرتے ہیں لیکن ساتھ HTS کا دے رہے ہیں جو بنو امیہ، معاویہ اور یزید ابن معاویہ کی حکومت کا قیام کر رہے ہیں لیکن یہ نادان بن گئے ہیں معاویہ کو برا بھی کہتے ہیں اور یزیدی دھشتگردوں کا قبضہ ہونے پر جشن بھی منا رہے ہیں، بعضهم اولیاء بعض
یہ اللہ تعالی اور رسول ﷺ کو کیا منھ دکھائینگے
اللہ تعالی ان جناب کو HTS کے دھشتگردوں اور ان کے اولیاء بنو امیہ کے ساتھ محشور فرمائے
یہ کچھ نہیں بولیں گے راہ نجات راہ امام حسین علیہ السلام ہیں لیکن یہ حزب اللہ میں آنا نہیں چاہتے
SAUDI Arabia ke munafiqkon se bachke raho.saudi arab Mussalmano ko Gumrah kar raha hai Allah SWT Ummat ki hifazat farmaye
Hayat tahreer alsham hts jisne syria pe qabza kiya woh bui to israel 🇮🇱 ke dost he America ke dost he inka kiya banega
Is ka jawab in k bas ki bat nhi hai ye molana hang kr jaenge because in k auliya HTS bani umayya ki aulad aa gae hain
بعضهم اولیاء بعض
Ye har us k sath hain jo ahlebait ka dushman Or bani umayya ka dost ho
موبند رک😂
@@syednoorullahabidi7104in munafiqo ke 2 muhh ahle baith ke naam par jhooti mohabbat waqt aane par yazeed ko rahmatullah alaih kahte hai
बसर अल असद कुत्ते के लिए भी कुछ शब्द लिख देते ।
और शिया ईरान काफिर के लिए भी कुछ शब्द लिख दो
Imam ali k qaul h dost 3 trah k hote hn aur dushmn bhi 3 trah k hote hn
Dushmn ka dushmn dost hota h
Hts ka dushmn hizbullah aur iran h aur in dono k dushmn israil aur america 2 israil dost hua n
Jis tnzeem ko america n bnaya usme jolani 2 sal srf kiye tum beghairat usko mujahdeen kehte ho
Ye ulma e soo hn
04
وَكَذٰلِكَ نُصَرِّفُ الۡاٰيٰتِ وَلِيَقُوۡلُوۡا دَرَسۡتَ وَلِنُبَيِّنَهٗ لِقَوۡمٍ يَّعۡلَمُوۡنَ۔
اور اسی طرح ہم اپنی آیات کو گردش دلاتے ہیں تاکہ یہ پکار اٹھیں کہ (اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) آپ نے سمجھا دیا(ان کو بار بار سبق، درس دے دیا) اور تاکہ ہم واضح کردیں اس کو ہر طرح سے ان لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں ( یا جو علم حاصل کرنا چاہتے ہیں)۔کیا یہ حکم صرف نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے ہے آج امت کے لیے نہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جو اس کو ایک سینس دی گئی ہے اس کو حس دی گئی ہے اس کو اختیار دیا گیا ہے اس کو وسائل دیے گئے ہیں اس کو صدھا کلو کا یہ دماغ جو اس کے سر کے اوپر ہے سوچنے سمجھنے کے لیے وہ ہے اس کو ایک دل دیا ہے اب یہ کہتے ہیں کہ دماغ سے سوچا جاتا ہے قرآن مجید میں تو ہے کہ دل بھی ہے وہ بھی تفقع کرتا ہے تو بہرحال جو بھی یہ مانے نہ مانے دل بھی دیا گیا ہے یہ ساری چیزیں دی گئی ہیں ان کو یہ اللہ تعالی کی آیات یا نشانیاں نظر نہیں آتی؟ یہ مطلب جاوید احمد غامدی صاحب ڈاکٹر فرحت ہاشمی یہ بابر عوان کو یہ ان کو اللہ کی آیات نظر نہیں آتی یہ پاگل ہو گئے ہیں ان کو اپنے ہمسائے ممالک میں یہ چیزیں نظر نہیں آتی ان کو سعودیہ میں جو ہو رہا ہے اسلام کے نام پہ ان کو جو فلسطین میں بچے مرے ہیں مطلب وہ ہم کوئی اس کو اس طریقے سے نہیں کہتے کہ یہ مطلب جذباتی رنگ دینے کے لیے ہم اس طریقے سے کہتے ہیں کہ بھئی آپ بالکل نہ فلسطین کے مسلمانوں سے آپ کوئی وابستگی نہ رکھیں لیکن آپ کو نظر نہیں آرہا کہ کیا ہو رہا ہے کیا انہوں نے کیا تو کیا آج کل تو دنیا گلوبل ولج تو وہ عرصہ سے بن چکی ہے گلوبل ولج بنے ہوئے بھی آج پونی صدی گزر چکی ہے اب گلوبل ولج میں جو ہے لوگوں کو اپنے وہ طریقے پہ چلانے کے لیے مجبور کر رہے ہیں پہلے تو انہوں نے تمام سہولیات دی ہیں اب وہ زبردستی مجبور کر رہے ہیں کہ تم نے اس طریقے پہ چلنا ہے تو تب تم گلوب پہ رہ سکتے ہو نہیں تو تمہیں صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائے گا اب یہ چیزیں ان کو نظر نہیں آرہی یہ اللہ کی آیات انہوں نے کبھی ذکر کیا ہے تو بہرحال اس آیت میں جو درس کا ذکر ہے وہ حکم ہے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو تو کیا یہ مسلمانوں کو حکم نہیں ہے؟ درس کا کہ تم اپنے مسجدیں جو بنائی ہیں اس میں قرآن مجید کو سمجھاؤ اللہ کی آیات کو واضح کرو اس میں تو کوئی اور شریعت کا حکم نہیں ہے یہ اس کے آگے پیچھے 105 آیت سے اٹھ دس آیتیں پیچھے بھی جائیں اس سے آگے بھی جائیں رکوع میں بھی کوئی ایسا حلال حرام کا وہ یا کوئی قانون نہیں حکم اس طرح کا ہے ہی نہیں ہے یہ تو اللہ تعالی کی ایک قدرت اس کی وہ ایک نصیحت برا مضمون بنتا ہے کہ دیکھو تم غور و فکر کرو اب یہ تو بیان کریں گے یہ درس والے یہ بیان کر دیں گے وہ بھی سرسری سا کر کے کوئی لفظی ترجمہ جیسے غامدی صاحب نے وہ ایک بات کی ہے کہ کچھ نے ترجمہ جو ہے وہ لفظی کر دیا اور کچھ نے با محاورہ ترجمہ کر دیا اب غامدی صاحب نے اپنی رائے دی کہ مفہوم سمجھانا چاہیے یعنی دونوں ایک دوسرے سے مختلف ہو گئے اختلاف کر دیا اب ہم تینوں سے مختلف اور اختلاف کر جاتے ہیں کہ شاہ ولی اللہ نے بھی تو اس وقت کے علماء سے کیا کہ نہیں لیکن ہم کسی کو غلط صیح کا سرٹیفکیٹ نہیں دینا چاہے بات سمجھانی ہے کہ علماء بھی غلط نہیں اور شاہ ولی اللہ بھی 100فیصد درست یا غلط نہیں لیکن اپنی اپنی جگہ پر دونوں درست ہیں پر کیسے؟وہ جواب نہیں دیں گے۔ کیونکہ یہ منکر ہیں فی الحال قرآن مجید کے ایمان نہیں لانا چاہتے جب لے آئیں گے تو دیکھا جائے گا آگے کیا کرنا ہے ۔
تاہم یہ تحریر ان کے متعلق ہے جس میں اُن کی کتابوں کا بھی زکر ہے ۔۔غوث سیوانی،نئی دہلی ہندوستان۔۔
ہندوستان کی قومی راجدھانی دہلی کے آئی ٹی او علاقے میں ایک قدیم قبرستان ہے، جسے مہندیان قبرستان کہا جاتا ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں دہلی کی بہت سی تاریخی شخصیتیں دفن ہیں۔ مہندیان میں بہت سے بزرگان دین اور صوفیہ بھی آسودۂ خاک ہیں جن میں شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ بھی شامل ہیں۔ احاطے کی خستہ حالت دیکھ کر یہ اندازہ نہیں ہوتا کہ اپنے عہد کا امام علم وفن یہاں دفن ہوگا۔ حالانکہ اسی احاطے میں شاہ ولی اللہ کے خانوادے سے تعلق رکھنے والی دیگر علمی شخصیات بھی دفن ہیں جن کا احسان برصغیر ہی نہیں پوری علمی دنیا پر ہے۔
شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ برصغیر کے ان بزرگان دین میں شامل ہیں جنھوں نے اپنی علمی خدمات کے سبب عالمی شہرت پائی اور دینی علوم کے شعبے میں اثرات مرتب کئے۔ انھوں نے علم قرآن، علم حدیث، علم فقہ سے لے کر میڈیکل سائنس اورموسیقی تک کے میدان میں مہارت پائی تھی۔
مولانا سیدابوالاعلیٰ مودودی نے ان کے تعلق سے لکھاہے:
