آپ اس حدیث کے عربی کو کسی بھی ویب سائٹ سے ترجمہ کریں اور صرف أَنْ تَسُبَّ کا معنی چیک کریں آپ پتہ چلے کے یہ لعنتی مولوی کیسے صیحح حدیث کو الٹا بیان کر رہا ہے
MUFTI💥 ATIQ UR RAHMAN ALVI💥, MAY Allah give you long life to serve for DEEEN, ❤ LOVE ❤and Salute you from me and my family from Maryland, United States of America🌎
كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنہُم بَاب مِنْ فَضَائِلِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ 6220 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ - وَتَقَارَبَا فِي اللَّفْظِ - قَالَا: حَدَّثَنَا حَاتِمٌ وَهُوَ ابْنُ إِسْمَاعِيلَ - عَنْ بُكَيْرِ بْنِ مِسْمَارٍ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: أَمَرَ مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ سَعْدًا فَقَالَ: مَا مَنَعَكَ أَنْ تَسُبَّ أَبَا التُّرَابِ؟ فَقَالَ: أَمَّا مَا ذَكَرْتُ ثَلَاثًا قَالَهُنَّ لَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَنْ أَسُبَّهُ، لَأَنْ تَكُونَ لِي وَاحِدَةٌ مِنْهُنَّ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ حُمْرِ النَّعَمِ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَهُ، خَلَّفَهُ فِي بَعْضِ مَغَازِيهِ، فَقَالَ لَهُ عَلِيٌّ: يَا رَسُولَ اللهِ خَلَّفْتَنِي مَعَ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ؟ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَمَا تَرْضَى أَنْ تَكُونَ مِنِّي بِمَنْزِلَةِ هَارُونَ مِنْ مُوسَى؟ إِلَّا أَنَّهُ لَا نُبُوَّةَ بَعْدِي» وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ يَوْمَ خَيْبَرَ «لَأُعْطِيَنَّ الرَّايَةَ رَجُلًا يُحِبُّ اللهَ وَرَسُولَهُ، وَيُحِبُّهُ اللهُ وَرَسُولُهُ» قَالَ فَتَطَاوَلْنَا لَهَا فَقَالَ: «ادْعُوا لِي عَلِيًّا» فَأُتِيَ بِهِ أَرْمَدَ، فَبَصَقَ فِي عَيْنِهِ وَدَفَعَ الرَّايَةَ إِلَيْهِ، فَفَتَحَ اللهُ عَلَيْهِ، وَلَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ: {فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ أَبْنَاءَنَا وَأَبْنَاءَكُمْ} [آل عمران: 61] دَعَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلِيًّا وَفَاطِمَةَ وَحَسَنًا وَحُسَيْنًا فَقَالَ: «اللهُمَّ هَؤُلَاءِ أَهْلِي» کتاب: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فضائل ومناقب حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فضائل:۔ ترجمہ : بکیر بن مسمار نے عامر بن سعد بن ابی وقاص سے ،انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ حضرت معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو حکم دیا،کہا:آپ کو اس سے کیا چیز روکتی ہے کہ آپ ابوتراب(حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) کو براکہیں۔انھوں نے جواب دیا:جب تک مجھے وہ تین باتیں یاد ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان(حضر ت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) سے کہی تھیں،میں ہرگز انھیں برا نہیں کہوں گا۔ان میں سے کوئی ایک بات بھی میرے لئے ہوتو وہ مجھے سرخ اونٹوں سے زیادہ پسند ہوگی،میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سناتھا،آپ ان سے(اس وقت) کہہ رہے تھے جب آپ ایک جنگ میں ان کو پیچھے چھوڑ کر جارہے تھے اور علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان سے کہا تھا:اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم !آپ مجھے عورتوں اوربچوں میں پیچھے چھوڑ کرجارہے ہیں؟تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا:"تمھیں یہ پسند نہیں کہ تمھارا میرے ساتھ وہی مقام ہو جوحضرت ہارون علیہ السلام کاموسیٰ علیہ السلام کےساتھ تھا،مگر یہ کہ میرے بعد نبوت نہیں ہے۔"اسی طرح خیبر کے دن میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سناتھا:"اب میں جھنڈ ا اس شخص کو دوں گا جو اللہ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! سے محبت کرتا ہے اور اللہ اور اس کا ر سول صلی اللہ علیہ وسلم اس سے محبت کرتے ہیں۔"کہا:پھر ہم نے اس بات (مصداق جاننے) کے لئے اپنی گردنیں اٹھا اٹھا کر(ہرطرف) دیکھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"علی کو میرے پاس بلاؤ۔"انھیں شدید آشوب چشم کی حالت میں لایا گیا۔آپ نےان کی آنکھوں میں اپنا لعاب دہن لگایا اورجھنڈا انھیں عطافرمادیا۔اللہ نے ان کے ہاتھ پر خیبر فتح کردیا۔اورجب یہ آیت اتری:"(تو آپ کہہ دیں:آؤ) ہم اپنے بیٹوں اور تمھارے بیٹوں کو بلالیں۔"تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضر ت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ،حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ،حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ ،اورحضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بلایا اور فرمایا:"اے اللہ! یہ میرے گھر والے ہیں۔" ye hadith makrana shamila say Li hay iska kya jawab do gai ap Mufti sahab
بعض لوگ آپ(ص) کے تمام بنی آدم کی بشری کزوریوں والی احادیث کو بھول کر مختلف اولیاء کے اوپر اچھے گمان سے بڑھ کر، گمان شروع کر کے طرح طرح کے مسائل کا شکار ہو رہے ہیں ، ہمیں پورے دین میں داخل ہونا چاہیے۔۔ واللہ اعلم واللہ المستعان
پوری روایت پڑھو بھائی لعنت ہوئی تو نہیں ۔اور آخر میں الفاظ ہیں کہ پھر کبھی بھی معاویہ رض نے منہ سے کو الفاظ نا نکالے زندگی بھر تنقید کے اسی روایت میں ہے مسلم 6229 میں❤
مَا مَنَعَكَ أَنْ تَسُبَّ أَبَا التُّرَابِ meaning (آپ کو ابا التراب پر لعنت کرنے سے کس چیز نے روکا؟) bhai jis jis ny is hadees ko smjhna hy neche meny paste krdi hian aplog read krein tarjuma talash krein r khud faisla krein shukrya.
