زبردست، سر ! آپ نے شام کے حالات اور پاکستان کے حالات واضح کر کے کنفیوژن دور کر دی. اب اتنا تو کم از کم ہر پاکستانی خود فیصلہ کر سکتا ہے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط
کیا ہو گیا ہے ان مومنوں کو جو مسلسل اپنے آپ کو نیچا دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسلام نے عورت کو عزت سے نوازا. مسلمان عورتیں جنت کی مائیں ہیں۔ بطور مسلمان، ہمیں کبھی بھی دوسرے مسلمانوں کے ساتھ توہین آمیز سلوک نہیں کرنا چاہئے۔ خواہ وہ شخص کسی وجہ سے ناپاک اور بے عزت ہونا چاہے۔ بیشک، اگر آپ اپنے شوہر یا بیوی کو جنسی تصورات میں مشغول کرتے ہیں، پھر آپ کے خیال میں آپ کی وفات کے بعد کیا ہوگا؟ ایسی عادات ختم نہیں ہوتیں، اور وہ کسی دوسرے شخص کے پاس جانے کے لیے پاگل ہو جائے گا جو خواہشات کو پورا کر سکےیہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ ہم اس دنیا میں بہت کم وقت کے لیے ہیں، اور ہمارا مقصد دنیاوی لذتوں اور جسمانی خواہشات سے لطف اندوز ہونا نہیں بلکہ اللہ کی عبادت کرنا ہے۔ اللہ نے مسلمانوں کو زندگی میں ایک خاص فریضہ عطا کیا ہے، اور وہ صرف اللہ کی عبادت کرنا ہے، اور اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیاوی لذتوں میں ضرورت سے زیادہ مشغول نہ ہوں، جس میں مخالف جنس کے لوگوں کی صحبت میں گھنٹوں بیکار وقت گزارنا، چاہے وہ شرعی حیثیت سےشادی شدہ بیوی ہی کی صحبت کیوں نہ ہو. جسمانی اور جنسی تعلقات کا جنون انسانی روح کو تباہ کر دیتا ہے۔ خواہ وہ نکاح میں جائز ہی کیوں نہ ہو۔ یہ ایک عیش و آرام کی چیز ہے اور کوئی بھی عیش و آرام کی چیز جس میں لوگ بہت زیادہ ملوث ہیں وہ اس کے لئے سخت تکلیف اٹھاتے ہیں. یہ ایک عیش و آرام کی رغبت ہے اور کوئی بھی عیش و آرام کی رغبت جس میں لوگ بہت زیادہ ملوث ہیں وہ اس کے لئے سخت نقصان اٹھاتے ہیں. یہاں تک کہ اگر کوئی بہت زیادہ چینی کھاتا ہے، تو اسے ذیابیطس ہو جاتا ہے. اس جنسی بیماری کی وجہ سے دنیا بھر میں مسلمان ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔ میں ان جاہل لوگوں کی باتوں کو برداشت نہیں کر سکتا جب وہ جنسی سرگرمیوں کے بارے میں بات کرتے ہیں اور گمراہ کن اصولوں کو پھیلانے کے لئے پیغمبرانہ روایات کا استعمال کرتے ہیں۔ مجھے غصہ آتا ہے جب میں دیکھتا ہوں کہ لوگ اسلام کو اپنی خواہشات کی تکمیل کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ شادی اور جنسی تعلقات کبھی بھی مسلمانوں کی زندگی کا مقصد نہیں ہیں۔ بس اللہ سے محبت ہی اہم ہے۔ یہاں تک کہ اگر کوئی شادی کو ضروری سمجھتا ہے، تو بھی اسے ہر کسی کو صرف اس لیے شادی کرنے پر رضامندنہیں کرنا چاہیے کہ ہمارے خیال میں یہ صحیح ہے. حضرت عمران کی صاحبزادی حضرت مریم علیہا السلام بھی غیر شادی شدہ تھیں. اللہ ان سے محبت کرتا تھا۔ کسی بھی قسم کی لذت میں مبتلا ہونا انسانوں کے لیے نقصان دہ ہے۔ اہل ایمان کو اس دنیا میں عیش و عشرت سے لطف اندوز ہونے کے لیےنہیں بھیجا گیا. ہمیںاللہ اور اس کے رسول کی عبادت اور اطاعت کے لیے بنایا گیا ہے۔ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اس ہی اصول پر زندگی بسر کی،حالانکہ وہ کاروبار کر کے بہت زیادہ امیر بن سکتے تھے،لیکن انہوں نے اس جہان سے پردہ فرمانے تک سادگی میں رہنے کا انتخاب کیا۔ ہماری اپنی لذتوں، اور غیر مسلموں کی پیروی اور جنسی سرگرمیوں کے جنون میں مبتلا ہونے کی وجہ سے، سعودی عرب کے ہزاروں نوجوان، کویت اور پاکستانی نوجوان, قطری مرد اور عورتیں, عمان اور بحرین کے بزرگ کاروباری افراد, اور یہاں تک کہ انڈونیشیا اور ملائیشیا، افریقہ اور بھارت کے سائنسدانوں کو اب سی آئی اے کے بش دور کے تفتیشی پروگراموں میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور وہ آج تک بہت سے یورپی ممالک میں رازداری سے کام کر رہے ہیں۔ لوگ گروہ در گروہ اسلام کو اسلیے چھوڑ رہے ہیں کیونکہ وہ کیونکہ وہ جنسی تعلقات کے ساتھ ہمارے جنون سے بیزار ہیں۔ کیا آپ نے کبھی کسی عیسائی پادری یا یہودی ربی کو ایسی بے شرم ویڈیو اپ لوڈ کرتے دیکھا ہے؟ آپ کے خیال میں اللہ کس کو جنت میں داخل کرے گا؟ مسلمانوں کو اللہ کی طرف سے سمجھدار ہوجانے کی تنبیہ کی جا رہی ہے۔ کیوبا میں گوانتانامو نیول بیس اور اس کے علاوہ افغانستان، لتھوانیا، رومانیہ، پولینڈ، تھائی لینڈ، بلغاریہ، ناروے اور یہاں تک کہ کینیڈا میں بھی ایسی بلیک سائٹس موجود ہیں جہاں سینکڑوں معصوم مرد، خواتین اور مسلمان بچوں کو لے جایا جاتا ہے جہاں امریکی، برطانوی اور یورپی محافظوں کی جانب سےانھیں بجلی کے جھٹکے لگا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ایسا اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ بہت سے مسلمان اب جماع اور جسمانی لطف اندوزی کے جنون میں مبتلا ہیں، اور وہ مسلسل آن لائن رہتے ہوے ازدواجی زندگی سے لطف اندوز ہونے کے طریقے تلاش کررہے ہیں. غیر مسلم بلیک سائٹ پر تشدد کرنے والوں کے ہاتھوں پکڑے جانے والے تمام مردوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے اپنی شرعی بیویوں کے ساتھ مباشرت میں مختلف انداز کا تجربہ کیا، اور ان تفتیشی کمروںمیں، انہیں اپنی ہی بیٹیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے پر مجبور کیا گیا، تو اللہ سے ڈرو، اور جانوروں کی طرح مت بنو! کچھ بلیک سائیٹ گارڈز نے مسلمان بیٹوں کو اپنی ہی ماؤں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے پر مجبور کیا! ان لوگوں نے ایک بار اپنے اسلامی شریک حیات کے ساتھ بیمار جنسی تعلقات کے جواز کے لیے حدیث اور قرآن کا استعمال کیا۔ اس لیے میں سب کو کہتا ہوں کہ کنوارے اور پاکدامن رہو۔ کچھ مسلمان مجھ پر چیخ کر کہتے ہیں کہ حلال کو حرام بنانے کی ہمت مت کرو! میں ان سے کہتا ہوں کہ اللہ پر الزام لگانے کی ہمت نہ کرو، جب آپ کو ان بلیک سائٹس میں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ان بلیک سائٹ جیلوں میں جن لوگوں پر تشدد کیا گیا ان کی اکثریت غیر مسلم بن گئی اور اسلام سے نفرت کرنے لگے، اور اللہ کو اپنے امتحان کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان پر نہ صرف جنسی زیادتی اور تشدد کیا گیا، انہوں نے اپنے ایمان کو بھی گنوا دیا۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب مسلمان غلط اور بیمار جنسی تعلقات میں مشغول ہوتے ہیں اور اپنی بیویوں یا شوہروں کے ساتھ جسمانی گوشت کی طرح برتاؤ کرتے ہیں۔ میں نے ہزاروں مرتد مسلمانوں کے انٹرویو کیے ہیں اور ان سب نے اعتراف کیا ہے کہ وہ ازدواجی تعلقات میں بہت زیادہ سرگرم تھے, اور ہمیشہ اپنی بیویوں کے ساتھ نئے انداز سے بیمار جنسی خواہش پوری کرتے تھے، یقیناً جنسی کھلونے اور دیگر انحرافات کا استعمال حلال طریقوں سے کرتے ہوئے. اب وہ نہ صرف مرتد ہو گئے بلکہ اللہ اور اس کے رسول کے خلاف تبلیغ بھی کرتے ہیں۔ ہمیں اسلام پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بتاےہوے حقیقی راستے پر چلنا چاہیے. لہٰذا ہر کسی کو مذہبی ہونے دیں، میاں بیوی سے محبت اور اس زندگی کی خوشیوں کے جنون پر توجہ مرکوز کئے بغیر. ہمیں بعد کی زندگی کے لیے پیدا کیا گیا ہے۔ نہ کہ یہاں اس دنیا میں خوشی اور محبت تلاش کرنے کے لیے۔ انسانوں سے محبت کے جنون کے بعث بعض اوقات بہت سی خواتین اور مرد جذباتی ہوجاتے ہیں اور جسمانی طور پر مکمل طور پر ٹوٹ جاتے ہیں
Boht boht alllaaa ye hamari khushnaseebi hai k Allah nai ap jaisa scholar humai diya .Allah ka inaam hai hum prr .thank uuu stay blessed ameen .❤❤❤❤ Thank u for educating us .u ve duscovered ur life purpose .
Yes Sir. You explained the exact molecular etiology of this debates. Allah kare inshallah hojayega Keh madrase society act k teht register honge. Q k es ma Madrase ka control Apne munsalek board k sat hoga. Madrason ko Azad hona chaheye q k en ka apna syllabus Hain they know better than others awr sir education system ko ap khob achy Tara janty ho keh kestra mulk aziz Pakistan ma chalta Hain for example hamare mulk ma 4 sobe Hain awr har sobe ma different syllabus parayajata Hain, 2nd har government Apne marze k mutabek syllabus change karty Hain, 3rd government school system 60% change Hain private awr public school se, 4th sir apko pta Hain Keh board exam kes Tara horahra hain and 5th sir sab se important test MDCAT kestra horahra hain. Sab sa pareshankun bat ye Hain Keh enko madrase k syllabus ka pta nahe Hain system ka pta nahe Kesy chalalayenge. 🚨 🚨 Awr sab se khatarnak bat ye Hain Keh Dairactor religious be Mr. X Retired hain 🚨🚨
بہت عمدہ انداز میں ساری صورتحال بیان کر دی گئی ہے ۔ مولانا فضل الرحمان صاحب ایک جید عالم دین ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہت بڑی سیاسی اور دینی جماعت کے سربراہ بھی ہیں ۔ اس لئے حکومت کو چاہئے کہ ان کے مطالبات اور تجاویز پر غور کرے اور طے شدہ اصولوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائی ۔ بیشک دینی مدارس دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید تعلیم کیلئے بھی بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں ۔ دینی مدارس سے فارغ التحصیل نوجوان معاشرے کی ترقی میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں ۔
محترم مولانا فضل الرحمان کا موقف صرف تنہا مولانا کا موقف نہیں ہے بلکہ پاکستان کے تمام وفاقوں کے اتحاد ، اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا مطالبہ ہے ۔۔اپ کو اس طرح ذکر کرنا چاہئیے۔۔اور یہ مطالبہ بالکل ٹھیک ہے۔۔۔جو علماء مدمقابل لائے گئے وہ چند سرکاری علماء ہیں جو ہر وکت گورنمنٹ کے سامنے ہاتھ بندھے کھڑے ہوتے ہیں
جزاکم اللہ خیرا۔ ایک تصحیح معذرت کے ساتھ پیش ہے۔ در اصل درس نظامی کی نسبت مغل دور کے ملا نظام الدین کی طرف ہے نہ کے امام غزالی کے زمانے کے نظامیہ مدرسوں کی طرف۔ ملا نظام الدین نے درس نظامی curriculum کی تشکیل کاری تھی۔
صرف اٹانومی کی بات نہیں بلکہ ماضی میں جو مدرسے وزارت تعلیم سے منسلک ہوئے وہ آج مدارس نہیں رہے جیسے جامعہ اسلامیہ پشاور ، جامعہ اسلامیہ بہاولپور اور اسی طرح سندھ کے اندر کچھ مدارسِ دینیہ وزارت تعلیم کی برکت سے اب مدرسوں کے بجائے کالج اور یونیورسٹیاں بن گئی اور دینی تعلیم کو وہاں نکال باہر کیا گیا اس لیے مدارس کو اب اعتماد نہ رہا اور نہ ہی ہمارے مقتدرہ کو دین سے کوئی دلچسپی ہے
حکومتی سطح پر تعلیم ایجوکیشن سسٹم 00❌ فارغ ہوگیا اب اعلیٰ عہدے داران حکومت سے مل کے مدارس کے تعلیمی نظام میں اپنا لیبل لگوانا چاہتے ہیں ۔ پوری قوم ان کی تعلیم و تربیت کا آئینہ دیکھ چکی ہے اللہ تعالیٰ مدارس اسلامیہ کے تعلیمی نظام کو اپنی حفظ وامان میں رکھے آمین ثم آمین 🤲
جی بالکل اپ نے صحیح فرمایا سوسائٹی ایکٹ کے تحت ہی ان کو مدرسوں کو رجسٹرڈ ہونا چاہیے کیونکہ یہ ایک بہت بڑے این جی اوز ادارے ہیں جہاں پہ بہت غریب بچے پڑھتے ہیں ان کے کھانے کا پینے کا اور کپڑوں کا اور سونے کا انتظام فری میں کیا جاتا ہے
ڈاکٹر صاحب بات اتنی سادہ نہیں جتنی آپ سمجھ رہے ہیں واقعی سچ ہے کہ جس کا کام اسی کو ساجھے بھلا،آپ ہی بتائیے کہ واقعی زرداری صاحب تعلیم کے میدان کے ایسے شناور ہیں کہ وہ یوں اعتراض لگا کر واپس کردین گے یہ اشارہ کہیں اور سے ہوا،ہے ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ اللہ تعالٰی عافیت فرمائیں
Thank You Dr. . Please iss tarha ki maloomat zaroor share kijiye takay humain pata ho hamare haan kon kon se qwaaneen hain aur inn ka kya matlab hai. As Social media is an open platform. Madaris Apni Jaga bht Achhay hain mahekma taleem ka haal sab ke samnay hai, madaris inn se attach ho gaye tw madaris bhi business ki jaga bann jayenge jese baqi mostly taleemi idaray hain . Koi bhi students se aake nahi poochta ke kis tarha ki parhai hai basic sahooliyat mayasr hain ya nhi khaas tor pe public (govt) institutes main. aur mostly private is almost like business in straight. Mahekma taleem ke under aa ke madaris bhi syasat ka shikar ho jayengay. Students are facing very much already at this time. Madaris have very structured and strict plans and syllabus shayed yhi bardaasht nh ho raha, let them leave on their own, lekin register zaroor honay chahiye ye students ki security ke liye bhi zaroori hai.
