سماع: آداب و شرائط ( تعلیماتِ جامع السلاسل شیخ اکمل الدین بدخشی ؒ ) مولانا خورشید احمد قانون گو

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 4 ม.ค. 2025

ความคิดเห็น • 12

  • @khurshidganie546
    @khurshidganie546 12 วันที่ผ่านมา

    ❤❤

  • @saliknazirwani
    @saliknazirwani 13 วันที่ผ่านมา +2

    Ma sha allah

  • @magrayfayaz1478
    @magrayfayaz1478 13 วันที่ผ่านมา +1

    ❤❤❤❤Love you

  • @mohammadashraf4617
    @mohammadashraf4617 12 วันที่ผ่านมา

    ماشاءاللہ سبحان اللہ

  • @magrayfayaz1478
    @magrayfayaz1478 13 วันที่ผ่านมา +1

    Great

  • @laldedfoundationjammuandka9162
    @laldedfoundationjammuandka9162 14 วันที่ผ่านมา +1

    ماشاءاللہ ۔۔۔ بہت خوب، سماع کی علمی دلائل پر مبنی تشریح فرمائی۔۔۔
    ایسے ہی شرائط محفل سماع و سامع سماع کے حضرت خواجہ سید نظام الدین اولیاء دہلی صاحب راحت الطالبین و شیخ الشیوخ حضرت عمر حفص شہاب الدین سہروردی صاحب آداب المریدین نے فرمائی۔۔۔
    ساز سنطور دہرے
    در شریعت نو چھیئے
    عاشقن تی بس چھیئے
    یار گژھو دی ویے۔۔۔۔
    دتم کن پتمہ پیارے
    ترپرم لوی تہ دارے
    سہ سلطان سوز وایان
    گوشو بوزمسے
    سہ بوزیا یا نہ بوزیا
    توتہ ون یار سہ
    فقط سلام۔۔۔خاکپاے اولیاء اکملیہ
    گوہر خاکی۔۔۔

  • @kamiliiftikhar9062
    @kamiliiftikhar9062 14 วันที่ผ่านมา +3

    Jazakulla Allah aap ko salmat rakha

  • @ahmadsubbutwari9349
    @ahmadsubbutwari9349 13 วันที่ผ่านมา

    Ape gafil ho ok

  • @kangdi1
    @kangdi1 11 วันที่ผ่านมา

    Yeh kon sa deen hay

  • @DarRafiq-t3v
    @DarRafiq-t3v 2 วันที่ผ่านมา

    Hahaha😅

  • @shafibhat1318
    @shafibhat1318 13 วันที่ผ่านมา +1

    ماشاء الللہ. الللہ آپکو سلامت رکھیں اور آپکے علم میں اضافہ کریں. عادابِ سماع کو کیا خوب بیان فرمایا ہے خورشید صآحب نے. یہ بات بہت ضروری ہیں کہ جب بھی آپ کسی محفل سماع میں بیٹھے تو آپکو یہ ضرور پتہ ہونا چاہئے کہ آپ کیا سُن رہیں ہو اور کس کے بارے میں سن رہیے ہو. جو بدقسمتی سے آجکل کی محفلوں میں بہت کم نظر آتا ہے. یہی وجہ ہیں کہ محفِل سماع آجکل بہت بدنام ہیں کیونکہ آج کل کی محفِلوں میں آداب سماء نام کی چیز ہی نہیں ہے. اگر سماع کو واقی میں کسی کے عشق میں سنا جاتا ہے ہو تو آپکو آداب عشق آنا بہت ضروری ہیں . کیونکہ آپ یہ جس ہستی کے عشق میں سنتے ہو اُس کا عاشق خود خُدا ہے. جب وہاں ادب ضروری ہیں تو ہماری محفلوں میں کیوں نہیں.
    (..کہیں ہم اپنے آپ کو عاشق کہہ کر خود کو دونخا تو نہیں دے رہیں...)