r ye rahi wo hadees jis ka hawala mufti sahab ny dia hy Hazrat ALi r.a r Hazrat Abbass r.a ka ek dosry ko gali nikalny ka ' jis bhai ny sach jan'na hy dono hadees ko video sy bhi parh lein r copy kr k kahi bhi translate krelin apko idea ho jaye ga k DIl kin logo k kaly ho chuky hain
to isliye nhi ki na k hazrat saad r.a nay sakht jawab diya hazrat muviya r.a ko baqi hm hazrat muviya r.a ki baqi zindagi bhi hadeeso kay mutabiq dekheiin gy k baqi hadisoo may kiya milta hy@@علیشیرمعاویہ
عن سعد بن أبي وقاص:] عن عامرِ بنِ سعدِ بنِ أبي وقّاصٍ عن أبيهِ قالَ أمر معاويةُ سعدًا فقال له ما يمنعُكَ أن تسبَّ أبا ترابٍ فقال أما ذَكَرتُ ثلاثًا قالَهنَّ رسولُ اللهِ ﵌ لأن تكونَ لي واحدةٌ منهن أحبَّ إليَّ من أن يكونَ لي حُمرِ النَّعمِ فَلن أسبَّهُ سَمِعْتُ رسولَ اللهِ ﵌ يقولُ و قد خلَّفَه في بعضِ المغازي فقال له عليٌّ يا رسولَ اللهِ تخلِّفُني مع النساءِ والصِّبيانِ فقال له أما تَرضى أن تكونَ منِّي بمنزلةِ هارونَ من موسى إلا أنه لا نبوَّةَ بَعدي وسمعتُه يقول يومَ خيبرَ لأُعْطيَنَّ الرايةَ رجلًا يحبُّ اللهَ ورسولَه ويحبُّه اللهُ ورسولُه فتَطاولنا لَها فقال ادعوا إلي عليًّا فأتاه وبه رمدٌ فبصقَ في عينيهِ ودفع الرايةَ إليه ففتح اللهُ عليه فأُنْزِلَت هذه الآيةُ فَقُلْ تَعالَوْا نَدْعُ أبْناءَنا وأَبْناءَكُمْ ونِساءَنا ونِساءَكُمْ وأَنْفُسَنا وأَنْفُسَكُمْ فدعا رسولُ اللهِ ﵌ عليًّا وفاطمةَ وحسنًا وحُسَيْنًا فقال اللَّهمَّ هؤلاءِ أهلي. ابن حجر العسقلاني (ت ٨٥٢)، الإصابة ٢/٥٠٩ • إسناده قوي وأصله في مسلم • شرح رواية أخرى Karo iska muhadisu wala tarjuma ,,, where are brackets after أمر ,,, i am well know to Arabic and why do u astray ppl
السلام علیکم عتیق الرحمن بھائی جو حدیث نمبر 6220 صحیح مسلم کی آپ نے بتائی ہے ۔اس حدیث کو ایک دفعہ پورا پڑھ لیں ۔واضع حدیث ہے ۔جن کو مقام اللّه نے نوازے ہوں ہماری کوئی مجال نہی اس میں کمی پیشی کرے ۔حدیث میں صاف لکھا ہے ہوسکتا ہے حضرت امیر معاویہ نے غصے میں حضرت سعد ابی وقاص کو صرف ایک دفع برا بھلا کہنے کا سوال کیا تھا ۔اس کے بعد کوئی بات نہیں دوہرائ۔جب حضرت سعد نے 3 باتیں بتائی ۔۔۔۔۔
😂😂😂ka kahani krwa rhy ho had hy ..konsa kiska ameer banaya bolo xara ...usman k khilaf bagawat sabny ki usmy suhaba b thy bady bady fr kisko kitnu ko hazrat ali marty..aur rahi bat badlay ki fir to muawaiya 20 sal tak tha usny ka kia.bilkul fixool translation hy. ye translation kise muhadis ny b ni kia hoga tera apna hy
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، سیدنا معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ نے سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کو امیر کیا تو کہا: تم کیوں برا نہیں کہتے ابوتراب کو؟ سیدنا سعد رضی اللہ عنہ نے کہا: میں تین باتوں کی وجہ سے، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائیں سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو برا نہیں کہوں گا، اگر ان باتوں میں سے ایک بھی مجھ کو حاصل ہو تو وہ مجھے لال اونٹوں سے زیادہ پسند ہے، میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جب آپ نے کسی لڑائی پر جاتے وقت ان کو مدینہ میں چھوڑا، انہوں نے کہا: یا رسول اللہ! آپ نے مجھے عورتوں اور بچوں کے ساتھ چھوڑ دیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اس بات سے راضی نہیں ہو کہ تمہارا درجہ میرے پاس ایسا ہو جیسا ہارون علیہ السلام کا تھا موسیٰ علیہ السلام کے پاس، پر اتنا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے .“ اور میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے خیبر کے دن: ”کل میں ایسے شخص کو نشان دوں گا جو محبت رکھتا ہے اللہ اور اس کے رسول سے اور اللہ اور رسول بھی محبت رکھتا ہے اس سے .“ یہ سن کر ہم انتظار کرتے رہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”علی کو بلاؤ.“ وہ آئے تو ان کی آنکھیں دکھتی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی آنکھ میں تھوک ڈالا اور نشان (علم) ان کے حوالے کیا، پھر اللہ تعالیٰ نے فتح دی ان کے ہاتھ پر اور جب یہ آیت اتری «نَدْعُ أَبْنَاءَنَا وَأَبْنَاءَكُمْ» ”بلائیں ہم اپنے بیٹوں کو اور تم اپنے بیٹوں کو۔“ (یعنی آیت مباہلہ) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلایا سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا اور حسن اور حسین رضی اللہ عنہما کو، پھر فرمایا: ”یا اللہ! یہ میرے اہل ہیں۔“ Urdu Tarjama bhi padlo .
