محترم باری تعالٰی نے "ایمان اور امن" کے فرق کو واضح فرمایا ھے: 6/82: (اَلَّذٖينَ اٰمَنُوا وَلَمْ يَلْبِسُوا اٖيمَانَهُمْ بِظُلْمٍ اُولٰئِكَ لَهُمُ الْاَمْنُ وَهُمْ مُهْتَدُونَ۔) 13/28 (اَلَّذٖينَ اٰمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُمْ بِذِكْرِ اللّٰهِ اَلَا بِذِكْرِ اللّٰهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ۔) - پہلے کلمات تعالٰی پر خالص عملی شرک فری ایمان لانا ھے، مطلوبہ ایمان لانے والوں کیلئے "امن" اور "ھدایت" ھے اور ذہنی اور قلبی اطمینان حاصل ھوتا ھے۔ القران اپنی وضاحت کیلئے کسی غیر اللہ کی کتاب کا محتاج نہیں۔ آپ مادے سے "ایمان" کا ترجمہ 'امن" کر رھے ہیں، سوچیں۔
Barak Allah feekum very well explained ❤
Great 👍 sir
بہت اعلی ڈاکٹر صاحب: قوم نوح کا بھی یہی جرم تھا: (مَا لَكُمْ لَا تَرْجُونَ لِلّٰهِ وَقَارًا) 71/13.
Very well explained 4:28
ڈاکٹر صاحب شق القمر کے بارے راہنمائی فرمائیں
محترم باری تعالٰی نے "ایمان اور امن" کے فرق کو واضح فرمایا ھے: 6/82: (اَلَّذٖينَ اٰمَنُوا وَلَمْ يَلْبِسُوا اٖيمَانَهُمْ بِظُلْمٍ اُولٰئِكَ لَهُمُ الْاَمْنُ وَهُمْ مُهْتَدُونَ۔) 13/28 (اَلَّذٖينَ اٰمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُمْ بِذِكْرِ اللّٰهِ اَلَا بِذِكْرِ اللّٰهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ۔) - پہلے کلمات تعالٰی پر خالص عملی شرک فری ایمان لانا ھے، مطلوبہ ایمان لانے والوں کیلئے "امن" اور "ھدایت" ھے اور ذہنی اور قلبی اطمینان حاصل ھوتا ھے۔ القران اپنی وضاحت کیلئے کسی غیر اللہ کی کتاب کا محتاج نہیں۔ آپ مادے سے "ایمان" کا ترجمہ 'امن" کر رھے ہیں، سوچیں۔