Excellent explanation, please keep doing such things for young generation and common persons so that they could get independent knowledge with out polarisation
پاکستان دینی تعلیم کے اعتبار سے پہلے نمبر پر ہے جب کہ عصری اور فنی تعلیم کے اعتبار سے کونسے نمبر پر ہے لمبی گنتی ہے اپ اچھی طرح سے سمجھ سکتے ہیں اب اگر مدارس کو بھی محکمہ تعلیم کے انڈر کیا جائے گا تو جس طرح انہوں نے عصری تعلیم کا بٹھا بٹھایا ہوا ہے اسی طرح دینی تعلیم کا بھی بھٹا بٹھائیں گے😂😂😂 اصل یہ ہے کیا عالمی طاقتیں یہ چاہتی ہیں کہ مدرسے ختم کیے جائیں یا ان میں ہماری مرضی کا نصاب پڑھایا جائے اور اگر مدارس محکمہ تعلیم کے اندر ہو جاتے ہیں تو ان کے لیے ایسا کرنا بہت اسان ہو جائے گا محکمہ تعلیم میں بیٹھے بے دین لوگ مدارس میں اپنی مرضی کا نصاب پڑھائیں گے
Thank you very much for your excellent video about the Madrasa Registration Act in Pakistan. This act must be approve by Parliament and Parliament must be elected by the people of Pakistan by Universal Franchise i.e. Elections. But Pakistan is a police and Army State!! that can do what they like. I live in London, England.
تین نظام تعلیم ہیں۔۔ سرکاری ۔۔کمرشل۔۔فلاحی۔۔ سرکاری تو اظہر ھے کمرشل پرائیویٹ ادارے ہیں جو فیس لیتے ہیں مدارس کا نظام فلاحی نظام تعلیم ہیں ۔۔ نہ فیس ھے نہ قیام طعام کا خرچہ ۔۔ جو سوسائٹی ایکٹ کے تحت ھونا چاھیئے دوسری بات یہ ھے کہ حکومت نے ڈرافٹ تیار کیا ھے خود پیش کیا ھے خود پاس کیا ھے ۔ دونوں ایوانوں سے پاس ھوا ھے ۔۔ فٹیف کے ڈر سے رد کیا ھے۔۔
Acha....Agr ye welfare educational system hai ...pir ye joh Sari Dunya sy donation hovti hai es kele wo kaha jate hai.... General Zia k jahidi Sooch k joh abi Tak amount mil Ra hai wo kaha jata hai.....TTP, JIs ny sari dunya may apna jal bechayaa hai...Kya uska ap condemned kar skate ho?
ڈاکٹر صاحب ی فضل الرحمن اور انکے مدارس نہیں بلکہ اتحاد تنظیمات مدارس جو مختلف مکاتب فکر کے مدارس ھے اور حکومت اور حکومت جامعہ الرشید اور چند ان کے ساتھ درباری ظاہر اشرفی وغیرہ کے درمیان مسلہ ھے
اصل مسلہ یہ ہے محکمہ تعلیم کے نیچے ایک ڈایرکٹریٹ بنائ ہے جسکا سربراہ فوجی رہے گا جو کہ فوج کے طرف سے ہوگا ہمیشہ وہ کسی بھی مدرسے کو اپنے اشارے پہ چلاۓ گا یعنی جنرل ضیا کی طرح جہاد کے لیے بھی راغب کرے گا پھر ان بچوں کو دھشت گرد ٹھرا کے مارا جایگا مولانا کو یہی ڈر ہے اس لیے مدرسے کوئ بھی جہادی تنظیم کا حصہ بننا نہیں چاھتے ہیں فوج میں ایسے لوگ نہیں جو دیکھا کے مار کے امریکہ سے امداد لی جاے کیونکہ اب پٹھان اور بلوچوں کا قتل عام کرکے سادہ اور غریب ختم ہوۓ ہیں رہ گۓ ہیں مدرسے کے غریب بچے یہ ہے اصل مسلہ جو کہ میڈیا میں نہیں بتایا جا رہا ہے کامران مرتضی کہنا چاھتا ہے لیکن کوئ سن نہیں رہا ہے. بحر حال میں کوئ مولویوں کا حامی نہیں لیکن مجھے یہ بات پتہ ہے مولانا کے ساتھ ملک کے بڑے بڑے علما ساتھ ہیں. ملک کا سب سے بڑا مدرسہ جو علمی ہیں وہ بنوری ٹاون اور دارلعلوم کراچی. جامعہ اشرفیہ لاہور خیرالمدارس ملتان اکوڑہ خٹک اور بھی بڑے علما چوٹی کے جو مفتی فضل رحیم سے علمی اور تقوی کے اعتبار سے بڑے ہیں سب مولانا کے ساتھ ہیں جو اجلاس میں تھے انمیں کچھ کے علاہ سب درباری مولوی تھے اس لیے میں آج کہتا ہوں مولانا کی جیت ہوگی وگرنہ ن لیگ حکومت چھوڑ دیگی. کیونکہ یہ بل پاس ہو کر قانون بنا تو فوج کی سوچ پہ ضرب لگے گی اس لیے مولانا کو دھرنے تک مجبور کیا جایگا. دو چیزیں ہیں یا تو یہ قانون بنے گا اگر نہیں بنا تو شہباز شریف استعفی دیگا یہ لکھ کر رکھو میری بات . مجھے بل منظور ہوتا ہوا نہیں لگتا ہے لیکن حکومت کو اس بل کے بینٹ چڑایا جایگا
@@ahmad31397 بلکل بھی نہیں کیونہ اس میں قانون انگریزوں کا بنا ہوا ایکٹ ہے اس میں سب کچھ ہو سکتا ہے آڈٹ بھی لیکن کوی بھی مسجد مندر مدرسہ حکومت آرڈر جاری نہیں کرسکتی کسی بھی معاملے میں کیونکہ وہ ایکٹ سوسایٹی ایکٹ ہے مدرسہ مسجد کسی ایک مولوی کی جائداد نہیں بلکہ پوری قوم مذہب کا ادارہ ہے اس لیے اس پہ وزیر تعلیم کا کوئ دخل نہیں ہونا چاھیے جو وزیر تعلیم کے نیچے گۓ مدرسے ان میں بہالپور اسلامیہ یونی ہے ہندوستان میں بھی کچھ مدرسے جو شیخ الہند کے قایم کردہ تھے جب حکومت ن وزیر تعلیم کے نیچے کیا تو اس میں مخلوط تعلیم ہوئ اب اس میں سب شعبے ہیں لیکن درس نظامی ختم ہوا ہے اسی کو چار سال کا کرکے ایم اے کردیا ہے گوگل کریں ویڈیوز دیکھیں ان جامیعات کا جو وزارت تعلیم میں گئ انکا حال کیا ہوا . اور یہ درس نظامی کا نظام ورلڈ بینک نہیں چھتا ہے بلکہ اسکو کمزور کرنا چاہتا ہے.
