سب سمجھتے ہیں کہ ہم کس کارواں کے لوگ ہیں پھر بھی پوچھا جا رہا ہے ہم کہاں کے لوگ ہیں ملت بیضا نے یہ سیکھا ہے صد ہا سال میں یہ یہاں کے لوگ ہیں اور وہ وہاں کے لوگ ہیں خالی پیمانے لیے بیٹھے ہیں رِندان کرام مے کدہ ان کا ہے جو پیرِ مغاں کے لوگ ہیں اِن سے مت پوچھو کہ منزل تم سے کیوں چھینی گئی اِن کو مت چھیڑو یہ میرِ کارواں کے لوگ ہیں گُل فروشی سے انہیں ہم روکنے والے ہیں کون ہم چمن کے لوگ ہیں وہ باغباں کے لوگ ہیں اپنے دشمن سے ہمیں اقبالؔ کوئی ڈر نہیں ان سے بے شک خوف ہے جو درمیاں کے لوگ ہیں
سب سمجھتے ہیں کہ ہم کس کارواں کے لوگ ہیں پھر بھی پوچھا جا رہا ہے ہم کہاں کے لوگ ہیں ملت بیضا نے یہ سیکھا ہے صد ہا سال میں یہ یہاں کے لوگ ہیں اور وہ وہاں کے لوگ ہیں خالی پیمانے لیے بیٹھے ہیں رِندان کرام مے کدہ ان کا ہے جو پیرِ مغاں کے لوگ ہیں اِن سے مت پوچھو کہ منزل تم سے کیوں چھینی گئی اِن کو مت چھیڑو یہ میرِ کارواں کے لوگ ہیں گُل فروشی سے انہیں ہم روکنے والے ہیں کون ہم چمن کے لوگ ہیں وہ باغباں کے لوگ ہیں اپنے دشمن سے ہمیں اقبالؔ کوئی ڈر نہیں ان سے بے شک خوف ہے جو درمیاں کے لوگ ہیں
Wah kia baat hae,maza aa gaya,aalatareen adaaegi aur bhtreen kalam.
سب سمجھتے ہیں کہ ہم کس کارواں کے لوگ ہیں
پھر بھی پوچھا جا رہا ہے ہم کہاں کے لوگ ہیں
ملت بیضا نے یہ سیکھا ہے صد ہا سال میں
یہ یہاں کے لوگ ہیں اور وہ وہاں کے لوگ ہیں
خالی پیمانے لیے بیٹھے ہیں رِندان کرام
مے کدہ ان کا ہے جو پیرِ مغاں کے لوگ ہیں
اِن سے مت پوچھو کہ منزل تم سے کیوں چھینی گئی
اِن کو مت چھیڑو یہ میرِ کارواں کے لوگ ہیں
گُل فروشی سے انہیں ہم روکنے والے ہیں کون
ہم چمن کے لوگ ہیں وہ باغباں کے لوگ ہیں
اپنے دشمن سے ہمیں اقبالؔ کوئی ڈر نہیں
ان سے بے شک خوف ہے جو درمیاں کے لوگ ہیں
Wahhh wahhhh
Iqbal Azeem, shandar shayir shandar aadmi
IQBAL AZEEM Waqai sahab ek Azeem Shahir.
waaaah, khursheed bhai, zindabaad
khursid sahab Allah Khush rakhey aap ko
اعلی
SUBHANALLAH
Mujhe fakhr hai ki Iqbal azeem Sahab Lucknow mein paley badey aur yahan se taleem Paaayi
Very rare recording ..
Kya kehny
Good
Khursheed Sir, please iss k ashaar lekh dain yahan.. Bari nawazish hogi
سب سمجھتے ہیں کہ ہم کس کارواں کے لوگ ہیں
پھر بھی پوچھا جا رہا ہے ہم کہاں کے لوگ ہیں
ملت بیضا نے یہ سیکھا ہے صد ہا سال میں
یہ یہاں کے لوگ ہیں اور وہ وہاں کے لوگ ہیں
خالی پیمانے لیے بیٹھے ہیں رِندان کرام
مے کدہ ان کا ہے جو پیرِ مغاں کے لوگ ہیں
اِن سے مت پوچھو کہ منزل تم سے کیوں چھینی گئی
اِن کو مت چھیڑو یہ میرِ کارواں کے لوگ ہیں
گُل فروشی سے انہیں ہم روکنے والے ہیں کون
ہم چمن کے لوگ ہیں وہ باغباں کے لوگ ہیں
اپنے دشمن سے ہمیں اقبالؔ کوئی ڈر نہیں
ان سے بے شک خوف ہے جو درمیاں کے لوگ ہیں
@@khursheedabdullah2261 bhttt shukriya Sir