عامر بی سعد ب۔ ابی وقاص نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ معاویہ بن ابی سفیان نے سعد کو گورنر مقرر کیا اور کہا: آپ کو ابو تراب (حضرت علی رضی اللہ عنہ) کو گالی دینے سے کیا چیز روکتی ہے، تو فرمایا: یہ تین چیزوں کی وجہ سے ہے جن کے بارے میں مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا۔ اس کو کہ میں اس کو گالی نہ دوں اور اگر میں ان تین چیزوں میں سے ایک چیز بھی اپنے لیے پا لوں تو وہ مجھے سرخ اونٹوں سے زیادہ عزیز ہو گی۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں اپنی ایک مہم (جو تبوک تھا) میں پیچھے چھوڑ گئے تھے۔ علی رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: اللہ کے رسول، آپ مجھے عورتوں اور بچوں سمیت چھوڑ گئے ہیں۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: کیا تم اس بات پر راضی نہیں ہو کہ میرے لیے وہی ہو جو ہارون علیہ السلام موسیٰ کے لیے تھے مگر اس کے علاوہ کہ میرے بعد کوئی نبوت نہیں ہے۔ اور میں نے (بھی) اسے خیبر کے دن یہ کہتے سنا: میں یہ معیار اس شخص کو ضرور دوں گا جو اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہے اور اللہ اور اس کا رسول بھی اس سے محبت کرتے ہیں۔ اس نے (راوی) کہا: ہم اس کا بے چینی سے انتظار کر رہے تھے، جب آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا: علی کو بلاؤ۔ اسے بلایا گیا اور اس کی آنکھیں سوج گئیں۔ اس نے اس کی آنکھوں میں لعاب دہن لگایا اور معیار اس کے حوالے کیا اور اللہ نے اسے فتح عطا کی۔ (تیسرا موقع یہ ہے) جب (مندرجہ ذیل) آیت نازل ہوئی: آئیے ہم اپنے بچوں اور اپنے بچوں کو بلائیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے علی، فاطمہ، حسن اور حسین کو بلایا اور فرمایا: اے اللہ یہ میرے اہل بیت ہیں۔
بکیر بن مسمار نے عامر بن سعد بن ابی وقاص سے ، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ حضرت معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما نے حضرت سعد رضی اللہ عنہ کو حکم دیا ، کہا : آپ کو اس سے کیا چیز روکتی ہے کہ آپ ابوتراب ( حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ ) کو برا کہیں ۔ انھوں نے جواب دیا : جب تک مجھے وہ تین باتیں یاد ہیں جو رسول اللہ ﷺ نے ان ( حضرت علی رضی اللہ عنہ ) سے کہی تھیں ، میں ہرگز انھیں برا نہیں کہوں گا ۔ ان میں سے کوئی ایک بات بھی میرے لئے ہو تو وہ مجھے سرخ اونٹوں سے زیادہ پسند ہو گی ، میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا تھا ، آپ ان سے ( اس وقت ) کہہ رہے تھے جب آپ ایک جنگ میں ان کو پیچھے چھوڑ کر جا رہے تھے اور علی رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا تھا : اللہ کے رسول ! آپ مجھے عورتوں اور بچوں میں پیچھے چھوڑ کر جا رہے ہیں ؟ تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا :’’ تمھیں یہ پسند نہیں کہ تمھارا میرے ساتھ وہی مقام ہو جو حضرت ہارون علیہ السلام کا موسیٰ علیہ السلام کے ساتھ تھا ، مگر یہ کہ میرے بعد نبوت نہیں ہے ۔‘‘ اسی طرح خیبر کے دن میں نے آپ ﷺ کو یہ کہتے ہوئے سنا تھا :’’ اب میں جھنڈا اس شخص کو دوں گا جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے محبت کرتا ہے اور اللہ اور اس کا رسول اس سے محبت کرتے ہیں ۔‘‘ کہا : پھر ہم نے اس بات ( کا مصداق جاننے ) کے لئے اپنی گردنیں اٹھا اٹھا کر ( ہر طرف ) دیکھا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ علی کو میرے پاس بلاؤ ۔‘‘ انھیں شدید آشوب چشم کی حالت میں لایا گیا ۔ آپ نے ان کی آنکھوں میں اپنا لعاب دہن لگایا اور جھنڈا انھیں عطا فرما دیا ۔ اللہ نے ان کے ہاتھ پر خیبر فتح کر دیا ۔ اور جب یہ آیت اتری : ( تو آپ کہہ دیں : آؤ ) ہم اپنے بیٹوں اور تمھارے بیٹوں کو بلا لیں ۔‘‘ تو رسول اللہ ﷺ نے حضرت علی ، حضرت فاطمہ ، حضرت حسن ، اور حضرت حسین رضی اللہ عنہم کو بلایا اور فرمایا :’’ اے اللہ ! یہ میرے گھر والے ہیں ۔‘‘
Wo khula hua Rafzi hai uska radd phele hi kiya ja chuka hai. Rafziyon ke paas kuch naya nahi hai. Unke har ilzaam ka radd 1000 saal phele ho chuka hai.
Mirza Qadiani laanati kahta he "Nabi tee shee hi koi nai...." Ap shia ho ua sunni Kia Allah ne bhi kabhi nabi ke bare me Ue alfaaz kahen ??? Kia Mirza Allah see bhi bara he... Laanati
@@ilyassatoengmath6000 aur ma mirza ko defend nahi kr raha aur nahi hi ahle tushu ko ma sirf hades e rasool ko defend kr raha hn aur mera mirza sy koi tulaq nahi aur na hi Shia sy bs ahlebait ka Adna sa ghulam hñ
😂😂😂😂 jitni koshish ker lo maviya bugz Ali mein tha aur bagi garo aur jahanum ki taraf bulane wala garo tha such tu nahy badal sakta Tum log tu kahtey ho amaar ko Ali kay garo nein shaheed kiya afsos Tum logon per
Kiyh bat ha mufti sahb zabbardast wazahat ki ha
ماشاءاللہ ماشاءاللہ سبحان اللہ ❤️
جزاکم اللہ خیرا سر جی
❤❤❤❤ Masha Allah ❤❤❤❤❤❤
ماشاءاللہ استاد محترم ❤❤❤
اللہ آپ سے دین کا کام لے آمین
Isi hadees ki tafseel ki talash main..tha...
Shukariya mufti sahb💓🍁
آپ اس حدیث کے عربی کو کسی بھی ویب سائٹ سے ترجمہ کریں اور صرف أَنْ تَسُبَّ کا معنی چیک کریں آپ پتہ چلے کے یہ لعنتی مولوی کیسے صیحح حدیث کو الٹا بیان کر رہا ہے
بہت خوب شیخ صاحب
بارک اللہ فیکم یا شیخ۔۔۔ ❤
JAZAK ALLAH WAH ISE KEHTE HAI AALIM ALHAMDULILLAH ALLAH RABBUL IZZAT AAPKO KHUSH RAKHE AAMEEN
MASHA ALLAH KYA MUUH TOD JAWAAB HAI BHAI ALLAH SALAMAT RAKHE❤
Mashallah,,allah aapko jzay Khar de
السلام علیکم ماشاءاللّٰه
ماشاء االلہ ❤❤❤❤
آنکھیں کھول دی آپ نے ماشاء ﷲ
ماشاءاللہ بہت عمدہ طریقے سے روشنی ڈالی آپ نے ❤
Assalamualaikum mufti Sahab Masha Allah enjeenier ki qabar khod di😂
Behsaq 😂lekin Sheikh ne ye Jo hadees di kya number he iska Bukhari ka ke Ali rz ne Abbas rz ko sab kiya walo ka
Allah apko jaza e khair de ameeen.