06
وَكَذٰلِكَ نُصَرِّفُ الۡاٰيٰتِ وَلِيَقُوۡلُوۡا دَرَسۡتَ وَلِنُبَيِّنَهٗ لِقَوۡمٍ يَّعۡلَمُوۡنَ۔
اور اسی طرح ہم اپنی آیات کو گردش دلاتے ہیں تاکہ یہ پکار اٹھیں کہ (اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) آپ نے سمجھا دیا(ان کو بار بار سبق، درس دے دیا) اور تاکہ ہم واضح کردیں اس کو ہر طرح سے ان لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں ( یا جو علم حاصل کرنا چاہتے ہیں)۔کیا یہ حکم صرف نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے ہے آج امت کے لیے نہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انھوں نے درس وتدریس میں مصروفیت کے باوجود مختلف موضوعات پر عربی وفارسی میں کتابیں بھی تحریر فرمائیں۔ یہ کتابیں علم وفن کا خزانہ ہیں۔ ان کی تحریر کردہ کتابوں کے نام درج ذیل ہیں۔
حجۃ اللہ البالغہ (عربی)
البدور البازغہ
الخیر الکثیر (عربی)
التفہیمات الالہیہ(اول،دوم)
انفاس العارفین(حالات : شاہ عبدالرحیم و شاہ ابوالرضا)
فتح الرحمٰن ترجمہ القرآن (فارسی)
مصفٰی و مسویٰ (شرح موطا)
سرور المحزون (فارسی)
سیرۃ الرسولﷺ
الذکر المیمون ترجمہ سرور المحزون
اطیب الغنم فی مدح سید العرب و العجم ﷺ
الجزء اللطیف فی ترجمۃ العبد ضعیف
ھمعات
سطعات
لمحات
الطاف القدس
الخیر الکثیر
عقد الجید
چہل حدیث
العقیدۃ الحسنہ(فارسی)
قرۃ العینین فی تفضیل الشیخین(فارسی)
رسالہ دانشمندی(فارسی)
بالفتح الخیبر بما لا بد من حفظہ فی علم التفسیر
الفوز الکبیر (فارسی)
فیوض الحرمین۔الطاف القدس فی معرفۃ لطائف النفس۔انتباہ فی سلاسل الاولیاء۔ازالۃالخفاء عن خلافۃ الخلفاء (فارسی)
03
وَكَذٰلِكَ نُصَرِّفُ الۡاٰيٰتِ وَلِيَقُوۡلُوۡا دَرَسۡتَ وَلِنُبَيِّنَهٗ لِقَوۡمٍ يَّعۡلَمُوۡنَ۔
اور اسی طرح ہم اپنی آیات کو گردش دلاتے ہیں تاکہ یہ پکار اٹھیں کہ (اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) آپ نے سمجھا دیا(ان کو بار بار سبق، درس دے دیا) اور تاکہ ہم واضح کردیں اس کو ہر طرح سے ان لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں ( یا جو علم حاصل کرنا چاہتے ہیں)۔کیا یہ حکم صرف نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے ہے آج امت کے لیے نہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کا بھی قصور نہیں ہے کہ مولوی صاحب سے لوگ خود بھاگے ہیں لیکن نہ مولوی صاحب نے اس کے بارے میں غور و فکر کیا کہ اس فتنے سے کیسے نجات حاصل کی جائے نہ ہی یہ ڈاکٹر فرحت ہاشمی نے کبھی سوچا ہوگا نہ ہی جاوید احمد غامدی صاحب نے اور نہ ہی ڈاکٹر بابر اعوان صاحب نے یہ کبھی سوچا ہے کہ اس فتنے سے نکلنے کا راستہ کیا ہے جو اب خود ہماری آزاد مرضی سے ہمارے اوپر مسلط ہوا ہے۔ یعنی کہ ہم اس ایک ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے کرتے آج اس سطح پہ پہنچ چکے ہیں کہ ہمارے بیٹی باپ کی نافرمان ہو چکی بہن بھائی سے برگشتہ ہو گئی بھائی بہن سے بیگانہ ہو گیا بیوی شوہر سے شوہر بیوی سے دل شکستہ ہو گئے علماء کرام امت کی رہنمائی چھوڑ گئے امت نے علماء کرام کی عزت کرنی چھوڑ دی سیاستدان مجرم لوگ بن گئے اور ایک کرکٹ میں ٹاس جیت کے حکمرانی لینے کی باتیں ہونے اور کرنی شروع کر دی گئی کہ چلو ٹاس کر لیتے ہیں جو جیتا وہی سلطان مطلب یہ ہے کہ اس سطح پہ جو لایا گیا ہے یہ تمام باتیں ابھی تو یہ چلو ہم بیچ میں چھوڑ گئے یہ لمبی ہو جاتی ہیں حضور والا سورہ الانعام میں نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو جو 105 نمبر آیت میں جو یہ حکم دیا جا رہا ہے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ حکم آج کس کے لیے ہے؟ کوئی نبی سے یہ زمہ داری لینا چاہتا ہے ؟
