Aakhri Waqt | आखरी वक़्त | آخری وقت Hazrat Maulana Abul Hasan Ali Nadvi Rah. (Ex.President AIMPLB)

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 28 ธ.ค. 2024

ความคิดเห็น • 7

  • @irfanahmadahmad4841
    @irfanahmadahmad4841 5 ปีที่แล้ว +4

    Aap ne bilkul sahi farmaya Allah hame amal ki taufeeq de aameen

  • @abdulhadiofficialah8565
    @abdulhadiofficialah8565 4 ปีที่แล้ว +2

    Ameen

  • @sayyad8838
    @sayyad8838 4 ปีที่แล้ว +3

    Allah aap ki Kabr ko roshan kare
    Aur hamari ane wali naslo ko allah
    aap k jaisa aalim bnane ki taufik ata farmaye 😢

  • @laeequenadvi4746
    @laeequenadvi4746 2 ปีที่แล้ว

    کائنات کی بالکل ابتدائی حالت
    ثم استوى إلى السماء و هى دخان فقال لها و للأرض ائتيا طوعا أو كرها ، قالتا أتينا طائعين o ( حم السجدة : ١١)
    پھر آسمان( کے بنانے) کی طرف توجہ فرمائی
    جو اس وقت ( محض دھواں ہی) دھواں تھا ۔ سو اس سے اور زمین سے کہا کہ تم دونوں خوشى سے آؤ يا بادل نخواستہ ۔ دونوں نے کہا کہ ہم بخوشی حاضر ہیں ۔
    Then turned He to the heaven when it was smoke, and said unto it and unto the earth: Come both of you, willingly or loth (unwillingly). They said :We come obedient.
    جدید سائنس کہتی ہے کہ کائنات بالکل اپنی ابتدائی حالت میں صرف ہائیڈروجن گیس کے گھنے بادل سے بھری ہوئی تھی ۔ اس کے علاوہ کجھ نہیں تھا ۔
    قرآنی میں اس کے لیے " دخان" (دھواں) کا لفظ استعمال کیا گیا ہے اور یہی صحیح لفظ اور تعبیر ہے ۔
    اس کے بعد کی ایام تخلیق کا ذکر کیا گیا ہے ۔
    ان ایام میں موجودات کی تخلیق کی تعیین
    مدت صرف انسانوں کی تفہیم کے لیے ہے ورنہ اللہ جل شانہ کا کلمہ کن وقت اور زمانہ کی قید سے بالکل آزاد ہے ۔ اس کا ایک کلمہ کن سے تمام موجودات کائنات کو عدم سے وجود میں لانا آج کی جدید سائنسی اور خلائی تحقیقات کی روشنی مین قابل فہم ہے ۔
    آج سائنسداں کہتے ہیں کہ بگ بینگ کے فورا بعد کیا ہوا اس کو سمجھنے کے لیے ٹائم کا ایک نیا پیمانہ چاہیے ۔ وہ ایک سیکنڈ کا کروڑوں حصے کرتے ہیں Three trillions حصے کرتے ہیں ۔ انہوں نے ایک نئی پیمائش پلنک ٹائم (Planck time) بنائی یعنی بگ بینگ کے بعد پہلے میکرو سیکنڈ کے بعد کائنات کی حالت کو سمجھنے کے لیے ۔
    وہ کہتے ہیں کہ بگ بینگ سے پہلے اسپیس ، وقت اور فیزکس کے قوانین کا وجود ہی نہیں تھا ۔ یہ سب بگ بینگ کے بعد شروع ہوئے ۔ بگ بینگ سے ہر چیز کا آغاز ہوا ہے ۔
    جب سائنسداں جن کا علم اور معلومات محدود اور ناقص ہین وقت کو اتنی باریکی سے دیکھتے ہیں تو اللہ علیم و خبیر اور قادر مطلق کی شان تو انسانی سمجھ سے بالا تر ہے وہ اگر زیرو ٹائم میں سارے موجودات عالم کو پیدا کردیتا ہے تو اس مین استبعاد کی کیا بات ہے ؟