Thank you very much Dr. Javaid Iqbal. You have explained the situation very well. There is supposed to be a common code of governance for all charitable organizations. PCP Pakistan Center for Philanthropy has laid out this code and most bonafide philanthropic organizations abide by this and also qualify for tax concessions. Masjids and their attached madrissahs should also be asked to adopt this code.
سوال یہ بنتا ہے کیا میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹی میں تمام تفسیر حدیث فقہ اور عربی علوم پڑھائے جاتے ہیں۔ جب ایسا نہیں ہے تو مدارس پر کیوں دیگر علوم تھوپے جارہے ہیں
یار یہ ان دوست نما لوگوں کی کاوش ہے کہ مدرسے کا ہر طالب علم ڈاکٹر بھی ہو انجنیئر بھی ہو خطیب بھی ہو ایٹم بم بھی بنا سکتا ہو یعنی دنیا کا کوئی کام اس سے رہ نہ جائے اور آئندہ مجھے لگتا ہے کہ مدرسے سے فارغ مولوی ایک بہترین ایکٹر اور سنگر بھی ہو کیونکہ آواز کی بڑی اہمیت ہے اور دوسری جانب میڈیکل کالج یا عام کالج اور یونیورسٹی والوں کو نماز تک نہ آئیں کیونکہ یہ تو ٹھیک ٹھاک بنانے کیلئے پڑھتے ہیں ۔افسوس ہی کر سکتے ہیں ۔
سر جی اپ کی بڑی بڑی مہربانی اپ نے یہ ہمیں بتایا مجھے تو بالکل اس کا علم بھی نہیں تھا سب پلیز اپنا بھی کمنٹ دے دیں بھی اپ کس طرف ہیں میں کہتا ہوں کہ اس کو محکمہ تعلیم کے نیچے نہیں ہونا چاہیے کیوں محکمہ تلیم ہمارا جو ہے نہ وہ یورپ کے انڈر چلتا ہے مختلف
@@ahmad31397جناب یہ 800 سالوں سے ایسے مدارس ارہے ہیں😂 تجارت کے ساتھ ہی اور اپ نہیں بات نہ کریں اور ہمیں نوکریاں مل نہیں رہی ان کا کیا بنے گا بیچاروں کا کم از کم ان کی اخرت تو کچھ بن جاتی ہے
زبردست، سر ! آپ نے شام کے حالات اور پاکستان کے حالات واضح کر کے کنفیوژن دور کر دی. اب اتنا تو کم از کم ہر پاکستانی خود فیصلہ کر سکتا ہے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط
غیر سیاسی بات غیر سیاسی انداز میں ۔ دل میں اتر گی ۔ اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطا فرمائے ۔ شکریہ
اگر مدارس کو محکمہ تعلیم کے تحت کر دیا گیا تو ان کا وہی حال ہو گا جو ملک کے سرکاری اسکولوں کا ہے۔😢
کیا ہو گیا ہے ان مومنوں کو جو مسلسل اپنے آپ کو نیچا دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسلام نے عورت کو عزت سے نوازا. مسلمان عورتیں جنت کی مائیں ہیں۔ بطور مسلمان، ہمیں کبھی بھی دوسرے مسلمانوں کے ساتھ توہین آمیز سلوک نہیں کرنا چاہئے۔ خواہ وہ شخص کسی وجہ سے ناپاک اور بے عزت ہونا چاہے۔ بیشک، اگر آپ اپنے شوہر یا بیوی کو جنسی تصورات میں مشغول کرتے ہیں، پھر آپ کے خیال میں آپ کی وفات کے بعد کیا ہوگا؟ ایسی عادات ختم نہیں ہوتیں، اور وہ کسی دوسرے شخص کے پاس جانے کے لیے پاگل ہو جائے گا جو خواہشات کو پورا کر سکےیہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ ہم اس دنیا میں بہت کم وقت کے لیے ہیں، اور ہمارا مقصد دنیاوی لذتوں اور جسمانی خواہشات سے لطف اندوز ہونا نہیں بلکہ اللہ کی عبادت کرنا ہے۔ اللہ نے مسلمانوں کو زندگی میں ایک خاص فریضہ عطا کیا ہے، اور وہ صرف اللہ کی عبادت کرنا ہے، اور اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیاوی لذتوں میں ضرورت سے زیادہ مشغول نہ ہوں، جس میں مخالف جنس کے لوگوں کی صحبت میں گھنٹوں بیکار وقت گزارنا، چاہے وہ شرعی حیثیت سےشادی شدہ بیوی ہی کی صحبت کیوں نہ ہو. جسمانی اور جنسی تعلقات کا جنون انسانی روح کو تباہ کر دیتا ہے۔ خواہ وہ نکاح میں جائز ہی کیوں نہ ہو۔ یہ ایک عیش و آرام کی چیز ہے اور کوئی بھی عیش و آرام کی چیز جس میں لوگ بہت زیادہ ملوث ہیں وہ اس کے لئے سخت تکلیف اٹھاتے ہیں. یہ ایک عیش و آرام کی رغبت ہے اور کوئی بھی عیش و آرام کی رغبت جس میں لوگ بہت زیادہ ملوث ہیں وہ اس کے لئے سخت نقصان اٹھاتے ہیں. یہاں تک کہ اگر کوئی بہت زیادہ چینی کھاتا ہے، تو اسے ذیابیطس ہو جاتا ہے. اس جنسی بیماری کی وجہ سے دنیا بھر میں مسلمان ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔ میں ان جاہل لوگوں کی باتوں کو برداشت نہیں کر سکتا جب وہ جنسی سرگرمیوں کے بارے میں بات کرتے ہیں اور گمراہ کن اصولوں کو پھیلانے کے لئے پیغمبرانہ روایات کا استعمال کرتے ہیں۔ مجھے غصہ آتا ہے جب میں دیکھتا ہوں کہ لوگ اسلام کو اپنی خواہشات کی تکمیل کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ شادی اور جنسی تعلقات کبھی بھی مسلمانوں کی زندگی کا مقصد نہیں ہیں۔ بس اللہ سے محبت ہی اہم ہے۔ یہاں تک کہ اگر کوئی شادی کو ضروری سمجھتا ہے، تو بھی اسے ہر کسی کو صرف اس لیے شادی کرنے پر رضامندنہیں کرنا چاہیے کہ ہمارے خیال میں یہ صحیح ہے. حضرت عمران کی صاحبزادی حضرت مریم علیہا السلام بھی غیر شادی شدہ تھیں. اللہ ان سے محبت کرتا تھا۔ کسی بھی قسم کی لذت میں مبتلا ہونا انسانوں کے لیے نقصان دہ ہے۔ اہل ایمان کو اس دنیا میں عیش و عشرت سے لطف اندوز ہونے کے لیےنہیں بھیجا گیا. ہمیںاللہ اور اس کے رسول کی عبادت اور اطاعت کے لیے بنایا گیا ہے۔ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اس ہی اصول پر زندگی بسر کی،حالانکہ وہ کاروبار کر کے بہت زیادہ امیر بن سکتے تھے،لیکن انہوں نے اس جہان سے پردہ فرمانے تک سادگی میں رہنے کا انتخاب کیا۔ ہماری اپنی لذتوں، اور غیر مسلموں کی پیروی اور جنسی سرگرمیوں کے جنون میں مبتلا ہونے کی وجہ سے، سعودی عرب کے ہزاروں نوجوان، کویت اور پاکستانی نوجوان, قطری مرد اور عورتیں, عمان اور بحرین کے بزرگ کاروباری افراد, اور یہاں تک کہ انڈونیشیا اور ملائیشیا، افریقہ اور بھارت کے سائنسدانوں کو اب سی آئی اے کے بش دور کے تفتیشی پروگراموں میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور وہ آج تک بہت سے یورپی ممالک میں رازداری سے کام کر رہے ہیں۔ لوگ گروہ در گروہ اسلام کو اسلیے چھوڑ رہے ہیں کیونکہ وہ کیونکہ وہ جنسی تعلقات کے ساتھ ہمارے جنون سے بیزار ہیں۔ کیا آپ نے کبھی کسی عیسائی پادری یا یہودی ربی کو ایسی بے شرم ویڈیو اپ لوڈ کرتے دیکھا ہے؟ آپ کے خیال میں اللہ کس کو جنت میں داخل کرے گا؟ مسلمانوں کو اللہ کی طرف سے سمجھدار ہوجانے کی تنبیہ کی جا رہی ہے۔ کیوبا میں گوانتانامو نیول بیس اور اس کے علاوہ افغانستان، لتھوانیا، رومانیہ، پولینڈ، تھائی لینڈ، بلغاریہ، ناروے اور یہاں تک کہ کینیڈا میں بھی ایسی بلیک سائٹس موجود ہیں جہاں سینکڑوں معصوم مرد، خواتین اور مسلمان بچوں کو لے جایا جاتا ہے جہاں امریکی، برطانوی اور یورپی محافظوں کی جانب سےانھیں بجلی کے جھٹکے لگا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ایسا اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ بہت سے مسلمان اب جماع اور جسمانی لطف اندوزی کے جنون میں مبتلا ہیں، اور وہ مسلسل آن لائن رہتے ہوے ازدواجی زندگی سے لطف اندوز ہونے کے طریقے تلاش کررہے ہیں. غیر مسلم بلیک سائٹ پر تشدد کرنے والوں کے ہاتھوں پکڑے جانے والے تمام مردوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے اپنی شرعی بیویوں کے ساتھ مباشرت میں مختلف انداز کا تجربہ کیا، اور ان تفتیشی کمروںمیں، انہیں اپنی ہی بیٹیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے پر مجبور کیا گیا، تو اللہ سے ڈرو، اور جانوروں کی طرح مت بنو! کچھ بلیک سائیٹ گارڈز نے مسلمان بیٹوں کو اپنی ہی ماؤں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے پر مجبور کیا! ان لوگوں نے ایک بار اپنے اسلامی شریک حیات کے ساتھ بیمار جنسی تعلقات کے جواز کے لیے حدیث اور قرآن کا استعمال کیا۔ اس لیے میں سب کو کہتا ہوں کہ کنوارے اور پاکدامن رہو۔ کچھ مسلمان مجھ پر چیخ کر کہتے ہیں کہ حلال کو حرام بنانے کی ہمت مت کرو! میں ان سے کہتا ہوں کہ اللہ پر الزام لگانے کی ہمت نہ کرو، جب آپ کو ان بلیک سائٹس میں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ان بلیک سائٹ جیلوں میں جن لوگوں پر تشدد کیا گیا ان کی اکثریت غیر مسلم بن گئی اور اسلام سے نفرت کرنے لگے، اور اللہ کو اپنے امتحان کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان پر نہ صرف جنسی زیادتی اور تشدد کیا گیا، انہوں نے اپنے ایمان کو بھی گنوا دیا۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب مسلمان غلط اور بیمار جنسی تعلقات میں مشغول ہوتے ہیں اور اپنی بیویوں یا شوہروں کے ساتھ جسمانی گوشت کی طرح برتاؤ کرتے ہیں۔ میں نے ہزاروں مرتد مسلمانوں کے انٹرویو کیے ہیں اور ان سب نے اعتراف کیا ہے کہ وہ ازدواجی تعلقات میں بہت زیادہ سرگرم تھے, اور ہمیشہ اپنی بیویوں کے ساتھ نئے انداز سے بیمار جنسی خواہش پوری کرتے تھے، یقیناً جنسی کھلونے اور دیگر انحرافات کا استعمال حلال طریقوں سے کرتے ہوئے. اب وہ نہ صرف مرتد ہو گئے بلکہ اللہ اور اس کے رسول کے خلاف تبلیغ بھی کرتے ہیں۔ ہمیں اسلام پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بتاےہوے حقیقی راستے پر چلنا چاہیے. لہٰذا ہر کسی کو مذہبی ہونے دیں، میاں بیوی سے محبت اور اس زندگی کی خوشیوں کے جنون پر توجہ مرکوز کئے بغیر. ہمیں بعد کی زندگی کے لیے پیدا کیا گیا ہے۔ نہ کہ یہاں اس دنیا میں خوشی اور محبت تلاش کرنے کے لیے۔ انسانوں سے محبت کے جنون کے بعث بعض اوقات بہت سی خواتین اور مرد جذباتی ہوجاتے ہیں اور جسمانی طور پر مکمل طور پر ٹوٹ جاتے ہیں
کوئی بات نہیں
بالکل ٹھیک
100 💯 percent agreed
6:47 جیسا کہ یہاں ہندوستان میں صوبہ اسام میں یہی حال ہوا ہے
بہت خوب ۔۔۔۔ ایسی معلومات ضرور شیئر کیا کریں جیسے یہ پوسٹ یا شام کے حالات پر پوسٹ ۔۔۔ شکریہ
Boht boht alllaaa ye hamari khushnaseebi hai k Allah nai ap jaisa scholar humai diya .Allah ka inaam hai hum prr .thank uuu stay blessed ameen .❤❤❤❤ Thank u for educating us .u ve duscovered ur life purpose .
very nice ye hamari khushnaseebi hai k Allah nai Dr. Javed Iqbal jaisa scholar hamary era mn diya
Yes Sir. You explained the exact molecular etiology of this debates.