ماشآءاللّٰہ استاد محترم❤
اللّٰہ تعالیٰ آپ کو سلامت رکھے اور ہمیشہ مسکراتا رکھے آمین یارب العالمین ❤🤲
اللہ عزت دے آپ لوگوں کو ۔جیسے آپ صحابہ کی عزت کر رہے
MUFTI💥 ATIQ UR RAHMAN ALVI💥, MAY Allah give you long life to serve for DEEEN, ❤ LOVE ❤and Salute you from me and my family from Maryland, United States of America🌎
ماشاء الله تبارك الله
ربي يحفظك من كل شر ويعطيك العافيه وصحة وسلامة. آمين يارب العالمين
جزاک اللہ خیرا کثیرا
Mashallah mashallah mashallah
ماشاء اللّہ مفتی صاحب آپ نے بہت اچھی طرح وضاحت کردی حضرت امیر معاویہؓ پر جھوٹے الزام کی۔
MashAllah
Ateeq ur Rahman sab Quran o Hadees ka Sacha sapahi
Allah huma barik... jazakallah ❤❤❤
اللہ آپ کو سلامت رکھے
JazakAllah
💯💯💯
♥️♥️✅✅🌹🌹💯💯
ماشاءاللہ ❤
اس انداز بیان پر کوئی کیوں نہ قربان ہو جائے ماشاءاللہ اللہ کریم آپکے علم و عمل میں شیریں زبانی میں برکت عطا فرمائے آمین
Amma aur baji ka rishta v de de 😂😂😂😂😂
@@kylereese8291 تو نے اپنی اماں اور باجی کا رشتہ دینے کی ٹکسال لگارکھی کو ہر ایک کو دعوت دیتا پھر رہا ہے
🔥🍁
Barakllah Sheikh ❤
❤
ماشاءاللہ
Masha Allah
Mufti Sab Home work kr k aya kren Kisi achy ustad sy taleem hasil kren
كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنہُم
بَاب مِنْ فَضَائِلِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
6220 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ - وَتَقَارَبَا فِي اللَّفْظِ - قَالَا: حَدَّثَنَا حَاتِمٌ وَهُوَ ابْنُ إِسْمَاعِيلَ - عَنْ بُكَيْرِ بْنِ مِسْمَارٍ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: أَمَرَ مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ سَعْدًا فَقَالَ: مَا مَنَعَكَ أَنْ تَسُبَّ أَبَا التُّرَابِ؟ فَقَالَ: أَمَّا مَا ذَكَرْتُ ثَلَاثًا قَالَهُنَّ لَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَنْ أَسُبَّهُ، لَأَنْ تَكُونَ لِي وَاحِدَةٌ مِنْهُنَّ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ حُمْرِ النَّعَمِ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَهُ، خَلَّفَهُ فِي بَعْضِ مَغَازِيهِ، فَقَالَ لَهُ عَلِيٌّ: يَا رَسُولَ اللهِ خَلَّفْتَنِي مَعَ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ؟ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَمَا تَرْضَى أَنْ تَكُونَ مِنِّي بِمَنْزِلَةِ هَارُونَ مِنْ مُوسَى؟ إِلَّا أَنَّهُ لَا نُبُوَّةَ بَعْدِي» وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ يَوْمَ خَيْبَرَ «لَأُعْطِيَنَّ الرَّايَةَ رَجُلًا يُحِبُّ اللهَ وَرَسُولَهُ، وَيُحِبُّهُ اللهُ وَرَسُولُهُ» قَالَ فَتَطَاوَلْنَا لَهَا فَقَالَ: «ادْعُوا لِي عَلِيًّا» فَأُتِيَ بِهِ أَرْمَدَ، فَبَصَقَ فِي عَيْنِهِ وَدَفَعَ الرَّايَةَ إِلَيْهِ، فَفَتَحَ اللهُ عَلَيْهِ، وَلَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ: {فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ أَبْنَاءَنَا وَأَبْنَاءَكُمْ} [آل عمران: 61] دَعَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلِيًّا وَفَاطِمَةَ وَحَسَنًا وَحُسَيْنًا فَقَالَ: «اللهُمَّ هَؤُلَاءِ أَهْلِي»
کتاب: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فضائل ومناقب
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فضائل:۔
ترجمہ : بکیر بن مسمار نے عامر بن سعد بن ابی وقاص سے ،انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ حضرت معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو حکم دیا،کہا:آپ کو اس سے کیا چیز روکتی ہے کہ آپ ابوتراب(حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) کو براکہیں۔انھوں نے جواب دیا:جب تک مجھے وہ تین باتیں یاد ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان(حضر ت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) سے کہی تھیں،میں ہرگز انھیں برا نہیں کہوں گا۔ان میں سے کوئی ایک بات بھی میرے لئے ہوتو وہ مجھے سرخ اونٹوں سے زیادہ پسند ہوگی،میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سناتھا،آپ ان سے(اس وقت) کہہ رہے تھے جب آپ ایک جنگ میں ان کو پیچھے چھوڑ کر جارہے تھے اور علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان سے کہا تھا:اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم !آپ مجھے عورتوں اوربچوں میں پیچھے چھوڑ کرجارہے ہیں؟تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا:"تمھیں یہ پسند نہیں کہ تمھارا میرے ساتھ وہی مقام ہو جوحضرت ہارون علیہ السلام کاموسیٰ علیہ السلام کےساتھ تھا،مگر یہ کہ میرے بعد نبوت نہیں ہے۔"اسی طرح خیبر کے دن میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سناتھا:"اب میں جھنڈ ا اس شخص کو دوں گا جو اللہ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! سے محبت کرتا ہے اور اللہ اور اس کا ر سول صلی اللہ علیہ وسلم اس سے محبت کرتے ہیں۔"کہا:پھر ہم نے اس بات (مصداق جاننے) کے لئے اپنی گردنیں اٹھا اٹھا کر(ہرطرف) دیکھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"علی کو میرے پاس بلاؤ۔"انھیں شدید آشوب چشم کی حالت میں لایا گیا۔آپ نےان کی آنکھوں میں اپنا لعاب دہن لگایا اورجھنڈا انھیں عطافرمادیا۔اللہ نے ان کے ہاتھ پر خیبر فتح کردیا۔اورجب یہ آیت اتری:"(تو آپ کہہ دیں:آؤ) ہم اپنے بیٹوں اور تمھارے بیٹوں کو بلالیں۔"تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضر ت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ،حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ،حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ ،اورحضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بلایا اور فرمایا:"اے اللہ! یہ میرے گھر والے ہیں۔"
ye hadith makrana shamila say Li hay iska kya jawab do gai ap Mufti sahab
❤❤❤
📕📗📘📙📓📔📒
*یایھا مفتی عتیق الرحمن*
*تعالو الی السال بینکم*
☝ *ما ھی الوصیت الاولٰی بعد کلمة الاستشھاد و این تکتب*
*ما غرک بالوصیت الولٰی*
حی حی حی
بعض لوگ آپ(ص) کے تمام بنی آدم کی بشری کزوریوں والی احادیث کو بھول کر مختلف اولیاء کے اوپر اچھے گمان سے بڑھ کر، گمان شروع کر کے طرح طرح کے مسائل کا شکار ہو رہے ہیں ،
ہمیں پورے دین میں داخل ہونا چاہیے۔۔
واللہ اعلم
واللہ المستعان
Phr jb sula Hassan hui Tb badla lia ni? Hazrat usman r.a k shadat ka?
