Why Imran Khan will not get relief? - Negotiations? - Suhail Warraich & Umar Cheema's Analysis

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 15 พ.ย. 2024

ความคิดเห็น • 19

  • @saidmasood9441
    @saidmasood9441 2 วันที่ผ่านมา +1

    انشاء اللہ عمران خان پی ٹی آئی کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی مدد اور 25 کروڑ پاکستانی عوام سپورٹ اور دعائیں ھیں اپ لوگوں میں 3 ٹاؤٹ صحافی ھے

  • @rashidmehmood1482
    @rashidmehmood1482 2 วันที่ผ่านมา +3

    تین ٹاؤٹ نے کبھی منصفانہ تبصرہ نہیں کیا

  • @AsifKhanKhan-m1r
    @AsifKhanKhan-m1r 2 วันที่ผ่านมา +2

    Ya log na omeedi pala Raha hai inshallah tahareek kamyaab ho gi

  • @TawakalSaryee
    @TawakalSaryee 2 วันที่ผ่านมา +1

    Agar awam Nahi nakalti to khan Sahib ko deal ker ke chean sakoon Ki zindagi guzarni chahiy

  • @humanityisfirst4769
    @humanityisfirst4769 2 วันที่ผ่านมา

    Pakistan ek Big revaluation ki zarurat hai....ess k bagar ess country mein peace nahi aa skta hai

  • @MalikHusnain-s6t
    @MalikHusnain-s6t 2 วันที่ผ่านมา +1

    Ye touts hn

  • @faisalrazaq9104
    @faisalrazaq9104 12 ชั่วโมงที่ผ่านมา

    These are just touts. What is there to talk with Govt. 😂

  • @birbal6784
    @birbal6784 2 วันที่ผ่านมา +2

    Stupid analysis, waste of time.

  • @PacerWalking
    @PacerWalking 2 วันที่ผ่านมา

    سہیل وڑائچ - 07 فروری 2024 کا جنگ اخبار میں کالم
    معلوم نہیں حتمی طور پر کیا ہو گا مگر فی الحال یہ طے ہوا ہے کہ انتخابات کے بعد پاکستان میں بنگلہ دیش کی طرح مستحکم سیاسی حکومت قائم کی جائے گی اور اسے مقتدرہ کی مکمل مدد و حمایت سے دس سال تک چلایا جائے گا۔ مقصد یہ ہے کہ جس طرح بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد نے اداروں کی مدد سے اپنے ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کیا ہے اسکی پیروی کی جائے تاکہ پاکستان بھی معاشی اور سیاسی طور پر اپنے قدموں پر کھڑا ہو سکے۔ شروع میں اداروں کا اندازہ تھا کہ اگلی حکومت مخلوط ہو گی جس میں ن لیگ کو وزارت اعظمی اور پیپلزپارٹی کو صدارت ملے گی- اداروں کا اندازہ ہے کہ 8 فروری کے انتخابات میں ن لیگ بآسانی 100 سے 110 نشستیں جبکہ پیپلز پارٹی 50سے 55 نشستیں لے گی ۔نواز شریف وزیر اعظم ہونگے شہباز شریف بھی وفاق میں ہی اپنے بھائی کی معاونت کریں گے وہ خاص طور پر مقتدرہ سے رابطہ کار کے فرائض انجام دینگے۔ پنجاب اور بلوچستان کی صوبائی حکومتیں بھی ن لیگ کے حصے میں آئیں گی-