Allah kare inshallah hojayega Keh madrase society act k teht register honge. Q k es ma Madrase ka control Apne munsalek board k sat hoga. Madrason ko Azad hona chaheye q k en ka apna syllabus Hain they know better than others awr sir education system ko ap khob achy Tara janty ho keh kestra mulk aziz Pakistan ma chalta Hain for example hamare mulk ma 4 sobe Hain awr har sobe ma different syllabus parayajata Hain, 2nd har government Apne marze k mutabek syllabus change karty Hain, 3rd government school system 60% change Hain private awr public school se, 4th sir apko pta Hain Keh board exam kes Tara horahra hain and 5th sir sab se important test MDCAT kestra horahra hain.
Sab sa pareshankun bat ye Hain Keh enko madrase k syllabus ka pta nahe Hain system ka pta nahe Kesy chalalayenge. 🚨 🚨 Awr sab se khatarnak bat ye Hain Keh Dairactor religious be Mr. X Retired hain 🚨🚨
بہت عمدہ انداز میں ساری صورتحال بیان کر دی گئی ہے ۔ مولانا فضل الرحمان صاحب ایک جید عالم دین ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہت بڑی سیاسی اور دینی جماعت کے سربراہ بھی ہیں ۔ اس لئے حکومت کو چاہئے کہ ان کے مطالبات اور تجاویز پر غور کرے اور طے شدہ اصولوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائی ۔ بیشک دینی مدارس دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید تعلیم کیلئے بھی بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں ۔ دینی مدارس سے فارغ التحصیل نوجوان معاشرے کی ترقی میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں ۔
آپ کا موقف معتدل اور ہمدردانہ ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ سلامت رکھے۔آمین
ڈاکٹر صاحب میرا عمر 55 سال ہے میں ایک طالب علم کی طرح آپ کو اللہ تعالیٰ کی فضل سے سنتا ہوں
آپ کا مطلب ہے “میری” عمر
ڈاکٹر صاحب
بہت شکریہ کہ آپ نے پس منظر سے آگاہ کیا مگر پیش منظر و مستقبل بینی پر تجزیہ کی تشنگی ابھی باقی ہے۔
اس پہ بھی ویلاگ کیا جائے
محترم مولانا فضل الرحمان کا موقف صرف تنہا مولانا کا موقف نہیں ہے بلکہ پاکستان کے تمام وفاقوں کے اتحاد ، اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا مطالبہ ہے ۔۔اپ کو اس طرح ذکر کرنا چاہئیے۔۔اور یہ مطالبہ بالکل ٹھیک ہے۔۔۔جو علماء مدمقابل لائے گئے وہ چند سرکاری علماء ہیں جو ہر وکت گورنمنٹ کے سامنے ہاتھ بندھے کھڑے ہوتے ہیں
درست تائید کرتے ھیں ۔
بہترین غیر جانبدارانہ گفتگو مؤدبانہ لہجہ بہترین
جزاکم اللہ خیرا۔ ایک تصحیح معذرت کے ساتھ پیش ہے۔ در اصل درس نظامی کی نسبت مغل دور کے ملا نظام الدین کی طرف ہے نہ کے امام غزالی کے زمانے کے نظامیہ مدرسوں کی طرف۔ ملا نظام الدین نے درس نظامی curriculum کی تشکیل کاری تھی۔
حکومت ہر چیز کو پرائیٹائز کر رہی ہے لیکن اس کی کوشش ہے کہ مدارس کو حکومت کے تحت لایا جائے بڑی حیرت کی بات ہے
درست فرمایا
Important question
صرف اٹانومی کی بات نہیں بلکہ ماضی میں جو مدرسے وزارت تعلیم سے منسلک ہوئے وہ آج مدارس نہیں رہے جیسے جامعہ اسلامیہ پشاور ، جامعہ اسلامیہ بہاولپور اور اسی طرح سندھ کے اندر کچھ مدارسِ دینیہ وزارت تعلیم کی برکت سے اب مدرسوں کے بجائے کالج اور یونیورسٹیاں بن گئی اور دینی تعلیم کو وہاں نکال باہر کیا گیا اس لیے مدارس کو اب اعتماد نہ رہا اور نہ ہی ہمارے مقتدرہ کو دین سے کوئی دلچسپی ہے
Jazakeallah
حکومتی سطح پر تعلیم ایجوکیشن سسٹم 00❌ فارغ ہوگیا اب اعلیٰ عہدے داران حکومت سے مل کے مدارس کے تعلیمی نظام میں اپنا لیبل لگوانا چاہتے ہیں ۔ پوری قوم ان کی تعلیم و تربیت کا آئینہ دیکھ چکی ہے
اللہ تعالیٰ مدارس اسلامیہ کے تعلیمی نظام کو اپنی حفظ وامان میں رکھے آمین ثم آمین 🤲
رائٹ
جزاک اللّہ ڈاکٹر صاحب آپکی کی باتوں اور رائے بہت زیادہ قیمتی ہیں
ماشاءاللّٰه ڈاکٹر صاحب اگر بسم الل اور اسلام وعلیکم سے آغاز کیا جاے تو نوجوانوں کو بھی اس کی ترغیب ملے گی
بہت شکریہ جزاک اللہ خیرا
جی بالکل اپ نے صحیح فرمایا سوسائٹی ایکٹ کے تحت ہی ان کو مدرسوں کو رجسٹرڈ ہونا چاہیے کیونکہ یہ ایک بہت بڑے این جی اوز ادارے ہیں جہاں پہ بہت غریب بچے پڑھتے ہیں ان کے کھانے کا پینے کا اور کپڑوں کا اور سونے کا انتظام فری میں کیا جاتا ہے
AOA, Sir ,thank you much for giving complete information about the issue maadaras act and other infamativ videos.Khuda hafiz
مولانا فضل الرحمان صاحب کا موقف بلکل درست ہے
❤بھت زبردست اور نارمل گفتگواورحالات جائزہ
ڈاکٹر صاحب بات اتنی سادہ نہیں جتنی آپ سمجھ رہے ہیں واقعی سچ ہے کہ
جس کا کام اسی کو ساجھے
بھلا،آپ ہی بتائیے کہ واقعی زرداری صاحب تعلیم کے میدان کے ایسے شناور ہیں کہ وہ یوں اعتراض لگا کر واپس کردین گے یہ اشارہ کہیں اور سے ہوا،ہے
ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ
اللہ تعالٰی عافیت فرمائیں
ڈاکٹر صاحب مولانا فضل الرحمن صاحب کا موقف بالکل درست ہے
بہت خوب ڈاکٹر صاحب
اپ نے بہت اچھے طریقے سے سمجھا دیا جزاك اللهُ
Jazaakumullah khairan wa Ahsan Aljazaa
Allah Kareem ap KO jazaiy khair atta farmaen
بہت شکریہ ڈاکٹر صاحب!