معجم بلدان کتاب میں ہے کہ 80 لوگوں کو قید کرکے قتل کیا گیا جنہوں نے قتل عثمان کا دعوی' کیا ❤
صحیح مسلم میں تو لَغَنَ اللّٰہُ اَبَا تُّراَب کے الفاظ بھی موجود ہے اّس کا کیا کرو گے۔
پوری روایت پڑھو بھائی لعنت ہوئی تو نہیں ۔اور آخر میں الفاظ ہیں کہ پھر کبھی بھی معاویہ رض نے منہ سے کو الفاظ نا نکالے زندگی بھر تنقید کے اسی روایت میں ہے مسلم 6229 میں❤
لعنت کے الفاظ 6229 میں نہیں ہے اِس سے آگے حدیث میں ہے
اور کیا حضرت علی پہ تنقید کرنا ثواب کا کام ہے۔ وہ تو خلیفہ راشد ہے۔
@@علیشیرمعاویہ پھر کبھی تنقید نہیں کی اس کا مطلب پہلے کرتے تھے 🤣
مَا مَنَعَكَ أَنْ تَسُبَّ أَبَا التُّرَابِ meaning (آپ کو ابا التراب پر لعنت کرنے سے کس چیز نے روکا؟) bhai jis jis ny is hadees ko smjhna hy neche meny paste krdi hian aplog read krein tarjuma talash krein r khud faisla krein shukrya.
رویات کے آخری الفاظ کو غور سے پڑھو معاویہ رض نے کبھی بھی بعد میں تنقید کا ایک لفظ بھی نا نکالا❤
r ye rahi wo hadees jis ka hawala mufti sahab ny dia hy Hazrat ALi r.a r Hazrat Abbass r.a ka ek dosry ko gali nikalny ka '
jis bhai ny sach jan'na hy dono hadees ko video sy bhi parh lein r copy kr k kahi bhi translate krelin apko idea ho jaye ga k DIl kin logo k kaly ho chuky hain
6229 پوری پڑھو آخری الفاظ ۔۔کبھی بھی پھر نہیں تنقید کی معاویہ رض نے اور نا اسی کوئی بات ہوئی حکم دیا بھی تو
to isliye nhi ki na k hazrat saad r.a nay sakht jawab diya hazrat muviya r.a ko baqi hm hazrat muviya r.a ki baqi zindagi bhi hadeeso kay mutabiq dekheiin gy k baqi hadisoo may kiya milta hy@@علیشیرمعاویہ
عن سعد بن أبي وقاص:] عن عامرِ بنِ سعدِ بنِ أبي وقّاصٍ عن أبيهِ قالَ أمر معاويةُ سعدًا فقال له ما يمنعُكَ أن تسبَّ أبا ترابٍ فقال أما ذَكَرتُ ثلاثًا قالَهنَّ رسولُ اللهِ ﵌ لأن تكونَ لي واحدةٌ منهن أحبَّ إليَّ من أن يكونَ لي حُمرِ النَّعمِ فَلن أسبَّهُ سَمِعْتُ رسولَ اللهِ ﵌ يقولُ و قد خلَّفَه في بعضِ المغازي فقال له عليٌّ يا رسولَ اللهِ تخلِّفُني مع النساءِ والصِّبيانِ فقال له أما تَرضى أن تكونَ منِّي بمنزلةِ هارونَ من موسى إلا أنه لا نبوَّةَ بَعدي وسمعتُه يقول يومَ خيبرَ لأُعْطيَنَّ الرايةَ رجلًا يحبُّ اللهَ ورسولَه ويحبُّه اللهُ ورسولُه فتَطاولنا لَها فقال ادعوا إلي عليًّا فأتاه وبه رمدٌ فبصقَ في عينيهِ ودفع الرايةَ إليه ففتح اللهُ عليه فأُنْزِلَت هذه الآيةُ فَقُلْ تَعالَوْا نَدْعُ أبْناءَنا وأَبْناءَكُمْ ونِساءَنا ونِساءَكُمْ وأَنْفُسَنا وأَنْفُسَكُمْ فدعا رسولُ اللهِ ﵌ عليًّا وفاطمةَ وحسنًا وحُسَيْنًا فقال اللَّهمَّ هؤلاءِ أهلي.
ابن حجر العسقلاني (ت ٨٥٢)، الإصابة ٢/٥٠٩ • إسناده قوي وأصله في مسلم • شرح رواية أخرى
Karo iska muhadisu wala tarjuma ,,, where are brackets after أمر ,,, i am well know to Arabic and why do u astray ppl
Sahi Muslim6229 b beyan hoo jati tu sb clear hoo jata
Jb nabi na bta dia tha k Ali seeday rastay per hoga
Phr us hadees ka kya krna? Jb umme salma kehti tm apne membro Pr naooz billah bura bhala kehty????
Mimbaro par kaun si hadees aa gayi Bhai
السلام علیکم عتیق الرحمن بھائی جو حدیث نمبر 6220 صحیح مسلم کی آپ نے بتائی ہے ۔اس حدیث کو ایک دفعہ پورا پڑھ لیں ۔واضع حدیث ہے ۔جن کو مقام اللّه نے نوازے ہوں ہماری کوئی مجال نہی اس میں کمی پیشی کرے ۔حدیث میں صاف لکھا ہے
ہوسکتا ہے حضرت امیر معاویہ نے غصے میں حضرت سعد ابی وقاص کو صرف ایک دفع برا بھلا کہنے کا سوال کیا تھا ۔اس کے بعد کوئی بات نہیں دوہرائ۔جب حضرت سعد نے 3 باتیں بتائی ۔۔۔۔۔
Rawafiz mirza koi shay hi nahi...