    کچھ جدید تعلیم یافتہ لوگ قرآن کریم کی اس آیہ کا استہزاء کرتے ہیں کہ ایک کلمہ " کن" سے کائنات کیسے وجود میں آگئی ! مجھے ایسے جدید تعلیم یافتہ لوگوں کی حالت پر بہت افسوس ہوتا ہے ۔
    ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ جب تک ہم یہ نہ جان لیں کہ پہلے Micro - Second کے بعد
    کیا ہوا تھا تب تک کائنات کے آغاز کا معمہ حل نہین ہوسکتا اور mysteries باقی رہیں گی ۔ ہم ابھی تک اس سیکنڈ میں کیا ہوا اسے اچھی طرح نہیں سمجھ سکے ہیں ! اگر ہم اسے اچھی طرح سمجھ جاتے ہیں تو کائنات کے بارے میں ہماری سوچ بالکل بدل جائے گی ۔
    اس کائنات کو 8۔13 ارب سال پہلے کی بالکل ابتدائی حالت میں دیکھنا بہت بڑا چیلنجنگ کام ہے ۔ بگ بینگ کے پہلے مائکرو سیکنڈ میں کائنات کو ارتقا کرتے ہوئے دیکھنا تفہیم کائنات کی شاہ کلید ہے ۔ سائنسداں اس کی بالکل صحیح جانکاری حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔
    ناسا نے کائنات کی اس ابتدائی حالت کا مشاہدہ کرنے ، پہلی دھندلی چمک اور پہلی گلکسی کو ارتقا کرتے ہوئے دیکھنے کے لیے
    انتہائی جدید ترین اور طاقتور ٹیلسکوپ
    جیمس ویب کو 25 دسمبر 2021 کو لانچ کیا ہے ۔
    یہ زمین سے 5۔1 ملیون میل دور اپنے محور میں کامیابی کے ساتھ پہنچ گیا ہے ۔ چھ مہینے بعد اس کے تمام حصے مکمل طور پر کھل کر
    کا کرنا شروع کردیں گے تو وہ نئی تصاویر بھیجنا شروع کرے گا ۔ ان سے آغاز کائنات کو سمجھنے کے نئے دور کا آغاز ہوگا اور اس میں بڑی مدد ملے گی ۔
    اس ٹیلسکوپ کو تیار کرنے میں پندرہ سولہ سال لگ گئے اور بار بار اسے مخلتف قسم کے سخت جانچ Tests کے مراحل سے گزرنا پڑا
    اور اس میں 8۔19 ارب ڈالر خرچ ہوئے ۔ اسے NASA , ESA اور کنیڈین اسپیس ایجنسی نے
    مل کر بنایا ہے ۔
    میرا یہ سمجھنا ہے کہ نئی تحقیقات سے ان اشارات کو جو قرآن مجید نے فلکیات کے تعلق سے یان کیا ہے سمجھنے میں مدد ملے گی ۔
    آئندہ موسم سرما رک یہ پوری طرح کام کرنے لگے گا ۔
    ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی
    Post-Doctoral Researcher
    ڈائرکٹر
    آمنہ انسٹیٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیز اینڈ انالائسس
    A Global And Universal Research Institut
    nadvilaeeque@gmail.com

  • @laeequenadvi4746
    @laeequenadvi4746 2 ปีที่แล้ว

    والسماء والطارق وما ادراک ما الطارق ۔ النجم الثاقب o
    اور قسم ہے آسمان کی اور الطارق کی اور تمہیں کیا معلوم کہ الطارق کیا ہے؟ وہ ایک کھٹکھٹانے والا ستارہ ہے ۔
    پکھتال نے اس کا ترجمہ Piercing star کیا ہے ۔