I have subscribed your channel for this video . Pakistan needs learning that make them enlightened citizens .
Thank You Dr. . Please iss tarha ki maloomat zaroor share kijiye takay humain pata ho hamare haan kon kon se qwaaneen hain aur inn ka kya matlab hai. As Social media is an open platform. Madaris Apni Jaga bht Achhay hain mahekma taleem ka haal sab ke samnay hai, madaris inn se attach ho gaye tw madaris bhi business ki jaga bann jayenge jese baqi mostly taleemi idaray hain . Koi bhi students se aake nahi poochta ke kis tarha ki parhai hai basic sahooliyat mayasr hain ya nhi khaas tor pe public (govt) institutes main. aur mostly private is almost like business in straight. Mahekma taleem ke under aa ke madaris bhi syasat ka shikar ho jayengay. Students are facing very much already at this time. Madaris have very structured and strict plans and syllabus shayed yhi bardaasht nh ho raha, let them leave on their own, lekin register zaroor honay chahiye ye students ki security ke liye bhi zaroori hai.
مولانا فضل الرحمن صاحب اور ان کے ساتھ متفق علماء حق پر ہیں
Excellent explanation, please keep doing such things for young generation and common persons so that they could get independent knowledge with out polarisation
پاکستان دینی تعلیم کے اعتبار سے پہلے نمبر پر ہے
جب کہ عصری اور فنی تعلیم کے اعتبار سے کونسے نمبر پر ہے لمبی گنتی ہے اپ اچھی طرح سے سمجھ سکتے ہیں
اب اگر مدارس کو بھی محکمہ تعلیم کے انڈر کیا جائے گا تو جس طرح انہوں نے عصری تعلیم کا بٹھا بٹھایا ہوا ہے اسی طرح دینی تعلیم کا بھی بھٹا بٹھائیں گے😂😂😂
اصل یہ ہے کیا عالمی طاقتیں یہ چاہتی ہیں کہ مدرسے ختم کیے جائیں یا ان میں ہماری مرضی کا نصاب پڑھایا جائے اور اگر مدارس محکمہ تعلیم کے اندر ہو جاتے ہیں تو ان کے لیے ایسا کرنا بہت اسان ہو جائے گا محکمہ تعلیم میں بیٹھے بے دین لوگ مدارس میں اپنی مرضی کا نصاب پڑھائیں گے
Allah paak aap ki lumbi sehtt wLi life dy🤲🤲😇 Ameen
Moulana is on right way and inshallah will win
In Sha Allah 🤲
In Sha Allah
تمام مکاتبِ فکر کے اکابرین کا جمہور مدارس کی Autonomy کے لیے متفقہ طور پر بول رہے ہیں......
Very useful information Sir❤
THANKS DR SB
Good information
Sir bohat important video ki ha ap ne.
Very informative Sir❤
Nice information. Thanks Sir.
ماشاءاللہ
عمدہ
Thank you very much for your excellent video about the Madrasa Registration Act in Pakistan. This act must be approve by Parliament and Parliament must be elected by the people of Pakistan by Universal Franchise i.e. Elections. But Pakistan is a police and Army State!! that can do what they like. I live in London, England.
Jazak Allah Khair
ماشاءاللہ
Well said 👏
We love your unbiased ,simple and intellectual Thoughts on some issues. Allah bless you
تین نظام تعلیم ہیں۔۔
سرکاری ۔۔کمرشل۔۔فلاحی۔۔
سرکاری تو اظہر ھے
کمرشل پرائیویٹ ادارے ہیں جو فیس لیتے ہیں
مدارس کا نظام فلاحی نظام تعلیم ہیں ۔۔
نہ فیس ھے نہ قیام طعام کا خرچہ ۔۔
جو سوسائٹی ایکٹ کے تحت ھونا چاھیئے
دوسری بات یہ ھے کہ حکومت نے ڈرافٹ تیار کیا ھے خود پیش کیا ھے خود پاس کیا ھے ۔
دونوں ایوانوں سے پاس ھوا ھے ۔۔
فٹیف کے ڈر سے رد کیا ھے۔۔
Acha....Agr ye welfare educational system hai ...pir ye joh Sari Dunya sy donation hovti hai es kele wo kaha jate hai....
General Zia k jahidi
Sooch k joh abi Tak amount mil Ra hai wo kaha jata hai.....TTP, JIs ny sari dunya may apna jal bechayaa hai...Kya uska ap condemned kar skate ho?
General questions hai sir.
Allah apko Khush rke Amin Suma amin.
ڈاکٹر صاحب آپ کی تفصیلات بتانے سے یہ نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے کہ حکومت مدارس سے یونیورسٹی آف بہاولپور بنانا چاہتی ہیں ۔
ڈاکٹر صاحب ی فضل الرحمن اور انکے مدارس نہیں بلکہ اتحاد تنظیمات مدارس جو مختلف مکاتب فکر کے مدارس ھے اور حکومت اور حکومت جامعہ الرشید اور چند ان کے ساتھ درباری ظاہر اشرفی وغیرہ کے درمیان مسلہ ھے
Thanks for kind information...
V well explained. JazakAllah khair
واہ سر جی واہ کمال تجزیہ
ماشاء اللہ آپ نے بہت اچھا بیان دیا❤ مدارس رجسٹریشن بل کے حوالے سے
السلام علیکم محترم مولانا فضل الرحمان کا موقف بلکل درست
Masha Allah doctor sb aap na bahot acha guide kia ..