😂😂😂ka kahani krwa rhy ho had hy ..konsa kiska ameer banaya bolo xara ...usman k khilaf bagawat sabny ki usmy suhaba b thy bady bady fr kisko kitnu ko hazrat ali marty..aur rahi bat badlay ki fir to muawaiya 20 sal tak tha usny ka kia.bilkul fixool translation hy. ye translation kise muhadis ny b ni kia hoga tera apna hy
فرقہ پسند مولویوں نے سادہ لوح مسلمانوں میں فتنہ و فساد پیدا کر دیا ہے۔ اللہ تعالی ان کو ہدایت دے تا کہ معاشرے میں امن آئے۔ آمین
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، سیدنا معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ نے سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کو امیر کیا تو کہا: تم کیوں برا نہیں کہتے ابوتراب کو؟ سیدنا سعد رضی اللہ عنہ نے کہا: میں تین باتوں کی وجہ سے، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائیں سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو برا نہیں کہوں گا، اگر ان باتوں میں سے ایک بھی مجھ کو حاصل ہو تو وہ مجھے لال اونٹوں سے زیادہ پسند ہے، میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جب آپ نے کسی لڑائی پر جاتے وقت ان کو مدینہ میں چھوڑا، انہوں نے کہا: یا رسول اللہ! آپ نے مجھے عورتوں اور بچوں کے ساتھ چھوڑ دیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اس بات سے راضی نہیں ہو کہ تمہارا درجہ میرے پاس ایسا ہو جیسا ہارون علیہ السلام کا تھا موسیٰ علیہ السلام کے پاس، پر اتنا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے .“ اور میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے خیبر کے دن: ”کل میں ایسے شخص کو نشان دوں گا جو محبت رکھتا ہے اللہ اور اس کے رسول سے اور اللہ اور رسول بھی محبت رکھتا ہے اس سے .“ یہ سن کر ہم انتظار کرتے رہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”علی کو بلاؤ.“ وہ آئے تو ان کی آنکھیں دکھتی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی آنکھ میں تھوک ڈالا اور نشان (علم) ان کے حوالے کیا، پھر اللہ تعالیٰ نے فتح دی ان کے ہاتھ پر اور جب یہ آیت اتری «نَدْعُ أَبْنَاءَنَا وَأَبْنَاءَكُمْ» ”بلائیں ہم اپنے بیٹوں کو اور تم اپنے بیٹوں کو۔“ (یعنی آیت مباہلہ) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلایا سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا اور حسن اور حسین رضی اللہ عنہما کو، پھر فرمایا: ”یا اللہ! یہ میرے اہل ہیں۔“
Urdu Tarjama bhi padlo .
Tubarra ka Kia matlb ha
عامر بی سعد ب۔ ابی وقاص نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ معاویہ بن ابی سفیان نے سعد کو گورنر مقرر کیا اور کہا: آپ کو ابو تراب (حضرت علی رضی اللہ عنہ) کو گالی دینے سے کیا چیز روکتی ہے، تو فرمایا: یہ تین چیزوں کی وجہ سے ہے جن کے بارے میں مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا۔ اس کو کہ میں اس کو گالی نہ دوں اور اگر میں ان تین چیزوں میں سے ایک چیز بھی اپنے لیے پا لوں تو وہ مجھے سرخ اونٹوں سے زیادہ عزیز ہو گی۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں اپنی ایک مہم (جو تبوک تھا) میں پیچھے چھوڑ گئے تھے۔ علی رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: اللہ کے رسول، آپ مجھے عورتوں اور بچوں سمیت چھوڑ گئے ہیں۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: کیا تم اس بات پر راضی نہیں ہو کہ میرے لیے وہی ہو جو ہارون علیہ السلام موسیٰ کے لیے تھے مگر اس کے علاوہ کہ میرے بعد کوئی نبوت نہیں ہے۔ اور میں نے (بھی) اسے خیبر کے دن یہ کہتے سنا: میں یہ معیار اس شخص کو ضرور دوں گا جو اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہے اور اللہ اور اس کا رسول بھی اس سے محبت کرتے ہیں۔ اس نے (راوی) کہا: ہم اس کا بے چینی سے انتظار کر رہے تھے، جب آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا: علی کو بلاؤ۔ اسے بلایا گیا اور اس کی آنکھیں سوج گئیں۔ اس نے اس کی آنکھوں میں لعاب دہن لگایا اور معیار اس کے حوالے کیا اور اللہ نے اسے فتح عطا کی۔ (تیسرا موقع یہ ہے) جب (مندرجہ ذیل) آیت نازل ہوئی: آئیے ہم اپنے بچوں اور اپنے بچوں کو بلائیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے علی، فاطمہ، حسن اور حسین کو بلایا اور فرمایا: اے اللہ یہ میرے اہل بیت ہیں۔
6229 پوری پڑھو پھر کبھی بھی معاویہ رض نے زندگی بھر تنقید کا اہک لفظ بھی منہ سے نا نکالا❤
Oye oloooo
Gali ka lfz kahan likha hy
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ - وَتَقَارَبَا فِي اللَّفْظِ - قَالَا: حَدَّثَنَا حَاتِمٌ وَهُوَ ابْنُ إِسْمَاعِيلَ - عَنْ بُكَيْرِ بْنِ مِسْمَارٍ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: أَمَرَ مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ سَعْدًا فَقَالَ: مَا مَنَعَكَ أَنْ تَسُبَّ أَبَا التُّرَابِ؟ فَقَالَ: أَمَّا مَا ذَكَرْتُ ثَلَاثًا قَالَهُنَّ لَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَنْ أَسُبَّهُ، لَأَنْ تَكُونَ لِي وَاحِدَةٌ مِنْهُنَّ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ حُمْرِ النَّعَمِ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَهُ، خَلَّفَهُ فِي بَعْضِ مَغَازِيهِ، فَقَالَ لَهُ عَلِيٌّ: يَا رَسُولَ اللهِ خَلَّفْتَنِي مَعَ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ؟ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَمَا تَرْضَى أَنْ تَكُونَ مِنِّي بِمَنْزِلَةِ هَارُونَ مِنْ مُوسَى؟ إِلَّا أَنَّهُ لَا نُبُوَّةَ بَعْدِي» وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ يَوْمَ خَيْبَرَ «لَأُعْطِيَنَّ الرَّايَةَ رَجُلًا يُحِبُّ اللهَ وَرَسُولَهُ، وَيُحِبُّهُ اللهُ وَرَسُولُهُ» قَالَ فَتَطَاوَلْنَا لَهَا فَقَالَ: «ادْعُوا لِي عَلِيًّا» فَأُتِيَ بِهِ أَرْمَدَ، فَبَصَقَ فِي عَيْنِهِ وَدَفَعَ الرَّايَةَ إِلَيْهِ، فَفَتَحَ اللهُ عَلَيْهِ، وَلَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ: {فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ أَبْنَاءَنَا وَأَبْنَاءَكُمْ} [آل عمران: 61] دَعَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلِيًّا وَفَاطِمَةَ وَحَسَنًا وَحُسَيْنًا فَقَالَ: «اللهُمَّ هَؤُلَاءِ أَهْلِي»