وَكَذٰلِكَ نُصَرِّفُ الۡاٰيٰتِ وَلِيَقُوۡلُوۡا دَرَسۡتَ وَلِنُبَيِّنَهٗ لِقَوۡمٍ يَّعۡلَمُوۡنَ
اور اسی طرح ہم اپنی آیات کو گردش دلاتے ہیں تاکہ یہ پکار اٹھیں کہ (اے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) آپ نے سمجھا دیا اور تاکہ ہم واضح کردیں اس کو ہر طرح سے ان لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں ( یا جو علم حاصل کرنا چاہتے ہیں)۔
اس میں ذکر آیات کا بھی آیا ہے پہلے یعنی کہ اللہ پاک کی نشانیاں اللہ پاک کی نشانیوں میں تو یہ بھی ہے نا کہ ایک کام کیا جائے اس کا رد عمل ظاہر ہو اچھا ہو برا ہو اس سے نتیجہ نکالا جائے کہ کیا اس کا نتیجہ نکلا ہے اور اللہ کی آیات میں اللہ کے وہ بڑے بڑے دن جن میں قومیں غرق ہوئیں تباہ ہوئی یعنی کہ ایک قوموں کا اجتماعی عروج و زوال کا جو پورا ایک لائف سپین جس کو کہا جا سکتا ہے یعنی کہ عہد یعنی دور یعنی کہ 50 سال کا ایک عرصہ ہے اس کی سٹڈی کی جائے کہ اس 50 سال میں ایک ملک نے یہ کھویا یہ پایا یہ کیا تو ایسے ہوا ایسے کیا انہوں نے تو ایسے ہوا تو یہ جتنی قوموں کے عروج و زوال ہیں اس کو اللہ پاک نے آیت کہا اب یہ اتنے اتنے بڑے ڈاکٹر ہیں فرحت ہاشمی صاحب جاوید احمد غامدی صاحب آگے ڈاکٹر بابر اعوان صاحب کا تو علمی جوڑ ہی نہیں ہے پاکستان میں کہ وہ عدالتوں میں ایسے کیس ڈیفینڈ کرتے ہیں کہ اوپر اللہ ہے انسانی حقوق پر تو ان کی مثال نہیں گھر سے اپنی آزد مرضی سے بھاگی ہوئی لڑکیوں کو بھی بی بی فاطمہ سلام اللہ کے چادر میں لپیٹ دیں اور نیچے آئین پاکستان کو ہم مانتے ہیں اب ایک بندہ جو ساری زندگی اپنے آپ کو اسلامک سکالر کے طور پر ہے تو اسلامک سکالر لیکن مسلمان کے طور پر انہوں نے کتنا پاکستان ٹیلی ویژن پہ لوگوں کو قران کا حدیث کا درس بھی دیا تو کیسی بات کر رہا ہے کہ اوپر اللہ ہے نیچے آئین ہے تو یہی تو ہم کہتے ہیں نا کہ اوپر اللہ ہے نیچے آئین ہے تم آئینی ہو تم مان جاؤ تو تو کیا ہی اچھے معنی ہو مانتے نہیں ہیں کہتے ہیں نہیں ہم مسلمان ہیں بھئی دیکھو مسلمان وہ ہوتا ہے جس کا آئین قرآن مجید ہوتا ہے مسلمان وہ ہوتا ہے جس کا اللہ پر ایمان ہوتا ہے وہ خالی یہ نہیں کہتا کہ اوپر اللہ ہے اور نیچے جو ہے ہم ہیں یا آئین ہے مسلمان وہ ہوتا ہے جس کا ہاتھ محمد صلی اللہ علیہ ہ وسلم کے ہاتھ میں ہوتا ہے یہ ایک استعارہ ہے یہ نہیں ہے کہ ابھی آپ پھر اس بحث شروع کر دیں وہ حاضر ہیں غیر حاضر ہیں موجود ہیں یا نور ہیں خاکی ہیں مطلب اس میں پھر لگ پڑتے ہیں چیزوں میں یعنی کہ جس بندے کا طریقہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر ہو تو یہ ہاتھ دینا ہی ہو گیا نا تو مسلمان وہ ہوتا ہے جس کا اللہ پر ایمان ہو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان ہو قرآن مجید پر ایمان ہو فرشتوں پر اچھی اور بری تقدیر جو ہے وہ اللہ کی طرف سے لیکن اس کو جو اختیار دیا گیا ہے۔۔
tumhara ilm bahot km hai