JAZAKALLAH
ہترین غیر جانبدارانہ گفتگو مؤدبانہ لہجہ بہترین
Shukriya 🎉
Thank you so much sir for explaining in a simple way.. ❤
ماشاءاللہ بہت خوبصورت انداذ۔۔۔۔۔ آٹھارویں ترمیم ۔۔۔۔۔۔۔۔
very well explained❤
Sir Allah Pak ap KO Salamat rakhy,
Ameen
Very informative speech sir
❤❤❤❤❤ماشاءاللہ❤❤❤❤جزاك الله❤❤❤❤❤
اصل مسلہ یہ ہے محکمہ تعلیم کے نیچے ایک ڈایرکٹریٹ بنائ ہے جسکا سربراہ فوجی رہے گا جو کہ فوج کے طرف سے ہوگا ہمیشہ وہ کسی بھی مدرسے کو اپنے اشارے پہ چلاۓ گا یعنی جنرل ضیا کی طرح جہاد کے لیے بھی راغب کرے گا پھر ان بچوں کو دھشت گرد ٹھرا کے مارا جایگا مولانا کو یہی ڈر ہے اس لیے مدرسے کوئ بھی جہادی تنظیم کا حصہ بننا نہیں چاھتے ہیں فوج میں ایسے لوگ نہیں جو دیکھا کے مار کے امریکہ سے امداد لی جاے کیونکہ اب پٹھان اور بلوچوں کا قتل عام کرکے سادہ اور غریب ختم ہوۓ ہیں رہ گۓ ہیں مدرسے کے غریب بچے یہ ہے اصل مسلہ جو کہ میڈیا میں نہیں بتایا جا رہا ہے کامران مرتضی کہنا چاھتا ہے لیکن کوئ سن نہیں رہا ہے. بحر حال میں کوئ مولویوں کا حامی نہیں لیکن مجھے یہ بات پتہ ہے مولانا کے ساتھ ملک کے بڑے بڑے علما ساتھ ہیں. ملک کا سب سے بڑا مدرسہ جو علمی ہیں وہ بنوری ٹاون اور دارلعلوم کراچی. جامعہ اشرفیہ لاہور خیرالمدارس ملتان اکوڑہ خٹک اور بھی بڑے علما چوٹی کے جو مفتی فضل رحیم سے علمی اور تقوی کے اعتبار سے بڑے ہیں سب مولانا کے ساتھ ہیں جو اجلاس میں تھے انمیں کچھ کے علاہ سب درباری مولوی تھے اس لیے میں آج کہتا ہوں مولانا کی جیت ہوگی وگرنہ ن لیگ حکومت چھوڑ دیگی. کیونکہ یہ بل پاس ہو کر قانون بنا تو فوج کی سوچ پہ ضرب لگے گی اس لیے مولانا کو دھرنے تک مجبور کیا جایگا. دو چیزیں ہیں یا تو یہ قانون بنے گا اگر نہیں بنا تو شہباز شریف استعفی دیگا یہ لکھ کر رکھو میری بات . مجھے بل منظور ہوتا ہوا نہیں لگتا ہے لیکن حکومت کو اس بل کے بینٹ چڑایا جایگا
تو کیا محکمہ تجارت کے نیچے اس طرح نہیں ہوسکتا ؟
@@ahmad31397 بلکل بھی نہیں کیونہ اس میں قانون انگریزوں کا بنا ہوا ایکٹ ہے اس میں سب کچھ ہو سکتا ہے آڈٹ بھی لیکن کوی بھی مسجد مندر مدرسہ حکومت آرڈر جاری نہیں کرسکتی کسی بھی معاملے میں کیونکہ وہ ایکٹ سوسایٹی ایکٹ ہے مدرسہ مسجد کسی ایک مولوی کی جائداد نہیں بلکہ پوری قوم مذہب کا ادارہ ہے اس لیے اس پہ وزیر تعلیم کا کوئ دخل نہیں ہونا چاھیے جو وزیر تعلیم کے نیچے گۓ مدرسے ان میں بہالپور اسلامیہ یونی ہے ہندوستان میں بھی کچھ مدرسے جو شیخ الہند کے قایم کردہ تھے جب حکومت ن وزیر تعلیم کے نیچے کیا تو اس میں مخلوط تعلیم ہوئ اب اس میں سب شعبے ہیں لیکن درس نظامی ختم ہوا ہے اسی کو چار سال کا کرکے ایم اے کردیا ہے گوگل کریں ویڈیوز دیکھیں ان جامیعات کا جو وزارت تعلیم میں گئ انکا حال کیا ہوا . اور یہ درس نظامی کا نظام ورلڈ بینک نہیں چھتا ہے بلکہ اسکو کمزور کرنا چاہتا ہے.
ماشاءاللہ بہت خوب
Jazak Allah Sir❤
❤
Thank you DR SB
Well explained
Thanks sir for sharing.
Best analysis sir Jin k madaris ha asal m to onhe k pas anka Sara akhtyar hona chaie
Tnx Dr sb... ❤
ڈاکٹر صاحب اللہ تعالیٰ اپکو سلامت رکھے آمین
Appreciate your work❤
Well done jazakallah
Jazakallah Dr sb
Very well explained sir g, jazakAllah ♥️
Very well explained . Ma Sha Allah
ماشاء اللّه ۔ بہت خوبصورتی اور غیر جانبدارانہ انداز سے سمجھا دیا ہے۔ شکریہ ڈاکٹر صاحب
بہترین
Thank u sir u hav cleared our mind on that fir whine i was searching JazakAllah
Thank you very much Dr. Javaid Iqbal. You have explained the situation very well.
There is supposed to be a common code of governance for all charitable organizations. PCP Pakistan Center for Philanthropy has laid out this code and most bonafide philanthropic organizations abide by this and also qualify for tax concessions. Masjids and their attached madrissahs should also be asked to adopt this code.
Always Inspirational way of talking
MashaAllah 1st time I knew this.
Masha Allah slamat rahain Ameen Azeem mission Azeem log
ماشاءاللہ سر۔
ماشاءاللہ
Much Love For You Dr.Shb❤
Good knowlege
اعلی سر
ماشاءاللہ سر
Jazza ka ALLAH khair
سوال یہ بنتا ہے کیا میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹی میں تمام تفسیر حدیث فقہ اور عربی علوم پڑھائے جاتے ہیں۔ جب ایسا نہیں ہے تو مدارس پر کیوں دیگر علوم تھوپے جارہے ہیں
یار یہ ان دوست نما لوگوں کی کاوش ہے کہ مدرسے کا ہر طالب علم ڈاکٹر بھی ہو انجنیئر بھی ہو خطیب بھی ہو ایٹم بم بھی بنا سکتا ہو یعنی دنیا کا کوئی کام اس سے رہ نہ جائے اور آئندہ مجھے لگتا ہے کہ مدرسے سے فارغ مولوی ایک بہترین ایکٹر اور سنگر بھی ہو کیونکہ آواز کی بڑی اہمیت ہے اور دوسری جانب میڈیکل کالج یا عام کالج اور یونیورسٹی والوں کو نماز تک نہ آئیں کیونکہ یہ تو ٹھیک ٹھاک بنانے کیلئے پڑھتے ہیں ۔افسوس ہی کر سکتے ہیں ۔
سر جی اپ کی بڑی بڑی مہربانی اپ نے یہ ہمیں بتایا مجھے تو بالکل اس کا علم بھی نہیں تھا سب پلیز اپنا بھی کمنٹ دے دیں بھی اپ کس طرف ہیں میں کہتا ہوں کہ اس کو محکمہ تعلیم کے نیچے نہیں ہونا چاہیے کیوں محکمہ تلیم ہمارا جو ہے نہ وہ یورپ کے انڈر چلتا ہے مختلف
محکمہ تجارت آپکا ہے؟۔۔
پہلے لوگ کہتے ہیں حافظ عالم قاری مفتی آرہا ہے پھر کہیں گے مذہبی تاجر صاحب آرہے ہیں
@@ahmad31397جناب یہ 800 سالوں سے ایسے مدارس ارہے ہیں😂 تجارت کے ساتھ ہی اور اپ نہیں بات نہ کریں اور ہمیں نوکریاں مل نہیں رہی ان کا کیا بنے گا بیچاروں کا کم از کم ان کی اخرت تو کچھ بن جاتی ہے
Very impartial but true analysis
😮جزاك الله
V.good sir