بکیر بن مسمار نے عامر بن سعد بن ابی وقاص سے ، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ حضرت معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما نے حضرت سعد رضی اللہ عنہ کو حکم دیا ، کہا : آپ کو اس سے کیا چیز روکتی ہے کہ آپ ابوتراب ( حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ ) کو برا کہیں ۔ انھوں نے جواب دیا : جب تک مجھے وہ تین باتیں یاد ہیں جو رسول اللہ ﷺ نے ان ( حضرت علی رضی اللہ عنہ ) سے کہی تھیں ، میں ہرگز انھیں برا نہیں کہوں گا ۔ ان میں سے کوئی ایک بات بھی میرے لئے ہو تو وہ مجھے سرخ اونٹوں سے زیادہ پسند ہو گی ، میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا تھا ، آپ ان سے ( اس وقت ) کہہ رہے تھے جب آپ ایک جنگ میں ان کو پیچھے چھوڑ کر جا رہے تھے اور علی رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا تھا : اللہ کے رسول ! آپ مجھے عورتوں اور بچوں میں پیچھے چھوڑ کر جا رہے ہیں ؟ تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا :’’ تمھیں یہ پسند نہیں کہ تمھارا میرے ساتھ وہی مقام ہو جو حضرت ہارون علیہ السلام کا موسیٰ علیہ السلام کے ساتھ تھا ، مگر یہ کہ میرے بعد نبوت نہیں ہے ۔‘‘ اسی طرح خیبر کے دن میں نے آپ ﷺ کو یہ کہتے ہوئے سنا تھا :’’ اب میں جھنڈا اس شخص کو دوں گا جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے محبت کرتا ہے اور اللہ اور اس کا رسول اس سے محبت کرتے ہیں ۔‘‘ کہا : پھر ہم نے اس بات ( کا مصداق جاننے ) کے لئے اپنی گردنیں اٹھا اٹھا کر ( ہر طرف ) دیکھا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ علی کو میرے پاس بلاؤ ۔‘‘ انھیں شدید آشوب چشم کی حالت میں لایا گیا ۔ آپ نے ان کی آنکھوں میں اپنا لعاب دہن لگایا اور جھنڈا انھیں عطا فرما دیا ۔ اللہ نے ان کے ہاتھ پر خیبر فتح کر دیا ۔ اور جب یہ آیت اتری : ( تو آپ کہہ دیں : آؤ ) ہم اپنے بیٹوں اور تمھارے بیٹوں کو بلا لیں ۔‘‘ تو رسول اللہ ﷺ نے حضرت علی ، حضرت فاطمہ ، حضرت حسن ، اور حضرت حسین رضی اللہ عنہم کو بلایا اور فرمایا :’’ اے اللہ ! یہ میرے گھر والے ہیں ۔‘‘
معاویہ نے سعد کو کس علاقے کا امیر بنایا تھا؟؟
Mufti shb engineer ka peecha choryn hassan allahyari rafzi ko pakrayn uska ilmi radd karyn wo engineer se zyada khtrnaak bnda hy
Wo khula hua Rafzi hai uska radd phele hi kiya ja chuka hai. Rafziyon ke paas kuch naya nahi hai. Unke har ilzaam ka radd 1000 saal phele ho chuka hai.
مولوی معنی درست کر سب کے معنی غلط کس جگہ پہ ہیں لغت کی کتابیں کھول کہ دیکھیں ویسے ہی لوگوں کو بے وقوف بنایا ہے
پوری رویات پڑھو ۔معاویہ نے پھر کبھی بھی تنقید کا ایک لفظ بھی منہ سے نا نکالا ساری زندگی 6229
Ahadees jis me "Sab" ka lafaz aaua he engineer see Kaho Agar halali he to tarjuma kar ke dekha.
Mirza Qadiani laanati kahta he
"Nabi tee shee hi koi nai...."
Ap shia ho ua sunni Kia Allah ne bhi kabhi nabi ke bare me Ue alfaaz kahen ??? Kia Mirza Allah see bhi bara he... Laanati
@@ilyassatoengmath6000 aur ma mirza ko defend nahi kr raha aur nahi hi ahle tushu ko ma sirf hades e rasool ko defend kr raha hn aur mera mirza sy koi tulaq nahi aur na hi Shia sy bs ahlebait ka Adna sa ghulam hñ
@@ilyassatoengmath6000 اس حديث كا ترجمہ کریں قبلہ سباب المسلم فسوق، اور اس کا بھی من سب نبیا فاقتلوہ
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ : أَخْبَرَنِي مَالِكُ بْنُ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ النَّصْرِيُّ ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ دَعَاهُ إِذْ جَاءَهُ حَاجِبُهُ يَرْفَا ، فَقَالَ : هَلْ لَكَ فِي عُثْمَانَ , وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ , وَالزُّبَيْرِ , وَسَعْدٍ يَسْتَأْذِنُونَ ؟ فَقَالَ : نَعَمْ , فَأَدْخِلْهُمْ فَلَبِثَ قَلِيلًا ثُمَّ جَاءَ ، فَقَالَ : هَلْ لَكَ فِي عَبَّاسٍ , وَعَلِيٍّ يَسْتَأْذِنَانِ ؟ قَالَ : نَعَمْ , فَلَمَّا دَخَلَا ، قَالَ عَبَّاسٌ : يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ اقْضِ بَيْنِي وَبَيْنَ هَذَا , وَهُمَا يَخْتَصِمَانِ فِي الَّذِي أَفَاءَ اللَّهُ عَلَى رَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ بَنِي النَّضِيرِ فَاسْتَبَّ عَلِيٌّ , وَعَبَّاسٌ ، فَقَالَ الرَّهْطُ : يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ اقْضِ بَيْنَهُمَا وَأَرِحْ أَحَدَهُمَا مِنَ الْآخَرِ ، فَقَالَ عُمَرُ : اتَّئِدُوا أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ الَّذِي بِإِذْنِهِ تَقُومُ السَّمَاءُ وَالْأَرْضُ هَلْ تَعْلَمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لَا نُورَثُ , مَا تَرَكْنَا صَدَقَةٌ يُرِيدُ بِذَلِكَ نَفْسَهُ ، قَالُوا : قَدْ قَالَ ذَلِكَ , فَأَقْبَلَ عُمَرُ عَلَى عَبَّاسٍ , وَعَلِيٍّ ، فَقَالَ : أَنْشُدُكُمَا بِاللَّهِ هَلْ تَعْلَمَانِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ قَالَ ذَلِكَ ؟ قَالَا : نَعَمْ ، قَالَ : فَإِنِّي أُحَدِّثُكُمْ عَنْ هَذَا الْأَمْرِ إِنَّ اللَّهَ سُبْحَانَهُ كَانَ خَصَّ رَسُولَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْفَيْءِ بِشَيْءٍ لَمْ يُعْطِهِ أَحَدًا غَيْرَهُ ، فَقَالَ جَلَّ ذِكْرُهُ : وَمَا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَى رَسُولِهِ مِنْهُمْ فَمَا أَوْجَفْتُمْ عَلَيْهِ مِنْ خَيْلٍ وَلا رِكَابٍ إِلَى قَوْلِهِ قَدِيرٌ سورة الحشر آية 6 فَكَانَتْ هَذِهِ خَالِصَةً لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , ثُمَّ وَاللَّهِ مَا احْتَازَهَا دُونَكُمْ , وَلَا اسْتَأْثَرَهَا عَلَيْكُمْ لَقَدْ أَعْطَاكُمُوهَا وَقَسَمَهَا فِيكُمْ حَتَّى بَقِيَ هَذَا الْمَالُ مِنْهَا , فَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنْفِقُ عَلَى أَهْلِهِ نَفَقَةَ سَنَتِهِمْ مِنْ هَذَا الْمَالِ ، ثُمَّ يَأْخُذُ مَا بَقِيَ فَيَجْعَلُهُ مَجْعَلَ مَالِ اللَّهِ , فَعَمِلَ ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَيَاتَهُ ، ثُمَّ تُوُفِّيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ : فَأَنَا وَلِيُّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَقَبَضَهُ أَبُو بَكْرٍ فَعَمِلَ فِيهِ بِمَا عَمِلَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنْتُمْ حِينَئِذٍ , فَأَقْبَلَ عَلَى عَلِيٍّ , وَعَبَّاسٍ ، وَقَالَ : تَذْكُرَانِ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ فِيهِ كَمَا تَقُولَانِ , وَاللَّهُ يَعْلَمُ إِنَّهُ فِيهِ لَصَادِقٌ بَارٌّ رَاشِدٌ تَابِعٌ لِلْحَقِّ ، ثُمَّ تَوَفَّى اللَّهُ أَبَا بَكْرٍ ، فَقُلْتُ : أَنَا وَلِيُّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَكْرٍ , فَقَبَضْتُهُ سَنَتَيْنِ مِنْ إِمَارَتِي أَعْمَلُ فِيهِ بِمَا عَمِلَ فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَكْرٍ وَاللَّهُ يَعْلَمُ أَنِّي فِيهِ صَادِقٌ بَارٌّ رَاشِدٌ تَابِعٌ لِلْحَقِّ ، ثُمَّ جِئْتُمَانِي كِلَاكُمَا وَكَلِمَتُكُمَا وَاحِدَةٌ وَأَمْرُكُمَا جَمِيعٌ فَجِئْتَنِي , يَعْنِي عَبَّاسًا ، فَقُلْتُ : لَكُمَا إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لَا نُورَثُ مَا تَرَكْنَا صَدَقَةٌ , فَلَمَّا بَدَا لِي أَنْ أَدْفَعَهُ إِلَيْكُمَا ، قُلْتُ : إِنْ شِئْتُمَا دَفَعْتُهُ إِلَيْكُمَا عَلَى أَنَّ عَلَيْكُمَا عَهْدَ اللَّهِ وَمِيثَاقَهُ , لَتَعْمَلَانِ فِيهِ بِمَا عَمِلَ فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَكْرٍ وَمَا عَمِلْتُ فِيهِ مُنْذُ وَلِيتُ وَإِلَّا فَلَا تُكَلِّمَانِي , فَقُلْتُمَا ادْفَعْهُ إِلَيْنَا بِذَلِكَ , فَدَفَعْتُهُ إِلَيْكُمَا أَفَتَلْتَمِسَانِ مِنِّي قَضَاءً غَيْرَ ذَلِكَ , فَوَاللَّهِ الَّذِي بِإِذْنِهِ تَقُومُ السَّمَاءُ وَالْأَرْضُ لَا أَقْضِي فِيهِ بِقَضَاءٍ غَيْرِ ذَلِكَ حَتَّى تَقُومَ السَّاعَةُ , فَإِنْ عَجَزْتُمَا عَنْهُ فَادْفَعَا إِلَيَّ فَأَنَا أَكْفِيكُمَاهُ .
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ - وَتَقَارَبَا فِي اللَّفْظِ - قَالَا: حَدَّثَنَا حَاتِمٌ وَهُوَ ابْنُ إِسْمَاعِيلَ - عَنْ بُكَيْرِ بْنِ مِسْمَارٍ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: أَمَرَ مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ سَعْدًا فَقَالَ: مَا مَنَعَكَ أَنْ تَسُبَّ أَبَا التُّرَابِ؟ فَقَالَ: أَمَّا مَا ذَكَرْتُ ثَلَاثًا قَالَهُنَّ لَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَنْ أَسُبَّهُ، لَأَنْ تَكُونَ لِي وَاحِدَةٌ مِنْهُنَّ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ حُمْرِ النَّعَمِ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَهُ، خَلَّفَهُ فِي بَعْضِ مَغَازِيهِ، فَقَالَ لَهُ عَلِيٌّ: يَا رَسُولَ اللهِ خَلَّفْتَنِي مَعَ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ؟ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَمَا تَرْضَى أَنْ تَكُونَ مِنِّي بِمَنْزِلَةِ هَارُونَ مِنْ مُوسَى؟ إِلَّا أَنَّهُ لَا نُبُوَّةَ بَعْدِي» وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ يَوْمَ خَيْبَرَ «لَأُعْطِيَنَّ الرَّايَةَ رَجُلًا يُحِبُّ اللهَ وَرَسُولَهُ، وَيُحِبُّهُ اللهُ وَرَسُولُهُ» قَالَ فَتَطَاوَلْنَا لَهَا فَقَالَ: «ادْعُوا لِي عَلِيًّا» فَأُتِيَ بِهِ أَرْمَدَ، فَبَصَقَ فِي عَيْنِهِ وَدَفَعَ الرَّايَةَ إِلَيْهِ، فَفَتَحَ اللهُ عَلَيْهِ، وَلَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ: {فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ أَبْنَاءَنَا وَأَبْنَاءَكُمْ} [آل عمران: 61] دَعَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلِيًّا وَفَاطِمَةَ وَحَسَنًا وَحُسَيْنًا فَقَالَ: «اللهُمَّ هَؤُلَاءِ أَهْلِي»
😂😂😂😂 jitni koshish ker lo maviya bugz Ali mein tha aur bagi garo aur jahanum ki taraf bulane wala garo tha such tu nahy badal sakta Tum log tu kahtey ho amaar ko Ali kay garo nein shaheed kiya afsos Tum logon per
Sahi bukhari 30
Joothy
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
Engineer Muhammad Ali Mirza zindabad 🏴❤️👑☪️👆
Muqallid e mirza
@@AhmadKhan-uq5cv chup oye muqalid tu tum ho
💙
ما شاءاللہ
❤❤❤